Tag: ڈی آئی جی ٹریفک

  • ڈی آئی جی ٹریفک کراچی نے 7 اہم ہدایات جاری کر دیں

    ڈی آئی جی ٹریفک کراچی نے 7 اہم ہدایات جاری کر دیں

    کراچی (27 اگست 2025):کراچی شہر میں حادثات کی روک تھام ٹریفک کی روانی اور دیگر اہم معاملات پر ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ نے تمام متعلقہ افسران کو 7 اہم احکامات جاری کیے ہیں۔

    ڈی آئی جی ٹریفک کے احکامات میں سب سے پہلے بتایا گیا ہے کہ بھیک مانگنے پر مکمل پابندی عائد ہے، جس میں کسی قسم کی نرمی یا رعایت برداشت نہیں کی جائے گی، لہٰذا چوراہوں اور سگنلز پر بھیک مانگنے والوں کو فوری گرفتار کر کے مقامی پولیس کے حوالے کیا جائے اور تفصیلات ریڈر برانچ کے ساتھ شیئر کی جائیں۔

    ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ
    ڈی آئی جی ٹریفک کراچی پیر محمد شاہ

    پیر محمد شاہ نے کہا جو اسکول مرکزی شاہراہوں پر ہوں اور ٹریفک میں رکاوٹ کا باعث بنتے ہوں، وہاں متعلقہ افسران صبح اور چھٹی کے وقت خود موجود رہیں، اسکولوں کے باہر ٹریفک کو قابو میں رکھیں اور طلبہ کو لینے آنے والی گاڑیاں باقاعدہ قطار میں منظم طریقے سے کھڑی کروائیں۔

    تمام چوراہوں کو مکمل طور پر خالی رکھنے اور چوراہے سے 50 میٹر فاصلے تک ناجائز تجاوزات یا پارکنگ کی اجازت نہ دینے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔

    مزید کہا گیا ہے کہ کسی صورت بسوں کی چھت پر مسافروں کو سفر کرنے کی اجازت نہ دی جائے، تمام رکشے اورچنگ چی اپنی نمبر پلیٹیں واضح طور پر نصب کروانے کے اقدامات کریں، اور کسی بھی صورت نابالغ ڈرائیونگ کی اجازت نہ دی جائے۔

    ملت ٹاؤن میں ڈمپر کی ٹکر سے ڈھائی سالہ عون محمد جاں بحق

    پیر محمد شاہ نے ایک اہم حکم یہ بھی دیا ہے کہ کسی بھی فیکٹری، ادارے یا دفتر کے باہر کھڑی موٹر سائیکلوں کا معائنہ کریں، نمبر پلیٹس، ہیڈ لائٹس، بیک لائٹس اور انڈیکیٹرز، سائیڈ مررز اور چین درست حالت میں ہوں، سوار کے پاس اصل ڈرائیونگ لائسنس اور ہیلمٹ بھی ہو، بہ صورت دیگر جب تک مالکان شرائط پوری نہ کر لیں موٹر سائیکلیں باؤنڈ کر دی جائیں۔

    پیر محمد شاہ نے کہا کہ اہلکار کی وردی صاف ستھری اور شان دار نظر آنی چاہیے، ان ہدایات کی کسی بھی خلاف ورزی کو سنجیدگی سے لیا جائے گا اور غفلت برتنے پر سخت انضباطی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

  • ٹریفک چالان 5 ہزار سے 5 لاکھ تک، کراچی والے ہوشیار

    ٹریفک چالان 5 ہزار سے 5 لاکھ تک، کراچی والے ہوشیار

    کراچی: حکومت سندھ نے ٹریفک قوانین کی پاس داری کے لیے اصلاحات کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ نے ٹریفک قوانین کی پاسداری کے لیے اصلاحات کا اعلان کر دیا ہے، ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ نے کہا ہے کہ یکم جون سے شہر قائد میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو 5 ہزار سے 5 لاکھ روپے تک جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔

    کراچی والے اب ہوشیار ہو جائیں، کیوں کہ امیر زادہ ہو یا عام شہری سب کو ٹریفک قوانین پر عمل کرنا پڑے گا، ڈی آئی جی ٹریفک کا کہنا ہے کہ اصلاحات کا عمل مکمل ہو گیا، یکم جون سے چالان کی رقم کے پانچ ہزار سے پانچ لاکھ روپے بھرنا پڑیں گے۔


    کراچی کی 11 مرکزی سڑکوں پر پابندی کے باوجود رکشے کیوں رواں دواں ہیں؟ ویڈیو رپورٹ


    انھوں نے کہا شہر میں اب قوانین کی خلاف ورزی پر پیسے دو جان چھڑاوٴ والا سسٹم نہیں چلے گا، جدید کیمروں کی مدد سے پیپر لیس سسٹم کے تحت چالان گھر تک پہنچائیں گے۔ ڈی آئی جی ٹریفک کے مطابق موٹر بائیک کے لیے 5 ہزار، کار کے لیے 10 ہزار، بسوں کے لیے 15 ہزار، اور بڑی گاڑیوں ہیوی ٹریفک کے لیے 20 ہزار روپے کے جرمانوں کی تجویز دی گئی ہے۔

    ڈی آئی جی ٹریفک کے مطابق ڈرائیونگ لائسنس کا حصول بھی اب آسان نہیں ہوگا، کراچی ڈرائیونگ انسٹیوٹ کے تحت 30 گھنٹے ڈرائیونگ کا ٹیسٹ دینا ہوگا۔ انھوں نے کہا ہیوی ٹریفک کا بھی علاج کر رہے ہیں۔ تاہم، ڈی آئی جی ٹریفک نے شکوہ کیا کہ سندھ میں ٹریفک حادثات سے سب سے زیادہ اموات ضلع گھوٹکی میں ہوتی ہیں، تاہم میڈیا رپورٹ نہیں کرتا۔


    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں


  • لاک ڈاؤن، ڈیوٹی پر مامور اہلکار ماسک، دستانے پہنیں، خود چیک کرونگا، ڈی آئی جی ٹریفک

    لاک ڈاؤن، ڈیوٹی پر مامور اہلکار ماسک، دستانے پہنیں، خود چیک کرونگا، ڈی آئی جی ٹریفک

    کراچی: ڈی آئی جی ٹریفک کراچی کا کہنا ہے کہ کرونا کی ڈیوٹی پر مامور افسران و اہلکار ماسک، دستانے پہنیں میں خود چیک کروں گا۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں جاری لاک ڈاؤن سے متعلق ڈی آئی جی ٹریفک آفس میں اجلاس ہوا جس میں ڈی آئی جی ٹریفک کو کرونا کی ڈیوٹیوں پر مامور افسران و ملازمین سے متعلق بریفنگ دی گئی۔

    ڈی آئی جی ٹریفک نے کہا کہ ڈیوٹی پر مامور اسٹاف ماسک، دستانے لازمی پہنیں میں ہنگامی دورہ کرکے خود چیک کروں گا، تمام اسٹاف سینیٹائزر کا استعمال بھی لازمی طور پر کرے۔

    ڈی آئی جی کا مزید کہنا ہے کہ ون وے، ڈبل سواری اور ڈرائیونگ لائسنس کے خلاف ایکشن لیا جائے، تمام ایس پیز اپنے اسٹاف کے کھانے کا بھی خیال رکھیں۔

    ثابت قدم رہ کر عوام کو اس بیماری سے محفوظ رکھنا ہے، ایڈیشنل آئی جی کراچی

    دوسری جانب ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن نے پولیس ہیڈ کوارٹرز گارڈن کا دورہ کیا، ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے بے پناہ قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔

    ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن نے کہا کہ پولیس کے لیے ایک اور کڑا امتحان آن پہنچا ہے، ثابت قدم رہ کر عوام کو اس بیماری سے محفوظ رکھنا ہے۔

    واضح رہے کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے حکومت سندھ کی جانب سے کراچی سمیت سندھ بھر میں 22 مارچ سے لاک ڈاؤن کا آغاز کیا گیا تھا اور صوبائی وزرا کی جانب سے شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران گھروں پر رہیں اور خود کو بیماری سے محفوظ رکھیں۔

  • ہیلمٹ کے بغیر شارع فیصل  پر سفر کی اجازت نہیں ،  ڈی آئی جی ٹریفک

    ہیلمٹ کے بغیر شارع فیصل پر سفر کی اجازت نہیں ، ڈی آئی جی ٹریفک

    کراچی : ڈی آئی جی ٹریفک نے ہیلمٹ پہننا لازم مہم کا آغاز پر کہا کسی کو بھی بنا ہیلمٹ بائیک چلانے نہیں دیں گے اور شارع فیصل پر بغیرہیلمٹ سفر کی اجازت نہیں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق ٹریفک پولیس کی جانب سے ہیلمٹ پہننا لازم مہم کا آغاز کردیا گیا ، جس کے تحت شہر بھر میں بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل چلانے کی اجازت نہیں ہو گی ، ٹریفک پولیس کی جانب سے ہیلمٹ نہ پہننے والے موٹر سائیکل سواروں کے چالان کئے جارہے ہیں ۔

    شاہراہ فیصل پر مہم کے آغاز کے موقع پر ڈی آئی جی ٹریفک جاویدمہر نے کہا کسی کو بھی بناہیلمٹ بائیک چلانے نہیں دیں گے، شارع فیصل پرکسی کوبھی بناہیلمٹ بائیک چلانے کی اجازت نہیں ہوگی، شارع فیصل پر کوئی موٹرسائیکل سوار بنا ہیلمٹ نہ آئے۔

    جاویدمہر نے واضح الفاظ میں کہا ہیلمٹ نہیں توسفرنہیں، بغیر ہیلمٹ چالان پرموٹرسائیکل ہیلمٹ لانے پرملےگی، شارع فیصل تاجروں کی مدد سے ہیلمٹ اسٹال لگائےگئے ہیں، 13 مقامات پر قائم اسٹالز پر ڈسکاؤنٹ پر ہیلمٹ ملیں گے، 400 سے زائد ہیلمٹ بانٹے جاچکے ہیں۔

    ڈی آئی جی ٹریفک نے کہا حادثات کی شرح کم کرنے کیلئے فیصلہ کیاگیاہے، ہیلمٹ ہوناانتہائی ضروری ہے اوریہ انسانی زندگی کی چھوٹی سی قیمت ہر موٹر سائیکل سوار کو ادا کرنی چاہیے۔

    یاد رہے رواں سال جنوری میںڈی آئی جی ٹریفک جاویدمہر نے کمشنرکراچی کوخط ارسال کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ موٹرسائیکل سوار کو بغیر ہیلمٹ پیٹرول نہیں ملےگا، پمپس انتظامیہ نوٹیفکیشن لگانے کی پابند ہوگی۔

    خط کے متن میں کہا گیا تھا کہ خلاف ورزی کرنیوالے پمپ مالکان کے خلاف کارروائی کی جائےگی، پابندی سے متعلق نوٹیفکیشن کمشنر کراچی جاری کریں ۔

  • کراچی، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی، تین ماہ میں 8 لاکھ 39 ہزار چالان

    کراچی، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی، تین ماہ میں 8 لاکھ 39 ہزار چالان

    کراچی: شہر قائد میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر تین ماہ میں 8 لاکھ 39 ہزار چالان کیے گئے، شہریوں سے 20 کروڑ 9 لاکھ سے زائد جرمانہ وصول کیا گیا، 4 ہزار 152 افراد کو گرفتار کرکے مقدمات درج کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی ٹریفک جاوید مہر نے کہا ہے کہ قانون سے کوئی بھی بالاتر نہیں ہے، ٹریفک قوانین کی پاسداری سب پر لازم ہے، خلاف ورزی پر چالان اور جرمانہ ادا کرنا پڑے گا، ٹریفک پولیس صرف شہریوں کے ہی نہیں بلکہ پولیس افسران اور اہلکاروں کے چالان بھی کررہی ہے۔

    ڈی آئی جی ٹریفک کے مطابق رواں سال کے ابتدائی 3 ماہ کے دوران سب سے زیادہ چالان 4 لاکھ 24 ہزار 46 مخالف سمت کی خلاف ورزی پر کیے گئے جس میں غفلت و لاپروائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے گاڑی چلانے والے 4 ہزار 15 افراد کو گرفتار کرکے زیر دفعہ 279 کے تحت مقدمات بھی قائم کیے گئے۔

    انہوں نے کہا کہ بغیر ہیلمٹ کے موٹر سائیکل چلانے والوں کے 2 لاکھ 65 ہزار 650 چالان کیے گئے اسی طرح سے فینسی نمبر پلیٹ پر 12 ہزار 192، اوپن لیٹر پر گاڑی چلانے پر 12 ہزار 813، بغیر نمبر پلیٹ کے گاڑی چلانے پر 10 ہزار 90 چالان کیے گئے۔

    مزید پڑھیں: قانون کی خلاف ورزی : ٹریفک اہلکاروں نے پولیس موبائل کا بھی چالان کردیا

    ڈی آئی جی ٹریفک کے مطابق بغیر رجسٹریشن نمبر کے گاڑی چلانے پر 4 ہزار 623، سگنلز کی خلاف ورزی پر 13 ہزار 876، کم عمری میں گاڑی چلانے والوں کے 15 ہزار 403 چالان کیے گئے۔

    جاوید مہر نے بتایا کہ دوران ڈرائیونگ سیٹ بیلٹ کا استعمال نہ کرنے پر 18 ہزار 186، غیرقانونی چنگ چی رکشا کے 536، زائد نشست والے سی این جی رکشا کے 14 ہزار 217 چالان کیے گئے۔

    انہوں نے کہا کہ شہر میں ٹریفک جام کے مسائل ضرور ہیں لیکن اس کی تمام ذمہ داری ٹریفک پولیس پر عائد کردی جائے یہ مناسب نہیں، مختلف علاقوں میں جاری ترقیاتی کام، ٹوٹ پھوٹ کا شکار سڑکیں، سیوریج نظام کی خرابی کے باعث سڑکوں پر پانی جمع ہوجانا اور تجاوزات سمیت دیگر وجوہات کے باعث ٹریفک جام ہوجاتا ہے۔

  • اسکول بسوں کا رنگ پیلااور گیس سلینڈر لگانے پر پابندی

    اسکول بسوں کا رنگ پیلااور گیس سلینڈر لگانے پر پابندی

    کراچی : ڈی آئی جی ٹریفک کراچی ڈاکٹر امیر احمد شیخ نے کہا ہے کہ اسکول ٹرانسپورٹرز کے ڈرائیور بچوں کی عزت نفس کا خیال رکھیں شہر بھر میں اٹھارہ ہزار سے زائد اسکول بسیں چل رہی ہیں ان کا مکمکل ڈیٹا مرتب کیا جا رہا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ ٹریفک پولیس کے سامنے دو بڑے مسائل ہیں جن میں اسکول کے بچوں کا تحفظ اور ٹیکسی اور رکشہ کے کرائے کا نظام وضع کرنا۔

    اس سلسلہ میں اسکول انتظامیہ اور ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن سے مذاکرات جاری ہیں، اسکول بسوں کیلئے کچھ شرائط رکھی گئی ہیں جس کے مطابق اسکول بس یا وین کا رنگ پیلا ہوگا اور اسکول کانام بھی لکھا جائے گا۔

    بس میں بچوں کے اتارنے اور چڑھانے کیلئے ایک ہیلپر کا ہونا بھی لازمی ہے۔ اسکول وین میں کوئی گیس سلینڈر لگانےاور نہ اوور لوڈنگ کی اجازت ہوگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسکول انتظامیہ ایک ماہ کے اندر بسوں کی رجسٹریشن کروالیں، بصورت دیگر اکیس اگست کے بعد ہدایات پر عمل نہ کرنے والے اسکولز اور ڈرائیورز کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔

  • آرٹس کونسل میں مفت ہیلمیٹ کی تقسیم کے دوران چھینا جھپٹی

    آرٹس کونسل میں مفت ہیلمیٹ کی تقسیم کے دوران چھینا جھپٹی

    کراچی : آرٹس کونسل کراچی میں مفت ہیلمیٹ تقسیم کئے گئے ۔ اس دوران چھینا جھپٹی کا سلسلہ شروع ہوگیا،اس موقع  پر  خواتین نے ہیلمٹ لئے کسی کو ایک بھی پیلمٹ نہ ملا اور کوئی دو لے اڑا۔

    تفصیلات کے مطابق آرٹس کونسل میںسندھ حکومت کی جانب سے مفت ہیلمٹ تقسیم کرنے کی تقریب بدنظمی کا شکار ہوگئی۔

    ڈی آئی جی ٹریفک امیر شیخ کی موجودگی میں شرکاءنے ہیلمٹ لوٹ لئے۔ جبکہ ٹریفک پولیس  کی جانب سےشہرمیں تین روزکیلئے ہیلمٹ کی پابندی میں نرمی کردی گئی ہے۔

    سائیں سرکارکی حکومت میں ٹوپی کی جگہ ہیلمٹ آگیا۔ کراچی میں موٹر سائیکل سواروں کوہیلمٹ کی پابندی کرانے کیلئے ڈی آئی جی ٹریفک امیر شیخ خود میدان میں آگئے۔

    آرٹس کونسل میں مفت ہیلمٹ تقسیم کی تقریب جاری تھی کہ اچانک ہلڑ بازی شروع ہوگئی۔ ہیلمٹ اور وہ بھی مفت دیکھ کرشرکاء سے رہا نہ گیا۔

    تقریب میں موجود  پولیس کا حصار دیکھا نہ سیکیورٹی کا کوئی ڈراور ہال میں موجود ہیلمٹ لوٹ لئے۔ کسی کے ہاتھ دو لگے تو کسی نے دس سمیٹے اور کوئی بیچارہ ننگے سر ہی رہ گیا۔

    ڈی آئی جی امیرشیخ نے شہر میں تین دن کیلئے ہیلمٹ پہننے کی پابندی میں نرمی کا اعلان کردیاہے۔