Tag: ڈی ایس پی علی رضا

  • ڈی ایس پی علی رضا  کو قتل کرنے والے دہشت گردوں کے خاکے تیار

    ڈی ایس پی علی رضا کو قتل کرنے والے دہشت گردوں کے خاکے تیار

    کراچی: ڈی ایس پی علی رضا کو قتل کرنے والے دہشت گردوں کے خاکے تیار کرلئے گئے اور عوام سے ملزمان کی شناخت اور گرفتاری میں مدد کی اپیل کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی ایس پی علی رضا قتل کیس میں دہشت گردوں کے خاکے تیار کرلئے گئے، گواہوں اور سی سی ٹی وی کی مدد سے سی ٹی ڈی نے خاکے تیار کئے۔

    سی ٹی ڈی سندھ نے عوام سےملزمان کی شناخت اور گرفتاری میں مدد کی اپیل کرتے ہوئے ملزمان کی شناخت اور گرفتاری میں مدد فراہم کرنیوالے کیلئے انعامی رقم کا اعلان کیا ہے۔

    یاد رہے جولائی میں ڈی ایس پی سی ٹی ڈی گارڈن کو کریم آباد میں فلیٹس کےانڈر سیکیورٹی گارڈ سمیت گولیاں مارکرکے قتل کردیا تھا۔

    بعد ازاں عزیز آباد کے علاقے میں ڈی ایس پی سی ٹی ڈی علی رضا سمیت 2 افراد کے قتل کا مقدمہ ایس ایچ او عزیز آباد عمران خان آفریدی کی مدعیت میں سی ٹی ڈی میں درج کیا گیا تھا۔

    ایف آئی آر میں قتل اور دہشت گردی سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں، ایف آئی آر کے مطابق ایس ایچ او نے کہا تھا کہ ’’مجھے اطلاع موصول ہوئی کہ شکیل کارپوریشن فلیٹ میں ڈی ایس پی علی رضا کو فائرنگ کر کے قتل کیا گیا ہے، میں جائے وقوعہ پر پہنچا تو علاقے کے لوگ کافی تعداد میں جمع تھے اور دو مختلف مقامات پر فاصلے سے تازہ خون پڑا ہوا تھا۔‘‘

    پولیس کو وقوعہ سے مبینہ حملہ آور کی سی سی ٹی وی ملی تھی، جس میں سفید لباس میں ملبوس ٹارگٹ کلر کو علی رضا کی گاڑی رکتے ہی فلیٹس کے اندر اور پھر فائرنگ کر کے فرار ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا تھا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم موٹرسائیکل پر آیا اورفائرنگ کے بعد فرار ہوگیا جبکہ ملزم کےدیگر ساتھی بھی موقعے پر موجود تھے۔

  • ڈی ایس پی علی رضا قتل کا مقدمہ سی ٹی ڈی تھانے میں درج

    ڈی ایس پی علی رضا قتل کا مقدمہ سی ٹی ڈی تھانے میں درج

    کراچی: کریم اباد کے قریب ڈی ایس پی علی رضا اور سیکیورٹی گارڈ کو قتل کرنے کا مقدمہ کاؤنٹر ٹیررزم تھانے میں درج کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں عزیز آباد کے علاقے میں ڈی ایس پی سی ٹی ڈی علی رضا سمیت 2 افراد کے قتل کا مقدمہ ایس ایچ او عزیز آباد عمران خان آفریدی کی مدعیت میں سی ٹی ڈی میں درج کیا گیا ہے۔

    ایف آئی آر میں قتل اور دہشت گردی سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں، ایف آئی آر کے مطابق ایس ایچ او نے کہا ’’مجھے اطلاع موصول ہوئی کہ شکیل کارپوریشن فلیٹ میں ڈی ایس پی علی رضا کو فائرنگ کر کے قتل کیا گیا ہے، میں جائے وقوعہ پر پہنچا تو علاقے کے لوگ کافی تعداد میں جمع تھے اور دو مختلف مقامات پر فاصلے سے تازہ خون پڑا ہوا تھا۔‘‘

    ایس ایچ او نے کہا ’’لوگوں نے بتایا کہ ڈی ایس پی علی رضا کو ہلاک اور سیکیورٹی گارڈ وقار علی کو زخمی کیا گیا ہے، ٹیم طلب کر کے جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کیے گئے، جن میں 9 ایم ایم کے 12 چلے ہوئے خول، 2 عدد خون کے نمونے بہ شکل سواب اسٹک، ایک نیلے کلر کی ٹوپی، 3 چلے ہوئے سِکے شامل ہیں، تمام شواہد کو محفوظ کر لیا گیا ہے۔‘‘

    ایف آئی آر کے مطابق علاج و معالجہ کے دوران سیکیورٹی گارڈ وقار بھی ہلاک ہو گیا، تحقیقات کے دوران پتا چلا علی رضا اپنی گاڑی میں شکیل کارپوریشن کے گیٹ پر پہنچے تھے، گاڑی پارک کر کے گیٹ سے پیدل اندر داخل ہو رہے تھے کہ 2 یا 2 سے زائد مسلح موٹر سائیکل سوار ملزمان نے واردات کی۔

    مقدمے میں کہا گیا کہ علی رضا نے اپنی سروس کے دوران مختلف لسانی اور کالعدم دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائیاں کی تھیں، ملک میں دہشت گردی کو فروغ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوصلے کو پست کرنے کے لیے یہ واردات کی گئی۔ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش کا عمل جاری ہے۔

  • ڈی ایس پی علی رضا کی شہادت رنگ لائے گی: وزیرداخلہ

    ڈی ایس پی علی رضا کی شہادت رنگ لائے گی: وزیرداخلہ

    کراچی: وزیر داخلہ سندھ ضیاالحسن لنجار نے کہا ہے کہ سی ٹی ڈی ڈی ایس پی علی رضا کی شہادت رنگ لائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ سندھ ضیاالحسن لنجار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈی ایس پی کی شہادت رنگ لائے گی، کراچی میں امن پولیس کی قربانیوں کے نتیجے میں ہے۔

    وزیرداخلہ سندھ کا کہنا تھا کہ کراچی کے عوام پولیس کے شانہ بشانہ ہیں، کچے میں ڈاکوؤں کو ختم کیا جارہا جلد ہی قابو پالیں گے، سندھ میں امن و امان کیلئے علماسے ملاقات کی ہے، امید ہے عاشور تک امن امان کی صورتحال ٹھیک رہے گی۔

    یاد رہے گذشتہ روز کراچی میں ڈی ایس پی سی ٹی ڈی علی رضا کو شہید کردیا گیا تھا، موٹر سائیکل سوار نقاب پوش ملزمان نے ڈی ایس پی سی ٹی ڈی کونشانہ بنایا، وہ کریم آباد کے قریب اپارٹمنٹ میں اپنی پرانی رہائشگاہ پر دوستوں سے  ملنے آئے تھے اور جیسے ہی اپنی بم پروف گاڑی سے اُترے، دہشت گردوں نے فائرنگ کردی۔

    ڈی ایس پی کے پاس لیاری گینگ وار کی سرکوبی کا ٹاسک تھا تاہم تفتیش کاروں کو سی سی ٹی وی فوٹیج نہ ہونے سے مشکلات کا سامنا ہے۔

    ڈی ایس پی ایس ایس پی چوہدری اسلم کے قریبی ساتھی تھے اور شہید ایس ایس پی چوہدری اسلم کے ساتھ مل کر کالعدم تنظیموں کے دہشت گردوں، لیاری گینگ وار اور ٹارگٹ کلرز کے خلاف اہم کاروائیوں کا حصہ رہے ہیں۔

    سی ٹی ڈی افسر ان دنوں سی ٹی ڈی گارڈن انویسٹیگیشن میں تعینات تھے اور حالیہ دنوں میں دہشت گردوں کے خلاف اہم کیسوں پر کام کر رہے تھے۔

    وزیراعلیٰ مرادعلی شاہ کا ڈی ایس پی کی ٹارگٹ کلنگ پر نوٹس لیتے ہوئے قاتلوں کو فوری گرفتار کرنے کی ہدایت دی جبکہ  آئی جی پولیس سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

  • علی رضا کی ٹارگٹ کلنگ کے فوراً بعد کی ویڈیو سامنے آ گئی

    علی رضا کی ٹارگٹ کلنگ کے فوراً بعد کی ویڈیو سامنے آ گئی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے کریم آباد میں ڈی ایس پی علی رضا کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعے سے متعلق ایک ویڈیو سامنے آئی ہے، جس میں فائرنگ کے فوراً بعد کا منظر دکھائی دیتا ہے۔

    علی رضا کی ٹارگٹ کلنگ کے فوراً بعد بنائی ہوئی موبائل فون ویڈیو میں علی رضا اور سیکیورٹی گارڈ وقار کو شدید زخمی حالت میں دیکھا جا سکتا ہے، واقعے کے بعد لوگوں نے زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا، تاہم دونوں جاں بر نہ ہو سکے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ رات ڈی ایس پی سی ٹی ڈی علی رضا کو کراچی میں قاتلانہ حملے میں شہید کر دیا گیا، موٹر سائیکل سوار 2 ٹارگٹ کلرز نے کریم آباد میں ان کے سر پر گولیاں ماریں۔ فائرنگ سے اپارٹمنٹ کا زخمی سیکیورٹی گارڈ وقار بھی دم توڑ گیا۔

    سی ٹی ڈی حکام کے مطابق کرائم سین پر کوئی سی سی ٹی وی کیمرہ موجود نہیں ہے، تاہم ٹارگٹ کلرز تک پہنچنے کے لیے ایک ممکنہ روٹ میپ تیار کیا جا رہا ہے، کرائم سین یونٹ اور فارنزک لیب نے موقع سے شواہد جمع کر لیے ہیں۔

    چوہدری اسلم کے قریبی ساتھی علی رضا کا قتل، کرائم سین پر کیمرے نہ ہونے کی وجہ سے تحقیقات میں مشکلات

    اے آر وائی نیوز کے مطابق فلیٹس کے مرکزی دروازے پر کوئی سی سی ٹی وی کیمرہ موجود نہیں ہے، فلیٹس کے مرکزی دروازے سے جیسے ہی علی رضا اپنی بم پروف گاڑی سے اتر کر چند قدم آگے چلے گئے، پیچھے سے ایک دہشت گرد نے آ کر ان پر گیارہ گولیاں فائر کیں۔

    فلیٹس کے باہر دائیں جانب کچھ فاصلے پر چائے کے ہوٹل کے پاس 2 سی سی ٹی وی کیمرے لگے ہوئے ہیں، لیکن ان کی رینج فلیٹس کے دروازے تک نہیں ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ایک کالعدم جماعت کی جانب سے اس ٹارگٹ کلنگ کی ذمہ داری قبول کی گئی ہے۔

  • چوہدری اسلم کے قریبی ساتھی علی رضا کا قتل، کرائم سین پر کیمرے نہ ہونے کی وجہ سے تحقیقات میں مشکلات

    چوہدری اسلم کے قریبی ساتھی علی رضا کا قتل، کرائم سین پر کیمرے نہ ہونے کی وجہ سے تحقیقات میں مشکلات

    کراچی: ڈی ایس پی سی ٹی ڈی علی رضا چوہدری اسلم کے قریبی ساتھیوں میں سے تھے، اور انچارج سی ٹی ڈی لیاری گینگ وار سیل تھے۔

    ڈی ایس پی علی رضا پر حملے کے سلسلے میں سی ٹی ڈی کی جانب سے تفتیش کا عمل جاری ہے، شہید ڈی ایس پی علی رضا کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ گینگ وار ملزمان کے خلاف کام کرتے تھے، اور چوہدری اسلم کے قریبی ساتھیوں میں سے تھے۔

    سی ٹی ڈی حکام کے مطابق کرائم سین پر کوئی سی سی ٹی وی کیمرہ موجود نہیں ہے، تاہم ایک ٹارگٹ کلرز تک پہنچنے کے لیے ایک ممکنہ روٹ میپ تیار کیا جا رہا ہے، کرائم سین یونٹ اور فارنزک لیب نے موقع سے شواہد جمع کر لیے ہیں، ابتدائی معلومات کے مطابق موٹر سائیکل سوار دہشت گردوں نے علی رضا پر حملہ کیا تھا۔

    ایس ایس پی سینٹرل ذیشان صدیقی نے دوسری بار کرائم سین کا دورہ کیا، پولیس حکام کی جانب سے مختلف زاویوں پر تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے، اور مختلف ذرائع سے معلومات حاصل کی جا رہی ہیں، بتایا گیا ہے کہ سی ٹی ڈی کے علاوہ دیگر ادارے بھی اس کیس پر کام کر رہے ہیں، ایس ایس پی کے مطابق کرائم سین پر سی سی ٹی وی کیمرے نہ ہونے کی وجہ سے مشکلات ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ رات ڈی ایس پی سی ٹی ڈی علی رضا کو کراچی میں قاتلانہ حملے میں شہید کر دیا گیا، موٹر سائیکل سوار 2 ٹارگٹ کلرز نے کریم آباد میں ان کے سر پر گولیاں ماریں۔ فائرنگ سے اپارٹمنٹ کا زخمی سیکیورٹی گارڈ وقار بھی دم توڑ گیا۔

    واقعے کی جگہ سے نائن ایم ایم کے 11 خول ملے ہیں، 4 گولیاں علی رضا کو 3 بلڈنگ کے سیکیورٹی گارڈ کو لگیں، علی رضا اپنے علاقے میں دوستوں سے ملنے آئے تھے۔ انھوں نے دہشت گردی کے خلاف آپریشن میں حصہ لیا تھا، اور مختلف تھانوں کے ایس ایچ او رہے۔

    علی رضا کی نماز جنازہ آج دوپہر 12 بجے گارڈن ہیڈ کوارٹرز میں ادا کی جائے گی، نماز جنازہ میں سندھ پولیس کے اعلیٰ حکام شرکت کریں گے، ساؤتھ زون پولیس کے مطابق شہید علی رضا کو گارڈ آف آنر پیش کیا جائے گا۔