Tag: ڈی ایس پی

  • کوئٹہ میں فائرنگ‘ ڈی ایس پی شہید

    کوئٹہ میں فائرنگ‘ ڈی ایس پی شہید

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں فائرنگ کے ایک واقعے میں ڈی ایس پی عمرالرحمان شہید جبکہ ان کےبھتیجے زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق کوئٹہ پولیس کے ڈی ایس پی عمر الرحمان اوران کے بھتیجے بلال نماز کی ادائیگی کے لیے جامع مسجد ہدہ گئے تھے۔نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے مسجد کے قریب ان پر حملہ کیا۔ اس حملے میں دونوں شدید زخمی ہوگئے۔

    دونوں کوعلاج کے لیےاسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈی ایس پی عمر رحمان زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسے۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے اس واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے دہشت گردی کے اس واقعے کی مذمت کی ہے۔


    پشاور: نامعلوم افراد کی فائرنگ، امن لشکرکے4 افراد جاں بحق


    نواب ثناء اللہ زہری نے پولیس حکام سے واقعے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے حکام کو واقعہ میں ملوث افراد کی فوری گرفتاری کی ہدایت کی ہے۔

    یاد رہےکہ اس سے قبل ڈی ایس پی عمر رحمان کے بھائی ڈی ایس پی شمس بھی پولیس لائن میں ہونے والے خود کش حملے میں شہید ہوئے تھے۔

    واضح رہےکہ گذشتہ سال بھی بم دھماکوں اور ٹارگٹ کلنگ کے دیگر واقعات میں کوئٹہ سمیت بلوچستان کے دیگر علاقوں ڈیڑھ سو سے زائد پولیس اور دیگر سیکورٹی اداروں کے اہلکار شہید ہوئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • منشیات اسمگلنگ میں ملوث کوئٹہ پولیس کا افسر ساتھیوں سمیت گرفتار

    منشیات اسمگلنگ میں ملوث کوئٹہ پولیس کا افسر ساتھیوں سمیت گرفتار

    بدین: کوئٹہ پولیس کے حاضر سروس ڈی ایس پی کو منشیات اسمگل کرتے ہوئے اپنے ساتھیوں سمیت بدین پولیس نے گرفتار کرلیا۔ دی ایس پی کا آج ریمانڈ لیا جائے گا۔

    تفصیلات کےمطابق بدین پولیس نے گزشتہ شب رات 1 بجے کے قریب بدین بائی پاس پر اسنیپ چیکنگ کے دوران کراچی سے آنے والی ویگو نمبر ایچ آر 4441 کو رکنے کا اشارہ کیا۔

    پولیس کی جانب سے اشارہ دیے جانے کے باوجود ڈی ایس پی کوئٹہ پولیس ہیڈ کوارٹر مولا بخش لاشاری، جو کہ ویگو ڈرائیو کر رہے تھے نے پولیس کو چکمہ دے کر گاڑی نکالنے کی کوشش کی۔

    بدین پولیس نے بروقت ناکہ بندی کر کے گاڑی کو روک لیا جس میں سے 2 من چرس برآمد ہوئی۔ پولیس کے مطابق ڈی ایس پی کوئٹہ مولا بخش لاشاری حاظر سروس پولیس افسر ہیں۔

    پولیس حکام کےمطابق ڈی ایس پی کوئٹہ کے ساتھ ان کے 3 ساتھی بلال لاشاری، نبی بخش لاشاری اور مولا داد رند بھی گرفتار ہوئے ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ تمام ملزمان کا تعلق ضلع نواب شاہ سے ہے اور یہ تمام افراد منشیات کے بڑے ریکٹ کا حصہ ہیں جو کہ ملک کے مختلف علاقوں میں منشات کی ڈیلیوری دیتا اور پیسے وصول کرتا ہے۔

    واضح رہے کہ بدین میں پکڑی جانے والی چرس کی مالیت 2 کروڑ روپے سے زائد ہے۔ ملزمان پر 4 مقدمات درج کر لیے گئے ہیں جبکہ انہیں آج سیشن کورٹ میں پیش کر کے 14 دن کے ریمانڈ کی استدعا کی جائے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی میں 750 لاوارث لاشوں‌ کی موجودگی کا انکشاف

    کراچی میں 750 لاوارث لاشوں‌ کی موجودگی کا انکشاف

    کراچی : کراچی کے اسپتالوں میں 750 سے زائد لاوارث لاشوں کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے، ڈی ایس پی اعجاز احمد نے کہا ہے کہ لاوارث لاشوں کے ورثاء کی تلاش جاری ہے اور اس حوالے سے ویب سائٹ کے قیام کا عمل بھی جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج سٹی کورٹ میں لاوارث لاشوں کے ورثاکی تلاش سے متعلق مقدمے کی سماعت میں ڈی ایس پی اعجاز احمد عدالت میں پیش ہوئے اور کراچی پولیس کا ریکارڈ پیش کیا۔

    ڈی ایس پی کراچی پولیس نے بتایا کہ مقدمے کے آغاز کے وقت کراچی میں 1700 لاوارث لاشیں تھیں تاہم اکثر کے وارثوں کو ڈھونڈ نکالا ہے اور اس وقت 750 لاوارث لاشیں موجود ہیں جن کے ورثا کی تلاش جاری ہے۔

    لاوارث لاشوں کے ڈیٹا جمع کرنے اور ان کے ورثا کی تلاش کے لیے ویب سائٹ کے قیام کی پیش رفت کا بھی جائزہ بھی لیا جس پر ڈی ایس پی اعجاز نے عدالت نے مزید وقت دینے کی استدعا کی۔

    جس پر سٹی کورٹ نے ویب سائٹ کے قیام کے لیے 15 روز کا وقت دے دیا اور ساتھ ایدھی فاؤنڈیشن اور چھیپا کو لاوارث لاشوں کی تفصیلات فراہم کرنے کے لیے پولیس سے تعاون کا حکم دیا۔

    واضح رہے عدالت نےماڑی پور سے ملنے والی 5 لاشوں کی رپورٹ پر سندھ پولیس کو لاوارث لاشوں کے حوالے سے ویب سائٹ بنانےکاحکم دیاتھا جس میں لاوارث لاشوں کی تمام ضروری معلومات موجود ہوں گی اور جن کی مدد سے ورثا کو ڈھونڈنے میں مدد ملے گی۔

  • شکار پور، ڈی ایس پی کی دو بیٹیاں پُراسرار گولی سے جاں بحق

    شکار پور، ڈی ایس پی کی دو بیٹیاں پُراسرار گولی سے جاں بحق

    شکارپور : ڈی ایس پی انور گوپانگ کی دو صاحبزادیاں ایک ہفتے کے دوران پُر اسرار گولیوں کی شکار بن گئیں دونوں بہنیں طبی امداد ملنے کے دوران خالقِ حقیقی سے جا ملیں۔

    تفصیلات کے مطابق شکار پور میں تین روز قبل ڈی ایس پی کی صاحبزادی کائنات پُر اسرار گولی لگنے کے باعث دوران علاج جاں بحق ہو گئی جب کہ آج سوئم والے دن سوگوار گھر میں ایک اور بیٹی گولی لگنے سے شدید زخمی ہو گئی جسے سکھر لے جایا گیا تاہم وہ بھی جانبر نہ ہو سکی۔

    ڈی ایس پی انور گوپانگ کا کہنا ہے کہ گھر میں جنات ڈیرہ ڈالے ہوئے ہیں اور پہلی بیٹی کو بھی جنات نے ہی گولی ماری تھی جب کہ آج دوسری بیٹی کو بھی جنات کی طرف سے گولی ماردی گئی ہے اور مجھ سے میری دونوں بیٹیاں چھین لی ہیں۔

    ڈی ایس پی انور گوپانگ کا مزید کہنا تھا کہ پولیس لائنز شکارپور میں واقع گھر میں جنات کا قبضہ ہے اور آئے دن ان جنات کی جانب سے فائرنگ کا سلسلہ جارہی رہتا ہے۔

    ذرائع کے مظابق پولیس لائنز میں تین دن قبل ڈی ایس پی کی دونوں بیٹیاں کمرے میں تھیں کہ ایک بہن سے اپنے والد کا پستول چل گیا جس کی وجہ سے دوسری بہن کائنات شدید زخمی ہو گئی اور اسپتال جاکر دم توڑ دیا جس پر پورا گھر سوگوار ہوگیا۔

    بعد ازاں آج کائنات کے سوئم پر دوسری بہن نے سوگوار ماحول اور اپنی بہن کی جدائی کو برداشت نہ کر سکی اور شدت غم و غلطی کے احساس سے مغلوب ہوکر ڈیپریشن کا شکار ہو گئی اور خود کو گولی مار کر خود کشی کر لی۔

  • کراچی: ڈی ایس پی کے قتل کی تحقیقات جاری، 2 دہشت گرد گرفتار

    کراچی: ڈی ایس پی کے قتل کی تحقیقات جاری، 2 دہشت گرد گرفتار

    کراچی: کراچی میں گذشتہ روز قتل ہونے والے ڈی ایس پی فیض شگری کے قتل کی تحقیقات جاری ہیں۔ حساس اداروں نے منگھوپیر سے 2 دہشت گردوں کو گرفتار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ شہید ڈی ایس پی فیض شگری کے قتل کی تحقیقات جاری ہیں۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق 3 موٹر سائیکلوں پر سوار ملزمان نشانہ بنانے کے بعد رانگ سائیڈ واپس آئے۔ جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم کے 17 اور ہوٹل سے 2 خول ملے۔

    شہید ڈی ایس پی نے پہلوان گوٹھ، اور پھر ہارون رائل سٹی کا روٹ استعمال کیا۔ 3 ماہ کی پوسٹنگ کے دوران شہید ڈی ایس پی ایک ہی راستہ استعمال کرتے رہے۔ روٹ پر سی سی ٹی وی کیمرے نہیں تھے، نجی کیمروں کی فوٹیجز کی تلاش جاری ہے۔

    حکام کے مطابق گاڑی پر 14 گولیوں کے نشانات ہیں اور دو سے تین پستول استعمال ہونے کا شبہ ہے۔

    دوسری جانب منگھو پیرمیں حساس اداروں کی کارروائی میں کالعدم تنظیم کے 2 دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ گرفتار ملزمان کا تعلق رحیم سواتی گروپ سے ہے۔ ملزمان کو نامعلوم مقام پرمنتقل کیا گیا ہے جہاں پر ان سے حالیہ پولیس ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کے حوالے سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے راشد منہاس روڈ پر نامعلوم افراد کی گاڑی پر فائرنگ سے ڈی ایس پی ٹریفک فیض علی جاں بحق جبکہ ان کے ڈرائیور شدید زخمی ہوگئے تھے۔

  • ڈی ایس پی اورپولیس اہلکارسمیت تین افراد ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بن گئے

    ڈی ایس پی اورپولیس اہلکارسمیت تین افراد ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بن گئے

    ڈی آئی خان : ڈیرہ اسماعیل خان میں ٹارگٹ کلنگ کے تازہ واقعات میں سی ٹی ڈی کے ڈی ایس پی اورایک پولیس اہلکار سمیت تین افراد نامعلوم افراد کی فائرنگ کا نشانہ بن گئے ہیں۔

    ڈیرہ اسماعیل خان شہر کے علاقہ خیرآباد کالونی میں سی ٹی ڈی کے ڈی ایس پی نو رمحمد مروت کو جمعرات کی شام اس وقت فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا جب وہ مسجد میں نماز مغرب ادا کر کے گھر واپس جا رہے تھے۔

    پولیس کے مطابق چار نامعلوم مسلح موٹر سائیکل سواروں نے انہیں فائرنگ کا نشانہ بنایا جس میں وہ شدید زخمی ہو گئے، جنہیں فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔

    ایک اور واقعہ میں مدینہ کالونی میں نامعلوم دہشت گردوں کی فائرنگ سے ایف آر پی کانسٹیبل شاہ زیب محسود جاں بحق ہوگیا۔ جبکہ ایک اور واقعہ میں ڈیرہ شہری کے گنجان آباد کمشنری بازار میں نامعلوم مسلح موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے ندیم نامی تاجرجاں بحق ہو گیا۔

    ان واقعات کے بعد مسلح ملزمان موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ ان واقعات کے بعد علاقے میں پولیس کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔ شہر میں ایک پولیس افسرا اور اہلکارکے قتل کے واقعہ کے بعد خوف وہراس کی لہر دوڑ گئی ہے۔

     

  • کراچی میں بد امنی کی لہر میں تیزی آگئی

    کراچی میں بد امنی کی لہر میں تیزی آگئی

    کراچی :  شہر قائد میں ایک بار پھر بدامنی کی لہر میں اضافہ ہوگیا، کورنگی میں فائرنگ سے ڈی ایس پی سمیت دو افراد زخمی ہوگئے، واردات کے بعد حملہ آور ہمیشہ کی طرح فرار ہونے میں بھی کامیاب ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی ایس پی فیصل نور اپنے رشتے دار خلیل کے گھر سے واپس جارہے تھے کہ کورنگی کے قریب اُن پر فائرنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں ڈی ایس پی اور ان کا محافظ زخمی ہوگئے۔

    ایس پی کورنگی کے مطابق واقعہ ڈکیتی مزاحمت پر پیش آیا، ایک موٹر سائیکل پر دو موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کی، محافظ کی جانب سے جوابی فائرنگ نہ ہونے کی وجہ سے حملہ آور باآسانی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، دونوں زخمی افراد کی حالت خطرے سے باہر ہے ابتدائی طبی امداد کے بعد گھر روانہ کردیا گیا ہے۔

    دوسری جانب کل نارتھ کراچی کے ایک ہوٹل پر فائرنگ کے نتیجے میں سماجی کارکن خرم ذکی اور صحافی راؤ خالد کے علاوہ راہگیر اسلم شدید زخمی ہوئے تھے، بعدازاں اسپتال پہنچنے پر خرم ذکی دم توڑ گئے، اسپتال انتظامیہ کے مطابق خرم ذکی کے سینے میں‌ پانچ گولیاں لگی تھیں‌ تاہم دیگر دو زخمیوں کی حالت خطرے سے باہرہے۔

    مزید پڑھیں  سماجی رہنما خرم ذکی سمیت دو افراد فائرنگ سے جاں بحق

    واضح رہے آج لیاری چاکیواڑہ تھانے کی حدود میں گینگ وار کی جانب سے دو کریکر حملے کئے گئے جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت چودہ افراد زخمی ہوئے ہیں۔


    گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ہونے والے واقعات میں‌ سماجی کارکن کی ہلاکت سمیت 17 افراد زخمی ہوئے ہیں۔


    کراچی میں بڑھتی ہوئی بدامنی اور اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں اضافے پرعوام کی جانب سے شدید تشویش پائی جاتی ہے۔

  • بدین : ذوالفقارمرزاکے خلاف  ساتھیوں سمیت تھانے پرحملےکا مقدمہ درج

    بدین : ذوالفقارمرزاکے خلاف ساتھیوں سمیت تھانے پرحملےکا مقدمہ درج

    بدین : ذوالفقار مرزا کے خلاف بدین پولیس تھانے پر حملے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔پولیس نے دہشت گردی، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور ڈی ایس پی کو ہراساں کرنے کے مقدمات درج کر لئے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صوبائی وزیر داخلہ اور پیپلز پارٹی کے سابق رہنماء ذوالفقار مرزا اور ان کے اکیس ساتھیوں کے خلاف بدین تھا نے کا گھیراؤ کرنے اور تھانے میں گھس کر ہنگامہ آرائی کرنے پر تاجر رہنما امتیاز میمن کی شکایت پر ایف آئی آر درج کر لی گئی۔

    سابق وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا بدین میں ساتھیوں سمیت تھانے پر چڑھ دوڑے۔ پہلے ڈی ایس پی اور اہلکاروں کو دھمکایا، پھر زبردستی دکانیں بند کرا دیں۔

    قبل ازیں ماڈل ٹاؤن پولیس نے ذوالفقار مرزا کے ساتھی ندیم مرزا کو کار چوری کے الزام میں پکڑا تو سابق صوبائی وزیر داخلہ آپے سے باہر ہو گئے۔

    درجنوں ساتھیوں اور مسلح گارڈز کے ہمراہ پہلے تھانے پہنچے اور بات نہ ماننے پر ڈی ایس پی عبدالقادر سموں کو دھمکاتے رہے۔

    تلخ کلامی کی پھر میز کا شیشہ اور ڈی ایس پی کا موبائل بھی توڑ دیا۔ تھانے میں غصہ ٹھنڈا نہ ہوا تو ذوالقفار مرزا نے اسلحہ اور ڈنڈا بردار ساتھیوں سے مل کر زبردستی دکانیں بند کرا دیں۔ ڈی ایس پی عبدالقادر سموں کے مطابق دکانیں بند کرانے کے دوران فائرنگ بھی کی گئی جس میں ایک شخص کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔

    ماڈل ٹاؤن پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارنا شروع کردیئے ہیں، تاہم موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔

    ذوالفقار مرزا اور ان کے ساتھیوں کیخلاف تھانے کا گھیراؤ اور تھانے میں گھس کر ہنگامہ آرائی کرنے کا الزام ہے۔