Tag: ڈی ایچ اے

  • میسے فرینکفرٹ، فلم اور کاروبار نے مل کر پاکستانی تجارت کے لیے نئے امکانات پیدا کر دیے

    میسے فرینکفرٹ، فلم اور کاروبار نے مل کر پاکستانی تجارت کے لیے نئے امکانات پیدا کر دیے

    کراچی (16 اگست 2025): میسے فرینکفرٹ ایس پی پاکستان کے زیر اہتمام فلم اور کاروبار نے مل کر پاکستانی تجارت کے لیے نئے امکانات پیدا کیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ڈی ایچ اے کے مقامی سنیما میں ایک منفرد ’مووی نائٹ‘ کا اہتمام کیا گیا، جس میں کارپوریٹ کلائنٹس، سی ای او، اور ملازمین ’میسے فرینکفرٹ ایس پی پاکستان‘ اور ان کے اہل خانہ نے شرکت کی۔

    میسے فرینکفرٹ سیلز پارٹنر پاکستان کے سی ای او عمر صلاح الدین نے اس موقع پر کہا کہ وہ مستقبل میں بھی ایسے تخلیقی ایونٹس منعقد کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، تاکہ ملکی بزنس کمیونٹی کو عالمی مواقع سے جوڑا جا سکے۔

    انھوں نے تقریب سے خطاب میں کہا یہ ایک شان دار شام ہے، جہاں فلم اور بزنس نے مل کر پاکستان کی تجارت کے لیے نئے امکانات پیدا کیے ہیں، عمر صلاح الدین کا کہنا تھا کہ یہ ایونٹ بزنس نیٹ ورکنگ اور تفریح کا حسین امتزاج ثابت ہوا۔


    عالمی نمائش ’ہیم ٹیکسٹائل‘ میں پہلے ہی دن پاکستانی ایگزی بیوٹرز کو کامیابی حاصل ہوگئی


    سی ای او کے مطابق اس خصوصی شام کا مقصد آرام دہ ماحول میں صنعت سے وابستہ افراد کو قریب لانا اور ایسے بامقصد تبادلہ خیال کو فروغ دینا تھا، جس سے نہ صرف تعلقات مضبوط ہوں بلکہ پاکستانی مصنوعات کو عالمی منڈیوں سے جوڑنے میں بھی مدد مل سکے۔

  • ویڈیو: ڈی ایچ اے میں دن دہاڑے سڑک پر گاڑی کو لوٹنے والے ڈاکوؤں کا انجام

    ویڈیو: ڈی ایچ اے میں دن دہاڑے سڑک پر گاڑی کو لوٹنے والے ڈاکوؤں کا انجام

    کراچی: ڈیفنس بحریہ سگنل پر ڈکیتی کرنے والے لٹیروں کو پولیس نے گولیاں مار کر زخمی حالت میں گرفتار کر لیا ہے، لٹیروں نے دن دہاڑے سڑک پر گاڑی کو روک کر لوٹ مار کی تھی، زخمیوں کی عبرت ناک تصاویر بھی سامنے آ گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ڈی ایچ اے میں دن دہاڑے ڈکیتی کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی، ویڈیو میں نظر آنے والے دونوں اسٹریٹ کرمنلز کو رات گئے ڈسٹرکٹ ساؤتھ پولیس نے مقابلے کے بعد گرفتار کر لیا ہے۔

    ایس ایس پی ساؤتھ اسد رضا نے بتایا کہ ساتھی سمیت گرفتار لٹیرے کے قبضے سے اسلحہ اور موٹر سائیکل بھی برآمد ہوئی، لٹیروں کو سول لائنز پولیس نے فائرنگ کے تبادلے کے بعد پکڑا، گولیاں لگنے سے دونوں ڈکیت زخمی ہو گئے ہیں جنھیں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    وائرل فوٹیج میں گرفتار لٹیرے کو سڑک پر کاریں روک کر لوٹ مار کرتے دیکھا جاسکتا ہے، ایس ایس پی ساؤتھ کے مطابق گرفتار لٹیروں کی شناخت ذیشان اور سعید کے نام سے ہوئی ہے، جن سے تفتیش کی جا رہی ہے، یہ لٹیرے سلطان آباد کے رہائشی ہیں۔

    لٹیروں کے قبضے سے چھینے گئے موبائل فون، پستول اور ایک موٹر سائیکل برآمد ہوئی ہے، دونوں ڈکیتی کے متعدد مقدمات میں مطلوب اور ضمانت پر ہیں، پولیس کی حراست میں ان سے مزید تفتیش کی جائے گی۔

    متاثرہ شہری نے مقدمہ درج کرا دیا

    خیابان بحریہ اور شاہین سگنل کے درمیان لوٹ مار کی واردات پر متاثرہ شہری فیضان کی جانب سے درخشاں تھانے میں مقدمہ درج کرا دیا گیا ہے، ایف آئی آر کے مطابق لوٹ مار کی یہ واردات گزشتہ روز صبح 11 بجے کی گئی۔

    مدعی نے بتایا کہ وہ اپنی گاڑی میں شاہین بحریہ سگنل پر پہنچا، ایک موٹر سائیکل پر شلوار قمیض پہنے دو افراد آئے اور پستول نکال لیا، مجھے کہا جو بھی ہے ہمارے حوالے کر دو ورنہ گولی مار دیں گے۔

    فیضان نے رپورٹ میں لکھوایا ’’میں گھبرا گیا اور اسے موبائل فون، دو گھڑیاں جن میں سے ایک ارمانی دوسری ٹیسوٹ کمپنی کی تھی، ان کے حوالے کر دیں، ملزمان کو پرس بھی دیا جس میں 12 ہزار سے زائد کیش اور اہم دستاویزات موجود تھیں۔‘‘

  • طوفانی بارش میں کراچی کے معروف مصور کے ہزاروں قیمتی فن پارے بھی ضائع

    طوفانی بارش میں کراچی کے معروف مصور کے ہزاروں قیمتی فن پارے بھی ضائع

    کراچی: شہر قائد میں جہاں بارشوں نے وسیع سطح پر جانی و مالی نقصان کیا، وہاں ایک اور المیہ بھی رونما ہوا، گزشتہ ہفتے کی تیز طوفانی بارش میں ملک بھر میں مشہور کراچی کے ممتاز مصور ایمپریشنسٹ وصی حیدر کا پورا اسٹوڈیو بھی ڈوب کر تباہ ہو گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گزشتہ ہفتے کراچی میں طوفانی بارش نے دیگر علاقوں کی طرح ڈیفنس میں بھی تباہی پھیلائی، ڈی ایچ اے فیز 6، خیابان بخاری میں واقع وصی حیدر کا اسٹوڈیو بھی بارش کی نذر ہو گیا، مصور کا کہنا ہے کہ اسٹوڈیو میں ڈیڑھ کروڑ مالیت تک کے فن پارے موجود تھے۔

    62 سالہ وصی حیدر نے بتایا کہ اسٹوڈیو میں ان کے 6 ہزار فن پارے بارش کی نذر ہوئے ہیں، مالی نقصان کے ساتھ ساتھ ایسے فن پارے بھی ضایع ہوئے جو ان کی زندگی بھر کی محنت کا نتیجہ تھے، ان میں وہ فن پارے بھی شامل تھے جو سیریز کی صورت میں تھے۔

    ڈی ایچ اے میں واقع اسٹوڈیو میں چھت تک بارش کا پانی بھرا ہوا ہے

    جمعرات 27 اگست کو ہونے والی تیز بارش میں وصی حیدر کا اسٹوڈیو چھت تک پانی سے بھر گیا تھا، جہاں سے پانی نکالنے میں ہفتہ لگ گیا۔ سینکڑوں موضوعات کو رنگوں کی مدد سے کینوس پر اتارنے والے مصور کا کام ایک دن میں بربادی کی تصویر بن گیا۔

    سندھ حکومت کا منصوبہ، پیپلز اسکوائر پر وصی حیدر کا 32 فٹ کا میورل 13 دن میں مکمل

    11 برس کی عمر سے مصوری کرنے والے وصی حیدر کا اسٹوڈیو ایک عمارت کے بیسمنٹ میں واقع ہے، بارش والے دن جب وہ اسٹوڈیو پہنچے تو اندر ایک فٹ تک پانی بھر چکا تھا، اس کے بعد دیکھتے ہی دیکھتے ان کی نظروں کے سامنے پورا تہ خانہ پانی سے بھر گیا اور وہ چند پینٹنگز کو بچانے کے سوا کچھ نہ کر سکے، بارش کے پانی میں بے شمار اہم کتابیں بھی ضایع ہو گئیں، ان کے پاس موجود تحفتاً ملے ہوئے سینئر آرٹسٹس جمیل نقش، تصدق سہیل، منصور اے اور منصور راہی کے فن پارے بھی نہ بچ سکے۔

    وصی حیدر کا کہنا ہے کہ اب انھیں ایک نئے سرے سے زندگی کا آغاز کرنا پڑے گا، وہ یہ سوال بھی اٹھا رہے ہیں کہ اس سانحے کا اصل ذمہ دار کون ہے، وہ خود یا کوئی ادارہ۔

    واضح رہے کہ وصی حیدر کی پینٹنگز وزیر اعظم عمران خان کی بنی گالا کی رہائش گاہ، پارلیمنٹ ہاؤس، اسلام آباد سیکریٹریٹ، جامعہ کراچی، اکادمی ادبیات پاکستان، ملک کے ہوائی اڈوں اور دیگر اہم جگہوں پر آویزاں ہیں۔ دنیا کے متعدد شہروں میں ان کے فن پاروں کی نمائش ہو چکی ہے۔

    ماہ اگست کے وسط میں وصی حیدر نے پیپلز اسکوائر پر 32 فٹ کا طویل میورل بھی پینٹ کیا تھا۔

  • شیشہ بارکسی صورت چلنے نہیں دوں گی، سوہائی عزیز

    شیشہ بارکسی صورت چلنے نہیں دوں گی، سوہائی عزیز

    کراچی : اے ایس پی کلفٹن سوہائی عزیز نے کہا ہے کہ ڈی ایچ اے اور کلفٹن ایریا میں شیشہ بار کسی صورت چلنے نہیں دوں گی، چھاپے کے دوران اہلکاروں نے کولڈڈرنک پی تھی ان سے باز پرس کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق درخشاں تھانے کی حدود میں پولیس کی جانب سے کلفٹن کے ریسٹورنٹ پر چھاپے سے متعلق وضاحت دیتے ہوئے اے ایس پی پی کلفٹن نے کہا کہ کلفٹن میں واقع مراکن شیشہ بار پر چھاپہ مارا گیا تھا۔

    سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا گیا ہے کہ چھاپے کے دوران اہلکاروں نے کولڈ ڈرنک پی تھی، اہلکاروں نے غیر پیشہ وارنہ حرکت کی، ان اہلکاروں سے باز پرس کی جائے گی۔

    مراکن شیشہ بار پر دو ماہ میں پانچ مقدمات درج ہوئے ہیں، ڈی ایچ اے اور کلفٹن ایریا میں شیشہ بار چلنے نہیں دوں گی، شیشہ بار کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں گی۔

    علاوہ ازیں اس حوالے سے ایس ایس پی ساؤتھ پیرمحمد شاہ نے کہا ہے کہ کراچی میں ریسٹورنٹ پر چھاپے کے دوران مضر صحت تمباکو شیشہ برآمد ہوا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ مورو کین کیفے پر شیشہ بار چلائے جانے کی اطلاع پر چھاپہ ماراگیا۔ خفیہ طور پر شیشہ بار چلائے جانے پر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

    ایس ایس پی ساؤتھ کا کہنا ہے کہ چھاپے کے دوران ریسٹورنٹ سے انرجی ڈرنک پینے پر چار اہلکاروں کو معطل کیا گیا ہے۔ پیر محمد شاہ کا کہنا تھا کہ ایس پی کلفٹن کی جانب سے پرائیویٹ پارٹی چلائے جانے کی خبر بے بنیاد ہے۔

    مزید پڑھیں: کراچی میں  پولیس ٹیم کا ریسٹورنٹ پر دھاوا، ویڈیو دیکھیں

    واضح رہے کہ درخشاں تھانے کی پولیس ٹیم نے اے ایس پی سوہائے عزیز کے ہمراہ کلفٹن کے ریسٹورنٹ پر دھاوا بولا، اس دوران ملازمین اور گاہکوں کو یرغمال بنایا۔

    چھاپے مارنے والی نفری میں پچاس سے زائد اہلکار شامل تھے کچھ اہلکار سادہ لباس جبکہ کچھ وردی میں ملبوس تھے، ان اہلکاروں کے ہاتھ میں کھانے یا پینے کی جو بھی چیز لگی انہوں نے بغیر اجازت کے استعمال کرلیا۔

    پچاس سے زائد پولیس اہلکاروں مشتمل اسپیشل ٹیم کے ممبران ملزمان کی تلاش کا بہانہ بنا کر ہوٹل میں داخل ہوئے اور انہوں نے ایک گھنٹے تک عملے، گاہکوں کو یرغمال بنائے رکھا۔

  • سیوریج کا گندا پانی سمندر میں چھوڑنے پر ڈی ایچ اے کی سرزنش

    سیوریج کا گندا پانی سمندر میں چھوڑنے پر ڈی ایچ اے کی سرزنش

    کراچی: واٹر کمیشن کے سربراہ نے سیوریج کا گندا پانی سمندر میں چھوڑنے پر ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی کے حکام کی سرزنش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹریٹمنٹ پلانٹس لگا کر اس مسئلے کو حل کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق فراہمی و نکاسیٔ آب سے متعلق کمیشن کی سماعت کے دوران انکشاف ہوا کہ کورنگی اورصنعتی علاقوں کا پانی سمندر میں ڈالا جا رہا ہے جس سے سمندری آلودگی میں بے پناہ اضافہ ہو رہا ہے۔

    واٹر کمیشن کی سماعت کے دوران ڈی ایچ اے کے سیکریٹری نے کہا کہ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ پر کام جاری ہے، اگست 2019 میں نصب کردیے جائیں گے، سربراہ کمیشن نے کہا کہ ٹریٹمنٹ پلانٹ اتنا بڑا نہیں کہ اگست 2019 کا وقت مانگا جائے۔

    سیکریٹری ڈی ایچ اے نے کہا کہ فیز 6 میں کوشش کریں گے چار ماہ میں پلانٹ نصب کردیں، سربراہ کمیشن نے حکم دیا کہ ٹریٹمنٹ پلانٹس جلد لگائے جائیں تاکہ پانی سمندر میں نہ جائے، کمیشن کے فوکل پرسن نے کہا کہ پلان مرتب کرلیتے ہیں کہ کس فیز کا پانی کس پلانٹ میں جائے گا۔

    ڈی ایچ اے کے رہائشیوں کو پانی کی فراہمی کے مسئلے پر بھی سربراہ کمیشن نے اتھارٹی کی سرزنش کی، کہا کہ پانی کی فراہمی کو آپ لوگ کیوں بہتر نہیں بناتے، کنٹونمنٹ بورڈ حکام نے بتایا کہ جو چارجز دیتا ہے اسے پانی فراہم کر دیا جاتا ہے۔

    واٹرکمیشن نے ڈی ایچ اے کو سہولتیں فراہم کرنے تک مزید تعمیرات روکنے کا حکم دے دیا


    سیکریٹری ڈی ایچ اے نے کہا کہ فیز 8 میں آر او پلانٹ سے پانی دیں گے اور مسئلہ نہیں رہے گا، اس پر سربراہ واٹر کمیشن نے کہا کہ آر او پلانٹ لگائیں گے تو پانی زمین میں اور نیچے چلا جائے گا، آپ لوگ پانی دے نہیں رہے اور فیز 8 میں تعمیرات بھی جاری ہیں۔

    کمیشن کے فوکل پرسن نے انکشاف کیا کہ فیز 1،2،4 اور 7 میں کوئی منصوبہ بندی نہیں کی گئی تھی، اگر فیز 7 اور 8 کو الگ الگ کریں گے تو کام میں آسانی ہوگی، سربراہ کمیشن نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہر ادارہ اپنی ذمے داریوں سے بھاگ رہا ہے۔

    سندھ واٹر کمیشن،راؤ انوار اور ایم ڈی واٹر بورڈ کی سرزنش


    سربراہ واٹر کمیشن جسٹس (ریٹائرڈ) امیرہانی مسلم نے کہا کہ 14 جولائی کو کمیشن کی مدت ختم ہوجائے گی، میں مدت میں توسیع بھی نہیں چاہتا، مزید نوکری کی خواہش نہیں، اپنا یہ کام مقدس سمجھ کر کیا۔

    سماعت کے دوران سیکریٹری ڈی ایچ اے نے یکم جولائی تک مہلت مانگی، کمیشن نے 2 جولائی کی آخری مہلت دے دی، سی ای او کنٹونمنٹ بورڈ کی عدم حاضری پر کنٹونمنٹ ڈائریکٹر کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا گیا، کمیشن نے تنبیہ کی کہ ڈائریکٹرکنٹونمنٹ نہ آئے تو سیکریٹری ڈیفنس کو طلب کیا جائے گا۔

    واٹر کمیشن نے حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ پانی کی فراہمی، ٹریٹمنٹ، سیوریج اور تعمیراتی کام سے آگاہ کیا جائے، کمیشن نے کنٹونمنٹ کلفٹن سے بھی جامع پلان طلب کرلیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • واٹرکمیشن نے ڈی ایچ اے کو سہولتیں فراہم کرنے تک مزید تعمیرات روکنے کا حکم دے دیا

    واٹرکمیشن نے ڈی ایچ اے کو سہولتیں فراہم کرنے تک مزید تعمیرات روکنے کا حکم دے دیا

    کراچی: سندھ میں فراہمی ونکاسی آب کمیشن کی سماعت کے دوران کمیشن نے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی کو حکم دیا کہ جب تک آپ سہولتیں فراہم نہیں کرتے، مزید تعمیرات روک دیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقدمے کی سماعت کے دوران کمیشن نے کہا کہ پہلے موجودہ آبادی کو پانی فراہم کریں، پھر مزید تعمیرات کریں، کراچی کے 4 بھی بن جائیں تب بھی آپ کا مسئلہ حل نہیں ہونے والا۔

    کمیشن کا کہنا تھا کہ 8 کروڑ خرچ کر کے ایک شخص پلاٹ لیتا ہے مگر پانی پھر بھی خریدنا پڑتا ہے، کیا یہ ڈی ایچ اے کے لوگوں سے زیادتی نہیں ہے۔

    کمیشن نے ڈی ایچ اے حکام کو حکم دیا کہ یہ حلف نامہ جمع کرائیں کہ دسمبر 2018 تک سیوریج لائنیں ہٹادی جائیں گی، اے اے جی نے کہا ڈی ایچ اے فیز 1 تا 7 ٹریٹمنٹ پلانٹ سے متعلق وضاحت جمع کرادی جائے گی۔

    کمیشن نے کریک ویسٹا کےعقب میں سیوریج کی پائپ لائن کو بھی چار ماہ میں ہٹانے کا حکم دیا، دوسری طرف اٹارنی جنرل کی استدعا پر دسمبر تک تمام سیوریج لائنیں سمندر سے ہٹانے کا بھی حکم دے دیا گیا۔

    کمیشن نے ڈی ایچ اے اور کنٹونمنٹ کو 28 مئی تک حلفیہ دستاویزات جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ پینے کا پانی نہیں تو مزید آبادی اور تعمیرات کیوں بڑھا رہے ہیں؟

    کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ کے سی ای او نے کہا کہ ہم پانی فروخت نہیں کر رہے ہیں بلکہ چارجز لے رہے ہیں، جس پر ایڈووکیٹ انور منصور نے کہا کہ میرے پاس رسیدیں ہیں 2 ٹینکرز ایک ہزار میں خریدے۔

    سندھ واٹر کمیشن،راؤ انوار اور ایم ڈی واٹر بورڈ کی سرزنش


    ڈی ایچ اے حکام نے عوام کو فراہم کی جانے والی سہولتوں کے حوالے سے بتایا کہ ہم بجلی اور گیس دے رہے ہیں، جس پر کمیشن نے جواب دیا کہ بجلی کے الیکٹرک اور گیس سوئی سدرن دی رہی ہے، آپ کیا دے رہے ہیں؟

    کمیشن کے فوکل پرسن آصف حیدر نے کہا کہ واٹر بورڈ کی حالت سے آپ واقف ہیں، شہر میں پانی نہیں، ڈی ایچ اے میں کیا پانی دیں گے۔ کمیشن نے استفسار کیا کہ بنیادی انفرا اسٹرکچر کون بنائے گا، پانی، سیوریج آپ کی ذمہ داری نہیں؟ آپ کہہ رہے ہیں کہ پینے کو پانی نہیں تو ڈی ایچ اے سوئمنگ پول کی اجازت کیسے دے رہا ہے؟


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ڈی ایچ اے کی 5 کلومیٹر طویل سڑک ایدھی سے منسوب کرنے کا اعلان

    ڈی ایچ اے کی 5 کلومیٹر طویل سڑک ایدھی سے منسوب کرنے کا اعلان

    کراچی : ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی نے معروف سماجی رہنما عبدالستار ایدھی کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے خیابانِ اتحاد ڈیفنس فیز 8 سے دو دریا تک کی پانچ کلو میٹر طویل سٹرک کا نام تبدیل کر کے عبدالستار ایونیو رکھنے کا اعلان کردیا۔

    ڈی ایچ اے حکام کے مطابق ایدھی صاحب کی انسانیت کی خدمات کو پیش نظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا کہ ’’بیچ ایونیو‘‘ کے نام کی سڑک کو ’’عبدالستار ایونیو‘‘ کے نام سے منسوب کردیا جائے۔

    اس فیصلے کے ذریعے عوام کو یہ پیغام دیا جائے گا کہ ’’ایدھی صاحب نے بلا رنگ و نسل اور مذہب لوگوں کی خدمت میں اپنی زندگی کے 50 اہم سال وقف کیے اور اس کام کو آخری وقت تک جاری رکھا‘‘۔

    ایڈمنسٹریٹر ڈی ایچ اے بریگیڈیئر زبیر احمد نے بتایا کہ ’’یہ ڈیفنس کی سب سے بڑی شاہراہ کو ایدھی صاحب کے نام سے منسوب کرنے کے لیے جلد باقاعدہ تقریب کا انعقاد کیا جائے گا، جس میں کور کمانڈر کراچی سمیت دیگر اعلیٰ شخصیات شرکت متوقع ہے‘‘۔

    واضح رہے کہ عبدالستار ایدھی کے انتقال کے بعد اُن کے صاحبزادے فیصل ایدھی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’ایدھی فاؤنڈیشن کے تمام معاملات اب ان کے ہاتھ میں ہیں اور وہ اپنے والد کی طرح ملک و قوم کی خدمت میں اپنی زندگی وقف کردیں گے‘‘۔

  • فراڈ کیس میں ملوّث دو ریٹائرڈ فوجیوں کو نیب نے نوٹس جاری کردئیے

    فراڈ کیس میں ملوّث دو ریٹائرڈ فوجیوں کو نیب نے نوٹس جاری کردئیے

    اسلام آباد : نیب نے اربوں روپے کا فراڈ کے کیس میں میجر ریٹائرڈ کامران کیانی اور بریگیڈئیر ریٹائرڈ امجد کیانی کو نوٹس جاری کردیئے۔

    ذرائع کےمطابق نیب نےڈی ایچ اےکومعاہدہ کےباوجودزمینیں فراہم نہ کرنےپرتحقیقات کیں، نیب راولپنڈی نے ڈی ایچ اے کی شکایت پر کروڑوں روپے کےفارم ہاؤسز فروخت کرنے پر بھی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

    ڈی ایچ اے کے ساتھ کمپنی میسرز الیزیم نےتین ہزارکینال زمین خریدکرترقیاتی کام کرنے کا معاہدہ کیاتھا۔ ڈی ایچ اے کو متنازعہ زمین دے کر ایک کروڑ بیس لاکھ روپے کے حساب سے باون فارم ہاؤسز کی فائل حمادارشداورمیجرریٹائرڈکامران کیانی نےحاصل کرلیں۔

    ملزمان کے تاخیری حربوں پر ڈی ایچ اے نے معاملہ نیب کو ریفر کردیا تھا۔ معاہدے کے مطابق ڈی ایچ اے کو دی گئی زمین مختلف ٹکڑوں میں تھی، ٹکڑوں میں ہونے کے علاوہ قبضوں والی اور متنازعہ زمین تھی۔

    ڈی ایچ اے نے کمپنی میسرز الیزیم سے معاہدہ منسوخ کرکے فوری طور پر حاصل کی گئی باون فائلیں واپس مانگ لیں۔