Tag: ڈی ایچ کیو اسپتال

  • ڈیرہ غازی خان: 4 ارب روپے کی لاگت سے تعمیر اسپتال میں لاکھوں کا گھپلا

    ڈیرہ غازی خان: 4 ارب روپے کی لاگت سے تعمیر اسپتال میں لاکھوں کا گھپلا

    لاہور: صوبہ پنجاب کے شہر ڈیرہ غازی خان میں ڈی ایچ کیو اسپتال کی تعمیر میں بدعنوانی کا انکشاف ہوا ہے، 4 ارب روپے کی لاگت سے تعمیر اسپتال میں ناقص مٹیریل استعمال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیرہ غازی خان کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر (ڈی ایچ کیو) اسپتال کی تعمیر میں ناقص مٹیریل کے استعمال کا انکشاف ہوا ہے۔

    ڈی جی خان کے ایکس ای این، ایس ڈی او اور سب انجینیئر سمیت کنسٹرکشن کمپنیز کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    محکمہ اینٹی کرپشن نے تحقیقات کے بعد ملزمان کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا، ادارے نے محکمہ بلڈنگ کے افسران سے 80 لاکھ روپے برآمد کرلیے، وصول کی گئی رقم سرکاری خزانے میں جمع کروا دی گئی۔

    اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ 370 بستروں کے اسپتال کی تعمیر پر 4 ارب روپے کی لاگت آئی، اسپتال کی تعمیر کے دوران بے ضابطگیاں اور ناقص مٹیریل دیکھنے میں آیا۔

    حکام کے مطابق محکمہ بلڈنگ کے افسران کی ملی بھگت سے ناقص مٹیریل کا استعمال کیا گیا۔

  • مردہ پائی جانے والی طالبات کا پوسٹ مارٹم، لاشیں ورثاء کے حواالے

    مردہ پائی جانے والی طالبات کا پوسٹ مارٹم، لاشیں ورثاء کے حواالے

    نارووال : پراسرار طور پر مردہ پائی جانے والی دونوں طالبات کا پوسٹ مارٹم مکمل ہوگیا۔ اسپتال انتظامیہ نے لاشوں کا پوسٹ مارٹم کرنے سے انکارکردیا تھا، جس پرمتوفیہ لڑکیوں کے لواحقین نے احتجاج کیا۔

    تفصیلات کے مطابق نارروال کے نواحی گاؤں کے رہائشی مقبول خان کی بیٹی صباء مقبول اور اس کی دوست تنزیلہ ارشد کی لاشیں ملیں۔ مرنے والی لڑکیوں کی عمریں 20 سے 22 سال کے درمیان اور دونوں ایم اے کی طالبات تھیں۔

    دونوں کی ہلاکت کی وجہ کا پتہ نہیں چل سکا ہے، تاہم دونوں لڑکیوں کی لاشوں کا پوسٹ مارٹم ڈسٹرکٹ ہیڈ کواٹرز ہسپتال  میں اب مکمل ہوگیاہےاور اسپتال انتظامیہ نے لاشیں ورثاء کے حوالے کردیں ہیں، پوسٹ مارٹم کی رپورٹ آنے کے بعد اموات کی وجہ کا معلوم ہوگا۔

    اس سے قبل ڈی ایچ کیو اسپتال میں ڈاکٹرز نے طالبات صبا اور تنزیلہ کا پوسٹ مارٹم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔لڑکیوں کے ورثاء کے احتجاج کرنے پر پوسٹ مارٹم کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق تنزیلہ گزشتہ رات اپنی سہیلی صباء کے گھر رہنے کے لئے آئی تھی۔ دونوں لڑکیوں کے بازوؤں پر لکھا ہے کہ ان کی تدفین ایک ہی قبرستان میں کی جائے۔

    جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں لڑکیوں نے نامعلوم وجہ کی بنا پر زہریلی گولیاں کھا کر خود کشی کر لی ہے۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ دونوں لڑکیاں عرصہ دراز سے سہیلیاں اور ایم اے کی طالبات تھیں۔ پولیس نے واقعہ کی تفتیش شروع کر دی ہے۔