راولپنڈی: ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ قومی استحکام کے لیے سیاسی قیادت اور عوام کو اداروں کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے پراکسیز اور سہولت کاروں کی مدد سے پاک فوج کو بدنام کرنے کی منصوبہ بندی کی، تاہم اس کا یہ منصوبہ بری طرح ناکام ہو گیا۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے پریس بریفنگ میں کہا کہ بھارت یہ سمجھ رہا تھا کہ حملوں کے بعد پاکستانی فوج کو آسانی سے ڈس کریڈٹ کر دیا جائے گا، مگر بھرپور اور مؤثر جواب نے دشمن کو خود ہی بے نقاب اور بدنام کر دیا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور پاک فوج کی جانب سے جرات مندانہ ردعمل کے نتیجے میں بھارتی پراکسیز بھی ناکام ہوئیں اور خود بھارت بھی ڈس کریڈٹ ہوا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت کی اربوں ڈالر مالیت کی عسکری مشین پاکستانی حوصلے اور عزم کے آگے بے بس ثابت ہوئیم فتنہ الخوارج اور فتنہ ہند کے ذریعے بیک وقت کارروائی کی کوشش کی گئی، لیکن پاکستان نے بیرونی حملہ آوروں اور اندرونی دہشت گرد نیٹ ورکس کا بہادری سے مقابلہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی دو محاذوں پر بیک وقت لڑنے کی صلاحیت نے دشمن کو حیران کر دیا، 2014 میں تمام سیاسی جماعتوں نے غیر قانونی اسپیکٹرم کے خاتمے پر اتفاق کیا تھا مگر آج تک مکمل عملدرآمد نہیں ہو سکا۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ غیر قانونی مقیم افغان باشندے جرائم میں ملوث ہیں، جب ان کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے تو چند سیاسی اور کرمنل عناصر کو مسئلہ ہوتا ہے تایم نیشنل ایکشن پلان کے تمام 14 نکات پر مکمل عمل درآمد قومی سلامتی کے لیے ناگزیر ہے۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ گورننس کے خلا کو سیکیورٹی ادارے اپنی جانیں قربان کر کے پورا کر رہے ہیںم، فوج، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے مسلسل قربانیاں دے کر ریاستی رٹ قائم رکھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے نوجوانوں کو ملک کا قیمتی سرمایہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ قومی استحکام کے لیے سیاسی قیادت اور عوام کو اداروں کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے دو ٹوک پیغام دیا کہ پاکستان ہر محاذ پر دفاع کے لیے پوری طرح تیار اور یکسو ہے۔
راولپنڈی: فیلڈ مارشل عاصم منیر کے صدر بننے کی افواہوں پر ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا دو ٹوک موقف سامنے آگیا۔
تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے معروف بین الاقوامی جریدے "دی اکانومسٹ” کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں واضح کیا ہے کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کے صدر پاکستان بننے سے متعلق تمام قیاس آرائیاں مکمل طور پر بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے معرکۂ حق کے بعد سامنے آنے والے سیاسی تجزیوں کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایسی خبروں کا مقصد صرف غلط فہمیاں پیدا کرنا ہے۔
انٹرویو کے دوران بھارتی جارحیت سے متعلق سوال پر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا کہ اگر بھارت کسی فوجی مہم جوئی کا سوچتا ہے تو پاکستان اس بار ردعمل کا آغاز مشرقی سرحد سے کرے گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہم حملے کی شروعات بھارت کے اندر گہرائی میں جا کر کریں گے، تاکہ بھارت کو یہ پیغام دیا جا سکے کہ وہ بھی ہر جگہ مارے جا سکتے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح کیا کہ پاکستان، بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے کسی بھی ممکنہ دہشت گردانہ حملے کو سنجیدگی سے لے گا، اور اس کا جواب بھرپور اور مؤثر فوجی کارروائی کے ذریعے دیا جائے گا۔
راولپنڈی: ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ ماہ رنگ بلوچ دہشت گردوں کی پراکسی ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے سیکریٹری داخلہ آفتاب درانی کے ساتھ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا ماہ رنگ بلوچ اور بی وائی سی کا مکروہ چہرہ بے نقاب کرے، جعفر ایکسپریس حملے کے بعد ماہ رنگ نے دہشت گردوں کی لاشیں مانگیں۔
انہوں نے کہا کہ جب بی وائی سی باہر نکلتی ہے تو ان کے ساتھ 25 لوگ بھی نہیں ہوتے کیونکہ لوگ سمجھ رہے ہیں کہ وہ بچوں کو مار رہے ہیں سیویلینز کو شہید کررہے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ عوام اور ہمیں کلیئر ہے کہ یہ بلوچوں کی جنگ نہیں یہ ہندوستان کی پراکسیاں ہیں جو دہشت گردی کررہی ہیں اور معصوم بچوں کو قتل کررہے ہیں، بلوچ ہمارے بھائی اور دل کا ٹکڑا ہیں، احساس محرومی کا کھوکھلا نعرہ لگایا جاتا ہے۔
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ دہشت گردی کے پیچھے نظریہ بھارت کی اجارہ داری کی خواہش ہے، پاکستان نے دہشت گردوں کے لیے زمین تنگ کرنا شروع کردی، اس سال بلوچستان میں 200 دہشت گرد ہلاک کیے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ 9مئی کی رات2بجے 10مئی کوفتنہ الہندوستان نےبلوچستان میں دہشتگردانہ کارروائیاں کیں، ہم نے اس رات 5دہشتگردمارے ہیں ، یہ وہ وقت ہے جب ہندوستان نے پاکستان اپنے ڈرون بھیجے تھے، ڈی جی فتنہ الہندوستان اور فتنہ الخوارج کا بھارت سےگٹھ جوڑ دنیا کو نظر آرہا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ 6 اکتوبر 2024 کو کراچی میں چائنیز پر حملہ ہوتا ہے، انڈین سوشل میڈیا را کے ہینڈلرز پہلے سے ہی آگاہ کردیتے ہیں، جیسے ہی جعفر ایکسپریس ہوتا ہے، اس سے پہلے ہی وہ آگاہ کر دیتے ہیں ، صبح 7 بجکر 58 منٹ پر خضدار واقع ہوتا ہے، اس کے فوری بعد ہی انڈین میڈیا پر خوشیاں شروع ہوجاتی ہیں، دنیا کا کون سا ملک ہے جو دہشت گردوں کے حملوں پرخوشی مناتا ہے، تاریخ میں ایسا کوئی ملک یا میڈیا نہیں ملتا جو بچوں کی شہادت پرخوشی منائے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ کیا کالعدم بی ایل اے کی دھمکیوں سے ہم ڈرجائیں گے، فتنہ الہندوستان کا بلوچیت یا پاکستانیت سے تعلق نہیں، پوری دنیا دیکھ رہی بھارت خطے میں دہشت گردی کررہا ہے، اپنی دہشت گردی چھپنے کیلئے پاکستان پر الزام لگا کر ڈرامہ کیا جاتا ہے۔
راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے بھارت کی 20 سال سے جاری دہشت گردی کی تفصیلات پیش کردیں۔
تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے سیکرٹری داخلہ آفتاب درانی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بھارت خطے میں امن کو سبوتاژ کررہاہے، بھارت 20سال سےدہشتگردی کی پالیسی جاری رکھے ہوئے ہے، بھارت دہشت گردوں کوفنڈنگ فراہم کرتا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد کا کہنا تھا کہ پاکستان نے 2009 میں بلوچستان میں بھارت کےملوث ہونےکاڈوزیئراقوام متحدہ میں پیش کیا، سال 2016میں بھی بھارت کے دہشت گردی میں ملوث ہونے کے شواہد دنیا کے سامنے رکھے، گرفتار مختلف دہشت گردوں نے بھارتی پشت پناہی کا اعتراف کیا۔
انھوں نے بتایا کہ خضدار واقع میں فتنہ الہندوستان ملوث ہے، کلبھوشن یادیو نے اعترافی بیان میں تمام حقائق بتائے، 21 مئی کو بھارت کے حکم پرفتنہ الہندوستان نے حملہ کیا، فتنہ الہندوستان بھارت کے حکم پرمعصوم شہریوں کوٹارگٹ کر رہا ہے۔
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ پاک سرنڈر کرنے والے دہشت گردوں نے تمام حقائق بتادیے، ایسی دہشت گردی میں کوئی انسانیت،بلوچیت،پاکستانیت ہے؟
خضدر حملے کے حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا خضدر اسکول بس حملےکےکئی بچےاسپتال میں زیرعلاج ہیں، یہ ہےبھارت کادہشت گردچہرہ، یہ وہ بچے ہیں جنہیں 21 مئی کوبھارت کے حکم پر دہشت گردی کانشانہ بنایا گیا لیکن فتنہ الہندوستان دہشت گردی کے باجود بلوچستان کےعوام کاحوصلہ نہ توڑ سکے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ فتنہ الہندوستان بھارت کااصل دہشت گرد چہرہ ہے ، 21مئی کو 6 معصوم پچوں کو شہید کیا اور 51زخمی ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ میں آپ کے سامنے اپریل 2024 تقریباً1 سال سے زائد کے واقعات رکھ رہا ہوں، 12 اپریل 2024 نوشکی میں 12 مزدوروں ، 28 اپریل 2024 کو کیچ میں فتنہ الہندوستان نے مزید 2 مزدوروں کو شہید کیا جبکہ 9 مئی 2024 سربندر گوادر میں 4 حجاموں کو شہید کیا گیا۔
انھوں نے مزید بتایا کہ 28 ستمبر 2024 کو پنجگور میں 7مزدوروں ، 10اکتوبر2024 کودکی میں غریب 21 مزدوروں، 13 نومبر 2024 کو زیارت میں 3 مسافروں ، 10 فروری 2025 کو کیچ میں 2 درزیوں کو شہید کیا گیا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ 14 فروری کو ہرنائی میں 10 معصوم لوگوں کو ، 19 فروری کو بارکھان میں7مسافروں کو بس سے اتار ، 26 مارچ کو گوادر میں 6 مزدوروں اور 9 مارچ کو پنجگورمیں دوبارہ 3 حجاموں کو فتنہ الہندوستان نے شہید کیا۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد نے کہا کہ 13 مئی کو نوشکی میں4 مزدوروں پر حملہ کیا گیا، 21 مئی2025 کو 6 معصوم پھولوں کو شہید کیا جاتا ہے، یہ ہےفتنہ الہندوستان کااصل چہرہ ہے۔
پاک فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اس کے بعد فتنہ الہندوستان نے جعفر ایکسپریس کا اندوہناک واقعہ کیا، 6 اور7 مئی کو فتنہ الہندوستان کا اصل باپ خود آکر حملہ کرکے مساجدوں کو شہید کرتا ہے۔
راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر نے لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ کوئی پاگل ہی یہ سوچ سکتا ہے وہ پاکستان کے عوام کاپانی بند کر سکتا ہے یہ ممکن نہیں۔
تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر نے لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری الجزیرہ ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا ہم ہمیشہ کہتے ہیں کہ یہ جنگ ہماری ہے، مگر فتح اللہ تعالیٰ کی ہے۔ اگر آپ پاکستان کی گلیوں، شہروں میں جائیں تو عوام کے چہروں پر جواب موجود ہے، خوشی، جشن جو وہ منا رہے ہیں۔ کیوں؟ کیونکہ یہ صرف عسکری میدان کی بات نہیں، نہ ہی صرف فضائی یا زمینی لڑائی کی۔
معرکۂ حق ، سچائی کی جنگ
لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا کہ یہ ایک سچائی کی جنگ (معرکۂ حق) ہے، پاکستان نے جھوٹ، فریب، جبر، اور بھارتی جارحیت کا پردہ چاک کیا، پہلگام کے بعد بھارت ایک من گھڑت کہانی لے کر آیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان نے صرف ایک بات کہی: اگر آپ کے پاس ہمارے کسی شہری یا ریاست سے تعلق کا ثبوت ہے، تو سامنے لائیں اور وہ بھی بین الاقوامی برادری یا کسی تیسرے، قابلِ اعتماد فریق کے سامنے تاکہ شفاف تحقیقات ہو سکیں لیکن بھارت کے پاس کوئی جواب نہیں تھا، اور آج تک نہیں ہے۔ حتیٰ کہ چند دن پہلے ان کی وزارتِ خارجہ نے کہا کہ تفتیش ابھی جاری ہے۔ تو 6 اور 7 تاریخ کو جو انہوں نے کیا، اس پر بھی ان کے پاس اخلاقی جواز نہیں۔ ہم شفاف رہے، سچ بولا، جھوٹ نہیں بولا، باتوں کو توڑا مروڑا نہیں۔
ہم گولڈن ٹیمپل جیسے مقدس مقام پر کیوں حملہ کریں گے؟
انھوں نے بتایا کہ دنیا نے دیکھا کہ بھارت کا میڈیا اور ریاست خود معلومات کی جنگ میں جھوٹ بول رہے تھے، ان کے پاس بہت ترقی یافتہ تھیٹر اور فلم انڈسٹری ہے، پاکستان سے کہیں آگے، اسی لیے وہ نت نئے بیانیے گھڑتے رہتے ہیں۔ مثلاً، کل ہی میں نے سنا کہ بھارت کہہ رہا تھا کہ پاکستان نے گولڈن ٹیمپل پر حملہ کیا، اس سے بڑا جھوٹ کوئی نہیں ہو سکتا، ہم سکھوں کے مقدس مقامات جیسا کہ ننکانہ صاحب، پنجہ صاحب اور دیگر مزہبی مقامات کی حفاظت کرتے ہیں، کرتارپور صاحب کا احترام کرتے ہیں۔ ہم اپنے سکھ بھائیوں سے محبت کرتے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہمارے پنجاب (پاکستان اور بھارت) میں مشترکہ ثقافت، زبان اور قربت ہے۔ پاکستان کے مسلمانوں اور سکھوں کے درمیان گہرے تعلقات ہیں، ہم گولڈن ٹیمپل جیسے مقدس مقام پر کیوں حملہ کریں گے؟ یہ ہمارے کلچر، اقدار اور مذہب کے خلاف ہے کہ ہم کسی مذہبی یا سولین مقام پر حملہ کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت اپنے اعلیٰ افسران اور جرنیلوں کو میڈیا پر جھوٹ بولنے کے لیے لاتا ہیں، آپ بھارتیوں کی باتوں پر کیسے یقین کریں؟ انہیں پہلے خود اپنا اعتبار بحال کرنا ہوگا، اعتبار سچ بولنے سے آتا ہے نہ کہ ہزاروں ویب سائٹس بند کرنے، میڈیا پر پابندی لگانے یا حکومت پر تنقید کرنے والوں کو جیل میں ڈالنے سے، کیا پاکستان نے اس تنازع میں کسی صحافی کو جیل میں ڈالا؟ بالکل بھی نہیں۔
لیفٹننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ میں اپنی فضائیہ اور پائلٹس پر فخر ہے، اس فوجی تنازع میں آپ نے تینوں افواج کی ہم آہنگی دیکھی ، صرف آرمی، ایئرفورس، اور نیوی کے درمیان نہیں، بلکہ سیاسی قیادت اور پاکستانی عوام کے ساتھ بھی ایک مضبوط ہم آہنگی دیکھنے کو ملی۔
پاک افواج کی مکمل طاقت ابھی تک استعمال ہی نہیں کی
پاک فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ آہنی دیوار ’’بنیان المرصوص‘‘ بھارتی جارحیت کے خلاف متحدہ مزاحمت تھی، پاکستان ایئر فورس ہمارا فخر ہے، 6 اور 7 تاریخ کی شب کی فضائی جنگ پوری دنیا نے دیکھی، یہ دہائیوں تک فضائی جنگی کالجوں اور فوجی اداروں میں پڑھائی اور زیر بحث لائی جائے گی۔
انھوں نے مزید بتایا کہ ہم اپنے پائلٹس کی پیشہ ورانہ مہارت کو سلام پیش کرتے ہیں، جے ایف-17 تھنڈر، جے-10 سی، اور زمین پر فتح-1 اور فتح-2 میزائل ، یہ سب پاکستان کی تکنیکی ترقی کی مثالیں ہیں، ہم نے اپنی روایتی افواج کی مکمل طاقت ابھی تک استعمال ہی نہیں کی، اس کا بڑا حصہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں بھارت کی حمایت یافتہ دہشتگردی کے خلاف مصروف ہے۔
بھارت کے حوالے سے ترجمان کا کہنا تھا کہ دنیا جانتی ہے کہ بھارت اس خطے میں سب سے بڑا دہشتگردی کا سرپرست ہے، ہم نے ان آپریشنز سے ایک بھی فوجی نہیں ہٹایا، ہم نے اپنی تمام ٹیکنالوجی بھی ظاہر نہیں کی۔
بھارت کا جنگی جنون آگ سے کھیلنے کے مترادف
لیفٹننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ عالمی طاقتیں جانتی ہیں 2 حریف ایٹمی ممالک میں جنگ کا تصور ہی خطرناک اورمضحکہ خیز ہے، بھارت کئی برسوں سے جنگی جنون میں مبتلا ہے جو کہ آگ سے کھیلنے کے مترادف ہے، بھارت ایک ایسا ماحول بنارہاہے جوباہمی تباہی کاسبب بنےگا۔
پاک فوج کے ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان نےدانشمندی سے کام لیا اور اس پورے تنازع میں کشیدگی کوبڑھنےنہ دیا، جنگ بندی کا مطلب ہے دونوں فریقوں نے فائرنگ بندکر دی، مگرامن تب آئے گا جب بھارت اپنی جنگی جنون میں مبتلا سیاسی سوچ سے چھٹکارا پائے گا۔
انتہا پسندی اور ہندوتوا نظریہ
بھارت میں مسلمانوں اوراقلیتوں پر مظالم سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ان کے اشرافیہ مسلمانوں اوراقلیتوں کے خلاف ظلم پریقین رکھتےہیں، یہ ایک سنگین مسئلہ ہے،صرف مسلمانوں پر ہی نہیں دیگراقلیتوں پربھی ظلم ہوتاہے، اس ظلم سے قدرتی طورپرردعمل پیدا ہوتا ہے جسے بھارت حل کرنے سے انکارکرتاہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ انتہا پسندی اورہندوتوانظریہ کےفطری نتائج ہوتے ہیں ، بھارت اس کا الزام پاکستان پرڈال کر بیرونی مسئلہ بناتا ہے، جب تک بھارت ان اندرونی مسائل کوخود حل نہیں کرتا امن ممکن نہیں۔
کشمیر سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ کشمیرایک حل طلب بین الاقوامی مسئلہ ہے، جس میں پاکستان،چین،بھارت شامل ہیں، مسئلہ کشمیراقوام متحدہ کی قراردادوں اورکشمیری عوام کی مرضی کے مطابق حل ہونا چاہیے۔
اگر کشمیر پاکستان میں شامل ہوجاتاہے تو یہ تمام دریا پاکستان کے ہوں گے
پاکستان کا پانی بند کرنے کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ بھارت اس مسئلے کو ظلم سے اندرونی معاملہ بنانے کی کوشش کرتا ہے لیکن امن اس راستے ممکن نہیں، صرف کوئی پاگل ہی یہ سوچ سکتا ہے وہ پاکستان کے عوام کاپانی بند کر سکتا ہے یہ ممکن نہیں۔
انھوں نے بتایا کہ حقیقت سمجھنی چاہیے کشمیر سے 6 دریا نکلتے ہیں، یواین قراردادوں کےمطابق کشمیرمتنازع علاقہ ہے، اگر عوام کی خواہش کے مطابق کشمیر پاکستان میں شامل ہوجاتاہے تو یہ تمام دریا پاکستان کے ہوں گے۔
ترجمان نے کہا کہ بھارت ایک لوئرریپیرین اسٹیٹ بن جائے گا اور پھر یہ ہمارے اوپر ہوگا اس کو کیسے دیکھنا ہے، چین بھی اس تنازع میں ایک فریق ہے جس کا کشمیر کے کچھ حصوں پر دعویٰ ہے۔
بھارت کو پیغام
لیفٹننٹ جنرل احمد شریف نے زور دیا کہ بھارت کو سمجھنا چاہیے کہ وہ کس آگ سے کھیل رہا ہے، پاکستان اور چین کئی دہائیوں سے مختلف شعبوں میں شراکت دار ہیں، پاکستان، چین اور دیگر ذمہ داراقوام امن کےلیےکوشش کرتے ہیں، جس طرح پاکستان نے اپنی جنگ خود لڑی اگر بھارت میں خود داری ہے تو وہ بھی اپنی جنگ خود لڑے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارتیوں کو بھی خود داری سیکھنی چاہیے جھوٹ اورجارحیت پر انحصار بند کرنا چاہیے، جب بھارت نے کھلم کھلا جارحیت کی، ہم ڈٹ کر کھڑے ہوئےاورآج بھی کھڑے ہیں، اگر بھارت نے دوبارہ ایسی حرکت کی تو ہمارا ردعمل اس سے بھی زیادہ تیز اور شدید ہوگا۔
راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے اعلیٰ عسکری افسران میں رابطہ ہے اور مؤثر میکنزم فعال ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان ذمہ دار ریاست کی حیثیت سے خطے میں امن کا داعی ہے اور پاکستان کی مسلح افواج نے پھر بھارت کو مذاکرات کا عندیہ دے دیا۔
نیویارک ٹائمز نے بتایا کہ بھارت کی جانب سے سات مئی کو یکطرفہ میزائل حملے کے بعد پاکستان نے تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے دفاع تک محدود کارروائیاں کیں اور پاک فضائیہ نے مؤثرجوابی کارروائی میں بھارت کے چھ جنگی طیارے مار گرائے۔
پاک بھارت جنگ کے بعد صورتحال کے حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے نیویارک ٹائمز سے گفتگو کی، جس میں انھوں نے کہا دونوں ممالک کےاعلیٰ عسکری افسران کے درمیان رابطہ موجود ہےاور مؤثرمکینزم فعال ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بھارت کے خلاف شاندار کامیابی پر کہا ہے کہ پاکستان کی فتح دراصل امن کی فتح ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر نے اسلام آباد کے طلبا اور اساتذہ کے ساتھ خصوصی نشست کی جس سے خطاب کرتے ہوئے احمد شریف چوہدری نے پاکستان کی فتح کو امن کی فتح قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان امن کا گہوارہ ہے۔
انھوں نے نوجوانوں کی ملک کیلئے کاوشوں کو نہایت اہم قرار دیا جبکہ احمد شریف نے دشمن کے ناپاک عزائم سے آگاہ کرتےہوئے طلبا کو متحد رہنے کی تلقین کی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمدشریف چوہدری نے اس موقع پر پورے ملک کے اساتذہ کو پاک فوج کی جانب سے سلام پیش کیا۔
خیال رہے کہ آپریشن بنیان مرصوص میں پاک افواج کی شاندار فتح اور اختتام پر پاک فوج کے شعبے انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) نے راحت فتح علی خان کی آواز میں ملی نغمہ جاری کیا ہے۔
لہو کو گرما دینے والا نغمہ حفاظت تیری ہم کریں گے وطن تیری زمین کی قسم تیرے آسمان کی قسم، نغمے کے بول پاکستان کا مطلب کیا لَا الٰہ الالٰہ محمد رسول اللہ ریاست طیبہ کی ترجمانی کرتے ہیں۔
ملی نغمہ کے دل مو لینے والے سُر ہر پاکستانی کی آواز ہیں، نغمہ کے بول دشمنوں کے دل پر ہیبت طاری کر دیتے ہیں۔
معرکہ بنیان مرصوص میں بھارت کو منہ توڑ جواب دینے کے بعد کشمیر پر ڈی جی آئی ایس پی آر کا دوٹوک مؤقف سامنے آگیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے برطانوی ٹی وی اسکائی نیوز سے گفتگو کی ہے، جس میں انھوں نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کی بڑی افواج کے باوجود نئی دہلی کیخلاف بڑی فتح حاصل کی، جو بھی ہماری سرزمین اور خودمختاری کی خلاف ورزی کریگا جواب بےرحمانہ ملےگا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی صورت میں یقینی جواب کا عزم ظاہرکیا، انھوں نے کہا کہ پاکستان بھارت دونوں ایٹمی طاقت ہیں کشیدگی تباہی کاباعث ہو گی۔
اسکائی نیوز سے گفتگو میں احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا کہ بھارت سمجھتا ہے کہ پاکستان کیخلاف محاذ کھڑا کریگا تو یہ خطے میں تباہی ہوگی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ امریکا جیسے ممالک جوہری خطرات پر بھارت کے عزائم کو جان چکے، بھارت مسئلے کو اندرونی معاملہ قرار دیکر کشمیریوں کو ہراساں کررہا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے مزید کہا کہ مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل قرارداد کے مطابق حل کرنا ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ بھارت ناراض ہےک ہ امریکا اس بحران کے دوران مسئلہ کشمیر کو اجاگر کررہا ہے، امریکا کیلئے اصل امتحان یہ ہے کہ وہ بھارت پر کتنا دباؤ ڈال سکتا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ پاکستان نے سیزفائر کی کوئی درخواست نہیں کی تھی، جنگ بندی کی خواہش بھارت کی تھی۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے واضح کیا کہ بھارت کا کوئی بھی پائلٹ پاکستان کی تحویل میں نہیں، فضائیہ، نیوی اور بری فوج نے ایک ساتھ موثر طریقے سے ایکشن کیا، ان کی کوئی حرکت ہو یا ایکشن ہماری فورسز تیار ہیں، پاکستان کے ردعمل کے بعد دنیا نے دیکھا کہ کس نے کہا تنازع نہیں بڑھانا چاہتے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے پر حکومت کی پوزیشن کلیئر ہے، مسئلہ کشمیر کے حل تک پاکستان اور بھارت میں امن نہیں آسکتا، کشمیر فلیش پوائنٹ، مسئلہ کشمیر کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل ہونا چاہیے، پہلگام کے بعد کشمیریوں کے گھروں کو گرایا گیا۔
پاکستان نے کنٹرول لائن پران فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا جو آزاد کشمیر میں معصوم شہریوں پر حملے کررہے تھے، بھارت میں ان مقامات کو نشانہ بنایا جہاں سے پاکستان پرحملے ہوئے۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان نے کامیابی سے اڑی نیٹ ورکس اسٹیشن، پونچھ راڈار کو نشانہ بنایا، پاکستان کےخلاف استعمال ہونے والے 26 بھارتی فوجی اہداف کو نشانہ بنایا گیا، بیاس اور نگروتا میں براہموس اسٹوریج کو تباہ کیاگیا۔
بھارتی جارحیت میں زخمی ہونیوالے شہریوں کیلئے دعاگو ہیں، ہمارے دل اور دعائیں شہدا کے خاندانوں کے ساتھ ہیں، ہم بہادرمیڈیا کے شکرگزار ہیں جوبھارتی پروپیگنڈے کےخلاف آہنی دیوارکی طرح کھڑی ہوئی۔
احمد شریف نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت کے ممنون ہیں جو افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہوئے، سیاسی جماعتوں کی قیادت کے ممنون ہیں جو سیاسی اختلافات سے بالاتر ہوکر وطن کے دفاع کیلئے متحد ہوئیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ افواج وزیراعظم اور کابینہ کی قائدانہ صلاحیتوں اور جرات مندانہ فیصلوں کی قدردان ہے، پاکستانی افواج نے بھرپور سائبر حملے بھی کیے، بھارتی فوج کے زیراستعمال سسٹمز کو مفلوج کیا، بھارت کے 26 اہم فوجی اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔
بھارت نے ڈرونز کے ذریعے پاکستانی فضا کی خلاف ورزی کی تاکہ عوام کو ہراساں کیا جاسکے، آپریشن بنیان مرصوص کے دوران پاکستان کے مسلح ڈرونز بھارت کے بڑے شہروں پر پرواز کرتے رہے۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان کے مسلح ڈرونز بھارت کے دارالحکومت نئی دلی میں بھی پرواز کررہے تھے، پاکستان نے مسلح ڈرونز بھیجے تاکہ بتایا جاسکے ڈرونز کے ڈومین میں موجودہ وارفیئر میں کوئی فائدہ نہیں، افواج پاکستان نے بھرپور سائبر حملے بھی کیے، بھارتی انفرااسٹرکچر کو مفلوج کیا گیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ پاکستان کے پاس ایسی کئی جنگی صلاحیتیں ہیں جن میں سے کچھ کا استعمال اس تنازع میں کیا گیا، پاکستان نے کئی جنگی صلاحیتیں آئندہ کےلیے محفوظ کررکھی ہیں۔
بھارتی اشتعال انگیزی کے مقابلے میں پاکستان کا ردعمل متوازن اور محدود نوعیت کا رہا، پاکستان نے آپریشن کے دوران یقینی بنایا کہ کوئی عام شہری متاثر نہ ہو۔
پاک فوج نے اپنی قوم سے 3 چیزوں کا وعدہ کیا تھا، ہم نے وعدہ کیا تھا کہ پاکستان کا جواب بھرپور ہوگا، ہم نے قوم سے کہا تھا کہ ہمارے جواب کا وقت، مقام اور طریقہ ہم خود طے کرینگے، ہم نے کہا تھا جب ہم جواب دینگے تو صرف بھارتی میڈیا نہیں دنیا کے میڈیا کو پتاہوگا۔
انھوں نے کہا کہ افواج دفاع میں مصروف تھیں تو کےپی، بلوچستان میں دہشت گردی میں غیرمعمولی اضافہ ہوا، بھارت اپنی پراکیسز کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے،
آپریشن بنیان مرصوص ایسی شاندار مثال ہے جس میں قوم کی تمام طاقتیں متحد ہوئیں، جب کبھی ہماری سرحدوں کی خلاف ورزی کی جائےگی ہمارا جواب فیصلہ کن ہوگا، افواج نے اپنی قوم سے وعدہ کیا تھا کہ بھارت کو بھرپور جواب دیا جائےگا۔
احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا کہ بھارتی حکام کے بیانات سے بھی ظاہر ہوتا ہے پاکستان نے ملٹری ٹارگٹ کے علاوہ کہیں اور نشانہ نہیں بنایا، بھارتی میڈیابھی یہی رپورٹ کررہا ہے کہ پاکستان نے صرف ملٹری تنصیبات کو نشانہ بنایا۔
انھوں نے کہا کہ اس طرح کی بےشمار ٹیکنالوجی کی صلاحیتیں مستقبل میں بھی استعمال کی جاسکتی ہیں، ہم نے پہلے ہی یہ کہا تھا ہماری یہ تربیت نہیں کہ سویلینز کو نشانہ بنائیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمدشریف چوہدری نے بھارت کے خلاف کامیابی سے کیے گئے آپریشن بنیان مرصوص کی تفصیلات بھی بتائیں۔
ترجمان مسلح افواج نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ پاکستان کا بھارت کو جواب تاریخی اور بروقت رہا ہے آپریشن بنیان مرصوص میں سورت گڑھ، سرسہ، آدم پور، اونتی پورہ ،ادھم پور، پٹھان کوٹ میں اہداف کونشانہ بنایا، دو مقامات پر بھارت کے ایس 400 سسٹم کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ مربوط طریقے اور ذمہ داری سے ٹارگٹس کو نشانہ بنایا گیا جس میں فتح گائیڈڈ میزائل ون اور ٹو کو استعمال کیا گیا، بھارت میں ان مقامات کو نشانہ بنایا جہاں سے پاکستان پر حملے ہوئے، سورت گڑھ، سرسہ، بھوچ، نالیہ، آدم پور، بھٹنڈا، برنالہ، حلواڑہ، اونتی پورہ، سری نگر، جموں ادھم پور، مامون، امبالہ پٹھان کوٹ میں ٹارگٹس کو نشانہ بنایا گیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق بھارت کے فیلڈ سپلائی ڈپو اڑی اور پونچھ میں ریڈار سسٹم کو تباہ کیا گیا، معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے والے ملٹری کمانڈ ہیڈکوارٹرز کو تباہ کیاگیا، کےجی ٹاپ میں 10بریگیڈ اور نوشیرہ میں 80 بریگیڈ کو تباہ کیا گیا۔
راولپنڈی : ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز پبلک ریلیشنز ( ڈی جی آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بتایا ہے کہ بھارت نے اپنے ہی ملک میں 6 بیلسٹک میزائل فائر کیے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس بریفنگ میں کہا کہ بھارت نے مجموعی طور پر کچھ دیر پہلے 6 بیلسٹک میزائل فائر کیے ہیں جس میں 5 بیلسٹک میزائل امرتسر میں فائر کیے گئے ہیں۔
ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ بھارت نے 6 بیلسٹک میزائل آدم پور سے فائر کیے ہیں، ایک بیلسٹک میزائل آدم پور میں ہی فائر کیا گیا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ بھارت نے مذموم سازشوں کے ذریعے سکھوں کی آبادی کو ٹارگٹ کیا ہے، ہماری تمام تر ہمدردی سکھوں اور اقلیتوں کے ساتھ ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت نے اب بیلسٹک میزائل فائر کرنے شروع کردیے ہیں، بھارت نے اپنی ہی آبادی پر بیلسٹک میزائل فائر کیے ہیں، جس میں 5 میزائل امرتسر میں ہی فائر کیے گئے۔