Tag: ڈی جی آئی ایس پی آر

  • تحقیقات سے ثابت ہوا 9مئی کی منصوبہ بندی چند ماہ سے جاری تھی،  ڈی جی آئی ایس پی آر

    تحقیقات سے ثابت ہوا 9مئی کی منصوبہ بندی چند ماہ سے جاری تھی، ڈی جی آئی ایس پی آر

    راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ تحقیقات سے ثابت ہوا 9مئی کی منصوبہ بندی چند ماہ سے جاری تھی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 9مئی کا سانحہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے، جو کام دشمن 75سال سے نہ کرسکا وہ مٹھی بھر لوگوں کےسہولت کاروں نے کردکھایا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ تحقیقات سے ثابت ہوا 9مئی کی منصوبہ بندی چند ماہ سے جاری تھی، شرانگیز بیانیے سے لوگوں کی ذہن سازی کی گئی ، اب تک کی تحقیقات میں بہت سے شواہد مل چکے اور مسلسل مل رہے ہیں۔

    میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے بتایا کہ آج کی پریس بریفنگ کامقصدسانحہ9مئی سےمتعلق آگاہ کرناہے، افواج پاکستان کےشہداکےلواحقین میں سخت غم وغصہ پایاجاتاہے، ایک طرف پاک فوج قربانیاں دےرہی ہیں ، دوسری طرف بدقسمتی سے مذموم مقاصد کیلئے گھناؤنا پروپیگنڈاکیاگیا۔

    انھوں نے کہا کہ 9 مئی کو شہدا کے خاندانوں کی دل آزاری کی گئی، شہداکے خاندان سوال کررہےہیں کہ کیا ہمارے پیاروں نے قربانیاں اس لئے دی تھیں۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ شہداکے لواحقین سوال کرتے ہیں گھناؤنے عمل کی منصوبہ بندی کرنیوالے قانون کے کٹہرے میں کب لائے جائیں گے، شہدا کے ورثا ہم سب اور بالخصوص آرمی چیف سے باربار سوال کررہےہیں، شہداکےورثااورآرمی کےتمام رینک سےسوال اٹھارہےہیں کہ قربانیوں ،شہداکےتقدس کی بےحرمتی ہونی ہے تو ہمیں ملک کیلئےجان قربان کرنےکی کیاضرورت ہے۔

    میجر جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا کہ شہداکے لواحقین سوال کرتے ہیں گھناؤنے عمل کی منصوبہ بندی کرنیوالےقانون کے کٹہرےمیں کب لائے جائیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ 9 مئی کی تحقیقات نےثابت کیاجوکام دشمن نہ کرسکاوہ شرپسندوں نےکردیا، ان واقعات کی جتنی مذمت کی جائےکم ہے، جھوٹ اورمبالغہ آرائی پرمبنی بیانیہ پھیلاگیا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ قوم ،حکومت اور افواج میں احترام کا رشتہ ہوتاہے ، عوام اور فوج کے رشتے میں دراڑ ڈالنے کی کوشش کی گئی ، بیانیے کے باوجود عوام اور فوج کے احترام کے رشتے میں دشمن دراڑ نہ ڈال سکا، کسی بھی ملک وقوم کیلئےاسکی استحکام کی بنیادعوام،حکومت اورفوج کے درمیان احترام کارشتہ ہوتاہے۔

    میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے اس عزم کا اظہار کیا کہ افواج پاکستان نے ملک کے دفاع کیلئے بھرپور قربانیاں دی اوردیتی رہے گی، افواج پاکستان پیشہ ورانہ صلاحیتوں کیساتھ کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ عوام کو کسی صورت بھی اپنی افواج سے جدا نہیں کیاجاسکتا، اس کی گواہی شہدا پاکستان کی قبریں بھی دیتی ہیں، اقتدار کی ہوس میں جھوٹے اورگمراہ کن پروپیگنڈا چلایا گیا اور چلایاجارہاہے۔

  • بھارتی فوج کا  آزاد کشمیر میں نام نہاد دہشت گردوں کے لانچ پیڈ کا دعویٰ بے بنیاد قرار

    بھارتی فوج کا آزاد کشمیر میں نام نہاد دہشت گردوں کے لانچ پیڈ کا دعویٰ بے بنیاد قرار

    راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار نے آزاد کشمیرمیں نام نہاد دہشت گردوں کے لانچ پیڈ سے متعلق بھارتی فوجی افسر کے دعویٰ کو بے بنیاد قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر آزاد جموں وکشمیر سے متعلق بھارتی فوج کے اعلیٰ افسر کے بیان کو غیر ضروری قرار دیتے ہوئے کہا یہ بیان بھارتی مسلح افواج کی پروپیگنڈا سوچ کا مظہر ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے آزاد کشمیرمیں نام نہاد دہشت گردوں کے لانچ پیڈ کے دعویٰ کو بے بنیاد قرار دیا دیتے ہوئے کہا جو درحقیقت بھارتی فوج کی مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور کشمیریوں کی حق خودارادیت کی جدوجہد کو کچلنے کی کوششوں سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے ،۔

    لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار نے مزید کہا کہ بھارتی فوج بے گناہ اور نہتے کشمیریوں پر ریاستی جبر، ظلم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں مصروف ہے،کشمیری عوام اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور عالمی قوانین کے تحت اپنے حق خودارادیت کے حصول کیلئے کوشاں ہیں ، جو کشمیریوں کا بنیادی حق ہے، بھارتی افسر کے بلندو بانگ دعوے غیرحقیقی ،توہین آمیز اور فکری تضحیک ہیں

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پاک فوج خطے میں امن و استحکام کیلئے پرعزم ہے، پاک فوج ہرقسم کی مہم جوئی کا بھرپور جواب دینے کیلئے تیارہے، امن کے خواہاں ہیں تاہم ہرجارحیت کابھرپورجواب دینے کی صلاحیت ہے، بالاکوٹ واقعات جس کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا بھارتی فوج اپنے سیاسی آقاؤں کی انتخابی مہم کیلئے غیرذمہ دارانہ بیان بازی کررہی ہے، مشورہ ہے کہ بھارتی فوج بھارتی فوج خطے میں پائیدار امن غیرذمہ دارانہ اورجارحانہ بیان بازی سے گریز کرے۔

  • سائفر کی کھوکھلی اور من گھڑت کہانی بے نقاب ہوچکی ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

    سائفر کی کھوکھلی اور من گھڑت کہانی بے نقاب ہوچکی ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

    راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے کہ سائفر کی کھوکھلی اور من گھڑت کہانی بے نقاب ہوچکی۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار نے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی قوم کشمیری بہن بھائیوں کیساتھ کھڑی ہے، کشمیر کے مسئلے کا حل انکی امنگوں،عالمی قراردادوں کے مطابق نکالاجائے۔

    امریکی سفائر سے متعلق لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ جب سائفر کا معاملہ سامنے آیا تو اس وقت بھی ارشد شریف نے تحقیقاتی صحافت کی، سائفر اور ارشد شریف کی وفات کے حوالے سے جڑے محرکات تک پہنچنا ضروری ہے

    انھوں نے بتایا کہ 11مارچ کو آرمی چیف نے سائفر کا بتایا تو سابق وزیراعظم نے کہا یہ کوئی بڑی بات نہیں، لیکن 27 مارچ کے جلسے میں کاغذ کا ٹکرا لہرایا گیا، جو ہمارے لئے حیران کن تھا، ہمارے لئے حیران کن تھا ڈرامائی انداز میں بیانیہ بنانے کی کوشش کی گئی، یہ باتیں بھی کی گئیں کہ شاید ان کو میٹنگ کے منٹس اور سائفر بھی دکھایاگیا تھا۔

    پاک فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ 31مارچ کی نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کی میٹنگ بھی اس سلسلے کی کڑی تھی، نیشنل سیکیورٹی کو بریف کیا گیا یہ پاکستانی سفیرکی ذاتی اسسمنٹ ہے، پاکستانی سفیرنے جولائحہ عمل اختیار کیا وہی نیشنل سیکیورٹی نے کیا۔

    لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار نے کہا کہ آئی ایس آئی نے قومی سلامتی کمیٹی کو بتایا حکومت کے خلاف سازش کے کوئی شواہد نہیں ملے، ہم نے تحقیقات کے نتائج کو پبلک کرنے کا فیصلہ اس وقت کی حکومت پر چھوڑا، ان سب کے باوجود منفی پراپیگنڈا اور سازش کا کھیل رچایا گیا، قوم اور افواج، فوجی اور سپہ سالار میں نفرت پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ذہن سازی سے قوم اورافواج پاکستان میں نفرت پیدا کرنے کی کوشش کی گئی، پاکستان اوراداروں کودنیابھرمیں بدنام کرنےکی کوئی کثر نہیں چھوڑی، پاکستان آرمی سے سیاسی مداخلت کی توقع کی گئی جوآئین کیخلاف تھی۔

    انھوں نے کہا کہ نیوٹرل اور جانور جیسے لفظ سے بات چیت کی گئی لیکن آرمی چیف نے انتہائی صبراور تحمل سےکام لیا۔

    پاک فوج کے ترجمان نے کہا کہ یہ فوج آپ کی ہے ہم کمزور ،غلطیاں کرسکتے ہیں مگر غدار ، سازشی نہیں ہو سکتے، فوج عوام کے بغیر کچھ نہیں ہے، ہم اس سے نبرآزما ہیں ہم اس سے باہرنکلیں گے، ہم کبھی انسٹیٹیوشن کے طور پر قوم کو مایوس نہیں کریں گے یہ ہمارا آپ سے وعدہ ہے۔

    انھوں نے کہا کہ اگر کوئی فوج کیخلاف بات کرتا ہے جیسے آزادی اظہار رائے کا حق آئین دیتا ہے، اسی طرح بغیر ثبوت کردار کشی کی اجازت آئین نہیں دیتا، اداروں پربھی بات کرنے کی اجازت آئین نہیں دیتا۔

    آرمی چیف کی تعیناتی کے سوال پر ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کی تعیناتی آئینی طریقہ کار کے مطابق اور وقت پر ہوگی۔

    انھوں نے کہا کہ مسئلہ تب ہوتا ہے جب تنقید سے بڑھ کرالزام تراشی ،من گھڑت پروپیگنڈے ہوتےہیں، ہمارے پاس ایسا فورم نہیں کہ ہر روز آکر سوالوں کا جواب دیں نہ ہی سوٹ کرتا ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ جتنی انفارمیشن شیئرکی وہ اتنی ہی کرسکتےہیں ، انٹرنیشنل چیلنجز بہت ہیں، پاکستان دنیامیں اسٹریٹجیکلی اہم ملک ہے۔

    انھوں نے کہا کہ نیوٹرل کالفظ ہم نےخودکبھی استعمال نہیں کیا، نیوٹرل کہہ دینا یا جانورسے تشبیہ دینا درست نہیں، ساتھ ہی دین کاحوالہ دینا اس کردارکا اس سے کوئی تعلق نہیں۔

    پاک فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کاآئین شریعت کےعین مطابق ہے، پاکستان کا آئین اسلامی مملکت کے مطابق ہے، اسی آئین میں لکھا ہے کہ ادارےاپنی آئینی حدود میں رہتے ہوئے کام کریں گے۔

    لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار نے مزید کہا کہ میں نے کہا ماضی میں ہم سےغلطیاں ہوئیں اسکی وجہ سے ہم پرانگلیاں اٹھتی ہیں، اس بوجھ کاقرض ہم آج تک ادا کر رہےہیں، ریکوڈک ، فیٹف، این سی اوسی، ملٹری ڈپلومیسی کے تحت آرمی چیف نے ذاتی تعلقات کو بروئے کار لاکر جو کر سکتے تھے کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہر کام میں یہ فوج ہمیشہ سامنے آئی ہے آج بھی ہےاور آئندہ بھی رہے گی، ہم کام پاکستان کیلئے کر رہے ہیں یہ ہمارافرض بھی ہے، انسٹیٹیوشن نے فیصلہ کیا ہے کہ یہ کام اب آگے نہیں چل سکتا۔

  • مشکل وقت میں اپنے عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، ڈی جی آئی ایس پی آر

    مشکل وقت میں اپنے عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، ڈی جی آئی ایس پی آر

    اسلام آباد : ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے کہ پاکستانی افواج ہمیشہ غیرمعمولی صورتحال میں عوام کےشانہ بشانہ کھڑی ہے ، مشکل وقت میں عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی ) میجر جنرل بابر افتخار نے میڈیا سے بریفنگ میں بتایا کہ افواج پاکستان سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے دن رات کام کررہی ہیں جوانوں نے جان خطرے میں ڈال کر امدادی سرگرمیوں میں حصہ لیا،یہ ہی وہ جذبہ جس میں ہمارےافسران اور جوان ہیلی کاپٹرحادثےمیں شہید ہوئے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ اس مشکل وقت میں ہم اپنے عوام کو کسی بھی سطح پر تنہا نہیں چھوڑیں گے، پاک فوج کا ہر افسر اور جوان امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہے۔

    میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ آرمی چیف نے سندھ ، کے پی اوردیگرمتاثرہ علاقوں کا دورہ کیا، تمام فارمیشنرز اپنےعلاقوں میں امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں جبکہ آرمی ایوی ایشن اور نیوی کے ہیلی کاپٹرزسخت موسمی چیلنجز کے باوجود بھی امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ ملک بھر میں 147 ریلیف کیپ قائم ہیں ،ان امدادی کیمپس میں 50ہزار سے زائد افراد کو ریسکیو کیا گیا ہے، سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں جہاں جہاں فوج کی ضرورت ہے وہاں موجود ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ نیوی ،ایئرفورس کے ہیلی کاپٹرز مسلسل ریسکیو کے عمل میں مصروف ہیں، کمراٹ اور کالام میں پھنسے لوگوں سے رابطہ کرکے ریلیف کیمپ پہنچایا گیا۔

    میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ پاکستان ایئرفورس کاایریل رسپانس خاص طورپرقابل ذکر ہے ، آرمی کی جانب سے کثیر تعداد میں ٹینٹ اور خوراک مہیا کی گئی ، 17سو83ٹن راشن متاثرین میں تقسیم کیا جا چکا ہے جبکہ ایئرفورس نے 23ہزارسے زائدافراد کو ریسکیو کیا۔

    پاک بحریہ کی سرگرمیوں کے حوالے سے ترجمان نے بتایا کہ پاکستان نیوی کی جانب سے 55ہزار فوڈ پیکٹ متاثرین کو دیے جاچکے اور اب تک 10ہزار متاثرین کو ریسکیو کیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاک نیوی کی ایمرجنسی ٹیم سیلاب متاثرین کی مدد میں مصروف ہے، پاکستان نیوی کی جانب سے 55 ہزار فوڈ پیکٹ متاثرین تک پہنچائے گئے اور اب تک 10ہزار متاثرین کو ریسکیو کیا ہے جبکہ پاک نیوی کے 19 میڈیکل کیمپ میں 10 ہزار سے زائد افراد کو ریسکیو کیا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ آرمی کے تمام جنرل افسران نے اپنی ایک ماہ کی تنخوا ریلیف فنڈمیں جمع کرائی ، جی ایچ کیومیں ہونے والی مرکزی تقریب موخر کی ہے۔

    میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ شہداکی بدولت ہم آزادہیں، پاکستانی افواج ہمیشہ غیرمعمولی صورتحال میں عوام کےشانہ بشانہ کھڑی ہے، ہم اس ناگہانی آفت سے باہرنکلیں گے۔

    انھوں نے بتایا کہ ہنگامی صورتحال میں 1135 پر اور خیبرپختونخوا سے ہیلپ لائن 1125پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

  • ‘ہماری ڈیل صرف عوام کے ساتھ ہے، وضاحت کے لیے ڈی جی آئی ایس پی آر کا شکریہ’

    ‘ہماری ڈیل صرف عوام کے ساتھ ہے، وضاحت کے لیے ڈی جی آئی ایس پی آر کا شکریہ’

    کراچی: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے ایم کیو ایم وفد سے ملاقات کے موقع پر کہا کہ ہماری ڈیل صرف عوام کے ساتھ ہے، وضاحت کے لیے ڈی جی آئی ایس پی آر کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق احسن اقبال نے ڈی جی آئی ایس پی آر کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہماری ڈیل صرف عوام کا ساتھ ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انھوں نے اس بات کی وضاحت کر دی ہے۔

    احسن اقبال نے کہا اس ملک کے معاشی بحران کا حل صرف اور صرف شفاف انتخابات ہیں، ہم نے ایم کیو ایم سے بھی یہ بات کی ہے پاکستان کے مسائل کو کوئی ایک لیڈر، ایک ادارہ یا ایک جماعت تنہا حل نہیں کر سکتی۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے نوازشریف سے ڈیل کی باتیں من گھڑت اوربے بنیاد قرار دے دیں

    واضح رہے کہ آج پریس کانفرنس میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے میاں نواز شریف کے ساتھ ڈیل کی خبروں کی باقاعدہ تردید کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف سے ڈیل کی باتیں من گھڑت اور بے بنیاد ہیں۔

    انھوں نے کہا اگر کوئی ڈیل کی بات کرتا ہے تو اس سے ثبوت مانگیں، یہ سب افواہیں ہیں، جتنا کم بات کی جائے بہتر ہوگا، ہر شام ٹی وی پر بات کی جاتی ہے اسٹیبلشمنٹ نے یہ کر دیا، وہ کر دیا، اسٹیبلشمنٹ کو اس بحث سے باہر رکھیں، فوج حکومت کا ماتحت ادارہ ہے، اور اس کے احکامات کا پابند ہے۔

    ٹوکریوں کا مطلب لفافہ ہوتا ہے: رانا ثنااللہ کا اعتراف

    ڈی جی نے مزید کہا اداروں کے خلاف مہم چلائی جا رہی ہے، ہم بیرون ملک بیٹھ کر مہم چلانے والوں سے آگاہ ہیں۔

    واضح رہے کہ آج لیگی وفد ایم کیو ایم پاکستان کے مرکز بہادر آباد گیا، دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کے درمیان ملاقات ہوئی، مسلم لیگ ن نے ایم کیو ایم پاکستان سے منی بجٹ بل کے خلاف ساتھ دینے کی اپیل کر دی ہے، خالد مقبول صدیقی نے کہا حکومت کا حصہ ضرور ہیں، لیکن عزائم حکومت جیسے نہیں۔

  • یوم دفاع و شہداء ، ڈی جی آئی ایس پی آر کا شہیدوں کے اہلخانہ کے جذبے کو سلام

    یوم دفاع و شہداء ، ڈی جی آئی ایس پی آر کا شہیدوں کے اہلخانہ کے جذبے کو سلام

    راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آرمیجر جنرل بابرافتخار نے یوم دفاع و شہدا کے موقع پر شہیدوں کے اہلخانہ کے جذبے کو سلام پیش کیا۔

    تفصیلات کے مطابق یوم دفاع و شہداکےحوالے سےمختصر دورانیے کی ویڈیوزجاری کرنےکاسلسلہ جاری ہے ، ویڈیوز میں شہدا، غازیوں اور ان اہلخانہ کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا جارہا ہے.

    ڈی جی آئی ایس پی آرمیجر جنرل بابرافتخار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک اور مختصر دورانئے کی ویڈیو جاری کر دی، جس میں ڈی جی آئی ایس پی آر نےشہیدوں کےاہلخانہ کےجذبے کوسلام پیش کیا۔


    چھٹی ویڈیو میں شہداکےاہلخانہ کےحوصلے،صبر اوربرداشت کی عکاسی کی گئی ہے اور بتایا گیا ہے کہ شہید کا وطن کےدفاع اورجان کی قربانی کاجذبہ جرات کی داستانیں رقم کرتا ہے،

    محافظوں سے وابستہ سبھی رشتوں کو سلام م، شہداء ، غازیوں اوران سے جڑے ہوئے تمام رشتوں کو سلام ، شہدائے پاکستان، ہمارا فخر

    یاد رہے اس سے قبل ڈی جی آئی ایس پی آرمیجر جنرل بابرافتخار نے مختصر دورانئے کی جارہ ویڈیو میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے مسلح افواج کے غازیوں کو خراج تحسین پیش کیا تھا۔

    ویڈیو بارڈر پر تعینات غازیوں کےخوشی کی اطلاع پرجذبات سےمتعلق تھی کہ اہلخانہ کس طرح اپنی خوشیاں غازیوں تک پہنچاتے ہیں ، جبکہ غازیوں کےجذبات اور بےمول لمحات کو ویڈیو میں بیان کیا گیا تھا۔

  • آج راشد منہاس شہید کی عظیم قربانی کی یاد کا دن ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

    آج راشد منہاس شہید کی عظیم قربانی کی یاد کا دن ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

    راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر نے 50 ویں یوم شہادت پر پاک فضائیہ کے شہید پائلٹ راشد منہاس کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا راشد منہاس نے مادر وطن کے دفاع کوپہلی ترجیح دیتے ہوئے پاک فضائیہ کی عظیم روایت کو برقرار رکھا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر راشد منہاس کو 50 ویں یوم شہادت پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا آج راشد منہاس شہید کی عظیم قربانی کی یاد کا دن ہے، راشدمنہاس شہیدنشان حیدرنےعظیم قربانی دی او فرض کی ادائیگی میں مادر وطن کے دفاع کوپہلی ترجیح دیتے ہوئے پاک فضائیہ کی عظیم روایت کو برقرار رکھا۔

    خیال رہے پاک فضائیہ کے جانباز پائلٹ راشد منہاس کا 50 واں یوم شہادت منایا جارہا ہے 17 فروری 1951 کو کراچی میں جنم لینے والے راشد منہاس ملکی تاریخ کا ایک ایسا درخشاں ستارہ ہیں، جو آنے والی نسلوں کو اپنی روشنی سے منور کرتے رہیں گے، ملکی سرحدوں کی حفاظت کا جذبہ دل میں لیے راشد منہاس نے 14 مارچ 1971 کو پاک فضائیہ کے 51ویں جی ڈی پی کورس میں کمیشن حاصل کیا۔

    بعد ازاں وہ آپریشنل کنورژن کورس کے لیے ماڑی پور (مسرور) میں تعینات نمبر 2 اسکواڈرن پہنچے، جہاں رب کائنات نے ان کے مقدر میں لا زوال رفعتیں لکھ رکھی تھیں، 20 اگست 1971 کے دن کراچی کی فضاؤں میں وہ ناقابل فراموش داستان شجاعت لکھی گئی، جسے راشد منہاس نے اپنے لہو سے رقم کیا ۔

    اس دن راشد منہاس کے انسٹرکٹر پائلٹ مطیع الرحمان نے ان کے T-33 تربیتی طیارے کو ہائی جیک کرنے کے بعد بھارت لے جانے کی کوشش کی تو راشد نے اس کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملاتے ہوئے طیارے کو ملکی سرحد عبور کرنے سے پہلے زمین سے ٹکرا دیا۔

    راشد منہاس کی وطن سے لازوال محبت اور ناقابل فراموش شجاعت کے اعتراف میں حکومت پاکستان نے انہیں نشان حیدر کا اعزاز عطا کیا، راشد منہاس کا شمار ملک کے ان جری جوانوں میں ہوتا ہے، جنہوں نے اپنی جان مادر وطن پر قربان کر دی لیکن ملکی وقار پر آنچ نہیں آنے دی۔

  • احسان اللہ احسان کے فرار کے ذمہ دار فوجیوں کے خلاف کارروائی شروع ہو چکی: بابر افتخار

    احسان اللہ احسان کے فرار کے ذمہ دار فوجیوں کے خلاف کارروائی شروع ہو چکی: بابر افتخار

    راولپنڈی: ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ احسان اللہ احسان کا فرار ہو جانا ایک بہت سنگین معاملہ تھا، فرار کے ذمہ دار فوجیوں کے خلاف کارروائی کا آغاز ہو چکا ہے۔

    ترجمان افواج پاکستان نے غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا احسان اللہ احسان کی دوبارہ گرفتاری کی کوششیں جاری ہیں، فرار کرانے والے فوجی اہل کاروں کے خلاف کارروائی سے میڈیا کو جلد آگاہ کیا جائے گا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے بی بی سی کو انٹرویو میں کہا مسنگ پرسنز کا مسئلہ حل ہونے کے قریب ہے، لاپتا افراد کے معاملے پر بننے والے کمیشن نے بہت پیش رفت کی ہے، کمیشن کے پاس 6 ہزار سے زائد کیس تھے، 4 ہزار حل کیے جا چکے ہیں۔

    بابر افتخار نے کہا ہزارہ برادری کے 11 کان کنوں کے قتل سے تعلق پر چند افراد کو حراست میں لیا گیا، یہ بہت اہم گرفتاریاں ہیں، جس ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ملالہ کو دھمکی دی گئی تھی وہ جعلی تھا۔

    انھوں نے کہا قبائلی علاقوں میں منظم شدت پسند تنظمیوں کو بہت پہلے ختم کر دیاگیا تھا، اب شدت پسند تنظیموں میں اس علاقے میں بڑا حملہ کرنے کی صلاحیت نہیں، کچھ عرصے سے ان علاقوں میں ایک بار پھر تشدد کے ایک دو واقعات رپورٹ ہوئے ہیں، سیکیورٹی اداروں نے بچے کچے شدت پسندوں کے خلاف جارحانہ کارروائیاں شروع کی ہیں۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا رپورٹ ہونے والے تشدد کے تازہ واقعات انھی کارروائیوں کا رد عمل ہے، آپ جب بھی شدت پسندوں کے پیچھے جاتے ہیں تو رد عمل آتا ہے ، فورسز کا بھی نقصان ہوتا ہے اور عمومی طور پر بھی تشدد میں وقتی اضافہ ہوتا ہے، گزشتہ دنوں خواتین کی کار پر حملہ اسی سلسلے کی ایک کڑی تھی، اب اس علاقے میں کوئی منظم گروہ باقی نہیں رہ گیا، مختلف ناموں سے چھوٹے موٹے شدت پسند کا جلد مکمل خاتمہ ہو جائے گا۔

    میجر جنرل بابر افتخار نے مزید کہا بھارت پاکستان مخالف شدت پسندوں کی مدد کر رہا ہے، اس کا علم افغان انٹیلی جنس کو بھی ہے، پاکستان میں شدت پسندوں کی مدد افغانستان سے کی جا رہی ہے، بھارت ان تنظیموں کو اسلحہ اور نئی ٹیکنالوجی سے بھی نواز رہا ہے، یہ بات بعید از قیاس نہیں ہے کہ یہ سب کارروائی افغان انٹیلی جنس کے علم میں ہو۔

    انھوں نے کہا پاکستانی حکومت کی پالیسی ہمسایوں کے ساتھ امن کا ہاتھ بڑھانا ہے، آرمی چیف نے بھی حالیہ بیان میں امن کا ہاتھ بڑھانے کی بات کی تھی، امن کا ہاتھ بڑھانے کا مطلب یہ نہیں کہ پاکستان مشرقی سرحد پر خطرات سے آگاہ نہیں، بھارت کی تمام فوجی نقل و حرکت پر ہماری نظر ہے، پاکستان ہر قیمت پر افغانستان میں امن چاہتا ہے، امن کے لیے پاکستان سے جو کچھ ہو سکتا تھا وہ کر چکا ہے۔

    بابر افتخار نے کہا پاکستان نے طالبان پر اپنا اثر و رسوخ جس قدر ممکن تھا وہ استعمال کر لیا، اس بات کی گواہی اب تو افغان رہنما بھی دے رہے ہیں، اس بات پر دھیان دینا ہوگا کہ افغانستان میں خلا ہرگز پیدا نہ ہو پائے، اب افغانستان 90 کی دہائی والا نہیں کہ ریاستی ڈھانچا آسانی سے ڈھ جائے، اب پاکستان بھی بدل چکا ہے، یہ ہرگز ممکن نہیں کہ کابل پر طالبان دوبارہ سے قابض ہوں اور پاکستان حمایت کرے۔

    ان کا کہنا تھا ایران سرحد پر باڑ لگانے کا معاملہ باہمی طور پر حل کر لیاگیا ہے، آرمی چیف نے دورہ ایران میں سرحدی باڑ پر ایران کے تحفظات دور کیے۔ سعودی عرب سے فوجی سطح پر اچھے تعلقات ہیں، پاکستان کے ٹریننگ سینٹر سعودی عرب میں ہیں مگر ان کا یمن تنازع سے کوئی تعلق نہیں۔

  • غیرملکی قوتیں داعش کوپاکستان میں پاؤ جمانے کیلئے مدد کررہی ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر

    غیرملکی قوتیں داعش کوپاکستان میں پاؤ جمانے کیلئے مدد کررہی ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر

    راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے کہ غیرملکی قوتیں داعش کوپاکستان میں پاؤ جمانے کیلئے مدد کررہی ہیں، ای یو ڈس انفولیب کی ہر پہلو سے تحقیقات کررہے ہیں،تحقیقات جلد میڈیا سے شیئر کی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل بابر افتخار نے اہم پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا پریس کانفرنس کا مقصد سیکیورٹی و دیگر ملکی صورت حال کا جائزہ پیش کرنا ہے۔

    سیکیورٹی چیلنجز

    میجرجنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ 2020میں سیکیورٹی چیلنجز کےعلاوہ لوکسٹ، کورونا جیسی وبا نے مشکلات پیدا کیں، ایک طرف بھارت کی ایل اوسی کی خلاف  ورزی جاری تھی ، دوسری طرف مشرقی سرحد پر کالعدم تنظیموں کی جانب سے کارروائیوں کا سامنا تھا، چیلنجز کے باوجود ریاست،قومی اداروں، افواج پاکستان اور عوام نے متحد ہوکر حالات کا مقابلہ کیا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ سیکیورٹی کی مجموعی صورتحال بہت بہتر ہوئی ہے ، پاک افغان ،ایران سرحدمحفوظ بنانےکیلئے مربوط اقدام کیے، اندرونی یا بیرون  خطرات ہم نےہمیشہ حقائق پر نشاندہی کی اورکامیابی سے مقابلہ کیا۔

    آپریشن ردالفساد

    ان کا کہنا تھا کہ آج پاکستان میں کوئی بھی آرگنائزڈ دہشت گرد انفرااسٹرکچر موجود نہیں، آپریشن ردالفساد کےتحت پچھلے 3سال میں 3لاکھ  71ہزار آپریشن کئے گئے  اور  اس دوران غیرقانونی اسلحہ بارودکابڑی حدتک خاتمہ کیاگیا۔

    دہشت گردی کے واقعات میں کمی

    میجرجنرل بابر افتخار نے کہا کہ آج تمام قبائلی علاقے کے پی کا حصہ بن چکے ہیں، 2019کے مقابلے2020 میں دہشت گرد واقعات میں 45 فیصد کمی آئی ، سیکیورٹی اداروں نے 50فیصد سےزائد دہشت گردی کے واقعات ناکام بنائے، 2013 میں کرائم انڈیکس میں پاکستان چھٹے نمبر پر تھا اور  2020میں کرائم انڈیکس میں پاکستان کا نمبر103ہے۔

    پاک افغان سرحد اور پاک ایران سرحد 

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ 2611کلومیٹرپاک افغان سرحد پر 83 فیصد سے زائد کام مکمل کرلیا گیا جبکہ پاک ایران سرحد پر 37 فیصد سے زائد کام مکمل ہوچکا ہے، امید ہے اگلےایک سال میں پایہ تکمیل تک پہنچ جائےگا۔

    مشرقی سرحد پر بھارتی اشتعال انگیزیوں میں اضافہ

    انھوں نے مزید کہا بھارت نے 2019میں سب سےزیادہ سیزفائر خلاف ورزی کی،2018میں بھارتی سیزفائر خلاف ورزی سے سب سےزیادہ نقصان ہوا، مشرقی سرحد بالخصوص  ایل اوسی پربھارتی اشتعال انگیزیوں میں اضافہ ہوا، گزشتہ سال3ہزار97سیزفائرکی خلاف ورزیاں کی گئیں، پاکستان آرمی نے بھارتی خلاف ورزیوں کا ہمیشہ بھرپور جواب دیا اور ففتھ جنریشن،ہائبرڈوارکےحوالےسےآرمی چیف آگاہ کرتےرہے۔

    دہشت گردی کیخلاف کامیاب جنگ

    میجرجنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ 20سالوں میں پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف کامیاب جنگ لڑی اور 18ہزارسے زائد دہشت گردوں کاخاتمہ کیا گیا ، اس دوران 1200سے زائدآپریشن کے ذریعے ہر قسم کی دہشت گرد تنظیموں کاخاتمہ کیا، بھارت نے فروری 2019میں جارحیت کی ناکام کوشش کی جبکہ بین الاقوامی امن کیلئے   1100 سے زائد القاعدہ دہشتگردوں کوپکڑااورماراہے۔

    بھارت سے متعلق تمام شواہدعالمی عدالتوں اور دنیا کے سامنے رکھ دیئے

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ بھارت نے مشرقی سرحد پراشتعال انگیزیوں میں اضافہ کیا، مقبوضہ کشمیرمیں ڈیڑھ سال سے تاریخ کا بدترین لاک ڈاؤن ہے، بھارت سے متعلق تمام شواہدعالمی عدالتوں اور دنیاکے سامنے رکھے گئے، حال میں بھارت کے ڈس انفولیب کے ذریعے کئی شواہدسامنےآئے، جعلی نیٹ ورک کو شریواستو گروپ چلا رہا تھا، اس جعلی نیکٹ ورک میں جعلی این جی اوز بھی شامل تھیں، یہ جعلی این جی اوز دنیا کے مختلف شہروں میں پاکستان مخالف تقریبات کرتی تھی، جبکہ فیک نیوزآؤٹ لیٹ اورفیک میڈیاگروپس بھی شامل تھے۔

    بھارت کا جعلی میڈیا ویب سائٹ کے ذریعے پاکستان مخالف پروپیگنڈا

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت جعلی میڈیا ویب سائٹ کے ذریعے پروپیگنڈے کو15سال سےجاری رکھےہوئےتھا، بھارتی نیوزایجنسی اےاین آئی کےذریعےدیگرتمام فیک خبریں میڈیا پر وائرل کیاگیا، 15سالہ کیمپین کاجائزہ لیاجائےتواس میں پاکستانی ساکھ کوبری طرح سےمتاثرکیا، اقلیتوں ،خواتین کے حوالے سے جھوٹا پروپیگنڈا کیاگیا،ڈی جی آئی ایس پی آر

    میجرجنرل بابر افتخار نے کہا کہ ڈس انفولیب رپورٹ کےمطابق پاکستان مخالف پروپیگنڈا کیا گیا،یہ پروپیگنڈے کی سب سے اونچی سطح تھی ، اس میں کوئی شک نہیں کہ جعلی نیٹ ورک کو بھارتی پشت پناہی حاصل تھی، ای یوڈس انفولیب کے مطابق جائزہ لیا جائے تو 1 سے 6 اسکیل پر پروپیگنڈا کیا گیا، کوئی شک نہیں کہ یہ سب ہندوستانی ریاست کی پشت پناہی میں کیاجارہاہے جبکہ کشمیر کے محاذپربھارتی جارحیت کو چھپایا گیا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ کے پی اور بلوچستان خاص طورپردہشت گردی کا شکار رہے لیکن اب دونوں صوبوں میں اب ترقیاتی منصوبےجاری ہیں، بلوچستان میں کچھ عرصےسےدشمن قوتیں امن وامان خراب کرنےکےدرپرہیں، اب ہم بلڈاورٹرانسفرکےمراحل میں ہیں، بلوچستان میں199ڈیولپمنٹ پروجیکٹ جاری ہیں جبکہ کےپی قبائلی اضلاع میں 31ملین روپے کی لاگت سے 883منصوبوں پرکام شروع ہوچکا ہے۔

    کورونا وبا کا مقابلہ ،  میجرجنرل بابر افتخار  کا فرنٹ لائن ورکرز کو خراج تحسین

    انھوں نے مزید کہا گزشتہ ایک سال میں کورونا کا بطورقوم حکمت اور دانشمندی سے مقابلہ کیا، پاکستان نےمحدودوسائل کےباوجوداین سی اوسی کے ذریعے بھرپوررسپانس دیا، کورونا وبا میں تمام فرنٹ لائن ورکرز خراج تحسین کےمستحق ہیں۔

    کوروناکے دوران عوامی آگاہی ، پاکستانی میڈیا کا خصوصی شکریہ

    میجرجنرل بابر افتخار نے پاکستانی میڈیا کا خصوصی شکریہ اد ا کرتے ہوئے کہا میڈیانےکوروناکےدوران عوامی آگاہی کیلئےمفادسےبالاترہوکرخدمات انجام دی اور پاکستانی میڈیا نے چیلنجزکے دوران پاکستان کودرپیش مسائل سے بھی قوم کوآگاہ کیا۔

    آرمی چیف اسی ہفتے کوئٹہ کا دورہ کریں گے

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ ہم سیدھے راستے پر ہیں اور ہمیشہ رہیں گے ، آرمی چیف اسی ہفتے کوئٹہ کا دورہ کریں گے ، کوئی انچ بھی ایسا نہیں جہاں پر ریاست کی رٹ نہ ہو، پہلے ہمارا فوکس فاٹا تھا وہاں تمام میجرآپریشن مکمل ہوچکے ہیں۔

    بلوچستان کی سیکیورٹی صورتحال

    ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان پاکستان کا 44فیصد بہت بڑا علاقہ ہے ، بلوچستان میں ایف سی کی استعداد کار کو بڑھایا گیا ہے اور گوادر میں اسپیشل سیکیورٹی ڈویژن بنایا گیا ہے ، خطرے سے مکمل نہیں نکلے مگرحالات قابو میں ہیں، بلوچستان میں جو سیکیورٹی تھریٹس ہیں، اس کیلئےہم نےایک ڈوزیئرپیش کیا تھا، اس ڈوزیئر میں مین ٹارگٹ بلوچستان تھا۔

    میجرجنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی سیکیورٹی کیلئےبہت ریسورسزدرکارہیں، پہلےبلوچستان کو ایک ایف سی کوارٹر دیکھ رہاتھا، اب بلوچستان کی سیکیورٹی کےحوالے سے تعدادبڑھائی گئی، بلوچستان کی سیکیورٹی کومزید مضبوط کیا جارہاہے، بلوچستان پاکستان کا مستقبل ہے۔

    الزامات کے معاملے میں نہیں پڑنا چاہتےاور نہ پڑیں گے

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ فوج اپنا کام کررہی ہے اور قربانیاں بھی دے رہی ہے، الزامات میں حقیقت اور وزن ہو تو ردعمل دیا جاتا ہے، الزامات کے معاملے میں نہیں پڑنا چاہتےاور نہ پڑیں گے، فوج کا جوکام ہے وہ اپناکام کررہی ہے، پاک فوج کا مورال بھرپور طریقے سے بہترین ہے۔

    کسی میں مجال نہیں کہ پاک افغان سرحد پر باڑ اکھاڑ سکے

    ان کا کہنا تھا کہ پاک افغان سرحد پر باڑ سیکیورٹی کیلئے لگائی گئی ہے، سرحدپر باڑ فوج نے نہیں حکومت پاکستان نے لگائی ہے، کسی میں مجال نہیں کہ پاک افغان سرحد پر باڑ اکھاڑ سکے ، پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کیلئے ہم نے بہت قربانیاں دی ہیں۔

    مولانا کے پنڈی آناچاہتےہیں تو ہم انہیں چائے پانی پلائیں گے

    میجرجنرل بابر افتخار نے مزید کہا دشمن قوتیں ہمیں ناکام کرنے میں مصروف ہیں ، مولانا کے پنڈی آنے کی وجہ سمجھ نہیں آتی ، اگروہ آنا چاہتے ہیں توہم انہیں چائے پانی پلائیں گے۔

    بھارت کی ہرجارحیت کابھرپورجواب دینےکیلئے ہمہ وقت تیار ہیں

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ اشتعال انگیزیوں پرپاک فوج نے بھارت کوبھرپورجواب دیاہے، ہم بھارت کی ہر جارحیت کا بھرپور جواب دینے کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں، ڈوزیئر کے اندر دیئے گئے ثبوت سے انکار نہیں کیاجاسکتا، ڈوزیئرکی بات چل ہی رہی تھی توای یوڈس انفولیب کی بات سامنے آئی، بھارت اس سےانکاری ہوجائےاب یہ ممکن نہیں۔

    انھوں نے کہا کہ آرگنائزڈٹیرر انفرا اسٹرکچر آن گراؤنڈ نہیں مگر باڑ ابھی مکمل نہیں، قبائلی علاقوں میں پولیس کی ٹریننگ کی جاچکی ہے، پا کستان اور ایران کاسیکیورٹی معاملات پرتعاون ہمیشہ رہتا ہے۔

    غیر ملکی قوتوں کی داعش کوپاکستان میں پاؤ جمانے کیلئے مدد

    میجرجنرل بابر افتخار نے مزید بتایا کہ غیرملکی قوتیں داعش کوپاکستان میں پاؤ جمانے کیلئے مدد کررہی ہیں، ای یو ڈس انفولیب کی ہر پہلو سے تحقیقات کر رہے ہیں، ای یو ڈس انفولیب کی تحقیقات جلد میڈیا سے شیئر کی جائیں گی۔

    صحافی نے سوال کیا کہ خونی انقلاب کی باتیں ہورہی ہیں پاک فوج اسے کیسے دیکھتی ہے ، جس پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے جواب میں کہا کہ انتشار پھیلانے کی کوششیں نئی نہیں ہیں ، پچھلی ایک دہائی سے انتشار پھیلانے کی باتوں میں تیزی آئی ہے ، پاکستان کے دشمن ہمیشہ سےایسی کوششیں کرتے رہے ہیں لیکن پاکستانی قوم نےکبھی اس انتشارکی کوششوں کوآگے جانے نہیں دیا ، یہ تمام کوششیں جہاں سےبھی ہورہی ہیں یہ کسی مقام پرنہیں پہنچ سکیں گی۔

    پاک امریکا تعلقات پر ان کا کہنا تھا کہ امریکا کیساتھ تعلقات پرزیادہ بات نہیں کروں گا یہ دفترخارجہ کی ڈومین ہے، ملٹری ٹوملٹری روابط میں ہماری ایک مثبت سوچ ہے۔

    بھارت کشمیر میں جو کررہا ہے اس پرکوئی دورائے نہیں

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت کشمیر میں جوکررہاہےاس پرکوئی دورائےنہیں، پوری دنیاکی تنظیمیں دیکھ رہی ہیں کہ بھارت کیا کررہاہے، جہاں تک بھارت کی دھمکیوں کی بات ہے ہم ہمہ وقت تیارہیں، بھارت جو ٹیکنالوجی حاصل کرنا چاہ رہا ہے وہ ہمارے پاس بھی ہے۔

    جس نوعیت کے الزامات لگائے جارہے ہیں ان میں کوئی وزن نہیں

    میجرجنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ میں ہمیشہ سیاسی بیان بازی سے گریزکرتاہوں ، میں نے یہ نہیں کہاں کہ تشویش نہیں ہے، فوج کا مورال اپنی جگہ قائم ہے وہ اپنا کام کررہی ہے، جس نوعیت کے الزامات لگائے جارہے ہیں ان میں کوئی وزن نہیں، پاک فوج کوحکومت وقت نے الیکشن کرانے کا کہا اور پاک فوج نے پوری ذمہ داری اور دیانتداری سے الیکشن کرائے ، شک و شبہات ہیں تو ادارے موجود ہیں ان کے پاس جانا چاہیے۔

    فوج حکومت کاذیلی ادارہ ہے

    انھوں نے مزید کہا فوج کو سیاسی معاملات میں آنے کی ضرورت نہیں اور نہ فوج کو سیاسی معاملات میں گھیسٹنے کی کوشش کرنی چاہیے، فوج حکومت کاذیلی ادارہ ہے، جوبات کی گئی حکومت نے اسکا بہترین جواب دیا۔

  • پاکستان کا ملٹی گائیڈڈ لانچ راکٹ سسٹم’’فتح ون‘‘ کا کامیاب تجربہ

    پاکستان کا ملٹی گائیڈڈ لانچ راکٹ سسٹم’’فتح ون‘‘ کا کامیاب تجربہ

    راولپنڈی : پاکستان نے ملٹی گائیڈڈ لانچ راکٹ سسٹم’’فتح ون‘‘کا کامیاب تجربہ کرلیا ، فتح ون دشمن کےٹھکانوں کودورتک نشانہ بنانےکی صلاحیت رکھتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار نے سماجی رابطے کی ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان نے ملٹی گائیڈڈلانچ راکٹ سسٹم’’فتح ون‘‘کا کامیاب تجربہ کرلیا ، فتح ون140کلومیٹرتک روایتی ہتھیارلے جانے اور دشمن کےٹھکانوں کودورتک نشانہ بنانےکی صلاحیت رکھتا ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ صدر مملکت عارف علوی ، وزیر اعظم عمران خان ، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی ،آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کامیاب تجربے پرسائنسدانوں اور جوانوں کو کومبارکباد دی۔

    یاد رہے فرروی 2020 پاکستان نے فضا سے مار کرنے والے کروز میزائل رعد 2 کا کامیاب تجربہ کیا تھا، رعد 2 زمین اور سمندر میں بھی ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔