ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ہدایت پر سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ، ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری اور چیئرمین این ڈی ایم اے نے پریس کانفرنس کے دوران سیلابی صورتحال پر گفتگو کی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق سیلابی صورتحال کے شروع سے ہی آرمی ریسکیو کاموں میں حصہ لے رہی ہے، آرمی چیف کی خصوصی ہدایات پر ریلیف کا عمل جاری ہے، ایک انجینئر بریگیڈ اور 30 یونٹ صرف فلڈ ریلیف پر ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کے پی، گلگت میں تین بڑے پلوں کو دوبارہ بحال کردیا گیا ہے، گلگت بلتستان میں باقی 2 روڈز کو آئندہ 24گھنٹے میں بحال کردیا جائیگا، اس وقت آرمی کے 29 میڈیکل کیمپس کام کررہے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ 28 ہزار لوگوں کو اب تک آرمی ریسکیو کر چکی ہے، 255 ٹن راشن بھی تقسیم کیا جاچکا ہے، آرمی انجینئرز نے سول انتظامیہ کیساتھ ملکر107 سڑکیں کلیئر کی ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق گوجرانوالہ میں میڈیکل کیمپس بھی قائم ہوچکے ہیں، سول انتظامیہ کیساتھ ملکر تقریباً 6 ہزار لوگوں کو ریسکیو کیا جاچکا ہے، کرتار پور میں پھنسے لوگوں کو نکالنے کیلئے ریسکیو آپریشن جاری ہے، کرتار پور صاحب پر بوٹ کے ذریعے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ عظیم وطن کے دفاع کیلئےکسی بھی پوسٹ کو خالی نہیں کیا گیا ہے، تمام پوسٹس پر سختی سے نگرانی جاری ہے، ملٹری ریلیف سینٹر چونیاں میں کام کررہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ بہاولپور، بہاولنگر میں ابھی سیلابی پانی نہیں پہنچا لیکن ریلیف کیمپس قائم ہوچکے ہیں، قراقرم ہائی وے اور جنگلوٹ اسکردو روڈ مکمل طور پر بحال کردی گئی ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاک فوج کے افسران مشکل گھڑی میں عوام کیساتھ ہیں، پاک فوج کے سپاہی اور افسران ہر مشکل گھڑی اور ہر وقت عوام کیساتھ ہیں، بڑی کوششوں کے بعد آرمی انجینئرز اور سول انتظامیہ نے ملکر برج پر کام کیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان کے عوام اور آرمڈ فورسز اکٹھے تھے ہیں اور رہیں گے، کوئی بھی باطل قوت کسی قسم کی دراڑ نہیں ڈال سکتی، سیلابی صورتحال میں پاک آرمی دن رات کام کررہی ہے، جہاں ابھی پانی نہیں بھی پہنچا وہاں پہلے سے ہی ریلیف کیمپ قائم کردیے گئے ہیں۔
راولپنڈی: ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے واضح کیا کہ جو بھی دہشت گردوں کو پناہ دے گا یا اپنے گھر میں بارودی مواد رکھے گا، اسے اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق آئی ایس پی آر کے زیر اہتمام انٹرن شپ پروگرام کے دوران ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے طلبہ سے خصوصی نشست میں خطاب کیا، جس میں پاکستان بالخصوص بلوچستان سے متعلق تفصیلی گفتگو ہوئی اور بلوچستان کے طالب علموں کے سوالات کے جوابات دیے گئے۔
بلوچستان میں دہشت گردی کے خلاف بڑے آپریشن کے مطالبے پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ یہ تاثر دیا جاتا ہے کہ بلوچستان کے عوام اور نوجوان پاکستان سے دور ہیں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ بلوچستان کے عوام پاکستان اور صوبے کے تعلق کو بخوبی سمجھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام اب دہشت گردوں اور سہولت کاروں سے تنگ آچکے ہیں اور خود نشاندہی کر رہے ہیں کہ کہاں دہشت گرد اور کہاں ان کے سہولت کار موجود ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا کہ کسی علاقے میں آپریشن اس وقت کامیاب ہوتا ہے جب عوام خود دہشت گردوں کی نشاندہی کریں۔ فوج علاقہ خالی کرا کے آپریشن کرے اور واپس چلی جائے تو دہشت گرد دوبارہ لوٹ آتے ہیں، اسی لیے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیے جاتے ہیں۔
ترجمان پاک فوج نے واضح کیا کہ جو بھی دہشت گردوں کو پناہ دے گا یا اپنے گھر میں بارودی مواد رکھے گا، اسے اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے، ایک شخص کی دہشت گردی کی سزا پورے علاقے کو نہیں دی جاسکتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان کے عوام نہایت سمجھدار اور دوراندیش ہیں، تعلیم حاصل کرنے والے نوجوان اپنی تقدیر کے مالک بن چکے ہیں جبکہ درجنوں بلوچ طلبہ اور طالبات اعلیٰ عہدوں پر خدمات انجام دے رہے ہیں، جن میں خواتین افسران بطور ڈپٹی کمشنر بھی شامل ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے مثال دی کہ کیمبرج یونیورسٹی کے معروف سائنسدان صمد یار جنگ کا تعلق بلوچستان کے بلیدہ اسکول سے ہے جبکہ شاہ زیب رند بھی بلوچستان سے تعلق رکھتے ہیں اور اپنی کامیابی کی مثال ہیں۔
میجر محمد انور کاکڑ شہید کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ نہایت شاندار افسر اور اس دھرتی کے عظیم بیٹے تھے، جنہوں نے پی سی ہوٹل گوادر حملے میں کئی دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو آزاد رکھنے کے لیے فوجی افسران، جوان اور شہری ہر روز قربانیاں دے رہے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان تمام لسانی و علاقائی بنیادوں سے ہٹ کر کلمہ طیبہ کی بنیاد پر قائم ہوا ہے۔
انہوں نے نبی کریم ﷺ کا فرمان دہرایا کہ کسی عربی کو عجمی پر، عجمی کو عربی پر اور کسی گورے کو کالے پر کوئی فضیلت نہیں۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان کی آبادی تقریباً ڈیڑھ کروڑ ہے، جن میں سے 50 فیصد لوگ ملک کے دیگر حصوں میں رہائش پذیر ہیں۔ صوبے میں صرف بلوچ ہی نہیں بلکہ 30 فیصد سے زائد پشتون بھی آباد ہیں، جبکہ سندھ اور جنوبی پنجاب میں بھی بڑی تعداد میں بلوچ آباد ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان کا مطلب لا الہ الا اللہ عوام کے دلوں میں رچ بس چکا ہے اور یہی ہماری اصل قوت ہے۔
راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ فوج سیاسی جماعتوں سےبات کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتی۔
تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بی بی سی کوانٹرویو میں بانی پی ٹی آئی سےمذاکرات یا پس پردہ رابطوں کی تردید کردی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان کی افواج کو برائے مہربانی سیاست میں ملوث نہ کیا جائے، فوج سیاسی جماعتوں سےبات کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتی، ہم ہمیشہ اس معاملے پر بالکل واضح رہے ہیں، یہ سیاستدانوں کا کام ہے کہ وہ آپس میں بات کریں۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کی ریاست سے بات کرتے ہیں جو کہ آئین کے تحت سیاسی جماعتوں سےمل کربنی ہے، جو بھی حکومت ہوتی ہے وہی اس وقت کی ریاست ہوتی ہے اور افواجِ پاکستان اس ریاست کے تحت کام کرتی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ سیاسی عدم استحکام سے متعلق سوال سیاسی قوتوں سےہی پوچھناچاہیے، درخواست کرتےہیں اپنی سیاست اپنےتک رکھیں اور افواج کواس سے دور رکھیں۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ اپنے سیاسی مقاصد کے لیے فوج کے خلاف افواہیں اور مفروضے پھیلائے جاتے ہیں، یہاں تک کہ ایک افواہ یہ بھی تھی کہ فوج اپنا کام نہیں کرتی اور سیاست میں ملوث ہے، جب معرکہ حق آیا تو کیا فوج نے اپنا کام کیا یا نہیں؟ کیا قوم کو کسی پہلو میں فوج کی کمی محسوس ہوئی؟ نہیں بالکل نہیں ، ہم اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں پر مکمل توجہ دیتے ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے واضح کیا کہ ہماری وابستگی علاقائی سالمیت، خود مختاری اور عوام کے تحفظ سے ہے، یہی وہ کام ہے جو فوج کرتی ہے، بغیر کسی ثبوت کے سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے مفروضوں پر توجہ دینے سے اجتناب کیا جانا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم صرف اندرونی طور پر ہی چٹان کی طرح متحد نہیں، بلکہ بحیثیت قوم بھی متحد ہیں، پاک فوج متعدد مواقع پرسیاسی حکومت چاہےوہ وفاقی ہویاصوبائی کے احکامات پرعمل کرتی ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ اس وقت کسی کو ہم سے کوئی مسئلہ نہیں تھا، اس ملک میں جب پولیو ٹیمیں ویکسین کےلیے نکلتی ہیں تو فوج ساتھ ہوتی ہے، جب واپڈا بجلی کے میٹر چیک کرنا چاہتاہےتو فوج کو ساتھ لے جانے کی درخواست کی جاتی ہے، واپڈا جب جاتا ہے تومقامی لوگ مسئلہ کھڑا کرتے ہیں، اس ملک میں اپنی سروس کے دوران میں نے نہریں بھی صاف کی ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ ہم عوام کی فوج ہیں اورجب بھی حکومت وقت کہتی ہےعوام کے لیے آتی ہے، اس طرح کی درجنوں مثالیں موجود ہیں، مختلف سیاسی جماعتوں کی حکومتیں رہی ہیں، کسی بھی سیاسی جماعت یا سیاسی قوت کی حکومت ہوہم عوام کے تحفظ اور بھلائی کے لیے آتے ہیں۔
ترجمان کے مطابق کے پی اور بلوچستان کے علاقوں میں صوبائی حکومت کے احکامات سے فوج موجود ہے، فوج کہاں تعینات کرنی ہے یہ فیصلے سیاسی قوتیں کرتی ہیں۔
راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف کا کہنا ہے کہ فتنہ الہندوستان کا تعلق بلوچستان سے نہیں صرف بھارت سے ہے، درندے ہندوستان کےاحکامات پردہشت گردی کر رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے سیکرٹری داخلہ آفتاب درانی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا فتنہ الہندوستان کاتعلق بلوچستان سےنہیں صرف بھارت سے ہے، فتنہ الہندوستان کے دہشت گرد حیوانیت پر اتر آئے ہیں، انھوں نے بلوچستان میں نہتے مزدوروں کوشہیدکیا، بھارتی دہشت گردی کے ایسے کافی شواہدہمارے پاس ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان نہیں بلوچستان کے بلوچ بھی پوچھ رہے ہیں، دہشت گردی کا بلوچیت سے کیا تعلق ہے، پاکستان کے مسلمان پوچھ رہے ہیں، اس کا اسلام، انسانیت سے کیا تعلق ہے، یہ کون سااسلام اورکون سی بلوچیت ہے ، درندے ہندوستان کے پیسوں،احکامات پربربریت کررہے ہیں، یہ کون سی آئیڈیالوجی ہے یہ حیوانیت ہے، فتنہ الہندوستان کاتعلق صرف ہندوستان سے ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے بتایا کہ 25 اپریل کوجہلم میں ایک دہشتگرد پکڑا گیا، فرانزک پر شاکنگ فیکٹس سامنےآتے ہیں، سرونگ انڈین میجر سندیپ دہشت گردوں سے بات چیت کر رہا تھا وہ آڈیوسنیں، سرونگ انڈین میجربتارہاہےبلوچستان سےلیکرلاہورتک اورپورےپاکستان میں دہشتگردی کروارہا ہے۔
انھوں نے سوال کیا کہ معصوم پھول شہید ہوئے ان کی موت کاذمہ دارکون ہے؟ میجرسندیپ کتنی تفصیل سے بتا رہا ہے، کتنے پیسے دینے ہیں، کئی سال کی پلاننگ ہے، جن مساجد میں بھارت نےحملہ کیاوہاں کوئی ٹریننگ کیمپ نہیں تھے۔
پاک فوج کے ترجمان نے کہا کہ جن مساجد میں بھارت نے حملہ کیا وہاں کوئی ٹریننگ کیمپ نہیں تھے، 6 اور7 مئی کو کیا شواہد تھے جس پر فیصلہ کیا گیا کہ مساجد دہشت گردوں کے اڈےہیں، 7 مئی کی صبح تمام میڈیا ان مساجد میں گیا تھا، آپ کو کہیں ٹریننگ کیمپ یا دہشت گرد کی نشانی ملی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بھارت نے پاکستان پر حملے کےدوران اپنی پراکسی فتنہ الہندوستان کو بھی ایکٹوکیا ہوا تھا، بھارت دہشت گردوں کو پیسہ دینے کے ساتھ اسلحہ بھی دیتا ہے، بلوچستان کے غریب تو اتنا جدید اور مہنگا اسلحہ نہیں خرید سکتے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے مزید کہا کہ فتنہ الہندوستان کے ساتھ فتنہ الخوارج کاگٹھ جوڑ بھی بھارت کیساتھ ہے، دہشت گردوں کی پرائم موٹیویشن صرف پیسہ ہے، ناقدین کہتے ہیں باڑلگانے کا کیا فائدہ شواہد سب کے سامنے ہیں۔
انھوں نے مزید بتایا کہ 9مئی کی رات2بجے 10مئی کوفتنہ الہندوستان نےبلوچستان میں دہشتگردانہ کارروائیاں کیں، ہم نےاس رات 5دہشتگردمارےہیں ، یہ وہ وقت ہےجب ہندوستان نے پاکستان اپنےڈرون بھیجےتھے، ڈی جی فتنہ الہندوستان اورفتنہ الخوارج کابھارت سےگٹھ جوڑ دنیاکونظرآرہا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ 6 اکتوبر 2024 کو کراچی میں چائنیز پر حملہ ہوتا ہے، انڈین سوشل میڈیا را کے ہینڈلرز پہلے سے ہی آگاہ کردیتےہیں، جیسے ہی جعفر ایکسپریس ہوتا ہے، اس سے پہلے ہی وہ آگاہ کردیتےہیں ، صبح 7 بجکر 58 منٹ پر خضدار واقع ہوتا ہے، اس کے فوری بعد ہی انڈین میڈیا پر خوشیاں شروع ہوجاتی ہیں، دنیا کا کون سا ملک ہے جو دہشت گردوں کے حملوں پرخوشی مناتاہے، تاریخ میں ایسا کوئی ملک یا میڈیا نہیں ملتا جو بچوں کی شہادت پرخوشی منائے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ کیا کالعدم بی ایل اے کی دھمکیوں سے ہم ڈرجائیں گے، فتنہ الہندوستان کابلوچیت یاپاکستانیت سےتعلق نہیں، پوری دنیا دیکھ رہی بھارت خطے میں دہشت گردی کرہا ہے، اپنی دہشت گردی چھپنے کیلئے پاکستان پرالزام لگاکرڈرامہ کیا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ معرکہ حق میں اللہ کی نصرت سےپاکستان دشمن کامنہ کالاکرتاہے، بہادرفوج اور فضائیہ نےجعفرایکسپریس حملےمیں شہریوں کوبچایا، ریاست نے دہشت گردوں کومارا اور اپنے لوگوں کوبچایا، فتنہ الہندوستان کےترجمان بھارتی چینل پردہشتگردی کاپرچار کرتے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ بھارت میں آزاد میڈیا کا وجود نہیں بھارتی ریاست کنٹرول کرتی ہے، آپ پاکستان میں آزاد میڈیا پر سوال اٹھاتے تھے اب پتا چلا انڈیا کا میڈیا کیا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ چیف نے کہا تھا 13 لاکھ انڈین آرمی ہمیں شکست نہیں دے سکتی، 1300 فتنہ الہندوستان کیا دیں گے ، پوری دنیادیکھ رہی ہےخطےمیں ریاستی دہشتگردی کون کررہاہے، اپنی دہشتگردی سےچھپنےکیلئےبھی ڈرامہ کیاجاتاہےکیونکہ اپنےملک میں ظلم کررہےہیں، یہ ہےہندوستان اورفتنہ الہندوستان کابدنماچہرہ ہے۔
پاک فوج کے ترجمان کا بتانا تھا کہ دہشت گرداسلم اچھوبھارت کے اسپتال میں زیرعلاج ہے، یہاں زخمی دہشت گردوں کوبھارت اپنے ملک لیکرجاتا ہے، فتنہ الہندوستان کاکمانڈرخلیل چیئرمین بھارت میں ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت دہشت گردی کیلئے معصوم بلوچوں کواستعمال کرتا ہے، دہشت گردی کیلئے بھارت بلوچستان کی بچیوں کوبلیک میل کرتا ہے، بھارت اوراس کے فتنے اب کھل کرسامنےآرہے ہیں، سوشل میڈیاپر فتنہ الہندوستان کی حمایت میں ہزاروں اکاؤنٹس آپریٹ ہورہے ہیں، فیس بک اور ایکس پر موجود ہزاروں اکاؤنٹس بھارت سےچل رہے، سوشل میڈیا پر ہزاروں اکاؤنٹس بھارتی ایجنسیاں چلارہی ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا ہے کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے لیکن اگر جنگ مسلط کی جاتی ہے تو ہر وقت تیار ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت دونوں ایٹمی ریاستیں ہیں اور ان کے درمیان جنگ محض ’’بے وقوفی‘‘ ہوگی۔ ایٹمی جنگ دونوں ملکوں کے لیے باہمی تباہی کا باعث بن سکتی ہے۔ ایٹمی جنگ کا نا قابل تصور اور نامعقول خیال ہونا چاہیے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا کہ بھارت جھوٹے بیانیہ کی بنیاد پر آگ سے کھیل رہا ہے۔ وہ گھمنڈ کا شکار ہے اور تنازع میں کسی بھی وقت چنگاری ڈالی جا سکتی ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ کچھ عرصہ سے بھارت ایسی صورتحال بنا رہا ہے، جس سے تصادم ہو۔ ہر چند سال بعد بھارت ایک جھوٹا بیانیہ گھڑتا ہے۔ اس کا بیانیہ پرانا ہوچکا اور دنبا بھی جان چکی ہے کہ بھارت کا پہلے دن سے موقف بے بنیاد تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ حالیہ دنوں میں پاکستان نے بہت بالغ نظری سے ردعمل دیا۔ شدت پسندی کے کسی واقعہ میں ملوث ہیں تو ثبوت دیے جائیں۔ کوئی پاکستانی شہری شدت پسندی میں ملوث ہوا تو خود اس کے خلاف کارروائی کریں گے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ ہم امن سے محبت کرتے ہیں اور امن کو ترجیح دیتے ہیں۔ پاکستان میں اس وقت امن کا جشن منایا جا رہا ہے، لیکن جنگ کے لیے ہمیشہ تیار رہتے ہیں، اگر جنگ چاہیے تو پھر جنگ ہی سہی۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بھارت میں حد سے زیادہ خوش فہمی ہے کہ پاکستان کمزور ملک ہے۔ بھارت کے تکبر کو ہم نے اس تنازع کے دوران کئی سطح پر توڑا۔ بھارت کی طرف سے کسی اطلاع کی ضرورت نہیں۔ بھارت کیا کر رہا اور کیوں کر رہا ہے، ہم ہمیشہ چوکنا اور تیار رہتے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ 10 مئی کو کتنے دن گزر چکے، مگر بھارت میں جھوٹا بیانیہ چلایا جا رہا ہے۔ وہ بنیادی طور پر اپنی داخلی سیاست بہتر کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیا آپ کو بھارت میں کسی ذمہ دار سیاسی قیادت کی جھلک دکھائی دیتی ہے۔بھارتی حکومت سے کوئی بھی پہلگام واقعہ سے متعلق سوالات نہیں کر رہا۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا کی طرف سے جو کچھ چلایا گیا وہ ایک مزاحیہ بیانیہ ہے، ایسا کچھ نہیں ہوا۔ ہم انٹیلیجنس کے لیے بھارتی ذرائع پر انحصار نہیں کرتے۔ میڈیا کو دکھا چکے بھارتی ڈرون داخل ہوتا ہے تو ہمیں معلوم ہو جاتا ہے کہ کہاں سے آ رہا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ بہاولپور، مریدکے اور مظفر آباد میں جن جگہوں کو نشانہ بنایا گیا، وہاں تمام مساجد تھیں۔ میڈیا کا اگلے دن ان جگہوں پر لے جایا گیا۔ کیا یہ ممکن ہے کہ رات وہاں دہشتگرد کیمپس ہوں اور چند گھنٹوں میں نشانات مٹا دیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے پاس الزامات ثابت کرنے کے کوئی ثبوت ہیں اور نہ ہی منطق۔ پاکستان نے واضح کر دیا کہ بھارت کے پاس ثبوت ہے تو لے آئیں تحقیقات کریں گے، مگر وہ ثبوت دینے پر بھی آمادہ نہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارتی حملے میں شہید ہمارے قوم کے بچے تھے۔ میرے پاس ان تمام لوگوں کی تصویریں ہیں جو دکھا سکتا ہوں۔ ہم اپنے شہدا کو عزت دیتے ہیں۔ کیا پاکستان کی فوج ان کے جنازوں میں شریک نہیں ہوگی؟ کیا پاکسانی انتظامیہ وہاں نہیں جائے گی۔ پاکستان نے کب سے بھارت کی خوشنودی کے لیے فیصلے کرنا شروع کر دیے۔ فوج، حکومت اور ریاست صرف پاکستان کے عوام کی مقروض ہے۔
بھارت پاکستان میں کہیں بم گرائے اور دعویٰ کرے کہ وہاں جیش محمد کے لوگ تھے۔ ہمیں کوئی ثبوت دیں، جو جیشِ محمد کی شمولیت کو ثابت کرے وہ ثبوت لائیں۔ ثابت کریں بہاولپور میں دہشتگردوں کا کوئی تربیتی کیمپ موجود ہے۔ ہم دہشتگردی سے نفرت کرتے ہیں۔ کوئی پاکستانی شہری دہشت گردی میں ملوث ہے تو ثبوت دیں خود کارروائی کریں گے۔
پاک فوج کے ترجمان اور شبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے نا تو بھارت اسرائیل ہے اور نا ہی پاکستان فلسطین، ہم امن پسند لوگ ہیں بھارت نے ہمیں اکسایا یا حملہ کیا تو ہمارا ردعمل تیز اور وحشیانہ ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق معرکہ بنیان مَّرْصُوْص سے متعلق ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر احمد شریف چوہدری نے ترکیہ کی انادولو ایجنسی کو حالیہ صورتحال پر انٹرویو دیا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ’’پاکستان دنیا میں اس وقت سب سے زیادہ دہشتگردی کا شکار ملک ہے‘‘پاکستان میں جنوری 2024 سے اب تک 3700 سے زیادہ دہشت گردی کے واقعات ہو چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان 17 ماہ سے بھی کم عرصے میں 3896 افراد جاں بحق ہوئے جن میں سے 1314 شہید ہیں۔2500 سے زیادہ اپنے اعضاء کھو چکے ہیں، ہمارے لاکھوں لوگ جان کی بازی ہار چکے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر احمد شریف کا واضح طور پر کہنا تھا کہ اس ساری دہشت گردی کی سرپرستی اور حوصلہ افزائی بھارت کر رہا ہے، کشمیر ایک بین الاقوامی تسلیم شدہ تنازعہ ہے، بھارت کشمیر کو حل کرنے کی کوشش نہیں کر رہا بلکہ وہ جبر سے اسے اندرونی مسئلہ بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہم ایک امن پسند قوم ہیں، اگر بھارت نے ہمیں اکسایا یا حملہ کیا تو ہمارا ردعمل تیز اور وحشیانہ ہوگا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا حقیقت یہ ہے کہ بھارت امریکا نہیں اور پاکستان افغانستان نہیں ہے، بھارت اسرائیل نہیں ہے اور پاکستان فلسطین نہیں ہے، پاکستان، بھارتی تسلط کے سامنے کبھی نہیں جھکے گا اور بھارت جتنی جلدی یہ بات سمجھ جائے گا یہ علاقائی اور عالمی امن کیلئے اچھا ہوگا،
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کشمیر میں یا بھارت میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ بھارتی جبر کی وجہ سے اندرونی مسئلہ ہے، بھارت پہلگام واقعہ میں پاکستان کو مورد الزام ٹھہرا کر کوئی بھی ثبوت دینے میں ناکام رہا، نئی دہلی حکومت ان واقعات کو دہشت گردی کے بہانے کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔
پاک فوج کے ترجمان نے کہا کہ جعفر ایکسپریس پر حملہ کرنے والی بی ایل اے نے کھلے عام بھارت سے فوجی مدد کی درخواست کی تھی، نئی دہلی میں کچھ رہنماؤں، سیاست دانوں اور ریٹائرڈ جنرلوں نے بی ایل اے کی حمایت میں بیانات دیے تھے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ حالیہ کشیدگی میں بھارت کے پانچ جنگی طیارے مار گرائے جن میں سے تین رافیل تھے، پوری دنیا جانتی ہے کہ پاکستان نے بھارتی طیارے مار گرائے لیکن نئی دہلی اسے ماننے کو تیار نہیں ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہےکہ بھارت پاکستان کا پانی روکنےکی ہمت نہیں کر سکتا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے عرب نیوز کو آپریشن معرکہ حق سے متعلق تفصیلی انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت پاکستان پانی کے معاملہ پر بھارت کو واضح کر چکی۔ فوج کی طرف سے مزید کچھ کہنے کی ضرورت نہیں ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ 24 کروڑ سے زائد لوگوں کا پانی روکنےکا کوئی پاگل ہی سوچ سکتا ہے اور بھارت ایسا کرنے کی ہمت نہیں کر سکتا۔
انہوں نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ کوئی پاکستان کا پانی روکنے کی جرات نہ کرے۔ امید کرتے ہیں کہ ایسا وقت نہ آئے، لیکن آیا تو دنیا اقدامات دیکھے گی۔ بھارت نے اگر پاکستان کا پانی روکا تو دہائیوں تک اس کے نتائج محسوس کیے جائیں گے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہے پاک فوج پروفیشنل آرمی ہے اور حکومتی اقدامات کے پابند ہیں۔ ہمارا پیغام واضح ہے کہ ہم امن چاہتے ہیں، لیکن بھارت کی طرف سے کوئی خلاف ورزی ہوئی تو ہمارا جواب تیار ہے۔ جارحیت کے خلاف ہمارا ردعمل فوری اور فیصلہ کن ہوگا۔ تاہم ہم کبھی بھی سویلینز اور ان کی آبادی کو نشانہ نہیں بناتے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے مزید کہا کہ بھارت نے جھوٹ کی بنیاد پر پورا تنازع کھڑا کیا اور پہلگام واقعہ پر کوئی ثبوت نہیں دیا۔ بھارت نے جھوٹ کی بنیاد پر جارحیت کرتے ہوئے معصوم شہریوں اور مساجد کو نشانہ بنایا۔ بھارتی میڈیا پر معصوم بچوں اور خواتین کی شہادت پر جشن منایا جا رہا تھا۔ کبھی ایسا نہیں دیکھا کہ معصوم بچوں کے قتل پر اپنی سینہ ٹھوک کر فخر کیا جائے۔ بھارت میں اب جو کچھ ہورہاہے یہ نیا ہے دنیا کو دیکھنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا جھوٹی خبریں چلا کر سمجھ رہا تھا کہ دنیا بےوقوف ہے اور آج تک وہ اپنے جھوٹ کے پیچھے ہی چھپ رہی ہے۔ اس نے خود ہی اپنے ان علاقوں پر میزائل فائر کیے جہاں سکھ آبادی رہتی ہے۔ بھارت نے بے انتہا پروپیگنڈا کر کے اپنے لوگوں کو گمراہ کیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر پاکستان نے محدود پیمانے پر بھارت کو جواب دیا، جس کے بعد بھارت جارحیت سے رکنے پر مجبور ہوا۔ میں تصدیق کرتا ہوں کہ بھارت کے 6 طیارے گرائے ہیں۔ پاکستان کی جانب سے بھارتی میراج طیارہ بھی گرایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے جس طرح جواب دیا، یہ ہماری صلاحیت کا صرف ایک حصہ ہے۔ پاکستان نے اپنی کچھ ٹیکنالوجی اور محدود کارروائی سے اپنی صلاحیت دکھا دی۔ دنیا جان چکی ہے کہ ہم اپنی خودمختاری کا دفاع کر سکتے ہیں۔ کوئی شک میں نہ رہے ہم ہمیشہ ملک کے دفاع کے لیے تیار ہیں۔ پاکستان کی سلامتی اور خود مختاری کا ہر قیمت پر دفاع کیا جائے گا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر بھارت نے اس پورے تنازع میں غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا۔ بھارت نے کہا کہ جن ممالک نے پاکستان کو اسلحہ فراہم کیا، اس کا بائیکاٹ کریں گے۔ بھارت کے پاس بھی روس اور فرانس کے جدید ہتھیار تھے۔ اس کے پاس بھی بہترین سسٹم اور اسلحہ ہے لیکن اہم یہ ہے کہ اس کو استعمال کون اور کیسے کر رہا ہے۔
راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستانی افواج بھارت کو مزید منہ توڑ جواب دے گی۔
ایک اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ آج رات بزدل بھارت نے پاکستان پربلااشتعال جارحیت کی۔
بھارت نے جارحیت کی اور معصوم پاکستانیوں کو ٹارگٹ کیا، پاکستانی افواج اس وقت بھارت کو جارحیت کا منہ توڑ جواب دے رہی ہے۔انہوں نے واضح طور پر کہا کہ پاکستانی افواج بھارت کو مزید بھی منہ توڑ جواب دے گی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ بھارت کی جانب سے مجموعی طور پر 6 مقامات پر 24حملے کیے گئے، جس میں 8 پاکستانی شہید، 35 زخمی ہوئے اور 2 افراد لاپتہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ احمد پور شرقیہ میں سبحان اللہ مسجد کو نشانہ بنایا گیا جس میں 5 بےگناہ پاکستانیوں کو شہید کیا گیا ان میں 3سال کی ایک بچی بھی شامل ہے، احمد پورشرقیہ میں31پاکستانی زخمی بھی ہوئے ہیں۔
کوٹلی میں مسجد عباس کونشانہ بنایا گیا،بچے سمیت2شہادتیں ہوئی، مظفرآباد میں میں بھی مسجد بلال کو نشانہ بنایا،ایک بچی زخمی ہوئی، مریدکے میں بھی مسجد کو نشانہ بنایا گیا، ایک پاکستانی شہید ایک زخمی ہوا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ سیالکوٹ کے گاؤں لوہارا اور شکرگڑھ کے قریب اسٹرائیک کی گئیں لیکن وہاں کوئی نقصان نہیں ہوا۔
حملے کا بھرپور جواب پاکستانی قوم کی حمایت سے مسلح افواج دے رہی ہیں، جن علاقوں میں حملے ہوئے عالمی میڈیا اور قومی میڈیا کو دورہ کرایا جائے گا، عالمی اور قومی میڈیا کو بھارتی جارحیت، شہریوں کو نشانہ بنانے کےثبوت دکھائے جائیں گے۔
اس کے علاوہ مظفرآباد میں شاہی والی میں بھی مسجد بلال کو نشانہ بنایا، ایک بچی زخمی ہوئی، مریدکے میں بھی مسجد کو نشانہ بنایا گیا، ایک پاکستانی شہید اورایک زخمی ہوا، مریدکے میں بھی مسجد کو نشانہ بنایا گیا، ایک پاکستانی شہید اور ایک زخمی ہوا،2لوگ لاپتہ ہیں۔
اسلام آباد : ترجمان پاک فوج نے کہا کہ پاکستان امن چاہتا ہے لیکن اگر بھارت نے جارحیت مسلط کرنے کی کوشش کی تو افواج پاکستان منہ توڑ جواب دیں گی۔
ذرائع کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری اور وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ کے زیر اہتمام قومی سلامتی کے امور پر سیاسی رہنماؤں کے ساتھ ان کیمرہ سیشن کا انعقاد جاری ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے تناظر میں ہونے والے ان کیمرہ سیشن میں سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
ذرائع کے مطابق ان کیمرہ سیشن میں موجودہ صورتحال کے پیش نظر قومی سلامتی کے امور زیر غور آئے، سیشن میں قومی سلامتی کے امور پر بریفنگ دی گئی،
اس موقع پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے سیاسی رہنماؤں کو پاک فوج کی تیاریوں سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا، کہ پاکستان پُرامن ملک ہے اور خطے میں امن چاہتا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے واضح کیا ہے کہ پاک فوج بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کا مہم توڑ جواب دینے کے لیے تیار ہے۔
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ پاکستان پر جارحیت مسلط کی گئی تو افواج پاکستان دشمن کو منہ توڑ جواب دیں گی، وفاقی وزیر اطلاعات نے سیاسی قائدین کو حکومتی سفارتی اقدامات اور ریاستی موقف سے آگاہ کیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ بھارتی عزائم سے نمٹنے کیلئے تمام ادارے مکمل ہم آہنگی کے ساتھ کام کر رہے ہیں، پاکستان کی مسلح افواج ملکی خودمختاری کے تحفظ کے لیے ہر دم تیار ہیں۔
بریفنگ میں سیاسی رہنماؤں کو بھارت کی حالیہ فوجی نقل وحرکت سے آگاہی دی گئی، سیاسی رہنماؤں کو فالس فلیگ آپریشن اور ممکنہ خطرات کے حوالے سے تفصیلی آگاہی دی گئی۔
ذرائع کے مطابق ن لیگ، پی پی، ایم کیوایم، جے یو آئی، بلوچستان عوامی پارٹی اور دیگرجماعتوں کے رہنماشریک ہوئے، پاکستان تحریک انصاف نے بیک گراؤنڈ بریفنگ میں شرکت نہیں کی۔
اس موقع پر وزیر اطلاعات نے شرکاء کو سفارتی حکمت عملی اور بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے مؤقف سے آگاہ کیا۔
پرویز خٹک، محمود خان، نور عالم خان، سینیٹر عبدالشکور، خرم دستگیر، عابد شیرعلی، بدر شہباز سمیت ارکان پارلیمنٹ نے بھی بریفنگ میں شرکت کی۔
راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودہدری اور وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی آج اہم پریس کانفرنس کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودہدری اور وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی آج ساڑھے3 بجے اہم پریس کانفرنس کریں گے۔
جس میں جعفر ایکسپریس واقعہ اورسیکیورٹی فورسز کےریسکیو آپریشن پربریفنگ دی جائے گی۔
پریس کانفرنس کے دوران جعفر ایکسپریس سے متعلق اہم نکات پیش کیے جائیں گے۔
یاد رہے کوئٹہ سے پشاور جانے والی ٹرین پر بولان پاس کےعلاقے ڈھاڈر میں دہشت گردوں نے حملہ کردیا تھا اور خودکش بمباروں نے یرغمال عورتوں اوربچوں کو ڈھال بنایا ہوا تھا۔
سیکیورٹی فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے 109 مسافر بازیاب کرائے اور حملہ کرنے والے تمام دہشت گردوں کو مار دیا گیا، آپریشن میں احتیاط اور مہارت کا مظاہرہ کیا گیا اور جانیں بچائی گئیں۔
آپریشن کےدوران بازیاب مسافروں کو مچھ ریلوے اسٹیشن پہنچایا گیا، حملہ کرنے والے دہشت گرد افغانستان میں اپنے ماسٹرمائنڈ سے رابطے میں تھے۔