Tag: ڈی جی آئی ایس پی آر

  • عظیم قومیں اپنے شہدا کو نہیں بھولتیں اور ہم ایک عظیم قوم ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر

    عظیم قومیں اپنے شہدا کو نہیں بھولتیں اور ہم ایک عظیم قوم ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر

    راولپنڈی : یوم دفاع و شہداء پر ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل آصف غفور نے شہیدوں کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا ہم ایک عظیم قوم ہیں اور عظیم قومیں اپنے شہدا کو نہیں بھولتیں۔

    تفصیلات کے مطابق یوم دفاع و شہداء کے دن پر ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل آصف غفور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام میں کہا کہ آج دفاع اور شہدا کا دن ہے، آئیں اپنے شہدا کے گھروں کو جائیں، آئیں شہدا کو اورعظیم خاندانوں کو سلام پیش کریں اور ملک کے لیے دی گئی عظیم قربانی پر ان کا شکریہ ادا کریں۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ عظیم قومیں اپنے شہداء کو نہیں بھولتیں، ہم ایک عظیم قوم ہیں۔#ہمیں پیار ہے پاکستان سے۔

    مزید پڑھیں : قوم آج یوم دفاع پاکستان ملی جوش وجذبے سے منارہی ہے

    خیال رہے ملک بھر میں یوم دفاع و شہدا آج ملی جوش جزبے سے منایا جا رہا ہے، ہمیں پیار ہے پاکستان کے نام سے آئی ایس پی آر کی خصوصی مہم میں شہیدوں اور ان کے اہل خانہ کو ملک بھر میں خراج تحسین دینے کا سلسلہ جاری ہے۔

    شہدا کی یادگاروں پر پھول رکھے جارہےہیں  جبکہ غازیوں اور شہدا کے ساتھیوں کے گھر جاکر ان سے محبت کا اظہار کیا جارہاہے ۔

     یوم دفاع و شہدا کی مرکزی تقریب رات آٹھ بجے جی ایچ کیو میں ہوگی،  وزیر اعظم عمران خان مہمان خصوصی ہوں گے۔

  • ’ہمیں پیار ہے پاکستان سے‘  کے نام سے یوم دفاع وشہداء منایا جائے گا ،ڈی جی آئی ایس پی آر

    ’ہمیں پیار ہے پاکستان سے‘ کے نام سے یوم دفاع وشہداء منایا جائے گا ،ڈی جی آئی ایس پی آر

    راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ ہمیں پیار ہے پاکستان سے‘ کے نام سے یوم دفاع وشہداء منایا جائے گا، کوئی شہادت بھولی نہیں جائے گی اور  وطن کی حفاظت کے لیے جانیں دینے والوں کو سلام پیش کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کےشعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ویڈیو شیئر کی ، جس میں میجر جنرل آصف غفور نے 6 ستمبر کو یوم دفاع و شہدا پر آئی ایس پی آر میں پلاننگ کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ یوم دفاع و شہداء منفرد انداز میں ہمیں پیار ہے پاکستان سے کے نام سے منایا جائے گا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ جی ایچ کیومیں منعقد تقریب براہ راست نشر کی جائے گی، جس کے لئے سول سوسائٹی ، میڈیا اور افواجِ پاکستان کے نمائندوں کو آگاہ کیا گیا ہے، وزارت اطلاعات ،آئی ایس پی آر مہم کا فوکل پوائنٹ ہوں گے۔

    میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ شرکاء کو شہیدوں کی فہرست اور پتے مہیا کیے گئے ہیں، قوم کے نمائندے ہر شہید کے گھر جائیں گے، کوئی شہادت بھولی نہیں جائے گی، شہید کی تصویر پر شہادت کی تفصیل اور جائے شہادت لکھی جائے گی، وطن کی حفاظت کے لیے جانیں دینے والوں کو سلام پیش کیا جائے گا اور شہیدوں کے لواحقین کو سلام پیش کیا جائے گا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ شاپنگ مال شہداء کی تصاویر سے سجائے جائیں گے ، بسوں،ویگنوں ،ٹرکوں اور گاڑیوں پرشہدا کی تصاویر لگائی جائیں گی جبکہ ریلوے انتظامیہ کی جانب سے ٹرینوں اوراسٹیشنوں اور تمام ائیر پورٹس پر بھی شہداء کی تصاویر آویزاں کی جائیں گی۔

    میجر جنرل آصف غفور نے کہا یوم دفاع پرافواجِ پاکستان ہتھیاروں کی نمائش کریں گی، شہداء کے لواحقین اور غازیوں کے لیے ہر چھاؤنی میں تقریب ہوگی، تعلیمی اداروں میں شہداء کی یاد اور وطن سے محبت کی تقریبات ہوں گی جبکہ تمام ادارے شہداء کی یاد میں خصوصی تقاریب منعقد کریں گے ، جس کے لئے چیمبر آف کامرس،انجمن تاجران اورسول سوسائٹی کی بھرپورتعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے قوم سے بھرپور شمولیت کی درخواست کرتے ہوئے کہا آئیے زندہ قوم کی طرح اپنے شہداکو یاد رکھیں ، ہمارےشہدا نے اپنا آج ہمارے محفوظ کل کے لیےقربان کیا ، شہید ہمارے اصل ہیرو ہیں ، شہیدوں کو سلام ، ہمیں پیار ہے پاکستان سے۔

    مزید پڑھیں : یومِ دفاع پر شہدا اور لواحقین کو منفرد انداز سے خراج عقیدت پیش کرنے کا اعلان

    یاد رہے 24 اگست کو ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا ایک ٹویٹ میں کہنا تھا کہ زندہ قومیں اپنے شہیدوں کوکبھی فراموش نہیں کرتیں، قوم اس سال 6 ستمبرکو منفرد انداز میں شہدا کوخراج تحسین پیش کرے گی۔

    خیال رہے چھ ستمبر 1965 کو پاکستانی افواج کے بہادر سپوتوں نے دشمن کو کاری ضرب لگا کر منہ توڑ جواب دیا تھا، جسے تا دنیا تک سب یاد رکھیں گے، اس جنگ میں مٹھی بھر فوج نے اپنے سے کئی گناہ بڑے دشمن کے دانت کھٹے کردیے تھے۔

    سن 1965 کو ملک کا دفاع کرتے ہوئے شہید ہونے والے جوانوں کی یادگاروں پر پھول چڑھائے جاتے ہیں، جب کہ سرکاری سطح پر قرآن و فاتحہ خوانی کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے۔

  • شمالی وزیرستان میں‌ کوئی شخص فورسز کے ہاتھوں جاں بحق یا زخمی نہیں ہوا، ڈی جی آئی ایس پی آر

    شمالی وزیرستان میں‌ کوئی شخص فورسز کے ہاتھوں جاں بحق یا زخمی نہیں ہوا، ڈی جی آئی ایس پی آر

    راولپنڈی: ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غور نے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان میں کوئی شخص فورسز کے ہاتھوں جاں بحق یا زخمی نہیں ہوا ہے، وائس آف امریکا دیوا کی خبر جھوٹ پر مبنی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ وائس آف امریکا دیوا نے من گھڑت رپورٹنگ کی روایت برقرار  رکھی ہے شمالی وزیرستان میں فورسز کے ہاتھوں کوئی شخص جاں بحق یا زخمی نہیں ہوا ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق کسی کورٹ مارشل کی کوئی یقین دہانی نہیں کرائی گئی جبکہ کیپٹن ضرار کے معاملے پر انکوائری کا حکم دے دیا گیا ہے، اطلاعات کی تحقیقات کے لیے انکوائری شروع کردی گئی ہے۔

    میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ وزیرستان کے لوگ پر امن ہیں اور شمالی وزیرستان میں امن کو ترجیح دیتے ہیں۔

    واضح رہے کہ وائس آف امریکا دیوا نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ ’’ایم این اے محسن داور نے حکام کی طرف سے کیپٹن ضرارجن کے ہاتھوں مبینہ طور پر ایک بچے کا احتجاج کے دوران قتل ہوا کے کورٹ مارشل کی یقین دہانی کے بعد احتجاجی دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا تھا۔‘‘

  • انتخابات 2018: ہم وطنوں کا شکریہ، پاکستان کو پھر فتح حاصل ہوئی، ڈی جی آئی ایس پی آر

    انتخابات 2018: ہم وطنوں کا شکریہ، پاکستان کو پھر فتح حاصل ہوئی، ڈی جی آئی ایس پی آر

    راولپنڈی: ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ ہم وطنوں کا شکریہ، پاک فوج سے پاکستانیوں کی محبت کا اظہار آج دنیا نے دیکھ لیا ہے۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈی جی میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ پاکستان کو پھر فتح حاصل ہوئی ہے، پاکستانی عوام نے گھناؤنا پروپیگنڈا مسترد کردیا ہے۔

    میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ پاک فوج عوام کے غیر متزلزل حمایت کی وجہ سے مضبوط ہے، ہماری زندگیاں پاکستان اور اس کے عوام کے لیے وقف ہیں۔

    ملک بھر میں ہونے والے عام انتخابات میں عوام کی جانب سے پاک فوج کے جوانوں اور سیکیورٹی اہلکاروں کو پھول پیش کیے گئے جبکہ متعدد مقامات پر ان پر گل پاشی بھی کی گئی۔

    خیال رہے کہ پاکستان کے گیارہویں عام انتخابات کے لیے ملک بھر میں پولنگ کا وقت ختم ہوچکا ہے اور ووٹوں کی گنتی جاری ہے، جہاں 10 کروڑ 59 لاکھ 55 ہزار 409 ووٹرز حق رائے دہی استعمال کیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • انتخابات میں فوج کا براہ راست  کوئی کردارنہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر

    انتخابات میں فوج کا براہ راست کوئی کردارنہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر

    اسلام آباد : ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل آصف غفور کا کہنا ہےانتخابات میں فوج کا براہ راست کوئی کردارنہیں، الیکشن کمیشن کی ہدایت پرعمل کررہے ہیں، افواہیں تھیں جوانوں کو احکامات جاری کئےگئےجو سراسرغلط ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل آصف غفور نے سینیٹ میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ میرے لئے اعزاز کی بات ہے، سینیٹ میں بات کررہاہوں، آرمڈ فورسز ہمیشہ سول اداروں کو مدد فراہم کرتی رہی ہیں۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ الیکشن کے لئے امن کی صورتحال بہترکی جارہی ہے، پرنٹنگ پریس کے لئے بھی پاک فوج کے جوان تعینات ہیں،3 لاکھ 71ہزار جوان ملک بھر کے پولنگ اسٹیشن پرتعینات ہوں گے۔

    میجرجنرل آصف غفور نے واضح کیا کہ الیکشن سے تعلق نہیں، الیکشن کمیشن کی ہدایت پرعمل کررہےہیں اور امن کی صورتحال بہتر کر رہے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ انتخابات میں فوج کا براہ راست کوئی کردارنہیں ہے، افواہیں تھیں جوانوں کو احکامات جاری کئے گئے، جو سراسر غلط ہے۔


    مزید پڑھیں : الیکشن کے انعقاد میں ہمارا کوئی کردارنہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر


    یاد رہے چند روز قبل ڈی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان میں الیکشن وقت پر ہوں گے، مسلح افواج غیر سیاسی اورغیر جانبدارانہ کردارادا کرے گی۔

    میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ عوام کو جو سیاسی جماعت یا نمائندہ پسند ہے بغیر خوف اسے ووٹ ڈالیں، 25 جولائی کے بعد عوام جو بھی وزیراعظم منتخب کریں، ہمارے لئے وہی وزیراعظم ہوگا۔

    انھوں نے کہا تھا کہ الیکشن کے انعقاد میں ہمارا کوئی کردارنہیں، فوج کا کردار الیکشن کمیشن کی معاونت ہے، فوج الیکشن کمیشن کی پہلے بھی مدد کرتی آئی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ہم نے افغانستان میں اپنا کردار ادا کیا، اب امریکا کی باری ہے: ڈی جی آئی ایس پی آر

    ہم نے افغانستان میں اپنا کردار ادا کیا، اب امریکا کی باری ہے: ڈی جی آئی ایس پی آر

    راولپنڈی : امریکی دھمکیوں کا جواب ریاست دے گی، افغانستان ٹی ٹی پی قیادت کا خاتمہ کرے، سرحد کے دونوں جانب پائیدار امن افغان پناہ گزینوں کی واپسی سے ممکن ہے، ان خیالات کا اظہار ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کیا۔
    تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان نے بہت کرلیا، اب افغان جنگ امریکی اور اتحادی فوج کو لڑنی ہے۔
    ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ پاکستان پر مسلط کی گئی، کسی نے دہشت گردی کی خلاف پاکستان جیسی جنگ نہیں لڑی، القاعدہ کو پاکستان کی مدد کے بغیر امریکا شکست نہیں دے سکتا تھا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے ایک نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ امریکا کے دھمکی آمیز بیانات سے تعلقات خراب ہوں گے، امریکی دھمکیوں کا جواب ریاست دے گی۔ پاکستان، پاک امریکا تعلقات میں اتارچڑھاؤ نئی بات نہیں، نائن الیون کے بعد پاکستان اور امریکا کا تعاون رہا، پاکستان پیسے کے لئےنہیں لڑرہا،امریکی اعتماد چاہیے۔

    یہ بھی پڑھیں: پاک افغان بارڈر: سرحد پار سے حملہ، تین اہل کار شہید، پانچ دہشت گرد ہلاک: آئی ایس پی آر

    ان کا کہنا تھا کہ بیرنی قوتوں کےآنےسے افغانستان کےمعاملات خراب ہوتےہیں، پاکستان نے بہت کرلیا، اب امریکا اور اتحادی فوجوں کی باری ہے۔
    ہم نے دہشت گردوں کے ٹھکانے ختم کر دیے ہیں، افغانستان ٹی ٹی پی قیادت کا خاتمہ کرے، کچھ معالات میں افغان فوج کے پاس مطلوبہ صلاحیت نہیں۔
    ڈی جی آئی ایس پی کا کہنا تھا کہ 2017 میں ایل او سی اورورکنگ باؤنڈری پرسب سےزیادہ خلاف ورزیاں ہوئیں، بھارت ایل اوسی پرمعصوم شہریوں کونشانہ بنارہا ہے مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی تحریک میں تیزی آئی ہے۔
    ایٹمی اثاثے محفوظ ہاتھوں میں ہیں، پاکستان کی سلامتی کو کوئی خطرہ نہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • جمہوریت کو فوج سے کوئی خطرہ نہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر

    جمہوریت کو فوج سے کوئی خطرہ نہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر

    اسلام آباد: ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ ان کیمرہ سیشن میں سینٹ کے ارکان کو مفصل جواب دیے گئے اور آرمی چیف نے سینیٹرز کو مطمئن کیا، جمہوریت کو فوج سے کوئی خطرہ نہیں۔

    اجلاس کے بعد پاک فوج کے شعبہ نشرو اشاعت کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ جمہوریت کو فوج  سے کوئی خطرہ نہیں، آج کا سیشن بہت اہمیت کا حامل تھا، معلومات میں کمی کی وجہ سے جو افواہیں تھیں انہیں دور کردیا گیا ہے، دھرنے والوں کو پیسے بانٹنے سے متعلق بات نہیں ہوئی۔

    انہوں نے کہا کہ پولیٹیکل ایشو پرفوج کا ترجمان آئی ایس پی آر ہے، اگر ریٹائرڈ فوجی افسران سیاسی معاملے پربات کریں تو وہ ان کی ذاتی رائے ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کو اپنی جنگ سمجھ کر لڑے، افغانستان کی جنگ دوبارہ پاکستان میں نہیں لڑینگے، پاکستان پیسوں کیلئے دہشت گردی کی جنگ نہیں لڑرہا۔

    میجرجنرل آصف غفور نے کہا کہ امریکا سے دہشت گردی کی جنگ میں تعاون کافی عرصے سے جاری ہے، امن کیلئےہماری کوششیں اورقربانیاں تسلیم کی جائیں، امریکا مل کر کام کرے گا تو اسے تحفظات کا خیال کرنا ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی ملک سے تعلقات میں قومی سلامتی کو پہلے سامنے رکھا جائیگا، ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کا جواب دفتر خارجہ دے گا، بھارت کی پاکستان مخالف پالیسی برداشت نہیں کرینگے۔

    انہوں نے کہا کہ18 نومبرکوسینیٹ اورپارلیمان کےہاؤسزنے جی ایچ کیوکا دورہ کیا تھا ، آج ڈی جی ایم او نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی حکمت عملی پربریفنگ دی۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق سینیٹرز کو قومی سیکیورٹی سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی جس میں ارکین کو مطمئن کیا گیا ہے، میجر جنرل آصف غفور کے مطابق معززسینیٹرزنےآرمی چیف کی آمد پرخوشی کااظہارکیا، تمام سینیٹرز نے افواج پاکستان کے کردارکوسراہا۔

    ایک سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ اصولی طور پر اندر کی بات باہر نہیں کی جاسکتی‘ تفصیلی پریس کانفرنس3،4دن میں کروں گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ جب تک ہم ایک ہیں ہمیں کوئی شکست نہیں دےسکتا‘ اجلاس میں قومی سلامتی‘ امریکی پالیسی میں تبدیلی کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال اور خطے کی مجموعی صورتحال پر گفتگو ہوئی۔ اجلاس میں تمام خطرات کا مل کر سامنا کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

    یاد رہے کہ قومی سلامتی کے موضوع پر سینٹ میں پاک فوج کی ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشن کی جانب سےان اہم ان کیمرا بریفنگ دی گئی، اجلاس کی سربراہی چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے کی جبکہ اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر باجو ہ سمیت اہم عسکری قیادت بھی سینٹ میں موجود تھی۔

    اس موقع پر ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار‘ ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل آصف غفور اور ڈی جی ایم آئی میجر جنرل سید عاصم منیراحمد شاہ بھی پارلیمنٹ ہاؤس میں آرمی چیف کے ہمراہ موجود تھے۔ ڈی جی ایم اومیجرجنرل ساحر شمشاد مرزا نے سینٹ اراکین کے سامنے ملک میں قومی سلامتی کی مجموعی صورتحال اور نئی امریکی پالیسی کے بعد کی صورتحال پر بریفنگ دی۔

    اجلاس ساڑھے چار گھنٹے جاری رہا اور اس موقع پر سینیٹ میں سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے گئے تھے۔عسکری حکام کی بریفنگ کےبعد سوال وجواب کا بھی سیشن ہوا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • افغانستان میں سیکیورٹی خلا کی قیمت پاکستان چکارہا ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

    افغانستان میں سیکیورٹی خلا کی قیمت پاکستان چکارہا ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

    راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف عفور کا کہنا ہے کہ افغانستان میں سیکیورٹی خلا کی قیمت پاکستان چکارہا ہے، پاکستان کے دہشتگردی کے خلاف موثر اقدامات جاری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطے کی وہب سائٹ ٹوئٹر پر پاک افغان بارڈر پر دہشت گردوں کی جانب سے حملے پر اپنے بیان میں کہا کہ افغان دہشتگردوں کے حملے میں مزید دو جوان شہید ہوگئے، افغان سرحد پر باڑ لگانے کے ساتھ نئی چوکیاں قائم کررہے ہیں، پاکستان نے ا پنے حصے کا کام مکمل کرلیا اور پاک فوج نے تمام علاقے کلیئرکرالیے۔

    میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ افغانستان میں سیکیورٹی خلاکی قیمت پاکستان چکارہاہے، پاکستان کے دہشتگردی کے خلاف موثر اقدامات جاری ہیں ۔

    ڈی جی آئی ایس پی آرکا کہنا ہے کہ افغان سرحد پر جوانوں کی تعداد میں اضافہ کردیا ہے، سرحد کے دونوں طرف فوجیوں ،شہریوں کی زندگی قیمتی ہے، افغانستان کو دہشتگردوں کے محفوظ ٹھکانے ختم کرنے ہوںگے اور بارڈر سیکیورٹی کو موثر بنانی ہوگی۔


    مزید پڑھیں : پاکستانی چیک پوسٹوں پر حملہ، 10 دہشت گرد ہلاک ، کیپٹن جنیدحفیظ اور سپاہی رحم شہید


    یاد رہے کہ باجوڑایجنسی میں پاکستانی چیک پوسٹوں پر دہشت گردوں کی جانب سے حملہ کیا گیا ، پاک فوج کی جوابی کارروائی میں 10 دہشت گرد مارے گئے جبکہ دہشتگردوں کی فائرنگ سے کیپٹن جنید حفیظ اور سپاہی رحم شہید اور 4 زخمی ہوگئے تھے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ افغان حکام کی اپنی حدود میں رٹ نہ ہونے سے دہشتگردایسی کارروائی کررہے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • موجودہ ڈی جی آئی ایس پی آر کا ڈان لیکس کمیٹی سے کوئی تعلق نہیں: وزیر داخلہ

    موجودہ ڈی جی آئی ایس پی آر کا ڈان لیکس کمیٹی سے کوئی تعلق نہیں: وزیر داخلہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے ڈان لیکس رپورٹ سے متعلق ڈی جی آئی ایس پی آر کے بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ جب کمیٹی بنی اس وقت آصف غفور ڈی جی آئی ایس پی آر نہیں تھے۔ جسٹس عامر رضا نے مشروط طور پر کمیٹی کی سربراہی قبول کی تھی۔

    گزشتہ روز فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے سربراہ میجر جنرل آصف غفور نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ ڈان لیکس پر اتفاق رائے والی کوئی بات نہیں، وزیر داخلہ نے کہا ہے تو ان سے پوچھیں۔

    وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے ڈان لیکس رپورٹ سے متعلق ڈی جی آئی ایس پی آر کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے بیان پر قائم ہیں، ڈان لیکس رپورٹ میں تاخیر اختلاف رائے کے باعث ہوئی۔

    انہوں نے کہا کہ میجر جنرل آصف غفور کا کمیٹی سے کوئی تعلق نہیں، وہ اس وقت عہدے پر نہیں تھے۔

    چوہدری نثار نے کہا کہ جسٹس عامر رضا نے کمیٹی کی سربراہی اس شرط پر قبول کی تھی کہ وہ رپورٹ پر دستخط اتفاق رائے کی صورت میں کریں گے۔ اتفاق رائے ہوجاتا تو رپورٹ آنے میں 5 ماہ کیوں لگتے؟

    مزید پڑھیں: متنازع خبر سیکیورٹی لیکس نہیں‌ تھی، چوہدری نثار

    یاد رہے کہ ڈان لیکس کے حساس معاملے پر سابق وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کو بھی ان کے عہدے سے فارغ کردیا گیا تھا۔

  • انگوراڈہ کی سرحدی گزرگاہ افغان حکام کے حوالے

    انگوراڈہ کی سرحدی گزرگاہ افغان حکام کے حوالے

    راولپنڈی:  پاکستان نے جذبہ خیر سگالی کے تحت ’’انگوراڈہ‘‘ کراسنگ سینٹربارڈر کا کنٹرول افغان حکام کےحوالےکردیا ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم باجودہ کے مطابق انگور اڈہ کراسنگ سینٹر کو  جذبہ خیرسگالی کے تحت افغان حکام کے حوالے کیا گیا ہے، اس عمل سے دونوں ممالک کے درمیان امن و استحکام کی صورتحال مزید بہتر ہوگی۔

      انہوں نے مزید بتایا کہ اس فیصلے کا مقصد بارڈر مینجمنٹ کو بہتر بنانا ہے اور دونوں ممالک نے اعادہ کیا ہے کہ تمام سرحدی مسائل کو خوش اسلوبی اور باہمی مشاورت سے حل کیا جائے گا۔

    واضح رہے انگور اڈہ پاکستان کے ایک گاؤں اور جنوبی وزیرستان ایجنسی اور افغانستان کے پکتیکا صوبے پر پھیلی ہوئی ایک آسان پہاڑی سرحدی گزرگاہ ہے، اس کے علاوہ افغانستان جانے کے لیے ایک دوسری گزرگاہ دریائے گومل سے گزرتی ہے۔