Tag: ڈی جی رینجرز

  • کورکمانڈرکراچی کی ڈی جی رینجرزسےملاقات

    کورکمانڈرکراچی کی ڈی جی رینجرزسےملاقات

    کراچی : کورکمانڈرکراچی نوید مختار کی ڈی جی رینجرز بلال اکبر سے ملاقا ت کی اور محرم میں سیکیورٹی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق کورکمانڈرکراچی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختارنے رینجرز ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا جہاں ڈی جی رینجرز سندھ میجرجنرل بلال اکبرنے یوم عشورہ کی سیکیورٹی کی مناسبت سے بریفنگ دی اور سندھ رینجرز کی اب تک کی کار کردگی سے آگاہ کیا۔

    یہ بھی پڑھیں : جلوس کےشرکاءخود کومحفوظ سمجھیں،ڈی جی رینجرز

    کور کمانڈرنوید مختارنے ڈی جی رینجرز سے ملاقات کے دوران یوم عاشور کے موقع پرکراچی سمیت سندھ بھر کی سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا اور رینجرز کی کراچی میں امن و امان کی بحالی کے لیے دی گئی قربانیوں کا سراہا اور رینجرز کی کارکردگی کو پر اطمینان کا اظہار کیا۔

    اس موقع پر کورکمانڈر نوید مختار نے رینجرز ہیڈ کوارٹر میں موجود رینجرز کے جوانوں سے بھی ملاقات کی اور ان کے عزم و حوصلے کی تعریف کرتے ہوئے کہا جوانوں کو مستعد رہنے کی تلقین کی۔

    قبل ازیں ڈی جی رینجرز نے وزیر اعلی سندھ کے ہمراہ کراچی سے نکلنے والے مرکزی جلوس کی گذر گاہ کی سیکیورٹی کا جائزہ لیا اور جلوس کے شرکاء سے بلا خوف و خطرجلوس اور مجالس میں شرکت کی اپیل کی۔

     

  • جلوس کےشرکاءخود کومحفوظ سمجھیں،ڈی جی رینجرز

    جلوس کےشرکاءخود کومحفوظ سمجھیں،ڈی جی رینجرز

    کراچی : ڈی جی رینجرزبلال اکبرنے کہا ہے کہ کسی بھی قسم کی دہشت گردی سے نمٹے کے لئے ہمہ وقت تیار ہیں، جلوس اور مجالس میں شرکت کرنے والے خود کو محفوظ سمجھیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی رینجرزمیجر جنرل بلال اکبریوم عاشورہ کے مرکزی جلوس کے رُوٹ پر سیکیورٹی اقدامات کا جائزہ لینے کے دوران میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے،انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی کے موثر اقدامات کیے ہیں عزادار بلا خوف و خطر جلوس میں شرکت کریں۔

    ڈی جی رینجرز کا کہنا ہے کہ کسی بھی قسم کی دہشت گردی سے نمٹے کے لئے سندھ رینجرزہمہ وقت تیارہے اور جلوس کے شرکاء کو فول پروف سیکیورٹی دینے کے اقدامات مکمل ہیں،جلوس اور مجالس میں شرکت کرنے والے خود کو محفوظ سمجھیں۔

    یہ بھی پڑھیں : عزیز آباد سے برآمد اسلحہ بڑی لڑائی میں استعمال ہونا تھا، ڈی جی رینجرز

    ایک سوال کے جواب میں ڈی جی رینجرزنے کہا کہ پولیس، رینجرزاور پاک فوج کے جوان تعینات کیے گئے ہیں دہشت گردوں کے مقاصد پورے نہیں ہونے دیں گے اور کراچی کی رونقیں بحال کر دی گئی ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ کراچی اور صوبہ بھر میں قیام امن کے لئے ہم سب کو مل کر کوششیں کرنی ہوں گی، تمام مذاہب کے لوگوں کو مکمل آزادی ہے اور مجالس، جلوس میں شرکت کرنے والے خود کو محفوظ سمجھیں۔

  • جلوس کی سیکیورٹی ، ڈی جی رینجرز، وزیراعلیٰ اور آئی جی سندھ نے جائزہ لیا

    جلوس کی سیکیورٹی ، ڈی جی رینجرز، وزیراعلیٰ اور آئی جی سندھ نے جائزہ لیا

    کراچی : ڈی جی رینجرز سندھ میجرجنرل بلال اکبر اور آئی جی سندھ بھی نومحرم الحرام کے مرکزی جلوس کی سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لینے نمائش چورنگی پہنچے، ڈی جی رینجرز سندھ بلال اکبر نے سیکیورٹی انتظامات پراطمینان کا اظہار کیا۔

    اس موقع پرمیجر جنرل بلال اکبر نے کہا کہ سیکیورٹی کےکڑے انتظامات کئے ہیں، جلوسوں میں آنےوالے خود کومحفوظ تصور کریں۔

    علاوہ ازیں آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے بھی نمائش چورنگی کا دورہ کیا اور سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا، کراچی میں محرم الحرام کے جلوسوں کےراستوں پر نہ صرف سخت سیکورٹی ہے بلکہ دکانوں کو بھی سیل کردیا گیا ہے۔

    میڈیا سے گفتگو میں آئی جی سندھ نےسیکیورٹی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی کے کڑے اقدامات کئے گئے ہیں۔جلوس کے منتظمین سیکیورٹی انتظامات سے مطمئن ہیں۔امید ہے دن خیریت سے گزرے گا۔

    دریں اثناء نو محرم الحرام کو وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کمانڈ اینڈ کنٹرول روم کا دورہ کیا وزیراعلیٰ نے وڈیو لنک کےذریعے جلوسوں کی نگرانی کا جائزہ لیا۔

    متعلقہ حکام نے سیکیورٹی کے حوالے سے مراد علی شاہ کو بریفنگ دی۔ وزیر اعلی نے سیکیورٹی کومزید بہتربنانےکی ہدایت کی۔

     

  • عزیز آباد سے برآمد اسلحہ بڑی لڑائی میں استعمال ہونا تھا، ڈی جی رینجرز

    عزیز آباد سے برآمد اسلحہ بڑی لڑائی میں استعمال ہونا تھا، ڈی جی رینجرز

    کراچی: ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبرنے کہا ہے کہ سندھ پولیس نے عزیز آباد نائن زیرو کے قریب سے اسلحے کی بڑی کھیپ برآمد کر کے دہشت گردوں کے عزائم خاک میں ملا دیے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے  پولیس کے ہاتھوں عزیز آباد نائن زیرو کے قریب خالی گھر سے بھاری تعداد میں برآمد کیے گئے اسلحے کے معائنے کے موقع پر کیا۔

    ڈی جی رینجرز بلال اکبر کا کہنا تھا کہ ’’برآمد کیا جانے والا اسلحہ بڑی لڑائی میں استعمال ہونا تھا جسے پولیس نے بروقت کارروائی کر کے دہشت گردوں کی حکمتِ عملی ناکام بنادی‘‘۔

    پڑھیں:  عزیزآباد،زیرزمین ٹینک سے بھاری مقدارمیں اسلحہ برآمد

     انہوں نے کراچی پولیس کو مبارک بار پیش کرتے ہوئے 3 سالہ آپریشن کی تاریخ میں سب سے بڑی کارروائی قرار دیا، بلال اکبر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے دشمن کے عزائم خاک میں ملا دیے‘‘۔

    لندن قیادت نے اسلحہ برآمدگی کو ڈرامہ قرار دے دیا

    دوسری جانب ایم کیوایم لندن قیادت کے اراکین واسع جلیل، مصطفٰی عزیزآبادی اوردیگر نے جاری اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ’’ کراچی کےعوام ایسے ڈرامے کئی سال سے دیکھ رہے ہیں وہ ان کے مقاصدکواچھی طرح سمجھتے ہیں‘‘۔

    لندن رابطہ کمیٹی نے جاری کردہ اعلامیے میں کہا کہ ’’22 اگست کے بعد متعدد بار قانون نافذ کرنے والے اداروں نے نائن زیرو اور اُس کے اطراف میں واقع گھر گھر تلاشی لے چکے ہیں جبکہ ایک ماہ سے زیادہ سے یہ علاقہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کڑی نگرانی میں ہے جہاں فورسز کے اہلکار دن بھر گلیوں کا گشت کرتے رہتے ہیں‘‘۔

    مزید پڑھیں: ایم کیوایم کے مرکز سے ملک مخالف لٹریچراور اسلحہ برآمد ، نائن زیرو سیل،سیکٹر کمانڈر بریگیڈیئر خرم

    لندن قیادت نے مزید کہا کہ ’’نائن زیرو کے اطراف میں رہائش پذیر لوگوں کو اپنے گھروں تک جانے کے لیے متعدد مقامات پر شناختی کارڈ دکھانے کے عمل سے گزرنا پڑتا ہے‘‘۔

    مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’ایسے علاقے سے اسلحہ برآمد کرنے کا دعویٰ کرکے اُسے ایم کیو ایم سے جوڑنا محض ڈرامہ ہے جس سے عوام بخوبی واقف ہیں کیونکہ وہ اس طرز کی کارروائیاں کئی سالوں سے دیکھ رہے ہیں۔

  • کراچی کو کسی صورت تقسیم نہیں ہونے دیں گے، میجرجنرل بلال اکبر

    کراچی کو کسی صورت تقسیم نہیں ہونے دیں گے، میجرجنرل بلال اکبر

    کراچی : ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر نے کہا ہے کہ کراچی کو دو سو پچاس حصوں میں تقسیم نہیں ہونے دیں گے، محرم کے بعد مذہبی جماعتوں کے غیرقانونی دفاتر بھی گرائیں گے۔

    India will not be spared if it enters our border by arynews
    یہ بات انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہی، میجر جنرل بلال اکبر نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج دفاع کے لیے بھرپورتیار ہے، دشمن نے ہماری سرحد میں گھسنے کی کوشش کی تو اس کو بھرپور جواب دیاجائے گا۔ انشاءاللہ پاکستان محفوظ رہے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں القاعدہ اور کالعدم جماعتوں کے خلاف آپریشن ہوئے، کراچی آپریشن کو نئے فیز میں داخل کر رہے ہیں، مذہبی لبادے میں ایک ٹیم نے بھی سیکٹراور یونٹ آفس بنالیے ہیں، ماہ محرم الحرام کے بعد دیگر جماعتوں کے غیر قانونی دفاتر بھی گرا دیئے جائیں گے۔

    ہم لیاری گینگ وارکے دفاتر گرارہے ہیں کوئی سیاسی دفاتر نہیں گرا رہے، ایک کو سزا دیں گے تو دس لوگ باز آجائیں گے۔ چھیالیس دفاتر مالکان کو واپس کیے گئے ہیں۔ جس کو بنانے ہیں سیاسی دفاتربنائے، ہمیں کچھ دوستوں نے انٹربورڈ سے متعلق معلومات دیں ہیں، دہشت گردی سے متعلق ہمیں مزید معلومات فراہم کریں۔

    انہوں نے کہا کہ بیرون ملک بھاگے ہوئے لوگ واپس آ جائیں، واپس آنےوالوں کے ساتھ کوئی زیادتی نہیں ہو گی، ان کو ان کے جرائم بتائے جائیں گے کہ عدالتوں کاسامنا کریں، یہ وہ کھڑکی ہے جس سے مفرورافراد مزید جرائم سے بچ سکیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں جرائم کی بنیاد پیسہ ہے، دہشت گردی کیلیے جو پیسہ جمع کیا جارہا ہے اسے روکیں گے، پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ سرحد کی خلاف ورزی کے باوجود اسٹاک ایکسچینج نیچےنہیں آیا، امن و امان کی صورتحال دیکھ کر بھارت کے پیٹ میں درد شروع ہوگیا۔

    ڈی جی رینجرز نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج دفاع کے لیے بھرپور تیار ہے، دشمن نے سرحد پر گھسنے کی کوشش کی تو بھرپور جواب دیا جائے گا، چین سمیت پاکستان کے دوست اکھٹے ہوئے ہیں، ایران نے کہا ہے کہ وہ بھی سی پیک کا حصہ بننا چاہتا ہے۔

    ڈی جی رینجرز نے کہا کہ کراچی پولیس میں بتدریج بہتری آرہی ہے، امن وامان کتنا بہتر ہوا یہ آپ سب نے دیکھا ہے، پاکستان کے دشمنوں نے کہنا شروع کردیا تھا 2012 پاکستان کا آخری سال ہے۔

    جن لوگوں کے پیارے ما رے گئے ہیں انہیں ایک فورم پر لائیں گے اورمتاثرین کے مقدمے بھی لڑیں گے۔ میجر جنرل بلال اکبر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ قوم کے بیٹے ملک کی خاطر قربانیاں دیتے رہیں گے۔

     

  • اے آر وائی کے چینل پر حملے میں ملوث ملزمان گرفتار،ڈی جی رینجرز

    اے آر وائی کے چینل پر حملے میں ملوث ملزمان گرفتار،ڈی جی رینجرز

    کراچی : ڈی جی رینجرز کا کہنا ہے کہ اے آر وائی نیوز چینل پر حملے میں ملوث ایم کیو ایم کے چھ کارکنان کو گرفتار کر کے پولیس کے حوالے کردیا ہے۔

    یہ بات ڈی جی رینجرز نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتائی اُن کا کہنا تھا کہ قائد ایم کیو ایم نے اپنی تقریر کے بعد لوگوں کو نیوز چینل پر حملے پر اکسایا جس کے بع د پہلے سے بلائے کارکنوں نے باقاعدہ منصوبہ بندی سے چینلز پر حملہ کیا جس کے الزام میں 6 ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔

    گرفتار ہونے والوں میں دو بینک آفیسر بھی ہیں جن کا تعلق ایم کیو ایم کے لیبر ڈویژن سے بتایا جا تا ہے دونوں افسران نے حملے میں ملوث ملزمان کو سہولت فراہم کی اور اپنے دفتر میں چھپائے رکھا تھا جس کے بعد انہیں فرار کرنے میں مدد بھی دی۔

    یہ بھی پڑھیں : کراچی: ایم کیو ایم کارکنان کا اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملہ

    دوران تفتیش گرفتار ملزم اور ایم کیو ایم لیبر ڈیویژن کے کارکن جاوید شوکت نے اہم انکشافات کرتے ہوئے بتایا کہ اے آر وائی پر حملہ باقاعدہ منصوبہ بندی سے کیا گیا جس کے لیے کارکنان کی ایک بڑی تعداد پہلے ہی سے بھوک ہڑتالی کیمپ میں موجود تھی۔


    Dg Rangers Gen Bilal Akbar Media Talk Over MQM… by arynews

    حملہ ایم کیو ایم کے یونٹ اور سیکٹر کے کارکنان نے کیا جنہیں قائد ایم کیو ایم نے اپنے خطاب کے دوران باضابطہ حکم دیا کہ چینل پر حملہ کیا جائے نیز گرفتار کارکن نے حملے میں ملوث دیگر کارکنوں کے نام اور اسلحہ و ڈنڈے فراہم کرنے والے سہولت کاروں کے نام بھی اگل دیے جنہیں جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔

  • شہر قائدمیں صورتحال معمول پر،پولیس اور رینجرز کی اضافی نفری تعینات

    شہر قائدمیں صورتحال معمول پر،پولیس اور رینجرز کی اضافی نفری تعینات

    کراچی : شہر قائد میں صورتحال معمول پر ہے اور رات بھر کوئی ناخوش گوار واقعہ پیش نہیں آیا،صبح سویرے کھلنے والے ہوٹل ،دکانیں ، ٹرانسپورٹ معمول کے مطابق ہیں،جگہ جگہ پولیس اور رینجرز کی نفری الرٹ تعینات ہے.

    تفصیلات کےمطابق گزشتہ روز شہر میں ہونےوالی صورتحال کے بعد آج حالات پرسکون ہیں.کاروباری مراکز،سرکاری ونجی دفاتر اور تعلیمی اداروں میں معمول کی سرگرمیاں جاری ہیں بعض علاقوں میں سیکورٹی کےسخت انتظامات کیےگئےہیں.

    کراچی کے علاقے عزیزآباد میں آج صبح مکا چوک چورنگی پر پاک سرزمین پارٹی کے کارکنوں نے قومی پرچم لہرایا،ملی نغمے گائے اور پاکستان زندہ با کےنعرے لگائے گئے.

    یاد رہے گزشتہ روز کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت امن و امان کا اجلاس ہوا تھا جس میں انہوں نے ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ کو شہریوں کےجان و مال کی حفاظت یقینی بنانے کے احکامات جاری کیے تھے.

    وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ اب پولیس اور رینجرز جاگیں اور عوام سکون کی نیند سوئیں،کسی کو اجازت نہیں دیں گے کہ پاکستان کے خلاف نعرے لگائے.

    مراد علی شاہ نے کہا کہ شہریوں کو یرغمال بنانے نہیں دیں گے،ان کا کہنا تھا کہ کراچی کو ہم نے امن دیا اب اسے کوئی نہیں بگاڑ سکتا.

    *کراچی شہر میں صورتحال معمول پر ،پولیس اور رینجرز کی نفری تعینات

    وزیراعلیٰ سندھ نےگزشتہ روز آر وائی نیوز کے دفتر پر ایم کیو ایم کے مشتعل کارکنان نے حملہ کردیا تھا، کارکنان نے دفتر میں توڑ پھوڑ کی کارکنان نے مدینہ مال کے شیشے بھی توڑ دیئےاور ملازمین کو ہراساں کیا.

    *وزیراعلیٰ سندھ اورڈی جی رینجرز نے اے آروائی نیوز کے دفتر کا دورہ کیا

    وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر کےہمراہ گزشتہ روز اے آروائی نیوز کے دفتر کا دورہ کیا اور ہونے والے نقصان کا جائرہ لیا تھا.

    واضح رہے کہ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ میڈ یا پر حملوں کی شدید مذمت کرتے ہیں اور واقعات میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچا یا جائے گا.

  • لاڑکانہ میں رینجرز پر حملہ ، تھانہ ولید میں مقدمہ درج

    لاڑکانہ میں رینجرز پر حملہ ، تھانہ ولید میں مقدمہ درج

    لاڑکانہ : گزشتہ روز رینجرز پر ہونے والے بم دھماکے کا مقدمہ ولید تھانے میں 4 نامعلوم دہشت گردوں کے خلاف درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز لاڑکانہ میں ہونے والے دھماکے کا مقدمہ ولید تھانے میں رینجرز اہلکار اسلم سیال کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، 19 گھنٹے بعد درج ہونے والے مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

    پڑھیں :    لاڑکانہ :کریکردھماکہ،1اہلکار جاں بحق،سیاسی شخصیات کی مذمت

    دوسری جانب قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دہشت گردی کے الزام میں لاڑکانہ اور قمبر سے 10 سے رائد مشکوک افراد کو گرفتار کر کے تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے، یاد رہے گزشتہ روز لاڑکانہ کے مقام پر نامعلوم دہشت گردوں کی جانب سے حملہ کیا گیا تھا جس میں ایک رینجرز اہلکار جاں بحق جبکہ راہگیروں سمیت 7 افراد زخمی ہوئے تھے۔

    مزید پڑھیں : کسی علاقے کی بات نہیں،کرمنل کے پیچھے ہر جگہ جائیں گے،ڈی جی رینجرز

    گزشتہ روز ہونے والے دھماکے کے بعد وزیر اعظم پاکستان سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کی جانب سے رینجرز پر حملے کی مذمت اور قاتلوں کی جلد گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا ہے جبکہ وزیر اعلیٰ سندھ نے آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ سے ملاقات کر کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کی اور دہشت گردوں کی جلد از جلد گرفتاری کو یقینی بنانے کی ہدایت جاری کیں۔

    ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر نے جاں بحق ہونے والے اہلکار کی نماز جنازہ میں شرکت کرنے کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’واقعے کی تفتیش جاری ہے اس دہشت گردی میں کون ملوث ہے کچھ کہنا قبل از وقت ہے تاہم تفتیش پر مختلف پہلوؤں سے غور کیا جارہا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ’’دہشت گرد چاہیے جس علاقے میں ہوں اُن کاپیچھا کریں گے اور اس ناسور کو جلد جڑ سے اکھاڑ دیں گے‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں : اب ممکن نہیں کہ رینجرز کو اختیارات نہ دیے جائیں ، چودھری نثار علی خان

    واضح رہے سندھ حکومت کی جانب سے رینجرز کو خصوصی اختیارات دینے کے حوالے سے وزیر اعلیٰ سندھ عبداللہ مراد نے کہا ہے کہ ’’رینجرز 1989 سے سندھ میں موجود ہے اختیارات کا معاملہ ایک دو روز آگے پیچھے ہو تو اس پر واویلہ شروع ہوجاتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ’’خصوصی اختیارات اور رینجرز کے سندھ میں قیام کے حوالے سے معاملہ ایک دو روز میں مشاورت کے بعد حل ہوجائے گا‘‘۔

  • کسی علاقے کی بات نہیں،کرمنل کے پیچھے ہر جگہ جائیں گے،ڈی جی رینجرز

    کسی علاقے کی بات نہیں،کرمنل کے پیچھے ہر جگہ جائیں گے،ڈی جی رینجرز

    کراچی : لاڑکانہ میں رینجرز کی گاڑی پر حملے کے بعد ڈی جی رینجرز نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے دوٹوک انداز میں موقف بیان کیا کہ رینجرز جرائم پیشہ افراد کے پیچھے ہر علاقے تک جائے گی اور اس میں کوئی ابہام نہ رہے۔

    ڈی جی رینجرز بلال اکبر نے لاڑکانہ میں رینجرز کی گاڑی پر حملہ کرکے 1 رینجرز اہلکار کو شہید اور 4 اہلکاروں کو زخمی کرنے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ لاڑکانہ میں دو دھماکے کیے گئے ہیں،بم سڑک کے کنارے کھڑی دو سائیکلوں میں نصب تھے،دھماکے میں ممکنہ طور شدت پسند تنظمیں ملوث ہوسکتی ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں انہون نے کہا کہ دھماکے میں کسی سیاسی جماعت کے ملوث ہونے سے متعلق کچھ کہنا قبل از وقت ہے تا ہم جو بھی ان واقعات میں ملوث ہوا اسے کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا،رینجرز کرمنل کے پیچھا کرتے ہوئے ہر علاقے میں جائے گی۔

    واقعہ کی مکمل تفصیل جانیے : لاڑکانہ میں کریکردھماکہ،1اہلکار جاں بحق چار زخمی 

    دھماکے کی وجوہات کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ڈی جی رینجرز نے جواب دیا کہ لاڑکانہ میں رینجرز گاڑی پر دھماکہ پاک چائنا اقتصادی راہداری کو متاثر کرنے کی کوشش ہو سکتی ہے۔

    اس موقع پر رینجرز کو اختیارات ملنے کے حوالے سے ڈی جی رینجرز نے واضح کیا کہ رینجرز کو صوبائی اور وفاقی حکومت کی حمایت حاصل ہے،اس حوالے سے قانون بھی کلیئر ہے،ہم بھی کلیئر ہیں اور ادارے بھی کلیئر ہیں کہیں کوئی ابہام نہیں ہے۔

    دوسری جانب پولیس نے واقعہ کے بعد علاقے کو گھیرے میں لے کر کارروائی کرتے ہوئے 20 مشتبہ کو لاڑکانہ اور قمبر شہداد کوٹ سے گرفتار کر لیا ہے،گرفتار ملزمان سے نامعلوم مقام پر تفتیش کی جا رہی ہے،خدشہ ہے کہ رینجرز گاڑی پر حملے میں کالعدم علیحدگی پسند تنظمیں ملوث ہوں۔

  • وزیر اعلیٰ اور ڈی جی رینجرز کی ملاقات پرمتحدہ کا تحفظات کا اظہار

    وزیر اعلیٰ اور ڈی جی رینجرز کی ملاقات پرمتحدہ کا تحفظات کا اظہار

    کراچی : ایم کیوایم کے ترجمان نے قیام امن اور قانون کی حکمرانی کے سلسلے میں وزیراعلیٰ سندھ اور ڈی جی رینجرز کی ملاقات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مہاجروں سے تعصب کی بنیاد پرانصاف اور قانون کا دہرا معیار اپنا انتہائی قابل مذمت ہے ۔

    ترجمان نے کہا کہ سندھ کے شہری علاقوں میں عوام کی منتخب جماعت کے رہنماوٴں اورکارکنوں کی اندھا دھند گرفتاریاں اوراندرون سندھ کے بااثر جرائم پیشہ اورکرپٹ عناصر کے خلاف کارروائی سے قبل ڈی جی رینجرز کی جانب سے وزیراعلیٰ سندھ سے اجازت لینا ناقابل فہم ہے ۔

    ترجمان نے کہا کہ ایک جانب پیراملٹری رینجرزاہلکاروں پرحملہ کرنے اور رینجرز اہلکاروں سے گنیں چھین کرانہیں رات بھریرغمال بنانے والی بااثرشخصیات کی گرفتاری کیلئے ڈی جی رینجرز میجرجنرل بلال اکبر کی جانب سے وزیراعلیٰ سندھ سے ملاقات کی جارہی ہے۔

    سنگین جرائم میں ملوث بااثر شخصیات کے گھروں پرچھاپے مارنے کے بجائے ملزمان کی حوالگی کیلئے انتہائی عاجزی سے درخواستیں کی جارہی ہیں جبکہ دوسری جانب جھوٹے ، من گھڑت اور بے بنیاد الزامات کی بنیاد پرقائد تحریک اور ان کی بڑی ہمشیرہ کی رہائش گاہوں سمیت ایم کیوایم کے مرکز نائن زیرو ، علاقائی دفاتر اور کارکنان کے گھروں پر ہزاروں چھاپے مارے جاتے ہیں ۔

    ایم کیوایم کے بے گناہ  رہنماؤںٴ منتخب نمائندوں ، ذمہ داروں ، کارکنوں اورہمدردوں کو گرفتارکرلیا جاتا ہے اور ان پر جھوٹے مقدمات قائم کرکے جیلوں میں قید کردیا جاتا ہے۔ترجمان نے کہا کہ آج بھی ایم کیوایم کے 135 کارکنان لاپتہ ہیں جنہیں انکے اہل خانہ کے سامنے گرفتارکرکے لاپتہ کردیا گیا ہے جبکہ61 شدگان کو حراست کے دوران وحشیانہ تشدد کا نشانہ بناکر ماورائے عدالت قتل کیاجاچکا ہے۔

    ترجمان نے کہاکہ رینجرز کی جانب سے کراچی ، حیدرآباد اور سندھ کے دیگر شہروں کے مہاجراکثریتی علاقوں میں کارکنان کی گرفتاری کیلئے ہزاروں چھاپے مارے گئے لیکن پاکستان بھر کے عوام اورمیڈیا کے نمائندگان گواہ ہیں کہ کسی ایک جگہ بھی رینجرز ، پولیس اور دیگر سرکاری اہلکاروں کو مزاحمت کاسامنا نہیں کرنا پڑا ۔

    ایم کیوایم نے کراچی میں قیا م امن اور دہشت گرد عناصر کی بیخ کنی کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے ہرممکن تعاون کیا لیکن ایم کیوایم کے مثبت اقدامات اور خیرسگالی کے جذبے کو قدر کی نگاہ سے دیکھنے کے بجائے قائد تحریک سے آزادی اظہار کا حق چھین لیاگیا اور آج تک ایم کیوایم کا میڈیاٹرائل کرکے عوام کو گمراہ کرنے کا سلسلہ جاری ہے ۔

    تر جمان نے کہا کہ ڈی جی رینجرز کے اس جانبدارانہ عمل سے ثابت ہوگیا ہے کہ کراچی آپریشن کا مقصد شہر میں قیام امن اورآئین وقانون کی بالادستی نہیں بلکہ ایم کیوایم کو ختم کرنا ہے ، اسی سازشی منصوبے کے تحت صوبہ سندھ میں کراچی ، حیدرآبادکیلئے علیحدہ اور لاڑکانہ کیلئے علیحدہ قانون رائج کردیاگیاہے اور بانیان پاکستان کی اولادوں کے ساتھ تعصب اورنفرت کی بنیاد پر انصاف اور قانون کا دہر امعیار اپنایاجارہا ہے۔

    ترجمان نے واضح کیا کہ اگر سندھ کے شہری عوام کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھنے اور انہیں انصاف سے محروم رکھنے کا سلسلہ اسی طرح جاری رہا تو پرامن مہاجروں کے جذبات پر قابو رکھنا بہت مشکل ثابت ہوسکتا ہے۔