Tag: ڈی جی نیب لاہور

  • ملزمان سے قومی دولت وصول کرنے تک چین سےنہیں بیٹھیں گے،ڈی جی نیب لاہور

    ملزمان سے قومی دولت وصول کرنے تک چین سےنہیں بیٹھیں گے،ڈی جی نیب لاہور

    لاہور: ڈی جی نیب لاہور کا کہنا ہے کہ ملزمان سے قومی دولت وصول کرنے تک چین سےنہیں بیٹھیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب لاہور نے کرپشن کیسز کے ملزمان سے قومی دولت کی مرحلہ وار واپسی کا آغاز کر دیا۔ڈی جی نیب لاہور نے11 کروڑ 10 لاکھ کےچیک متعلقہ حکام کے حوالے کیے۔

    ڈی جی نیب لاہور نے کہا کہ رقم پنجاب اسپورٹس بورڈ کرپشن کیس کے ملزمان سے پلی بارگین سے ملی،ایل ڈی اے حکام و دیگر کے خلاف بوگس پلاٹ کیس کی مد میں برآمد کی گئی۔

    شہزاد سلیم کے مطابق پنجاب پاور ڈیولپمنٹ کمپنی کیس کے ملزمان سے پلی بارگین رقم برآمد کی گئی،چیئرمین نیب کی حکمت عملی کے سبب رقوم کی برآمدگی میں تیزی آئی۔

    ڈی جی نیب لاہور کا کہنا تھا کہ 2 سال میں نیب 178 ارب کی خطیر رقم حکومتی خزانے میں جمع کرا چکا،کرپشن کیسز میں ملوث ملزمان کسی رعائیت کےمستحق نہیں ہیں۔انہوں نے مزید کہا ملزمان سےقومی دولت وصول کرنے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

    وفاقی حکومت کا نیب قانون میں بڑی تبدیلی کا فیصلہ

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے وفاقی حکومت نے نیب قانون میں بڑی تبدیلی کا فیصلہ کیاا، نیب عدالتوں کو کرپشن کے ملزمان کی ضمانت کا اختیار دیا جائے گا۔

  • حمزہ شہباز نے پیشی کے دوران کیا کہا؟ ڈی جی نیب نے بتا دیا

    حمزہ شہباز نے پیشی کے دوران کیا کہا؟ ڈی جی نیب نے بتا دیا

    لاہور: حمزہ شہباز شریف کی جانب سے قومی احتساب بیورو پر الزامات کے بعد ڈائریکٹر جنرل نیب پیشی کے دوران ہونے والی حمزہ شہباز کی گفتگو سامنے لے آئے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی نیب شہزاد سلیم نے بتایا کہ حمزہ شہباز نے دوران تفتیش کہا میں خاندان کے افراد کے بارے میں جواب نہیں دوں گا۔

    ڈی جی نیب شہزاد سلیم کا کہنا تھا کہ حمزہ شہباز نے کہا ’والدہ سے متعلق سوالات نیب خود اُن سے کرے۔‘

    نیب کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ حمزہ کو 12 اپریل کو نصرت شہباز سے متعلق ریکارڈ لانے کی ہدایت کی گئی تھی، لیکن انھوں نے ایسا کوئی بھی ریکارڈ جمع کرانے سے معذرت کی۔

    یہ بھی پڑھیں:  حمزہ شہباز نیب پر برس پڑے، میری بہنوں اور بیمار والدہ کو بھی نوٹس بھیج دیا

    خیال رہے کہ لیگی رہنما حمزہ شہباز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ کل تین گھنٹے وہ نیب میں بیٹھ کر آئے، اب پھر بلایا جا رہا ہے، اور بہنوں اور بیمار والدہ کو بھی نوٹس بھیج دیا گیا، کیا مہذب معاشرے میں ماں بیٹیوں کو نوٹس بھیجے جاتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  نیب نے حمزہ شہباز کے الزامات مسترد کر دیے، حمزہ کو بھیجا گیا نوٹس بھی منظر عام پر آگیا

    انھوں نے ڈی جی نیب پر الزام لگایا اور کہا ’ڈی جی نیب لاہور نے کہا آپ نے ضمانت کی درخواست کیوں دی، ہم تو آپ کو گرفتار نہیں کرنا چاہتے، آپ حکومت سیٹلمنٹ کرلیں، آپ کو بار بار بلانا اچھا نہیں لگتا، حکومت سے ڈیل کیوں نہیں کر لیتے۔‘

    تاہم قومی احتساب بیورو (نیب) نے لیگی رہنما حمزہ شہباز کے تمام الزامات مسترد کر دیے، ترجمان نیب نے کہا کہ حمزہ شہباز کے الزامات کی تردید اور مذمت کرتے ہیں۔

  • ڈی جی نیب لاہور اور نواز شریف کی ملاقات کی خبریں بے بنیاد ہیں: نیب اعلامیہ

    ڈی جی نیب لاہور اور نواز شریف کی ملاقات کی خبریں بے بنیاد ہیں: نیب اعلامیہ

    لاہور: سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کی ڈی جی نیب لاہور کے ساتھ ملاقات کی خبروں پر قومی احتساب بیورو (نیب) نے اعلامیہ جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے اعلامیے میں ڈی جی نیب لاہور اور نواز شریف کی ملاقات کی خبروں کو بے بنیاد قرار دے دیا۔

    [bs-quote quote=”من گھڑت خبریں نیب اور افسران کی ساکھ متاثر کرنے کی کوشش ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”نیب اعلامیہ”][/bs-quote]

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ڈی جی نیب لاہور کی شہباز شریف اور نہ نواز شریف سے کوئی ملاقات ہوئی، چیئرمین نے تمام ڈی جیز کی سیاسی شخصیات سے ملاقات پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔

    نیب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین نیب کی ہدایات پر مکمل عمل در آمد کیا جا رہا ہے، من گھڑت خبریں نیب اور افسران کی ساکھ متاثر کرنے کی کوشش ہے۔

    قومی احتساب بیورو کا کہنا ہے کہ نیب لاہور قانون کے مطابق اور میرٹ پر تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے۔

    واضح رہے کہ آج نواز شریف اور دیگر اہلِ خانہ نے نیب آفس لاہور میں شہباز شریف کے ساتھ ملاقات کی، اس دوران شریف برادران کی ڈی جی نیب لاہور کے ساتھ ملاقات کی خبریں بھی آئیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  شریف فیملی کی شہباز شریف سے نیب آفس میں ملاقات


    ذرائع کا کہنا تھا کہ اس ملاقات میں نواز شریف نے کہا کہ ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق شہباز شریف کو روشنی اور ہوا دار کمرہ نہیں دیا گیا، جس پر ڈی جی نیب نے کہا کہ شہباز شریف کو قانون کے مطابق سہولتیں دی جائیں گی۔

    نواز شریف نے یہ بھی کہا کہ تاثر ہے کہ نیب شریف خاندان کے خلاف آلہ کار بنا ہوا ہے، جس پر ڈی جی نے جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ تمام مقدمات میں تفتیش میرٹ پر کی جا رہی ہے۔

  • ڈی جی نیب لاہور کی مبینہ جعلی ڈگری کا کیس سپریم کورٹ میں ڈی لسٹ

    ڈی جی نیب لاہور کی مبینہ جعلی ڈگری کا کیس سپریم کورٹ میں ڈی لسٹ

    اسلام آباد : ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کی مبینہ جعلی ڈگری کا کیس سپریم کورٹ نے ڈی لسٹ کردیا، ایچ ای سی نے ڈگری اصلی قراردی تھی، اصل ڈگری کی کاپی میں تبدیلی کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کی مبینہ جعلی ڈگری سے متعلق کیس ڈی لسٹ کردیا، عدالت نے درخواست گزار کو جاری کیا گیا سماعت کا نوٹس بھی واپس لے لیا۔

    کیس کی سماعت سپریم کورٹ نے 12نومبر مقرر کی تھی۔ اس حوالے سے ترجمان نیب کا کہنا ہے کہ اصل ڈگری کی کاپی میں تبدیلی کی گئی، اصل ڈگری ایریل فونٹ میں ہے جبکہ کاپی دانستہ طور پر کیلیبری فونٹ میں تبدیل کی گئی۔

    اصل ڈگری کی کاپی ردو بدل کے بعد منصوبہ بندی کے تحت وائرل کی گئی، ایچ ای سی نے شہزاد سلیم کی ڈگری اصلی قرار دی تھی، ایک نجی نیوز چینل نے ڈی جی نیب کی ڈگری کو پھر متنازع بنانے کی کوشش کی تھی، ایچ ای سی کا ڈگری اصلی ہونے کے تصدیقی جوابی خط اے آر وائی نیوز کو موصول ہوگیا۔

    مزید پڑھیں: ڈی جی نیب لاہورکی ڈگری کا تنازعہ، معاملہ بوگس ہونے کا انکشاف

    واضح رہے کہ سابقہ حکومت نے شہزاد سلیم کی ڈگری کی تصدیق کیلئےخط بھی لکھا تھا جس کے جواب میں ہائر ایجوکیشن کمیشن نے شہزاد سلیم کی ڈگری اصلی قرار دی تھی، ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ الخیر یونیورسٹی پر ڈگری کو جعلی قراردینے کیلئے دباؤ بھی ڈالا گیا تھا۔

  • ڈی جی نیب لاہور پر بلاوجہ تنقید کی جارہی ہے، سابق ڈی جی نیب پنجاب

    ڈی جی نیب لاہور پر بلاوجہ تنقید کی جارہی ہے، سابق ڈی جی نیب پنجاب

    لاہور : قومی احتساب بیورو پنجاب کے سابق ڈائریکٹر جنرل کرنل ریٹائرڈ شہزاد نے کہا ہے کہ شہزاد سلیم نے بات کرکے حد سے تجاوز نہیں کیا، شہباز شریف کے اسمبلی میں بیان کے جواب میں بات کی گئی۔

    یہ بات انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، کرنل ریٹائرڈ شہزاد کا مزید کہنا تھا کہ ڈی جی نیب لاہور نے کچھ ایسی بات نہیں کی جس پر اتنی تنقید کی جا رہی ہے۔

    ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم نے میڈیا پر بات کرکے حد سے تجاوز نہیں کیا بلکہ شہباز شریف کے اسمبلی میں بیان کے جواب میں بات کی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی نیب کے ڈی جیز میڈیا پر پہلے بھی مختلف مقدمات پر بات کرتے رہے ہیں کیونکہ یہ ہائی پروفائل کیس ہے اس لیے سیاسی طور پر اس ایشو پر زیادہ شور ہو رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ شہبازشریف جب قومی اسمبلی آئے تو ایوان کو بتایا تھا کہ نیب نے ان سے کیا کیا پوچھا اور انہوں نے کیا جوابات دیئے

    واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے گزشتہ روز مختلف ٹی وی چینلز پر ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کے انٹرویو میں کی جانے والی گفتگو سے متعلق تفصیلات پیمرا سے طلب کرلی ہیں۔

    اس حوالے سے ترجمان کا کہنا ہے کہ ادارہ تمام اراکین اسمبلی کااحترام کرتا ہے، یہ دیکھنا بھی مقصود ہے کہ گفتگو میں کوئی بات حقائق کے برعکس تو نہیں کہی گئی؟

  • ڈی جی نیب لاہورکی ڈگری کا تنازعہ، معاملہ بوگس ہونے کا انکشاف

    ڈی جی نیب لاہورکی ڈگری کا تنازعہ، معاملہ بوگس ہونے کا انکشاف

    لاہور : ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کی جعلی ڈگری کا معاملہ بوگس ہے، ایچ ای سی کی جانب سے پہلے ہی ان کی سند کو مستند قرار دیاگیا تھا ۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی نیب لاہور کی جعلی ڈگری کا معاملہ بوگس ہونے کا انکشاف ہوا ہے، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ دور حکومت میں ایچ ای سی شہزاد سلیم کی ڈگری اصلی قرار دے چکا ہے۔

    سابقہ حکومت نے شہزاد سلیم کی ڈگری کی تصدیق کیلئےخط بھی لکھا تھا جس کے جواب میں ہائر ایجوکیشن کمیشن نے شہزاد سلیم کی ڈگری اصلی قرار دی تھی، ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ الخیر یونیورسٹی پر ڈگری کو جعلی قراردینے کیلئے دباؤ بھی ڈالا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ ایک نجی ٹی وی چینل نے گزشتہ روز ڈی جی نیب شہزاد سلیم کی ڈگری متنازع بنانے کی ایک بار پھر کوشش کی اور گزشتہ روز ڈی جی نیب شہزادسلیم کی ڈگری کو جعلی قرار دیا، ایچ ای سی کا ڈگری اصلی ہونے کا تصدیقی جوابی خط ایک اے آر وائی نیوز کو موصول ہوگیا ہے۔

    علاوہ ازیں نیب لاہور کے ڈی جی شہزاد سلیم کی مبینہ ڈگری کے معاملے پر سپریم کورٹ نے کیس سماعت کیلئے مقرر کر دیا، جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ 12نومبر کو جعلی ڈگری کیس کی سماعت کرے گا۔

    اس سلسلے میں عدالت کی جانب سے درخواست گزار کو بھی نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔ عدالت میں مبینہ جعلی ڈگری کی درخواست ایک شہری نے دائر کر رکھی ہے۔

    اس سے قبل نیب کے ترجمان نے بھی ڈگری سے متعلق خبر کو جھوٹی قرار دے کر یکسر مسترد کردیا تھا اور وضاحتی بیان میں کہا تھا کہ مذکورہ ڈگری ہائر ایجوکیشن کمیشن سے باقاعدہ تصدیق شدہ ہے۔ نیب افسر کی ڈگری2002ء میں جاری ہوئی تھی۔

  • شہباز شریف کی مزید کیسز میں بھی گرفتاری ہوگی، ڈی جی نیب لاہور

    شہباز شریف کی مزید کیسز میں بھی گرفتاری ہوگی، ڈی جی نیب لاہور

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور کے ڈی جی نے کہا ہے کہ شہباز شریف سے سوال گندم کا ہو تو جواب چنا ہوتا ہے، سوال کریں تو کہتے ہیں میں نے بڑی خدمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم نے کہا کہ نیب کے سوال کا جواب نہ ہو تو شہباز شریف چپ رہتے ہیں۔ آشیانہ کیس مکمل ہے نومبر کے آخر میں نیب ہیڈ کوارٹر کو بھیج دیں گے۔

    [bs-quote quote=”آشیانہ کیس مکمل ہے نومبر کے آخر میں نیب ہیڈ کوارٹر کو بھیج دیں گے” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”شہزاد سلیم”][/bs-quote]

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں انکشافات سے بھرپور گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا ’میرا خیال ہے شہباز شریف کی مزید کیسز میں بھی گرفتاری ہوگی۔‘

    ڈی جی نیب لاہور نے بتایا کہ چیئرمین نیب نے خواجہ برادران کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں، 14 نومبر کو عدالت کو وارنٹ گرفتاری کا بتا دیں گے، سعد رفیق اور سلمان رفیق کو عدالت میں ہی گرفتار کریں گے۔

    انھوں نے انکشاف کیا کہ پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں جس کو بھی گواہی کے لیے بلاتے ہیں وہ غائب ہو جاتا ہے، بہانے بنانے لگ جاتا ہے، پیراگون کیس میں نیب نے بڑے ثبوت اکھٹے کر لیے ہیں۔

    شہزاد سلیم کا کہنا تھا کہ پیراگون کیس میں خواجہ برادران کے خلاف انکوائری جاری ہے، نیب کے ملزمان گرفتاری سے بچنے کے لیے ضمانت نہیں لے سکتے، نیب انکوائری کے دوران گرفتاری کا فیصلہ ایک اسٹیج پر پہنچ کر کرتا ہے۔ نیب ایک تحقیقاتی ایجنسی ہے، دیکھتا ہے کس ملزم کے خلاف انکوائری ہو رہی ہے، کتنا با اثر ہے، کیا کیا کر سکتا ہے۔

    [bs-quote quote=”چیئرمین نیب نے خواجہ برادران کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں، عدالت میں ہی گرفتار کریں گے۔” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″ author_job=”ڈی جی نیب لاہور”][/bs-quote]

    فواد حسن فواد کے سلسلے میں انھوں نے کہا کہ فواد حسن کو شہباز شریف کے سامنے بٹھایا گیا تھا، شہباز شریف نے ان کو تسلی دی کہ تم چپ ہو جاؤ، رو مت۔ فواد حسن فواد نے بیان دیا جو کچھ کیا وزیرِ اعلیٰ کے کہنے پر کیا۔

    ڈی جی نیب لاہور نے کہا کہ مونس الہیٰ اور پرویز الہیٰ کے خلاف بھی کیس پر تیزی سے کام جاری ہے، مسئلہ یہ ہے زیادہ تر لوگوں کی جائیدادیں ملک سے باہر ہیں، شہباز شریف کے فرنٹ مین وعدہ معاف گواہ بننے کو تیار تھے مگر وہ غائب ہیں، کوئی پیار محبت سے ٹرے میں رکھ کر نہیں بتائے گا کہ میں نے کرپشن کی ہے، اگر ہم نے گرفتاری غلط کی ہے تو ہم پر تنقید کی بہ جائے عدالت میں ثابت کریں۔

    [bs-quote quote=”فواد حسن کو شہباز شریف کے سامنے بٹھایا گیا تھا، شہباز شریف نے ان کو تسلی دی کہ تم چپ ہو جاؤ، رو مت۔ شہزاد سلیم” style=”style-7″ align=”center” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    انھوں نے مزید کہا کہ نیب کسی کی پگڑی نہیں اچھالتا، ہم ایک دائرے میں رہ کر کام کرتے ہیں، نیب ملزمان سے سوال پوچھتا ہے تو انھیں پسند نہیں آتے، شریف برادرز کے خلاف ایک اسکینڈل رمضان شوگر ملز میں فضلہ ٹھکانے لگانے کا ہے، گاؤں کے سیوریج کی آڑ میں رمضان شوگر مل کو فائدہ پہنچایا گیا۔

    [bs-quote quote=”خود مختار ہیں، کسی حکومتی شخصیت نے رابطہ نہیں کیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”شہزاد سلیم”][/bs-quote]

    سرکاری خزانے سے رمضان شوگر ملز کا سیوریج سسٹم بنایا گیا، قانونی وضاحت دی گئی تو ٹھیک ورنہ قانون اپنا راستہ خود بنائے گا، رمضان شوگر ملز کے لیے گنا پہنچانے کے لیے بھی سرکاری خزانے سے پل بنایا گیا، کئی چیزیں ایسی ہیں جو میڈیا پر نہیں بتا سکتے۔

    شہزاد سلیم نے کہا کہ نئے چیئرمین نیب کے بعد لاہور کے مقدمات میں تیزی سے پیش رفت ہوئی، اس سے پہلے کے سیٹ اپ میں لاہور کے کیسز کو دبا کر رکھا گیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ مجھے دھمکیاں ملنے کی بات پرانی ہے۔ نیب کو نہیں معلوم کہ حکومت کیا چیز ہوتی ہے، خود مختار ہیں، ہم سے کسی حکومتی شخصیت نے رابطہ نہیں کیا۔

  • ڈاکٹرمجاہد کامران کوہتھکڑی لگانےکاکیس، سپریم کورٹ نے ڈی جی نیب لاہور کا معافی نامہ قبول کرلیا

    ڈاکٹرمجاہد کامران کوہتھکڑی لگانےکاکیس، سپریم کورٹ نے ڈی جی نیب لاہور کا معافی نامہ قبول کرلیا

    لاہور : ڈاکٹر مجاہد کامران کو ہتھکڑیاں لگا کرعدالت میں پیش کرنے سے متعلق ازخودنوٹس کیس میں عدالت نے ڈی جی نیب کی معافی قبول کرلی ، چیف جسٹس نے قرار دیا کہ ہتھکڑی مجاہد کامران اور پروفیسرز کی موت ہے، استاد کی بے حرمتی برداشت نہیں کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ڈاکٹر مجاہد کامران کو ہتھکڑیاں لگا کر عدالت میں پیش کرنے سے متعلق ازخودنوٹس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس نے قرار دیا کہ اگر آپ قصور وار ہیں تو آپ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیتا ہوں۔ پھر آپ مقدمے میں اپنی ضمانتیں کرواتے پھریں اور آپ کو بھی ہتھکڑیاں لگواتا ہوں۔

    جس پر ڈی جی نیب عدالت میں آبدیدہ ہو گئے تو چیف جسٹس نے کہا کہ اپنی باری آئی ہے تو آپ کی آنکھوں میں آنسو آ گئے۔

    ڈی جی نیب کا کہنا تھا کہ مجاہد کامران کو سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر ہتھکڑیاں لگائی تھیں۔ ڈاکٹر مجاہد کامران اور دیگر اساتذہ سے خود جا کر سے معافی مانگ لی ہے۔

    اس موقع پر نیب پراسیکیوٹر نے مؤقف اختیار کیا کہ نیب نے کرپشن کے خلاف بہت کام کیا ہے ، جس پر چیف جسٹس نے قرار دیا کہ کیا کام کیا ہے نیب کی کیا کارکردگی ہے، لوگوں کی تضحیک اور پگڑیاں اچھالنے کے علاوہ آپکی کیا کارکردگی ہے۔

    چیف جسٹس نے مزید کہا کہ ہتھکڑی ڈاکٹر مجاہد کامران اور پروفیسرز کی موت ہے۔ استاد کی بے حرمتی برداشت نہیں کی جائے گی۔

    ڈی جی نیب کی جانب سے غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے معافی کی استدعا کی، جس پر عدالت نے ڈی جی نیب اور دیگر افسران کو پوری قوم سے تحریری معافی مانگنے کا حکم دے دیا۔

     

    ہتھکڑی مجاہد کامران اور پروفیسرز کی موت ہے، استاد کی بے حرمتی برداشت نہیں کی جائے

    چیف جسٹس نے قرار دیا کہ ہتھکڑی مجاہد کامران اور پروفیسرز کی موت ہے، استاد کی بے حرمتی برداشت نہیں کی جائے۔

    ڈی جی نیب کو مخاطب کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ آپ نے ایک کیس میں عدالت کے باہر کہا تھا کہ کوئی بات نہیں، چیف 3 ماہ میں چلا جائے گا، آپ سے متعلق بہت اچھے تاثرات ہیں مگر آپ کیا کر رہے ہیں۔

    چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ اگر آپ ڈی جی نیب کے عہدے کے اہل نہیں تو چھوڑ دیں۔ آپ بتا دیں، اس ادارے میں کام کرنا چاہتے ہیں یا نہیں، جنہیں ہتھکڑیاں لگائیں یہ وہ لوگ ہیں، جنہوں نے بچوں کو تعلیم دی۔

    مزید پڑھیں : چیف جسٹس نے اساتذہ کو ہتھکڑی لگانے کا نوٹس لے لیا

    جسٹس ثاقب نثار نے کہا رات ویڈیو دیکھ کر چیئرمین نیب کو فون کیا تو انہوں نے معاملے سے لاعملی کا اظہار کیا اور کہا کہ ڈی جی نیب لاہور آپ کو مطمئن کریں گے۔

    ڈی جی نیب نے عدالت میں غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے معافی مانگ لی۔ جس پر عدالت نے ڈی جی نیب اور دیگر افسران کو پوری قوم سے تحریری معافی مانگنے کا حکم دے دیا۔

    سپریم کورٹ کے حکم پر ڈی جی نیب سلیم شہزاد نے ڈاکٹر مجاہد کامران کو ہتھکڑی لگانے پر معافی نامہ تحریر کرکے عدالت میں جمع کرایا، جسے سپریم کورٹ نے قبول کرلیا۔

    یاد رہے گذشتہ روز چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے پنجاب یونی ورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران اور پروفیسرز کو ہتھکڑیاں لگا کر عدالت میں پیش کرنے پر نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی نیب لاہور اور ڈی آئی جی آپریشنز لاہور کو طلب کیا تھا۔

  • فواد حسن فواد کے بعد حقیقی مجرموں کو بھی گرفتار کیا جائے، فواد چوہدری

    فواد حسن فواد کے بعد حقیقی مجرموں کو بھی گرفتار کیا جائے، فواد چوہدری

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے کہا ہے کہ صاف پانی اسکینڈل کے پیچھے بھی شریفوں کا چہرہ ہے، معاملہ فواد حسن فواد تک محدود نہیں حقیقی مجرموں کو گرفتار کیا جائے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے فواد حسن فواد کی گرفتاری کا خیرمقدم کرتے ہوئے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، فواد چوہدری نے کہا کہ آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم ملکی تاریخ کے اسکینڈلز میں سے ایک ہے، فواد حسن فواد قوم کی جیبوں پر ڈاکا ڈالنے والے گروہ کے رکن ہیں۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کا اصل کھرا شریفوں تک جاتا ہے، قومی خزانے پر جتنے بھی ڈاکے ڈالے گئے ان کے پیچھے شریفوں کا ہاتھ ہے، خاص مدت تک گرفتاری نہ کرنے کے فیصلے سے بھی رجوع لازم ہے۔

    ترجمان تحریک انصاف نے کہا کہ نوکر شاہی فواد حسن فواد جیسے عناصر سے پاک کریں تو انقلاب برپا ہوگا، اقتدار میسر آیا تو دیانتدار مہارت کے حامل افسران آگے لائیں گے۔

    مزید پڑھیں: آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم اسکینڈل ، نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد گرفتار

    واضح رہے کہ آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکینڈل میں بڑی پیش رفت سامنے آئی، نیب نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    ڈی جی نیب کا کہنا تھا کہ فواد حسن فواد نے بطور سیکریٹری وزیراعلیٰ اختیارات کا غلط استعمال کیا اور پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی چیف ایگزیکٹو کو غیرقانونی احکامات دیئے۔

    نیب لاہور کا کہنا تھا فواد حسن فواد کے اقدام سے پروجیکٹ کی قیمت میں اربوں کا اضافہ ہوا، نیب کی جانب سے ملزم کو متعدد مرتبہ طلب کیا جبکہ وہ 2بار پیش ہوئے، ملزم پر بطور سیکرٹری ہیلتھ مہنگے داموں 6 موبائل ہیلتھ یونٹس خریدنے کا الزام ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔