Tag: ڈی ٹی ایچ لائسنس

  • ڈی ٹی ایچ آخر ہے کیا؟

    ڈی ٹی ایچ آخر ہے کیا؟

    لاہور: پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے پاکستان کے پہلے تین ڈی ٹی ایچ لائسنس 4.5 ارب روپے میں فروخت کر دئیے ہیں،میڈیا سے وابستہ ماہرین کا خیال ہے کہ ڈی ٹی ایچ ٹیکنالوجی نہ صرف یہ کہ عوام میں مقبولیت پائے گی بلکہ اس طرح کیبل آپریٹرز مافیا کے چنگل سے نکل پائیں گے۔

    ڈی ٹی ایچ کیا ہے ؟

    گو کہ حکومتِ پاکستان عوام کی سہولت کی فراہمی کے لیے کیبل آپریٹرز کی ناراضی مول لے چکی ہے اور ایک دن کے لیے ملک بھر میں کیبل کی بندش بھی بھگت چکی ہے تا ہم ابھی تک خود عوام بات سے لاعلم ہیں جس چیز کے لیے حکومت اتنے پاپڑ بیل رہی ہے آکر وہ ہے کس بلا کا نام ؟

    ڈی ٹی ایچ تین حرفی انگریزی لفظ ہے جو دراصل Direct to Home کا مخفف ہے، یہ ایسی ٹیکنالوجی ہے جس سے آپ براہ راست سٹیلائٹ کے ذریعے چینلز کے سنگلز وصول کر سکیں گے اور اس کے لیے کسی اضافی تار یا کسی اور واسطے کی ضرورت نہیں رہے گی۔

    ویڈیو دیکھنے کے لیے اسکرول کریں

    یعنی آپ کے گھر میں براہ راست چینلز کے سنگنلز بغیر کسی تار اور یا آپریٹرز کے آیا کریں گے اورآپ اپنی مرضی کا چینل تصویر اور آواز کی بہترین ایچ ڈی کولٹی کے ساتھ دیکھ سکیں گے۔

    کیبل کے ذریعے ہم تک نشریات کیسے پہنچتی ہے؟

    کیبل آپریٹرز بھی نشریات ہم تک پہنچانے کے لیے DTH سروس کا استعمال کرتے ہیں وہ الگ الگ چینلز کے لیے علیحدہ علیحدہ ٹی وی اور ڈی ٹی ایچ باکس رکھتے ہیں اور چینل کی ٹرانسمیشن لیتے ہیں جسے کیبل تاروں کے ذریعے صارفین تک پہنچاتے ہیں۔

    DTH ٹیکنالوجی بہ مقابلہ کیبل ٹیکنالوجی

    ڈی ٹی ایچ کی ٹیکنالوجی کے ذریعے ہائی کوالٹی یعنی 1080 ایچ ڈی ریزولوشن کی ٹرانسمیشن دیکھنے کو ملتی ہے اور آواز کا معیار بھی بہت اچھا ہوتا ہے اور 700 کے قریب چینلز دیکھے جا سکتے ہیں۔

    جب کہ کیبل سروس کے ذریعے محض 100 کے قریب چینل فراہم کیے جاتے ہیں اور ان کا معیار بھی لو ڈینٹی سٹی کا ہوتا ہے جس سے آواز اور تصویر معیاری نہیں لگتی اور کئی چینلز اتنے بھی صاف نہیں آتے کہ انہیں دیکھا جاسکے کسی کی تصویر غائب تو کہیں آواز ہی نہیں آتی۔

    چونکہ اس سروس کے ذریعے چینلز کمپنی سے سیٹلائٹ کے ذریعے براہ راست صارف کے گھر تک پہنچ رہے ہوتے ہیں اس لیے غیر ضروری اشتہارات دیکھنے کو نہیں ملیں گے جب کہ کیبل آپریٹرز اپنی مرضی سے لگائے گئے اشتہارات صارفین کو دیکھنا پڑتے تھے جو کہ زیادہ تر غیر معیاری اور غیر ضروری ہوا کرتے ہیں۔

    DTH کی سروس فل ڈپلیکس ہے اور یہی وجہ ہے کہ آپ نہ صرف ٹی وی ٹرانسمیشن دیکھ سکتے ہیں بلکہ اسی کے ذریعے اپنا پیغام بھی کمپنی کو بھیج سکتے اور اس کے ذریعے خاص چینل، کسی فلم حتیٰ کہ فون نمبر وغیرہ کا مطالبہ بھی کر سکتے ہیں یا اگر آپ کوئی چینل پیچھے کر کے دیکھنا چاہتے ہیں یا ریکارڈ کرنا چاہتے ہیں تو یہ سہولت بھی میسر کی جاتی ہے اور اس کے علاوہ بھی بہت سی دیگر سہولیات موجود ہیں۔

    اس کی بہ نسبت کیبل آپریٹرز کی جانب سے فراہم کی جانے والی سروس ہاف ڈوپلیکس ہوتی ہے اور پروگرامز، چینلز اور فلموں کی ترتیب کیبل آپریٹرز کی صوابدید پر ہوتی ہے یعنی جو چینلز یا پروگرام وہ جس نمبر پر لگانا چاہے آپ کو دیکھنا پڑتا ہے جس میں صارف کی مرضی شامل نہیں ہو تی۔

    DTH ٹیکنالوجی وائرلیس ہے اور تاروں کے بغیر کام کرتی ہے اس لیے اسے کہیں بھی رکھا اور اپنے ہمراہ لے جایا جاسکتا ہے اور اس سے کیبل آپریٹرز کی جانب سے گلیوں اور گھروں تک آنے والے تاروں کے جال سے بھی جان چھوٹ جائے گی۔

    جب کہ کیبل آپریٹرز چینلز کی ترسیل کیبل وائر کے ذریعے کرتے ہیں جن سے تاروں کا بے ہنگم ہجوم بن جاتا ہے اور موسم کی تبدیلی جیسے تیز ہوا کا چلنا، آندھی یا بارش کی صورت میں نشریات منقطع ہو جاتی تھی۔

    ڈی ٹی ایچ ٹیکنالوجی کیوں کہ چینلز کو کمپنی سے براہ راست صارف کے گھر پہنچاتی ہے اس لیے بجلی جانے کی صورت میں بھی نشریات منقطع نہیں ہو گی۔

    جب کہ کیبل آپریٹرز جس جگہ سے نشریات کی ترسیل کرتے ہیں اگر وہاں بجلی چلی جائے تو آپ بھی نشریات دیکھنے سے محروم رہ جائیں گے۔

    DTH کو درپیش ممکنہ مشکلات

    اگرچہ DTH نئی اور بہترین ٹیکنالوجی ہے تا ہم کچھ خاص وجوہات کی بناء پر عام آدمی اسے اپنانے سے گریزاں بھی ہوسکتے ہیں کیوں کہ اس کا استعمال جیب پر بھاری پڑسکتا ہے درج ذیل وجوہات کی بناء پراس ٹیکنالوجی کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    DTH سروس سے بھرپور استفادے کے لیے ضروری ہے کہ گھر میں اچھی کوالٹی اور بڑے سائز کا LED ٹی وی ہو جو کہ ہر ایک صارف کی دسترس میں نہیں۔

    عمومی طور پر ہر گھر میں دو یا تین ٹیلی ویژن ہوتے ہیں جو کہ الگ الگ کیبل وائر کے ذریعے بآسانی الگ الگ دیکھے جا سکتے ہیں جب کہ DTH باکس کے ساتھ صرف ایک ہی ٹی وی لگایا جا سکتا ہے کیونکہ ایک باکس ایک وقت میں ایک ہی چینل دکھانے کی صلاحیت رکھتا ہے اگر ایک سے زائد ٹی وی بھی باکس کے ساتھ لگا دئیے جائیں تو دونوں ٹی وی پر پر ایک ہی وقت میں ایک ہی چینل دیکھا جا سکے گا۔

    جب کہ اس وقت ایک صارف 200 سے 300 روپے ماہانہ فیس میں جتنے ٹی وی چاہے استعمال کرسکتا ہے جو بڑھ کر 1000 سے 1500 فی ٹی وی تک پہنچ جائے گا اور یوں صارف کو اپنے ہر ٹی وی کے لیے الگ ڈی ٹی ایچ باکس کے لیے فی باکس قیمت 4 سے 5 ہزار روپے الگ سے ادا کرنا ہو ں گے۔

    سری لنکن و بھارتی ڈی ٹی ایچ کے بجائے پاکستانی ڈی ٹی ایچ 

    پاکستان میں اس وقت بہت سے لوگ انفرادی طور پر بھی DTH استعمال کر رہے ہیں جس کے لیے وہ سری لنکا اور بھارت کے بنائے ہوئے ڈی ٹی ایچ باکس خریدتے ہیں اس لیے ان سے حاصل ہونے والا منافع ملکی خزانے میں جانے کے بجائے ان دونوں ممالک کو جا رہا ہے۔

    یہی وجہ ہے کہ حکومت نے نیلامی کا فیصلہ کیا تھا جس کی باقاعدہ فروخت سے منافع بھی پاکستان کو ہی ملے گا اور صارف کو بھی سہولت ہو گی۔

  • پاکستان کے پہلے3ڈی ٹی ایچ لائسنسزکی14ارب79کروڑ میں نیلامی

    پاکستان کے پہلے3ڈی ٹی ایچ لائسنسزکی14ارب79کروڑ میں نیلامی

    اسلام آباد: پیمرانے پاکستان کےپہلے 3ڈی ٹی ایچ لائسنس 14 ارب 79کروڑ اور چالیس لاکھ میں نیلام کردیے۔

    تفصیلات کےمطابق پیمراکے زیر اہتمام پاکستان کے پہلے3ڈی ٹی ایچ لائسنسوں کے اجرا کےلیے مقامی ہوٹل میں نیلامی ہوئی۔

    اس موقع پر چیئر مین پیمرا ابصار عالم،چیئرمین پی ٹی اے ڈاکٹر اسماعیل شاہ،ممبر پیمرا اتھارٹی خیبرپختونخواہ شاہین حبیب اللہ،ممبر پنجاب نرگس ناصر سمیت نیلامی میں حصہ لینے والی کمپنیوں کے حکام نے شرکت کی۔

    تین ڈی ٹی ایچ لائسنسز کی نیلامی کے لیےگیارہ کمپنیوں نےحصہ لیا،نیلامی کے پہلے مرحلے میں لفافہ بند پیشکشیں وصول کی گئیں،جبکہ دوسرے مرحلے میں اوپن بڈنگ کرائی گئی۔

    اوپن بڈنگ کے نتیجے میں سب سے بڑی بولی میگ انٹرٹینمنٹ پرائیوٹ لمیٹڈلاہورنے4ارب 91کروڑ روپے کی بولی دی۔شہزاد اسکائی پرائیویٹ لمٹیڈ اسلام آباد چارارب 90کروڑ روپے کی بولی کےساتھ دوسرے نمبر پر رہی۔

    اسٹار ٹائمز کمیونیکیشنز پاکستان پرائیویٹ لمیٹڈ اسلام آباد نے4 ارب نواسی کروڑ اسی لاکھ روپے کی بولی کےساتھ ڈی ٹی ایچ کا تیسرا لائسنس اپنے نام کیا۔

    مزید پڑھیں:پیمرا کو ڈی ٹی ایچ لائسنس کی نیلامی کی مشروط اجازت

    چیئرمین پیمراابصار عالم نے کامیاب بولی دینےوالی کمپنیوں کو مبارکباد دیتےہوئے کہا کہ مجموعی طور پرتین لائسنسز کی قیمت 14 ارب 79کروڑ 40لاکھ روپےہے۔

    چیئرمین پیمرانےڈی ٹی ایچ لائسنس کی نیلامی کومیڈیا انڈسٹری کی ترقی کی جانب سنگ میل قراردیا۔

  • ڈی ٹی ایچ لائسنس پانچ سال کیلئے مؤخرکیا جائے، کیبل آپریٹرز

    ڈی ٹی ایچ لائسنس پانچ سال کیلئے مؤخرکیا جائے، کیبل آپریٹرز

    اسلام آباد : ڈی ٹی ایچ لائسنس کی نیلامی کے خلاف کیبل آپریٹرزایسوسی ایشن کے زیر اہتمام پیمرا ہیڈ کوارٹرز کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، مظاہرین کا کہنا تھا کہ چیئرمین پیمرا کیبل آپریٹرز کا معاشی قتل نہ کریں۔

    تفصیلات کے مطابق کیبل بچاؤ تحریک کے تحت کیبل آپریٹرزایسوسی ایشن کی جانب سے اپنے مطالبات کے حق میں پیمرا ہیڈ کوارٹرز کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

    مطاہرین نے ڈی ٹی ایچ لائسنس کی نیلامی کے خلاف شدید نعرے بازی کی، انہوں نے چیئر مین پیمرا سے مطالبہ کیا کہ ڈی ٹی ایچ لائسنس کے ذریعے کیبل آپریٹرز کا معاشی قتل نہ کیا جائے۔

    اس موقع پر کیبل آپریٹرز ایسوسی ایشن کے رہنما خالد آرائیں نے اسلام آباد پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پیمرا کیبل آپریٹرز کے مسائل کو سمجھیں۔

    گزشتہ ایک ماہ سے اپنا احتجاج ریکارڈ کراتے آرہے ہیں، ہمارا بنیادی مطالبہ ہے کہ ڈی ٹی ایچ لائسنس کی نیلامی پانچ سال کیلئے مؤخر کی جائے۔

    ہمارے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو احتجاج کا حق رکھتے ہیں، چیئرمین پیمرا ہماری گزارش کو دھمکی نہ سمجھیں، انہوں نے بتایا کہ وزیرخزانہ اسحاق ڈار جمعے کے روز کیبل آپریٹرز ایسوسی ایشن کے وفد سے ملاقات کریں گے جس کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

  • ڈی ٹی ایچ لائسنس کیلیے بارہ کمپنیاں شارٹ لسٹ کر لی ہیں، ابصارعالم

    ڈی ٹی ایچ لائسنس کیلیے بارہ کمپنیاں شارٹ لسٹ کر لی ہیں، ابصارعالم

    اسلام آباد : چیئرمین پیمرا ابصار عالم نے کہا ہے کہ ڈی ٹی ایچ لائسنس کیلئے بارہ کمپنیاں شارٹ لسٹ کر لی ہیں، شارٹ لسٹ کی گئی کمپنیوں میں آئی کیو کمیونیکشن بھی شامل ہے۔ تیئس نومبر کو ڈی ٹی ایچ سے متعلق حتمی نیلامی کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیمرا ابصار عالم نے کہا ہے کہ ڈی ٹی ایچ لائسنس کیلئے بارہ کمپنیاں شارٹ لسٹ کر لی گئی ہیں۔ شارٹ لسٹ کی گئی کمپنیوں میں آئی کیو کمیونیکشن بھی شامل ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ مذکورہ کمپنیوں میں آئی کیو کمیونیکشن کے علاوہ اورینٹ الیکٹرانک پرائیویٹ لمٹیڈ لاہور، میک انٹرٹینمنٹ پرائیوٹ لمیٹڈ لاہور، اسکائی فلائیز، اسٹارٹائمز کام، سردار بلڈرز، پارس میڈیا، نیاٹل، ماسٹرو میڈیا، شہزاد اسکائی، ایچ بی ڈی ٹی ایچ بھی شامل ہیں۔

    چیئرمین پیمرا ابصار عالم کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ پاکستانی ڈی ٹی ایچ تاخیر کا شکار ہو، قومی مفاد میں ڈی ٹی ایچ کی نیلامی میں تاخیر نہیں کر سکتے۔

    مزید پڑھیں : بھارتی چینلز کے خلاف پیمرا کا ملک بھر میں کریک ڈاؤن جاری

    چیئرمین پیمرا ابصار عالم نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ پاکستان کی میڈیا انڈسٹری کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تئیس نومبر کو ڈی ٹی ایچ سے متعلق حتمی نیلامی کی جائے گی۔

  • ڈی ٹی ایچ نیلامی دو ماہ کے لیے موخر کی جائے، خالد آرائیں

    ڈی ٹی ایچ نیلامی دو ماہ کے لیے موخر کی جائے، خالد آرائیں

    اسلام آباد : کیبل آپریٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین خالد آرائیں کاکہنا ہے کہ پیمرا کچھ لوگوں کو فائدہ پہنچانے اور کیبل آپریٹرز کے معاشی قتل کے لیے ڈی ٹی ایچ کی نیلامی کرنے جا رہا ہے ۔

    چیئرمین پیمرا کے ساتھ ناکام مذاکرات کے بعد خالد آرائیں کے دیگر کیبل آپریٹرز کے ہمراہ میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ پیمرانے دو سال تک ڈی ٹی ایچ کی نیلامی موخر نہ کی تو کیبل آپریٹر احتجاج اور دھرنے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

    اُن کا کہنا تھا کہ چیئرمین پیمرا کا رویہ نہایت نامناسب تھا وہ دورانِ مزاکرات ہی واپس چلے گئے اور کیبل آپریٹرز کے مطالبات تسلیم کرنا تو کجا مکمل بات بھی نہیں سنی۔

     یہ بھی پڑھیں : ڈی ٹی ایچ کے تین لائسنس نیلام کیے جائیں گے، ابصار عالم

    کیبل آپریٹرز کے چیئرمین نے کہا کہ پیمرا نے کیبل آپریٹرز سے پہلے کیبل کی ڈیجیٹلائزیشن پر بھاری سرمایہ کاری کراوائی اور اب ان کے معاشی قتل کے لیے ڈی ٹی ایچ کی نیلامی کی جارہی ہے جس سے غریب کیبل آپریٹرز کا کاروبار ختم ہو کے رہ جائے گا۔

    خالد آرائیں کا مزید کہنا تھا کہ کیبل آپریٹر بھارتی ڈی ٹی ایچ یا بھارتی مواد کے حق میں نہیں تاہم پاکستان ڈی ٹی ایچ کی نیلامی کو کم از کم دو سال کے لیےملتوی کیا جائے۔

  • ڈی ٹی ایچ کے تین لائسنس نیلام کیے جائیں گے، ابصار عالم

    ڈی ٹی ایچ کے تین لائسنس نیلام کیے جائیں گے، ابصار عالم

    اسلام آباد : چیئرمین پیمرا ابصار عالم نے بتایا ہے کہ پیمرا اتھارٹی نے ڈی ٹی ایچ لائسنس کیلئے 16 میں سے 12 کمپنیوں کے بولی میں حصہ لینے کی منظوری دے دی ہے اور اب ان 12 کمپنیوں کے درمیان ڈی ٹی ایچ کی نیلامی 23 نومبر کو ہوگی۔

    یہ بات چیئرمین پیمرا ابصار عالم نے اسلام آباد میں میڈیا بریفنگ کے دوران بتائی انہوں نے کہا کہ ڈی ٹی ایچ کے تین لائسنس نیلام کیے جائیں گے۔

    دورانِ گفتگو ابصار عالم نے دوٹوک موقف اپناتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں غیر قانونی بھارتی ڈی ٹی ایچ بند اور سیٹلائیٹ ٹی وی چینلز پر بھارتی ڈرامے چلانے کی کسی صورت اجازت نہیں دی جاسکتی ہے۔

    انہوں نے ڈی ٹی ایچ کی نیلامی پر ہنگامہ آرائی کرنے والے کیبل آپریٹرز کا نام لیے بغیر کہا کہ کچھ عناصر چاہتے ہیں کہ ڈی ٹی ایچ کی نیلامی موخر کر دی جائے جب کہ ایسا کرنا بھارتی ڈی ٹی ایچ کے حق میں ہو گا اور پیمرا اتھارٹی ایسا نہیں ہونے دے گی۔

    انہوں نے وضاحت کی کہ ڈی ٹی ایچ کی نیلامی میں تاخیر قومی مفاد میں نہیں ہے اور ایسا کرنے سے قومی خزانے کو بھی نقصان پہنچے گا کیوں کہ ڈی ٹی ایچ کی نیلامی سے قومی خزانے میں اربوں روپے آئیں گے۔

    چیئرمین پیمرا نے دعویٰ کیا کہ اتھارٹی نے بڑی کامیابی کے ساتھ مقامی پاکستانی چینلزاور بھارتی سٹیلائیٹ چینلز سے انڈین مواد کو بند کیا ہے تا کہ پاکستانی صارفین کو صاف ستھری اور صحت مند تفریح فراہم کی جا سکے اور ہمارے بچے اپنی تہذیب اور ثقافت سے آگاہ ہوں۔

    ابصار عالم نے مزید کہا کہ نیشنل پریس کلب کے لیے ایف ایم لائسنس کی بھی پیمرا اتھارٹی نے منظوری دے دی ہے اور نجی اداروں کے تعاون سے چلنے والے ایف ایم ریڈیوز کو مانیٹر کیا جا ئے گا اور ملک کی سلامتی اور تہذیب سے ہٹ کر کوئی مواد ایف ایم ریڈیو پر نشر نہ ہو سکے۔