Tag: ڈی چوک

  • تحریک انصاف  کا  ڈی چوک پر جلسہ ، اسد عمر نے تاریخ کا اعلان کردیا

    تحریک انصاف کا ڈی چوک پر جلسہ ، اسد عمر نے تاریخ کا اعلان کردیا

    اسلام آباد : وفاقی وزیر اسدعمر نے 27 مارچ کو ڈی چوک پر جلسے کا اعلان کردیا، جلسے میں عوام کے محبوب قائد قوم کو آئندہ کا لائحہ عمل دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ کپتان نے ڈی چوک اسلام آباد جلسے کا حتمی فیصلہ کر لیا، انشااللہ 27 مارچ کو تاریخ ساز اجتماع ہونے جا رہا ہے۔

    اسد عمر نے کہا ہے کہ 27 مارچ کو اسلام آباد کے ڈی چوک میں انسانوں کے سمندر کا خیر مقدم کریں گے اور اسلام آباد کے ڈی چوک میں تاریخ رقم کریں گے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ عمران خان قوم کے اتحاد کی علامت، لٹیروں کے لیے خوف کاپیغام ہیں، عوام کی تائید اور اللہ کی نصرت سےعمران خان پاکستان کو ترقی و عروج کی راہ پر ڈال چکے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ مفاد پرستوں کا گروہ ترقی کی راہ روک کر قوم کو پستی کی جانب دھکیلنا چاہتا ہے، کسی کو ملک و قوم کے مستقبل سے کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

    اسد عمر نے کارکنوں کو ملکی تاریخ کے سب سے بڑے اجتماع کی تیاری شروع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ارکان پارلیمان اورمقامی ذمےداران ملک گیر سطح پر عوام کو متحرک کریں۔

    عامر محمود کیانی جلسے کے انتظامات کی نگرانی کریں گے اور 27 مارچ کو عوام کے محبوب قائد قوم کو آئندہ کا لائحہ عمل دیں گے، انشااللہ۔

  • چیئرمین بلاول بھٹو آج ڈی چوک پر سیاسی پاور شو کریں گے

    چیئرمین بلاول بھٹو آج ڈی چوک پر سیاسی پاور شو کریں گے

    اسلام آباد : چیئرمین بلاول بھٹو آج ڈی چوک پر سیاسی پاور شو کریں گے، ملک بھر سے جیالوں کو ڈی چوک پہنچنے کی ہدایت کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کا عوامی مارچ آج ڈی چوک پر طاقت کا مظاہرہ کرے گا، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما جلسے سے خطاب کریں گے۔

    عوامی مارچ کے شرکا نے گزشتہ رات روات میں گزاری، جہاں سےبلاول بھٹو کی قیادت میں آج مارچ شروع کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی چوک پرمرکزی جلسہ میں پی ڈی ایم کی قیادت اور وفود بھی شرکت کریں گے، یہ فیصلہ گزشتہ روز ن لیگ اور جے یو آئی کے رہنماؤں کی ملاقاتوں کے بعد کیا گیا۔

    پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری آج عوامی مارچ کے دسویں دن کا آغاز روات کے ٹی چوک سے دن 12 بجے سے کریں گے ، جس کے بعد وہ سوہاں انٹرچینچ پر عوام سے خطاب کریں گے۔

    چیئرمین بلاول بھٹو زرداری براستہ ایکسپریس وے پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد کے سامنے واقع ڈی چوک پہنچیں گے جہاں ان کا خطاب ہوگا۔

    سیکرٹری جنرل پیپلزپارٹی نیئربخاری نے کارکنوں کوکل ڈی چوک پہنچنے کی ہدایت کردی ہے۔

    گذشتہ روز چیئرمین بلاول بھٹو نے وزیراعظم کو چوبیس گھنٹوں کا ایک اورالٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان استعفیٰ دو، اسمبلی توڑو اور گھر جاؤ۔

  • ایم ڈی کیٹ کے خلاف ڈی چوک پر طلبہ کا دھرنا چوتھے روز میں داخل

    ایم ڈی کیٹ کے خلاف ڈی چوک پر طلبہ کا دھرنا چوتھے روز میں داخل

    اسلام آباد: ایم ڈی کیٹ امتحان کے خلاف ڈی چوک پر طلبہ کا دھرنا چوتھے روز میں داخل ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم ڈی کیٹ امتحان کے سلسلے میں طلبہ کئی دنوں سے سراپا احتجاج ہیں، اور انھوں نے اسلام آباد کے مشہور ڈی چوک پر دھرنا دے رکھا ہے۔

    مظاہرے میں ایم ڈی کیٹ امتحان دینے والے طلبہ شریک ہیں، مظاہرین حکومت اور پاکستان میڈیکل کمیشن انتظامیہ کے خلاف نعرے لگا رہے ہیں۔

    مظاہرین کا مؤقف ہے کہ پی ایم سی کی ناقص پالیسی نے طلبہ کا مستقبل داؤ پر لگا دیا ہے، وہ کئی دنوں سے یہ مطالبہ کر رہے ہیں کہ پاکستان میڈیکل کمیشن ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کا دوبارہ انعقاد کرے۔

    مظاہرین کا کہنا ہے کہ ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ لینے والی فرم نے امتحان کے دوران ناقص انتظامات کیے تھے، جس کے باعث بڑی تعداد میں طلبہ ناکام ہو گئے۔

    مظاہرین کا کہنا ہے کہ اگر ان کے مطالبات تسلیم نہیں کیے گئے تو وہ پارلیمنٹ کی طرف مارچ کریں گے، احتجاجی طلبہ نے آج پارلیمنٹ جانے کی کوشش بھی تاہم پولیس نے انھیں روک دیا، طلبہ احتجاج کے پیش نظر ڈی چوک پر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔

    واضح رہے کہ پی ایم سی کی نااہلی اور ٹیسٹ میں بے ضابطگیوں کے خلاف اسلام آباد میں گزشتہ کئی روز سے طلبہ سراپا احتجاج ہیں، اور ان کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ ٹیسٹ ایک دن اور دوبارہ لیے جائیں۔

    ایم ڈی کیٹ امتحان ایک دن کی بجائے ایک ماہ پر طویل کر دیا گیا تھا، کچھ طلبہ سے یکم اگست اور کچھ سے یکم ستمبر کو ٹیسٹ لیا گیا تھا جس کی وجہ سے سب کو تیاری کا یکساں موقع نہ مل سکا، جب کہ دونوں پیپرز میں بھی فرق تھا، ایک بیج کے لیے ٹیسٹ آسان تھا، تو دوسرے بیج کو مشکل ٹیسٹ کے مرحلے سے گزارا گیا۔

  • ڈی چوک جانا زیر غور نہیں، پارلیمنٹ سے مشترکہ استعفوں کی تجویز دی ہے: رہبر کمیٹی

    ڈی چوک جانا زیر غور نہیں، پارلیمنٹ سے مشترکہ استعفوں کی تجویز دی ہے: رہبر کمیٹی

    اسلام آباد: اپوزیشن کی رہبر کمیٹی نے الزام لگایا ہے کہ وہ ڈپٹی کمشنر کے ساتھ کیے گئے معاہدے پر قائم ہیں لیکن حکومت بھاگ رہی ہے، ڈی چوک جانا ابھی زیر غور نہیں دیگر آپشن پر مشاورت جاری ہے، تاہم یہ فیصلہ ہم نے کرنا ہے کہ ہم نے کہاں جانا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے اجلاس کے بعد اراکین نے نیوز کانفرنس کی، کمیٹی کے سربراہ اکرم خان درانی نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے چند تجاویز آئی ہیں، جو پارٹی قیادت سے شیئر کیے جائیں گے، ان تجاویز میں پارلیمنٹ سے اپوزیشن کے مشترکہ استعفوں کی تجویز بھی شامل ہے، مشترکہ استعفوں کے علاوہ شٹر ڈاؤن اور ہائی ویز بلاک کرنے کی تجاویز بھی ہیں۔

    اکرم درانی نے کہا کہ وزیر اعظم اور پرویز خٹک سمیت ممبران لب و لہجہ درست کریں، ہمارا پہلا مطالبہ ہی وزیر اعظم عمران خان کا استعفیٰ ہے، وزیر اعظم کے استعفے اور فوج کے بغیر نئے الیکشن کے مطالبے پرقائم ہیں، مارچ کے مقاصد پر اپوزیشن جماعتوں کا اتفاق ہے، اگر وزیر اعظم کے استعفے پر بات نہیں ہو سکتی تو رابطے کی کیا ضرورت ہے۔

    تازہ ترین:  عوام کو اکسانے پر مولانا فضل الرحمان کے خلاف عدالت جا رہے ہیں: پرویز خٹک

    انھوں نے کہا غیر جمہوری قوتوں کو بھی خبردار کرتے ہیں، ماورائے آئین قدم اٹھایا گیا تو تمام سیاسی جماعتیں مل کر مزاحمت کریں گی۔ انھوں نے مزید کہا کہ رہبر کمیٹی قائم رہے گی اور حکومتی کمیٹی سے رابطے جاری رکھیں گے۔

    تازہ ترین:  جے یو آئی کو پی پی اور ن لیگ کی جانب سے مزاحمت کا سامنا، اندرونی کہانی سامنے آ گئی

    واضح رہے کہ آج رہبر کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے دھرنے اور وزیر اعظم یا ڈی چوک جانے کے معاملے کی مخالفت کی، جے یو آئی ف اس سلسلے میں دونوں اپوزیشن جماعتوں کو قائل نہ کر سکی۔

    قبل ازیں، حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ارکان نے نیوز کانفرنس کی، کمیٹی نے مولانا کے عوام کو اکسانے کے بیان پر عدالت جانے کا اعلان کر دیا، پرویز خٹک نے کہا کہ وہ پیر کو عدالت جائیں گے۔

  • آزادی مارچ: فریقین میں تحریری معاہدہ طے، مظاہرین ڈی چوک نہیں جائیں گے

    آزادی مارچ: فریقین میں تحریری معاہدہ طے، مظاہرین ڈی چوک نہیں جائیں گے

    اسلام آباد: اپوزیشن کی جانب سے آزادی مارچ کے سلسلے میں رہبر کمیٹی کے ساتھ مذاکرات کے بعد حکومتی کمیٹی کے سربراہ پرویز خٹک نے کہا کہ رہبر کمیٹی سے تحریری معاہدہ ہو چکا ہے، آزادی مارچ والے ڈی چوک نہیں آئیں گے، حکومت نے اتوار بازار میں کھلے میدان میں احتجاج کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ارکان نے رہبر کمیٹی کے ساتھ مذاکرات کے بعد پریس کانفرنس کی، وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا رہبر کمیٹی والوں کے ساتھ صرف جگہ پر ڈیڈ لاک تھا، اب ہمارے درمیان ایک معاہدہ طے پا گیا ہے، اگر وہ معاہدے پر پورا اتریں گے تو کنٹینر بھی ہٹتے جائیں گے۔

    پرویز خٹک نے کہا کہ معاہدے کے تحت اپوزیشن والے آئین اور قانون کے دائرے میں رہ کر اپنا احتجاج کریں گے، حکومت کھانے پینے کی چیزوں میں بھی کوئی رکاوٹ نہیں ڈالے گی، مارچ والے آئیں بیٹھیں، یقین دہانی کرائی گئی کہ احتجاج پر امن رہا تو سڑکیں بند نہیں ہوں گی، کنٹینرز ہٹا دیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  جے یو آئی ف ریڈ زون میں آزادی مارچ کو لیجانے کے مطالبے سے دستبردار

    انھوں نے کہا کہ تحریری معاہدہ انتظامیہ کے ساتھ ہوا ہے، کاپی فراہم کر دی جائے گی، جمہوریت میں احتجاج سب کا حق ہے، رہبر کمیٹی کو کہا کہ ریڈ زون میں احتجاج کی اجازت نہیں دے سکتے، انھوں نے ہماری بات مان لی، احتجاج کے ٹائم فریم سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی۔

    پرویز خٹک نے کہا کہ اپوزیشن کے ساتھ کوئی ڈیل نہیں ہو رہی، ہم جمہوری لوگ ہیں، رہبر کمیٹی نے وزیر اعظم کے استعفے اور نئے انتخابات پر کوئی بات نہیں کی، یہ مذاکرات کا حصہ نہیں تھا، جے یو آئی ایچ نائن میں اتوار بازار کے قریب اپنا پروگرام کرے گی۔

    واضح رہے کہ آج اس سے قبل بنوں میں گفتگو کرتے ہوئے رہبر کمیٹی کے سربراہ اکرم درانی نے کہا تھا کہ متفقہ فیصلہ ہے ہم ریڈ زون میں داخل نہیں ہوں گے، مارچ روڈ پر کریں گے، اور یہ طویل نہیں ہوگا، موقع کی مناسب سے فیصلہ ہوگا۔

    انھوں نے یہ مطالبہ بھی دہرایا تھا کہ وزیر اعظم مستعفی ہوں اور صاف شفاف الیکشن کرائیں جائیں، تاہم انھوں نے یہ بھی یقین دہانی کرائی کہ آزادی مارچ پر امن ہوگا، تمام راستے کھولے جائیں۔

    معاہدے کے نکات

    حکومت، ضلعی انتظامیہ اور جے یو آئی ف کے درمیان 7 نکاتی تحریری معاہدہ ہوا، اس معاہدے کے مطابق ریلی کے شرکا کے راستے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی، شرکا کے کھانے کی ترسیل بھی معطل نہیں ہوگی، ریلی کے شرکا یقینی بنائیں گے کہ لوگوں کو تکلیف نہ ہو، شرکا طے شدہ مقام سے باہر نہیں جائیں گے، اندرونی سیکورٹی کی ذمہ داری ریلی کے شرکا کی ہوگی، این او سی کی خلاف ورزی پر کارروائی ہوگی۔

  • حکومت اور اپوزیشن کمیٹیوں میں مذاکرات سے متعلق ڈیڈ لاک ختم

    حکومت اور اپوزیشن کمیٹیوں میں مذاکرات سے متعلق ڈیڈ لاک ختم

    اسلام آباد: حکومت اور اپوزیشن کمیٹیوں کے درمیان مذاکرات سے متعلق ڈیڈ لاک ختم ہو گیا ہے، کمیٹیوں میں ایک بار پھر رابطے شروع ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع نے کہا ہے کہ اپوزیشن اور حکومتی کمیٹی کے درمیان ایک بار پھر رابطے شروع ہو گئے ہیں، مذاکرات میں جو ڈیڈ لاک آ گیا تھا، ختم ہو گیا ہے اور کمیٹی کے ارکان نے ٹیلی فونک رابطے شروع کر دیے ہیں۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ حکومت نے اپوزیشن کو جلسہ کرنے کے لیے نئے مقامات بھی تجویز کر دیے ہیں، بتایا گیا ہے کہ حکومتی کمیٹی نے اپوزیشن کو ایف نائن پارک استعمال کرنے کی تجویز دے دی ہے۔

    واضح رہے کہ جمعیت علمائے اسلام ف ریڈ زون میں آزادی مارچ کو لے جانے کے مطالبے سے دست بردار ہو گئی ہے اور احتجاج کے لیے نئے مقام کا تعین مشاورت سے کرنے پر بھی اتفاق کیا جا چکا ہے۔

    مزید تفصیل:  جے یو آئی ف ریڈ زون میں آزادی مارچ کو لیجانے کے مطالبے سے دستبردار

    یہ پیش رفت آج رہبر کمیٹی اور حکومتی ٹیم کے مذاکرات میں سامنے آئی، اس سے قبل اپوزیشن ڈی چوک پر جلسے کے لیے ڈٹی ہوئی تھی اور حکومتی مذاکراتی کمیٹی کوشش کے باوجود اپوزیشن کو قائل نہ کر سکی تھی۔

    اس سلسلے میں پیش رفت نہ ہونے پر مذاکراتی کمیٹی نے وزیر اعظم سے ملاقات بھی مؤخر کر دی تھی۔

    ذرایع کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم سے ملاقات سے قبل سفارشات مرتب کی جا رہی ہیں، مذاکراتی کمیٹی سفارشات وزیر اعظم کو پیش کرے گی اور اپوزیشن کے جلسے کے مقام کے تعین پر ان کے ساتھ مشاورت ہوگی۔

  • آزادی مارچ کے انتظامات کو جلد حتمی شکل دیں: مولانا فضل الرحمان کی کارکنان کو ہدایت

    آزادی مارچ کے انتظامات کو جلد حتمی شکل دیں: مولانا فضل الرحمان کی کارکنان کو ہدایت

    اسلام آباد: جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کارکنا کو ہدایت کی ہے کہ وہ حکومت مخالف آزادی مارچ کے انتظامات کو جلد حتمی شکل دیں۔

    تفصیلات کے مطابق آج مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت میں جے یو آئی ف کا اجلاس منعقد ہوا جس میں آزادی مارچ کے انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس میں آزادی مارچ کے مقام ڈی چوک پر انتظامات کا بھی جائزہ لیا گیا، مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کارکنان پر امن طور پر 27 اکتوبر کو اسلام آباد پہنچیں۔

    تازہ ترین:  آزادی مارچ ، عدالت کا اسلام آباد انتظامیہ کو امن و امان برقرار رکھنے کا حکم

    مولانا نے کارکنوں کو ہدایت جاری کی کہ آزادی مارچ کے انتظامات کو جلد حتمی شکل دیا جائے، کارکن اپنی تیاریاں تیز کر دیں اور منفی پروپیگنڈے کا حصہ نہ بنیں۔

    واضح رہے کہ آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں مولانا فضل الرحمان کے حکومت مخالف دھرنے کے خلاف سماعت ہوئی، جس کے دوران جج نے اسلام آباد انتطامیہ کو امن و امان برقرار رکھنے کا حکم جاری کیا۔

    تازہ ترین:  پیپلزپارٹی آزادی مارچ کی حمایت کرتی ہے، بلاول بھٹو

    درخواست گزار شہری حافظ احتشام نے عدالت سے استدعا کی کہ آزادی مارچ اور دھرنا روکا جائے، سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کا فیصلہ ہے کہ دھرنا مختص جگہ پر ہو۔

    جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس میں کہا کہ اگر ضلعی مجسٹریٹ سے دھرنے کی اجازت نہیں لی جائے گی تو دھرنا نہیں ہوگا۔

    دریں اثنا، آج چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کی حمایت کرتی ہے، جمہوری معاشرے میں احتجاج ہر شہری کا بنیادی حق ہے۔

  • کل اسمبلی کوڈی چوک بنانےکی کوشش کی گئی،طلال چوہدری

    کل اسمبلی کوڈی چوک بنانےکی کوشش کی گئی،طلال چوہدری

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری کا کہناہے کہ کل اسمبلی کو ڈی چوک بنانے کی کوشش کی گئی۔انہوں نے کہا کہ دربدرہونےپرکچھ لوگوں کواسمبلی کی اہمیت یادرآرہی ہے۔

    تفصیلات کےمطابق اسلام آباد الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ن لیگ کے رہنما طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ کل اسمبلی کوڈی چوک بنانےکی کوشش کی گئی۔ ڈی چوک کوصاف کیااسمبلی کوبھی صاف کریں گے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری نے کہا کہ کچھ لوگوں کوسیاسی یتیم ہونےپراسمبلی کی اہمیت یاد آگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کےخلاف کیس بہت سادہ ہے۔

    مزید پڑھیں:قومی اسمبلی کا اجلاس: اسپیکر کا گھیراؤ، پی ٹی آئی نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں

    طلال چوہدری کا مزید کہناتھاکہ دوسرے کونااہل کرانےکی کوشش کرنے والےخود نااہل ہیں۔انہوں نے کہا کہ ثبوتوں کا دعویٰ کرنےوالےآج پاناماکیس سےبھاگ رہےہیں۔

    مزید پڑھیں:ہنگامہ آرائی کر کے اسمبلی کے تقدس کو پامال کیا گیا، مریم اورنگزیب

    واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگ زیب وزیر مملکت نے تحریک انصاف کا نام لیے بغیر تنقید کا نشانہ بنتے ہوئے کہاتھاکہ ایک پارٹی کا کام ہرجگہ ہنگامہ آرائی کرنا ہے،سپریم کورٹ ہو یا پارلیمنٹ یہ پارٹی ہر کارروائی کو روکنا چاہتی ہے۔

  • پانامہ لیکس: ایف آئی اے سے تحقیقات کروانے کیلئے تیارہیں، چودھری نثار

    پانامہ لیکس: ایف آئی اے سے تحقیقات کروانے کیلئے تیارہیں، چودھری نثار

    اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہاہے کہ پانامہ لیکس کی تحقیقات ایف آئی اے سے کروانے کیلئے تیارہیں۔ تفتیشی افسر کا نام عمران خان دیں.

    چوہدری نثار کا کہناتھا کہ اپوزیشن کے مطالبے پر ایف آئی اے سے تحقیقات کرانے کی پیشکش کی ہے،عمران خان تفتیش کیلئے ایف آئی اے کا افسر نامزد کریں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ ڈی چوک اور ایف نائن پارک کو جلسے جلوسوں کیلئے استعمال نہیں ہونے دیں گے۔

    چودھری نثار نے کہا ہے کہ پاناما لیکس پر قومی اسمبلی میں شور شرابہ کرنے والے پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں۔ اعتزاز احسن نے اللہ رسول کے ساتھ اپنی لیڈر کا نام لیا اور پھر سرے محل کی اونر شپ قبول کر لی۔

    چودھری نثار علی خان نے دو ٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر واضح کیا ہے کہ 24 اپریل کو اسلام آباد میں مادر پدر آزادی کے نام پر کسی جلسے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

    ڈی چوک اور ایف نائن پارک میں کوئی جلسہ یا سیاسی اجتماع نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یہ نہیں ہو سکتا کہ کوئی سیاسی جماعت جب بھی چاہے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کو سیل کر دے۔

    اس کیخلاف کوئی بھی قانونی کارروائی کرنا پڑی تو ہم کریں گے اور حکومتی رٹ کو قائم کریں گے۔

    انہوں نے پیپلز پارٹی کے سینیٹراعتزاز احسن پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاناما لیکس میں پیپلز پارٹی کے 2سینیٹرز کے نام بھی ہیں اعتزاز احسن ان کی تحقیقات کرنے کے حوالے سے کوئی بات کیوں نہیں کرتے ؟

    اعتزاز احسن پاناما لیکس پر صرف نواز شریف کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں۔ انہیں اپنی پارٹی کے وہ لوگ کیوں نظر آتے جن کے نام پر34آف شور کمپنیاں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ دل چاہتا ہے کہ سارے حقائق قوم کے سامنے رکھوں لیکن وزیر اعظم کی جانب سے منع کرنے پر خاموش ہوں۔

    چوہدری نثار کا کہناتھا کہ آف شور کمپنیوں کے معاملے کو حل کرناہے تو اسے میڈیا ٹرائل نہیں بننا چاہیئے۔

    انہوں نے کہا کہ مے فیئرفلیٹس پربات کرنے سے پہلے سرے محل پربات ہونی چاہیئے۔ چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا حکومت اوراپوزیشن کی قیادت سمیت سب کا احتساب ہونا چاہئیے.

     

  • آئندہ کسی کوڈی چوک پردھرنے اور جلسے کی اجازت نہیں ہوگی، چوہدری نثار

    آئندہ کسی کوڈی چوک پردھرنے اور جلسے کی اجازت نہیں ہوگی، چوہدری نثار

    اسلام آباد : وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا ہے چھ بجے آپریشن کا فیصلہ کیا تو قابل احترام لوگ مذاکرات کے لیے آگئے۔

    پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے دھرنے کی قیادت کی جانب سے اس دعوے کو قطعی مسترد کردیا کہ ڈی چوک خالی کروانے کے لیے حکومت کی جانب سے کوئی معاہدہ ہوا ہے، انہوں نے کہا کہ دھرنے والوں کے ساتھ کسی بھی قسم کا تحریری معاہدہ نہیں کیا۔ نہ ہی حکومت کی جانب سے کسی وزیر کو یہ اختیار حاصل تھا کہ وہ معاہدہ کرے۔ کوئی بھی وزیر مذاکرات کے لیے نہیں گیا بلکہ دھرنے والے خود بات چیت کے لیے آئے۔

    انھوں نے کہا کہ قانون کی خلاف ورزی پر راولپنڈی کے ایک ہزار ستر لوگ گرفتار ہیں، جن لوگوں نےقانون کی خلاف ورزی کی ان کےخلاف کارروائی کی جائیگی، قانون توڑنے والابڑا یا چھوٹا ہو اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت پنجاب نے بڑی نیک نیتی سے چہلم کے لیے اجازت نامہ جاری کیا اور بہت سے اکابرین نے اس معاہدے کی پاسداری کی لیکن وہاں چند لوگوں نے اجتماع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اسلام آباد کی طرف مارچ کا اعلان کر دیا ۔