Tag: کابل ایئرپورٹ

  • کابل ایئرپورٹ پر پی آئی اے کے محصور طیاروں کو اڑان بھرنے کی اجازت دے دی گئی

    کابل ایئرپورٹ پر پی آئی اے کے محصور طیاروں کو اڑان بھرنے کی اجازت دے دی گئی

    اسلام آباد: افغان دارالحکومت کابل میں طالبان کے داخلے کے بعد، امریکا کے 4 سی ون تھرٹی طیاروں کی لینڈنگ کے لیے کابل ایئرپورٹ بند کردیا گیا جس کے بعد وہاں موجود پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کے 2 طیارے محصور ہوگئے تاہم بعد ازاں طیاروں کو اڑان بھرنے کی اجازت دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق افغان دارالحکومت کابل کے ایئرپورٹ پر پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کے 2 طیارے محصور ہوگئے جنہیں بعد میں اڑان بھرنے کی اجازت دے دی گئی۔

    ذرائع کے مطابق امریکا کے 4 سی ون تھرٹی طیاروں کی لینڈنگ کے لیے کابل ایئرپورٹ کو اچانک بند کردیا گیا۔ اس موقع پر 2 امریکی ہیلی کاپٹرز نے کابل ایئرپورٹ کا محاصرہ کیا ہوا تھا۔

    ایئرپورٹ بند ہونے کے بعد پی آئی اے کے دونوں طیاروں ایئر بس 320 اور 777 کو اڑان کی اجازت نہیں دی گئی۔ 320 طیارے میں 170 اور 777 میں 329 مسافر موجود ہیں۔

    ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ کچھ پاکستانی کابل ایئرپورٹ پہنچے اور انہوں نے کہا کہ ہمیں پاکستان جانا ہے، ان کے پاس ٹکٹس موجود نہیں تھے، 8 مسافروں کو ایڈجسٹ کیا گیا۔

    بعد ازاں کابل ایئرپورٹ اتھارٹی نے پی آئی اے کے طیاروں کو اڑان بھرنے کی اجازت دے دی۔ ترجمان پی آئی اے کے مطابق بوئنگ 777 طیارہ اڑان بھرنے کے لیے تیار ہے جبکہ دوسرا طیارہ کچھ دیر بعد اسلام آباد کے لیے اڑان بھرے گا۔

  • کابل ایئر پورٹ کا انتظام سنبھالنے کے لیے ترکی کی 3 شرائط

    کابل ایئر پورٹ کا انتظام سنبھالنے کے لیے ترکی کی 3 شرائط

    انقرہ: ترکی نے افغانستان میں کابل ایئر پورٹ کا انتظام سنبھالنے کے لیے امریکا کے سامنے 3 شرائط رکھ دیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ اگر ہمارا نیٹو اتحادی امریکا کچھ شرائط پوری کرے تو ترکی کابل ایئر پورٹ کا انتظام سنبھال سکتا ہے۔

    عرب نیوز کے مطابق منگل کے روز شمالی قبرص سے ٹی وی خطاب کے دوران ترک صدر طیب اردگان نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم اس وقت امریکی افواج کے افغانستان سے انخلا کے بعد کابل ایئر پورٹ کا انتظام سنبھالنے کے بارے میں مثبت رخ میں سوچ رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا امریکا کو کچھ شرائط پوری کرنا ہوں گی، پہلی شرط یہ ہے کہ امریکا سفارتی تعلقات میں ہمارا ساتھ دے، دوسری یہ کہ وہ اپنے لاجسٹک وسائل ہمیں سونپ دے، اور تیسری یہ کہ کابل ایئر پورٹ کو چلانے میں سنجیدہ نوعیت کی مالی اور انتظامی پیچدگیاں ہو سکتی ہیں، امریکا کو چاہیے کہ اس سلسلے میں ہماری ضروری معاونت کرے۔

    ترکی کو کابل ایئر پورٹ پر فوجی رکھنے پر طالبان کی وارننگ

    ترک صدر نے طالبان کے ساتھ بات چیت کرنے کا عزم دہرایا اور کہا کہ افغانستان میں ایک نئے دور کا آغاز ہو رہا ہے، طالبان نے امریکا کے ساتھ مذاکرات کیے ہیں، وہ یقینی طور پر ترکی کے ساتھ زیادہ سہولت کے ساتھ ان معاملات پر بات چیت کر سکتے ہیں۔

    اردگان نے کہا مجھے یقین ہے کہ ہم کسی نہ کسی سمجھوتے پر پہنچ جائیں گے، دوسری جانب گزشتہ ہفتے طالبان نے ترکی کی جانب سے کابل ایئر پورٹ کا انتظام سنبھالنے کو ’قابل مذمت‘ فعل قرار دیا تھا۔

  • ترکی کو کابل ایئر پورٹ پر فوجی رکھنے پر طالبان کی وارننگ

    ترکی کو کابل ایئر پورٹ پر فوجی رکھنے پر طالبان کی وارننگ

    کابل: افغان طالبان نے کابل ایئر پورٹ پر فوجی رکھنے پر ترکی کو وارننگ دے دی ہے، طالبان کا کہنا ہے کہ ایسا کرنے والے ملک کے ساتھ ایک قابض جیسا سلوک کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی نے امریکا سے بات چیت کے بعد کابل ایئر پورٹ کی سیکیورٹی کے لیے افغانستان میں اپنے کچھ فوجی اہل کار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا، جس پر طالبان نے ردِ عمل میں خبردار کیا ہے کہ ایسا کرنے والے کسی بھی ملک کے ساتھ ویسا ہی سلوک کیا جائے گا جیسا ایک ’قابض‘ کے ساتھ کیا جاتا ہے۔

    عرب نیوز کے مطابق نیٹو کے رکن ترکی کے افغانستان میں 500 سے زائد فوجی اہل کار موجود ہیں، جن میں سے کچھ سیکیورٹی فورسز کو تربیت دے رہے ہیں، جب کہ دیگر حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر فرائض انجام دے رہے ہیں۔

    طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے عرب نیوز کو بتایا کہ ترکی گزشتہ 20 سال سے نیٹو کے ساتھ افغانستان میں رہ رہا ہے، اور اگر وہ اب بھی رہنا چاہتا ہے تو ہم بغیر کسی شک و شبے کے اسے ایک قابض تصور کریں گے اور اس کے خلاف کارروائی کریں گے۔

    افغانستان میں بڑھتی کشیدگی، حامد کرزئی نے بڑی پیش گوئی کردی

    ترجمان نے کہا کہ طالبان ہمیشہ سے ترکی کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہاں رہا ہے، تاہم طالبان نے انقرہ کی جانب سے ایئر پورٹ کی سیکیورٹی کے لیے پیش کی گئی تجویز کو مسترد کیا ہے، ترجمان کا کہنا تھا ترکی اور ہمارے درمیان بہت کچھ مشترک ہے اور وہ مسلمان ہیں لیکن اگر وہ مداخلت کریں گے اور اپنے فوجی رکھیں گے تو وہ ذمہ دار ہوں گے۔

    یاد رہے کہ جمعے کو ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے کہا تھا کہ انقرہ کا واشنگٹن کے ساتھ ایک معاہدہ طے پا گیا ہے، جس کے تحت نیٹو کے انخلا کے بعد کابل ایئر پورٹ کی سیکیورٹی کے لیے ترکی کے کچھ فوجی اہل کار افغانستان میں تعینات رہیں گے۔

    خیال رہے کہ ایئر پورٹ کی سیکیورٹی عسکری اور سویلین پروازوں کے لیے بہت اہم ہوتی ہے اور اسے افغانستان میں سفارت کاروں اور بین الاقوامی امدادی تنظیموں کے لیے ایک محفوظ گزرگاہ سمجھا جاتا ہے۔

  • کابل ایئرپورٹ کے قریب بم کی اطلاع، اسپیکر قومی اسمبلی کا طیارہ واپس لوٹا دیا گیا

    کابل ایئرپورٹ کے قریب بم کی اطلاع، اسپیکر قومی اسمبلی کا طیارہ واپس لوٹا دیا گیا

    اسلام آباد : قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصرکی سربراہی میں پارلیمانی وفد کا دورہ افغانستان کابل ایئر پورٹ بند ہونے پر ملتوی ہوگیا، کابل ائیرپورٹ کے قریب دھماکا خیزمواد کی اطلاع تھی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصرکی سربراہی میں پارلیمانی وفد کا دورہ افغانستان ملتوی کردیا گیا ، کابل ایئرپورٹ بند ہونے پر پارلیمانی وفد کا دورہ ملتوی کیا گیا تاہم دورے کی نئی تاریخ کااعلان دونوں ممالک کی مشاورت سے کیا جائے گا۔

    نمائندہ خصوصی برائے افغانستان صادق خان نے اپنے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ سیکورٹی خدشات کی بنا پر کابل ائیرپورٹ بند کردیا گیا، لینڈنگ سے پہلے کنٹرول ٹاور نے طیارے کو ایئرپورٹ بندش سے آگاہ کیا۔

    کمانڈر کابل ائیرپورٹ نے بتایا کہ ائیرپورٹ کے قریب عمارت میں دھماکا خیز مواد کی اطلاع ملی تھی، رپورٹ کے مطابق بم کابل ائیرپورٹ کے قریب کچھ دیر پہلے رکھا گیا تھا۔

    دوسری جانب پی آئی اے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ اسلام آباد سے کابل جانیوالی پی آئی اے کی پرواز پی کے 249 سیکیورٹی خدشات کے باعث پرواز آدھے راستے سے واپس کردی گئی ، پرواز میں وفد کے ہمراہ اسپیکر قومی اسمبلی بھی سوار تھے۔

    ترجمان کے مطابق پرواز پی کے249کو واپس اسلام آباد اتارلیاگیا ہے کل صورتحال بہتر رہی تو مسافروں کو کابل کیلئے روانہ کردیا جائے گا۔

  • افغان حکام نے پی آئی اے طیارے کو کابل ایئرپورٹ پر روک لیا

    افغان حکام نے پی آئی اے طیارے کو کابل ایئرپورٹ پر روک لیا

    کابل : افغان حکام نے بغیر کسی وجہ کے پی آئی اے طیارے کو کابل ایئرپورٹ پر روک لیا اور مسافروں کو ہراساں کرنے کی کوشش کی  تاہم بعد میں متعصبانہ رویہ اپناتے ہوئے اڑان کے لئے چھوٹا رن وے استعمال کرنے کی ہدایت کی۔

    تفصیلات کے مطابق افغان حکام کی پاکستان دشمنی سامنے آگئی ، کابل ایئرپورٹ پر قومی ایئرلائن پی آئی اے طیارے کو اڑان بھرنے سے روکے رکھا اور مسافروں کو ہراساں کرنے کی کوشش کی گئی۔

    کابل ایئرپورٹ پرافغان حکام نےجہازسےمسافروں کو اترنے کی اجازت بھی نہیں دی اور طیارے میں سوار ایک سو باسٹھ مسافرمحصور ہوگئے۔

    ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ ایئرپورٹ اتھارٹی نے طیارے کا وزن کم کرنے کا کہا لیکن قومی ایئرلائن کے کپتان نے مؤقف اختیار کیا کہ کسی مسافر کو چھوڑ کرنہیں جاؤں گا، بحث کے بعد کابل ایئرپورٹ اتھارٹی نے ون ٹائم اڑان کی اجازت دی اور متعصبانہ رویہ اختیارکرتے ہوئے چھوٹا رن وے استعمال کرنےکی ہدایت کی تاہم رن وے سے امارات اور فلائی دبئی کےبڑےطیارے معمول کےمطابق اڑان بھرتے رہے۔

    دوسری جانب کابل میں پی آئی اےکےطیارے کو روکے جانے کے معاملے پر ذرائع نے کہا ڈھائی گھنٹےبعدپی آئی اےطیارےکواڑان بھرنےکی اجازت دی ، معاملہ پاکستانی حکام کے سفارتی چینلز کے ذریعے اٹھانے کےبعد حل ہوا۔

    ذرائع کے مطابق پاکستانی حکام نےمعاملہ افغان قیادت کےساتھ استنبول میں اٹھایا، افغان قیادت استنبول میں ہارٹ آف ایشیاکانفرنس کےلئےموجودہے، جس کے بعد پی آئی اے کا طیارہ تمام162مسافروں کے ہمراہ اسلام آباد روانہ ہوا۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ افغانستان میں موجود پاکستانی سفارت کاروں کو سول کپڑوں میں ملبوس نامعلوم مسلح افراد ہراساں کررہے تھے جبکہ ان کی نقل و حرکت میں بھی رکاوٹ ڈالی جا رہی تھی۔

    افغان خفیہ ایجنسی کے اہلکار سفارت کاروں کی گاڑیاں روک کر غلط زبان استعمال کرتے ہیں، سفارت کاروں کو نقل وحرکت کے دوران روکا جاتا،ہراساں کرنے کے واقعات گھر سے لے کر سفارت خانے اور واپسی کے راستے میں پیش آئے۔

  • کابل ایئرپورٹ کے باہرخود کش حملہ، 3افراد ہلاک

    کابل ایئرپورٹ کے باہرخود کش حملہ، 3افراد ہلاک

    کابل:افغان دارالحکومت کابل میں ایئرپورٹ کےباہر خودکش حملہ ہوا جس کے نتیجے میں  تین افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔

    افغان دارالحکومت کابل میں ائیر پورٹ کے قریب خودکش دھماکے میں چار افراد ہلاک اور بیس زخمی ہوگئے ہیں۔

    افغان میڈیا کے مطابق کابل کے کرزئی ائیرپورٹ روڈ کے قریب خود کش دھماکہ ہوا ہے، دھماکے میں ایک غیر ملکی سمیت چار افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے ہیں۔

    افغان حکام کے مطابق دہشت گردوں کا ہدف نیٹو کا قافلہ تھا جسے کچھ دیر بعد روانہ ہونا تھا، سیکیورٹی فورسز نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے کر تحقیقات کا آغاز کردیا ہے جبکہ علاقے کی سیکیورٹی بھی سخت کردی گئی ہے۔