Tag: کابل

  • کابل : افغان طالبان کا ٹریننگ کیمپ پر حملہ،126اہلکاروں کی ہلاکت  کی اطلاع، متعدد زخمی

    کابل : افغان طالبان کا ٹریننگ کیمپ پر حملہ،126اہلکاروں کی ہلاکت کی اطلاع، متعدد زخمی

    کابل : افغانستان کے دارالحکومت کابل میں طالبان نے ٹریننگ کیمپ پر حملہ کردیا، واقعے میں 126اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے، مرنے والوں میں8اسپیشل کمانڈوز بھی شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان میں طالبان کی پرتشدد کارروائیاں جاری ہیں، افغان طالبان نے کابل کے علاقے وردک میں نیشنل ڈائریکٹوریٹ سیکیورٹی (این ڈی ایس ) کیمپ پر اچانک حملہ کردیا،126جس کے نتیجے میں 126 اہلکار  ہلاک ہوگئے۔

    اس حوالے سے افغان وزارت دفاع نے بتایا کہ مرنے والوں میں8اسپیشل کمانڈوز بھی شامل ہیں، افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ طالبان نے بارود سے بھری گاڑی ٹریننگ کیمپ سے ٹکرا دی، دھماکا اتنا زوردار تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی۔

    واقعے کے بعد ٹریننگ کیمپ کی پوری عمارت زمیں بوس ہوگئی، دھماکے کے بعد دو حملہ آوروں نے اندر گھس کر اہلکاروں پر فائرنگ بھی کی، اس دوران افغان فورسز اور حملہ آوروں کے درمیان تین گھنٹے تک جھڑپ جاری رہی۔

    جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق اس حملہ اس وقت ہوا جب ایک خودکش حملہ آور نے دھماکا خیز مواد سے بھری اپنی گاڑی زور دار دھماکے سے ٹکرادی، اس کے کچھ دیر بعد تین حملہ آور اس اڈے میں داخل ہو گئے۔ حکام کے مطابق تمام حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا گیا ہے اور حملہ اپنے اختتام کو پہنچ چکا ہے۔

    مزید پڑھیں: کابل، گورنر کے قافلے پر خودکش حملہ، 8 سیکیورٹی گارڈز ہلاک

    واضح رہے کہ گزشتہ روز افغانستان کے صوبے لوگر کے گورنر کے قافلے پر خودکش حملے کے نتیجے میں 8 سیکیورٹی اہلکار ہلاک جبکہ دس زخمی ہوگئے تاہم حملے میں گورنر اور این ڈی ایف چیف محفوظ رہے۔

    مذکورہ دھماکا ضلع محمد آغا کے علاقے شفیق سنگ میں ہوا، جس کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان افغانستان نے قبول  بھی کرلی تھی۔

  • کابل : گورنر کے قافلے پر خودکش حملہ، 8 سیکیورٹی گارڈز ہلاک

    کابل : گورنر کے قافلے پر خودکش حملہ، 8 سیکیورٹی گارڈز ہلاک

    کابل : افغانستان کے صوبے لوگر کے گورنر کے قافلے پر خودکش حملے کے نتیجے میں 8 سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے تاہم حملے میں گورنر اور این ڈی ایف چیف محفوظ رہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے صوبے لوگر کے گورنر کے قافلے پر آج صبح خودکش حملہ ہوا جس کے نتیجے میں گورنر کے 8 سیکیورٹی گارڈز ہلاک ہوگئے جبکہ 10 زخمی ہیں۔

    کابل پولیس کے ترجمان کے مطابق دھماکا ضلع محمد آغا کے علاقے شفیق سنگ میں ہوا، جس کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان افغانستان نے قبول کرلی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حملے میں صوبے کے گورنر سمیت صوبائی این ڈی ایف چیف محفوظ رہے تاہم گورنر کے 10 گارڈز کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔

    مزید پڑھیں : افغانستان میں برطانوی سیکیورٹی کمپاؤنڈ کے قریب دھماکا‘ 10 افراد ہلاک

    یاد رہے کہ ایک ماہ قبل افغانستان کے دارالحکومت کابل کے مشرقی علاقے میں واقع جی فور ایس نامی برطانوی سیکیورٹی کمپنی کے کمپاؤنڈ کے باہر خودکش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا تھا، جس کے بعد حملہ آوروں کی سیکیورٹی فورسز سے جھڑپ بھی ہوئی تھی۔

    افغان حکام کے مطابق خودکش حملے میں 10 افراد ہلاک اور 19 زخمی ہوئے تھے۔

    خیال رہے کہ 21 نومبر 2018 کو  افغان دارالحکومت کابل میں ہونے والے خود کش بم حملے میں تین درجن سے زائد افراد ہلاک جبکہ متعدد شدید زخمی ہوگئے تھے، یہ گذشتہ چند ماہ کا شدید ترین حملہ تھا۔

  • کابل میں کار بم دھماکا، 4 ہلاک 44 زخمی

    کابل میں کار بم دھماکا، 4 ہلاک 44 زخمی

    کابل: افغانستان کے دار الحکومت میں ایک کار بم حملے میں 4 افراد ہلاک جب کہ 44 زخمی ہو گئے ہیں، حملہ ایک غیر ملکی کمپاؤنڈ کے قریب کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کا دار الحکومت کابل ایک بار پھر دہشت گردوں کا نشانہ بن گیا، ایک قلعہ بند غیر ملکی کمپاؤنڈ کے قریب کار بم حملے میں چار افراد ہلاک جب کہ چوالیس زخمی ہو گئے۔

    [bs-quote quote=”انتہائی محفوظ کمپاؤنڈ میں اقوام متحدہ کا عملہ رہائش پذیر تھا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    حکام کا کہنا ہے کہ فوری طور پر اس تباہ کن حملے کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی ہے۔

    حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس حملے نے پورے شہر کو ہلا کر رکھ دیا ہے، یہ حملہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب کہ طالبان کے ساتھ سترہ سالہ جنگ کے خاتمے کے لیے جاری سفارتی کوششوں میں تیزی آ گئی ہے۔

    وزارتِ داخلہ کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ دہشت گردوں نے ایک مصروف سڑک کے قریب واقع گرین ولیج کو نشانہ بنایا، جہاں غیر ملکی ورکرز کام کرتے ہیں۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق کار بم حملے میں زخمی ہونے والوں میں دس بچے بھی شامل ہیں، دھماکا اتنا زوردار تھا کہ قریب موجود رہائشی علاقے کو بھی شدید نقصان پہنچا۔

    یہ بھی پڑھیں: کابل: امریکی فضائی حملہ، ملا عبدالمنان سمیت 29 طالبان ہلاک

    دہشت گردوں کا نشانہ بننے والے انتہائی محفوظ کمپاؤنڈ میں اقوام متحدہ کا عملہ رہائش پذیر تھا تاہم وزارت داخلہ کے ترجمان کے مطابق علاقہ اب خالی کیا جا چکا ہے اور وہاں صرف چند گارڈز ہی موجود تھے۔

    یاد رہے کہ 21 نومبر کو بھی افغانستان کا دار الحکومت کابل بڑے دہشت گرد حملے کا نشانہ بنا تھا، جس میں 50 افراد اپنی زندگی کی بازی ہار گئے تھے۔

  • وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کی افغان صدراشرف غنی سے ملاقات

    وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کی افغان صدراشرف غنی سے ملاقات

    کابل: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعلقات کو بہتر بنانے سمیت دیگر اہم امور پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کی صدراتی محل میں افغان صدراشرف غنی سے ملاقات کے دوران دو طرفہ تعلقات بہتر بنانے سمیت دیگر اہم علاقائی اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    شاہ محمود قریشی نے افغان پارلیمانی انتخابات کے انعقاد کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا جبکہ افغان صدر اشرف غنی نے افغان امن عمل کے لیے بھرپور کردار ادا کرنے پر شکریہ ادا کیا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان میں امن واستحکام دونوں ممالک اور خطے کے لیے بہتری کا موجب ہوگا۔

    شاہ محمود قریشی کابل کا دورہ مکمل کرنے کے بعد تہران روانہ ہوگئے جہاں وہ ایرانی اعلیٰ حکام سے اہم ملاقاتیں کریں گے۔

    وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کی افغان ہم منصب سے کابل میں ملاقات


    واضح رہے کہ وزیرخارجہ 4 ملکی دورے کے دوران افغانستان اور ایران کے بعد چین اور روس کی قیادت کے ساتھ خطے کے امن واستحکام، سرمایہ کاری اور باہمی تجارت کے فروغ پر بات کریں گے۔

  • سہ فریقی مذاکرات : پاکستان، افغانستان اور چین دہشت گردی کے جڑ سے خاتمے پر متفق

    سہ فریقی مذاکرات : پاکستان، افغانستان اور چین دہشت گردی کے جڑ سے خاتمے پر متفق

    کابل : پاکستان، افغانستان اور چین تیسرے وزرائے خارجہ مذاکرات میں تینوں ممالک ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف بلاامتیاز کارروائی اور جڑ سے خاتمے پر متفق ہوگئے، مذکرات آئندہ سال پاکستان میں ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ہونے والے سہ فریقی وزرائے خارجہ مذاکرات کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا، اجلاس کی صدارت افغان وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی نے کی،اس موقع پر پاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور چینی وزیرخارجہ وانگ ژی بھی موجود تھے۔

    مذاکرات کے مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ تینوں ممالک ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف بلا امتیاز کارروائی اور جڑ سے خاتمے پر متفق ہوگئے ہیں، سیکیورٹی اور انسداد دہشت گردی کے لئے سہ فریقی تعاون مستحکم کیا جائے گا، منشیات کی اسمگلنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے نیٹ ورک کو توڑنے کے ساتھ ساتھ دہشت گردوں کی مالی معاونت، بھرتی اور تربیت کا بھی خاتمہ کیا جائے گا۔

    اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ انسداد دہشت گردی کے لئے استعداد کار میں اضافہ کیا جائے گا، اس کے علاوہ انٹرنیٹ سے دہشت گردی کے پھیلاؤ کی روک تھام اور انتہاپسندی کا خاتمہ کرتے ہوئے تینوں ممالک اپنی سرزمین دہشت گردی کے لئے استعمال نہیں ہونے دیں گے، ان تمام نکات پر مبنی جامع مفاہمتی یادداشت پر تینوں ممالک نے دستخط کردیے۔

    اعلامیہ کے مطابق پاکستان، افغانستان اور چین مشترکہ انداز میں سیاسی اعتماد قائم کریں گے، افغان مفاہمتی عمل، ترقیاتی تعاون اور روابط کو بڑھایا جائے گا اور افغان امنگوں کے عین مطابق افغان مفاہمتی عمل کی حمایت کی جائے گی۔

    اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ سہ فریقی مذاکرات میں پاکستان اور چین نے افغان صدر کےجامع امن منصوبے کو سراہا اور تمام ممالک نے افغان طالبان سمیت تمام فریقین کو تشدد ختم کرنے اور قیام امن کے عمل کا حصہ بننے پر زور دیا۔

    اجلاس میں تینوں ممالک کے درمیان سماجی، معاشی اور اقتصادی ترقی کےجامع فریم ورک پر اتفاق کیا گیا جس کے تحت تینوں ممالک تعلقات مضبوط، رابطہ اور تعاون میں اضافہ کریں گے۔

     اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں چین کے ایک سڑک، ایک راستہ بی آر آئی منصوبے کی حمایت اور افغانستان پر علاقائی اقتصادی تعاون کانفرنس کی مکمل حمایت کا اعادہ بھی کیا گیا، پاکستان، چین اور افغانستان اقتصادی ترقی کے لئے مشترکہ اقدامات پر متفق ہوگئے۔

    اعلامیہ کے مطابق اس موقع پر تبادلہ پروگرامز، استعداد کار میں اضافہ اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا، چین، پاک افغان سرحد پرغلام خان پر ویزہ مراکز اور پانی کی ترسیل کے منصوبے شروع کرے گا، چین چمن اور اسپن بولدک میں کولڈ اسٹوریج سہولیات تعمیر کرے گا۔

    اس کے علاوہ چین، پاکستان اورافغانستان کو بڑے توانائی اور رابطہ منصوبوں میں بھی مدد فراہم کرے گا، اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کوئٹہ، قندھار ریلوے، پشاور، کابل موٹروے اور ریلوے منصوبوں کی تعمیر کی جائے گی، مذاکرات میں پاکستان اور چین کی جانب سے افغان پارلیمانی انتخابات کے کامیاب تکمیل پرمبارکباد دی گئی۔

    اجلاس میں صدارتی انتخاب کے2019میں انعقاد کے لئے افغان حکومت کی کاوشوں کی تعریف کی گئی، پاک، افغان، چین نائب وزرائے خارجہ کی سطح پر انسداد دہشت گردی، سیکیورٹی مذاکرات کا جلد انعقاد ہوگا، اس کے علاوہ مذاکرات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ پاک، افغان، چین تیسرے وزرائے خارجہ مذاکرات 2019میں اسلام آباد میں منعقد ہوں گے۔

  • کابل: امریکی فضائی حملہ، ملا عبدالمنان سمیت 29 طالبان ہلاک

    کابل: امریکی فضائی حملہ، ملا عبدالمنان سمیت 29 طالبان ہلاک

    کابل: افغانستان کے صوبے ہلمند میں امریکی فضائی حملہ ہوا جس کے نتیجے میں طالبان طالبان ملٹری کمیشن کے سربراہ ملا عبدالمنان سمیت 29 طالبان ہلاک ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغانستان کے صوبے ہلند میں امریکی فضائی کارروائی میں طالبان ملٹری کمیشن کے سربراہ ملا عبدالمنان سمیت 29 طالبان ہلاک ہوگئے، طالبان نے ملا عبدالمنان کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔

    صوبے ہلمند کے گورنر محمد یاسین خان کے مطابق طالبان کمانڈر اپنے دیگر ساتھیوں سے میٹنگ کے لیے نوزاد ڈسٹرکٹ پہنچا تھا جب اسے نشانہ بنایا گیا۔

    کابل کے سینئر سیکیورٹی آفیسر کا کہنا ہے ملا عبدالمنان طالبان کا انتہائی اہم کمانڈر تھا جس کی ہلاکت سیکیورٹی اہلکاروں کی بڑی کامیابی ہے۔

    گزشتہ روز افغانستان میں کیے جانے والے امریکی فضائی حملے میں ایک خاندان کے بچوں اور خواتین سمیت 10 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    سابق صوبائی گورنر نے بتایا کہ مقامی افراد نے ہلاک ہونے والوں کی لاشیں دکھائیں اور فضائی حملے کے خلاف احتجاج بھی ریکارڈ کرایا۔

    صوبائی حکومت کے ترجمان عبداللہ حسرت نے دعویٰ کیا کہ فضائی حملے میں 4 جنگجو بھی ہلاک ہوئے تاہم شہریوں کی ہلاکت سے متعلق تحیقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: افغانستان میں امریکی فضائی حملہ، 30 شہری ہلاک

    واضح رہے کہ 28 نومبر کو افغانستان کے صوبے ہلمند میں ہی امریکی فضائی حملے کے نتیجے میں 30 شہری ہلاک ہوگئے تھے۔

    نیٹو حکام کا کہنا تھا کہ فضائی حملہ زمینی فورسز کی درخواست پر کیا گیا، جس میں طالبان ٹھکانے کی نشاندہی پر کمپاؤنڈ کو نشانہ بنایا گیا۔

    افغان صوبے ہلمند کے گورنر محمد یاسین خان نے کہا تھا کہ فضائی حملہ ضلع گرمسر میں طالبان جنگجوؤں کے خلاف کیا گیا جس میں طالبان اور عام شہریوں کا جانی نقصان ہوا ہے۔

  • کابل: امریکی اور افغان اسپیشل فورسز کا آپریشن، 25 طالبان ہلاک، 18 زخمی

    کابل: امریکی اور افغان اسپیشل فورسز کا آپریشن، 25 طالبان ہلاک، 18 زخمی

    کابل: افغان صوبے ارزگان میں امریکی اور افغان اسپیشل فورسز کے آپریشن کے نتیجے میں  25 طالبان ہلاک اور 18 زخمی ہوگئے۔

    افغان میڈیا کے مطابق افغان صوبے ارزگان میں امریکی اور افغان اسپیششل فورسز کے آپریشن کے نتیجے میں مختلف اضلاع میں 25 طالبان ہلاک اور 18 زخمی ہوگئے، آپریشن میں بڑی تعداد میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہوا ہے۔

    دوسری جانب افغان صوبے غزنی کے علاقے کمال خیل میں بھی امریکی فضائی حملے کے نتیجے میں 8 طالبان ہلاک ہوگئے۔

    گورنر غزنی وحید اللہ کلیم زئی کے مطابق غزنی میں افغان فورسز کا آپریشن جاری ہے، آپریشن میں بڑی تعداد میں طالبان ہلاک ہوچکے ہیں۔

    وحید اللہ کلیم زئی کے مطابق آپریشن میں حصہ لینے کے لیے مزید تازہ دستے غزنی پہنچ گئے ہیں، گزشتہ 2 دنوں میں طالبان حملوں میں 30 افغان سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوچکے ہیں۔

    ادھر طالبان ترجمان قاری یوسف احمدی نے دعویٰ کیا ہے کہ ترین کوٹ میں جاری آپریشن کے نتیجے میں ایک غیرملکی اہلکار اور 6 افغان سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں۔

    مزید پڑھیں: کابل میں خودکش دھماکا، 8 افراد ہلاک، 6 زخمی

    واضح رہے کہ گزشتہ روز کابل میں ہونے والے خودکش دھماکے کے نتیجے میں 8 افراد ہلاک اور 6 زخمی ہوگئے تھے۔

    دو روز قبل فراہ شہر کے نزدیک ایک چیک پوائنٹ پر ہونے والے حملے میں تقریباً 50 سیکیورٹی اہلکار مارے گئے تھے، حملے کے بعد فریقین کے درمیان کئی گھنٹوں تک لڑائی جاری تھی۔

  • کابل میں خودکش دھماکا، 8 افراد ہلاک، 6 زخمی

    کابل میں خودکش دھماکا، 8 افراد ہلاک، 6 زخمی

    کابل: افغانستان کے دارالحکومت کابل میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں 8 افراد ہلاک اور 6 زخمی ہوگئے۔

    افغان میڈیا کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل کے پولیس چیک پوائنٹ کے قریب خودکش دھماکے کے نتیجے میں 8 افراد ہلاک اور 6 زخمی ہوگئے، کسی تنظیم کی جانب سے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی ہے۔

    وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ دھماکا کابل کے وسطی کے علاقے میں پولیس چیک پوائنٹ کے نزدیک ایک ہائی اسکول کے سامنے ہوا ہے۔

    وزیر داخلہ کے ترجمان نجیب دانش کے مطٓابق خودکش حملے میں پولیس آفیسر، خاتون اور عام شہری بھی زخمی ہوئے ہیں جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    قبل ازیں افغان عہدے داران کا کہنا تھا کہ افغان طالبان تحریک کے جنگجوؤں کے ایک بھرپور حملے میں افغان سیکیورٹی فورسز کے اہل کاروں کی ایک بڑی تعداد ہلاک ہوگئی ہے۔

    مزید پڑھیں: افغانستان: طالبان کا فوجی چھاؤنی پر حملہ، 12 اہلکاروں سمیت 4 قبائلی لیڈر ہلاک

    گزشتہ روز فراہ شہر کے نزدیک ایک چیک پوائنٹ پر ہونے والے حملے میں تقریباً 50 سیکیورٹی اہلکار مارے گئے، حملے کے بعد فریقین کے درمیان کئی گھنٹوں تک لڑائی جاری رہی۔

    افغان حکومت کی جانب سے ہلاکتوں کی صحیح تعداد جاری نہیں کی جاتیں تاہم رپورٹ کے مطابق لڑائی کے سبب ہر ماہ کم از کم 500 لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں اور سیکڑوں زخمی ہوجاتے ہیں۔

  • گزشتہ تین سال کے دوران افغانستان پر طالبان کے کنٹرول میں اضافہ ہوا: رپورٹ

    گزشتہ تین سال کے دوران افغانستان پر طالبان کے کنٹرول میں اضافہ ہوا: رپورٹ

    کابل: افغانستان سے متلق حالیہ جاری ہونے والی ایک امریکی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گزشتہ تین سال کے دوران افغانستان پر طالبان کے کنٹرول میں اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی اسپیشل انسپکٹر جنرل برائے تعمیرِ نو افغانستان (SIGAR) نے رپورٹ جاری کی ہے کہ حالیہ برسوں میں افغانستان پر طالبان کا کنٹرول بڑھا ہے۔

    [bs-quote quote=”افغان حکومت کا موجودہ کنٹرول 407 اضلاع میں 55.5 فی صد رہ گیا ہے” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2015 میں افغان حکومت کا 72 فی صد علاقوں پر کنٹرول تھا، موجودہ کنٹرول 407 اضلاع میں 55.5 فی صد رہ گیا ہے، افغان حکومت اور فوج اپنا کنٹرول قائم رکھنے میں نا کام ہے۔

    امریکی نگران ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی حمایت یافتہ حکومت طالبان کے مقابلے میں کئی اضلاع پر اپنا کنٹرول کھو چکی ہے، جب کہ سیکورٹی فورسز میں اموات کا تناسب بھی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا ہے۔

    حالیہ سہ ماہی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکا کی جانب سے ممکنہ امن مذاکرات کے لیے طالبان کے ساتھ ابتدائی رابطے شروع کرنے پر کابل حکومت شدید دباؤ میں ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  افغان مسئلے کے غیر فوجی حل پر پاکستان اور ازبکستان متفق ہیں: وزیرخارجہ


    رپورٹ کے مطابق طالبان تا حال کوئی بڑا صوبائی مرکز قبضہ کرنے میں کام یاب نہیں ہوئے، اگرچہ رواں سال طالبان کی طرف سے مغربی افغانستان میں فراہ اور وسطی میں غزنی اور شمال میں بغلان پر حملے کیے گئے ہیں، تاہم ملک کے دیگر حصوں میں ان کا کنٹرول پھیلا ہے۔

    رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ چھ ماہ بعد ہونے والے صدارتی انتخابات سے قبل یہ اعداد و شمار افغانستان میں امن و امان کی خراب صورتِ حال کی طرف اشارہ کرتے ہیں، حالاں کہ امریکی خصوصی سفیر زلمے خلیل زاد ممکنہ امن مذاکرات کے سلسلے میں طالبان رہنماؤں سے بھی ملاقات کر چکے ہیں۔

  • کابل: فوجی ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار، 25 اعلیٰ افسران ہلاک

    کابل: فوجی ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار، 25 اعلیٰ افسران ہلاک

    کابل: افغانستان کے مغربی صوبے میں فوجی ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہوگیا جس کے نتیجے میں پائلٹ سمیت 25 افراد ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے مغربی صوبے فرح میں فوجی ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہوگیا جس کے نتیجے میں دو پائلٹ، 25 اعلیٰ فوجی افسران اور صوبائی حکومت کے اعلیٰ عہدیداران موقع پر ہی ہلاک ہوگئے، افغان حکام کی جانب سے حادثے میں ہلاکتوں کی تصدیق کردی گئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ افغانستان کے فوجی ہیلی کاپٹر میں مغربی زون کے ڈپٹی کمانڈر  بریگیڈئر نعمت اللہ خلیل، صوبہ فرح کی کونسل کے سربراہ فرید بختاور اور کونسل ممبر جمیلہ امینی بھی ہیلی کاپٹر میں موجود تھی۔

    صوبائی گورنر کے ترجمان ناصر مہری کے مطابق ہیلی کاپٹر نے افغانستان کے پہاڑی علاقے انار دارا ڈسٹرکٹ سے اڑان بھرنے کے کچھ دیر بعد ہی صبح 9 بج کر 10 منٹ پر حادثے کا شکار ہوا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ افغان طالبان کی جانب سے فوجی ہیلی کاپٹر کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا گیا ہے جبکہ افغان حکام کا کہنا ہے ہیلی کاپٹر خراب موسم کے باعث حادثے کا شکار ہوا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حادثے کا شکار ہونے والا ہیلی کاپٹر روسی ساختہ ایم آئی 17 تھا،  افغان حکام کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹر زمین پر گرنے کے بعد تباہ ہوگیا تھا جس کے باعث ہیلی کاپٹر میں آگ بھڑک اٹھی اور ہلاک افراد کی لاشیں بھی جھلس گئیں۔


    کابل جیل کے قریب خودکش دھماکا، 7 جیل ملازمین ہلاک


    یاد رہے کہ کچھ دیر قبل افغانستان کے دارالحکومت کابل کی پل چرخی جیل کے مرکزی دروازے کے قریب جیل ملازمین کی بس کو خودکش دھماکے کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کے نتیجے میں 7 افراد ہلاک اور تین افراد کے زخمی ہوئے تھے۔

    افغان میڈیا کا کہنا تھا کہ جیل ملازمین کی بس کو اس وقت دھماکے کا نشانہ بنایا گیا جب وہ مرکزی دروازے پر سیکیورٹی کلئیرنس کے لیے رکی تھی۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ دھماکے کے وقت متاثرہ گاڑی میں خواتین افسران سوار تھیں۔