Tag: کابل

  • کابل جیل کے قریب خودکش دھماکا، 7 جیل ملازمین ہلاک

    کابل جیل کے قریب خودکش دھماکا، 7 جیل ملازمین ہلاک

    کابل : افغان دارالحکومت کی پُل خرچی جیل کے مرکزی دروازے کے قریب جیل ملازمین کی گاڑی پر خودکش حملہ، کئی افراد ہلاک، تین زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل میں واقع سینٹرل جیل کے قریب ایک دہشت گرد نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا جس کے باعث 7 افراد موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ افغانستان کی سب بڑی جیل کے مرکزی دروازے کے قریب جیل ملازمین کو لانے والی بس پر ہونے والے خودکش حملے کی ذمہ داری کا تاحال کسی تنظیم نے اعلان نہیں کیا ہے۔

    افغانستان کی وزارت دفاع کے ترجمان نجیب دانش کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ آور نے پُل چرخی جیل ملازمین کی بس کو نشانہ بنایا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ خودکش دھماکے کے نتیجے میں 7 افراد ہلاک اور تین افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جیل ملازمین کی بس مرکزی دروازے پر سیکیورٹی کلئیرنس کے لیے رکی تو خودکش حملہ آور خود کو دھماکے سے اڑا تھا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ دھماکے کے وقت متاثرہ گاڑی میں خواتین افسران سوار تھیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پل چرخی جیل سینکڑوں قیدیوں کا گھر ہے جن میں درجنوں طالبان قیدی بھی شامل ہیں۔


    افغانستان میں دھماکا، بچوں اور عورتوں سمیت 11 شہری ہلاک


    یاد رہے کہ 22 اکتوبر کو  افغان صوبے ننگرہار میں سڑک کنارے ہونے والے دھماکے کے باعث گیارہ عام شہری زندگی کی بازی ہار گئے  تھے جن میں ایک خاتون اور چھ بچے شامل ہیں۔

  • افغانستان میں پولنگ کے دوران دھماکے اور فائرنگ سے 4 افراد زخمی، 4 ہلاک

    افغانستان میں پولنگ کے دوران دھماکے اور فائرنگ سے 4 افراد زخمی، 4 ہلاک

    کابل : افغانستان میں ہونے والے عام انتخابات کے دوران کابل میں پولنگ اسٹیشن کے قریب دھماکوں کے نتیجے میں پولیس اہلکار سمیت 4 افراد زخمی جبکہ صوبہ غور میں فائرنگ کی زد میں 4 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق  افغانستان میں آج پارلیمانی انتخابات کے دوران افغان شہری خراب حالات کے باوجود ملک بھر میں حق رائے دہی استعمال کررہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کابل میں پولنگ اسٹیشن کے قریب دھماکا ہوا ہے جبکہ دوسرا دھماکا ووٹ ڈالنے والے افراد کی قطار میں ہوا تھا جس کے نتیجے میں4 افراد زخمی ہوگئے۔

    افغان خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ کابل میں دھماکوں کے ساتھ ساتھ صوبہ غور میں دہشت گردوں نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 4 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے۔

    افغان وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ کابل اور صوبہ غور میں شدت پسندوں کے دہشت گردانہ حملوں کے بعد پولنگ اسٹیشنز پر تعنیات اہلکاروں کی تعداد میں اضافہ کرکے مزید 20 ہزار اہلکار تعینات کردئیے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان دفتر خارجہ کے ترجمان نجیب دانش کا کہنا تھا کہ افغانستان میں ہونے والے عام انتخابات کے دوران 32 صوبوں میں 20 ہزار پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں۔

    افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ دوسرا بم انٹیلی جنس آفس کی گاڑی کے نیچے نصب تھا، ابھی تک کسی نے بھی دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

    افغانستان میں عام انتخابات کے دن خوف و ہراس کی فضا، اور بم دھماکوں میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی وجہ سے سیکورٹی خدشات کے باعث قندھار اور غزنی میں ایک ہفتے کے لیے پولنگ ملتوی کر دی گئی۔


    مزید پڑھیں : آئی جی قندھار پولیس کی ہلاکت، عام انتخابات ایک ہفتے کےلیے ملتوی


    یاد رہے کہ گذشتہ روز افغان حکومت نے صوبہ قندھار اور غزنی میں آج ہونے والے عام انتخابات کو پولیس کے آئی جی کی ہلاکت کے بعد ایک ہفتے کے لیے ملتوی کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا قندھار پولیس کے آئی جی جنرل عبدالرزاق کو ان کی حفاظت پر مامور سیکیورٹی اہلکار نے فائرنگ کرکے قتل کیا تھا۔

    واضح رہے کہ دو روز قبل افغان صوبے ہلمند میں بم دھماکے کے نتیجے میں انتخابی امیدوار عبدالجبار سمیت 3 افراد ہلاک اور 7 زخمی ہوگئے تھے۔

  • کابل: شاہ محمود قریشی کی اشرف غنی اور افغان ہم منصب سے ملاقات

    کابل: شاہ محمود قریشی کی اشرف غنی اور افغان ہم منصب سے ملاقات

    کابل : شاہ محمود قریشی نے کابل میں افغان ہم منصب سے ملاقات کے دوران کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے چیلنجز مشترکہ ہیں، مل کر نمٹنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایک روزہ دورہ افغانستان کے موقع پر افغان صدر اشرف غنی اور افغان ہم منصب سے ملاقات کی اس موقع پر دونوں ممالک کے وفود بھی وجود تھے۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کے چیلنجز مشترکہ ہیں، مل کر نمٹنا ہوگا، دونوں ممالک میں تعلقات کے مزید فروغ کی صلاحیت موجود ہے، مثبت سمت میں کام کرنا ہوگا تعاون کے عمل کو مزید بڑھانا ہوگا۔

    پاکستانی ہم منصب سے ملاقات کے دوران افغان وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کا امن خطے کا امن ہے، پاکستان اور افغانستان کو مل کر امن کے لیے کام کرنا ہوگا۔

    افغان وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ منصب سنبھالنے کے بعد شاہ محمود قریشی کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں، پاکستان سمیت خطے کے تمام ملکوں کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔

    افغان حکام کے ساتھ مذاکرات میں پاکستانی وفد کی قیادت وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کررہے ہیں۔

    واضح رہے کہ وزیر خارجہ کی حیثیت سے شاہ محمود قریشی کا یہ پہلا غیر ملکی دورہ ہوگا۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک روزہ دورے کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے افغان صدر  اشرف غنی سے بھی ملاقات کی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان صدر سے ملاقات کے دوران دو طرفہ تجارتی امور اور دونوں ممالک کے ایکشن پلان برائے امن بات کی گئی، جبکہ مذاکرات کے دوران جلال آباد قونصل خانے کی بندش کا معاملہ بھی زیر بحث آیا۔

  • وزیرخارجہ کا پہلا غیرملکی دورہ، ہفتے کی صبح کابل روانہ ہوں گے

    وزیرخارجہ کا پہلا غیرملکی دورہ، ہفتے کی صبح کابل روانہ ہوں گے

    اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی ایک روزہ دورہ کابل پرہفتے کی صبح روانہ ہوں گے.

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی وزیرخارجہ کابل کا دورہ کریں گے، یہ ان کا منصب سنبھالنے کے بعد پہلا دورہ ہوگا.

    اس دورے پر پاک افغان حکام کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات ہوں گے، ملاقات میں دوطرفہ تجارتی امورپربات چیت ہوگی.

    اس ملاقات میں پاک افغان امن واستحکام کے لئےایکشن پلان گفتگو ہوگی، جلال آباد قونصل خانے کی بندش کا معاملہ بھی زیرغورل ایاجائے گا.

    سفارتی ذرایع کے مطابق اس دورے میں خطے سے دہشت گردی کے خاتمے، افغان مسئلے کے مستقل حل کے لئے بات ہوگی.

    مزید پڑھیں: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا دورہ امریکا طے پاگیا

    ملاقات میں سرحد پاردہشت گردی اوربارڈر مینجمنٹ پربات چیت کی جائے گی، شاہ محمودقریشی وفودکی سطح پرافغان ہم منصب سےملاقات کریں گے.

    اس دورے میں شاہ محمودقریشی افغان چیف ایگزیکٹو اور افغان صدراشرف غنی سے بھی ملاقات طے ہے.

  • وزیر خارجہ 15 ستمبر کو کابل کے دورے پر روانہ ہوں گے

    وزیر خارجہ 15 ستمبر کو کابل کے دورے پر روانہ ہوں گے

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی 15 ستمبر کو کابل کے دورے پر روانہ ہوں گے، وزیر خارجہ کی حیثیت سے شاہ محمود قریشی کا یہ پہلا غیر ملکی دورہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی افغان ہم منصب کی دعوت پر کابل کا دورہ کریں گے، وزیر خارجہ کی حیثیت سے شاہ محمود قریشی کا یہ پہلا غیر ملکی دورہ ہوگا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خارجہ دورہ کابل میں افغان صدر سے بھی ملاقات کریں گے۔ وزیر اعظم عمران خان کی طرف سے انہیں دورے کی دعوت بھی دی جائے گی۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان کی جانب سے افغانستان کو پھر امن کی پیشکش کی جائے گی۔ افغان مسئلے کا مذکرات کے ذریعے حل تلاش کرنے پر زور دیا جائے گا۔

    سفارتی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ 14 ستمبر کو ترک وزیر خارجہ اسلام آباد پہنچیں گے۔ ترک وزیر خارجہ صدر اور وزیر اعظم سے علیحدہ علیحدہ ملاقات کریں گے۔

    مہمان وزیر ترک صدر رجب طیب اردگان کا پیغام بھی پہنچائیں گے۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل چینی وزیر خارجہ وانگ ژی نے پاکستان کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے شاہ محمود قریشی اور وزیر اعظم عمران خان سے بھی ملاقات کی تھی۔

    5 ستمبر کو امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے پاکستان کا دورہ کیا جہاں انہوں نے اپنے ہم منصب شاہ محمود قریشی، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور وزیر اعظم عمران خان سے بھی ملاقات کی تھی۔

  • کابل کے ریسلنگ ٹریننگ سینٹر میں 2 دھماکے، 20 افراد ہلاک

    کابل کے ریسلنگ ٹریننگ سینٹر میں 2 دھماکے، 20 افراد ہلاک

    کابل: افغانستان کے دارالحکومت کابل کے ریسلنگ ٹریننگ سینٹر میں 2 دھماکے ہوئے جس کے نتیجے میں 20 افراد ہلاک اور 70 سے زائد زخمی ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کابل میں واقع اسپورٹس کمپلیکس کے ریسلنگ ٹریننگ سینٹر میں خودکش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا ،  امدادی کارروائیاں جاری تھیں کہ دوسرا دھماکا بھی ہوا دونوں دھماکوں کے نتیجے میں 20 افراد ہلاک اور 70 سے زائد زخمی ہوگئے۔

    امدادی کارروائیوں کے دوران ہونے والے دوسرے دھماکے کے نتیجے میں 4 صحافی بھی زخمی ہوئے جبکہ دو صحافی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔

    افغان وزارت صحت کے ترجمان کے مطابق افسوسناک واقعے میں زخمی ہونے والے  افراد کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جبکہ زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔

    عینی شاہدین کے مطابق خودکش بمبار نے ریسلنگ ٹریننگ سینٹر میں موجود محافظ کو قتل کرنے کے بعد خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

    خودکش حملے کی ذمہ داری کسی تنظیم کی جانب سے قبول نہیں کی گئی ہے، ماضی میں ہونے والے خودکش حملے کی ذمہ داری داعش اور افغان طالبان کی جانب سے قبول کی جاتی رہی ہے۔

    مزید پڑھیں: افغانستان: انتہاپسندوں کے دو دہشت گرد حملے، 6 سیکیورٹی اہلکار ہلاک

    واضح رہے کہ علی الصبح بھی عسکریت پسندوں کی جانب سے افغانستان کے دو مختلف صوبوں کو نشانہ بنایا گیا تھا جس کے تنیجے میں 6 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

    صوبہ بادغیس حکام کا کہنا ہے کہ دہشت گروں نے جب پولیس چوکی پر حملہ کیا تو اس دوران عسکریت پسندوں کو جوابی کارروائی کا بھی سامنا کرنا پڑا، ترجمان صوبائی گورنر کے مطابق اس جوابی فائرنگ میں گیارہ حملہ آور بھی مارے گئے تھے۔

    خیال رہے کہ ان حملوں کے دوران عسکریت پسندوں نے کم از کم تین پولیس گاڑیوں کو آگ بھی لگائی تاہم اب تک کسی دہشت گرد گروپ نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی تھی۔

  • کابل میں فوجی تربیتی مرکز پر دہشت گردوں کا حملہ، سیکورٹی فورسز کی کارروائی میں تمام حملہ آور ہلاک

    کابل میں فوجی تربیتی مرکز پر دہشت گردوں کا حملہ، سیکورٹی فورسز کی کارروائی میں تمام حملہ آور ہلاک

    کابل: افغانستان کے دارالحکومت کابل کے علاقے قلعۂ وزیر میں دہشت گردوں نے ایک فوجی تربیتی مرکز کے قریب واقع کمپلیکس پر قبضہ جما کر ٹریننگ سینٹر کو ہدف بنا لیا، سیکورٹی فورسز کی کارروائی میں تمام دہشت گرد مارے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق قلعۂ وزیر میں واقع ایک ملٹری ٹریننگ سینٹر ’نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سیکورٹی‘ (این ڈی ایس) کے قریب واقع عمارت پر صبح دس بجے دہشت گردوں نے قبضہ کر کے فوجی تربیتی مرکز کو مسلسل نشانہ بنایا۔

    کابل پولیس کے سربراہ کے ترجمان حشمت ستنکزئی نے میڈیا کو بتایا کہ قلعۂ وزیر میں دہشت گردوں نے زیرِ تعمیر عمارت میں مورچہ بندی کر لی تھی۔ دہشت گردوں نے عمارت پر قبضہ جما کر وہاں سے چھپ کر ٹریننگ سینٹر پر گولیاں اور راکٹ برسائے۔

    دریں اثنا افغان میڈیا نمائندوں کے مطابق علاقے کے رہائشیوں کہا کہنا ہے کہ پولیس اور دہشت گردوں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں، اس دوران دو دھماکوں کی آواز بھی سنی گئی جو راکٹوں کی تھی۔

    پولیس نمائندے ستنکزئی نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر مقامی لوگوں کو نکالا اور انھیں قریبی محفوظ علاقے کی طرف لے جایا گیا۔ پولیس کو دہشت گردوں کا صفایا کرنے میں چھ گھنٹے لگے جب کہ دہشت گردوں کے ساتھ جھڑپ میں تین افراد زخمی ہوئے۔

    وزیرِ داخلہ ویس برمک نے شام چار بجے دہشت گردوں کے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے حملے میں ملوث تین دہشت گردوں کو مار کر عمارت خالی کرالی ہے۔

    خیال رہے کہ یہ رواں ہفتے فوجی عمارت پر یہ دوسرا حملہ ہے، پولیس کے مطابق منگل کو بغلان میں ملٹری بیس پر طالبان کے حملے میں افغان نیشنل آرمی کے 35 افسران اور دس پولیس اہل کار ہلاک ہوئے تھے، اس حملے میں 400 طالبان نے حصہ لیا تھا۔

  • کابل کے تعلیمی ادارے میں دھماکہ‘ 48 افراد ہلاک

    کابل کے تعلیمی ادارے میں دھماکہ‘ 48 افراد ہلاک

    کابل : افغان دارالحکومت کابل کے تعلیمی مرکز میں ہونے والے خودکش حملے کے نتیجے میں 48 افراد ہلاک جبکہ 67 افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز کابل کے مغربی علاقے میں واقع تعلیمی مرکز میں ہونے والے خودکش دھماکے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 48 ہوگئی جبکہ درجنوں طلبا زخمی ہیں۔

    پولیس حکام کے مطابق خودکش حملہ آور نے اس وقت خود کو دھماکے سے اڑایا جب وہاں نوجوان طلبہ وطالبات یونیورسٹی کے داخلہ ٹیسٹ کی تیاری کررہے تھے۔

    افغان وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ خودکش دھماکے میں زخمی ہونے والے 67 سے زائد افراد کو اسپتال لایا گیا ہے جن میں سے بعض کی حالت تشویش ناک ہے۔

    دوسری جانب طالبان نے کابل میں واقع تعلیمی مرکز پرہونے والے خودکش حملے سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز طالبان کی جانب سے کابل اور قندھار کے درمیان ہائی وے پرچیک پوسٹ کو نشانہ بنایا گیا تھا جس کے نتیجے میں 7 پولیس اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔

    سیکیورٹی فورسز کے بیس کیمپ پر طالبان کا حملہ،45 اہلکار ہلاک

    افغانستان کے صوبے بغلان میں ہی گزشتہ روزسیکیورٹی فورسز کے بیس کیمپ پر طالبان نے حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں 45 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

  • افغانستان: پولیس چیک پوسٹوں پر طالبان کے حملے، 9 سیکیورٹی اہلکار ہلاک

    افغانستان: پولیس چیک پوسٹوں پر طالبان کے حملے، 9 سیکیورٹی اہلکار ہلاک

    کابل: افغانستان میں پولیس چیک پوسٹوں پر طالبان کے حملے میں 9 سیکیورٹی اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق طالبان کی جانب سے یہ حملے افغانستان کے شمالی صوبے قندوز میں قائم دو پولیس چیک پوسٹوں پر کیے گئے جس کے نتیجے میں نو پولیس اہلکار جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یہ حملے طالبان کی جانب سے عیدالفطر کے موقع پر کی گئی سہ روزہ جنگ بندی کی مدت ختم ہونے کے بعد کیے گئے ہیں جبکہ افغان حکام نے جنگ بندی میں توسیع کا اعلان کیا تھا جسے طالبان نے مسترد کردیا تھا۔


    افغانستان: جلال آباد میں‌ خود کش حملہ، طالبان کا جنگ بندی میں توسیع سے انکار


    ترجمان صوبہ قندوز نعمت اللہ تعموری کا حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہنا تھا کہ قندوز صوبے کے ضلعے دشتِ آرچی میں کیے جانے والے حملوں کا نشانہ دو پولیس چیک پوسٹیں تھیں جبکہ دو پولیس اہلکار لاپتہ بھی ہوئے ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔

    دوسری جانب طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے یہ دعویٰ کیا ہے کہ اس حملے میں تقریباً انیس سیکیورٹی اہلکاروں کو ہلاک کیا گیا ہے۔


    افغان صدر کا طالبان کے ساتھ جنگ بندی میں توسیع کا اعلان


    خیال رہے کہ رواں ماہ 17 جون کو افغانستان کے شہر جلال آباد میں گورنر ہاؤس کے قریب خودکش حملے میں سترہ افراد زندگی کی بازی ہار گئے تھے۔

    واضح رہے کہ افغان صدر اشرف غنی نے ٹی وی پر خطاب کرتے ہوئے طالبان کے ساتھ جنگ بندی میں توسیع کا اعلان کیا تھا، اس موقع پر اشرف غنی نے کہا تھا کہ حکومت طالبان کے ساتھ طویل المدتی مذاکرات کے لیے تیار ہے، لیکن طالبان نے جنگ بندی میں توسیع کو مسترد کردیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • پاک افغان سرحد پر باڑ کا مقصد دہشت گردوں کو روکنا ہے، دیرپا امن کے خواہاں ہیں: آرمی چیف

    پاک افغان سرحد پر باڑ کا مقصد دہشت گردوں کو روکنا ہے، دیرپا امن کے خواہاں ہیں: آرمی چیف

    راول پنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ پاک افغان سرحد پر باڑ دہشت گردوں کی آمد روکنے کے لئے ہے، پاکستان افغانستان میں دیرپا امن کا خواہاں ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے ایک روزہ دورہ کابل میں کیا، دورے میں انھوں نے افغان صدر اور چیف ایگزیکٹو سے اہم ملاقاتیں کی۔

    پاک فوج کے شعبہ برائے تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف نے اس دورے میں اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ کے علاوہ اتحادی فوج کے سربراہ جان نکلسن سے بھی ملاقات کی، جنرل قمر جاوید باجوہ نے امن کے لئے اقدامات پرافغان حکام کو مبارک باد دی۔

    آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے واضح کیا کہ پاکستان افغانستان میں دیرپا امن کا خواہاں ہے، پاکستان نے امن واستحکام کی کوششوں میں بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق ان ملاقاتوں میں افغان مفاہمتی عمل، داعش کے خلاف اقدامات پر بھی گفتگو اور تبادلہ خیال ہوا۔

    آرمی چیف نے کہا کہ اب سماجی اور اقتصادی ترقی کے لئے قدم بڑھا رہے ہیں، سرحد پر باڑ دہشت گردوں کی نقل وحرکت روکنے کے لئے ہے۔

    افغان صدر نے دیرپا امن واستحکام کے لئے تعاون پرآرمی چیف کا شکریہ ادا کیا۔ افغان صدرنےعلاقائی ترقی، سیزفائر سے متعلقہ امورپربھی گفتگو کی۔

     یاد رہے کہ آرمی چیف نے افغان صدر اشرف غنی کی دعوت پر کابل کا ایک روزہ دورہ کیا تھا۔


    ابھی کام مکمل نہیں ہوا، مزید منزلیں طے کرنی ہیں، آرمی چیف