Tag: کابینہ اجلاس

  • وزیراعلیٰ سندھ نے کابینہ کا اجلاس آج طلب کرلیا

    وزیراعلیٰ سندھ نے کابینہ کا اجلاس آج طلب کرلیا

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صوبائی کابینہ کا اجلاس طلب کرلیا، اجلاس میں سندھ پولیس ایکٹ 2002 کا جائزہ لیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سندھ کابینہ کا اجلاس آج شام وزیراعلیٰ ہاؤس میں طلب کرلیا۔

    اجلاس میں سندھ پولیس ایکٹ 2002 کا جائزہ لیا جائے گا، حکومت سندھ نے فیصلہ کیا ہے کہ اس ایکٹ کو بحال کیا جائے گا۔

    سندھ پولیس ایکٹ 2002 سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں نافذ کیا گیا تھا، پاکستان پیپلز پارٹی نے اس پولیس ایکٹ کو قانون سازی سے ختم کر دیا تھا۔

    سندھ پولیس ایکٹ 2002 کے تحت پولیس حکومت کے تابع ہوگی، ایکٹ کے تحت تقرریوں و تبادلوں کا اختیار سندھ حکومت کو ہوگا۔

    ضلع پبلک سیفٹی کمیشن کا قیام بھی عمل میں لایا جائے گا، پبلک سیفٹی کمیشن سیکریٹری کی تعیناتی سندھ حکومت کرے گی، پولیس مقدمہ درج کرنے کی منظوری سیفٹی کمیشن سے لینے کی پابند ہوگی۔

    سندھ حکومت پولیس ایکٹ 2002 میں معمولی ترامیم بھی کرے گی، کابینہ کی منظوری کے بعد ایکٹ سندھ اسمبلی میں پیش کر دیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ چار دن قبل سندھ ہائی کورٹ کو وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ایک ماہ میں پولیس رولز اور ایکٹ بنانے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

  • سندھ کابینہ اجلاس: تھر کول اور گھرانو ڈیم کے متاثرین کے لیے معاوضے کی منظوری

    سندھ کابینہ اجلاس: تھر کول اور گھرانو ڈیم کے متاثرین کے لیے معاوضے کی منظوری

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کے اجلاس میں تھر کول فیلڈ اور گھرانو ڈیم کے متاثرین کو معاوضہ دینے کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا۔ کابینہ اجلاس میں بجٹ کی حکمت عملی پر بحث کی گئی۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ وفاق کی جانب سے 9 ماہ میں 269 ارب روپے کم آئے، وفاق سے 669 ارب ملنے تھے لیکن 411 ارب ہی مل پائے۔ وفاق سے کم فنڈ ملتے رہے تو یہ فنڈ تنخواہوں میں ہی پورے ہو جائیں گے۔ اس حساب سے ترقیاتی کام کرنا مشکل ہوجائے گا۔

    اجلاس میں پاکستان کلرک ایسوسی ایشن کے چارٹر پر بھی غور کیا گیا۔ مفتی تقی عثمانی پر حملے میں شہید افراد کے لیے امداد کی منظوری، سندھ ایکسپلوزو ایکٹ 2019 کی منظوری اور گنے کی قیمت کا تعین بھی اجلاس کے ایجنڈے کا حصہ ہے۔

    مفتی تقی عثمانی پر حملے میں شہید پولیس کانسٹیبل فاروق کے اہلخانہ کے لیے ایک کروڑ روپے کی امداد، فاروق کے اہلخانہ کو 2 ملازمتیں اور پلاٹ دینے کی بھی منظوری دی گئی۔ شہید اہلکار کے 7 بچوں میں سے 3 نابینا ہیں جن کے علاج کی بھی منظوری دی گئی۔

    اجلاس میں عارضی پیرول پر قیدیوں کی رہائی کے اختیارات سیکریٹری داخلہ کے سپرد کردیے گئے، پیرول پر قیدیوں کی رہائی کا اختیار پہلے حکومت کے پاس تھا۔ بی کلاس کی سہولت کے اختیارات بھی ہوم سیکریٹری کو دے دیے گئے۔

    صوبائی کابینہ کے اجلاس میں صحرائی علاقے تھر کول فیلڈ اور گھرانو ڈیم کے متاثرین کو معاوضہ دینے کی بھی منظوری دے دی گئی۔ مذکورہ علاقوں کے متاثرین کی تعداد 575 ہے اور ہر متاثرہ خاندان کو ایک لاکھ سالانہ معاوضہ دیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ یہ وہ متاثرین ہیں جو تھر میں کوئلے کی کان کے قریب رہائش پذیر تھے اور کان کی کھدائی کے لیے انہیں دوسری جگہ منتقل کیا گیا۔

    اسی طرح گھرانو ڈیم وہ مقام ہے جہاں کان سے نکلنے والے پانی کو ذخیرہ کیا جا رہا ہے، یہاں سے بھی متعدد خاندانوں کو دوسری جگہ منتقل کیا گیا ہے۔

    اجلاس میں لاڑکانہ میں قتل کیے گئے 3 مزدوروں کے لواحقین کے لیے بھی امداد منظور کرلی گئی، ہر شہید ہونے والے مزدور کے لواحقین کو 5 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔

    اجلاس میں سندھ ایکسپلوزو ایکٹ 2019 منظور کر کے اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا، وزیر اعلیٰ نے سیکریٹری داخلہ کو قوانین بنانے کی ہدایت کردی۔

    کابینہ اجلاس میں ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے گریڈ ایک سے گریڈ 4 کے ٹائم اسکیل پر بحث ہوئی۔ تمام محکموں کے نچلے گریڈ ملازمین کے ترقیوں کے کیس کابینہ کمیٹی کو بھیجنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    کابینہ نے کاشت کاروں سے گنا 182 روپے فی من خریدنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ سندھ میں کرشنگ سیزن 30 نومبر سے شروع ہوگا۔

    اجلاس میں سندھ ایڈوائزر ایکٹ 2003 میں ترمیم کی منظوری دی گئی جس کے تحت وزیر اعلیٰ آرٹیکل 130 کی کلاز 2 کے تحت خود 5 مشیر تعینات کر سکتا ہے۔ کابینہ نے ترمیم کی منظوری دے کر ترمیمی بل سندھ اسمبلی کو بھیج دیا۔

    اجلاس میں اقلیتوں اور ان کی آخری رسومات کے لیے زمین کی نشاندہی کے لیے کمیٹی قائم کردی گئی جس میں وزیر ریونیو، وزیر بلدیات، وزیر ایکسائز اور چیف سیکریٹری کو شامل کیا گیا ہے۔

  • نو تشکیل شدہ وفاقی کابینہ کا اجلاس منگل کو طلب

    نو تشکیل شدہ وفاقی کابینہ کا اجلاس منگل کو طلب

    اسلام آباد: دو روز قبل نئے سرے سے تشکیل دی جانے والی وفاقی کابینہ کا پہلا اجلاس منگل 23 اپریل کو طلب کرلیا گیا، اجلاس میں متعدد اہم امور زیر غور آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے نو تشکیل شدہ وفاقی کابینہ کا اجلاس منگل کو طلب کرلیا، کابینہ اقتصادی صورتحال کے جائزے سمیت اہم امور پر غور کرے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 16 نکاتی ایجنڈا زیر بحث آئے گا جس میں ٹیکس ایمنسٹی اسکیم شامل نہیں، اجلاس میں این ایچ اے میں ڈیپوٹیشن پر ممبر فنانس کی تعیناتی کی منظوری دی جائے گی۔ سعودی فنڈ برائے ترقی کے منصوبوں کے لیے ٹیکس چھوٹ پر غور ہوگا۔

    اجلاس میں موجودہ تعلیمی نظام میں تبدیلی پر بریفنگ دی جائے گی، رحم کی اپیلوں میں تاخیر اور کمزوریوں کو دور کرنے کی منظوری دی جائے گی۔ بینکنگ کورٹ ون پشاور کے جج کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    اجلاس کے ایجنڈے میں اپیلیٹ ٹریبونل ان لینڈ ریونیو کے لیے جوڈیشل ممبر کی تعیناتی، ڈراوٹ رسپانس پلان 2019 کی منظوری اور او پی ایف کے بورڈ آف گورنرز کے سابق ممبران کے کیسز کا جائزہ شامل ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں نیشنل انڈومنٹ اسکالر شپ وزارت منصوبہ بندی کو دینے کی منظوری دی جائے گی جبکہ وزیر دفاع کی سربراہی میں قائم کمیٹی کی سفارشات کابینہ میں پیش کی جائیں گی، چیف شماریات کا اضافی چارج دینے کی منظوری بھی اجلاس میں دی جائے گی۔

    اجلاس کے ایجنڈے میں ریلوے کی مال بردار گاڑیوں کے سرکاری استعمال سے متعلق عملدر آمد کا جائزہ اور اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس کے فیصلوں کی بھی منظوری شامل ہے۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل وفاقی کابینہ میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری کو سائنس و ٹیکنالوجی کی وزارت اور غلام سرور کو ایوی ایشن کی وزارت دی گئی ہے جبکہ میاں محمد سومرو سے ایوی ایشن کا اضافی چارج واپس لے لیا گیا۔

    کابینہ کی تشکیل نو میں اعجاز احمد شاہ کو وفاقی وزیر داخلہ، شہریار آفریدی کو سیفران کا وزیر مملکت، اعظم سواتی کو وزیر برائے پارلیمانی امور اور اسد عمر کی جگہ عبد الحفیظ شیخ کو مشیر خزانہ مقرر کیا گیا۔

  • وزیراعظم عمران خان لاہور پہنچ گئے، کل کابینہ اجلاس کی صدارت کریں گے

    وزیراعظم عمران خان لاہور پہنچ گئے، کل کابینہ اجلاس کی صدارت کریں گے

    لاہور: وزیراعظم عمران خان تھر پارکر میں جلسے کے بعد لاہور میں اپنی رہائش گاہ زمان پارک پہنچ گئے کل پنجاب کابینہ اجلاس کی صدارت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان تھرپاکر میں جلسہ عام سے خطاب کے بعد لاہور پہنچ گئے، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم زمان پارک میں اپنی رہائش گاہ پر پہنچے ہیں۔

    عمران خان نے کل پنجاب کابینہ اجلاس بھی طلب کرلیا ہے، وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں صوبائی وزراء کی کارکردگی کاجائزہ لیا جائے گا۔

    اس کے علاوہ وزیراعظم گورنر پنجاب سے اہم معاملات پر بریفنگ بھی لیں گے، ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ وزیراعظم کل پنجاب انرولمنٹ پالیسی کا افتتاح کریں گے۔

    اسکولوں میں بچوں کے داخلے کے ٹارگٹ کا بھی اعلان کیا جائے گا، وزیراعظم کونیشنل ایکشن پلان پرعمل درآمد رپورٹ پر بریفنگ دی جائے گی۔

    مزید پڑھیں: ہماری فوج بالکل تیار ہے، بھارت سےکہتا ہوں کچھ بھی کیا توجوابی کارروائی ہوگی، وزیراعظم

    واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے تھرپارکر چھاچھرو میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کوئی یہ سوچ رہا ہے کہ ہمیں غلام بنالے گا تو یہ کان کھول کرسن لے، میں اور میری قوم میچ کی آخری با ل تک کھیل کوجنگ کی طرح لڑےگی، ہماری فوج بالکل تیار ہے، بھارت سے کہتا ہوں کچھ بھی کیا تو جوابی کارروائی ہوگی۔

  • بڑے فیصلوں پر پارلیمانی سربراہان سے مشاورت کریں گے: فواد چوہدری

    بڑے فیصلوں پر پارلیمانی سربراہان سے مشاورت کریں گے: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ کابینہ نے قومی سلامتی پر تمام جماعتوں کو ساتھ لے کر چلنے کاعزم کیا ہے، جو بھی بڑے فیصلے ہوں گے ان پر پارلیمانی سربراہوں سے مشاورت کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ ہمارے لیے اچھا موقع ہے کہ ملک کے اندر اتفاق رائے کو قائم رکھیں، حالیہ صورتِ حال میں حکومت اور اپوزیشن نے یک جہتی کا مظاہرہ کیا۔

    [bs-quote quote=”نواز شریف بیرون ملک سے ڈاکٹر بلانا چاہتے ہیں تو ضرور بلائیں، ان کے پاس وسائل ہیں بیرون ملک سے ڈاکٹر بلا سکتے ہیں۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”فواد چوہدری”][/bs-quote]

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہم نہیں چاہتے کہ چھوٹی چھوٹی باتوں پر یک جہتی کے مظاہرے کو نقصان پہنچے، نیشنل ایکشن پلان پر تمام سیاسی جماعتوں نے دستخط کیے تھے، ہم چاہتے ہیں یک جہتی کے اظہار کو ایسے ہی آگے بڑھایا جائے۔

    انھوں نے کہا کہ کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ قومی سلامتی کے معاملات پر اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلیں گے، مدارس سے متعلق اقدامات پہلے سے طے شدہ ہیں، اقدامات پچھلی حکومت نے کرنا تھے مگر کسی وجہ سے رک گئے، مذہبی جماعتوں اور دیگر تنظیموں کے تعاون کے شکر گزار ہیں۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عالمی اخبارات آج پاکستان کے مؤقف کو درست قرار دے رہے ہیں، یہ اخبارات بھارت اور مودی کے بیانیے کو غلط قرار دے رہے ہیں، آج دنیا بھر میں نریندر مودی کے اقدامات کا مذاق بھی اڑایا جا رہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  نواز شریف کوبہترین طبی سہولتیں دی جائیں ،وزیراعظم عمران خان کا اعلان

    انھوں نے بتایا کہ آج کابینہ کی توجہ غریبوں کی حالت بہتر کرنے پر تھی، کابینہ اجلاس میں غربت کے خاتمے کے لیے پروگرام پر بات چیت ہوئی۔ کابینہ اجلاس میں ایئر بلو کا لائسنس بھی منظور کیا گیا۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ نوازشریف بیرون ملک علاج کی خواہش کریں گے تو کلینک یہاں بلالیں گے، انھوں نے اتنا پیسا کمایا ہے کس کام آئے گا، وہ بیرون ملک سے ڈاکٹر بلانا چاہتے ہیں تو ضرور بلائیں، ان کے پاس وسائل ہیں بیرون ملک سے ڈاکٹر بلا سکتے ہیں۔

  • وزیر اعظم نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کرلیا

    وزیر اعظم نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کرلیا

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس کل ہوگا، اجلاس میں مختلف امور پر غور کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کرلیا، اجلاس صبح ساڑھے 11 بجے وزیر اعظم آفس میں ہوگا جہاں 20 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا۔

    اجلاس میں کابینہ اب تک کیے گئے فیصلوں پر عملدر آمد کا جائزہ لے گی، کابینہ مختلف ممالک کے ساتھ شعبوں میں تعاون کی منظوری دے گی جبکہ انسداد منشیات پالیسی 2018 بھی کابینہ اجلاس میں پیش کی جائے گی۔

    اجلاس میں ترقیاتی منصوبوں میں پیپرا رولز 2004 میں چھوٹ دیے جانے کا امکان ہے، ای او بی آئی کے چیئرمین کی تعیناتی کی منظوری دی جائے گی جبکہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ 2010 میں ترمیم کی منظوری دی جائے گی۔

    اجلاس کے ایجنڈے میں گوادر پورٹ اتھارٹی کے چیئرمین کی تعیناتی اور زرعی ترقیاتی بینک کے صدر کی تعیناتی کی منظوری بھی شامل ہے۔

    خیال رہے کہ کابینہ کا گزشتہ اجلاس 7 فروری کو ہوا تھا، گزشتہ اجلاس میں کابینہ نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا تھا۔

    وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے مطابق اجلاس میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کا جائزہ لیا گیا جبکہ گیس کمپنیوں کے آڈٹ کی منظوری بھی دی گئی۔

  • قومی حج پالیسی 2019 منظور، سبسڈی نہ دینے کا فیصلہ، سہولیات پر سمجھوتا نہ کرنے کا اعلان

    قومی حج پالیسی 2019 منظور، سبسڈی نہ دینے کا فیصلہ، سہولیات پر سمجھوتا نہ کرنے کا اعلان

    اسلام آباد: وزیر  اعظم عمران خان نے کابینہ پر واضح کیا ہے کہ رواں برس حجاج کو کوئی مسئلہ درپیش نہیں ہونا چاہیے، سہولتوں پرکسی قسم کا  سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔ 

    تفصیلات کے مطابق آج وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں قومی حج پالیسی 2019 کی منظوری دی گئی، اس برس سبسڈی نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    اجلاس میں وفاقی وزیرمذہبی امورنورالحق قادری نےوفاقی کابینہ کو بریفنگ دی، جس کے مطابق رواں سال ایک لاکھ 84 ہزار سے زائد پاکستانی فرئضہ حج ادا کرسکیں گے، سرکاری ٹور  آپریٹرز کاحج کوٹہ 60 فیصد ہوگا.

    کابینہ نے پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کا کوٹہ 40 فیصد کرنے کی منظوری دی ہے، حج درخواستیں آئندہ ماہ سے وصول کی جائیں گی، شمالی زون کے لئےاخراجات4لاکھ37ہزار روپے جنوبی زون کیلئےاخراجات4لاکھ28 ہزار ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق حج پالیسی2019 میں کسی قسم کی سبسڈی نہ دینے کا فیصلہ  کیا گیا ہے، ساتھ ہی کسی قسم کی شکایت پرسخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    مزید پڑھیں: وفاقی کابینہ نے نئی ویزہ پالیسی میں نرمی کی منظوری دے دی

    اس بار 80 سال سے زائد عمر کے پاکستانی شہری بغیر قرعہ اندازی حج ادا کریں گے، 4 لاکھ 36 ہزار سے 4 لاکھ 26 ہزار تک کے اخراجات کی بھی منظوری دی گئی ہے.

    وزیر اعظم نے واضح کیا کہ ہے کہ حجاج کو کسی قسم کا مسئلہ درپیش نہیں ہونا چاہیے، کابینہ اجلاس میں ارباب شہزاد کو حج 2019 کا سپر وائزر لگانے کی منظوری دی گئی.

    یاد رہے کہ آج وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں  نئی ویزہ پالیسی میں نرمی کی منظوری دے گئی،  ابتدا میں 60 ممالک کوارائیول، آن انٹری ویزہ ملے گا۔

  • کابینہ اجلاس: خیبر پختونخواہ کی پہلی صحت پالیسی منظور

    کابینہ اجلاس: خیبر پختونخواہ کی پہلی صحت پالیسی منظور

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کی کابینہ کا اجلاس پہلی بار قبائلی ضلع میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں پختونخواہ کی پہلی ہیلتھ پالیسی سال 2025-2018 کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ کی کابینہ کا اجلاس ضلع خیبر میں ہوا۔ اجلاس سے قبل وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار سابق فاٹا میں کابینہ کا اجلاس کر رہے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ قبائلیوں کے لیے خوشخبری ہے ہم نے منصوبہ بندی کرلی ہے، قبائلیوں کو صحت کارڈ، تعلیم اور ترقیاتی منصوبے دیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ باجوڑ سے وزیرستان تک کابینہ کے مزید اجلاس ہوں گے، وزیر اعظم کے وژن کے مطابق قبائلی اضلاع کو ترقی دیں گے۔

    صوبائی کابینہ کے اجلاس میں فاٹا انضمام سے متعلق ششماہی اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں فلاحی اداروں کی رجسٹریشن اور ریگولرائزیشن بل 2018 کی منظوری پر بھی غور کیا گیا۔

    اجلاس میں قبائلی اضلاع میں ماتحت عدالتوں کے فوری قیام کے لیے اقدامات کا جائزہ لیا گیا جبکہ لیڈی ریڈنگ اسپتال پشاور کے لیے ایک ارب جاری کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔

    صوبائی کابینہ نے پختونخواہ کی پہلی ہیلتھ پالیسی سال 2025-2018 کی منظوری بھی دے دی۔ سیکریٹری ہیلتھ ڈاکٹر فاروق جمیل نے کابینہ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ہیلتھ پالیسی کے ذریعے اسپتالوں میں ہیلتھ کیئر سسٹم مضبوط کیا جائے گا۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ شہریوں کو ضروری، معیاری، منصفانہ اور پائیدار طبی سہولتیں دی جائیں گی، ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے فوری ردعمل کا طریقہ بنایا جائے گا۔

    پالیسی میں 3 سال سے کم عمر بچوں اور خواتین میں غذائی کمی پر پروگرام بھی شامل ہے۔

    بریفنگ کے مطابق اسٹیئرنگ کمیٹی ششماہی بنیادوں پر رپورٹس کی منظوری دے گی اور کمیٹی کو پالیسی میں تبدیلی یا قانون سازی سے متعلق اختیار حاصل ہوگا۔

    اجلاس کے بعد صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسف زئی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اجلاس میں ایبٹ آباد بائی پاس کے لیے سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری دی گئی، پشاور سے طور خم تک ریلوے ٹریک کی بحالی کی منظوری دی گئی۔

    شوکت یوسف زئی نے بتایا کہ پشاور سے طور خم تک سفاری بس شروع کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔ وفاق، پنجاب، پختونخواہ این ایف سی میں 3 فیصد حصہ فاٹا کو دینے پر متفق ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں صوبے کی پہلی صحت پالیسی کی منظوری دی گئی ہے، مائنز اینڈ منرل ایکٹ میں کوئلہ کان شامل کرنے کے لیے کمیٹی تشکیل دی۔ 6 ماہ میں پاک افغان سرحد طور خم 24 گھنٹے کے لیے کھول دی جائے گی۔

  • وزیراعلیٰ پنجاب آج کابینہ اجلاس کی صدارت کریں گے

    وزیراعلیٰ پنجاب آج کابینہ اجلاس کی صدارت کریں گے

    بہاولپور: وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار آج کابینہ اجلاس کی صدارت کریں گے اور انہیں امن وامان سے متعلق بریفنگ دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کی صدارت میں کابینہ کا اجلاس آج ہوگا، وزیراعلیٰ ترقیاتی کاموں سے متعلق کابینہ منظوری کے بعد اہم اعلانات کریں گے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب چیمبرآف کامرس کے وفد سے بھی ملاقاتیں کریں گے، انہیں پنجاب کوامن وامان سے متعلق بریفنگ دی جائے گی۔

    خیال رہے کہ سردارعثمان بزدار گزشتہ دن سے صوبائی کابینہ سمیت 3 روزہ دورے پرہیں۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے اپنے انقلابی منشور کے باعث شاندار کامیابی حاصل کی، عوام دوست پالیسیوں سے تحریک ا نصاف مقبول ترین جماعت بن گئی ہے۔

    عوام دوست پالیسیوں سے تحریک انصاف مقبول ترین جماعت بن گئی ہے‘ عثمان بزدار

    سردار عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کا دورپائیدارترقی اورعوام کی حقیقی خوشحالی کا دور ہے، تحریک انصاف نے چند ماہ میں وہ کام کیے جو ماضی میں برسوں میں نہ ہوا۔

  • وفاقی کابینہ اجلاس: وزارتوں کی کارکردگی کے لیے ہر 3 ماہ بعد اجلاس بلانے کا فیصلہ

    وفاقی کابینہ اجلاس: وزارتوں کی کارکردگی کے لیے ہر 3 ماہ بعد اجلاس بلانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت کابینہ کا خصوصی اجلاس جاری ہے، وزیر اعظم نے ہر وزیر سے اقدامات، کفایت شعاری مہم اور آئندہ پلان کے بارے میں سوالات کیے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان آج کابینہ کے خصوصی اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں۔ اجلاس کا آغاز ساڑھے دس بجے وزیر اعظم آفس اسلام آباد میں ہوا جو رات 9 بجے تک جاری رہے گا۔

    وزیر اعظم نے خصوصی کابینہ اجلاس کے لیے دیگر مصروفیات منسوخ کردی ہیں اور اپنا سارا دن وقف کردیا ہے۔

    وزیر اعظم ہاؤس سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق اجلاس میں تمام وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ اجلاس میں وزارتوں اور ڈویژنز کو کارکردگی بتانے کا موقع دیا گیا اور وزیر اعظم فرداً فرداً ہر وزیر کی کارکردگی کا جائزہ لے رہے ہیں۔

    وزارتوں کی کارکردگی جائزے کا مقصد شہریوں کی زندگی کو بہتر بنانا اور حکومت کی درست سمت کا تعین کرنا ہے۔

    اجلاس میں ہر وزارت سے اقدامات، کفایت شعاری مہم اور آئندہ پلان پر بات کی گئی جبکہ وزرا سے آئندہ کارکردگی بہتر بنانے کے لیے اقدامات سے متعلق بھی پوچھا گیا۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران وزیر اعظم نے وزرا سے 3، 3 سوالات پوچھے۔ پہلا: ’وزارت میں اب تک کون سے منصوبے شروع کیے گئے؟‘ دوسرا: ’بطور وزیر آئندہ کیا کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے؟‘ اور تیسرا: ’وزارت کے اخراجات میں کتنی کمی کی گئی؟‘

    ہر وزیر کو بریفنگ کے لیے 10 منٹ کا وقت دیا گیا جبکہ بریفنگ کے بعد وزرا سے 5 منٹ سوالات اور جوابات کے مختص کیے گئے۔

    بریفنگ کے بعد ہر وزیر اپنی وزارت کے متعلقہ سیکریٹری کے ہمراہ وزیر اعظم سے ملاقات بھی کرے گا جو 10 سے 15 منٹ پر مشتمل ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں وفاقی وزرا کو 100 روزہ کارکردگی کی رپورٹس ہمراہ لانے کی ہدایت کی گئی تھی۔ کارکردگی تسلی بخش نہ ہونے پر وزرا کے قلمدان تبدیل بھی ہوسکتے ہیں۔

    اجلاس میں وزیر اعظم نے ہر 3 ماہ بعد وزرا کی کارکردگی کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اعلامیے کے مطابق تمام وزارتوں کو مزید ٹاسک بھی سونپنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    وزیر اعظم نے وزرا کو اسٹریٹیجک پلان تیار کرنے کی ہدایت بھی کی ہے، وزیر اعظم کی ہدایت پر اسٹریٹیجک پلان 5 سال کے لیے بنایا جائے گا۔

    یاد رہے کہ وزیر اعظم نے عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنے پہلے ٹی وی انٹرویو میں‌ کہا تھا کہ تمام وزرا کی 100 دن کی کارکردگی کا جائزہ آئندہ ہفتے لوں گا، وزرا کی کارکردگی دیکھ رہا ہوں ہوسکتا ہے کئی وزیر تبدیل کرنے پڑیں۔

    اس سے قبل مختلف وزارتوں اورڈویژن کی کارکردگی رپورٹ 27 نومبر کو جمع کی گئی تھی۔ کارکردگی میں وفاقی وزیر مراد سعید اور شیخ رشید میں سخت مقابلہ ہے۔ دونوں وفاقی وزرا نے 100 روزہ اہداف بر وقت مکمل کر لیے ہیں۔

    وزیر ریلوے شیخ رشید نے وزارت میں 2 ارب جبکہ وزیر مواصلات مراد سعید نے 3 ارب سے زائد کی آمدن کا ریکارڈ بنایا ہے۔

    کامیاب سفارتکاری اور غیر ملکی رابطوں میں تیزی کے شاندار ریکارڈز کی بدولت وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی بھی کارکردگی میں آگے ہیں جبکہ تجاوزات کے خلاف آپریشن میں وزیر مملکت برائے داخلہ شہر یار آفریدی سب سے آگے ہیں۔