Tag: کابینہ میں تبدیلی

  • عبدالرزاق داؤد سے عہدہ واپس لیے جانے کا نوٹیفکیشن جاری

    عبدالرزاق داؤد سے عہدہ واپس لیے جانے کا نوٹیفکیشن جاری

    کراچی: کابینہ ڈویژن نے عبدالرزاق داؤد سے عہدہ واپس لیے جانے کا نوٹیفیکشن بھی جاری کر دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعظم کے مشیر عبدالرزاق داؤد سے بھی دو دن قبل عہدہ واپس لیا گیا تھا، عبد الرزاق داؤد وزیر اعظم کو ٹیکسٹائل اینڈ انڈسٹری اور پیداوار سے متعلق مشاورت فراہم کرتے تھے۔

    آج کابینہ ڈویژن کی جانب سے عبدالرزاق داؤد سے مشیر کا عہدہ واپس لیے جانے کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔

    آٹا، چینی بحران کی تحقیقاتی رپورٹ، وفاقی کابینہ میں رد و بدل

    خیال رہے چند دن قبل آٹا چینی بحران کی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کی تھیں، وزیر اعظم کے مشیر ارباب شہزاد اور سیکریٹری خوراک ہاشم پوپلزئی کو عہدے سے ہٹایا گیا، خسرو بختیار نے وزارت فوڈ اینڈ سیکورٹی کے عہدے سے استعفیٰ دیا، جہانگیر ترین کو چیئرمین زرعی ٹاسک فورس کے عہدے سے ہٹایا گیا، ایم کیو ایم کے خالد مقبول صدیقی کا استعفیٰ بھی منظور کیا گیا۔

    دوسری طرف فخر امام کو وزارت فوڈ سیکورٹی اور خسرو بختیار کو اکنامک افیئر کا قلم دان سونپا گیا، جب کہ حماد اظہر کو وزارت صنعت کا وزیر بنایا گیا، جب کہ ایم کیو ایم کے امین الحق کو ٹیلی کمیونی کیشن کا قلم دان سونپا گیا۔

  • کابینہ میں تبدیلی وزیراعظم کا استحقاق ہے، صدارتی نظام کے خلاف ہیں، یوسف رضا گیلانی

    کابینہ میں تبدیلی وزیراعظم کا استحقاق ہے، صدارتی نظام کے خلاف ہیں، یوسف رضا گیلانی

    لاہور : سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ کابینہ میں تبدیلی کرنا وزیراعظم کا استحقاق ہے، صدارتی نظام کے خلاف ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے ڈیفینس میں مقامی ریسٹورنٹ کا افتتاح کرنے کے بعد یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ عمران خان نے حالات خراب ہونے کا ملبہ ہمیشہ سابق حکومتوں پر ڈالا ہے اور اب ہمارے دور کے وزیر خزانہ کو کابینہ میں شامل کر لیا۔

    یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ وہ صدارتی نظام کے خلاف ہیں، کابینہ میں تبدیلی وزیراعظم کا استحقاق ہے، ایک سوال کے جواب میں یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پاک، چین دوستی پہاڑوں سے اونچی اور لوہے سے مضبوط ہے۔

    مزید پڑھیں: وفاقی کابینہ میں تبدیلیاں کیوں ہوئی؟ وجوہات اور تفصیلات منظر عام پر آگئیں

    واضح رہے کہ وفاقی کابینہ میں ردوبدل کارکردگی، خفیہ رپورٹس، مانیٹرنگ اور عوامی رائے کے باعث کیا گیا، اسد عمر کی حالات بہتر ہونے کی تسلیاں وزیراعظم کو مطمئن نہ کرسکیں جبکہ گیس بلوں پر سخت دباؤ کے باعث غلام سرور کو تبدیل کیا گیا۔

  • پہلی بار کسی وزیراعظم نے عوامی مفاد کیلئے کابینہ میں تبدیلی کی، فردوس عاشق اعوان

    پہلی بار کسی وزیراعظم نے عوامی مفاد کیلئے کابینہ میں تبدیلی کی، فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد : مشیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ پہلی بار کسی وزیراعظم نے عوامی مفاد کیلئے وفاقی کابینہ میں تبدیلی کی، تبدیلی اچھی ہوتی ہے ہچکچانا نہیں چاہیے، کچھ وزیراعظم چور دروازے سے تبدیل ہوئے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں میزبان عادل عباسی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ میں میڈیا کے ساتھ پارٹنر شپ کی طرز پر کام کروں گی، فواد چوہدری نے مشکل حالات میں وزارت چلانے کی بھرپور کوشش کی، ایم ڈی پی ٹی وی ٹیم کا حصہ اور اہم کردار ہوتا ہے، پہلے کہیں نہ کہیں ٹیم ورک کا فقدان رہا ہے۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پہلی بار کسی وزیراعظم نے عوامی مفاد کیلئے کابینہ بدلی، کچھ فیصلے ملک اور عوام کے مفاد میں کرنا پڑتے ہیں، تبدیلی ہمیشہ اچھی ہوتی ہے ہچکچانا نہیں چاہیے، کچھ وزیراعظم چور دروازے سے تبدیل ہوئے۔

    ایک سوال کے جواب میں مشیر اطلاعات نے بتایا کہ اسد عمر کو نکالا نہیں ہے وہ آج بھی پارٹی کا اثاثہ ہیں، حکومت کو ایسے معاشی ماہر کی ضرورت تھی جو عالمی مالیاتی اداروں سے پارٹنرشپ کرے، ہمیں پاکستان80ارب روپے کے خسارے میں ملا۔

    ماضی میں پنجاب کو دیوالیہ کیا گیا بینک ڈیفالٹ کردیا گیا، وزیراعظم عوامی مشکلات کم کرنے اور انہیں معاشی مسائل سے نکالنے کیلئے ہرقدم اٹھانے کو تیار ہیں، حکومتی ٹیم کا کوئی بھی رکن کارکردگی دکھا کر ہی اپنے عہدے پر رہ سکے گا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان وزارت داخلہ سے منسلک ہے، وزارت داخلہ میں وہی کام کرسکتا ہےجو نیشنل سیکیورٹی اسٹریٹجی کاحصہ رہا ہو، وزیراعظم عمران خان اس وقت پاکستان کا واحد آپشن ہیں، وزیراعظم کا استحقاق ہے کہ وہ جس وزارت کو چاہیں اپنے پاس رکھ سکتے ہیں۔

    فردوس عاشق اعوان نے پیپلز پارٹی کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کیا مرتضیٰ وہاب کو نہیں معلوم کہ ان کی جماعت نے کتنی تبدیلیاں کی تھیں؟ پی پی دور میں بھی تین بار وزیرخزانہ کو تبدیل کیا گیا تھا، سندھ کے وزیراعلیٰ نے بھی محکمہ داخلہ اپنے پاس رکھی ہے، پہلے سندھ کے وزیراعلیٰ بھی محکمہ داخلہ کسی اور کو دیں

  • سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبد العزیز کی اپنی کابینہ میں تبدیلی

    سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبد العزیز کی اپنی کابینہ میں تبدیلی

    ریاض : سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدلعزیزنےاپنی کابینہ میں ردوبدل کرتے ہوئے ڈاکٹر بندربن عبید الرشیدولی عہد کا سیکرٹری اور ڈاکٹر ناصر بن عبدالعزیز کو ملک کا نیا نائب وزیر داخلہ مقرر کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی فرمانروا کی جانب سے نئے شاہی فرمان جاری کیا، جس کے تحت کابینہ میں رد وبدل بھی کیا گیا ہے، ڈاکٹر بندربن عبید الرشید ولی عہد کے سیکرٹری مقرر کردیا گیا۔

    شاہی فرمان کے مطابق ڈاکٹرناصر بن عبدالعزیز کو ملک کے نئے نائب وزیر داخلہ اور الشیخ صالح آل الشیخ کو وزیر مملکت کا عہدہ سونپا گیا جبکہ ڈاکٹر عبد اللہ بن سالم کو مجلس شوریٰ کا نائب سربراہ مقرر کر دیا گیا ہے۔

    عبداللطیف بن عبدالعزیز وزیر اسلامی امور و دعوت ارشاد ، وزیر محنت کے لیے انجینئراحمدبن سلمان الراجی جب کہ حیثم العوہلی کو ٹیلی کمیونیکشن کا نائب وزیر لگایا گیا ہے۔

    احمد بن محمد بن علی الثقفی کو اسٹیٹ سکیورٹی کا مشیر اور شہزادہ بدربن عبداللہ آل سعود وزیرثقافت مقررکردیا گیا ہے۔

    ٹرانسپورٹ کے نائب وزیر انجینیر سعد بن عبدالعزیزالخلب کو بھی ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا اور ان کی جگہ انجینیر بدر بن عبداللہ بن مھنا الدلامی کو یہ عہدہ سونپا گیا۔

    فرامین میں وزیر محنت وسماجی فروغ ڈاکٹر علی الغفیص کو سبکدوش کرتے ہوئے ان کی جگہ انجینئر احمد بن سلمان الراجحی کو نیا وزیر محنت وسماجی فروغ مقرر کیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں