Tag: کابینہ کا اجلاس

  • سعودی عرب کا پاک بھارت جنگ بندی کا خیرمقدم

    سعودی عرب کا پاک بھارت جنگ بندی کا خیرمقدم

    ریاض : سعودی عرب نے پاک بھارت جنگ بندی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی سے خطے کا امن خطرے میں پڑ سکتا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی زیر صدارت سعودی کابینہ کے اجلاس میں پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کا خیر مقدم کیا گیا۔

    وزارت خارجہ نے سعودی عرب کی جانب سے دانش مندی اور تحمل کا مظاہرہ کرنے پر دونوں ملکوں کی تعریف کی، تنازعات کو مذاکرات اور پرامن ذرائع سے حل کرنے کے لیے اپنے بھرپور تعاون کا اعادہ کیا۔

    کابینہ اجلاس کے اعلامیہ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان دیرپا امن کے فروغ کی کوششوں کو سراہا گیا اجلاس نے پاک بھارت جنگ بندی کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ سعودی عرب بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر دونوں ممالک کے مابین پائیدار امن کے حصول کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔

    اجلاس میں کہا گیا کہ پاک بھارت کشیدگی سے خطے کے امن کو شدید خطرات لاحق ہوسکتے ہیں، دونوں ممالک لوگوں کی سلامتی اور خطے کے ممالک کی ترقی کو فروغ دیں۔

    اس کے علاوہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سعودی کابینہ کے اجلاس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ سعودی عرب کا خیرمقدم کیا گیا اور ان کے استقبال کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس میں اس امید کا اظہار کیا گیا کہ سعودی عرب اور امریکا مستقبل میں مل کر کام کریں گے، امید ہے دونوں ملکوں میں مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ ملے گا۔

    اجلاس میں سعودی کابینہ اراکین کی جانب سے غزہ میں اسرائیلی اقدامات کی شدید مذمت کی گئی۔ اراکین کا کہنا تھا کہ سعودی عرب مظلوم فلسطینی عوام کو تنہا نہیں چھوڑے گا۔

  • سعودی عرب: کرونا وائرس کے تمام مریضوں کا علاج مفت کرنے کا شاہی فرمان

    سعودی عرب: کرونا وائرس کے تمام مریضوں کا علاج مفت کرنے کا شاہی فرمان

    ریاض: سعودی فرمانروا شاہ سلمان کی زیر صدارت ہونے والے کابینہ کے آن لائن اجلاس میں کرونا وائرس سے متاثرہ تمام افراد بشمول اقامہ قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے تارکین کا علاج مفت کروانے کا شاہی فرمان جاری کردیا گیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی کابینہ کا آن لائن اجلاس منگل کو خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی زیر صدارت منعقد ہوا، کابینہ نے اندرون و بیرون ملک سعودی شہریوں اور مملکت میں مقیم غیر ملکیوں کی صحت و سلامتی کے حوالے سے صحت انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔

    شاہ سلمان بن عبد العزیز نے کرونا وائرس سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر کی پابندی پر سعودی شہریوں کو سراہا۔

    اجلاس میں کرونا وائرس سے بچاؤ اور اس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے تمام سرکاری اداروں کی کارکردگی سے متعلق خصوصی رپورٹ پیش کی گئی، کابینہ نے تمام متعلقہ اداروں خصوصاً وزارت صحت کی کارکردگی کو تسلی بخش قرار دیا۔

    سعودی کابینہ نے اس بات پر مسرت اور اطمینان کا اظہار کیا کہ شہریوں کو اپنی ڈیوٹی انجام دینے کے سلسلے میں تمام ضروری سہولتیں فراہم کردی گئی ہیں۔

    اجلاس کے بعد قائم مقام وزیر اطلاعات ڈاکٹر ماجد القصبی نے بتایا کہ کابینہ نے کہا کہ تمام سعودیوں، مقیم غیر ملکیوں اور اقامہ قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے تارکین کا علاج سرکاری اور نجی اسپتالوں میں مفت فراہم کرنے کا شاہی فرمان انسانیت نوازی کی علامت ہے۔

    کابینہ نے تجدید پذیر توانائی کے شعبے کی نگرانی کے لیے ایک اعلیٰ کمیٹی تشکیل دی جس کا سربراہ ولی عہد کو مقرر کیا گیا۔ وزیر توانائی کو اسپین میں ایٹمی سلامتی کونسل کے ساتھ ایٹمی سلامتی کے سلسلے میں معلومات کے تبادلے کے لیے مفاہمتی یادداشت کا اختیار بھی تفویض کیا گیا۔

    وزیر داخلہ کو انٹر پول کے ساتھ مملکت میں مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کا ریجنل آفس قائم کرنے کے لیے معاہدے کا اختیار سپرد کیا گیا۔

    اجلاس میں متعدد تقرریاں بھی کی گئیں، ڈاکٹر ریما بنت صالح العذل کو نجی اداروں اور دیمہ بنت عبد العزیز آل الشیخ کو این جی اوز کا نمائندہ مقرر کیا گیا ہے۔

  • سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے پاکستان سے معاہدوں کا اختیار وزرا‌‌ء کو دے دیا

    سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے پاکستان سے معاہدوں کا اختیار وزرا‌‌ء کو دے دیا

    ریاض : سعودی عرب کے فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز پاکستان سے معاہدوں کا اختیاروزرا کودے دیا، سعودی وزیر پیڑولیم مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کریں گے، سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان میں20 ارب کے معاہدے متوقع ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیزکی زیرصدارت کابینہ کا اجلاس ریاض میں ہوا، جس میں کابینہ نے آئل ریفائنری سمیت پاکستان سے معاہدوں کا اختیاروزرا کو دے دیا۔

    سعودی خبرایجنسی کے مطابق سعودی وزیرپیڑولیم خالد الفالح پاکستان کے ساتھ مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کریں گے، پاکستان کے ساتھ عجائب گھراورآثار قدیمہ کے شعبوں میں تعاون کی مفاہمتی یادداشت کوسیاحت وقومی ورثے کے سربراہ دیکھیں گے۔

    یاد رہے سعودی ولی عہد سولہ فروری کو پاکستان پہنچیں گے، محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان میں آئل ریفائنری سمیت بیس ارب کے معاہدے متوقع ہیں۔

    مزید پڑھیں : سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے تاریخی استقبال کی تیاریاں

    سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی پاکستان آمد پر تاریخی استقبال کی تیاریاں آخری مراحل میں ہیں ، وزیر اعظم ہاؤس آمد پر ولی عہد کو گارڈ آف آنر پیش کیا جائے گا ، جہاں عمران خان اور شہزادہ محمد بن سلمان کی ون آن ون ملاقات بھی ہوگی جبکہ مہمانوں کو ظہرانہ بھی دیا جائےگا۔

    صدر مملکت عارف علوی بھی سعودی ولی عہد کے اعزاز میں عشائیہ دیں گے جبکہ ایوان صدر میں ثقافتی پروگرام بھی سجے گا۔

    سعودی ولی عہد کے قیام و طعام کا مکمل بندوبست وزیر اعظم ہاؤس میں کیا جا رہا ہے ، کھانے پینے کی اشیاء بھی سعودی عرب سے لائی جا رہی ہیں۔

    دوسری جانب سعودی آرمی اور اسلامی فوجی اتحاد کے 235اراکین پر مشتمل دستہ پاکستان پہنچ گیا ہے، سعودی ولی عہد کے ساتھ ایک سو تیس شاہی گارڈز بھی آئیں گے جبکہ اسلامی فوجی اتحاد کے کمانڈز ان چیف جنرل (ر) راحیل شریف پہلے ہی پاکستان میں ہیں۔

    سعودی ولی عہد کے ہمراہ 40 سعودی کاروباری شخصیات بھی پاکستان آئیں گی، یہ وفد مقامی کاروباری شخصیات سے بالمشافہ ملاقات کرے گا، جس سے دورے کے دوران نجی سطح پر بھی کچھ معاہدے متوقع ہیں۔

    خیال رہے شہزادہ محمد بن سلمان دورہ جہاں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان نئے دورکا آغاز ہے ، وہیں پاکستان کے معاشی مستقبل کے لیے بھی اہم سمجھا جارہا ہے۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس میں مرادعلی شاہ، آصف زرداری، فریال تالپورکا اہم کردار ہے، فوادچوہدری

    جعلی اکاؤنٹس کیس میں مرادعلی شاہ، آصف زرداری، فریال تالپورکا اہم کردار ہے، فوادچوہدری

    اسلام آباد : وفاقی وزیراطلاعات فوادچوہدری کا کہنا ہے کہ کابینہ نے وزارت داخلہ کی 20افراد کےنام فوری ای سی ایل سے ہٹانے کی درخواست قبول کرنے سے معذرت کی ہے،  جعلی اکاؤنٹس کیس میں مرادعلی شاہ، آصف زرداری، فریال تالپورکا اہم کردار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیراطلاعات فوادچوہدری نے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا وفاقی کابینہ کی آج طویل میٹنگ ہوئی، جعلی اکاؤنٹس 172افرادکےنام ای سی ایل میں ڈالنے کا معاملہ زیر غور آیا، جےآئی ٹی کی ہوشربارپورٹ میں سندھ کی اہم شخصیات کےنام شامل ہیں اور جعلی اکاؤنٹس کیس میں مرادعلی شاہ،آصف زرداری،فریال تالپورکااہم کردار ہے۔

    کابینہ کی وزارت داخلہ کے 20افراد کےنام فوری ای سی ایل سے ہٹانے کی درخواست قبول کرنے سے معذرت

    فوادچوہدری کا کہنا تھا کہ جےآئی ٹی کی درخواست پرکابینہ نے172افرادکے نام ای سی ایل میں ڈالے تھے اور وزارت داخلہ نے درخواست کی20افراد کےنام فوری ای سی ایل سے ہٹا دیئے جائیں، کابینہ نےوزارت داخلہ کی درخواست فوری قبول کرنے سے معذرت کی ہے۔

    وزیراطلاعات نے کہا سپریم کورٹ کاتفصیلی فیصلہ آنےکےبعدنام نکالنےسےمتعلق غورکیاجائے گا، جن 20 افراد کےنام کا کہاگیا ہے ان سے متعلق تفصیلی فیصلے کا انتظار ہے۔

    سپریم کورٹ کاتفصیلی فیصلہ آنےکےبعدای سی ایل سے نام نکالنےسےمتعلق غورکیاجائے گا

    معاشی صورتحال کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی شروع سےپالیسی تھی برآمدات کوخصوصی توجہ دیں گے، دسمبرمیں 4.5 فیصد برآمدات میں اضافہ اور درآمدات میں8.4 فیصد کمی آئی۔

    فواد چوہدری نے کہا سپریم کورٹ نےحکم دیا تھا دہری شہریت والوں کیلئےسرکاری نوکریوں کاتعین کریں، وزارت قانون کو48گھنٹےمیں ایسی لسٹ فوری تیارکرنےکاحکم دیاگیا ہے۔

    وزیراطلاعات کا گیس بحران سے متعلق کا کہنا تھا کہ گیس کمی سےمتعلق معاملےکوفوری طورپردیکھاگیا، ملک کی بڑی اکثریت گیس سےمحروم ہے،28فیصدلوگوں کوسسٹم گیس دی جارہی ہے، جوسسٹم گیس دی جارہی ہےوہ حکومت کوبہت مہنگی پڑرہی ہے۔

    انھوں نے مزید کہا شاہدخاقان عباسی صاحب خودکو گیس کاآئن سٹائن سمجھتےہیں، انھوں نے گیس کی منسٹری سنبھالی توکوئی قرض نہیں تھا، وہ وزارت چھوڑکرگئےتوگیس پر157ارب کاقرض تھا۔

    وزیراعظم کا وزیراعظم ہاؤس کےاسٹاف کاآڈٹ کرنےکاحکم

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ملک بھرمیں48ارب روپےکی گیس چوری ہورہی ہے، وزیراعظم ہاؤس سے متعلق بجلی کے بلز کی ایک خبر کل میڈیا پر چلی، وزیراعظم نے حیرت کا اظہار کیا کہ وہاں رہتے ہی نہیں تو اتنا بل کیسے آیا، وزیراعظم نےوزیراعظم ہاؤس کےاسٹاف کاآڈٹ کرنےکاحکم دیاہے، بجلی کازائدبل آنےپروزیر اعظم نےاسٹاف کےآڈٹ کےاحکامات دیئے۔

    وفاقی حکومت سندھ میں اب براہ راست پیسے خرچ کرےگی

    وفاقی وزیراطلاعات نے کہا کہ سندھ سے پیسوں کی منی لانڈرنگ روکنے کیلئے اقدامات کیےگئے ہیں، وفاقی حکومت سندھ میں اب براہ راست پیسے خرچ کرےگی، پیسےسندھ حکومت کودیئےجاتےتھےلیکن اومنی کاہاتھوں کہاں نکل جاتے تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کہ کابینہ اجلاس میں چیف کمشنراسلام آبادعامراحمدعلی کوچیئرمین سی ڈی اے کا اضافی چارج اور ایئرمارشل ارشدملک کوپی آئی اےکےایڈیشنل ایم ڈی کاعارضی چارج دے دیا گیا ہے جبکہ وفاقی حکومت نےکراچی کی ترقی پرتوجہ دینےکافیصلہ کیاہے۔

    فواد چوہدری نے مزید کہا ملک کی63فیصدآبادی ایل پی جی گیس استعمال کرتی ہے، یواےای کیساتھ ڈی سیلینیشن پلانٹ لگانےکامعاہدہ ہو گیاہے، ڈی سیلینیشن پلانٹ سےکراچی کامسئلہ کافی حد تک حل ہوجائےگا۔

    وزیراعظم کی گیس کی جامع پالیسی فوری طورپرتیارکرنے کی ہدایت

    وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نےگیس کی جامع پالیسی فوری طورپرتیارکرنے کی ہدایت کردی، عمران خان تو وزیراعظم ہاؤس میں مقیم نہیں توبل 44ہزار یونٹ کیسے آیا، نوازشریف دورمیں وزیراعظم ہاؤس میں88ہزاریونٹ بجلی استعمال ہوتی تھی، بجلی کےاس بل پروزیراعظم نےبرہمی کااظہارکیاہے۔

  • وزیرِاعظم نوازشریف کی زیرِصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس

    وزیرِاعظم نوازشریف کی زیرِصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس

    اسلام آباد: وزیرِاعظم نوازشریف کی زیرِصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس جاری ہے، حکومت نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے عوامی نمائندوں پر مشتمل کمیٹیاں بنانے اورعالمی امداد نہ لینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    وزیرِاعظم کی زیرِصدارت وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس ہوا، جس میں امن و امان اور سیلابی صورتحال سے متعلق امور زیرِغور آئے، اجلاس میں سیلاب متاثرہ علاقوں کےعوامی نمائندوں پرمشتمل کمیٹیاں بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ جو ریلیف کےلیے طویل اور مختصر مدت کی تجاویز دیں گی، ساتھ یہ بھی طے ہوا کہ اس مرحلے پر عالمی امداد نہیں لی جائے گی۔

    چیئرمین این ڈی ایم اے سیلابی صورتحال پر کابینہ کو بریفنگ دی، اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ سیلاب سے پنجاب کے دس اضلاع متاثر ہوئے، جھنگ، چنیوٹ، حافظ آباد میں زیادہ تباہی ہوئی، سیلابی ریلوں سے دو سو چوہتر افراد جاں بحق، تینتالیس ہزار گھروں کو نقصان پہنچا اور گیارہ لاکھ افراد متاثر ہوئے۔

    چئیرمین این ڈی ایم نے اپنی بریفنگ میں مزید کہا کہ پاکستان آرمی، این ڈی ایم اے اور صوبائی ادارے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں، امدادی سرگرمیوں میں ہیلی کاپٹرز اور کشتیوں کا استعمال کیا جارہا ہے۔

    کابینہ اجلاس میں ریلیف کوششوں پر مسلح افواج سمیت مختلف محکموں خصوصا ریکسیو ڈبل ون ڈبل ٹو کےکردار کو سراہا گیا۔

    اس موقع پر وزیرِ اعظم نے کہا کہ سیلاب اور بارشوں کے نقصان کم کرنے پرسرمایہ کاری ہونی چاہیئے، وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ جو رقم معاوضے اور تعمیرِ نو پر خرچ ہورہی ہے، وہ سیلاب سے بچاؤ کی تدابیر پر خرچ کی جائے جبکہ سندھ میں ممکنہ نقصان سے بچاؤ کے پیشگی انتظامات کیے جائیں۔

    سیکریٹری داخلہ نے اجلاس کو دھرنوں سے پیدا سیکیورٹی صورتحال پر بھی بریف کیا، اجلاس میں کابینہ نے سینتیس اقتصادی معاہدوں کی منظوری بھی دی گئی۔

  • نئی سیکوریٹی پالیسی پر فوج سمیت تمام اسٹیک ہولڈرزرضامند ہیں،چوہدری نثار

    نئی سیکوریٹی پالیسی پر فوج سمیت تمام اسٹیک ہولڈرزرضامند ہیں،چوہدری نثار

    حکومت کا دہشتگردوں سے نمٹنے کا فیصلہ ۔نئی سیکیورٹی پالیسی منظوری کے لئے کل کابینہ میں پیش کردی جائے گی۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار کہتے ہیں ملک حالت جنگ میں ہے نئی سیکوریٹی پالیسی پر فوج سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز رضامند ہیں اٹھارہ کروڑ عوام کا ایک ہی سوال ہے اور وہ ہے سیکیورٹی ؟؟

    صورتحال اتنی مخدوش ہے کہ مذاکرات کی باتیں بھی بے معنیٰ۔ ہر لب پر ہے سوال ہے کہ حکومت کی حکمت عملی کیا ہوگی۔ سیاسی جماعتیں واضح منقسم ہیں اور مذاکرات مخالف صدائیں گونج رہی ہیں، یہ سب اپنی جگہ،لیکن عوام تو بس امن چاہتے ہیں۔ آئینہ دیکھیں تو پتہ چلتا ہے،وزیرستان میں فوج پر حملہ۔ مختلف شہروں میں خود کش حملے اور بم دھماکے۔ میڈیا کے نمائندوں کی بھی ٹارگٹ کلنگ۔ سرکارہے کہ بس نئی سیکورٹی پالیسی کی تیاری میں مگن ہے۔

    وفاقی وزیر داخلہ ملک میں سیکورٹی کے ذمہ دار ہیں ۔ چوہدری نثار کہتے ہیں ملک حالت جنگ میں ہے۔ نئی سیکیورٹی پالیسی دوسرے ملکوں کی جانب سے دہشتگردی سے نمٹنے کے کامیاب اقدامات کو سامنے رکھ کر بنائی جا رہی ہے۔ جس میں سری لنکن حکومت کی تامل ٹائیگرز کیخلاف نتیجہ خیز آپریشن۔ برطانیہ کے آئرش ریپبلکن آرمی کیخلاف کامیابی بھی شامل ہے۔ وزیرداخلہ کا کہنا ہے کہ نئی سیکوریٹی پالیسی پر فوج سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز رضامند ہیں۔

    وزیراعظم نواز شریف کی قیادت میں وفاقی کابینہ کا اجلاس پیر کو ہو رہا ہے۔ جس میں نئی قومی سیکورٹی پالیسی منظور کی جائے گی۔ طالبان سے مذاکرات کے غبارے سے تو ہوا تیزی سے نکلتی جا رہی ہے۔ نئی قومی پالیسی سیکورٹی وسائل کھائے گی یا کچھ کر دکھائے گی۔۔ آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا؟؟