Tag: کابینہ کی توانائی کمیٹی

  • افسروں کیلئے مفت بجلی کی سہولت ختم،  رقم  دینے کا فیصلہ ،  سمری منظور

    افسروں کیلئے مفت بجلی کی سہولت ختم، رقم دینے کا فیصلہ ، سمری منظور

    اسلام آباد : کابینہ کی توانائی کمیٹی نے بجلی کمپنیوں کے افسران کیلئے مفت بجلی کے بجائے رقم دینے کی سمری منظور کرلی تاہم صنعتی صارفین کیلئےرعایتی بجلی پیکج کی منظوری موخر کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق بجلی کمپنیوں کے افسران کیلئے مفت بجلی ختم کرکے رقم دینے کا فیصلہ کرلیا گیا ، کابینہ کی توانائی کمیٹی نے پاور ڈویژن کی سمری منظورکرلی ہے، جس کے تحت گریڈ 17 سے 21 کے افسران کو ماہانہ مفت یونٹس کی بجائے رقم ملے گی۔

    ذرائع نے بتایا کہ کمیٹی نےصنعتی صارفین کیلئےرعایتی بجلی پیکج کی منظوری موخرکردی، صنعتی ریلیف پیکچ کی منظوری مزیدوضاحت کیلئےآئندہ اجلاس تک موخر کی گئی۔

    تاپی منصوبے پرعمل درآمد سے متعلق پیٹرولیم ڈویژن کی سمری کی منظوری کرلی گئی ، تاپی منصوبے پرعمل درآمد سے متعلق کچھ امورکی منظوری ضروری تھی۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ ڈسکوزکےگریڈ17کےافسر کوماہانہ 15ہزار858روپے ، گریڈ18کےافسرکوماہانہ21ہزار996 روپے، گریڈ19کے افسرکوماہانہ37ہزار594روپے، گریڈ 20 کے افسر کو 46 ہزار 992 روپے اور گریڈ 21 کے افسرکو ماہانہ ہزار 536روپے ملیں گے۔

    ذرائع کے مطابق بجلی پیداواری کمپنی گریڈ 17کےافسر کوماہانہ24ہزار570 روپے ، گریڈ18کےافسرکوماہانہ 26ہزار460 روپے ، گریڈ19کےافسرکو ماہانہ42ہزار720 روپے ، گریڈ20کے افسرکو ماہانہ 46ہزار 992روپے اور گریڈ21کے افسر کو ماہانہ55ہزارروپے536 دیئےجائیں گے۔

  • وزیرِاعظم کی زیرِصدارت کابینہ کی توانائی کمیٹی کا ساتواں اجلاس جاری

    وزیرِاعظم کی زیرِصدارت کابینہ کی توانائی کمیٹی کا ساتواں اجلاس جاری

    اسلام آباد: وزیر اعظم کی زیرِصدار ت کابینہ کی توانائی کمیٹی کا ساتواں اجلاس جاری ہے، وزیرِاعظم کا کہنا ہے کہ بجلی کی پیداوار میں اضافہ حکومت کی ترجیح ہے۔

    وزیرِاعظم کی زیرِ صدارت کابینہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس میں وزیرِاعلی پنجاب شہباز شریف ، وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار ، وزیرِ دفاع ، وزیرِ ریلوے ،احسن اقبال ، سرتاج عزیز اور وزیرِ پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے شرکت کی۔

    وزیر اعظم نے گزشتہ اجلاسوں میں کئے گئے فیصلوں پر عمل درآمد کا جائزہ بھی لیا، نواز شریف کا کہنا تھا کہ حکومت کی اولین ترجیح بجلی کی پیداوار میں فوری اضافہ ہے ، گرمیوں سے قبل ہی نیشنل گرڈ میں اضافی بجلی شامل کر دی جائے گی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ بجلی کی پیداوار میں حائل رکاوٹیں دور کرتے ہوئے لوڈشیڈنگ کے خاتمے کیلئے طویل مدتی منصوبے شروع کئے جائیں۔

    گذشتہ روز بحرین میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب میں وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بڑامسئلہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ ہے، جس کا خاتمہ ہماری اولین ترجیح ہے، جب ہم حکومت میں آئے تھے تو بجلی کا مسئلہ بہت سنگین تھا، جو گزشتہ حکومتوں کی عدم دلچسپی کی وجہ سے پیدا ہوا، بجلی کے مسئلے کی وجہ  سے ملک کی صنعتیں، صنعتی پیداوار، گھریلو صارفین متاثر ہورہے ہیں۔

    نواز شریف کا کہنا تھا کہ ماضی میں اقدامات کئے جانے چاہیئے تھے، جو آج کئےجارہے ہیں، چین ہمارا دوست ہے، بجلی کی پیداوار میں چین ہماری مدد کرے گا، بھاشا ڈیم سے 4500 میگا واٹ بجلی ملنے کی امید ہے، بھاشا ڈیم، منگا اور تربیلا سے زیادہ پانی ذخیرہ کرے گا جو ملک کی زراعت میں مددگار ثابت ہوگا۔