Tag: کاروباری مراکز

  • کاروباری مراکز کی بندش سے مزدوروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، سعید غنی

    کاروباری مراکز کی بندش سے مزدوروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، سعید غنی

    کراچی: وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ کاروباری مراکز کی بندش سے مزدوروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم ومحنت سندھ سعید غنی کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں کرونا کے باعث مارکیٹیں، کاروبار کی بندش سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں ڈیلی ویجز پر کام کرنے والوں کو امداد کی فراہمی سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس میں پاک آرمی، کور فائیو، رینجرز، پولیس کے اعلیٰ افسران، ایدھی، چھیپا، سیلانی، عالمگیر ویلفیئر کے عہدیدار ان نے بھی شرکت کی۔

    اس موقع پر صوبائی وزیر سعید غنی کا کہنا تھا کہ کوشش ہے روزانہ اجرت پر کام کرنے والوں کو معاشی مشکل نہ ہونے دی جائے،کاروباری مراکز کی بندش سے مزدوروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    وزیر تعلیم سندھ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے مزدوروں کے حوالے سے ایک کمیٹی فوری تشکیل دی ہے، 24 سے 48گھنٹے میں روزانہ اجرت والوں کی امداد کا کام شروع کردیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں مل کر اس وبا سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرنے ہوں گے۔

    کرونا کا وار، پاکستان میں 2 اموات کی تصدیق، متاثرہ افراد کی تعداد 292 تک پہنچ گئی

    واضح رہے کہ پاکستان بھر میں رپورٹ ہونے والے کیسز کی مجموعی تعداد اضافے کے بعد 326 تک پہنچ گئی۔ معاونِ خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کرونا وائرس سے دو پاکستانیوں کی اموات کی تصدیق کر دی۔

  • تاجروں کا مارکیٹ صبح جلد کھولنے اور شام جلد بند کرنے کا اعلان

    تاجروں کا مارکیٹ صبح جلد کھولنے اور شام جلد بند کرنے کا اعلان

    کراچی: شہر قائد میں میریٹ روڈ پر واقع حافظ اسلام مارکیٹ صبح ساڑھے 8 بجے کھولنے کا اعلان کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں میریٹ روڈ پر واقع حافظ اسلام مارکیٹ کے تاجروں نے دکانیں صبح 8.30 پر کھولنے اور شام 6.30 پر بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ٹریڈرز ایسوسی ایشن میریٹ روڈ اور آل سٹی تاجر اتحاد ایسوسی ایشن نے تاجروں سے اپیل کی ہے کہ اس مہم کا ساتھ دیں، اور مارکیٹیں صبح جلدی کھولیں اور صبح سویرے کاروبار کی شروعات کریں۔

    تاجروں نے کہا ہے کہ مارکیٹ شام ساڑھے 6 بجے تک بند کر دی جائے گی، اس کے بعد کوئی کاروبار نہیں ہوگا۔

    خیال رہے کہ کراچی کے تجارتی مارکیٹوں میں دکانیں 12 بجے دوپہر کے بعد کھلتی ہیں اور رات دیر گئے تک کھلی رہتی ہیں، مارکیٹیں دیر سے کھلنے اور رات گئے بند ہونے سے نہ صرف کاروبار پر منفی اثر پڑتا ہے بلکہ سماجی زندگی پر بھی یہ طرز عمل اثر انداز ہوتا ہے۔

    واضح رہے کہ ماضی میں حکومتی سطح پر کاروباری مراکز صبح جلد کھولنے اور شام کو جلد بند کرنے کے فیصلے بھی ہو چکے ہیں، تاہم اس طرح کے اقدامات کی کوششیں ناکام رہیں، تاجروں نے اپنا طرز عمل نہیں بدلا، سندھ حکومت نے یہ حکم بھی جاری کیا تھا کہ صبح 9 بجے دکانیں کھول کر شام 7 بجے کاروباری مراکز ہر صورت بند کرنے ہوں گے۔

  • پارہ چنار دھماکہ : دوسرے روزفضاسوگوار‘کاروبای اور تعلیمی مراکزبند

    پارہ چنار دھماکہ : دوسرے روزفضاسوگوار‘کاروبای اور تعلیمی مراکزبند

    پشاور: پارہ چنار میں گزشتہ روز کےدھماکے کے بعد شہر کی فضا سوگوار ہے،تمام کاروباری مراکز اور تعلیمی ادارے بند ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق گزشتہ روز پارہ چنار کےعلاقے نور مارکیٹ میں دھماکے کےبعد آج شہر بھرکی فضا سوگوار ہے۔دھماکے میں جاں بحق افراد کے لیے قرآن خوانی کااہتمام کیاگیاہے۔

    پارہ چنار میں دھماکے کےبعد سے سیکورٹی کے سخت انتظاماے کیے گئے ہیں جبکہ جگہ جگہ ناکہ بندی کی گئی اور گاڑیوں کی چیکنگ کی جارہی ہے۔

    دھماکےمیں جاں بحق افراد کی ان کے آبائی علاقوں میں تدفین کردی گئی ہے۔شہر کے تمام کاروباری مراکز اور تعلیمی ادارے بھی بند ہیں۔


    پارہ چنار دھماکا‘ 24 افراد شہید‘ متعدد زخمی


    خیال رہےکہ پاکستان کے وفاق کے زیر انتظام فاٹا کرم ایجنسی کا صدر مقام پارہ چنار جو پشاور سے 80 میل کے فاصلے پر مغرب کی طرف کوہ سفید کے دامن میں واقع ہے۔یہاں سے درہ پیوار سے ہو کر افغانستان کو راستہ جاتا ہے۔

    یاد رہےکہ گزشتہ روز پارہ چنار دھماکے میں 24افراد جاں بحق اور درجنوں افراد زخمی ہوئے تھے ،جبکہ پاک فوج کے ہیلی کاپٹر کی مدد سے شدید زخمیوں کو پشاور کے اسپتال متنقل کیاگیاتھا۔

    واضح رہےکہ وزیراعظم نواز شریف نے پارہ چنار دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئےکہاتھاکہ دہشت گردوں کا نیٹ ورک توڑ دیا گیا ہے‘ اور بچےکچھے دہشت گردوں کو بھی کیفرِ کردار تک پہنچایا جائےگا۔