Tag: کاروبار کی خبریں

  • گزشتہ ہفتے ڈالر کی قیمت میں 10 پیسے کمی

    گزشتہ ہفتے ڈالر کی قیمت میں 10 پیسے کمی

    کراچی: گزشتہ ہفتے ڈالر کی قیمت میں 10 پیسے کی معمولی کمی واقع ہوئی جس کے بعد ڈالر کی قیمت 155.39 سے کم ہو کر 155.29 روپے ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق انٹر بینک میں گزشتہ ہفتے کے دوران ڈالر کی قدر میں 10 پیسے کمی واقع ہوئی۔ ہفتے کے اختتام پر انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت 155.39 سے کم ہو کر 155.29 روپے پر جا پہنچی۔

    ایک ہفتے کے دوران اوپن مارکیٹ میں بھی روپے کی قدر میں اوسطاً استحکام رہا۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 155.40 روپے پر برقرار رہا۔

    گزشتہ ہفتے اسٹاک مارکیٹ میں بھی کاروبار میں تیزی رہی، ایک ہفتے میں 100 انڈیکس میں 0.9 فیصد کا اضافہ ہوا۔

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں گزشتہ ہفتے 100 انڈیکس میں 342 پوائنٹس کا اضافہ ہوا جس کے بعد 100 انڈیکس 37 ہزار 583 پوائنٹس سے بڑھ کر 37 ہزار 925 پوائنٹس پر بند ہوا۔

    مارکیٹ رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں مارکیٹ کپیٹلائزیشن بھی 33 ارب روپے اضافے سے 7 ہزار 247 ارب روپے ہوگئی۔

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج: 100 انڈیکس 9 ماہ کی بلند ترین سطح پر

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج: 100 انڈیکس 9 ماہ کی بلند ترین سطح پر

    کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں منگل کے روز تیزی کا رجحان دیکھا جارہا ہے، 100 انڈیکس 9 ماہ بعد 38 ہزار 700 کی سطح عبور کرگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کاروباری ہفتے کے دوسرے روز منگل کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان دیکھا جارہا ہے۔ دن کے آغاز پر ہی 100 انڈیکس میں 300 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا۔

    کاروبار کے دوران 100 انڈیکس 9 ماہ بعد 38 ہزار 700 کی سطح عبور کرگیا۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ ملکی معاشی اعداد و شمار بہتری کی طرف گامزن ہیں۔

    تھوڑی دیر قبل وزیر اعظم عمران خان نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ پاکستان کی معیشت بالآخر درست سمت میں جارہی ہے، ہماری معاشی اصلاحات کا پھل ملنا شروع ہوگیا۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اکتوبر میں پاکستان کے جاری کھاتے سرپلس ہوگئے، جاری کھاتوں کا یہ سر پلس 4 سال میں پہلی بار آیا ہے۔ جاری کھاتے 9 کروڑ 90 لاکھ ڈالر سر پلس رہے۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال اکتوبرمیں جاری کھاتوں میں 1 ارب 28 کروڑ ڈالر کا خسارہ تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے بھی پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی ریکارڈ کی گئی تھی۔ گزشتہ ہفتے کے دوران 100 انڈیکس میں ساڑھے 4 فیصد کا اضافہ ہوا۔

    11 سے 15 نومبر 2019 کے دوران 100 انڈیکس کا اختتام 16 سو 6 پوائنٹس کے اضافے سے 37 ہزار 584 پوائنٹس پر ہوا تھا۔ گزشتہ ہفتے کے دوران مارکیٹ کیپٹلائزیشن کا حجم بھی 46 ارب 20 کروڑ ڈالر رہا۔

    پورے ہفتے کے دوران اوسط کاروباری حجم 31 کروڑ 12 لاکھ شیئرز رہا۔ اس عرصے میں 4 سیشنز میں انڈیکس مثبت زون میں بند ہوا۔

  • گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی

    گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی

    کراچی: گزشتہ کاروباری ہفتے کے دوران پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی ریکارڈ کی گئی، 100 انڈیکس 1606 پوائنٹس کے اضافے سے 37 ہزار 584 پوائنٹس پر بند ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ کاروباری ہفتے کے دوران پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی دیکھی گئی۔ گزشتہ ہفتے کے دوران 100 انڈیکس میں ساڑھے 4 فیصد کا اضافہ ہوا۔

    100 انڈیکس کا اختتام 16 سو 6 پوائنٹس کے اضافے سے 37 ہزار 584 پوائنٹس پر ہوا۔

    گزشتہ ہفتے کے پہلے روز پیر کو دوران ٹریڈنگ 800 پوائنٹس کا اضافہ ہوا تھا۔ پہلے کاروباری روز کے اختتام تک 100 انڈیکس 36 ہزار 710 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا تھا۔ یہ مارکیٹ کی 6 ماہ کی بلند ترین سطح پر ٹریڈنگ تھی۔

    پیر کے روز مجموعی طور پر 370 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا تھا جن میں سے 206 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں اضافہ، 144 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں کمی جبکہ 20 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں استحکام رہا۔

    بعد ازاں تیسرے روز بدھ کو 100 انڈیکس میں 37 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد عبور ہوگئی تھی۔ 100 انڈیکس میں 417 پوائنٹس کا اضافہ ہوا تھا جس کے بعد انڈیکس 37 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد عبور کرگیا تھا۔

    گزشتہ ہفتے کے دوران مارکیٹ کیپٹلائزیشن کا حجم 46 ارب 20 کروڑ ڈالر رہا۔ پورے ہفتے کے دوران اوسط کاروباری حجم 31 کروڑ 12 لاکھ شیئرز رہا۔ اس عرصے میں 4 سیشنز میں انڈیکس مثبت زون میں بند ہوا۔

  • 12 روز میں ملک میں ریکارڈ غیر ملکی سرمایہ کاری

    12 روز میں ملک میں ریکارڈ غیر ملکی سرمایہ کاری

    کراچی: پاکستان میں ماہ نومبر کے ابتدائی 12 روز میں برطانیہ سے 16 کروڑ 95 لاکھ ڈالر جبکہ امریکا سے 9 کروڑ 26 لاکھ ڈالر ٹریژری بلز سرمایہ کاری ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں ٹریژری بلز (غیر ملکی سرمایہ کاری) نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ صرف یکم سے 12 نومبر تک ٹریژری بلز میں سرمایہ کاری 26 کروڑ 70 لاکھ ڈالر سے تجاوز کر گئی۔

    رپورٹ کے مطابق ٹریژری بلز میں برطانیہ سے 16 کروڑ 95 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی، نومبر کے 12 روز میں ٹریژری بلز میں امریکا سے 9 کروڑ 26 لاکھ ڈالر سرمایہ کاری ہوئی۔

    متحدہ عرب امارات سے ٹریژری بلز میں 50 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی۔ یکم جولائی سے اب تک غیر ملکی سرمایہ کاری 71 کروڑ 10 لاکھ ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے۔

    اس عرصے کے دوران ٹریژری بلز اور پاکستان انوسیمنٹ بانڈز کی مد میں امریکا سے 42 کروڑ 70 لاکھ ڈالر جبکہ برطانیہ سے ٹریژری بلز میں 27 کروڑ 90 لاکھ ڈالر سرمایہ کاری ہوئی۔

    خیال رہے کہ ایشیائی ترقیاتی بینک اپنی ایک رپورٹ میں کہہ چکا ہے کہ پاکستان کے آئی ایم ایف پروگرام میں جانے کے باعث غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد کافی حد تک بحال ہوا ہے، آئندہ مالی سال پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافے کا امکان ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پروگرام سے ملٹی، بائی لیٹرل ذرائع سے فنانسنگ کا حصول بہتر ہوگا۔ یہ اقدام پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر میں بھی اضافے کا باعث بنے گا۔

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج: 100 انڈیکس میں 37 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد عبور

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج: 100 انڈیکس میں 37 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد عبور

    کراچی: کاروباری ہفتے کے تیسرے روز بدھ کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی دیکھی جارہی ہے، 100 انڈیکس میں 37 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد عبور ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں مندی کے بعد تیزی دیکھی جارہی ہے، 100 انڈیکس میں 417 پوائنٹس کا اضافہ ہوا جس کے بعد انڈیکس 37 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد عبور کرگیا۔

    دن کے وسط تک انڈیکس 37 ہزار 183 پوائنٹس پر ٹریڈنگ کر رہا ہے۔

    اس سے قبل رواں ہفتے کے پہلے کاروباری روز بھی مارکیٹ میں کاروبار میں تیزی دیکھی گئی تھی۔ پہلے روز دوران ٹریڈنگ 800 پوائنٹس کا اضافہ ہوا تھا۔

    پہلے کاروباری روز کے اختتام تک 100 انڈیکس 36 ہزار 710 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا تھا۔ یہ مارکیٹ کی 6 ماہ کی بلند ترین سطح پر ٹریڈنگ تھی۔

    پیر کے روز مجموعی طور پر 370 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا تھا جن میں سے 206 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں اضافہ، 144 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں کمی جبکہ 20 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں استحکام رہا۔

  • ترسیلات زر میں اضافہ، اکتوبر میں حجم 2 ارب ڈالر رہا

    ترسیلات زر میں اضافہ، اکتوبر میں حجم 2 ارب ڈالر رہا

    اسلام آباد: رواں برس ماہ اکتوبر میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی گئی ترسیلات زر ستمبر کے مقابلے میں 14 فیصد زائد رہیں، اکتوبر میں ترسیلات زر کا حجم 2 ارب ڈالر رہا۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے اکتوبر میں بھیجی گئی ترسیلات زر 14.4 فیصد اضافے کے ساتھ 2 ارب ڈالر رہیں۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق جولائی تا اکتوبر ترسیلات زر کی شرح کم رہی اور اس عرصے کے دوران 1.82 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ مجموعی طور پر رواں مالی سال کے پہلے 4 ماہ میں ترسیلات زر کا حجم 7 ارب 62 کروڑ ڈالر رہا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے اختتام تک ترسیلات زر کا حجم 22 ارب ڈالر ہوجانے کا امکان ہے۔ ستمبر میں ترسیلات زر میں کمی کے بعد اکتوبر میں ترسیلات میں دوبارہ بہتری آئی ہے۔

    اس سے قبل مالی سال 2019 کے پہلے 11 ماہ (جولائی تا مئی) میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے 20190.98 ملین امریکی ڈالر وطن بھجوائے گئے جو گزشتہ برس کی اسی مدت میں موصول ہونے والے 18285.90 ملین ڈالر کے مقابلے میں 10.42 فیصد زیادہ تھے۔

    صرف مئی 2019 ترسیلات زر کی مالیت 2315.74 ملین ڈالر رہی تھی جو اپریل 2019 کے مقابلے میں 30.17 فیصد زائد جبکہ مئی 2018 کے مقابلے میں 28.36 فیصد زائد تھی۔

  • حکومت معیشت مستحکم کرنے کے لیے دل جمعی سے کام کر رہی ہے: وزارت خزانہ

    حکومت معیشت مستحکم کرنے کے لیے دل جمعی سے کام کر رہی ہے: وزارت خزانہ

    اسلام آباد: پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے درمیان تکنیکی مذاکرات جاری ہیں، مذاکرات کے دوران وزارت خزانہ نے بتایا کہ حکومت معیشت مستحکم کرنے کے لیے دل جمعی سے کام کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے درمیان تکنیکی مذاکرات جاری ہیں۔ آئی ایم ایف نے تجارتی اور جاری کھاتوں میں کمی پر حکومت کی تعریف کی۔

    ترجمان وزارت خارجہ نے آئی ایم ایف کو بتایا کہ حکومت معیشت مستحکم کرنے کے لیے دل جمعی سے کام کر رہی ہے، حکومت کو آئی ایم ایف و دیگر ترقیاتی پارٹنرز کا اعتماد حاصل ہے۔

    وزارت خزانہ کے مطابق حکومت بہتری کے اس عمل کو جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی تکنیکی ٹیم پالیسی اسسٹنس کے لیے پاکستان آئی ہے، آئی ایم ایف ٹیم میں کینیڈا اور امریکا کے ماہرین شامل ہیں۔ ٹیم ایف بی آر کا دورہ بھی کرے گی۔

    ایف بی آر کے مطابق آئی ایم ایف ٹیم سے ڈیٹا اور قوانین پر بات چیت کرے گا۔ آئی ایم ایف کی ٹیم ٹیکس سسٹم میں بہتری کے لیے تجاویز دے گی۔

  • بے نامی جائیدادوں کے خلاف آرڈیننس تیار

    بے نامی جائیدادوں کے خلاف آرڈیننس تیار

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی کا کہنا ہے کہ بے نامی جائیدادوں کے خلاف آرڈیننس تیار کیا گیا ہے، کارروائی کو تیز کرنے کے لیے آرڈیننس لایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی کا کہنا ہے کہ بے نامی جائیدادوں کے خلاف آرڈیننس تیار کیا گیا ہے، بے نامی قانون میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں کر رہے۔

    شبر زیدی کا کہنا تھا کہ کارروائی کو تیز کرنے کے لیے آرڈیننس لایا جائے گا، آئی ایم ایف ٹیم کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں۔ آئی ایم ایف کو ٹیکس محصولات پر مطمئن کرلیں گے۔ تاجروں کے ساتھ کوئی ڈیڈ لاک نہیں ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ تاجر برادری کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں، کاروبار میں آسانی کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

    اس سے قبل شبر زیدی نے بتایا تھا کہ پاکستانیوں کی جائیداد سے متعلق معلومات کے تبادلے پر دبئی میں میٹنگ ہوئی ہے، ملاقات میں طے ہوا کہ دبئی کا لینڈ ڈپارٹمنٹ اس حوالے سے فوری معلومات فراہم کرے گا۔

    شبر زیدی نے کہا تھا کہ ملاقات میں یہ بھی طے ہوا کہ اقامے کے غلط استعمال کا سدباب کیا جائے گا۔

  • ملک بھر میں سبزیوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ

    ملک بھر میں سبزیوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ

    کراچی: سبزیوں کی قیمتوں میں اضافے نے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے، دکانداروں کی من مانی قیمتیں مصنوعی مہنگائی کا سبب بن رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں بغیر کسی حکومتی اقدام، اعلان یا بجٹ کے غذائی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا جارہا ہے اور سبزیاں اس میں سرفہرست ہیں۔

    سبزیوں کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافے نے عوام کو مشکلات کا شکار کردیا ہے۔ منڈیوں سے شروع ہو کر دکانداروں نے سبزیوں کی قیمتوں میں 50 فیصد تک مصنوعی اضافہ کر رکھا ہے۔

    پریشان حال شہریوں کا کہنا ہے کہ ہر دکاندار نے اپنے ریٹ لگا رکھے ہیں جس سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے اور مقامی انتظامیہ بھی سبزیوں کی قیمتیں کنٹرول کرنے میں ناکام نظر آرہی ہیں۔

    دوسری جانب دکانداروں کا مؤقف ہے کہ منڈی میں سبزیوں کی قیمتیں زیادہ ہونے کے باعث وہ مہنگے داموں فروحت کرنے پر مجبور ہیں۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل اسٹیٹ بینک نے کہا تھا کہ جنوری سے مہنگائی میں کمی آنا شروع ہوجائے گی، آئی ایم ایف نے مہنگائی 13 فیصد تک بڑھنے کی پیشگوئی کی ہے۔

    اسٹیٹ بینک حکام کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک کا اندازہ ہے مہنگائی 11 سے 12 فیصد کے درمیان رہے گی، مہنگائی کی شرح گرنے پر پالیسی ریٹ میں بھی کمی پر غور کیا جائے گا۔

  • توانائی کے شعبے میں گردشی قرضوں کے بڑھنے کی رفتار میں کمی

    توانائی کے شعبے میں گردشی قرضوں کے بڑھنے کی رفتار میں کمی

    اسلام آباد: توانائی کے شعبے میں جاری گردشی قرضوں کے بڑھنے کی رفتار کم ہوگئی۔ زیر گردش قرضوں میں اضافے کی رفتار میں 50 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں پاور ڈویژن نے توانائی کے شعبے میں جاری گردشی قرضوں سے متعلق بتایا کہ گردشی قرضوں میں اضافے کی رفتار میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔

    حکام کے مطابق گردشی قرضے میں ماہانہ 40 ارب روپے کا اضافہ ہو رہا تھا تاہم اب یہ کم ہو کر 20 ارب روپے رہ گیا ہے۔

    پاور ڈویژن کی جانب سے بتایا گیا کہ ایکٹو زیر گردش قرضوں کا حجم 860 ارب روپے ہے۔ سیکریٹری پاور ڈویژن نے کمیٹی کو یقینی دہانی کروائی کہ سنہ 2020 تک اس معاملے پر قابو پا لیا جائے گا۔

    سیکیرٹری کا کہنا تھا کہ مخلتف پاور پلانٹس سے بجلی کی کافی پیداوار حاصل ہوگی، کافی تعداد میں ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

    اس سے قبل ایک موقع پر وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا تھا کہ توانائی کے شعبے میں گردشی قرضہ 1250 ارب ہے۔ گرمیوں سے پہلے پہلے وولٹیج کا مسئلہ حل ہوجائے گا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ ملک پر مجموعی قرضہ 29 ہزار ارب روپے ہے، 5 سال پہلے یہ قرضہ 14 ہزار ارب تھا۔