Tag: کاروبار

  • سولر پینل کی وجہ سے نوجوان کا کاروبار چل نکلا!

    سولر پینل کی وجہ سے نوجوان کا کاروبار چل نکلا!

    گرمی میں بجلی کی بندش کی وجہ سے کاروبار پر بھی فرق پڑتا ہے، تاہم ایک نوجوان نے کاروبار کو بڑھانے کیلئے سولر پینل کا زبردست استعمال کیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سکھر کے علاقے قریشی گوٹھ کا رہائشی وہاب تونیو نامی نوجوان موبائل فون چارج کرکے اپنی معاشی ضروریات پوری کرتا ہے۔ گاؤں میں بجلی کی کمیابی کی وجہ سے نوجوان کی پوری دکان ہی سولر پینل پر چلتی ہے جو اس کے کاروبار کا واحد آسرا ہے۔

    وہاب نے اے آر وائی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چوں کہ ہمارے پاس بجلی نہیں ہے اس لیے ہمارا کام سولر پینل پر ہی چلتا ہے۔

    نوجوان کا مزید کہنا تھا کہ سولر ہی غریبوں کے لیے کاروبار کرنے کا بہترین ذریعہ ہے اور ہم اسی کے ذریعے اپنا کاروبار چلارہے ہیں، اگر سولر پر بھی ٹیکس لگادیا گیا تو ہم کہاں جائیں گے۔

    وہاب نے بتایا کہ ہم نے اپنے کاروبا کو سولر پر شفٹ کیا ہوا ہے اور دکان میں سولر پینل سے ہی موبائل چارج کررہے ہیں، کمپویٹر چلارہے ہیں اور اپنی روزی روٹی کما رہے ہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ARY News (@arynewstv)

    یہاں بجلی نہ ہونے کے سبب اس پسماندہ علاقے میں رہنے والے لوگ 20 سے 30 روپے میں مذکورہ دکان سے فون چارج کرواتے ہیں جبکہ کا تمام تر کاروبار سولر پلیٹس سے ہی منسلک ہے۔

    تاہم نوجوان کو یہ پریشانی بھی ہے کہ اگر سولر سے بننے والی بجلی پر بھی حکومت نے ٹیکس عائد کیا تو سولر پینل بھی اس کی قوت خرید سے دور ہوجائیں گے جس سے اس کا کاروبار متاثر ہوسکتا ہے۔

  • کاروبار میں نقصان سے پریشان شخص نے خودکشی کرلی

    کاروبار میں نقصان سے پریشان شخص نے خودکشی کرلی

    حیدرآباد : بھارت میں آم کے باغات لیز پر  لینے والے شخص نے کاروبار میں نقصان ہونے کی وجہ سے خودکشی کرلی۔

    یہ افسوسناک واقعہ بھارت کی ریاست  تلنگانہ کے سنگاریڈی ضلع کے ایک گاؤں میں پیر کو  پیش آیا جہاں 38 سالہ ظفر  پچھلے سال سے آم کے باغات لیز پر لے کر کام کررہا تھا۔

    گاؤں والوں کی اطلاع کے مطابق ظفر نے اس  سال بھی آم کے باغات  لیز پر لیے لیکن اسے کافی نقصان اٹھانا پڑا کیونکہ کاروبار اس کی توقع کے مطابق نہیں چلا۔

    ظفر کی اہلیہ شاہین سلطانہ نے بتایا کہ کاروبار میں شدید نقصان ہونے کی وجہ  سے ان کے شوہر بہت پریشان تھے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ ظفر نے پیر کو گاؤں کے نواحی علاقے میں ایک نیم کے درخت سے لٹک کر خودکشی کر لی۔

    مقامی سب انسپکٹر راجندر ریڈی نے بتایا کہ پولیس نے مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہے۔

  • سعودی عرب میں آن لائن کاربار میں کئی فیصد اضافہ

    سعودی عرب میں آن لائن کاربار میں کئی فیصد اضافہ

    ریاض: سعودی عرب میں صرف چند ماہ کے دوران آن لائن کاروبار میں 32 فیصد سے زائد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ سال رواں کی پہلی سہ ماہی کے دوران مملکت میں آن لائن کاروبار میں سالانہ کی بنیاد پر 32 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا ہے۔

    وزارت تجارت نے اپنے بیان میں کہا کہ سنہ 2023 کی پہلی سہ ماہی میں 4 ہزار 93 سجل تجاری (لائسنس) جاری ہوئے جبکہ گزشتہ سال اسی عرصے کے دوران ان کی تعداد 3 ہزار 499 تھی۔

    وزارت تجارت کا کہنا تھا کہ سنہ 2023 کی پہلی سہ ماہی کے دوران آن لائن کاروبار کے لیے سب سے زیادہ سجل تجاری ریاض ریجن میں جاری ہوئے جن کی تعداد 13 ہزار 195 ریکارڈ کی گئی۔

    مکہ مکرمہ میں 8 ہزار 605، مشرقی ریجن میں 5 ہزار 294، مدینہ منورہ میں 16 سو 49 اور القصیم میں 11 سو 7 لائسنس جاری ہوئے۔

    خیال رہے کہ مملکت بھر میں مؤثر ہوم ڈلیوری سروس کے باعث آن لائن کاروبار کا دائرہ بھی وسیع ہوا ہے جس سے وقت کی بھی بچت ہو رہی ہے۔

  • پاکستان اسٹاک مارکیٹ: 3 روز میں کاروبار میں اضافہ

    پاکستان اسٹاک مارکیٹ: 3 روز میں کاروبار میں اضافہ

    کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 3 روز کے دوران کاروبار میں مثبت رجحان دیکھا گیا اور 100 انڈیکس میں 500 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق عید الفطر کی تعطیلات ختم ہونے کے بعد پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں 3 روز کاروبار ہوا جس کے دوران مثبت رجحان رہا۔

    26 سے 28 اپریل 2023 (بدھ تا جمعہ) کے دوران 100 انڈیکس میں 573 پوائنٹس کا اضافہ ہوا اور انڈیکس 1.40 فیصد اضافے سے 41 ہزار 580 کی سطح پر بند ہوا۔

    گزشتہ ہفتے کے دوران 62 کروڑ 40 لاکھ شیئرز کا کاروبار ہوا جبکہ 21 ارب روپے مالیت کا کاروبار کیا گیا۔

    ایک ہفتے میں مارکیٹ کیپٹلائزیشن 88 ارب روپے بڑھ کر 6289 ارب روپے ہوگئی۔

  • سعودی عرب: غیر ملکی اپنے کاروبار کے لیے لائسنس کیسے حاصل کرسکتے ہیں؟

    ریاض: سعودی عرب میں غیر ملکیوں کے لیے کاروباری لائسنس کے حصول کے حوالے سے ہدایات جاری کردی گئی ہیں، حکام نے اس حوالے سے کچھ شرائط عائد کی ہیں۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی وزارت سرمایہ کاری نے مملکت میں مقیم غیر ملکیوں کو کاروباری لائسنس جاری کرنے کے لیے کفیل کی منظوری لازمی قرار دی ہے۔

    سعودی وزارت سرمایہ کاری نے مقامی مارکیٹ میں کسی اچھوتی سروس کی فراہمی، کوئی نئی چیز تیار کرنے کے لیے ٹیکنالوجی یا نئی منفرد صنعتی کمپنی قائم کرنے کے خواہش مند سرمایہ کاروں کے لیے پرمٹ کے ضوابط جاری کردیے ہیں۔

    وزارت کا کہنا ہے کہ اگر سرمایہ کاری پروگرام میں کوئی ایسا فریق شامل ہو جس کے پاس پہلے سے وزارت سرمایہ کاری کی جانب سے جاری پرمٹ موجود ہو تو ایسی صورت میں پراجیکٹ میں شامل افراد سے متعلق کوائف درج کرتے وقت اس کا تذکرہ ضروری ہوگا۔

    وزارت سرمایہ کاری نے دوسری بڑی شرط یہ لگائی ہے کہ کاروباری پرمٹ کی درخواست دینے والوں کے لیے ضروری ہوگا کہ وہ کسی رجسٹرڈ سعودی یونیورسٹی یا کاروباری سرگرمیوں کے سرپرست ادارے کا خط پیش کرے۔

    وزارت کے مطابق اگر سرمایہ کاری پرمٹ کا امیدوار سعودی عرب میں مقیم کوئی عام غیر ملکی ہے تو اسے سعودی کفیل سے نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ بھی پیش کرنا ہوگا۔

    کاروباری پرمٹ کا دورانیہ ایک سال ہوگا جس میں 5 برس تک سالانہ بنیاد پر توسیع ہوگی۔

    توسیع کے لیے نگراں ادارے سے منظوری کا لیٹر پیش کرنا ہوگا، اگرپروجیکٹ میں شامل کوئی شخص سعودی یا منفرد اقامہ ہولڈر یا عام اقامہ ہولڈر ہو تو اس حوالے سے ہر ایک کی تفصیلات دینا ہوں گی۔

    اگر کوئی سعودی کمپنی اس میں شریک ہوگی تو اس کے سجل تجاری کی تفصیلات کا اندراج لازمی ہوگا۔

    وزارت سرمایہ کاری کا یہ بھی کہنا ہے کہ مذکورہ کاروباری پرمٹ کے اجرا کی سالانہ فیس 2 ہزار ریال ہوگی جبکہ وزارت میں انویسٹرز ریلیشنز سینٹر کی سالانہ سروسز فیس 10 ہزار ریال ہوگی۔ یہ پراجیکٹ کے چوتھے سال کے شروع سے وصول ہوگی۔

  • جرمن کمپنی کا روس میں اپنا کاروبار جاری رکھنے کا اعلان

    جرمن کمپنی کا روس میں اپنا کاروبار جاری رکھنے کا اعلان

    برلن: جرمنی کی کنزیومر گڈز کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ وہ روس میں اپنا کاروبار جاری رکھے گی، کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ ہم تمام قابل اطلاق پابندیوں کو مکمل طور پر لاگو کر رہے ہیں۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق جرمن کمپنی کی چیئر پرسن سیمون ٹراہ کا کہنا ہے کہ جرمن کیمیائی اور اشیائے خور و نوش کی بڑی کمپنی ہینکل روس میں کاروبار جاری رکھے گی۔

    سیمون ٹراہ نے گروپ کی سالانہ جنرل میٹنگ کے دوران شیئر ہولڈرز کو بتایا کہ یہ کبھی کبھی عوام کی طرف سے بہت تنقیدی طور پر دیکھا جاتا ہے، لہٰذا ہمارے لیے اس بات پر زور دینا ضروری ہے کہ ہم تمام قابل اطلاق پابندیوں کو مکمل طور پر لاگو کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہینکل کی انتظامیہ موجودہ جغرافیائی سیاسی پیش رفت کی بہت قریب سے پیروی کرے گی اور اگر ضرورت پڑی تو مزید اقدامات کرے گی۔

    چیئر پرسن کا کہنا تھا کہ ملک میں کمپنی کی سرگرمیاں پابندیوں کے تابع ہیں، ہینکل کا فیصلہ یوکرین میں ماسکو کے فوجی آپریشن سے متعلق مغربی پابندیوں کے درمیان صنعتوں کی ایک وسیع صف سے بڑے بین الاقوامی برانڈز کے روس سے بڑے پیمانے پر اخراج کے درمیان آیا ہے۔

    خیال رہے کہ ڈسلڈورف میں قائم یہ کمپنی 3 دہائیوں سے روس میں کام کر رہی ہے، اس کے 12 دفاتر اور 11 فیکٹریاں ہیں جو کاسمیٹکس، گھریلو کیمیکلز اور مرمتی مصنوعات تیار کرتی ہیں۔

    اس کی مصنوعات کی روسی شہروں پرم، اینگلز کے ساتھ ساتھ لینن گراڈ، ماسکو، اسٹاورو پول اور اولیانوسک کے علاقوں میں ترسیل جاری ہیں، پورے روس میں ڈھائی ہزار افراد کمپنی کے ملازم ہیں۔

  • پاکستان اسٹاک مارکیٹ کی اونچی اڑان

    پاکستان اسٹاک مارکیٹ کی اونچی اڑان

    کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار میں تیزی دیکھی گئی، 100 انڈیکس 500 سے زائد پوائنٹس کے اضافے کے بعد 44 ہزار 438 پوائنٹس پر بند ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق ہفتے کے دوسرے کاروباری روز منگل کو پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی دیکھی گئی، دن کے آغاز پر 100 انڈیکس میں 384 پوائنٹس کا اضافہ ہوا جس کے بعد انڈیکس 44 ہزار 317 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔

    دن کے وسط تک بڑھنے والے پوائنٹس کی تعداد 452 ہوگئی اور 100 انڈیکس 44 ہزار 386 پوائنٹس پر ٹریڈ کرنے لگا۔

    دن کے اختتام تک 100 انڈیکس 505 پوائنٹس اضافے کے ساتھ 44 ہزار 438 پوائنٹس پر بند ہوا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے بھی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی دیکھی گئی تھی۔

    21 سے 25 مارچ کے دوران 100 انڈیکس میں 521 پوائنٹس کا اضافہ ہوا تھا جس کے بعد انڈیکس 1.12 فیصد اضافے کے ساتھ 43 ہزار 551 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔

  • پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی

    پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی

    کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار میں تیزی دیکھی گئی، 100 انڈیکس 200 سے زائد پوائنٹس کے اضافے کے بعد 44 ہزار پوائنٹس پر پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ہفتے کے تیسرے کاروباری روز بدھ کو پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی دیکھی گئی، دن کے آغاز پر 100 انڈیکس میں 304 پوائنٹس کا اضافہ ہوا جس کے بعد انڈیکس 44 ہزار 42 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔

    دن کے وسط تک بڑھنے والے پوائنٹس کی تعداد 430 ہوگئی اور 100 انڈیکس 44 ہزار 150 پوائنٹس پر ٹریڈ کرنے لگا۔

    دن کے اختتام تک 100 انڈیکس 237 پوائنٹس اضافے کے ساتھ 43 ہزار 957 پوائنٹس پر بند ہوا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی دیکھی گئی تھی، 7 مارچ کو 100 انڈیکس میں 465 پوائنٹس کی کمی ہوئی جس کے بعد انڈیکس 44 ہزار 56 پوائنٹس پر پہنچ گیا تھا۔

  • ترسیلات زر، نان ٹیکس آمدنی اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی

    ترسیلات زر، نان ٹیکس آمدنی اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی

    اسلام آباد: وزارت خزانہ نے ملکی معیشت پر ماہانہ اپ ڈیٹ آؤٹ لک رپورٹ جاری کر دی، ترسیلات زر، نان ٹیکس آمدنی اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق برآمدات، درآمدات، ایف بی آر محصولات اور بڑی صنعتوں کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے، ملکی برآمدات 28.9 فیصد اضافے سے 12.3 ارب ڈالر کی سطح تک، اور درآمدات 64.4 فیصد اضافے سے 29.9 ارب ڈالر کی سطح تک پہنچ گئیں۔

    کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 7.1 ارب ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا 5.3 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔

    براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 12.3 فیصد کمی سے797.7 ملین ڈالر رہی، پورٹ فولیو سرمایہ کاری مثبت رجحان کے ساتھ 79 ملین ڈالر منفی ہو گئی، مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری مثبت رجحان کے ساتھ 455.5 ارب ڈالر تک پہنچ گئی۔

    رپورٹ کے مطابق زرمبادلہ ذخائر دسمبر کے تیسرے ہفتے تک 23.868 ارب ڈالر ہوگئے، اسٹیٹ بینک 17 ارب 51 کروڑ ڈالر، کمرشل بینکوں کے ذخائر 6.45 ارب ڈالر رہے، ڈالر کی شرح تبادلہ 178.12 روپے فی ڈالر کی سطح پر پہنچ گئی۔

    4 ماہ میں ٹیکس ریونیو 36.8 فیصد اضافے سے 2319.1 ارب روپے رہا، جولائی سے اکتوبر نان ٹیکس آمدنی 5.4 فیصد اضافے سے 452 ارب رہی، ستمبر کے اوائل تک پی ایس ڈی پی میں 392.7 ارب منظور کیےگئے، جولائی سے اکتوبر مالیاتی خسارہ بڑھ کر 587 ارب کی سطح تک پہنچ گیا۔

    4 ماہ میں زرعی قرضے 3.9 فیصد اضافے سے 488.5 ارب کی سطح پر رہے، نومبر میں مہنگائی کی ماہانہ شرح 11.5 فیصد ریکارڈ کی گئی، 5 ماہ میں مہنگائی کی سالانہ شرح 9.3 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

    بڑی صنعتوں کی شرح نمو اکتوبر میں منفی 1.2 فیصد تک رہی، بڑی صنعتوں کی شرح نمو جولائی سے اکتوبر میں 3.6 فیصد تک رہی، اسٹاک ایکسچینج انڈیکس 44 ہزار 267 پوائنٹس تک پہنچ گیا۔

  • بڑے ریٹیلرز کے خلاف کارروائی کی جائے گی، لیکن کیوں؟

    بڑے ریٹیلرز کے خلاف کارروائی کی جائے گی، لیکن کیوں؟

    کراچی: ایف بی آر نے پوائنٹ آف سیلز سے رجسٹرڈ نہ ہونے والے بڑے ریٹیلرز کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے ملک بھر میں بڑے ریٹیلرز کی فہرست تیار کر لی، ان ریٹیلرز کو سیلز ٹیکس ایکٹ کے تحت ایف بی آر کے سسٹم کے ساتھ منسلک ہونا ضروری ہے، ایف بی آر نے ریٹیلرز کو 15 اگست تک کا وقت دے دیا۔

    ایف بی آر سسٹم میں منسلک نہ ہونے کی صورت میں ان کا ان پٹ کلیم رجیکٹ کر دیا جائے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایف بی آر نے خودکار رسید تصدیقی نظام سے منسلک نہ ہونے والے ریٹیلرز کے ان پٹ ٹیکس کا 60 فی صد مسترد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، بڑے ریٹیلرز کو خودکار رسید تصدیقی نظام سے منسلک کرنے کے لیے ایف بی آر نے جنرل سیلز ٹیکس آرڈر نمبر 1 جاری کر دیا ہے۔

    خودکار نظام کے تحت بڑے ریٹیلرز کو یکم اگست 2021 سے اس نظام کے ساتھ منسلک کرنے کا سلسلہ جاری ہے، نشان دہی کے بعد اس نظام سے منسلک نہ ہونے والے ریٹیلرز کی فہرست ایف بی آر کی ویب سائٹ پر اپلوڈ کر دی گئی ہے۔

    15 اگست تک خود کار نظام کے ساتھ منسلک نہ ہونے والے ریٹیلرز کے جولائی کے سیلز ٹیکس گوشواروں میں دائر کرنے والے ان پٹ ٹیکس کا 60 فی صد ادا نہیں کیا جائے گا۔

    اگر کوئی ریٹیلر یہ سمجھتا ہے کہ وہ بڑے ریٹیلر کی فہرست میں نہیں آتا، تو وہ 10 اگست تک کمشنر کو درخواست دے کر فہرست سے خارج ہو سکتا ہے۔

    یہ فہرست ہر ماہ اپڈیٹ کی جائے گی اور جو ریٹیلرز اس فہرست میں موجود رہیں گے، ان کے ان پٹ ٹیکس کا 60 فی صد سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کی شق 3 ذیلی شق 9 اے کے تحت مسترد کر دیا جائے گا۔

    دریں اثنا، ایف بی آر کی جانب سے سرکاری کام میں مداخلت پر ڈولمین مال انتظامیہ کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا ہے، ڈولمین مال کو 54 لاکھ روپے کا شوکاز نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

    ایف بی آر ٹیم شاپنگ مال میں قائم ہیلتھ مارٹ دکان کو ٹیکس عدم ادائگی پر سیل کرنے گئی تھی، لیکن ڈولمین مال انتظامیہ نے ایف بی آر کی ٹیم کے کام میں مداخلت کی اور مارٹ کو سیل کرنے سے زبر دستی روکا گیا۔