Tag: کاروبار

  • امارات میں کاروبار کرنے والے غیر ملکیوں کے لیے خوشخبری

    امارات میں کاروبار کرنے والے غیر ملکیوں کے لیے خوشخبری

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں کاروبار کرنے والے غیر ملکیوں کو بڑی سہولت دے دی گئی، نئے قانون کا اطلاق یکم جون سے ہوگا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کی وزارت اقتصادیات نے کہا ہے کہ غیر ملکیوں کو اپنے نام سے مکمل کمپنی قائم کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

    وزارت کی جانب سے کہا گیا کہ یکم جون سے اس پر عمل درآمد شروع ہوجائے گا، یہ اقدام امارات میں تجارتی سرگرمیوں میں آسانی پیدا کرنے کی ایک نئی اصلاحی کوشش ہے۔

    وزارت اقتصادیات کا کہنا تھا کہ تجارتی کمپنیوں کا نیا اماراتی قانون یکم جون سے نافذ ہوگا، اس کی بدولت سرمایہ کاروں اور صنعت کاروں کو اپنی مکمل کمپنیاں قائم کرنے کی اجازت حاصل ہو جائے گی۔

    اماراتی وزیر نے کہا کہ غیر ملکیوں کو یہ سہولت فراہم کرنے کا مقصد قومی معیشت کو مضبوط کرنا، لچکدار پالیسی کے نظام کو فروغ دینا اور سرمایہ کاری کے ماحول کو عالمی سطح تک لے جانا ہے۔

    اس سے قبل متحدہ عرب امارات میں غیر ملکی سرمایہ کاروں اور کمپنیوں پر پابندی تھی کہ وہ امارات میں اپنی کمپنی کی برانچ کھولتے وقت کسی مقامی شہری کو ڈیلر کی حیثیت سے شریک کریں تاہم تجارتی کمپنیوں کے قانون میں ترمیم کر کے یہ پابندی اٹھالی گئی ہے۔

    اماراتی وزیر عبداللہ المری نے کہا کہ نیا قانون امارات کو سرمایہ کاری کے انٹرنیشنل فرنٹ کی حیثیت دلانے کے لیے بنایا گیا ہے۔

  • کاروبار میں آسانی، صدر مملکت نے اہم قانون پر دستخط کر دیے

    کاروبار میں آسانی، صدر مملکت نے اہم قانون پر دستخط کر دیے

    اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پاکستان سنگل ونڈو ایکٹ 2021 پر دستخط کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر مملکت نے پاکستان سنگل ونڈو ایکٹ 2021 اور سینیٹ سیکریٹریٹ سروسز ترمیمی ایکٹ 2021 پر دستخط کر دیے۔

    پاکستان سنگل ونڈو ایکٹ کے تحت تجارت میں آسانی کے لیے خود مختار ادارہ قائم کیا جائے گا، جس کے بعد درآمدات، برآمدات، اور ٹرانزٹ ٹریڈ کے لیے سہولتیں ایک ہی نظام میں میسر ہوں گی۔

    ایکٹ کے تحت اس ادارے کے قیام سے کاروباری اخراجات میں کمی ہوگی، سرحد پار تجارت آسان بنانے اور سامان کی تیز تر ترسیل میں مدد ملے گی، ڈیٹا کی بر وقت پراسیسنگ، اور معیاری خدمات میں بہتری آئے گی۔

    پاکستان سنگل ونڈو ایکٹ کے تحت قائم ادارہ گورننگ کونسل اور سیکریٹریٹ پر مشتمل ہوگا۔

    دوسری طرف سینیٹ سروسز ایکٹ کے تحت ادارے میں گریڈ 17 میں تقرری فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے ذریعے ہوگی، گریڈ ایک سے 16 میں تقرری کا مجاز سینیٹ سیکریٹریٹ ہوگا، جب کہ ڈیپوٹیشن پر آنے والے افسران سینیٹ سیکریٹریٹ میں ضم نہیں ہو سکیں گے۔

    سینیٹ سیکریٹریٹ ایکٹ کے تحت گریڈ 18 میں افسران کی براہ راست بھرتی ختم کر دی گئی ہے، صدر مملکت نے آئین کے آرٹیکل 75 کے تحت بل کی منظوری دی۔

  • سعودی عرب: بیمار بیٹے کی وجہ سے ماں کامیاب کاروباری خاتون بن گئی

    سعودی عرب: بیمار بیٹے کی وجہ سے ماں کامیاب کاروباری خاتون بن گئی

    ریاض: سعودی خاتون کو بیمار بیٹے کی تیمار داری نے کامیاب کاروباری خاتون بنا دیا، بیٹے کے لیے بنائے جانے والے آرگینک صابن نے انہیں فیکٹری کی مالک بنا دیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی خاتون صیبحہ السویج بیمار بیٹے کی تیمار داری کرتے کرتے کامیاب تاجر بن گئیں۔

    ایک ٹی وی انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے صبیحہ کا کہنا تھا کہ بیٹا بیمار اور جلد کی بیماری میں مبتلا تھا۔ اسے عام صابن اور مختلف قسم کی کریمز سے الرجی تھی۔

    انہوں نے بتایا کہ امریکا میں قیام کے دوران میرے علم میں ایک آرگینک صابن سامنے آیا، یہ خیال آتے ہی سوچا کہ کیوں نہ اس قسم کا صابن مملکت میں متعارف کروایا جائے۔ اس کے بعد انہوں نے صابن کی تیاری کے لیے کورس کیا اور مملکت واپسی کے وقت سامان خریدا اور اس کے ذریعے آرگینک صابن تیار کیا۔

    صبیحہ کا کہنا ہے کہ یہ صابن کیمیکل اور فلیور سے مکمل طور پر صاف ہے، اس کے استعمال سے میرے بیٹے کو کسی قسم کی کوئی الرجی نہیں ہوئی۔

    انہوں نے بتایا کہ بعد ازاں انہوں نے یہ صابن بڑے پیمانے پر تیار کرنا شروع کردیا، جو بھی اسے استعمال کرتا ہے اسے یہ صابن بہت پسند آتا اس طرح یہ یہ مقبول ہوتا چلا گیا۔

    سعودی خاتون کا کہنا تھا کہ انہوں نے کئی نمائشوں میں حصہ لیا ہے، سعودی عرب کی قومی کمپنیوں، سیاحتی اداروں اور دستکاری والے اداروں کو صابن کا آئیڈیا اچھا لگا، سب نے اس کی حوصلہ افزائی کی۔ اب انہوں نے آرگینک صابن کی فیکٹری بنا لی ہے اور بڑے پیمانے پر یہ کاروبار کر رہی ہیں۔

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 16 سال بعد ایک اہم دن

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 16 سال بعد ایک اہم دن

    کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 16 سال بعد آج کا دن ایک اہم ترین دن رہا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں سولہ برس بعد ایک ارب سے زائد شیئرز کا کاروبار کیا گیا۔

    سولہ برس قبل 23 فروری 2005 میں اسٹاک ایکسچینج میں 1 ارب 8 کروڑ شیئرز کا کاربار کیا گیا تھا، اور آج شیئر کے کاروبار نے ایک ارب کا ہندسہ کراس کیا۔

    دریں اثنا، اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کا منفی اختتام ہوا، 100 انڈیکس 30 پوائنٹس کی کمی سے 46644 کی سطح پر بند ہوا، اسٹاک مارکیٹ میں مجموعی طور پر 27.25 ارب روپے مالیت کا کاروبار کیا گیا۔

    مارکیٹ 503 پوائنٹس کے رینج کے درمیان اوپر نیچے ہوتی رہی، دن بھر میں مارکیٹ 170 پوائنٹس بلند ہوئی جب کہ 333 پوائنٹس گری۔

  • دسمبر 2020 میں ملک میں کتنے کروڑ ڈالرز کی بیرونی سرمایہ کاری ہوئی؟

    دسمبر 2020 میں ملک میں کتنے کروڑ ڈالرز کی بیرونی سرمایہ کاری ہوئی؟

    کراچی: پاکستان میں دسمبر 2020 کے مہینے میں 20 کروڑ 24 لاکھ ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری ہوئی۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بیرونی سرمایہ کاری کے حوالے سے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ گزشتہ ماہ ملک میں بیس کروڑ چوبیس لاکھ ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری ہوئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ملک کے نجی شعبے میں زیادہ سرمایہ کاری ہوئی، جو 13.48 کروڑ ڈالرز رہی، جب کہ سرکاری شعبے میں 6.77 کروڑ ڈالرز کی سرمایہ کاری ہوئی۔

    ایس بی پی کا کہنا ہے کہ رواں سال کی پہلی ششماہی میں51.45 کروڑ ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری ہوئی ہے، جب کہ گزشتہ مالی سال کی نسبت رواں سال پہلی ششماہی میں بیرونی سرمایہ کاری 72 فی صدکم رہی۔

    جولائی سے دسمبر کے دوران براہ راست سرمایہ کاری 30 فی صد کم ہو کر 95 کروڑ ڈالر رہی، 6 مہینے میں اسٹاک ایکس چینج سے 24 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری نکالی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق 6 ماہ میں نجی شعبے میں 70.83 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی، سرکاری شعبے سے 6 ماہ میں 19.38 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری نکالی گئی۔

  • سعودی عرب: ایک اور کاروبار کے فروغ کے لیے خطیر رقم مختص

    سعودی عرب: ایک اور کاروبار کے فروغ کے لیے خطیر رقم مختص

    ریاض: سعودی عرب میں پولٹری کے کاروبار کے فروغ کے لیے 54 ملین ریال سے زائد رقم مختص کردی گئی، پولٹری کے شعبے کو فراہم کی جانے والی کل امداد اب تک 60 کروڑ 40 لاکھ ریال سے بھی زیادہ تک پہنچ چکی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق وزارت ماحولیات، پانی اور زراعت نے زرعی سبسڈی پروگرام میں مختلف شعبوں کی امداد کے لیے گیارہویں بیچ میں پولٹری کے کاروبار کے اکاؤنٹ میں 54 ملین سے زائد ریال جمع کروانے کا اعلان کیا ہے۔

    وزارت کا کہنا ہے کہ پولٹری کے شعبے کو فراہم کی جانے والی کل امداد اب تک 60 کروڑ 40 لاکھ ریال سے بھی زیادہ تک پہنچ چکی ہے۔

    وزارت ماحولیات، پانی اور زراعت کے مطابق یہ رقوم سعودی عرب میں پولٹری بڑھانے کی سرگرمیوں کی نشوونما کے ذریعے فوڈ سیکیورٹی کے حصول کے لیے مقامی مصنوعات کی حمایت میں معاون ثابت ہوں گی۔

    یہ بات قابل ذکر ہے کہ زرعی سبسڈی پروگرام کا مقصد پولٹری مصنوعات کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرتے ہوئے مقامی مصنوعات کی حمایت اور خوراک کی حفاظت میں اضافہ کرنا ہے۔

  • سرمایہ کاری کو مزید وسعت دینے کے خواہاں ہیں، امریکی بزنس کونسل کے وفد کی وزیر اعظم سے ملاقات

    سرمایہ کاری کو مزید وسعت دینے کے خواہاں ہیں، امریکی بزنس کونسل کے وفد کی وزیر اعظم سے ملاقات

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان سے امریکی بزنس کونسل کے وفد نے ملاقات کی ہے، وفد نے حکومت کی جانب سے کاروباری برادری کے لیے سہولتوں کو سراہا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی بزنس کونسل کے وفد نے آج وزیر اعظم سے ملاقات کر کے ایز آف ڈوئنگ بزنس سے متعلق حکومتی اقدامات کی تعریف کی، وفد نے مختلف کمپنیوں کی کاروباری سرگرمیوں پر وزیر اعظم کو بریف کیا۔

    وفد نے کہا حکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں کی بدولت بہتری آ رہی ہے، ان سے پاکستان میں کام کرنے والی امریکی کمپنیوں کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے، ہم پاکستان میں سرمایہ کاری کو مزید وسعت دینے کے خواہاں ہیں۔

    وفد نے وزیر اعظم عمران خان کو کاروباری طبقے کے لیے مزید آسانیاں پیدا کرنے سے متعلق تجاویز بھی دیں۔

    وزیر اعظم کرونا ریلیف فنڈ میں امریکن بزنس کونسل کی جانب سے چیک پیش کیا جا رہا ہے

    وزیر اعظم نے کہا کاروباری برادری کی راہ میں حائل مشکلات دور کرنا اور منافع بخش کاروبار کے لیے موافق فضا حکومت کی اوّلین ترجیح ہے، حکومت نے ترجیحاتی بنیادوں پر تعمیرات کے شعبے کے لیے مراعات دیں۔

    عمران خان نے کہا چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کے فروغ کے لیے کمیٹی قائم کی گئی ہے، جو کاروباری سرگرمیوں کی راہ میں حائل مشکلات کو دور کرے گی۔

    دریں اثنا، وفد نے وزیر اعظم کرونا ریلیف فنڈ میں امریکن بزنس کونسل کی جانب سے مزید 17 ملین روپے کا چیک پیش کیا۔

  • سعودی عرب: نجی شعبے کے کاروباروں کے لیے بڑا ریلیف

    سعودی عرب: نجی شعبے کے کاروباروں کے لیے بڑا ریلیف

    ابوظبی: کرونا وائرس کی وبا کے باعث سعودی عرب نے کاروباروں کو اجازت دی ہے کہ وہ قرضوں کی ادائیگی ایک سال تاخیر سے کریں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب نے کو وِڈ 19 کی وبا سے متاثر ہونے والے کاروباروں کے لیے بڑی سہولت دے دی ہے، کرونا کی عالمگیر وبا سے کاروباروں پر پڑنے والے اثرات کو کم کرنے کے لیے سعودی عرب نے ایک سال کے لیے نجی شعبے کے قرضوں کی واپسی مؤخر کر دی۔

    اس اقدام میں رواں سال کارپوریٹ سسٹین ایبل سپورٹ پروگرام کے لیے دستخط کرنے والے تمام اداروں پر واجب الادا قرضوں کی قسطوں کی ادائیگی ملتوی ہونا بھی شامل ہے، جس کی رقم مجموعی طور پر 670 ملین سعودی ریال بنتی ہے۔

    مزید برآں، قرضے مؤخر کرنے کا یہ اقدام ان قرضوں تک بھی وسیع کیا جائے گا جو مذکورہ پروگرام کے ذریعے ہیلتھ اور ایجوکیشن سیکٹرز کو دیے گئے ہیں، جب کہ حالیہ اعلان سے 192 کاروبار مستفید ہو رہے ہیں۔

    سعودی حکومت کی جانب سے نجی شعبے کے لیے ریلیف اقدامات اب مجموعی طور پر تقریباً 61 ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں۔ ان میں کچھ سرکاری واجبات کی چھوٹ اور التوا (مجموعی طور پر 18.6 بلین ڈالرز)، بینکاری اور ایس ایم ای سیکٹرز کو سہارا دینے کے لیے 13.3 بلین ڈالرز کا پیکیج، نجی شعبے کو دیے جانے والے سرکاری واجبات کی بر وقت ادائیگی یقینی بنانے کے لیے 13.3 بلین ڈالرز کا ایک اور پیکیج، اور نجی شعبے میں 60 فی صد سعودی شہریوں کی تنخواہوں کے لیے سبسڈی (فی ملازم فی مہینہ 9 ہزار ریال تک) شامل ہے۔

    اس کے علاوہ ٹیکس سے متعلق بھی متعدد اقدامات ہیں، جن میں ٹیکس گوشوارے جمع کرانے اور ان کی ادائیگی کے لیے ڈیڈ لائن میں توسیع شامل ہے۔

    مرکزی بینک کی جانب سے لیکویڈیٹی بڑھانے اور بینکوں کی نجی شعبے کے لیے قرضوں کی سہولیات کی فراہمی جاری رکھنے کے لیے بینکنگ سیکٹر کو 13.3 بلین ڈالرز جاری کر دیے گئے ہیں۔

  • ’وزیراعظم چاہتے ہیں کاروباری سرگرمیوں کو حکمت عملی کے ساتھ جاری رکھا جائے‘

    ’وزیراعظم چاہتے ہیں کاروباری سرگرمیوں کو حکمت عملی کے ساتھ جاری رکھا جائے‘

    کراچی: گورنر سندھ عمران اسماعیل سے آل پاکستان انجمن تاجران سندھ کے وفد نے ملاقات کی، اس دوران لاک ڈاؤن کے باعث تاجروں کی مشکلات سمیت کاروبار کھولنے سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ سے تاجر وفد کی اہم ملاقات کے دوران تاجروں کو مشکلات اور کاروبار شروع کرنے کی اجازت سمیت دیگر امور پر گفتگو ہوئی۔ اس موقع پر عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ کروناوائرس عالمی وبابن چکی ہے، پاکستان بھی شدید متاثر ہورہا ہے، مجبوری میں سخت فیصلے کرنا پڑے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو عام آدمی کا احساس ہے، ایک طرف کرونا تو دوسری جانب غربت و افلاس ہے، وزیراعظم چاہتے ہیں کاروباری سرگرمیوں کو حکمت عملی کے ساتھ جاری رکھا جائے۔

    آئندہ ہفتے تک کاروبار کھل جائے گا: تاجر اتحاد

    گورنر نے تاجر برادری سے مطالبہ کیا کہ آپ مختلف شعبوں کے لیے احتیاطی تدابیر پر مشتمل ایس او پی بنا کر دیں۔ دریں اثنا تاجر رہنما جاوید قریشی نے کہا کہ لاک ڈاؤن سے معاشی دشواریوں کا سامنا ہے۔

    خیال رہے کہ سندھ بالخصوص کراچی میں کاروبار کھولنے سے متعلق تاجر برادری حکومتی وفد سے ملاقات بھی کرچکی ہے۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر آئندہ ہفتے سے احتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے محدود پیمانے پر کاروبار کا آغاز کریں گے۔ تاہم اس حوالے سے کوئی حتمی اعلان سامنے نہیں آیا۔

  • دبئی: روزانہ 12 گھنٹے کاروبار کی اجازت

    دبئی: روزانہ 12 گھنٹے کاروبار کی اجازت

    دبئی: دبئی کے حکام نے تجارتی اداروں کو روزانہ 12 گھنٹے کاروبار کی اجازت دی ہے، تاہم اس کے لیے سخت حفاظتی اصول اپنانے کی ہدایت کی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق دبئی حکام نے تجارتی اداروں کو روزانہ 12 گھنٹے کاروبار کی اجازت دی ہے، روزانہ صبح 8 سے رات 8 بجے تک کاروبار کر سکیں گے۔

    متعلقہ حکام نے تجارتی اداروں کو کاروبار کی اجازت دیتے ہوئے یہ پابندی لگائی ہے کہ وہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مقررہ حفاظتی اقدامات کی مکمل پابندی کریں۔

    حکام نے ہدایت کی ہے کہ کھانے پینے کا سامان فروخت کرنے والے تجارتی ادارے روزانہ صبح 8 سے رات 8 بجے تک سماجی دوری اور سینی ٹائزنگ جیسے حفاظتی اقدامات کی پابندی کریں اور کرفیو پاس بھی جاری کروائیں۔

    دبئی کے اقتصادی حکام نے واضح کیا ہے کہ دبئی میں گوشت، سبزی، پھل، میوہ جات، آٹا، پسی ہوئی اشیا، مٹھائیوں، چاکلیٹ، مچھلیوں، قہوے، کافی اور چائے کے کاروبار کی اجازت دی گئی ہے۔

    ان تمام سرگرمیوں سے متعلق تاجر اپنا کاروبار معمول کے مطابق کر سکیں گے تاہم حفاظتی تدابیر کی پابندی کا اطمینان حاصل کرنے کے لیے بازاروں اور تجارتی ادارو ں میں وقتاً فوقتاً چھاپے مارے جائیں گے۔