Tag: کاروبار

  • نوجوانوں کو کاروبار کے لیے قرضہ فراہم کیا جائے گا: عثمان ڈار

    نوجوانوں کو کاروبار کے لیے قرضہ فراہم کیا جائے گا: عثمان ڈار

    اسلام آباد: مشیر برائے امور نوجوانان عثمان ڈار نے مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد سے ملاقات کے دوران کہا کہ ینگ انٹر پرنیور شپ اسکیم کے تحت نوجوانوں کو کاروبار کے لیے قرضہ فراہم کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد سے مشیر برائے امور نوجوانان عثمان ڈار کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں ینگ انٹر پرنیور شپ اسکیم پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    مشیر برائے امور نوجوانان عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ اسکیم کے تحت نوجوانوں کو کاروبار کے لیے قرضہ فراہم کیا جائے گا، صنعتوں کے لیے وزارت صنعت پیداوار کے ادارے سمیڈا کا تعاون اہم ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سمیڈا ملک میں ینگ انٹر پرنیورز کو ہر ممکن سہولت فراہم کرے گا۔

    مشیر تجارت رزاق داؤد کا کہنا تھا کہ ینگ انٹر پرنیورشپ اسکیم ایک احسن اقدام ہے، ملک کی معاشی ترقی کے لیے نوجوانوں کا کردار اہم ہے۔

    اس سے قبل ورلڈ یوتھ منسٹرز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ ملکی تقدیر نوجوانوں کے ہاتھوں بدلے گی۔ صحت، روزگار اور اصلاحاتی پروگرام سمیت اکنامک خود مختاری پر کام جاری ہے۔ پاکستان نوجوانوں کے لیے تیزی سے اصلاحاتی ایجنڈے پر کام کر رہا ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ موجودہ حکومت نے پہلی بار نوجوانوں کے لیے اسٹریٹیجک روڈ میپ تشکیل دیا، ’کامیاب نوجوان پروگرام‘ موجودہ حکومت کا لینڈ مارک منصوبہ ہے۔ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں نوجوانوں کو بااختیار بنانے پر پوری توجہ ہے۔

  • اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم میں 70 ارب روپے کا ٹیکس حاصل کیا: مشیر خزانہ

    اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم میں 70 ارب روپے کا ٹیکس حاصل کیا: مشیر خزانہ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کی منظوری دے کر پاکستان کی پالیسیوں پر انحصار کیا گیا، پروگرام کی منظوری کے بعد دیگر مالیاتی ادارے بھی پاکستان کو فنڈز دیں گے، اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم میں 70 ارب روپے کا ٹیکس حاصل کیا۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ، وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی نے مشترکہ پریس کانفرنس کی، مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے پیکج سے معیشت میں استحکام آئے گا، آئی ایم ایف بورڈ کے کسی رکن نے پاکستان کے لیے امداد کی مخالفت نہیں کی۔

    مشیر خزانہ نے کہا کہ پروگرام کی منظوری دے کر پاکستان کی پالیسیوں پر انحصار کیا گیا، پروگرام کی منظوری کے بعد دیگر مالیاتی ادارے بھی پاکستان کو فنڈز دیں گے، ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) 3.2 ارب ڈالر پاکستان کو اضافی دینے کا سوچ رہا ہے۔ عالمی مالیاتی بینک بھی پاکستان کو اضافی رقم دے گا۔

    انہوں نے کہا کہ اے ڈی بی اور عالمی بینک کے فنڈز بجٹری سپورٹ کے لیے بھی ہوں گے، قرض پروگرام پر آئی ایم ایف بھی پریس کانفرنس کرے گا۔ ملک مشکل دور میں ملا، ملکی قرضے تاریخ کی بلند سطح پر ہیں، قرضے واپس کرنے کے لیے محنت کرنا ہوگی۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ دوست ممالک سے ڈپازٹس حاصل کیے گئے ہیں۔ آئی ڈی بی اور سعودی عرب مؤخر ادائیگی پر تیل فراہم کریں گے، آئی ایم ایف پروگرام کی منظوری مظہر ہے کہ نئی پاکستانی قیادت پر اعتماد کیا گیا۔ ہمیں اپنے اخراجات میں کمی اور مشکل فیصلے کرنے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ امیر سے ٹیکس لینا ہے اور کمزور طبقے کا دفاع کرنا ہے، خواتین کی بہبود کے لیے فنڈز میں 100 ارب روپے کا اضافہ کیا ہے۔ بجٹ میں کاروباری سیکٹر کو مراعات دی گئی ہیں۔

    حفیظ شیخ نے کہا کہ کاروباری طبقے کے لیے گیس، بجلی اور قرضوں پر سبسڈی دی ہے، اقدامات کاروباری لاگت میں کمی کے لیے کیے گئے ہیں۔ ہمارا مقصد ہے کاروباری پہیہ چلے اور برآمدات کو بڑھایا جا سکے۔ لائف لائن صارفین پر بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا اثر نہیں پڑے گا۔ چاہتے ہیں ایک ایساپلیٹ فارم ہو جہاں آمدنی میں اضافے کو بڑھایا جا سکے۔

    انہوں نے کہا کہ اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم دی، ایک لاکھ 37 ہزار لوگوں نے خود کو رجسٹر کیا۔ یہ پاکستان کی تاریخ میں سب سے بڑی تعداد ہے۔ اسکیم میں 70 ارب روپے کے ٹیکس حاصل کیے گئے، اثاثے ظاہر کرنے والوں میں بڑا حصہ نئے ٹیکس پیئرز کا ہے۔ اسکیم میں 3 ہزار ارب روپے کے اثاثے ظاہر کیے گئے ہیں۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے قرضہ ایکسٹینڈٹ فنڈ فیسلٹی کے تحت ملا ہے۔ 8 جولائی تک ایک ارب ڈالر کی رقم آئی ایم ایف سے مل جائے گی، سالانہ 2 ارب ڈالر ہر سال آئی ایم ایف کی جانب سے ملیں گے۔ آئی ایم ایف قرض پر شرح سود 3 فیصد سے کم ہی رہے گی۔ کوشش ہوگی ڈالر کمانے کی اہلیت بڑھائی جائے جو برآمدات سے بڑھے گی۔ اخراجات میں اضافہ ترقیاتی کاموں اور غریب طبقے کے لیے کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دیکھنا ہے کون سے ادارے حکومتی تحویل میں ہیں اور کن کی نجکاری ہوسکتی ہے، اداروں کی نجکاری سے متعلق پروگرام ستمبر 2019 تک مرتب کرنا ہے۔ نقصان میں چلتے ہوئے اداروں کو بہتر بنانا ہمارے اپنے مفاد میں ہے۔

    چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا کہ برآمد کنندگان کو بہت بڑی سہولت دینے جا رہے ہیں، خام مال کی درآمد کے لیے بھی نیا سہولت والا سسٹم متعارف کروایا جائے گا۔ صنعتوں کو کسی بھی ہراسگی یا غیر ضروری معاملات سے دور رکھا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں انڈسٹریل کنزیومر کی نشاندہی کر کے نوٹس دیا جائے گا، 3 لاکھ سے زائد کنزیومر کو نان فائلرز ہونے پر نوٹس دیا جائے گا۔ پراپرٹی سے متعلق سندھ اور پنجاب کا ڈیٹا ہمارے پاس آگیا ہے۔ ایک کنال سے زائد جس کے پاس گھر ہے اسے ٹیکس دینا ہوتا ہے۔ انڈسٹریل،ڈومیسٹک، ریئل اسٹیٹ سیکٹر کو نوٹس جائیں گے۔

  • اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کا آج آخری روز

    اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کا آج آخری روز

    اسلام آباد: اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کا آج آخری دن ہے، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین واضح کر چکے ہیں کہ اسکیم میں مزید توسیع نہیں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم سے فائدہ اٹھانے کا آج آخری روز ہے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زید کے مطابق اب تک اسکیم سے ایک لاکھ 5 ہزار افراد نے فائدہ اٹھایا ہے۔

    چیئرمین کے مطابق اسکیم سے ملکی معیشت کو 45 ارب کا فائدہ ہوگا۔ اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم میں اس سے قبل 3 دن کے لیے آج تک کی توسیع دی گئی تھی۔ ایف بی آر کی طرف سے اضح کیا جاچکا ہے کہ اسکیم میں مزید توسیع نہیں ہوگی۔

    واضح رہے کہ وفاقی کابینہ نے 14 مئی کو اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی منظوری دی تھی۔ اسکیم کا اطلاق بے نامی بینک اکاؤنٹس پر بھی ہوگا۔

    اسکیم عدالتوں میں زیر التوا کیسز کے لیے نہیں ہوگی۔ سنہ 2000 کے بعد سرکاری عہدہ رکھنے والے اسکیم سے فائدہ نہیں اٹھا سکیں گے۔

    گزشتہ روز شبر زیدی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ نان فائلرز رہنے کی گنجائش آئین میں بھی نہیں ہے، ہم ٹیکس نہ دینے کے نظام کے سامنے کھڑے ہو گئے ہیں، پاکستان کی غیر دستاویزی معیشت کو سیدھا کرنے کا مشن شروع کر دیا ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ ریٹیلرز اور دکان داروں کو فکس طریقہ کار کے ذریعے ٹیکس نیٹ میں لائیں گے۔ 240 اسکوائر فٹ کی دکان سے 25 ہزار سے زائد سالانہ ٹیکس نہیں لیں گے، بڑے دکانداروں اور مالز کو ٹیکس نظام سے براہ راست جوڑیں گے۔

    شبر زیدی کا کہنا تھا کہ کمیشن ایجنٹس اور ڈیلرز کو بھی ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے رجسٹر کریں گے، بیوٹی پارلرز پر ابھی تو ٹیکس نہیں لگایا لیکن لگاؤں گا، حکومت نے مالی سال کے لیے 5500 ارب کا ریونیو ہدف رکھا ہے۔

  • جون کے آخری ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    جون کے آخری ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    اسلام آباد: پاکستان بیورو شماریات کا کہنا ہے کہ جون 2019 کے آخری ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.11 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان بیورو شماریات کے اعداد و شمار میں مالی سال 19-2018 آخری ماہ ( جون 2019) کے آخری ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.11 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لیے قیمتوں کے حساس اشاریے میں 0.03 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    پاکستان بیورو شماریات کا کہنا ہے کہ 21 جون کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران سگریٹ، لہسن، آلو، گندم، آٹا، روٹی سادہ، دال مونگ، دال ماش، دال مسور، خوردنی تیل، گڑ، بیف، مٹن، انڈے، سرخ مرچ، تازہ دودھ ، دہی، مسٹرڈ آئل، باسمتی چاول اور ویجی ٹیبل گھی سمیت 19 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    زندہ مرغی، پیاز، کیلے، ٹماٹر، چینی، ایل پی جی اور چنے کی دال سمیت 7 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق پیٹرول، ہائی اسپیڈ ڈیزل، مٹی کا تیل، گیس نرخ، بجلی کے نرخ، چائے، ملک پاؤڈر، نمک، صابن اور اری چاول سمیت 27 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں 8 ہزار تا 12 ہزار، 12 ہزار تا 18 ہزار، 18 ہزار تا 35 ہزار اور 35 ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کے لیے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.06، 0.04، 0.02 اور 0.02 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

  • حزب اللہ وینزویلا میں‌ منشیات کا کاروبار کررہی ہے، مائیک پومپیو کا الزام

    حزب اللہ وینزویلا میں‌ منشیات کا کاروبار کررہی ہے، مائیک پومپیو کا الزام

    واشنگٹن : امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے لبنانی شیعہ ملیشیا پر الزام عائد کیا ہے کہ حزب اللہ وینزویلا میں زیادہ تر مال بٹورنے کے منصوبوں پرعمل پیرا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے الزام عائد کیا ہے کہ ایرانی حمایت یافتہ لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ مالی نقصان پورا کرنے کے لیے وینزویلا میں منشیات کا دھندہ چلا رہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے اک کہنا تھا کہ وینزویلا میں منشیات سے حاصل ہونے والی رقم سے مشرق وسطیٰ میں دہشت گردانہ کارروائیاں اور شدت پسندوں کو مشاہرہ ادا کیا جاتا ہے۔

    واشنگٹن ایگزامینر جریدے کے مطابق امریکی سینٹ کے اجلاس کے دوران بات کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ نے وینزویلا میں حزب اللہ کی سرگرمیوں اور رقوم جمع کرنے کے طریقوں پر بریفنگ دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ حزب اللہ وینزویلا میں زیادہ تر مال بٹورنے کے منصوبوں پرعمل پیرا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ حزب اللہ پورے خطے میں اپنے جنگجوﺅں کی مالی ضروریات پوری کرنے اور ان کی تنخواہوں کے لئے فنڈ جمع کرنے کی خاطر منشیات کی فروخت اور کاروبار سے حاصل ہونے رقم کا استعمال کرتی ہے۔

    امریکی جریدے کے مطابق سینٹ کے اجلاس سے خطاب میں مائیک پومپیو نے جنوبی امریکا میں ایرانی سرگرمیوں پر روشنی ڈالی۔

    مائیک پومپیو نے امریکی سینٹ کے اجلاس کے دوران منشیات کی عالمی مانیٹرنگ کے معاملے پر بھی بات کی اور کہا کہ وینزویلا میں غیر ملکی گروپوں کی سرگرمیوں اور منشیات کے تیزی کے ساتھ پھیلاؤ پر تکرار کے ساتھ بحث ہوتی رہی ہے۔

    درایں اثناء امریکا کے سابق سفیر روجر نوریگا کا کہنا ہے کہ وینزویلا کی ریاست، حکومتی عہدیدار، پولیس اور سیکیورٹی ادارے منشیات کے دھندے کو روکنے میں لاپرواہی اور غفلت کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

    وینزویلا کی حکومت سرحد پر منشیات کی آمد وترسیل کی روک تھام کے لیے مربوط حکمت عملی وضع کرنے میں ناکام رہی ہے جس سے حکومت کی لاپرواہی ہی نہیں بلکہ اس انسان دشمن دھندے میں منشیات فروشوں کے ساتھ ساز باز کی بو بھی آتی ہے۔

  • پاکستان نے آئی ایم ایف کو ایمنسٹی اسکیم پر راضی کرلیا

    پاکستان نے آئی ایم ایف کو ایمنسٹی اسکیم پر راضی کرلیا

    اسلام آباد: پاکستان نے ایمنسٹی اسکیم پر انٹرنیشل مانٹیری فنڈ (آئی ایم ایف) کو راضی کرلیا ہے، اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم رواں ماہ متعارف کروائے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کے دوران پاکستان نے ایمنسٹی اسکیم پر آئی ایم ایف کو راضی کرلیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم سے ٹیکس آمدن میں اضافہ ہوسکتا ہے، اسکیم سے 170 ارب روپے کا ٹیکس مل سکتا ہے۔ اسکیم سے 2500 ارب روپے اثاثے قانونی بن سکتے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم رواں ماہ متعارف کروائے جانے کا امکان ہے۔ اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم آسان اور سہل ہوگی۔ اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم آئی ایم ایف پروگرام سے پہلے جاری ہوگی۔ آئی ایم ایف سے قرض پروگرام لینے کے بعد اسکیم کا اجرا نہیں ہوسکتا۔

    خیال رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف حکام کے درمیان تکنیکی سطح کے مذاکرات جاری ہیں۔ آئی ایم ایف مشن کی سربراہی ارنستو ریگو کر رہے ہیں۔ پہلے مرحلے میں تکنیکی سطح کے مذکرات کی قیادت حکومت پاکستان کی جانب سے سیکریٹری وزارت خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کر رہے ہیں۔

    تکینکی مذاکرات میں آئی ایم ایف سے محصولات، ایکسچینج ریٹ، شرح سود، بجلی اور گیس کی قیمتوں پر بات چیت ہوئی۔ آئی ایم ایف کو پاور سیکٹر کے ساتھ سوشل سیفٹی نیٹ پر بریفنگ دی گئی۔

    آئی ایم ایف کو حکومت کی جانب سے سرکلر ڈیٹ کم کرنے، بجلی و گیس کے نرخ بڑھانے کے لیے حکمت عملی کا بھی بتایا گیا۔ آئی ایم ایف نے نئے مالی سال سے بھرپور ٹیکس اصلاحات پر زور دیا ہے اور کہا ہے کہ آئی ایم ایف کم از کم چھ سو ارب روپے کے نئے ٹیکسوں کا نفاذ چاہتا ہے۔

    آئی ایم ایف وفد نے بجلی اور گیس کے نرخوں میں بھی اضافہ تجویز کیا ہے جبکہ نقصان میں چلنے والے قومی اداروں کی تنظیم نو اور نجکاری بھی آئی ایم ایف کے مطالبات میں شامل ہے۔

    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات 10 مئی تک جاری رہیں گے۔

  • رمضان سے قبل مہنگائی نے عوام کے ہوش اڑا دیے

    رمضان سے قبل مہنگائی نے عوام کے ہوش اڑا دیے

    کراچی: ماہ مقدس رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ ہی اشیائے خور و نوش کی قیمتیں آسمان پر جا پہنچی۔ کھجور سمیت مختلف اشیا کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ دیکھا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ماہ رمضان کی آمد کے ساتھ ہی ہر سال کی طرح اس سال بھی کھجور، پھلوں، سبزیوں اور اجناس کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ ہوگیا۔ عام بازاروں کے ساتھ بچت بازاروں میں بھی گراں فروشی عروج پر ہے۔

    شہر کے مختلف بازاروں میں چینی 70 روپے کلو، بیسن 150 روپے کلو اور تیل 200 روپے لیٹر سے زائد قیمت پر فروخت ہورہا ہے۔ دکانداروں کے مطابق ڈالر کی قیمت بڑھنے سے خردنی تیل اور مصالحہ جات کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے کیونکہ خردنی تیل اور تمام گرم مصالحہ جات درآمد کیے جاتے ہیں۔

    روپے کی بے قدری کے اثرات کھجور کی قیمتوں پر بھی مرتب ہوئے ہیں۔ ایرانی کھجوریں دگنے داموں فروخت ہورہی ہیں۔ کھجور مرچنٹس ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری حنیف بلوچ کے مطابق گزشتہ سال کے مقابلے میں ایرانی کھجور کی قیمت میں دگنا اضافہ ہوا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ جو کھجور 6 ہزار روپے من تھی اس سال 12 ہزار سے 14 ہزار روپے من فروخت ہورہی ہے۔ خوردہ سطح پر بھی کھجور کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان ہے۔

    حنیف بلوچ نے بتایا کہ گزشتہ سال 200 روپے کلو فروخت ہونے والی مضافتی کھجور 350 سے 400 روپے فی کلو میں فروخت ہورہی ہے، ایرانی زاہدی اور
    بصرہ کی کھجوریں جو گزشتہ سال 150 روپے کلو فروخت ہوئیں اس سال 250 روپے کلو فروخت ہو رہی ہیں۔

    اسی طرح مقامی کھجور اصیل کی قیمت بھی گزشتہ سال 140 سے 160 روپے کلو تھی جو اس سال 200 سے 220 روپے کلو فروخت ہورہی ہے۔

    دوسری جانب پھلوں کی قیمت میں بھی رمضان سے قبل ہی اضافہ ہوگیا ہے، 40 روپے کلو فروخت ہونے والا خربوزہ 60 سے 70 روپے کلو فروخت ہورہا ہے، کیلے 80 سے 100 روپے درجن فروخت ہو رہے ہیں، تربوز 40 روپے کلو، گرما 100 روپے کلو، پاکستانی سیب 150 سے 180 روپے کلو، چیکو 100 روپے کلو اور آڑو 200 روپے کلو فروخت کیا جارہا ہے۔

    سبزیوں کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔ بھنڈی 160روپے کلو، ٹنڈے 120 روپے کلو، لوکی 80 روپے کلو، توری 100 روپے کلو، پالک 40 روپے کلو، ٹماٹر 50 سے 60 روپے کلو، ادرک لہسن 200 سے 220 روپے کلو، لیموں 300روپے کلو، پیاز 60 روپے کلو، کھیرا 60 روپے کلو، ککڑی 80 روپے کلو اور سلاد کا پتہ 40 روپے پاؤ فروخت کیا جارہا ہے۔

    کراچی ریٹیل اینڈ گروسرز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری فرید قریشی کے مطابق شہری انتظامیہ نے کریانہ آئٹمز کی پرائس لسٹ جاری نہیں کی جس کی وجہ سے گاہکوں کے ساتھ کریانہ دکان داروں کو بھی مشکلات کا سامنا ہے۔

    کریانہ آئٹمز پر مشتمل نرخ نامہ 2008 سے جاری کیا جارہا تھا اور دکاندار یہ نرخ نامہ دکانوں پر نمایاں آویزاں کرنے کے پابند تھے تاہم اب شہری انتظامیہ نے موبائل ایپلی کیشن کے ذریعے پرائس لسٹ جاری کرنا شروع کردی ہے۔ ہر دکاندار اور گاہک کے پاس اسمارٹ فون نہیں ہے جس کی وجہ سے نرخ پر عمل درآمد میں دشواری کا سامنا ہے۔

    مرغی کا گوشت بھی 300 روپے کلو سے زائد قیمت پر فروخت ہو رہا ہے جس میں رمضان کے دوران مزید اضافے کا خدشہ ہے۔

    شہریوں کا کہنا ہے کہ تھوک سطح پر قیمتوں پر کنٹرول نہ ہونے اور سرکاری نرخوں پر عمل درآمد نہ ہونے کا سبب انتظامیہ کی کوتاہی ہے۔

  • گیس کمپنیوں کی حالت بہتر بنانے کے لیے قیمت میں اضافہ ناگزیر تھا: عمر ایوب

    گیس کمپنیوں کی حالت بہتر بنانے کے لیے قیمت میں اضافہ ناگزیر تھا: عمر ایوب

    اسلام آباد: وفاقی وزیر عمر ایوب کا کہنا ہے کہ گیس کمپنیوں کی حالت بہتر بنانے کے لیے قیمت میں اضافہ ناگزیر تھا، 2 سال تک قیمت نہ بڑھنے سے سوئی ناردرن 141.8 ارب اور سوئی سدرن 38.6 ارب واپس نہیں لے سکی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر عمر ایوب کی زیر صدارت پیٹرولیم ڈویژن میں اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کے دوران وزیر پیٹرولیم کا کہنا تھا کہ گیس بحران موجودہ حکومت کو تحفے میں ملا۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ گیس کمپنیوں کی حالت بہتر بنانے کے لیے قیمت میں اضافہ ناگزیر تھا، سابق حکومت کو گیس کی قیمت بڑھانی چاہیئے تھی۔ اوگرا گیس کمپنیوں کے متوقع اخراجات پر گیس کی قیمت کا تعین کرتی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ سنہ 2015 سے سفارش کے باوجود قیمت میں اضافہ نہیں کیا گیا، 2 سال تک قیمت نہ بڑھنے سے سوئی ناردرن 141.8 ارب اور سوئی سدرن 38.6 ارب واپس نہیں لے سکی۔

    خیال رہے کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری گزشتہ روز ہی حکومت کو ارسال کی ہے۔

    اوگرا نے پیٹرول یکم مئی سے 14 روپے 37 پیسے فی لیٹر مہنگا کرنے کی سفارش کی ہے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں فی لیٹر 4 روپے 89 پیسے اضافے کی سفارش کی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق مذکورہ سمری میں مٹی کا تیل فی لیٹر 7 روپے 46 پیسے مہنگا اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 6 روپے 40 پیسے فی لیٹر بڑھانے کی سفارش کی گئی ہے۔

  • آئی ایم ایف کے ساتھ اتفاق رائے ہو گیا ہے: اسد عمر

    آئی ایم ایف کے ساتھ اتفاق رائے ہو گیا ہے: اسد عمر

    اسلام آباد: وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ اتفاق رائے ہو گیا ہے، ورلڈ بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک نے جاری معاشی اصلاحات کو سراہا۔ آئندہ ورلڈ بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے بھی مدد کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا۔ وزیر خزانہ اسد عمر نے دوران اجلاس گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ اتفاق رائے ہو گیا ہے، واشنگٹن میں آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اور اے ڈی بی حکام سے ملاقات ہوئی۔ آئی ایم ایف سے 6 سے 8 ارب ڈالر ملنے کا امکان ہے، آئی ایم ایف اور عالمی بینک سے 15 ارب ڈالر قرضہ ملنے کا امکان ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میڈیم ٹرم اکنامک فریم ورک تیار کیا ہے، میڈیم ٹرم اکنامک فریم وزیر اعظم اور ایڈوائزری کے ساتھ شیئر کیا۔ آئی ایم ایف مشن اپریل کے آخری ہفتے میں پاکستان پہنچے گا، مشن کے پہنچنے پر مالیاتی قرض کا معاہدہ فائنل ہو جائے گا۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ کمیٹی اجلاس میں بھی شیئر کیا جائے گا۔ ورلڈ بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک نے جاری معاشی اصلاحات کو سراہا۔ آئندہ ورلڈ بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے بھی مدد کی جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائر تیزی سے گر رہے ہیں وہ بھی مستحکم ہو جائیں گے۔ جیسے ہی آئی ایم ایف کا پروگرام ہوا، ورلڈ بینک اور اے ڈی بی سے فنڈنگ ملے گی۔ ایمرجنگ مارکیٹس کی حالت تیزی سے بدل رہی ہے۔ معاشی اصلاحات پر کام ہو رہا ہے۔

    وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ آئی ایم ایف پروگرام کے بعد کیپیٹل مارکیٹ کی حالت بہتر ہوگی، زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ تھا، اب اضافہ ہوگا۔ معاشی استحکام نظر آئے گا، خبروں میں عدم استحکام نظر آرہا ہے۔

    خیال رہے کہ آئی ایم ایف نے پاکستان سے ٹیکسوں میں نمایاں اضافے اور آئندہ مالی سال کے لیے محصولات کے حجم میں نمایاں اضافے کی مانگ کی ہے۔

    آئی ایم ایف نے ٹیکس وصولی کا حجم 5 ہزار 400 ارب روپے کرنے کا مطالبہ کیا ہے، رواں مالی سال کے لیے ٹیکس وصولی کا ہدف 43 سو 98 ارب روپے رکھا گیا تھا تاہم ابھی تک کے اعداد و شمار کے مطابق اس ہدف کا حصول بھی مشکل ہے۔

  • سونے کی قیمت تاریخ کی نئی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی، فی تولہ 70700 روپے کا ہو گیا

    سونے کی قیمت تاریخ کی نئی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی، فی تولہ 70700 روپے کا ہو گیا

    کراچی: سونے کی قیمت تاریخ کی نئی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی، فی تولہ 150 روپے اضافے سے 70 ہزار 700 روپے کا ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سونے کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان مزید تیز ہو گیا ہے، قیمتیں تاریخ کی نئی ریکارڈ سطح پر آ گئیں، فی تولہ 70700 روپے کا ہو گیا ہے۔

    بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت میں 3 ڈالر کی مزید کمی ہونے کے باوجود مقامی صرافہ مارکیٹوں میں فی تولہ سونا 150 روپے مہنگا ہو گیا۔

    آل کراچی صراف اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق منگل کو بین الاقوامی گولڈ مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت 1291 ڈالر سے گھٹ کر 1288 ڈالر ہو گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  سونے کی قیمت میں مزید اضافہ، فی تولہ 70550 روپے کا ہو گیا

    دوسری طرف کراچی، حیدر آباد، سکھر، ملتان، فیصل آباد، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور اور کوئٹہ کی صرافہ مارکیٹوں میں 10 گرام سونے کی قیمت میں 129 روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    فی تولہ سونے کی قیمت 70550 روپے سے بڑھ کر 70700 روپے اور دس گرام سونے کی قیمت 60485 روپے سے بڑھ کر 60614 روپے ہوئی۔

    آج منگل کو چاندی کی فی تولہ قیمت میں بھی 10 روپے اور دس گرام قیمت میں 8.60 روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کے نتیجے میں چاندی کی فی تولہ قیمت 890 روپے سے بڑھ کر 900 روپے اور دس گرام چاندی کی قیمت 763 روپے سے بڑھ کر 771.60 روپے کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔