Tag: کاروبار

  • تعلیم کوکاروباربنا لیا ہے اسکول پیسے بنانے کی صنعت نہیں‘ جسٹس گلزاراحمد

    تعلیم کوکاروباربنا لیا ہے اسکول پیسے بنانے کی صنعت نہیں‘ جسٹس گلزاراحمد

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں نجی اسکولوں کی جانب سے توہین عدالت کیس کی سماعت کے دوران جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ نجی اسکول والدین سے ایسے سوال پوچھتے ہیں جن کا تصورنہیں کرسکتے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے نجی اسکولوں کی جانب سے توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔

    عدالت عظمیٰ میں سماعت کے دوران جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ آپ کی جرات کیسے ہوئی اسکول فیس فیصلے کو ڈریکونئین فیصلہ کہا۔

    انہوں نے ریمارکس دیے کہ والدین کولکھے گئے آپ کے خطوط توہین آمیزہیں، آپ کس قسم کی باتیں لکھتے ہیں۔

    جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ ہم آپ کے اسکولوں کوبند کردیتے ہیں، ہم آپ کے اسکولوں کو نیشنلائیزبھی کرسکتے ہیں، سرکارکوکہہ دیتے ہیں آپ کے اسکولوں کا انتظام سنبھال لے۔

    وکیل نجی اسکول نے کہا کہ ہم عدالت سے معافی کے طلب گارہیں، دوبارہ ایسا نہیں ہوگا، جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ ٹھیک ہے تحریری معافی نامہ جمع کرا دیں، ہم دیکھ لیں گے۔

    جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ آپ کے پاس کالادھن ہے یا سفید ہم آڈٹ کرا لیتے ہیں، تعلیم کوکاروباربنا لیا ہے اسکول پیسے بنانے کی صنعت نہیں ہے۔

    انہوں نے ریمارکس دیے کہ نجی اسکول والے بچوں کے گھروں میں گھس گئے ہیں، گھروں میں زہر گھول دیا ہے۔

    جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ نجی اسکول والدین سے ایسے سوال پوچھتے ہیں جن کا تصور نہیں کرسکتے، والدین بچوں کو لے کرسیرکرانے کہاں جاتے ہیں، یہ پوچھنے والے پرائیویٹ اسکول والے کون ہوتے ہیں۔

    بعدازاں سپریم کورٹ آف پاکستان نے نجی اسکولوں کی جانب سے توہین عدالت کیس کی سماعت 2 ہفتے تک ملتوی کردی۔

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج: 100 انڈیکس میں 500 پوائنٹس کا اضافہ

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج: 100 انڈیکس میں 500 پوائنٹس کا اضافہ

    کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار اور سرمایہ کاری میں تیزی دیکھی جارہی ہے، 100 انڈیکس 500 پوائنٹس اضافے کے بعد 39 ہزار 500 کی سطح پر پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کاروباری ہفتے کے پہلے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی دیکھی جارہی ہے۔ دن کے آغاز پر 100 انڈیکس میں 180 پوائنٹس کا اضافہ ہوا جس کے بعد انڈیکس 39 ہزار 200 کی سطح عبور کرگیا۔

    کاروبار کے دوران انڈیکس میں بتدریج 450 اور بعد ازاں 500 پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔ 100 انڈیکس اس وقت 39 ہزار 500 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔

    مارکیٹ میں آج سرمایہ کار بھی سرگرم دکھائی دے رہے ہیں۔ اسٹاک ماہرین کے مطابق مارکیٹ میں تیزی کی وجہ منی بجٹ میں اسٹاک مارکیٹ کے سرمایہ کاروں کے لیے اچھی خبر کا امکان ہے۔

    سعودی عرب کی پاکستان میں آئل ریفائنری لگانے کی خبروں پر بھی سرمایہ کار سرگرم دکھائی دے رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے 23 جنوری کو منی بجٹ پیش کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    وفاقی وزیر خزانہ اس عمر کے مطابق فنانس بل میں سرمایہ کاری کے لیے اہم مراعات شامل ہیں، بجلی و گیس کی قیمت اور ٹیکس وصولی میں غریب طبقے کو سامنے رکھ کر فیصلے کیے جارہے ہیں۔

    دوسری جانب ادارہ شماریات کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں تجارتی خسارے میں کمی دیکھی گئی۔

    ادارے کے مطابق تجارتی خسارہ 5 فیصد کمی کے بعد 16 ارب اسی کروڑ ڈالر رہا جبکہ جولائی تا دسمبر کے دوران برآمدات کا حجم 11 ارب 21 کروڑ ڈالر جبکہ درآمدات کا حجم 28 ارب ڈالر سے زائد رہا۔

    رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں ترسیلات زر میں بھی 10 فیصد اضافہ ہوا، اسٹیٹ بینک کے مطابق 6 ماہ میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے 10 ارب 71 کروڑ 80 لاکھ ڈالر بھیجے۔

  • پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں کاروبار کا مثبت آغاز

    پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں کاروبار کا مثبت آغاز

    کراچی: پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں کاروبار کا مثبت آغاز ہوا اور سو انڈیکس میں 99 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں کاروبار کے مثبت آغاز نے مارکیٹ میں اچھا تاثر چھوڑا، 100 انڈیکس میں ننانوے پوائنٹس کا ریکارڈ اضافہ ہوا۔

    اسٹاک ایکس چینج کا کہنا ہے کہ 99 پوائنٹس کا اضافہ ہونے کے بعد 100انڈیکس37ہزار894 کی سطح پر آگی۔

    قبل ازیں سال 2019 پاکستان اسٹاک ایکس چینج کے لیے مثبت ثابت ہوا، یکم جنوری کو 100 انڈیکس میں 500 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے آخری روز مندی کا رجحان رہا تھا۔

    پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں نئے سال کے ساتھ تیزی کا رجحان

    پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں سال دوھزار انیس سے تین روز قبل مندی کا شکار رہی، جعلی اکاؤنٹس میں شامل افراد کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کے بعد سرمایہ کار حصص فروخت کرتے رہے۔

    بعد ازاں اختتامی مراحل میں سو پوائنٹس کی ریکوری کے بعد انڈیکس 686 پوائنٹس کمی کے بعد 37 ھزار 167 پر بند ہوا تھا۔

  • کراچی کی صورتحال ماضی سے یکسر مختلف ہے: ڈی جی رینجرز

    کراچی کی صورتحال ماضی سے یکسر مختلف ہے: ڈی جی رینجرز

    کراچی: ڈی جی رینجرز سندھ جنرل محمد سعید کا کہنا ہے کہ2018 میں کراچی کی صورتحال ماضی سے یکسر مختلف ہے، ماضی میں کراچی کو خطرناک ترین شہر سمجھا جاتا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی رینجرز سندھ آج کراچی میں ورلڈمیمن آرگنائزیشن پاکستان چیپٹرکےتحت منعقد ہونے والی بزنس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ اس تقریب میں آکر خوشی ہوئی میمن کمیونٹی کا ملک کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ہے۔

    موجودہ صورتحال پر ان کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال صرف کراچی نہیں بلکہ پورے ملک کی ہے ۔احتجاج اب تک پرامن ہے، اگر حدپار کی گئی توحکومتی احکامات پرعمل ہوگا ۔ ڈی جی رینجرز میجر جنرل محمد سعید کا کہنا تھا کہ امیدہےصورتحال جلدبہترہوجائےگی۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ جرائم کے خاتمے کے لیے شہر میں روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنا ہوں گے۔ صنعت کار مختلف شعبوں میں تربیت کا اہتمام کرکے لوگوں کو روزگار فراہم کریں۔

    میجر جنرل محمد سعید کا کہنا تھا کہ کراچی آپریشن سے 5سالوں میں بہت بہتری آئی ہے، 2018میں کراچی میں امن وامان کی صورتحال یکسرتبدیل ہے۔ملک بھرکی طرح کراچی میں بھی پرامن انتخابات ہوئے جبکہ ماضی میں کراچی کوخطرناک ترین شہرسمجھاجاتاتھا۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن کےبعدجوتبدیلی آئی وہ سب کےسامنےہے ،کراچی نےبہت برےحالات دیکھے ہیں لیکن اب ایسانہیں ہوگا۔ پانچ برس بعد کراچی اب بالکل مختلف شہر ہے، پہلےکراچی میں لسانی جنگ ہواکرتی تھی لیکن اب ایسانہیں ہوگا۔

    ستمبر2013 سےپہلےرینجرزکےپاس اہم اختیارات نہیں تھے۔پہلےکراچی کےسرمایہ کاربھتےاوراغواسےپریشان تھے اور کراچی کو دنیا کا چھٹا خطرناک شہر قرار دیا گیا تھا لیکن اب صورتحال یکسر بدل چکی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاری کے لیے امن بہت ضروری ہے۔کراچی اورپاکستان کےلوگ بہت مثبت سوچ رکھتےہیں، یہاں خوبصورت جگہیں ہیں اور مختلف خوبصورت زبان بولنے والے لوگ یہاں بستےہیں۔

  • پانچ ایسے کاروبار جن کے لیے سرمائے کی ضرورت نہیں

    پانچ ایسے کاروبار جن کے لیے سرمائے کی ضرورت نہیں

    آج دنیا بھر کے لوگ ملازمت کے بجائے اپنے کام کو ترجیح دے رہے ہیں، اپنے کام میں بھی اسٹارٹ اپ کا آئیڈیا سب سے زیاد ہ فروغ پا رہا ہے ، اس کی سب سے اہم وجہ ترقی کے بے پناہ مواقع اور آزادی کا احساس ہے جو کہ ملازمت کرتے ہوئے آپ کو کبھی میسر نہیں آسکتا۔

    اس آرٹیکل میں ہم آپ کو پاکستان کے کاروباری ماحول کو مدنظر رکھتے ہوئے بتائیں گے کہ وہ کون سے ایسے کام ہیں جو آپ بغیر سرمائے کے ، یا انتہائی قلیل سرمائے کے شروع کرسکتے ہیں۔ اپنا کام شروع کرنے کی راہ میں سب سے پہلے جو شے آڑے آتی ہے وہ آپ کی ملازمت ہے ، کاروبار شرو ع کرنے سے پہلے آپ کو اپنے وقت کو منظم کرنا ہوگا کہ ابتدا میں نوکری کےساتھ اپنے کام کے لیے معقول وقت نکال سکیں۔

    اپنے کاروبار اوراسٹارٹ اپ میں فرق


    کاروبار اور اسٹارٹ اپ درحقیقت ایک ہی کام کے دو مختلف پہلو ہیں ، کچھ بھی کرنے سے پہلے آپ کو اپنے ماضی اور حال کی صلاحیتوں کا جائزہ لینا ہوگا۔ کاروبار یہ ہے کہ آپ پہلے سے موجود کسی بھی شعبے میں کام کرنا شروع کردیں اور اسے آگے بڑھائیں جیسا کہ آن لائن بزنس سب ہی کررہے ہیں ، آپ بھی کچھ پراڈکٹس میدان میں لے آئیں اور اپنا روزگار کمانا شروع کردیں۔

    کاروبار کرنے کا دوسراپہلو یہ ہے کہ آپ کسی ایسے خیال پر کام کریں جسے اس سے پہلے کسی نے نہ برتاہو، یعنی اگر آپ آن لائن کام کرنا چاہتے ہیں تو کوئی ایسی پراڈکٹ متعارف کرائیں جو کہ اس سے قبل کوئی فروخت نہ کررہا ہو، یہ اسٹارٹ اپ ہے یعنی ایسا خیال جو آئندہ کے لیے مشعلِ راہ بنے اور لوگ آپ کے آئیڈیا کو فالو کریں۔

    آن لائن خرید و فروخت


    آج کی دنیا آپ کے ہاتھ کی ہتھیلی پر دھرے اینڈرائڈ فون میں سمٹی ہوئی ہے، آن لائن خرید و فروخت ہورہی ہے۔ ایسے میں کسی بھی شخص کے پاس بے پناہ مواقع ہیں کہ وہ فیس بک ، انسٹا گرام اور واٹس ایپ کے ذریعے اپنی مصنوعات کی مارکیٹنگ کرسکے۔ اب آپ کے سامنے دو آپشن ہیں، یا تو اگر آپ کوئی شے خود بنا رہے ہیں تو اسے آن لائن فروخت کے لیے پیش کریں ۔ بصورت دیگر آپ مارکیٹ میں سے کوئی ایسی منفرد شے اٹھا کر فروخت کرسکتے ہیں جو آپ کے مدمقابل فروخت نہ کررہے ہوں ، یا ان کی فروخت کم مقدار میں کی جارہی ہو۔ آپ کو کرنا یہ ہوگا کہ اپنی پراڈکٹ مختلف آن لائن کمپنیوں کے ساتھ رجسٹر کرائیں ۔

    یاد رکھیں پاکستان میں ڈیجیٹل مارکیٹ پر حکومتی کنٹرول نہ ہونے کے سبب یہاں دھوکہ دہی بہت زیادہ ہے، آپ اپنی جگہ تب ہی بنا سکیں گے جب آپ معیار پر سمجھوتا نہیں کریں گے ، ایک بار جس صارف کو آپ نے معیاری پراڈکٹ ڈیلیور کردی ، وہ با ر بار آپ کے پاس آئے گا۔

    ایونٹ مینجمنٹ


    پاکستان میں ایونٹ مینجمنٹ ایک ایسا کاروبار ہے جس میں ترقی کے بے پناہ مواقع موجود ہیں، لیکن ا س کو شروع کرنے سے قبل بہترین مارکیٹ اسٹڈی اور تعلقات ضروری ہیں، بہتر ہے کہ کچھ عرصہ کسی ایونٹ مینجمنٹ کمپنی میں ملازمت کی جائے اور اس کے بعد اپنے کام کا آغاز کیا جائے۔

    ایونٹ مینجمنٹ کا کام شروع کرنے سے پہلے یقین کرلیں کہ آیا آپ ایک اچھے منتظم ہیں، کام کی منصوبہ بندی اور اسے بروقت انجام دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں تو یہ شعبہ آپ کے لیے ہے۔ اپنے ساتھ کچھ لوگوں کو ملائیے ، انہیں کام بانٹیں اور کام کا آغاز کریں۔ ابتدا آپ کو اپنےعزیز و اقارب اور احباب کی تقاریب مینج کرکے کرنا ہوگی، اس کے بعد آپ کے پاس کام آنا شروع ہوجائے گا۔

    آپ کا فوٹو گرافرز، مووی میکرز، ساؤنڈ ، اسپاٹ لائٹ، کیٹرنگ اور ڈیکوریشن کے شعبے سے وابستہ افراد سے مضبوط تعلق ہونا ضروری ہے ، اس کے بغیر آپ اس کام میں آگے نہیں بڑھ سکتے۔

    سروسز


    آج کی دنیا میں شہروں کے رہنے والوں کے پاس جس چیز کی سب سے زیادہ قلت ہے وہ وقت ہے، اگر آپ خود کوئی ہنر جانتے ہیں جیسے الیکٹریشن، پلمبگ وغیرہ تو کیا ہی بات ہے، اگر ایسا نہیں بھی ہے تو بطور منتظم آگے آئیں ، اپنے ہمراہ مختلف شعبہ جات کے ماہرین کو ملائیں جن میں الیکٹریشن، پلمبر، کار مکینک، الیکٹرانک اشیا کی مرمت کرنے والے، فریج اے سی کی مرمت کرنے والے شامل ہوں۔ ان لوگوں کی ٹیم کے ساتھ اپنے حلقہ احباب سے کام شروع کریں اور مناسب دام میں یہ ساری سہولیات لوگوں کو گھر بیٹھے مہیا کریں، بس ایک بار کلائنٹ کو مطمئن کرنا ہے ، اس کے بعد کام خود آئے گا اور آپ کو ہرمہینے اپنا اسٹاف بڑھانا پڑے گا۔

    بغیر سرمائےکےکاروبارکاروباری مشاورت


    جیسا کہ آج ہر شخص اپنا کاروبار کرنا چاہتا ہے لیکن اس کے پاس اس کام کے لیے ضروری معلومات موجود نہیں ہوتی۔ اگر آپ کسی کاروباری ادارے سے طویل عرصے سے وابستہ ہیں اور اس کام کی وسیع نالج اور تجربہ رکھتے ہیں توآپ ایک بہت اچھے بزنس کاؤنسلر بن کر نہ صرف نئے بزنس کاروباری افراد کو ٹرینڈ کر سکتے ہیں بلکہ ایک اچھا منافع کما سکتے ہیں۔

    بغیر سرمائےکےکاروبار

    آپ یہ بھی کرسکتے ہیں کہ مارکیٹ تک ان نئے کاروباریوں کی رہنمائی کریں اور انہیں مناسب دام پر چیزیں دلوا کر اپنا کمیشن حاصل کریں۔

    یو ٹیوبنگ


    آج کے نوجوانوں میں یو ٹیوبنگ ایک انتہائی مقبول شے ہے ، یونی ورسٹی میں زیرِ تعلیم ہر طالب علم چاہتا ہے کہ وہ یوٹیوبنگ شروع کرے اور راتوں رات مشہور بھی ہوجائے اور امیر بھی۔ ایسا نہیں ہے جناب اگر آپ دیکھیں تو یوٹیوب پر جو لوگ آج بہت مشہور ہیں ، انہوں نے ماضی میں بہت محنت کی ہے ، وہ جس موضوع پر ویڈیو بناتے ہیں ان کے پاس اس کی وسیع نالج ہوتی ہے۔

    بغیر سرمائےکےکاروبار

    اگر آپ کسی شعبے میں مہارت رکھتے ہیں تو اس شعبے سے متعلق ویڈیوز بنا کر انہیں یوٹیوب کی نذ ر کریں اور پھر سوشل میڈیا پر اس کی اچھی سی مارکیٹنگ کریں ۔ اگر آپ کی پیشکش میں دم ہوگا تو کوئی بعید نہیں کہ جلد ہی آپ کا چینل چل پڑے اور لاکھوں لوگ آپ کے سبسکرائبر بن جائیں۔

  • نگراں حکومت کا پہلا کاروباری دن، اسٹاک مارکیٹ میں تیزی

    نگراں حکومت کا پہلا کاروباری دن، اسٹاک مارکیٹ میں تیزی

    کراچی: مسلم لیگ ن کی حکومت کے خاتمے کے بعد نگراں حکومت کے پہلے کاروباری دن پر اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان دیکھنے میں آیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹاک مارکیٹ کی کارکردگی پر ن لیگی حکومت کے رخصت ہونے اور نگراں سیٹ اَپ کے آنے سے کافی فرق پڑا ہے۔

    اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار میں تیزی نظر آئی، مارکیٹ کے بینچ مارک 100 انڈیکس میں 379 پوائنٹس کا اضافہ دیکھنے میں آیا جب کہ انڈیکس 43292 پوائنٹس پر بند ہوا۔

    کاروباری تجزیہ کار اس صورت حال کو خوش آئند قرار دے رہے ہیں، مارکیٹ میں شیئرز کی خریدار ی حوصلہ افزا رہی، مارکیٹ میں آئل اینڈ گیس اور بینکنگ سیکٹرز کے شیئرز میں خریداری کا رجحان دیکھا گیا۔

    تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ نگران حکومت کے آغاز پر سرمایہ کاروں کو معاملات میں بہتری کی امید ہے، تاہم ایک محدود مدت کے سیٹ اَپ میں کاروباری سرگرمیاں بے یقینی کا بھی شکار رہتی ہیں۔

    یہ بھی ملاحظہ کریں: نوازشریف کے ہٹنے کے اگلے روز اسٹاک مارکیٹ میں نمایاں تیزی

    واضح رہے کہ نواز شریف کے پارٹی صدارت سے ہٹائے جانے کے اگلے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نمایاں تیزی دیکھی گئی، وزارت عظمی سے نا اہلی کے فیصلے والے دن بھی تیزی کا رجحان دیکھا گیا تھا۔

    اسے بھی دیکھیں: نوازشریف کا متنازعہ بیان: اسٹاک مارکیٹ میں تاریخی مندی

    اسی طرح سابق وزیراعظم نوا زشریف کے ممبئی حملوں سے متعلق بیان سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر مندی کے بادل چھا گئے تھے، ہنڈرڈ انڈیکس میں ایک دن میں 1095 پوائنٹس کی واضح کمی دیکھنے میں آئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں،مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، 100 انڈیکس میں 207 پوائنٹس کا اضافہ

    اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، 100 انڈیکس میں 207 پوائنٹس کا اضافہ

    اسلام آباد / کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے دوسرے روز مثبت تبدیلی دیکھنے میں آئی اور 100 انڈیکس 207 پوائنٹس اضافے کے بعد 43 ہزار 6 سو 18 پر بند ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق کاروباری ہفتے کے دوسرے یعنی منگل کے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کا آغاز ہوا تو ملا جلا رجحان سامنے آیا تاہم اس کے بعد سرمایہ کاروں نے حصص کی لین دین میں دلچسپی ظاہر کی اور انڈیکس میں تیزی ہوئی۔

    ٹریڈنگ کے دوران 100 انڈیکس کم سے کم 43 ہزار 354 پوائنٹس جبکہ تیزی کے دوران 43ہزار 707 پوائنٹس کی حد تک پہنچا، پہلے سیشن میں کاروبار درمیانہ رہا تاہم دوسرے سیشن میں یک دم مارکیٹ میں تیزی ہوئی جو مارکیٹ بند ہونے تک جاری رہی اور اس طرح انڈیکس 207 پوائنٹس اضافے کے بعد 43 ہزار 6 سو 18 پر بند ہوا۔

    اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، 100 انڈیکس میں 84 پوائنٹس کا اضافہ

    کاروبار کے دوران مجموعی طور پر کیمیکل کے شعبے میں سب سے زیادہ 2 کروڑ 79 لاکھ شیئرز کا کاروبار ہوا، جبکہ بینکنگ اور مواصلات کے شعبے بھی بالترتیب ایک کروڑ 72 لاکھ اور ایک کروڑ 34 لاکھ شیئرز کے کاروبار کے ساتھ نمایاں رہے۔

    تجزیہ کاروں کی جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا کہ ملک کے شمالی حصے میں سیمنٹ کی قیمتوں میں اضافے کے بعد سیمنٹ کے شعبے میں بھی بڑی تعداد میں شیئرز کا لین دین ہوا۔

    نوازشریف کے ہٹنے کے اگلے روز اسٹاک مارکیٹ میں نمایاں تیزی

    معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق حکومت کی جانب سے گیس کی قیمتوں میں 5 سے 7 فیصد اضافے پر غور کی وجہ سے گیس کے شعبے میں تیزی دیکھنے میں آئی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پیشہ ورانہ زندگی میں اپنائے جانے والے آداب

    پیشہ ورانہ زندگی میں اپنائے جانے والے آداب

    روزمرہ کی عام زندگی، اور پیشہ ورانہ اور کاروباری محافل میں شریک ہونا دو مختلف مرحلے ہیں۔ کاروباری تقریبات میں اپنائے جانے والے اصول کسی شخص کے نہ صرف پروفیشنل اور مہذب ہونے کی نشاندہی کرتے ہیں بلکہ اس کا اچھا تاثر قائم کرتے ہیں۔

    اگر آپ ان اصولوں کو نظر انداز کریں گے یا ناواقف ہوں گے تو یقیناً آپ دیگر افراد پر اپنا نہایت غلط تاثر چھوڑیں گے جو آپ کے مستقبل اور کاروبار کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔

    تو کیوں نہ ایسے آداب سے واقفیت حاصل کی جائے تاکہ آپ کاروباری تقریبات اور ہائی پروفائل محفلوں میں شرمندگی و خفت سے بچ سکیں۔

    تعارف کے وقت کھڑے ہوجائیں

    جب آپ کا تعارف کروایا جائے تو اس وقت کھڑے ہوجائیں۔ کاروباری آداب کی ایک ماہر باربرا پیچر کہتی ہیں، ’جب آپ بیٹھے ہوں گے تو لوگوں کے لیے آپ کو نظر انداز کرنا آسان ہوجائے گا۔ کھڑا ہونا آپ کی شخصیت کو نمایاں کرے گا‘۔

    اپنا مکمل نام بتائیں

    4

    کسی کاروباری محفل میں اپنا پورا نام بتائیں۔ البتہ اس بات کا خیال رکھیں کہ دیگر لوگ اپنا نام کیسے بتا رہے ہیں۔ اگر وہ اپنا نام مختصر کر کے بتاتے ہیں تو آپ بھی یہی اصول اپنائیں۔

    مصافحے کے لیے ہاتھ بڑھائیں

    3

    اگر کسی تقریب میں آپ میزبان ہیں، یا آپ ایسے افراد سے مل رہے ہیں جو آپ سے کم تر عہدوں پر فائز ہیں تو مصافحہ کے لیے پہلا ہاتھ آپ کو بڑھانا ہے۔ بعض اوقات اکثر افراد مصافحہ کرتے ہوئے تذبذب کا شکار ہوتے ہیں۔ ایسی صورت میں آپ بغیر کسی رد و کد کے اپنا ہاتھ آگے بڑھائیں اور پرجوش مصافحہ کریں۔

    اس بارے میں باربرا پیچر کہتی ہیں، ’امریکا میں مصافحہ کرنا ایک سنجیدہ نوعیت کا کاروباری اصول ہے‘۔

    لباس کا خیال رکھیں

    1

    پیشہ ورانہ میٹنگ یا تقریب میں جاتے ہوئے لباس کا خیال رکھیں۔ بعض اوقات کاروباری محافل کے لیے ایک مخصوص ڈریس کوڈ ہوتا ہے جو عموماً دعوت نامے پر لکھا ہوتا ہے۔ اس ڈریس کوڈ کی سختی سے پابندی کریں۔

    اگر ڈریس کوڈ نہیں بتایا گیا کہ تو آپ کو علم ہونا چاہیئے کہ کس موقع کے لیے کیسا لباس زیب تن کرنا ہے۔ سنجیدہ نوعیت کی کاوباری محفلوں میں ہمیشہ ایسا لباس پہنیں جس سے آپ کا سنجیدہ اور پروفیشنل تاثر جھلکے۔

    صرف ایک بار شکریہ

    19

    کاروباری گفتگو کے دوران ’شکریہ‘ کا استعمال صرف ایک یا دو بار کریں۔ اس سے زیادہ بار شکریہ کا استعمال کرنا آپ کو ضرورت مند ظاہر کرے گا۔

    شکریہ کا علیحدہ نوٹ

    5

    تقریب کے بعد 24 گھنٹوں کے اندر تقریب میں شریک افراد کو شکریہ کا علیحدہ پیغام بھیجیں۔ اگر یہ پیغام بذریعہ ای میل ہو تو زیادہ بہتر ہے۔ اس پیغام کا مقصد ان افراد کا، بشمول میزبان شکریہ ادا کرنا ہوگا جن کی وجہ سے آپ نے ایک بہترین شام گزاری۔

    موبائل فون کو دور رکھیں

    6

    خالصتاً کاروباری نوعیت کی تقریبات میں موبائل فون کو بند رکھیں یا کم از کم کسی سے گفتگو کے دوران یا کسی سے ملتے ہوئے ہرگز فون کا استعمال نہ کریں۔

    علاوہ ازیں اگر آپ میز کے گرد بیٹھ کر محو گفتگو ہیں تو موبائل کو میز پر مت رکھیں۔ اس سے یہ تاثر جائے گا کہ آپ کسی کال یا میسج کے لیے سامنے بیٹھے شخص کو نظر انداز کر سکتے ہیں۔

    سوشل میڈیا کا پیشہ ورانہ استعمال

    18

    پروفیشنل نوعیت کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے لنکڈ ان وغیرہ پر اپنی پروفائل پکچر ایسی لگائیں جس میں آپ سنجیدہ دکھائی دیں۔ یہ تصویر آپ کے چہرے کی ہونی چاہیئے۔

    کاروباری رابطوں کے لیے استعمال کی جانے والی سائٹس پر ذاتی سرگرمیوں کی تصاویر لگانے سے پرہیز کریں جیسے خاندان کے ساتھ ڈنر یا ساحل سمندر پر سیر کرتی ہوئی تصویر۔

    سنجیدہ ای میل ایڈریس

    17

    اپنی ای میل آئی ڈی بناتے ہوئے پرنس، پرنسز، ڈول، بے بی، اپنی تاریخ پیدائش، یا اپنے پیدائشی برج کا نام لکھنے سے گریز کریں۔ آپ کا ای میل ایڈریس آپ کے اپنے نام پر یا جس ادارے میں کام کرتے ہیں اس سے متعلق ہونا چاہیئے۔

    غیر سنجیدہ القابات سے پرہیز

    16

    پیشہ ورانہ ای میل یا ٹیکسٹ بھیجتے ہوئے بے تکلف اور غیر سنجیدہ القابات جیسے ہے، یو، وغیرہ سے گریز کریں۔ اس کی جگہ صرف ہائی یا ہیلو کا استعمال کریں۔

    نام بھول جانے کا اعتراف کریں

    15

    باربرا پیچر کے مطابق اگر آپ اپنے پیشہ ورانہ حلقہ احباب میں کسی کا نام بھول گئے ہیں تو اس کا اعتراف کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ یہ بہتر ہے بہ نسبت اس کے، کہ آپ اسے غلط نام سے مخاطب کریں۔

    دفتر پہنچ کر سب سے ملیں

    7

    اپنے دفتر پہنچ کر راستے میں آنے والے ہر شخص کو مسکرا کر ہیلو کہیں یا سلام کریں۔ ہو سکتا ہے آپ جس شخص سے لفٹ یا راہداری میں ملے ہوں وہ کسی ضروری میٹنگ میں آپ کے ساتھ براجمان ہو۔

    اگر آپ پہلے سے اس سے اچھے طریقے سے ملے ہوں گے تو آپ اس پر ایک اچھا تاثر قائم کر چکے ہوں گے۔ اور ہاں، جب کوئی آپ کو سلام کرے یا ہیلو کہے تو جواباً آپ بھی اسے ہیلو کہیں۔ یہ ایک لازمی اصول ہے۔

    گفتگو کے دوران ہاتھوں کا استعمال

    8

    میٹنگ میں گفتگو کرتے ہوئے کبھی بھی شہادت کی انگلی کا استعمال نہ کریں۔ یہ ایک تحکمانہ اظہار خیال ہوگا۔ اس کی جگہ گفتگو کے دوران انگلیوں کو ملا کر ہوا میں لہرائیں۔

    تاخیر سے مت پہنچیں

    کسی بھی میٹنگ یا کاروباری تقریب میں دیر سے پہنچنا آپ کی غیر سنجیدہ طبیعت کو ظاہر کرے گا۔ اس سے پرہیز کریں۔ اگر کبھی آپ دیر سے پہنچیں تو اپنی تاخیر کی معقول لیکن مختصر وجہ بتا کر معذرت کریں اور اپنی نشست پر بیٹھ جائیں۔

    کسی کے لیے کرسی مت کھینچیں

    9

    یہ ایک عام رواج ہے کہ جب کسی ڈنر پر جایا جائے تو مرد حضرات، خواتین یا بزرگ افراد کے لیے کرسی کھینچ کر انہیں پہلے بیٹھنے کی پیشکش کریں۔ لیکن کسی میٹنگ میں یہ حرکت کرنے سے پرہیز کریں۔

    میٹنگ میں جاتے ہوئے کسی کے لیے دروازہ کھولنے میں تو کوئی حرج نہیں لیکن کرسی سب اپنے لیے خود درست کریں تو زیادہ بہتر ہے۔

    مہنگی چیز مت آرڈر کریں

    10

    کسی کاروباری تقریب میں کوئی مہنگی چیز آرڈر کرنے کا مطلب اپنے میزبان کی سخاوت سے ناجائز فائدہ اٹھانا ہے۔ کوشش کریں کہ وہی چیز آرڈر کریں جو سب کر رہے ہیں۔

    کھانے کا بل

    12

    اگر آپ نے کسی کو میٹنگ یا گفت و شنید کے لیے مدعو کیا ہے تو یاد رکھیں آپ میزبان ہیں اور اس دوران کھائی جانے والی چیزوں کا بل ادا کرنا آپ کی ذمہ داری ہے۔ ایسے موقع پر میٹنگ ختم ہونے کے بعد آخر میں علیحدہ سے بل ادا کرنا بہتر ہے۔

    رخصت کے وقت

    11

    تقریب سے رخصت ہوتے ہوئے رسمی جملوں سے میزبان یا مہمان سے رخصت چاہیں۔ آپ سے مل کر خوشی ہوئی، آپ سے مل کر اچھا لگا ایسے موقع کے لیے بہترین جملے ہیں۔

    اگر آپ کو جلدی رخصت ہونا ہے تو معذرت کرتے ہوئے اپنی مصروفیت کا معقول جواز دیں، جیسے کسی دوسری میٹنگ میں شرکت کے لیے جانا ہے، یا فیملی کے ساتھ کوئی سرگرمی ہے۔ یہ انداز آپ کا بہترین تاثر تعمیر کرنے میں مدد دے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امریکہ کی صدارت خاندانی کاروبار نہیں‘براک اوباما

    امریکہ کی صدارت خاندانی کاروبار نہیں‘براک اوباما

    واشنگٹن :امریکی صدر براک اوباما کا کہناہےکہ انہوں نے نومنتخب امریکی صدر کو نصیحت کی ہےکہ وہ وائٹ ہاؤس کو اپنے کاروبار کی طرح چلانے کی کوشش نہ کریں۔

    تفصیلات کےمطابق غیر ملکی چینل کو دیے گئے انٹرویومیں امریکی صدر براک اوباما نے کہا کہ ٹرمپ کو چاہیےکہ وہ امریکی اداروں کا احترام کریں۔

    اوباما نے کہا کہ ٹرمپ جو کچھ کہیں گے،عالمی بازارِ حصص، مالیاتی بازار اور دنیا بھر میں لوگ اُسے سنجیدہ لیں گے۔

    امریکی صدر نے روس کی سائبر حملے سے متعلق امریکہ خفیہ ادارے کی رپورٹ کے بارے میں بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس حملے کے اثرات کے بارے میں غلط اندازہ لگایا۔

    اوباما نے بتایا کہ اُن کی ٹرمپ سے ہونے والی بات چیت میں خفیہ اداروں پر اعتماد کی اہمیت کے معاملے پر بھی بات ہوئی۔

    مزید پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ سمجھداری کا ثبوت دیں‘جوبائڈن

    خیال رہےکہ دو روزقبل امریکی نائب صدر جو بائڈن نے نومنتخب امریکی صدر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ وہ سمجھداری کا ثبوت دیں۔

    مزید پڑھیں:روس کےساتھ اچھےتعلقات کی مخالفت کرنےوالےبیوقوف ہیں:ٹرمپ

    یاد رہےکہ گزشتہ روز نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہناتھاکہ روس کے ساتھ اچھے تعلقات کی مخالفت کرنے والے احمق ہیں۔

    واضح رہے کہ نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخاب میں کامیابی کے بعد امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ 20 جنوری کو اپنے عہدے کا حلف اٹھا رہے ہیں۔

  • ملکی تجارتی خسارے میں اضافہ

    ملکی تجارتی خسارے میں اضافہ

    اسلام آباد: مسلسل کم ہوتی برآمدات اور برآمدی اشیا پر بڑھتے ہوئے انحصار کے باعث ملکی تجارتی خسارے کا حجم 20 فیصد ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 5 ماہ میں تجارتی خسارے کا حجم 11 ارب 77 کروڑ ڈالر ہوگیا۔

    صرف نومبر میں تجارتی خسارہ گزشتہ سال نومبر سے 14 فیصد زائد ہے۔ رواں سال نومبر میں تجارتی خسارے کا حجم 2 ارب 49 کروڑ ڈالر رہا۔

    جولائی تا نومبر ملکی برآمدات میں 4 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ برآ مدات کا حجم 8 ارب 19 کروڑ ڈالر رہا تاہم نومبرمیں گزشتہ ماہ کے مقابلے میں برآمدات میں معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    اس عرصے میں 19 ارب 96 کروڑ ڈالر کی درآمدات ہوئیں۔