Tag: کاروکاری

  • نوابشاہ: کاروکاری کے الزام میں 2 خواتین سمیت 3 افراد قتل

    نوابشاہ: کاروکاری کے الزام میں 2 خواتین سمیت 3 افراد قتل

    نوابشاہ میں تھانہ ناصری کی حدود میں  کاروکاری کے الزام میں 2 خواتین سمیت 3 افراد کو قتل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نواب شاہ میں تھانہ ناصری کی حدود میں کاروکاری کے الزام میں شوہر بہن اور بیوی سمیت 3 افراد کو قتل کرکے فرار ہوگیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ شوہر نے بیوی، بہن اور ایک نوجوان کو فائرنگ کرکے قتل کیا، واقعےکی اطلاع ملنے پر پولیس جائے وقوعہ پر پہنچ گئی تاہم قتل کرنے کے بعد ملزم عمر چانڈیو فرار ہوگیا۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل 2024 میں نواب شاہ کی مہاجر کالونی میں بھائی نے 2 بہنوں کو قتل کردیا تھا، پولیس نے بتایا تھا کہ ملزم نےکارو کاری کے الزام میں دونوں بہنوں کو قتل کیا اور واردات کے بعد فرار ہوگیا۔

    https://urdu.arynews.tv/lahore-man-console-angry-wife-in-laws-story/

  • دادو میں 11 سال کی بچی کو کاری قرار دے کر سنگسار کر دیا گیا

    دادو میں 11 سال کی بچی کو کاری قرار دے کر سنگسار کر دیا گیا

    دادو: سندھ کے ضلع دادو میں جوہی کے علاقے میں کاروکاری کے الزام میں گیارہ سال کی بچی کو بے دردی سے سنگسار کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس کا کہنا ہے کہ دادو کے علاقے جوہی میں 21 نومبر کی شام کو ایک گیارہ سالہ لڑکی کو کاری قرار دے کر سنگسار کیا گیا اور پھر دفنا دیا گیا، لڑکی کے قتل کا مقدمہ بھی درج ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کے والدین اور 2 سہولت کاروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے، قبر کشائی کے لیے متعلقہ عدالت سے رجوع کیا جائے گا، قبر کشائی کے بعد پوسٹ مارٹم کرایا جائے گا، مختلف پہلوؤں سے مقدمے کی تفتیش کر رہے ہیں۔

    آئی جی سندھ کلیم امام نے بھی دادو میں بچی کو سنگسار کرنے کے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی دادو سے واقعے سے متعلق تمام تفصیلات طلب کر لی ہیں، انھوں نے ہدایت کی کہ تفتیش کو مؤثر بنا کر انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  2019 میں 50 خواتین اور 28 مردوں کو کاروکاری پر مارا گیا: نصرت سحر

    پولیس نے لڑکی کا نمازِ جنازہ پڑھانے والے پیش امام کو بھی گرفتار کر لیا ہے جب کہ بچی کی والدہ کا دعویٰ ہے کہ ان کی بیٹی کی موت حادثاتی طور پر پتھریلا تودہ گرنے سے ہوئی۔

    جی ڈی اے کی رہنما نصرت سحر عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم لوگ 11 سال سے افسوس ناک واقعات پر ماتم کر رہے ہیں، ادھر 11 سال کی بچی کو کاروکاری کا الزام لگا کر مار دیا گیا، 11 سال کی بچی کو ابھی ان باتوں کا ادراک ہی نہیں ہوگا، 2019 میں 50 خواتین اور 28 مردوں کو کاروکاری پر مارا گیا۔

  • گھوٹکی: دو کم سن بچیوں کو ونی کرنے کا جرگہ، شریک ملزم گرفتار

    گھوٹکی: دو کم سن بچیوں کو ونی کرنے کا جرگہ، شریک ملزم گرفتار

    گھوٹکی: اے آر وائی نیوز کی خبر پر پولیس نے نوٹس لیتے ہوئے گھوٹکی میں دو کم سن بچیوں کو ونی کرنے والے جرگے کے ایک شریک ملزم کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے ضلع گھوٹکی میں مقامی جرگے نے دو کم سن بچیوں کو ونی کر دیا تھا، اے آر وائی نیوز کی خبر پر ایس پی گھوٹکی نے نوٹس لے کر ایک ملزم کو گرفتار کر لیا۔

    [bs-quote quote=”جرگے کا حکم نہ ماننے پر متاثرہ خاندان کو گاؤں سے بے دخلی کی دھمکی” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    پولیس کے ہاتھوں گرفتار ملزم نے کم عمر لڑکے ذوالفقار کھوسو پر سیاہ کاری کا الزام عائد کیا تھا۔

    الزام پر گھوٹکی کے با اثر وڈیرے نے اپنی عدالت لگا لی، برادری کا جرگہ بلا کر کم عمر لڑکے کی دو سات اور آٹھ سالہ بہنوں کو ونی کرنے اور 7 لاکھ روپے جرمانے کا حکم دیا۔

    گھوٹکی پریس کلب پر متاثرہ خاندان کا احتجاج کرتے ہوئے کہنا تھا کہ انھیں حکم نہ ماننے پر گاؤں سے بے دخلی کی دھمکی دی جا رہی ہے۔

    خیال رہے کہ صوبہ سندھ کے ضلع گھوٹکی میں کاروکاری اور ونی جیسے جاہلانہ رسوم پر اب بھی باقاعدہ عمل در آمد کیا جاتا ہے، 12 جون 2017 کو بھی چیف جسٹس ثاقب نثار نے تین سالہ بچی کے ونی کیس کا از خود نوٹس لیا تھا۔


    یہ بھی پڑھیں:  جی ڈی اے کی وزیرِ اعظم کو گھوٹکی جلسے میں شرکت کی دعوت، وزیرِ اعلیٰ سندھ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ


    اگست 2017 میں بھی گھوٹکی میں پنچایت نے ایک نوجوان کی پسند کی شادی پر اس کی 7 سالہ بہن کو ونی کر دیا تھا، جب کہ مارچ 2015 میں زمین کے تنازعے پر جرگے نے دو سالہ بچی کو ونی کر دیا تھا۔

    جرگے کے قانون کے مطابق اگر ونی کیے جانے والے بچوں کے خاندان جرگے کا حکم نہ مانے تو انھیں علاقہ بدر کر دیا جاتا ہے۔

  • پنجاب: تین خواتین کو ’’ونی‘‘ کی بھینٹ چڑھانے کا فیصلہ

    پنجاب: تین خواتین کو ’’ونی‘‘ کی بھینٹ چڑھانے کا فیصلہ

    خانیوال: سابق کونسلر جمیس چوہان نے پنچائت کے ذریعے اپنی عدالت لگا کر دو خواتین، جبکہ کوٹ ادّو میں بااثر افراد کی پنجائت میں طاہرہ نامی خاتون کو بھی ونی کی بھینٹ چڑھانے کا فیصلہ کر لیا گیاہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاپ کے علاقے خانیوال کے ضلع خرم پور میں رہائشی سابق کونسلر نے اپنی عدالت لگا کر دو خواتین کو ونی کی سزا کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    حنوک نامی شخص کچھ روز قبل اپنے علاقے کی ایک لڑکی کے ساتھ قبل فرار ہونے میں کامیاب ہوا ہے، ملزم کے ہاتھ نہ آنے پر سابق کونسلر نے فیصلہ کرتے ہوئے ملزم کی بہن اور بیوی کو دو روز میں مخالف فریق کے زبردستی نکاح میں دینے کا زبردستی معاہدہ کروایا ہے۔

    اہل خانہ کے مطابق پنچائت نے زبردستی فیصلہ کرکے معاہدہ پیپرز پر دستخط کروائے ہیں اور دو روز کی مہلت دی گئی ہے، ملزم کے والد عمان وئیل نے اعلی حکام سے انصاف کی اپیل کی ہے اور انصاف نہ ملنے پر خاندان سمیت خودسوزی کی دھمکی بھی دی ہے۔

     پنجاب کے ضلع کوٹ ادّو میں ایم اے ڈگری ہولڈر، معلمہ اور حافظہ طاہرہ کو بھی ونی کی بھینٹ چڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، علاقے کے بااثر افراد نے لڑکی کو تحفظ دینے اور مدد فراہم کرنے والے کو جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دی ہیں۔

    طاہرہ کا کہنا ہے کہ اُس کے بھائی شکیل پر الزام ہے کہ اُس نے ایک شخص کو قتل کر کے اپنی رشتے دار بیوہ نورین سے پسند کی شادی کرلی      ہے۔

    متاثرہ لڑکی کے والد نے میڈیا کو بتایا ہے کہ اس حوالے سے علاقے کے بااثر شخص حافظ بشیر کے گھر میں بیٹھی پنچائیت نے اُن کی بیٹی کو ونی کی سزا دینے کا اعلان کیا ہے, طاہرہ کے والد نے وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف سے اپیل کی ہے کہ ان کی بیٹی کو انصاف فراہم کیا جائے اگر ایسا  نہ ہوا تو ان کی بیٹی خودسوزی کر لے گی۔

    مزید پڑھیں : خیر پور : جرگے کا فیصلہ ’’ایک سالہ بچی صغریٰ‘‘ کو ونی کی سزا سنادی

    دوسری جانب انسانی حقوق کی کمیشن نے پاکستان میں خواتین پر ہونے والے مظالم کے حوالے سے ایک رپورٹ شائع کی ہے، اس رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک سال کے دوران جرگہ، پنجائت، کاروکاری کے نام پر گیارہ سو خواتین کی زندگی کو تاریک کیا گیا ہے،انسانی حقوق کمیشن نے اس بات کا انکشاف بھی کیا ہے کہ خواتین کو مظالم کا نشانہ پاکستان کے مختلف شہروں میں بنایا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : فیصل آباد میں غیرت کے نام پر3 خواتین کا قتل

     واضح رہے گزشتہ دنوں ایبٹ آباد میں اپنی دوست کی مدد کے الزام میں نوجوان لڑکی کو جرگے کے فیصلے پر گاڑی میں باندھ کر آگ لگا دی گئی تھی، جبکہ موبائل فون پر بات کرنے کے شبہ میں کراچے کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں بھائی نے اپنی نوجوان بہن کو چھریوں کے وار سے قتل کردیا تھا۔
  • کاروکاری : دو خواتین سمیت چار افراد قتل

    کاروکاری : دو خواتین سمیت چار افراد قتل

     

    کندھکوٹ کے مختلف علاقوں میں کاروکاری کے الزام میں دو خواتین سمیت چار افراد قتل کردیے گئے، ذرائع کے مطابق آرڈی 109 تھانہ کی حدود میں گاؤں ببو جکھرانی میں ملزم الطاف نے اپنی اٹھارہ سالہ بیوی وڈیری اور اٹھارہ سالہ نوجوان دنگلو جکھرانی کو کاروکاری کے الزام میں فائرنگ کرکے قتل کیا اور فرار ہوگیا۔

     پولیس نے لاشیں تحویل میں لیکر پوسٹ مارٹم کے لئے اسپتال روانہ کردیں، جبکہ مذکورہ گاؤں کے قریب گاؤں ملاح جکھرانی مین ملزم ملاح جکھرانی نے اپنی بیوی 36 سالہ نور بخت اور 45 سالہ شخص کو فائرنگ کرکے قتل کردیا، ملزم واقعے کے بعد فرار ہوگیا، پولیس نے لاشوں کو پوسٹ مارٹم کیلئے روانہ کردیا تاہم پولیس نے کوئی ملزم گرفتار نہیں کیا اورنہ ہی کوئی مقدمہ درج کیا ہے ۔