Tag: کارکردگی

  • 2024 میں خیبر پختونخوا حکومت کی کارکردگی کیا رہی؟

    2024 میں خیبر پختونخوا حکومت کی کارکردگی کیا رہی؟

    گزرے سال 2024 میں خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی حکومت کی کارکردگی کیسی رہی اس حوالے سے رپورٹ جاری کر دی گئی ہے۔

    خیبر پختونخوا حکومت نے سال 2024 کی سالانہ کارکردگی رپورٹ جاری کی ہے۔ گزشتہ سال کے پی حکومت کے نمایاں کارناموں میں نگراں دور میں بند کیے گئے صحت کارڈ پروگرام کی بحالی، لائف انشورنس کا آغاز، بیروزگار نوجوانوں کے لیے بلاسود قرضوں کی فراہمی، پناہ گاہوں اور شیلٹر ہومز کی دوبارہ بحالی جیسے اقدامات شامل ہیں۔

    کے پی حکومت کے ترجمان بیرسٹر سیف کے مطابق صوبے میں حکومت سنبھالتے ہی نگراں دور میں بند کیا گیا صحت کارڈ پروگرام فعال کیا۔ اس پروگرام کے تحت مارچ سے دمسبر تک 20 ارب روپے سے زائد خرچ کر کے 7 لاکھ، 89 ہزار اور 721 مریضوں کا مفت علاج کیا گیا۔

    صوبائی حکومت نے سرکاری اسپتالوں میں 5 ارب کی ادویات کی فراہمی یقینی بنائی۔ میگا پراجیکٹ پشاور ہیلتھ سٹی منصوبہ متعارف کیا گیا۔ ائف انشورنس پروگرام شروع کیا گیا ہے، اس کے تحت 60 سال سے کم عمر میں وفات پانے والے افراد کے ورثا کو 10 لاکھ روپے جب کہ 60 سال سے زائد عمر میں وفات پانے والے افراد کے لواحقین کو 5 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔

    بیرسٹر سیف نے بتایا کہ کے پی حکومت قرضوں کا بوجھ کم کرنے کیلیے ڈیبیٹ منیجمنٹ فنڈ کا قیام عمل میں لائی۔ ضم اضلاع پولیس کی ٹیکنیکل ٹریننگ کیلیے 7 ارب روپے کی خطیر رقم اور سی ٹی ڈی کے لیے ایک ارب روپے کی منظوری دی گئی۔ صنعتوں کو براہ راست بجلی فراہم کرنے کیلیے پراونشل ریگولیٹری اینڈ ڈسٹری بیوشن کمپنی کے قیام کیلیے کام شروع کیا گیا۔

    اس کے علاوہ سال 2024 کے رمضان المبارک میں 7 بلین روپے سے زائد پیکیج دیا گیا جس سے سات لاکھ 28 ہزار سے زائد خاندان مستفید ہوئے۔ پناہ گاہوں اور شیلٹر ہوم کو دوبارہ بحال کیا گیا۔ رمضان المبارک میں پناہ گاہوں میں 20 ملین کی لاگت سے روزہ داروں کیلیے سحر و افطار کا بندوبست کیا گیا جب کہ اسی ماہ مبارک میں 115 حلقوں میں مستحقین میں ایک بلین سے زائد رقم تقسیم کی گئی۔

    کے پی حکومت نے کرغستان میں پھنسے افراد کے لیے خصوصی فلائٹس چلائیں۔ 143 ملین کی لاگت سے 1408 پھنسے پاکستانیوں کو بہ حفاظت وطن واپس لایا گیا۔

    بیرسٹر سیف نے بتایا کہ کے پی حکومت نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کے لیے انہیں 3 ہزار ملین کے بلا سود قرضے فراہم کر رہی ہے۔ 25 بلین کی لاگت سے کے پی فوڈ سیکیورٹی سپورٹ پراجیکٹ متعارف کرایا گیا ہے۔17 نئی ہاؤسنگ اسکیموں پر کام کا آغاز کیا گیا، جو 38 ہزار 630 پلاٹوں پر مشتمل ہے۔

    ترجمان کے پی حکومت کا کہنا تھا کہ ایٹا اسکالر شپ کی تعداد 253 سے بڑھا کر 500 طلبہ تک کر دی گئی ہے جب کہ اس کی رقم بھی 1500 روپے سے بڑھا کر 3 ہزار روپے کر دی ہے۔ نوجوانوں کو نشے سے دور رکھنے کیلیے ٹاسک فورس اور وزیر اعلیٰ ہاوس میں کنٹرول روم قائم کیا گیا۔ اس کے علاوہ ضم اضلاع میں اسپیشل اسٹوڈنٹس کے لیے 5 اسپیشل اسکولز کا قیام عمل میں لایا گیا۔

  • کارکردگی پر توجہ مرکوز رکھتا ہوں، جارحیت بیٹ سے دکھانا چاہیے، بابر اعظم

    کارکردگی پر توجہ مرکوز رکھتا ہوں، جارحیت بیٹ سے دکھانا چاہیے، بابر اعظم

    پاکستان سپر لیگ( پی ایس ایل) کی ٹیم پشاور زلمی کےکپتان بابر اعظم نے کہا ہے کہ میں اپنی کارکردگی پر توجہ مرکوز رکھتا ہوں، کھلاڑی کو بولنگ اور بیٹنگ سے جارحیت دکھانا چاہیے۔

    نجی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں محمد عامر کی جانب سے میچ میں جذباتی رویہ اختیار کرنے پر کسی ردعمل کا اظہار نہ کرنے کے سوال پر کپتان بابر اعظم نے کہا کہ گراؤنڈ میں بیٹ اور بال کی جنگ ہوتی ہے، کوشش ہوتی ہے کہ اپنی بہترین صلاحیت سے ٹیم کو فائدہ پہنچاؤں، میری توجہ صرف بیٹنگ پر ہی رہے۔

    انہوں نے کہا کہ دوسری چیزوں پر میں فوکس نہ رکھنے کی کوشش کرتا ہوں کیونکہ دھیان کہیں اور جانے سے کارکردگی متاثر ہو سکتی ہے۔

    بابر اعظم کا کہنا تھا کہ ہم جتنا چیزوں کو سادہ رکھیں گے اتنا ہی اچھا ہے، اُس میچ میں میرا نہیں خیال کہ ایسی کوئی چیز ہوئی، نہ ہی اس پر جارحیت دکھانی چاہیے، میرا کام بیٹنگ کرنا ہے اور میں وہی کر رہا تھا۔

    قومی ٹیم اور پشاور زلمی کے کپتان کا کہنا تھا کہ میں کپتانی اور ذاتی کارکردگی میں توازن برقرار رکھنے کی کوشش کرتا ہوں، قیادت کی ذمہ داری ہو اور اس پر کریز پر ہوں تو بیٹنگ کر توجہ مرکز رکھتا ہوں۔

  • دہشت گردی اور اسٹریٹ کرائمز کے خلاف سندھ رینجرز کی سینکڑوں کارروائیاں

    دہشت گردی اور اسٹریٹ کرائمز کے خلاف سندھ رینجرز کی سینکڑوں کارروائیاں

    کراچی: سال 2022 کے دوران سندھ رینجرز نے پورے صوبے میں دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ، اغوا برائے تاوان، بھتہ خوری اور اسٹریٹ کرائم کے خلاف ہزاروں کارروائیاں کیں جن میں سینکڑوں ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ رینجرز نے سال 2022 کی کارکردگی رپورٹ جاری کردی، ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ رینجرز امن و امان کے حصول اور دہشت گردی کے خلاف سال بھر متحرک رہی۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ فرائض کی انجام دہی کے دوران رینجرز کے 2 جوان شہید اور 5 زخمی ہوئے۔

    رپورٹ کے مطابق رینجرز نے دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ، اغوا برائے تاوان اور بھتہ خوری کے خلاف 269 آپریشنز کیے، مختلف کارروائیوں میں 65 ہائی پروفائل ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔

    گرفتار ملزمان میں تحریک طالبان پاکستان، لیاری گینگ وار اور ایم کیو ایم لندن کے دہشت گرد شامل ہیں، ہائی پروفائل گرفتار دہشت گردوں میں لیاری گینگ وار کا نثار ملا، ایم کیو ایم لندن کا شاکر ڈھیلا اور کاشف جبکہ انتہائی مطلوب بھتہ خور سمیر شیخ، حاجی اور سعود کباڑیا کو بھی گرفتار کیا گیا۔

    سال بھر میں سندھ رینجرز نے دہشت گردی کے خلاف 181 آپریشنز میں 60 دہشت گردوں کو گرفتار کیا، ٹارگٹ کلنگ کے خلاف 10 آپریشنز میں 6 ٹارگٹ کلرز اور اغوا برائے تاوان کے خلاف 30 آپریشنز میں 40 اغوا کاروں کو گرفتار کیا۔

    ڈکیتی اور اسٹریٹ کرائم کے خلاف 506 آپریشنز میں 725 ڈکیتوں، منشیات فروشی کے خلاف 659 آپریشنز میں 738منشیات فروش اور دیگر جرائم کے خلاف 11 سو 9 آپریشنز میں 2 ہزار 748 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔

    علاوہ ازیں رینجرز کی جانب سے مختلف نوعیت کی 13 سو 7 شکایات کا بھی ازالہ کیا گیا جن پر کارروائی کرتے ہوئے 17 افراد کو حراست میں لیا گیا۔

    ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ سال 2022 کے دوران 14 روسی ساختہ راکٹس سمیت متعدد ہتھیار برآمد کیے گئے۔

    رپورٹ کے مطابق سندھ رینجرز نے غیر قانونی طور پر مقیم عناصر کے خلاف آپریشنز میں بھی 17 سو 19 افراد کو گرفتار کیا جن میں سے 1 ہزار 56 کو پولیس کے حوالے اور 663 کو بلوچستان حکومت کے حوالے کیا گیا۔

    سندھ رینجرز نے اس کے علاوہ سیلاب کے دوران سیلاب متاثرین کے لیے بھی بھرپور کردار ادا کیا اور متاثرین کے لیے بھاری مالیت کی خوراک، کمبل، کپڑے اور دیگر اشیا تقسیم کی۔

  • سال بھر میں مددگار 15 پر 13 لاکھ سے زائد کالز موصول

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کی مددگار پولیس 15 سروس کی کارکردگی کی سالانہ رپورٹ جاری کردی گئی، مددگار 15 پر سال بھر میں 13 لاکھ سے زائد کالز موصول ہوئیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس، مددگار 15 کی سالانہ کارکردگی کی رپورٹ جاری کردی گئی۔

    جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا کہ سال 2022 میں مددگار 15 کال سینٹر پر 13 لاکھ 68 ہزار 626 کالز موصول ہوئیں۔

    رپورٹ کے مطابق مددگار 15 نے 2 لاکھ 70 ہزار 318 شکایات پر بروقت 514 ملزمان گرفتار کیے، ملزمان میں اسٹریٹ کرمنلز، ڈکیت، اغوا کار اور چور شامل تھے۔

    گرفتار ملزمان سے 132 پستول، 140 موٹر سائیکل اور 17 گاڑیاں، 1 رکشہ، 107 موبائل فونز، 10 نقلی پستول اور دیگر قیمتی سامان بھی برآمد کیا گیا۔

    ڈی جی آئی سیکیورٹی کا کہنا ہے کہ مددگار 15 کو از سر نو بحال اور جدید تقاضوں کے مطابق استوار کیا جا رہا ہے۔

  • وزیر اعظم کا 3 سالہ کارکردگی پر عوام کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ

    وزیر اعظم کا 3 سالہ کارکردگی پر عوام کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے 3 سال مکمل ہونے پر وزیر اعظم عمران خان عوام سے خطاب کریں گے، وزیر اعظم 3 سالہ حکومتی کارکردگی عوام کے سامنے رکھیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے 3 سال مکمل ہونے پر وزیر اعظم عمران خان نے 3 سالہ کارکردگی پر عوام کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان آئندہ ہفتے تقریب میں عوام سے خطاب کریں گے، وزیر اعظم 3 سالہ حکومتی کارکردگی عوام کے سامنے رکھیں گے۔

    ذرائع کے مطابق عاشورہ کے باعث گزشتہ روز ہونے والی تقریب ملتوی کی گئی تھی، تقریب کی تاریخ کا حتمی اعلان جلد کیا جائے گا۔

    ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ تقریب اسلام آباد میں ہوگی جس کی تیاری کل سے شروع کردی جائے گی۔

  • وزارت قانون کی 2 سالہ کارکردگی رپورٹ جاری

    وزارت قانون کی 2 سالہ کارکردگی رپورٹ جاری

    اسلام آباد: وزارت قانون کی 2 سالہ کارکردگی رپورٹ سامنے آگئی، 2 سال کے دوران انتظامی ٹربیونلز اور خصوصی عدالتوں میں جج تعینات کیے گئے جبکہ نئی خصوصی عدالتوں کا قیام بھی عمل میں لایا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت قانون کی 2 سالہ کارکردگی رپورٹ سامنے آگئی، 2 سال میں 27 ایکٹ آف پارلیمنٹ اور 39 آرڈیننس پیش کیے گئے۔

    رپورٹ کے مطابق ای آفس نامی سافٹ ویئر تیار ہے لیکن اس کے لیے فنڈ دستیاب ہیں نہ ہی استعمال کے لیے کمپیوٹر، 2 سال کے دوران انتظامی ٹربیونلز اور خصوصی عدالتوں میں جج تعینات کیے گئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ ملک بھر میں نئی خصوصی عدالتوں کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے، مختلف وزارتوں اور محکموں کو 600 مختلف امور پر قانونی رائے فراہم کی کی گئی جبکہ 641 عالمی معاہدے اور یادداشتوں کا جائزہ لیا گیا۔

    2 سال میں مختلف اداروں کے رولز کے جائزے کے لیے 4 ہزار 699 درخواستیں نمٹائی گئیں۔

    رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کی توسیع کا کام جاری ہے، پارلیمان سے 345 پرائیوٹ ممبر بل جائزے کے لیے موصول ہوئے جبکہ وفاقی حکومت سے متعلقہ 9 ہزار 450 مقدمات مختلف عدالتوں میں جاری ہیں۔

  • پنجاب نعروں سے نہیں کارکردگی سے فتح ہوگا، گورنر پنجاب

    پنجاب نعروں سے نہیں کارکردگی سے فتح ہوگا، گورنر پنجاب

    لاہور: گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو پہلے سندھ حکومت کی کارکردگی بہتر بنائیں، پنجاب نعروں سے نہیں کارکردگی سے فتح ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے میڈیا سے غیر رسمی کفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نےخیبرپختونخوا میں کارکردگی دکھائی تو پنجاب نے ہمیں ووٹ دیا۔

    انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو پہلے سندھ حکومت کی کارکردگی بہتر بنائیں، پنجاب نعروں سے نہیں کارکردگی سے فتح ہوگا۔اپوزیشن لیڈر سے متعلق گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو وطن واپس آنا چاہیے، شہبازشریف واپس آکر اپنا کردار ادا کریں۔

    چوہدری محمد سرور نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان انتظار کریں ہم جانے والے نہیں، ہم جاننا چاہتے ہیں ان کو حکومت جانے کی یقین دہانی کس نے کرائی۔

    گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ جمہوریت میں صبر ضروری ہے، بےشک حکومتی مدت آئین میں ترمیم کر کے تین یا چار سال کرلیں، ن لیگ، پی پی نے دور حکومت مکمل کیا، ہم بھی کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ فضل الرحمان کو مشورہ ہے ملک کو استحکام کی ضرورت ہے مارچ کی نہیں، برے دن گزر گئے اب حالات بہتری کی طرف جا رہے ہیں۔

  • سرکاری محکمےعوام کے مسائل حل کرنے کے لیے کام کریں، وزیراعلیٰ سندھ

    سرکاری محکمےعوام کے مسائل حل کرنے کے لیے کام کریں، وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے تین سال سے ایک پوسٹ پر کام کرنے والے افسران کو ہٹانے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت وزیراعلیٰ ہاؤس میں اجلاس ہوا جس میں مشیر قانون مرتضیٰ وہاب، چیف سیکریٹری ممتاز شاہ، اٹارنی جنرل سلمان، پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو نے شرکت کی۔

    اجلاس میں سیکریٹری سروسز نوید شیخ، سیکریٹری صحت اور وزیراعلیٰ سندھ کے ایڈیشنل سیکریٹری فیاض جتوئی بھی موجود تھے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے اجلاس میں تین سال سے ایک پوسٹ پر کام کرنے والے افسران کو ہٹانے کی ہدایت کی، فیصلہ بہترگورننس، اداروں کی کارکردگی کو بہترکرنے کے پیش نظرکیا گیا۔

    مراد علی شاہ نے چیف سیکریٹری کواداروں کو بہتربنانے کے لیے اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری محکمےعوام کے مسائل حل کرنے کے لیے کام کریں۔

    وزیراعلیٰ سندھ کی زیرصدارت اجلاس میں بہتر کارکردگی کے لیے لوکل گورنمنٹ میں اچھے افسران کوتعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    کے فور منصوبے کی تکمیل ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے: مراد علی شاہ

    ‌یاد رہے کہ رواں سال 29 جون کو وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کے فور منصوبےکی تکمیل ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

  • پولیس کمپلینٹ سینٹرز کی ششماہی کارکردگی رپورٹ آئی جی سندھ کوپیش

    پولیس کمپلینٹ سینٹرز کی ششماہی کارکردگی رپورٹ آئی جی سندھ کوپیش

    کراچی : پولیس افسران نے پولیس کمپلینٹ سینٹرز کی ششماہی کارکردگی رپورٹ آئی جی سندھ کلیم امام کو پیش کردی، کارکردگی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایف آئی آرز کے عدم اندراج پر 457 شکایات موصول ہوئیں۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس اہلکاروں کی کارکردگی سے متعلق سندھ پولیس کے اعلیٰ حکام کی جانب سے کمپلینٹ سینٹرز قائم کیا گیا تھا جہاں عوام پولیس اہلکاروں کے برتاؤ ، کرپشن سمیت دیگر معاملات پر شکایات درج کرواسکتے ہیں۔

    ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس برتاؤ، اختیارات کے تجاوزسے متعلق 1647شکایات موصول ہوئیں جبکہ غیر قانونی حراست سے متعلق270 شکایات اندراج ہوا۔

    پولیس اہلکاروں کی کرپشن سے متعلق622شکایات درج کروائی گئیں جبکہ غلط ایف آئی آرز اور انکی تنسیخ سے متعلق 05شکایات موصول ہوئیں۔

    ترجمان سندھ پولیس کا کہنا تھا کہ مقدمات کی ناقص تفتیش سے متعلق133 اور مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث اہلکاروں سے متعلق 183 شکایات موصول ہوئیں،۔

    ترجمان نے خبررساں اداروں کو بتایا کہ مجموعی شکایات میں سے 8483 شکایات کا ازالہ کردیا گیا ہے کہ جبکہ7679شکایات زیرالتوا،418شکایات جھوٹی 405غیرمتعلقہ تھیں۔

    ترجمان سندھ پولیس کے مطابق شکایت میں نامزد کیے گئے 43 پولیس افسران کو معمولی جبکہ7کوسخت سزا دی گئیں۔

  • دفتری ملازمین کے لیے 3 دن کا ویک اینڈ مالکان کے لیے فائدہ مند

    دفتری ملازمین کے لیے 3 دن کا ویک اینڈ مالکان کے لیے فائدہ مند

    ویک اینڈ کا آغاز ہوچکا ہے اور ہر ویک اینڈ کی طرح اس ویک اینڈ پر بھی آپ نے بہت سی تفریحات یا آرام کا منصوبہ بنا رکھا ہوگا لیکن ساتھ ہی کاموں کی ایک لمبی فہرست بھی اپنے انجام پانے کے لیے آپ کا انتظار کر رہی ہوگی۔

    ہم میں سے بہت سے افراد کو لگتا ہے کہ ایک یا 2 دن کا ویک اینڈ بہت جلدی گزر جاتا ہے اور انہیں مزید ایک دن کی تعطیل چاہیئے۔ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ اس قسم کے خیالات کا اظہار کرنے پر ایسے افراد کو بہت اجنبی نظروں سے دیکھا جاتا ہو۔

    لیکن کیا آپ جانتے ہیں سائنسدانوں کا بھی یہی خیال ہے کہ ہر شخص کو ہفتے میں کم از کم 3 دن کا ویک اینڈ دیا جانا چاہیئے؟

    ان کا خیال ہے کہ 3 دن کا ویک اینڈ آپ کے کام کی استعداد اور کارکردگی میں اضافہ کرسکتا ہے۔

    کے اینڈرس ایرکسن نامی ماہر نفسیات کا تو یہ بھی کہنا ہے کہ کسی شخص کی بہترین صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے ضروری ہے کہ اس سے دن میں صرف 4 سے 5 گھنٹے کام لیا جائے۔

    ان کا کہنا ہے کہ کام کے 8 گھنٹوں میں سے بیشتر وقت لوگ سوشل میڈیا پر بے مقصد اسکرولنگ کرنے میں گزار دیتے ہیں۔

    اس کی جگہ اگر انہیں 4 یا 5 گھنٹے اس طرح کام کرنے کا کہا جائے جس کے دوران وہ بیرونی دنیا سے مکمل طور پر کٹے رہیں، تو زیادہ بہتر اور معیاری نتائج حاصل کیے جاسکتے ہیں۔

    کے اینڈرس ایرکسن کے علاوہ بھی دیگر کئی ماہرین طب و سائنس کا کہنا ہے کہ ہفتے کے آغاز کے بعد ابتدا کے 4 دن ہماری توانائی برقرار رہتی ہے اور ہم بڑے بڑے ٹاسک سر انجام دے سکتے ہیں۔

    اس کے بعد ہم تھکن اور بوریت کا شکار ہوجاتے ہیں اور ہماری کارکردگی میں کمی آنے لگتی ہے۔

    کچھ اسی طرح کی تحقیقوں کو مدنظر رکھتے ہوئے سنہ 2008 میں امریکی ریاست اوٹاہ کے گورنر نے بھی ایسا منصوبہ تشکیل دیا تھا جس کے تحت ملازمین ہفتے میں صرف 4 دن کام کریں گے، لیکن ان 4 دنوں میں وہ 10 گھنٹے اپنے دفاتر میں گزاریں گے۔

    اس رواج کا آغاز ہونے کے بعد مجموعی طور پر نہ صرف بجلی اور توانائی کے استعمال میں کمی دیکھی گئی، بلکہ ملازمین کی کارکردگی اور ان کے کام کے معیار میں بھی اضافہ دیکھا گیا۔

    اسی طرح ایک اور امریکی ریاست کولو راڈو میں بھی ایک اسکول نے چوتھی اور پانچویں جماعت کے طالب علموں کے لیے اوقات کار میں کمی کردی جس کے بعد طلبا کی ذہنی استعداد میں اضافہ دیکھا گیا۔ طلبا نے خاص طور پر سائنس اور ریاضی کے مضامین میں بہترین کارکردگی کا مظاہر کیا۔

    تو گویا ثابت ہوا کہ ایک یا 2 دن کا ویک اینڈ ہمارے لیے کافی نہیں، ہمارے اداروں کو ہماری بہترین کارکردگی حاصل کرنے کے لیے کم از کم 3 دن کی تعطیلات فراہم کرنی ہوں گی۔

    اس بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟