Tag: کارکنان میں جھگڑا

  • کراچی اوراندرون سندھ ایم کیوایم، پی پی اور ف لیگ کے کارکنان میں جھگڑا، متعدد زخمی

    کراچی اوراندرون سندھ ایم کیوایم، پی پی اور ف لیگ کے کارکنان میں جھگڑا، متعدد زخمی

    کراچی : ملک بھر میں انتخابی گہما گہمی بڑھنے کے ساتھ ساتھ سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کا پارہ بھی ہائی ہوتا جارہا ہے، کراچی اور خیرپور میں ریلیوں کے دوران تصادم کےنتیجے میں بارہ افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن 2018کے سلسلے میں سندھ بھر میں سیاسی کارکنان اپنی جماعتوں کی مہم زور شور سے چلا رہے ہیں اس دوران مختلف مقامات پر کارکنا ن میں تلخ کلامی کے واقعات بھی رونما ہوئے ہیں۔

    کراچی کے علاقے شاہ فیصل کالونی نمبر پانچ میں ریلی کے دوران ایم کیوایم اور پیپلزپارٹی کارکن آمنے سامنےآگئے، نامعلوم افراد کی ہوائی فائرنگ سے کشیدگی بڑھ گئی، ایک سیاسی جماعت کے کیمپ میں توڑ پھوڑ اور پتھراؤ دو افراد زخمی ہوگئے۔

    خیرپورمیں پیپلزپارٹی اورفنکشنل لیگ کے کارکنوں میں تصادم کے دوران ہوائی فائرنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں  دس سے زائد کارکن ڈنڈے اور لاٹھیاں لگنے سے  زخمی ہوگئے، واقعہ پی پی امیدوارجاویدشاہ، نواب وسان کی ریلی کے دوران پیش آیا۔

    اس کے علاوہ گھوٹکی میں متحدہ مجلس عمل کے امیدوار نے الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی دھجیاں اڑا دیں، ایم ایم اے کے امیدوارکی ریلی میں کھلے عام اسلحے کی نمائش کی گئی، امیدوارجام سیف اللہ کےٹرک پر سوار افراد اسلحے کی نمائش کرتے رہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • پی ٹی آئی کارکنان دوسروں سے لڑتے لڑتے آپس میں لڑ پڑے

    پی ٹی آئی کارکنان دوسروں سے لڑتے لڑتے آپس میں لڑ پڑے

    کراچی : حلقہ این اے246میں پی ٹی آئی کی جانب سےریلی نکالی گئی اس دوران مختلف مقامات پرپی ٹی آئی اورایم کیوایم کے کارکنوں کےدرمیان نعرےبازی بھی دیکھنےمیں آئی۔

    تفصیلات کے مطابق ضمنی الیکشن کی جنگ میں مزید تیزی آگئی ہے،عمران اسماعیل کی قیادت میں انتخابی ریلی کے موقع پر پی ٹی آئی اورایم کیوایم کارکن گتھم گتھا ہوگئے۔

    اس موقع پر شدید نعرے بازی کاتبادلہ بھی ہوا، تاہم اس دوران کوئی بڑا واقعہ پیش نہیں آیا، بعد ازاں پی ٹی آئی کارکنان دوسروں سے لڑتے لڑتے آپس میں ہی لڑ پڑے۔

    ، پی ٹی آئی کی ریلی کے بعد مقامی رہنماء نازیہ ربانی کی رہائش گاہ پر کارکنان کیلئے ضیافت کا اہتمام کیا گیا، اس دوران کھانے کے معاملے پر کارکنان میں جھگڑا ہوگیا، جس میں آزادانہ طور پر گھونسوں اور لاتوں کا استعمال کیا گیا۔

    جائے وقوعہ پر موجود ذمہ داران نے حالات کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی، اور نازیہ ربانی کی رہائش گاہ کا مرکزی دروازہ بند کر دیا گیا، اس موقع پر عمران اسماعیل رہائش گاہ کے باہر ہی موجود رہے۔