Tag: کار بم دھماکہ

  • شام کے شہر منبج میں کار بم دھماکہ، 15 مزدور جاں بحق

    شام کے شہر منبج میں کار بم دھماکہ، 15 مزدور جاں بحق

    دمشق: شام کے شہر منبج میں کار بم دھماکے کے نتیجے میں 15 مزدور زندگی کی بازی ہار گئے۔

    عرب میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ شام کے شہر منبج میں کار بم دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں میں 14 خواتین شامل ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین فارم ورکرز تھیں۔

    رپورٹس کے مطابق ایک مقامی شاہراہ پر زرعی کارکنوں کو لے جانے والی گاڑی کے قریب کار بم دھماکا ہوا، جس کے باعث 14 خواتین سمیت 15 افراد ہلاک ہوگئے۔ بعض افراد زخمی بھی ہوئے ہیں، جن میں سے بیشتر کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔

    دوسری جانب شام کے عبوری صدر احمد الشرع اپنے پہلے غیرملکی دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے، انھوں نے سعودی ولی سے بھی ملاقات کی ہے۔

    دورہ سعودی عرب کے دوارن احمدالشرع کی سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے بھی ملاقات ہوئی، محمد بن سلمان نے احمد الشرع کا پُرتپاک استقبال کیا، دونوں رہنماؤں کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے فروغ، شام میں قیام امن اور سلامتی کے امور پر گفتگو ہوئی۔

    شام پرعائد پابندیوں کے خاتمے کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیاگیا، اس موقع پر سعودی ولی عہد نے کہا کہ شامی عوام ہمارے بھائی ہیں، ہرممکن مدد کریں گے۔

    غزہ میں جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی فضائیہ کا حملہ

    محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ چاہتے ہیں مشرق وسطیٰ امن کا گہوارہ بنے، چاہتے ہیں کہ تمام عرب ممالک ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہوں۔

  • کراچی کاردھماکہ کیس داخلِ دفترکردیا گیا

    کراچی کاردھماکہ کیس داخلِ دفترکردیا گیا

    کراچی: انسدادِ دہشت گردی عدالت میں ڈیفنس کار بم دھماکہ کیس کی سماعت ہوئی، پولیس نے ملزمان کی گرفتاری میں ناکامی کا اظہار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سی ٹی ڈی پولیس نے گزشتہ سال دسمبر میں کراچی کے علاقے ڈیفنس میں ہونے والے کار بم دھماکے کی تحقیقاتی رپورٹ جمع کرائی، رپورٹ میں مقدمہ داخل دفتر کرنے کی درخواست کی گئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ دسمبر2018کوڈیفنس فیز5کےخالی پلاٹ میں کاردھماکاہوا،تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ انکشاف ہواگاڑی میں بم نصب کرکےشہرمیں تخریب کاری کی جانی تھی۔

    سی ٹی ڈی پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے کے بعد ملزمان جائےوقوعہ سےدہشت گردفرارہوگئےتھے،ملزمان روپوش ہیں،ان کی گرفتاری کے لیے بہت کوشش کی جاچکی ہے اور تاحال جاری ہے۔

    پولیس نے اپنی رپورٹ میں عدالت سے درخواست کی ہے کہ یہ مقدمہ فی الحال داخلِ دفتر کیا جائے ، جیسے ہی کوئی ملزم گرفتا رہوگا، مقدمہ دوبارہ کھول دیا جائے گا۔

    عدالت نے مفصل رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد پولیس کی استدعا منظور کرلی اور حکم دیا کہ تحقیقات جاری رکھی جائیں اورملزمان کوجلدگرفتارکیاجائے۔

    پس منظر

    یاد رہے کہ کار دھماکے کا یہ واقعہ 3 دسمبر کو کراچی کے علاقے کھڈا مارکیٹ، ڈیفنس میں پیش آیا تھا ۔ ابتدا میں پولیس کا کہنا تھا کہ دھماکہ گیس سلنڈر پھٹنے کے باعث ہوا ، تاہم بم ڈسپوزل اسکواڈ کا کہنا تھا کہ گاڑی میں سلنڈر پھٹنے کے کوئی شواہد نہیں ملے۔

    گاڑی سے ایل پی جی کے 6 چھوٹے اور ایک سی این جی کا سلنڈر ملا تھا ، یہ گاڑی واقعے سے ایک روز قبل جمیشد کوارٹرز کے علاقے سے چوری ہوئی تھی۔پولیس کے مطابق گاڑی اشفاق اعوان نامی شخص کے نام پر رجسٹرڈ ہے اور چوری کے بعد حنا نامی خاتون نے گاڑی چوری کی رپورٹ درج کروائی تھی۔

    دھماکے میں تباہ ہونے والی یہ گاڑی سنہ 2007 میں بھی چوری ہوئی تھی ، تاہم 5 روز بعد پولیس نے بازیاب کرالی تھی ۔

  • طالبان اوران کےحامیوں کےخلاف فیصلہ کن اقدام اٹھانا چاہیے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    طالبان اوران کےحامیوں کےخلاف فیصلہ کن اقدام اٹھانا چاہیے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کابل دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے میں عام شہری ہلاک اور زخمی ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرپراپنے پیغام میں کابل دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے نے ہمارے اور افغان پارٹنرز کے عزم کو مضبوط کیا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ کابل دھماکے میں عام شہری ہلاک اور زخمی ہوئے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ طالبان اور ان کے حامیوں کے خلاف فیصلہ کن اقدام اٹھانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہم طالبان کو جیتنے نہیں دیں گے۔


    کابل میں کاربم دھماکہ، 95 افراد ہلاک، 158 زخمی


    خیال رہے کہ گزشتہ روز افغانستان کے دارالحکومت کابل میں کار بم دھماکے کے نتیجے میں 95 افراد ہلاک جبکہ 158 سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل گزشتہ ہفتے 21 جنوری کو افغانستان کے دارالحکومت کابل میں مسلح افراد کے ہوٹل پرحملے میں 18 افراد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ سیکورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 3 حملہ آور مارے گئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • قندھار بیس پر دو خودکش حملے،فائرنگ، 43 فوجی ہلاک،9 زخمی، 6 لاپتا

    قندھار بیس پر دو خودکش حملے،فائرنگ، 43 فوجی ہلاک،9 زخمی، 6 لاپتا

    کابل : افغانستان کے صوبے قندھار میں افغان ملٹری بیس پر ہونے والے کار بم دھماکے میں 43 فوجی ہلاک متعدد زخمی اور 6 لاپتا ہوگئے، جوابی کارروائی میں دس حملہ آور مارے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ افغان صوبے قندھار کے ضلع میوند میں واقع فوجی چھاؤنی پر کار بم دھماکے کے نتیجے میں 43 افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے۔

    افغان میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ افغان وزارت دفاع نے دھماکے کی تصدیق کردی تاہم ہلاکتوں کے بارے میں تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

    دوسری جانب طالبان نے دعویٰ کیا ہے کہ اس دھماکے میں 60 فوجی مارے گئے ہیں۔

    افغان وزار ت دفاع کے ترجمان دولت وزیر نے کہا کہ حملہ بدھ کو رات گئے ہوا جس میں دو کاروں میں خودکش بمبار آئے اور انہوں نے بارود سے بھری اپنی کاریں بیس کی دیواروں سے ٹکرادیں بعد ازاں کئی گھنٹے فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا جس میں جوابی فائرنگ سے 10 حملہ آور مارے گئے۔

    ایسوسی ایٹڈ پریس نے دولت وزیر کے حوالے سے بتایا کہ جاں بحق فوجیوں کے سوا نو فوجی زخمی  جب کہ 6 لاپتا ہیں ۔


    پکتیا اور غزنی میں خود کش دھماکے،افغانستان پولیس چیف سمیت 74 افراد جاں بحق


    خیال رہے کہ دو روز قبل افغانستان کے صوبے پکتیا میں مرکزی پولیس ٹریننگ سینٹر اورغزنی میں سرکاری عمارت کے نزدیک ہونے والے دو الگ الگ خودکش حملوں میں پولیس چیف سمیت 74 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

    یاد رہے کہ رواں سال 23 جون کو افغانستان کے صوبے ہلمند میں بینک کے باہر کار بم دھماکے میں کم از کم 34 افراد ہلاک اور60کے قریب زخمی ہوگئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • مصرمیں کاربم دھماکہ‘ 23سیکورٹی اہلکار ہلاک

    مصرمیں کاربم دھماکہ‘ 23سیکورٹی اہلکار ہلاک

    قاہرہ: مصر میں فوجی چوکی پر خود کش حملے میں اعلیٰ افسر سمیت 23افراد اہلکار ہلاک جبکہ 33افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق مصر کے شہر سیناء کے شمال مشرقی علاقے میں ملٹری کمپاؤنڈ کے ایک سیکورٹی چیک پوسٹ پر کار بم حملے میں کرنل سمیت 23 سیکیورٹی اہلکار ہلاک اور33 زخمی ہوگئے۔

    مصری حکام نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ شدت پسندوں کے حملے میں درجن سے زائد فوجی زخمی بھی ہوئے تاہم حملے کی ذمہ داری کسی گروپ نے قبول نہیں کی۔

    مصری فوجی حکام کےمطابق اسپیشل فورسز کے کرنل احمد المنصی بھی ہلاک ہونے والے سیکیورٹی اہلکاروں میں شامل ہیں جبکہ حملے کے بعدجائے وقوعہ کی جانب جانے والی ایمبولینس کے سائرن کی آوازیں دور دور تک سنائی دیں۔


    مصر، چرچ میں دھماکا، 36 افراد ہلاک، متعدد زخمی


    واضح رہےکہ دوماہ قبل مصر میں داعش نے عیسائیوں کے چرچ اور ایک بس کو نشانہ بنایا تھا جبکہ کم ازکم 4 حملوں کی ذمہ داری بھی قبول کی تھی جس میں متعدد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ترک شہرقیصری میں بم دھماکہ‘13فوجی جاں بحق

    ترک شہرقیصری میں بم دھماکہ‘13فوجی جاں بحق

    انقرہ : ترکی کے شہر قیصری میں کاربم دھماکے کےنتیجےمیں 13فوجی جاں بحق اور55 افرادزخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق ترکی کے شہر قیصری میں دھماکہ اس وقت ہواجب فوجیوں کے لےجانےوالی بس یونیورسٹی کے قریب ٹریفک سگنل پررکی ہوئی تھی۔

    عینی شاہدین کے مطابق ٹریفک سگنل پرایک کار آئی جوفوجیوں کے بس کے قریب دھماکےسےپھٹ گئی۔

    t4

    ترک صدراردگان نے حملوں کاالزام کردعسکریت پسندوں پرعائدکیاہےکہ ان کاکہنا ہےکہ حملے کاانداز اورہدف واضح طورپرظاہر کرتاہے کہ علیحدگی پسندتنظیم کامقصدملک میں انتشار پیداکرنااورترکی کی طاقت کوگھٹاناہے۔

    دوسری جانب اس بم دھماکے کے حوالے سے ترک فوج کا کہنا ہے کہ بس میں موجود سپاہیوں کو مقامی مارکیٹ میں جانے کی اجازت دی گئی تھی۔

    t1

    سیکیورٹی فورسزنے دھماکےسے تعلق کے شبےمیں7افرادکوحراست میں لےلیاہے،جبکہ دھماکےکی مزید تحقیقات جاری ہیں۔

    ترکی کے نائب وزیراعظم ویسی کناک نے کہا ہے کہ بدقسمتی سےقیصری میں ہونے والے بم دھماکے اور گذشتہ ہفتے استنبول میں ہونے والے بم دھماکے میں مماثلت پائی جاتی ہے۔

    t3

    واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے ترکی میں ہونے والے بم دھماکے میں 44 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ کرد جنگوؤں نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

    t2

  • لیبیامیں کاربم دھماکہ،7افراد ہلاک

    لیبیامیں کاربم دھماکہ،7افراد ہلاک

    طرابلس : لیبیا کےشہربن غازی میں کاربم دھماکےمیں سات افرادہلاک جبکہ متعدد افراد زخمی ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق غیرملکی خبررساں ادارےکا کہناہے کےدہشت گردوں نےبن غازی میں ایک اسپتال کونشانہ بنایا۔ کاربم دھماکےکے نتیجےمیں ہلاک ہونے والوں میں تین بچے بھی شامل ہیں جبکہ 20 افرادزخمی بھی ہوئے۔

    سیکیورٹی حکام نےہلاکتوں میں اضافےکاخدشہ ظاہرکیاہےجبکہ حکام کی جانب سے دھماکے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    لیبیا کے شہر بن غازی میں ہونے والے کاربم دھماکے کی ذمہ دار کسی گروپ یاتنظیم کی جانب سے قبول نہیں کی گئی۔

    مزید پڑھیں:لیبیا میں فورسز کی داعش کے خلاف آپریشن میں تیزی

    دوسری جانب لیبیا کےشہر ’’سرت‘‘ میں دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف حکومتی فورسز کا آپریشن جاری ہے جس میں اب تک فورسز کی جانب سے متعدد علاقوں کودہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرالیاگیاہے۔

    مزید پڑھیں:لیبیا میں بم دھماکا، 22 افراد جاں بحق، درجنوں زخمی

    واضح رہے کہ اس سے قبل رواں سال اگست میں لیبیا کے شہر بن غازی میں کاربم دھماکے کے نتیجے میں 22افراد جان کی بازی ہاگئے تھے۔

  • شام: بم دھماکے میں اپوزیشن وزیر سمیت 12افراد جاں بحق

    شام: بم دھماکے میں اپوزیشن وزیر سمیت 12افراد جاں بحق

    بیروت: شام کے جنوبی حصے میں ہونے والے کار بم دھماکے میں شامی اپوزیشن حکومت کے وزیر سمیت 12 افرادجاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق داعش نے ایک جاری بیان میں حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے ایک کارکن نے اپوزیشن کے اجلاس کے دوران دھماکا خیز مواد سے بھری جیکٹ اڑا دی۔

    شامی اپوزیشن کے مطابق بم دھماکا جنوبی صوبے دارا میں ایک پولیس اسٹیشن کی افتتاحی تقریب کے دوران ہوا۔

    اپوزیشن کے ترجمان سعدی الجنیدی کا کہنا تھا کہ بم دھماکے میں 12 افراد جاں بحق ہوئے جن میں صوبائی حکومت کے مقامی انتظامیہ کے وزیر یعقوب ال عمار بھی شامل ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ واقعے میں درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ جاں بحق ہونے والوں میں ‘اپوزیشن رہنما، جنگجو اور مقامی حکام شامل ہیں’۔

    دوسری جانب داعش نے اپنے بمبار کی شناخت ابو ایوب الداراوی کے نام سے کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ حملے میں 50 افراد ہلاک ہوئے۔

    یاد رہے کہ مذکورہ صوبے میں اپوزیشن نے صوبائی حکومت کا قیام 2013 کے آخر میں کیا تھا،اس کے علاوہ شام کے دیگر مقبوضہ علاقوں میں بھی انہوں نے اپنی حکومت قائم کی تھی۔

    مزید پڑھیں: شام میں امن کی کوشش پھر ناکام، حلب پر بمباری سے 32افراد ہلاک

    خیال رہے کہ 19 ستمبر کو شامی فوج نے عسکریت پسندوں پر معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے روس اور امریکا کے تحت ہونے والے جنگ بندی معاہدے کو ختم کرنے کا اعلان کردیا تھا، جس کے بعد ملک کے دوسرے بڑے اور اہم شہر حلب میں شدید بمباری کی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ شام میں 2011 میں صدر بشار السد کی انتظامیہ کے خلاف بغاوت کا آغاز ہوا تھا اور اس وقت سے اب تک شام بھر میں خانہ جنگی جاری ہے جس میں 3 لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    مزید پڑھیں:شام میں فرانسیسی طبی مرکز پر بمباری،4افراد ہلاک

    واضح رہےکہ گزشتہ روزشام کے شہر حلب میں طبی امداد فراہم کرنے والی فرانسیسی تنظیم کے طبی مرکز پر بمباری کے نتیجے میں چار افراد ہلاک ہو گئےتھے۔

  • صومالیہ میں فوجی قافلےپرحملہ،جنرل سمیت6افراد ہلاک

    صومالیہ میں فوجی قافلےپرحملہ،جنرل سمیت6افراد ہلاک

    موغادیشو: صومالیہ میں حکام کے مطابق ایک خودکش حملے میں فوج کے ایک اعلیٰ افسر سمیت کم از کم چھ افراد ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں حملہ آور نے وزارت دفاع کے ہیڈکوارٹرز کے قریب دھماکہ خیز مواد سے بھری گاڑی جنرل محمد جمالے گوبالے کے قافلے سے ٹکرا دی۔

    عینی شاہدین کے مطابق جنرل گوبالے کی گاڑی سڑک پر جارہی تھی جب ایک اور گاڑی نے اس کو ٹکر ماری اور دھماکہ ہوا۔یہ حملہ اس وقت ہوا جب فوجی قافلہ فوجی ہسپتال سے نکل کر وزارت دفاع کی جانب جا رہا تھا۔

    خیال رہے کہ ہلاک ہونے والے فوجی جنرل پر اس سے قبل بھی قاتلانہ حملے ہوچکے تھے۔ دھماکے کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم الشباب نے قبول کی ہے۔

    مزید پڑھیں: صومالیہ میں صدارتی محل کے قریب دھماکہ، 20افراد ہلاک

    صومالیہ کے صدر حسن شیخ محمد نے اس واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جنرل گوبالے کے خاندان کو تعزیتی پیغام بھیجا ہے۔

    واضح رہے کہ جنرل گوبالے صومالی فوج کے تھرڈ بریگیڈ کو کمانڈ کر رہے تھے جو جنوبی صومالیہ میں شدت پسند تنظیم الشباب کے خلاف برسرپیکار ہے۔

  • ترکی میں حکمران جماعت کے دفتر کے قریب دھماکہ،48 افراد زخمی

    ترکی میں حکمران جماعت کے دفتر کے قریب دھماکہ،48 افراد زخمی

    انقرہ: ترکی میں حکمران جماعت کے دفتر کے قریب کار بم دھماکے کے نتیجے میں 48 افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق ترکی کے جنوب مشرقی شہر وین میں حکمران جماعت کے دفتر کے قریب کار بم دھماکے کے نتیجے میں 2 پولیس اہکاروں سمیت 48 زفراد زخمی ہوگئے جن میں سے 2 کی حالت تشویش ناک ہے۔

    دھماکہ اتنا شدید تھا کہ آس پاس کی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور گاڑیوں میں آگ لگ گئی جبکہ حکمران جماعت کے دفتر کی عمارت کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکہ حکمران جماعت کے دفتر کے قریب چیک پوئنٹ پر ہوا تاہم دہشت گردوں کا نشانہ حکمران جماعت کا دفتر تھا۔

    مزید پڑھیں: ترکی میں شادی کی تقریب کے قریب دھماکہ،50افراد جاں بحق

    ترک حکام نے دھماکے کی ذمہ داری کردستان ورکر پارٹی پر عائد کی ہے تاہم دھماکے کے حوالے سے مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔

    واضح رہے کہ ترکی کے جنوب مشرقی صوبوں میں کردوں کے خلاف فوج کا بڑے پیمانے پر آپریشن جاری ہے جبکہ کرد باغیوں سے جھڑپوں کے نتیجے میں اب تک کئی سیکورٹی اہلکار بھی مارے گئے ہیں۔