Tag: کار

  • ریورس کرتے ہوئے گاڑی بے قابو، تالاب میں جا گری

    ریورس کرتے ہوئے گاڑی بے قابو، تالاب میں جا گری

    بھارت میں ایک گاڑی تالاب میں جا گرنے سے ایک شخص ہلاک ہوگیا، واقعہ سی سی ٹی وی کیمرا میں ریکارڈ ہوگیا۔

    یہ واقعہ بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں پیش آیا، سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ گاڑی کا ڈرائیور اسے ریورس کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

    اچانک گاڑی قابو سے باہر ہوتی ہے اور تیزی سے پیچھے چلی جاتی ہے جہاں ایک تالاب موجود ہے، گاڑی تالاب میں گر جاتی ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ گاڑی میں 3 افراد سوار تھے جن میں سے 2 کو بچا لیا گیا ہے تاہم ایک شخص کی موت ہوگئی۔

  • سعودی عرب: سڑک پر پورا خاندان حادثے کا شکار ہونے سے بال بال بچ گیا

    سعودی عرب: سڑک پر پورا خاندان حادثے کا شکار ہونے سے بال بال بچ گیا

    ریاض: سعودی عرب میں ایک لاپرواہ ڈرائیور کی غفلت کے باعث پورا خاندان حادثے کا شکار ہونے سے بال بال بچ گیا، واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوگئی۔

    ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک پورا خاندان حادثے کا شکار ہونے سے اس وقت بال بال بچ گیا جب ایک لاپرواہ ڈرائیور انتہائی تیزی سے کار چلاتا دکھائی دیا، یہ فورڈ کار تھی۔

    ویڈیو کلپ میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سڑک کراس کرتے ہوئے باپ اپنے بچوں کو بچانے کی کوشش کرتا نظر آیا اور انہیں سڑک پار کروانے کے بعد زمین پر گر گیا، خوش قسمتی سے سعودی شہری گاڑی کے پہیوں تلے آنے سے محفوظ رہا۔

    کار کا مالک رات کے وقت بھی گاڑی کی لائٹس بجھا کر ڈرائیونگ کر رہا تھا اور دوسروں کی جانوں کو خطرے میں ڈال رہا تھا۔

    یہ کلپ سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوگیا اور لوگوں نے گاڑی کے ڈرائیور کو برا بھلا کہنا شروع کردیا۔

    یاد رہے جنرل ٹریفک ڈپارٹمنٹ نے گاڑیوں کے ڈرائیورز کو رات کے وقت گاڑی چلاتے ہوئے گاڑیوں کی لائٹس آن نہ کرنے کی وارننگ جاری کی ہے، اس ضابطے کی خلاف ورزی کی سزا 3 ہزار سے لے کر 6 ہزار ریال تک ہوسکتی ہے۔

  • وفاقی حکومت کی ناقص حکمت عملی سے کار سازی کی صنعت بھی متاثر

    وفاقی حکومت کی ناقص حکمت عملی سے کار سازی کی صنعت بھی متاثر

    اسلام آباد: وفاقی حکومت کی ناقص حکمت عملی سے کار سازی کی صنعت بھی متاثر ہوگئی، جولائی تا اگست گاڑیوں کی پیداوار میں 19.7 فیصد کمی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی ناقص حکمت عملی سے کار ساز کمپنیاں بھی پریشان ہوگئی ہیں، غیر یقینی اور بے ربط پالیسیز سے کار سازی متاثر ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جولائی تا اگست گاڑیوں کی پیداوار میں 19.7 فیصد کمی ہوئی، بر وقت خام مال نہ ملنے کی وجہ کار سازی تاخیر کا شکار ہے۔

    ذرائع صنعت و پیداوار کا کہنا ہے کہ ایل سیز نہ کھلنے کے باعث گاڑیوں کی مینو فیکچرنگ میں کمی ہوئی، کار ساز کمپنیوں کی تقریباً 20 کروڑ ڈالر سے زائد کی ایل سیز نہیں کھولی جا سکیں۔

    ذرائع کے مطابق اسپیئر پارٹس اور کٹس کی امپورٹ نہ ہونے کے باعث پیداواری صلاحیت میں کمی واقع ہوگئی۔ جون، جولائی اور اگست کے دوران گاڑیاں اور اسپیئر پارٹس کی امپورٹ پر پابندی عائد تھی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جون، جولائی، اگست میں صارفین بکنگ کے مطابق مینو فیکچرنگ نہیں ہوئی، گاڑیوں کی پینڈنگ ایل سیز آئندہ ماہ سے کھولے جانے کا امکان ہے۔

    ذرائع وزارت صنعت و پیداوار کے مطابق اسٹیٹ بینک نے ستمبر سے دسمبر تک 75 لاکھ ڈالر کا ایل سیز کھولنے کا کوٹہ دیا، جنوری سے اپریل تک کار ساز کمپنیوں نے تقریباً ڈیڑھ کروڑ ڈالر کی ایل سیز کھلوائی تھیں۔

  • ڈرائیونگ کے دوران سوجانے والے شخص کے ساتھ کیا ہوا؟

    ڈرائیونگ کے دوران سوجانے والے شخص کے ساتھ کیا ہوا؟

    بیلجیئم میں ایک خوش قسمت شخص ڈرائیونگ کے دوران سوگیا اور گاڑی 25 کلو میٹر تک صحیح سلامت چلتی رہی۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق سوتے ہوئے ڈرائیور کو چند بائیک سواروں نے دیکھا، وہ گاڑی کو نہیں روک سکتے تھے چنانچہ انہوں نے فوری طور پر ایمرجنسی سروس اور پولیس کو مطلع کیا۔

    ایک مقام پر گاڑی کو روکا جاسکا تب بھی 41 سالہ ڈرائیور سو رہا تھا، ڈرائیور کے غشی کی نیند سونے کے دوران گاڑی 25 کلومیٹر تک سفر کرتی رہی۔

    راستے میں ملنے والے ڈرائیورز کا کہنا تھا کہ مذکورہ گاڑی بہت تیز چل رہی تھی اور لین میں دائیں بائیں بھی ہورہی تھی۔

    پولیس کے مطابق ممکنہ طور پر گاڑی کے فیچرز لین اسسٹ اور کروز کنٹرول نے گاڑی کو کسی حادثے سے بچایا، لین اسسٹ گاڑی کو واپس لین کے درمیان میں لاتی رہی جبکہ کروز کنٹرول نے گاڑی کی رفتار یکساں رکھی۔

  • متحدہ عرب امارات: سیلاب میں تباہ کاروں کے مالکان کے لیے نئی سہولت

    متحدہ عرب امارات: سیلاب میں تباہ کاروں کے مالکان کے لیے نئی سہولت

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں سیلاب سے تباہ ہونے والی کاروں کے لیے انشورنس کلیم کی نئی ویب سائٹ لانچ کردی گئی، امارات میں اس دفعہ 27 سال کی ریکارڈ توڑ بارشیں ہوئی ہیں۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات میں سیلاب کے نقصانات کے انشورنس کلیم کی نئی ویب سائٹ متعارف کروا دی گئی۔

    امارات میں غیر معمولی سیلاب کے صرف ایک ہفتے بعد وزارت داخلہ نے فجیرہ میں کار مالکان کے لیے اپنی تباہ شدہ گاڑیوں کے واقعے کی رپورٹ حاصل کرنے کے لیے ایک ویب سائٹ شروع کی ہے۔

    وہ لوگ جن کی کاریں ریکارڈ توڑ بارشوں کے دوران آنے والے سیلاب کی وجہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو چکی ہیں یا تباہ ہو چکی ہیں وہ اس رپورٹ کو انشورنس کا دعویٰ کرنے کے لیے استعمال کر سکیں گے۔

    تباہ شدہ کار کی تفصیلات، تصاویر اور رجسٹریشن کارڈ ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرنی ہوگی، جو انگریزی اور عربی دونوں زبانوں میں دستیاب ہے، اس سروس کی فیس 20 درہم ہے جہاں گاڑی کی تفصیلات جمع ہونے کے بعد صارف کو ایک رجسٹریشن نمبر جاری کیا جاتا ہے۔

    انشورنس اہلکار کے مطابق ایک بار کار کے مالک کے پاس رپورٹ آنے کے بعد وہ اپنی کاروں کی مرمت کے لیے اپنی انشورنس کمپنی سے رجوع کر سکتے ہیں، رپورٹ جاری ہونے میں 2 سے 3 کاروباری دن لگ سکتے ہیں۔

    عام طور پر تو یہ ہوتا ہے کہ انشورنس کمپنی اس کے بعد ایک ریکوری گاڑی بھیجے گی اور کار کو منظور شدہ گیراج میں لے جائے گی جہاں سے مکینکس مشورہ دیں گے کہ آیا کار قابل مرمت ہے یا نہیں۔

    خیال رہے کہ متحدہ عرب امارات میں گزشتہ ہفتے 27 سالوں میں سب سے زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی جس کے نتیجے میں فجیرہ، شارجہ اور راس الخیمہ کے مختلف علاقوں میں سیلاب آگیا۔

    اس دوران مجموعی طور پر 7 افراد ہلاک ہوئے جن میں 5 پاکستانی شہری بھی شامل ہیں، متعدد افراد بے گھر بھی ہوگئے ہیں۔

  • خود کار ڈرائیونگ والی پرتعیش کیڈیلک کار

    خود کار ڈرائیونگ والی پرتعیش کیڈیلک کار

    امریکی آٹو موبائل مینو فیکچرر جنرل موٹرز کے ڈویژن کیڈیلک موٹرز نے خود کار ڈرائیونگ کی صلاحیت رکھنے والی نئی کانسیپٹ گاڑی کو متعارف کروایا ہے۔

    کیڈیلک انر اسپیس مکمل خود کار لگژری گاڑی ہے جو بجلی پر چلتی ہے، یہ دیکھنے میں ہی مستقبل کی گاڑی لگتی ہے جس کے اندر 2 مسافروں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔

    اس گاڑی میں اسٹیئرنگ یا پیڈلز موجود نہیں بلکہ اس کی جگہ سونے والوں کے لیے کمپارٹمنٹ اور کمبل موجود ہیں۔

    کمپنی کا کہنا ہے کہ اس گاڑی کو چلانے کے لیے آپ کو کسی قسم کے مینوئل کنٹرول کی ضرورت نہیں ہوگی۔

    اس گاڑی میں قدم رکھنے پر لگتا ہے کہ جیسے آپ کسی سائنس فکشن میں داخل ہوگئے ہیں، اس کے دروازے اوپر کی جانب کھلتے ہیں جبکہ ونڈ شیلڈ اور سن روف بھی اوپر کی جانب اٹھ جاتے ہیں۔

    کمپنی نے بتایا کہ الیکٹرک اور خود کار ڈرائیونگ گاڑیوں کا کردار بدل دینے والے فیچرز ہیں۔

    بیان میں مزید بتایا گیا کہ ہم اس طرح کے کانسیپٹس کے ذریعے جانچ رہے ہیں کہ ہم اس میں کیسے آگے بڑھ سکتے ہیں اور اپنے صارفین کو زیادہ پرتعیش تجربے کے ساتھ اپنے لیے زیادہ وقت فراہم کرسکتے ہیں۔

  • سعودی عرب: اپنی گاڑی دیتے ہوئے این او سی کیوں ضروری ہے؟

    سعودی عرب: اپنی گاڑی دیتے ہوئے این او سی کیوں ضروری ہے؟

    ریاض: سعودی محکمہ ٹریفک پولیس نے کہا ہے کہ اپنی گاڑی عارضی طور پر کسی کو دینے سے قبل این او سی ضرور تیار کروائیں تاکہ گاڑی کا مالک غیر ضروری چالانوں سے بچ سکیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں ادارہ ٹریفک پولیس نے کہا ہے کہ گاڑی کے مالک کی جانب سے دوسرے شخص کو عارضی طور پر گاڑی دیتے ہوئے مقررہ این او سی دینے پر مالک کا چالان نہیں کیا جائے گا۔

    محکمہ ٹریفک پولیس کی جانب سے جاری کردہ وضاحت میں کہا گیا کہ دوسرے شخص کو گاڑی دینے سے قبل این اوسی کا مقصد گاڑی کے مالک کے حقوق کا تحفظ ہے۔

    این او سی کا مقصد ہے کہ جو شخص گاڑی چلا رہا ہو، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کی صورت میں ٹریفک چالان اسی کے نام سے جاری ہو بصورت دیگر گاڑی کے مالک کے نام پر چالان ہوگا۔

    یاد رہے کہ ادارہ ٹریفک پولیس کے قانون کے مطابق کسی کو عارضی طور پر اپنی گاڑی دینے سے قبل ابشر اکاؤنٹ سے این او سی بنانا ضروری ہے تاکہ کسی بھی خلاف ورزی کی صورت میں گاڑی کے مالک کو قانونی مسئلے کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

    خود کار ٹریفک چالان سسٹم کی وجہ سے کسی بھی خلاف ورزی پر سسٹم گاڑی کی نمبر پلیٹ کے ذریعے مالک کے شناختی کارڈ یا اقامہ نمبر پر چالان بھیج دیتا ہے۔

    این او سی جاری ہونے کی صورت میں محدود وقت کے لیے گاڑی جس کے استعمال میں ہوتی ہے چالان بھی اسی کے نام سے رجسٹر کیا جاتا ہے۔

    کرائے پر گاڑی لیتے وقت رینٹ اے کار سروس والوں کی جانب سے بھی این او سی جاری کیا جاتا ہے جس کی اطلاع کرائے پر گاڑی لینے والے کے موبائل پر دی جاتی ہے۔

    جب گاڑی واپس کی جاتی ہے تو لازمی ہے کہ اپنی موجودگی میں ہی این او سی ختم کروایا جائے تاکہ گاڑی، عارضی طور پر لینے والے کے نام سے ہٹ سکے۔

  • نسان گیس پر چلنے والی گاڑیاں بنانا ختم کردے گی؟

    نسان گیس پر چلنے والی گاڑیاں بنانا ختم کردے گی؟

    جاپانی کار ساز کمپنی نسان کا کہنا ہے کہ اگر ان کے صارفین چاہیں گے کہ گیس پر چلنے والی گاڑیاں ختم کردی جائیں تو وہ ضرور ایسا کریں گے۔

    گیس پر چلنے والی گاڑیوں کے مرحلہ وار خاتمے کے کوپ 26 عالمی معاہدے پر دستخط نہ کرنے کے حوالے سے جاپانی کار ساز کمپنی نسان کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے بتایا کہ نسان ماحول دوست ہے مگر صارف کی رہنمائی پر چلتی ہے۔

    گزشتہ ماہ گلاسگو میں ہونے والے معاہدے میں 30 سے زائد قومی حکومتیں شامل ہوئیں کیونکہ ٹرانسپورٹیشن انڈسٹری کاربن کے اخراج کی وجہ سے کئی دہائیوں تک ہونے والے ماحولیاتی نقصان کو دور کرنے کی دوڑ میں لگی ہوئی ہے۔

    ان کے ساتھ فورڈ اور مرسڈیز بینز سمیت 6 آٹو موٹو کمپنیاں شام ل ہوئیں لیکن نسان نے اپنے فرانسیسی پارٹنر رینالٹ کے ساتھ اس معاہدے کو چھوڑ دیا۔

    نسان کے چیف آپریٹنگ افسر اشوانی گپتا کا کہنا ہے کہ اگر صارفین کہتے ہیں کہ اسے ختم کردیں (گیس سے چلنے والی گاڑیوں کی پیداوار) تو ہم اسے ختم کردیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر (ایک صارف) انٹرنل کمبسشن انجن والی کاروں میں مزید جوش نہیں رکھتا ہے اگر اسے آئی سی ای کاروں میں قیمت کی مسابقت نہیں ملتی ہے اگر اسے سی او ٹو جرمانہ ادا کرنا ہے تو وہ اسے کیوں رکھے گا۔

    اشوانی گپتا جو میڈیا کے دورے کے لیے دبئی میں تھے نے نسان کے صارفین کے لیے منتقلی کو ہموار بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔

    انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں یہ ہم پر منحصر ہے کہ اسے مسابقتی کیسے بنایا جائے، لہٰذا گاہک قدرتی طور پر ایسا کریں گے، یورپ میں یہ بہت جلد ہوگا۔

    جاپانی کار ساز کمپنی اگلے 10 سالوں میں نئی الیکٹرک کاروں کے ماڈلز متعارف کروانے کی کوششیں تیز کر رہی ہے جس کا مقصد سنہ 2030 تک 50 فیصد الیکٹریفیکیشن مکس ہے، کیونکہ یہ 2050 تک اپنی مصنوعات کے لائف سائیکل میں کاربن نیوٹرل ہونے سے بھی دگنا ہو جائے گا۔

    نسان نے پچھلے ہفتے اپنے الیکٹرک ماڈل لائن اپ کے لیے سالڈ سٹیٹ بیٹریاں تیار کرنے کے لیے 17.6 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری منصوبے کا بھی اعلان کیا تھا، علاوہ ازیں سنہ 2024 تک ایک پائلٹ پلانٹ قائم کرنے کا اعلان بھی کیا تھا جس کی پیداوار سنہ 2028 تک شروع ہوگی۔

  • کامیاب معاشی پالیسیوں کے ثمرات، گاڑیوں کی ریکارڈ فروخت

    کامیاب معاشی پالیسیوں کے ثمرات، گاڑیوں کی ریکارڈ فروخت

    حکومت کی کامیاب معاشی پالیسیوں کے ثمرات سامنے آنا شروع ہوگئے، ملک میں گزشتہ ماہ ریکارڈ تعداد میں گاڑیاں خریدی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی کامیاب معاشی پالیسیوں کے ثمرات سامنے آنا شروع ہوگئے، ملک کی دو بڑی آٹو کمپنیوں نے گزشتہ دنوں ریکارڈ گاڑیاں فروخت کیں۔

    ٹویوٹا پاکستان کا کہنا تھا کہ کمپنی کے قیام سے اب تک انہوں نے ایک ماہ میں پاکستان میں سب سے زیادہ گاڑیاں فروخت کرنے کے تمام ریکارڈ توڑ دیے۔ اعلامیے کے مطابق جولائی 2021 میں 6 ہزار 775 یونٹ (گاڑیاں) فروخت کیے گئے جو سنہ 1993 سے اب تک کمپنی کی جانب سے ایک ماہ میں گاڑیوں کی سب سے زیادہ سیلز ہیں۔

    اس حوالے سے ماہر معاشیات مزمل اسلم نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت نے گاڑیوں کے ٹیکس میں کمی کی ہے جس کی وجہ سے گاڑیوں کی فروخت میں اضافہ ہوا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ پہلے ایک گاڑی کی قیمت پر 40 فیصد ٹیکس حکومت کو جاتا تھا جو اب کم کردیا گیا۔

    علاوہ ازیں بینکوں کی شرح سود بھی کم کردی گئی ہے جس کی وجہ لوگ آسانی سے بینک کی قسط بھر سکتے ہیں نتیجتاً وہ گاڑی خریدنے کے قابل ہوگئے ہیں۔

    مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ رواں سال زراعت اور فصلوں کی پیداور میں بھی اضافہ دیکھا گیا جس سے ملک کی مجموعی معاشی صورتحال بھی بہتر ہوئی۔

  • کار پر خوفناک مکڑیوں کا حملہ، دہشت ناک ویڈیو

    کار پر خوفناک مکڑیوں کا حملہ، دہشت ناک ویڈیو

    آسٹریلیا مختلف جنگلی حیات کا گھر ہے اور یہ مقامی حیات اکثر انسانوں کے درمیان بھی آجاتی ہیں، ایسی ہی ایک خاتون کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بے حد وائرل ہورہی ہے جنہیں اپنی کار میں نہایت ہوش ربا منظر نظر آیا۔

    ڈینیئل گلاسکو نامی خاتون نے اپنی پارک شدہ گاڑی کو کھولا تو اس کے اندر مکڑی کے سینکڑوں ننھے ننھے بچے اور ان کی خوفناک ماں کو دیکھ کر ان کی سانسیں رک گئیں۔

    یہ ہنٹس مین اسپائیڈر تھی جو اپنے بچوں کے ساتھ کار میں آ پہنچی تھی۔ جسامت میں عام مکڑیوں سے بڑی اور خوفناک دکھنے والی یہ مکڑی آسٹریلیا میں نہایت عام ہے۔

    لوگوں کا کہنا ہے کہ انہیں اکثر اوقات اپنی کاروں میں یہ مکڑیاں نظر آتی ہیں۔

    ماہرین کے مطابق اپنے بچوں کو خطرے میں دیکھ کر یہ مکڑی حملہ کرنے میں دیر نہیں لگاتی، اس کا کاٹا نہایت تکلیف دہ ہوتا ہے مگر جان لیوا نہیں ہوتا۔

    سوشل میڈیا پر خاتون کی یہ ویڈیو بے حد وائرل ہوئی اور لوگوں نے کمنٹس میں خوف اور الجھن کا اظہار کیا۔

    ایک صارف نے کہا کہ اب پوری کار کو جلا کر راکھ دو، ان مکڑیوں سے نجات حاصل کرنے کا بس ایک یہی طریقہ ہے۔