Tag: کاغان

  • کاغان میں کار 300 فٹ گہری کھائی میں گرنے  کے باوجود 3 سالہ بچہ  کیسے بچ گیا؟ ریسکیو حکام  بھی حیران

    کاغان میں کار 300 فٹ گہری کھائی میں گرنے کے باوجود 3 سالہ بچہ کیسے بچ گیا؟ ریسکیو حکام بھی حیران

    کاغان : کاغان حادثے میں کار 300 فٹ گہری کھائی میں گرنے کے باوجود بچہ معجزانہ طور پر کیسے بچ گیا،ریسکیو حکام بھی حیران رہ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وادی کاغان میں افسوسناک حادثے میں تقریبا آدھی رات کو ایک کار تقریبا 300 فٹ گہرائی کی کھائی میں جاگری۔

    حادثے مین گاڑی میں موجود میاں بیوی جاں بحق ہوگئے لیکن اس میں موجود چھوٹا بچہ معجزاتی طورپربچ گیا۔

    کئی گھنٹے بعد جب ریسکیو حکام دریائے کنہار کے کنارے جائے حادثہ پر پہنچے تو انہوں نے دیکھا کہ تباہ حال گاڑی سے چند فٹ کی دوری پر ایک جوڑے کی لاشیں پڑی تھی مگر انہیں یہ دیکھ کر تعجب ہوا کہ قریب تین سال کا بچہ وہاں پتھر سے ٹیک لگائے خاموش بیٹھا تھا۔

    بچے کو صرف چند معمولی خراشیں آئیں تھیں، دریائے کنہار میں اس وقت پانی کی سطح کم ہے لہذا بچہ محفوظ رہا۔

    مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ رات میں یہاں جنگلی درندے بھی ہوتے ہیں لیکن بچے کی اللہ نے حفاظت کی۔

    جاں بحق ہونیوالے محمد جمشید اوران کی اہلیہ کا تعلق ضلع اٹک کے علاقے حضرو سے ہے، جوہانگ کانگ سے کچھ روز قبل ہی پاکستان گھومنے آئے تھے۔

    یاد رہے اس سے قبل گجرات سے آئے چار سیاح جن کی لاشیں اسکردو میں دریا کنارے سے ملیں تھیں، جنہیں ریسکیو اہلکاروں نے رسیوں کی مدد سے نکالا تھا۔

    مزید پڑھیں : 7 دن سے لاپتہ 4 سیاحوں کی گاڑی اور لاشیں مل گئیں

  • مانسہرہ: کار کھائی میں گرنے سے میاں بیوی جاں بحق، ڈیڑھ سالہ بچہ معجزانہ طور پر محفوظ رہا

    مانسہرہ: کار کھائی میں گرنے سے میاں بیوی جاں بحق، ڈیڑھ سالہ بچہ معجزانہ طور پر محفوظ رہا

    مانسہرہ میں کاغان لڑی کے قریب کار کھائی میں گرنے سے میاں بیوی جاں بحق ہوگئے جبکہ ڈیڑھ سالہ بچہ حادثے میں محفوظ رہا۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ حادثہ مانسہرہ میں میں کاغان لڑی کے قریب پیش آیا جاں بحق میاں بیوی کا تعلق اٹک کے علاقے حضرو سے ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ اس حادثے میں میاں بیوی جاںبحق ہوگئے تاہم کار سوار ڈیڑھ سالہ بچہ معجزانہ طور پر محفوظ رہا ہے۔

    کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ایمرجنسی یونٹ نے لاشوں اور بچے کو کھائی سے نکال لیا ہے، معمولی زخمی بچےکو کاغان اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بھی مانسہرہ میں جیپ کھائی میں گرنے سے 4 خواتین جاں بحق ہوگئیں، پولیس کا اس حوالے سے بتانا تھا کہ حادثہ مانسہرہ میں کن چھجڑی کے مقام پر پیش آیا جہاں جیپ سنڈی سے جبوڑی جارہی تھی۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ حادثہ جیپ کے بریک فیل ہونے کے باعث پیش آٰیا جس کے نتیجے میں 4 خواتین جاں بحق اور 6 افرا زخمی ہوئے، حادثے کی اطلاع ملتے ہی مقامی افراد نے امدادی کارروائیاں شروع کرتے ہوئے لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    https://urdu.arynews.tv/sukhiki-interchange-husband-wife-die-in-accident/

  • کاغان سے سیر کرکے آنیوالے 9 افراد مبینہ طور پر لاپتہ

    کاغان سے سیر کرکے آنیوالے 9 افراد مبینہ طور پر لاپتہ

    سرگودھا: سالم انٹر چینج پر کاغان سے سیر کرکے آنیوالے 9 افراد مبینہ طور پر لاپتہ ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کاغان سے سیر کرکے آنیوالے 9 افراد سرگودھا میں موٹر وے سالم انٹرچینج سے لاپتہ ہوگئے جس کے بعد ورثا نے روڈ بلاک کرکے احتجاج کیا ہے۔

    اہلخانہ کا کہنا ہے کہ 18 جون کو سرگودھا کے نواحی علاقے چک 75 شمالی کے رہائشی فیصل و دیگر سیر کیلئے گئے تھے، 22 جون کی رات 11 بجے موٹر وے پر اترے جس کے بعد سے موبائل بند ہے۔

    دوسری جانب لواحقین کے احتجاج پر تھانہ پھلروان پولیس نے مقدمہ درج کر لیا، پولیس کا کہنا ہے کہ یہ 9 افراد فراڈ کیس میں ایف آئی اے فیصل آباد کی تحویل میں ہیں۔

    پولیس نے بتایا کہ سالم سے غائب افراد ایف آئی اے کو مطلوب تھے، پولیس نے ایف آئی اے فیصل آباد سے رابطہ کر لیا ہے ساتھ ہی اہل خانہ کو ایف آئی اے سے رابطہ کرنے کا کہہ دیا ہے۔

  • 2 فٹ تک برف کی تہہ جم گئی، شوگران، کاغان میں سڑکیں کھولنے کا کام جاری

    2 فٹ تک برف کی تہہ جم گئی، شوگران، کاغان میں سڑکیں کھولنے کا کام جاری

    مانسہرہ: سیاحتی مقامات شوگران اور وادئ کاغان میں شدید برف باری کی وجہ سے بند رابط سڑکیں کھولنے کا کام جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عوامی مشکلات کے پیش نظر کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے اسٹاف نے بھاری مشینری کے ساتھ رابطہ سڑکوں کی بحالی پر کام جاری رکھا ہوا ہے۔

    سیاحوں کی سہولت اور آسانی کے لیے شوگران روڈ کھولنے کے بعد کاغان میں رابطہ سڑکوں سے برف ہٹانے کا کام جاری ہے جہاں ڈیڑھ سے دو فٹ تک برف کی تہہ موجود ہے۔

    ڈائریکٹر جنرل کے خصوصی احکامات پر وادئ کاغان اور شوگران، کولئی پالس اور دیگر مقامات پر برفباری کے بعد وادی کے خوب صورت مناظر اور دل کش نظاروں سے لطف اندوز ہونے کے لیے آنے والے سیاحوں اور مقامی لوگوں کی رہنمائی اور مدد کے لیے اہلکار بھی تعینات کیے گئے ہیں۔

  • سانحہ مری کے بعد وادئ کاغان سیاحوں کے لیے بند

    سانحہ مری کے بعد وادئ کاغان سیاحوں کے لیے بند

    سانحہ مری کے بعد وادئ کاغان میں کوائی کے مقام پر چیک پوسٹ قائم کرکے سیاحوں کا داخلہ بند کردیا گیا، ڈی سی نے پابندی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

    برفباری کا آغاز ہوتے ہی ملک بھر سے سیاح دلفریب مناظر دیکھنے کے لیے بالائی علاقوں کا رخ کرتے ہیں تاہم گزشتہ روز مری میں پیش آنے والے افسوسناک سانحے کے بعد ناران، جھیل سیف الملوک اور اگلے تفریحی مقامات پر جانے والے سیاحوں کو روک دیا گیا ہے۔

    اس سلسلے میں شوگراں سے نیچے کوائی کے مقام پر چیک پوسٹ قائم کردی گئی ہے اور سیاحوں کو آگے جانے سے روکا جارہا ہے۔

    پابندی سے متعلق ڈپٹی کمشنر مانسہرہ نے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے جس کے مطابق پابندی آئندہ احکامات تک برقرار رہے گی۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق صرف ایمرجنسی گاڑیوں کو آگے جانے کی اجازت ہوگی۔

    اس حوالے سے ڈی سی مانسہرہ کا کہنا ہے کہ شوگراں سیاحوں سے بھرچکا ہے وہاں مزید گنجائش نہیں، سیاح آگے جانے پر بضد ہیں لیکن انہیں آگے نہیں جانے دے رہے، کیونکہ سیاحوں اور مقامی افراد کی زندگیوں کو محفوظ بنانا ہماری اولین ترجیح ہے۔

  • سیاحوں پر ناران کاغان جانے کے لیے کوئی پابندی نہیں: انتظامیہ

    سیاحوں پر ناران کاغان جانے کے لیے کوئی پابندی نہیں: انتظامیہ

    وادئ کاغان: مقامی انتظامیہ نے کہا ہے کہ ناران کاغان کے کچھ ہوٹل جزوی بندش کے بعد کھول دیے گئے ہیں، سیاحوں پر ناران کاغان جانے کے لیے کوئی پابندی نہیں ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ناران کاغان کی انتظامیہ نے کچھ ہوٹلز کی بندش کے حوالے سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ ہوٹل اسٹاف میں کرونا کیسز رپورٹ ہوئے تھے جس پر انھیں بند کر دیا گیا تھا، تاہم اب ان ہوٹلوں کو ڈس انفیکٹ کرنے کے بعد کھول دیا گیا ہے۔

    انتظامیہ نے بتایا کہ ناران کاغان کے ہوٹلوں میں احتیاطی تدابیر پر مکمل عمل درآمد یقینی بنایا گیا ہے، 5 ایسے ہوٹل ہیں جن میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کیا جا رہا ہے۔

    کرونا وائرس کیسز کی بنیاد پر ناران کے ہوٹلز بند کیے جانے کے بعد احتجاج کیا جا رہا ہے

    معاون خصوصی اطلاعات خیبر پختون خوا کامران بنگش نے بھی اس سلسلے میں بیان جاری کیا ہے کہ سیاحتی مقامات پر کسی بھی قسم کی پابندی زیر غور نہیں، کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور انتظامیہ نے ہوٹلز انتظامیہ کے نمونے لیے تھے، 7 ہوٹلز اور ریسٹورنٹس کے افراد میں کرونا کی تشخیص ہوئی ہے اس لیے ان پر اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کر دیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 18 تاریخ کو ایس او پیز کی خلاف ورزی پر انتظامیہ نے کارروائی کرتے ہوئے ناران میں درجنوں ہوٹلز کو سیل کر دیا تھا، اسسٹنٹ کمشنر بالاکوٹ کی جانب سے ناران میں موجود سیاحوں کو انخلا کے لیے اگلے دن دوپہر 12 بجے تک کا وقت دیا گیا تھا اور سیاحوں کے خلاف کارروائی کا بھی عندیہ دیا تھا۔

    اسسٹنٹ کمشنر بالاکوٹ نے ناران میں 40 ہوٹل سیل کیے، ہوٹل مالکان پہلے ہی کرونا سے معاشی طور پر شدید متاثر تھے

    اے سی بالاکوٹ نے ہدایت جاری کی تھی کہ جب تک پابندی ہے عوام سیاحتی علاقوں کا رخ نہ کریں۔ اس کارروائی کے بعد ناران میں ہوٹل ایسوسی ایشن اور شہریوں نے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا تھا۔

    اگلے دن ڈپٹی کمشنر نے بیان جاری کیا کہ سیاحتی مقامات حکومتی ہدایت پر بند کیے گئے ہیں، اس لیے سیاح شوگراں کاغان اور ناران جانے سے گریز کریں۔

  • وادیٔ کاغان میں برف باری، سیاحوں کی بڑی تعداد پہنچنا شروع

    وادیٔ کاغان میں برف باری، سیاحوں کی بڑی تعداد پہنچنا شروع

    مانسہرہ: ملک کے خوب صورت سیاحتی مقامات کاغان اور شوگران ویلی میں برف باری کے بعد موسم مزید سرد اور حسین ہو گیا، سیاحوں کی بڑی تعداد تفریح کے لیے پہنچنا شروع ہو گئی۔

    تفصیلات کےمطابق مانسہرہ کے سیاحتی مقامات وادئ کاغان اور شوگران میں حالیہ برف باری نے وادیوں کے حسن کو چار چاند لگا دیے، جس سے لطف اندوز ہونے کے لیے سیاح بھی کھنچے چلے آ رہے ہیں۔

    [bs-quote quote=”ہمارے سیاحتی مقامات کا حسن سوئٹزر لینڈ سے کم نہیں ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”سیاح”][/bs-quote]

    شوگران پہنچنے والے سیاحوں کو برف کی سفید چادر اوڑھے حسین وادیوں نے اپنے سحر میں جکڑ لیا ہے۔

    سیاحوں نے شوگران کے ٹھنڈے موسم میں رباب کی دھنیں چھیڑ دیں، ساتھی سیاح جھوم اٹھے، سیاحوں کا کہنا ہے کہ ہمارے سیاحتی مقامات کا حسن سوئٹزر لینڈ سے کم نہیں ہے۔

    وادیٔ کاغان آنے والے سیاحوں کا کہنا ہے کہ ونٹر ٹور ازم کے فروغ کے لیے حکومت کی جانب سے خصوصی توجہ کی ضرورت ہے۔

    دریں اثنا ملک کے بالائی علاقوں میں روئی کے گالوں کی برسات جاری ہے، برف پوش وادیوں کا حسن مزید نکھر گیا ہے، بلوچستان والوں پر بھی قدرت مہربان ہو گئی، محکمہ موسمیات نے کراچی سمیت ملک کے بیش تر شہروں میں بارش کی پیش گوئی کی ہے۔

    اسکردو، کالام، مالم جبہ، سوات، دیر، چلاس اور وادی نیلم میں بھی پہاڑوں پر برف باری جاری ہے، جس کی وجہ سے جنت نظیر وادیوں کے حسن کو چار چاند لگ گئے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  بارش کا نیا سسٹم داخل، کراچی اور بلوچستان میں‌ ایمرجنسی نافذ

    بارش اور برف باری سے بلوچستان بھی ٹھنڈا ٹھار ہو گیا، زیارت میں برف باری نے ہر منظر دل کش بنا دیا، درخت اور پہاڑ برف میں چھپ گئے۔

    کوئٹہ میں کالی گھٹاؤں نے رنگ جما دیا، ٹپ ٹپ برستی بوندوں نے سردی کی شدت بڑھا دی، مستونگ، گوادر، پسنی اور چمن میں بھی رم جھم نے موسم کو مزید سرد کر دیا۔

  • برفباری دیکھنے کے لیے ان مقامات کی سیر کریں

    برفباری دیکھنے کے لیے ان مقامات کی سیر کریں

    ملک کے بالائی علاقوں میں برفباری کا آغاز ہوگیا ہے اور اس کے ساتھ ہی گرم اور خشک علاقوں کے رہنے والوں نے برفباری دیکھنے کے لیے اپنا بوریا بستر باندھ لیا ہے۔

    پاکستان قدرتی مناظر کے حوالے سے دنیا کے حسین ترین ممالک میں سے ایک ہے جہاں چاروں موسم پائے جاتے ہیں۔ اس سال اگر آپ بھی برف باری دیکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ آپ کو کن مقامات کا انتخاب کرنا چاہیئے۔

    وادی کیلاش

    1

    پاکستان کی وادی چترال اور وادی کیلاش دو خوبصورت ترین مقامات ہیں۔ وادی کیلاش میں ایک مختلف مذہب کے لوگ آباد ہیں جن کی روایات و ثقافات نہایت خوبصورت، سحر انگیز اور منفرد ہیں۔

    2

    اگر آپ سردیوں میں یہاں کا دورہ کرتے ہیں تو آپ ان کے تہوار سنو گالف میں شرکت کر سکتے ہیں۔

    وادی ناران

    naran-2

    خیبر پختونخوا کے ضلع مانسہرہ میں واقع وادی ناران اپنی خوبصورتی اور جھیل سیف الملوک کی وجہ سے بے حد مشہور ہے۔

    naran-1

    یہاں کی لوک کہانیوں کے مطابق اس جھیل پر چاند راتوں میں آسمان سے پریاں اترتی ہیں۔

    مالم جبہ

    malam-2

    وادی سوات میں واقع ہل اسٹیشن مالم جبہ بھی ایک خوبصورت مقام ہے۔ یہ پاکستان میں برف کے کھیل اسکینگ کا واحد مرکز ہے۔

    malam-1

    یہ مقام تاریخ سے دلچسپی رکھنے والے افراد کے لیے بھی دلچسپی کا باعث ہے کیونکہ یہاں بدھ مت کے دو سٹوپا (جہاں گوتم بدھ کی راکھ دفن ہے) اور 6 بدھ عبادت گاہیں بھی موجود ہیں۔

    وادی ہنزہ

    hunza

    پاکستان کے صوبہ گلگت بلتستان میں دریائے ہنزہ کے کنارے واقع یہ ایک پہاڑی علاقہ ہے۔

    baltit

    یہاں کا بلتت قلعہ سیاحوں کے لیے پرکشش ترین مقام ہے جبکہ یہاں سے پاکستان میں موجود خوبصورت بلند پہاڑی چوٹیوں کا بھی نظارہ کیا جاسکتا ہے۔

    سکردو

    skardu-2

    دریائے سندھ اور دریائے شگر کے سنگم پر واقع اسکردو سطح سمندر سے 8 ہزار 200 فٹ بلند ہے۔

    skardu-1یہاں موجود جھیلیں اپر کچورا جھیل، لوئر کچورا جھیل اور صدپارہ جھیل خوبصورت ترین جھیلیں ہیں۔

    زیارت

    ziarat-1

    ضلع زیارت نہ صرف ایک سیاحتی بلکہ تاریخی مقام بھی ہے۔ یہاں زیارت ریزیڈنسی موجود ہے جہاں بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے اپنی زندگی کے آخری ایام گزارے تھے۔

    juniper

    یہاں پر دنیا کا دوسرا بڑا صنوبر کا جنگل بھی موجود ہے۔ اس جنگل میں 5 سے 7 ہزار سال قدیم درخت بھی موجود ہیں۔

    نتھیا گلی

    nathia-2

    نتھیا گلی صوبہ خیبر پختونخوا کا ایک پہاڑی قصبہ ہے جو ضلع ایبٹ آباد میں مری کو ایبٹ آباد سے ملانے والی سڑک پر 8200 فٹ کی بلندی پر واقع ہے۔

    nathia-1

    پیر چانسی

    peer-2

    سطح سمندر سے ساڑھے 9 ہزار فٹ کی بلندی پر واقع یہ مقام مظفر آباد میں واقع ہے۔

    peer-1

    کیل گاؤں

    kel-2

    آزد کشمیر میں وادی نیلم میں موجود یہ گاؤں برفباری کا نظارہ دیکھنے کے لیے نہایت حسین مقام ہے۔

    kel-1

    یہ پاکستان کی بلند ترین چوٹیوں میں سے ایک سروائی چوٹی کا بیس کیمپ بھی ہے۔