Tag: کاغذات نامزدگی

  • کراچی: این اے 245 سے فاروق ستارکے کاغذات نامزدگی مسترد

    کراچی: این اے 245 سے فاروق ستارکے کاغذات نامزدگی مسترد

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کے کراچی کے حلقہ این اے 245 سے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما ڈاکٹرفاروق ستار کے این اے 245 سے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے۔

    فاروق ستار نے عام انتخابات میں حصہ لینے کے لیے قومی اسمبلی کی نشت پر کراچی کے تین حلقوں سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں جن میں این اے 241،245،247 کے حلقے شامل ہیں۔

    ریٹرننگ افسر نے حلقہ این اے 245 سے ڈاکٹرفاروق ستار کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کی جس کے بعد انہیں مسترد کردیا گیا۔

    ریٹرننگ افسر کے مطابق ایم کیوایم رہنما فاروق ستار نے 2 مقدمات میں مفرور ہیں اور انہوں نے یہ مقدمات چھپائے جس پر ان کے کاغذات کو مسترد کیے گئے۔

    الیکشن 2018: امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا آج آخری روز

    واضح رہے کہ انتخابی امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا آج آخری روز ہے۔ الیکشن کمیشن کے ترمیم شدہ انتخابی شیڈول کے مطابق آراوز کے فیصلوں کے خلاف اپیلیں 22 جون تک دائرہوسکیں گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • الیکشن 2018: امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا آج آخری روز

    الیکشن 2018: امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا آج آخری روز

    اسلام آباد : عام انتخابات 2018 کے لیے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا آج آخری دن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن 2018 کے لیے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا آج آخری روز ہے اور ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ جانچ پڑتال کا وقت بڑھانے کی کوئی تجویز زیرغور نہیں ہے۔

    الیکشن کمیشن کے اعدادوشمار کے مطابق 2013ء کے مقابلے میں 2018ء کے انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے والے امیدواروں کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے۔

    خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے 11 جون تک امیدواروں کے کاغذات نامزدگی وصول کیے تھے جس کے بعد ان کی جانچ پڑتال کا عمل شروع کیا گیا۔

    انتخابی شیڈول کے مطابق ریٹرننگ افسران کے فیصلے پراعتراضات کے لیے اپیلیں 22 جون تک دائر کی جاسکیں گی اور امیدواروں کی نظرثانی شہدہ فہرست 28 جون کو جاری کی جائے گی۔

    ڈیٹا لیک ہونے کے معاملہ پر الیکشن کمیشن نے نادرا سے وضاحت طلب کرلی

    یاد رہے کہ گزشتہ روز نادرا کی جانب سے ڈیٹا لیک ہونے کے معاملہ پر الیکشن کمیشن نے نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین نادرا کو خط لکھ کر نادرا سے وضاحت طلب کی ہے۔

    واضح رہے کہ 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کے لیے بیان حلفی جمع کرانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مریم نواز کے کاغذاتِ نامزدگی منظور، شاہد خاقان اور گلالئی کے مستقبل کا فیصلہ محفوظ

    مریم نواز کے کاغذاتِ نامزدگی منظور، شاہد خاقان اور گلالئی کے مستقبل کا فیصلہ محفوظ

    لاہور: مسلم لیگ ن کی رہنما اور سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 125 سے کاغذات نامزدگی منظور ہوگئے اور ریٹرننگ آفیسر نے تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کی درخواست مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد نے مریم نواز کے کاغذات نامزدگی کو الیکشن کمیشن میں چلینج کیا تھا، پی ٹی آئی رہنما نے دعویٰ کیا تھا کہ مریم نواز نے اثاثے چھپائے اور زرعی اراضی کی درست تفصیلات نہیں دیں۔

    آر او نے امیدوار اور اعتراض کنندہ کے وکلاء کی موجودگی میں درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے مریم نواز کے کاغذات نامزدگی پر اٹھائے جانے والے تمام اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں الیکشن لڑنے کا اہل قرار دے دیا۔

    مزید پڑھیں: این اے 243، ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہار کے کاغذات نامزدگی مسترد

    دوسری جانب قومی اسمبلی کے حلقے این اے 192 سے شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی پر اٹھائے جانے والے اعتراضات پر فیصلہ محفوظ ہوگا جبکہ پیپلزپارٹی کےشریک چیئرمین آصف علی زرداری کے کاغذات کی جانچ پڑتال کے لیے آر او نے اعتراض کنندہ کو کل صبح 9 بجے تک کی مہلت دیتے ہوئے بمعہ ثبوت طلب کرلیا۔

    علاوہ ازیں  حلقہ این اے 53 پر عائشہ گلالئی کی جانب سے جمع کرائے جانے والے کاغذات نامزدگی پر اعتراض سامنے آیا جس میں درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ امیدوار نے عمران خان پر جھوٹا الزام لگا کر ثبوت فراہم نہیں کیے لہذا وہ صادق اور امین نہیں رہیں۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ اگر عائشہ گلالئی سچی ہیں تو ریٹرننگ آفسیر کے سامنے تمام ریکارڈ پیش کردیں وگرنہ اُن کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جائیں۔

    یہ بھی پڑھیں: این ا ے 131، ریٹرننگ افسر نے عمران خان کو کل ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا

    عائشہ گلالئی، شاہد خاقان عباسی کے کاغذات نامزدگی سے متعلق اعتراضات پر ریٹرننگ آفیسر نے فیصلہ محفوظ کرلیا جسے کل یعنی 19 جون کو سنایا جائے گا، علاوہ ازیں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے جمع کرائے جانے والے کاغذات پر حلقہ این اے 53 میں اعتراضات سامنے آئے جس کی سماعت کل ہوگی۔

    دوسری جانب تحریک انصاف کے چیئرمین کے وکیل بابر اعوان نے اعلان کیا ہے کہ عمران کےنامزدگی فارم کےخلاف جھوٹے اعتراضات پرعدالت جائیں گے کیونکہ غیر ملکی عدالت کے فیصؒے کی پاکستان میں کوئی قانونی حیثیت نہیں، اس طرح کے ہتھکنڈے تحریک انصاف کی تبدیلی کو نہیں روک سکتے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • الیکشن کمیشن کی آر اوز کو عید پر بھی کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال جاری رکھنے کی ہدایت

    الیکشن کمیشن کی آر اوز کو عید پر بھی کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال جاری رکھنے کی ہدایت

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے ریٹرننگ افسران کو ہدایات دیں ہیں کہ وہ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال عید پر بھی جاری رکھیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں انتخابات دو ہزار اٹھارہ کے لئے امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے ،  الیکشن کمیشن نے ریٹرنگ افسران کو عام انتخابات کے لئے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال عید پر بھی جاری رکھنے کی ہدایات جاری کردی ہے۔

    گذشتہ روز الیکشن کمیشن کا اجلاس ہوا تھا ، جس کے بعد ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ عام انتخابات فوج کی نگرانی میں ہوں گے،پولنگ اسٹیشن کےاندر اور باہر فوجی جوان تعینات ہوں گے، حساس پولنگ اسٹیشنز پر خفیہ کیمرے لگائے جائیں گے جبکہ بیلٹ پیپرز کی چھپائی بھی فوج کی سیکیورٹی میں ہوگی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ شفاف انتخابات کرانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔

    واضح رہے کہ امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا عمل 19 جون تک جاری رہے گا، امیدواروں کو جانچ پڑتال کے عمل کے دوران پارٹی ٹکٹس جمع کرانا لازم ہوتے ہیں۔

      خیال رہے کہ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال اور ایپلٹ ٹریبیونل کے فیصلوں کے بعد امیدواروں کی حتمی فہرست 30جون کوجاری کی جائے گی جبکہ آئندہ عام انتخابات 25 جولائی 2018 کو منعقد کیے جائیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پیسوں کی کمی کے باعث حضرت بی بی الیکشن لڑنے سے محروم ہوگئیں

    پیسوں کی کمی کے باعث حضرت بی بی الیکشن لڑنے سے محروم ہوگئیں

    بنوں: پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے مدمقابل الیکشن لڑنے والی خضرت بی بی پیسوں کی کمی کے باعث انتخابات میں حصہ لینے سے محروم ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق دو روز قبل خیبرپختونخواہ کے حلقہ این اے 35 سے 97 سالہ خاتون نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے لیکن الیکشن لڑنے کے لیے مقررہ رقم کی ادا نہ کرنے کی صورت میں خضرت بی بی انتخابات میں حصہ نہیں لے سکیں گی۔

    خیبر پختونخواہ کے علاقے ممباتی بارکزئی سے تعلق رکھنے والی خضرت بی بی کا کہنا ہے کہ بروقت پیسے کی فراہمی نہ ہونے پر الیکشن سے محروم رہی، پہلے قومی اسمبلی کے لیے 3 ہزار روپے تھے اب 30 ہزار ہیں۔


    بنوں: عمران خان کے مقابلے میں 97 سالہ خاتون نے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیے


    ان کا کہنا تھا کہ اس سے قبل صوبائی اسمبلی کے 2 ہزار روپے تھے اب 20 ہزار ہیں، یہی وجہ ہے کہ غریب طبقہ الیکشن میں حصہ لینے سے محروم ہے۔

    خیال رہے کہ حضرت بی بی علاقے کی جانی مانی شخصیت ہیں، وہ پانچویں مرتبہ الیکشن لڑتیں اگر وہ رقم کی ادائیگی کردیتیں، بزرگ خاتون بنوں کے حلقہ پی کے نواسی سے بھی الیکشن لڑنے کی خواہش مند تھیں۔

    واضح رہے کہ 97 سالہ بزرگ خاتون آزاد امیدوار کی حیثیت سے بنوں میں سربراہ پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے مدمقابل تھیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • الیکشن 2018: انیس ہزار سے زائد امیدواروں نے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرادیے

    الیکشن 2018: انیس ہزار سے زائد امیدواروں نے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرادیے

    لاہور: ملک میں 2018 کے عام انتخابات میں حصہ لینے کے خواہش مند انیس ہزار آٹھ امیدواروں نے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرادیے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب سے 8987 افراد نے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائے، جب کہ سندھ سے 4765 افراد نے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائے۔

    الیکشن کمیشن کے ذرائع نے بتایا کہ خیبر پختونخوا سے 2928 کاغذاتِ نامزدگی جمع ہوئے، بلوچستان سے 1675 امیدواروں نے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائے۔

    ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق فاٹا سے صرف 345 افراد نے کاغذات جمع کرائے، جب کہ اسلام آباد سے 93 امیدواروں نے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائے ہیں۔

    ملاحظہ کریں: عائشہ گلالئی پرویز خٹک سے مقابلے کے لیے تیار

    قومی اسمبلی کی 342 نشستوں کے لیے 5488 کاغذاتِ نامزدگی جمع ہوئے، جب کہ قومی اسمبلی کے لیے پنجاب سے 2349، سندھ سے 1308 کاغذات جمع ہوئے۔

    دیکھیں: عمران خان کے مقابلے میں 97 سالہ خاتون

    ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی کے لیے خیبر پختونخوا سے 774، اور بلوچستان سے 404 کاغذاتِ نامزدگی جمع ہوئے، جب کہ قومی اسمبلی کے لیے فاٹا سے 345 اور اسلام آباد سے 93 کاغذات جمع ہوئے۔ دوسری طرف اقلیتی نشستوں کے لیے صرف 215 کاغذاتِ نامزدگی جمع ہوئے ہیں۔

    یہ بھی دیکھیں: پرویز مشرف کے کاغذاتِ نامزدگی لیہ سے

    صوبائی نشستوں کے سلسلے میں پنجاب اسمبلی کے لیے 6638، سندھ کے لیے 3457 خواہش مندوں نے کاغذات جمع کرائے، جب کہ خیبر پختونخوا اسمبلی کے لیے 2145 اور بلوچستان اسمبلی کے لیے 1271 کاغذات جمع ہوئے۔

    دل چسپ: سکھ امیدوار کا کاغذاتِ نامزدگی جمع کرانے کا انوکھا واقعہ


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • پرویز مشرف نے لیہ سے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے

    پرویز مشرف نے لیہ سے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے

    لاہور: الیکشن کی بساط پر پرانے کھلاڑی کی ری انٹری ہوگئی، سابق صدر مملکت اور سپہ سالار پرویز مشرف نے لیہ سے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے۔

    تفصیلات کے مطابق آل پاکستان مسلم لیگ (اے پی ایم ایل) کے سربراہ اور سابق صدر پرویز مشرف نے پنجاب کے ضلع لیہ سے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’اعتراض ہے‘ میں خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کراچی اور چترال سمیت دیگر حلقوں سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے البتہ تحریری فیصلہ آنے کے بعد پاکستان واپس آنے کا فیصلہ کروں گا۔


    ریحام کی کتاب ن لیگی منصوبہ ہے، مقصد عمران کے ووٹ کو نقصان پہنچانا ہے: پرویز مشرف


    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میرا ملک ہے میں جلد واپس آؤں گا، پوچھے گئے سوال پر پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ نواز شریف خود سازش اور دھاندلی کرتے ہیں لیکن الزام دوسروں پر لگاتے ہیں۔

    خیال رہے کہ سابق صدر نے دوہزار تیرہ کے انتخابات میں بھی حصہ لینے کا فیصلہ لیا تھا لیکن انہیں نااہل قراردیدیا گیا تھا اس مرتبہ عدالت نے انکے کاغذات نامزدگی کی منظوری عدالت میں پیشی سے مشروط کردی ہے۔


    نادرا نے پرویز مشرف کا شناختی کارڈ بلاک کر دیا


    واضح رہے کہ اب کیا پرویز مشرف عدالت میں پیش ہوکر اپنے کاغذات نامزدگی منظور کروانے کی راہ ہموار کریں گے یا پھر اس مرتبہ بھی یہ سینئر کھلاڑی پولین سے ہی میچ دیکھے گا یہ ایک سوالہ نشان ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سپریم کورٹ نے امیدواروں کےلیے کاغذات نامزدگی کے ہمراہ بیان حلفی ضروری قرار دے دیا

    سپریم کورٹ نے امیدواروں کےلیے کاغذات نامزدگی کے ہمراہ بیان حلفی ضروری قرار دے دیا

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے کاغذات نامزدگی کے ہمراہ بیان حلفی ضروری قراردے دیا اور حکم دیا کہ تمام امیدوار تین روزمیں بیان حلفی جمع کرانے کے پابند ہوں گے، الیکشن کمیشن بیان حلفی اورمتن تیار کریں گے۔ کاغذات نامزدگی وہی رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں 5رکنی لارجربینچ نے کاغذات نامزدگی فارم کی سابقہ شقوں کی بحالی سے متعلق کیس
    کی سماعت کی۔

    دوران سماعت چیف جسٹس نے ایازصادق کے وکیل سے مکالمہ کیا کہ آپ کی اپیلیں قابل سماعت ہیں،اسپیکر قومی اسمبلی لوگوں کے اثاثوں کی تفصیلات فراہم کرنے میں شرما کیوں رہے ہیں،بچوں کے اور اپنے غیرملکی اثاثے، بینک اکاؤنٹ و دیگر تفصیلات بتانے میں کیا حرج ہے، ہم نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو معطل کرکے وقتی ریلیف دیا۔ امیدوار اضافی حلف نامہ جمع کروا دیں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ اضافی تفصیلات 10روز میں ریٹرننگ افسرکوجمع کرادیں، کاغذات نامزدگی میں تبدیلی والے بھی عدالت میں بیٹھے ہیں، عوام کو انتخاب لڑنے والے کی تفصیلات معلوم ہونی چاہیے، اسپیکرکیوں چاہتےہیں یہ تفصیلات مخفی رکھی جائیں، ہم آپ کی درخواست خارج کردیتےہیں۔

    اسپیکرقومی اسمبلی کے وکیل شاہد حامد نے عدالتی فیصلے کا حوالہ دیا ، جس پر جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس میں کہا کہ حوالےکی ضرورت نہیں پورے شہر کو پتہ ہے، اثاثوں کی تفصیلات پیش کرنےمیں شرم کیوں ہے، وفاق کہاں ہے،7 ماہ سےحکومت نے معاملہ لٹکائے رکھا۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ چاہتے ہیں اثاثوں کی تفصیلات چھپائی جائیں یہ آئینی معاملہ ہے، جس پرشاہدحامد نے کہا کہ اسپیکر کو ذاتی طور پر تفصیلات دینے میں پریشانی نہیں۔

    جسٹس ثاقب نثار نے مزید کہا کہ اسپیکرکس قانون کے تحت معاملے کو چیلنج کرسکتےہیں، آرٹیکل 218 سےالیکشن کمیشن کو اختیار ملتا ہے، آپ الیکشن کمیشن کےاختیارکوکیوں کم کرارہے ہیں، الیکشن کمیشن نے آگے انتخابات بھی کرانے ہیں، ن لیگ کی نہیں اسپیکرکی نمائندگی کررہاہوں، اسپیکرکا انتخاب بھی تومسلم لیگ ن نےکرایا ہے۔

    چیف جسٹس کا ریمارکس میں کہنا تھا کہ اسپیکرکاکاغذات نامزدگی کی تبدیلی سےمفادمتاثرنہیں ہورہا ، تفصیلات چھپا کرشہریوں کو کیوں محروم رکھا جاتا ہے،  پہلے ہائیکورٹ فیصلےکیخلاف انٹراکورٹ اپیل کرنی چاہیے تھی، قابل سماعت نہ ہونے کا فیصلہ دیا تو درخواست خارج ہوسکتی ہے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ الیکشن کمیشن کےاختیارات میں مداخلت کی جارہی ہے، اب بھی ہم چاہتےہیں نیا فارم ہی چلے، جو معلومات ختم کی گئی انہیں بیان حلفی کے ذریعے لیا جائے اور یہ بیان حلفی 10دن کےاندراندر جمع کرایا جائے۔

    اسپیکرقومی اسمبلی کے وکیل شاہدحامد نے کہا کہ آپ کی عدالتی آبزرویشن سے منتیں بنیں گی، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہماری آبزرویشن کی توخبر بننی چاہیے، جن لوگوں نے چالاکیاں کرکے قانون بنایا ہمیں سب پتہ ہے، چالاکیاں کرکے قانون بنانے والے عدالت میں موجود ہیں۔

    جسٹس میاں ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ خود کو کیوں چھپانا چاہتے ہیں؟ عوام کوامیدوارکی امانتداری، دیانتداری کا علم ہونا چاہیے، امیدوار کی تمام تفصیلات کا علم ہونے میں کیا نقصان ہے؟ ہمیں بتائیں ایاز صادق کیا تفصیلات چھپانا چاہتے ہیں؟

    جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس میں کہا کہ جمعہ جمعہ8 دن ہوئےقانون میں 2مرتبہ تبدیلی ہوچکی،جس پر شاہد حامد نے جواب دیا کہ پارلیمنٹ کاغذات نامزدگی سے متعلق قانون کا اختیار رکھتا ہے، دہری شہریت والے انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ معلومات بیان حلفی کی صورت میں کمشنرسے تصدیق کرائیں، جہانگیرترین کا سارا مقدمہ ہی زرعی ٹیکس سے متعلق تھا، آپے کھادا، آپے پیتا، آپے واہ واہ کیتا، ایسے نہیں چلے گا ہم نے قوم کو بچانا ہے کسی شخصیت کو نہیں، ہم الگ سے ایک بینچ تشکیل دیں گے، عملدرآمد بینچ جائزہ لے گا الیکشن کیسے کرانے ہیں۔

    جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ بڑے جلسوں میں کروڑوں روپےخرچ کیےجاتےہیں، بینرکتنے سائز کا ہوگا اس معاملے کو ہم دیکھیں گے، ہمیں انتخابات میں بالکل صاف ستھرے لوگ چاہئیں، شفافیت اور درست معلومات فراہمی کیلئے بیان حلفی مانگیں گے، غلط معلومات دی گئیں توتوہین عدالت کی کارروائی کریں گے۔

    سپریم کورٹ نے امیدواروں کے لیے بیان حلفی ضروری قراردے دیا اور کہا کہ تمام امیدوار3روزمیں بیان حلفی جمع کرانے کے پابند ہوں گے۔

    چیف جسٹس نے الیکشن کمیشن کو بیان حلفی اور متن تیار کرنے کا حکم دے دیا اور کہا کہ بیان حلفی تیارہونےکےبعدتمام امیدواراسےجمع کرائیں گے، کاغذات نامزدگی وہی رہیں گے، ہوسکتا ہے بیان حلفی کی وجہ سے اسکروٹنی کی تاریخ بڑھانا پڑے، جس پر الیکشن کمیشن نے کہا کہ کاغذات نامزدگی فارم جمع کرانے کی آخری تاریخ 3دن بعد ہے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس میں کہا کہ الیکشن کمیشن اورعدالت کے معاون وکیل بیان حلفی کا نمونہ تیارکریں گے، نمونہ بیان حلفی آج ہی سپریم کورٹ میں جمع کرایا جائے گا، آج ہی جمع کرانے والا نمونہ بیان حلفی عدالتی حکم کا حصہ ہوگا۔

    چیف جسٹس نے مزید کہا کہ تصور کیا جائے گایہ بیان حلفی سپریم کورٹ میں جمع کرایا گیا، کسی بھی مرحلے پر بیان حلفی کے منافی حقائق آئے تو ایکشن ہوگا، منافی حقائق پر سپریم کورٹ براہ راست ایکشن لے سکے گی، ایسے امیدوارکے خلاف توہین عدالت کی کارروائی ہوگی، بیان حلفی کاغذات نامزدگی کے علاوہ 3دن میں جمع کرانا ہوگا اور اس کام کے لئے الیکشن شیڈول متاثر نہیں کیا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں

  • کاغذات نامزدگی فارم سے متعلق درخواست کی سماعت کے لیے لارجر بینچ تشکیل

    کاغذات نامزدگی فارم سے متعلق درخواست کی سماعت کے لیے لارجر بینچ تشکیل

    اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے کاغذات نامزدگی فارم سے متعلق درخواست کی سماعت کے لیے لارجر بینچ تشکیل دے دیا.

    تفصیلات کے مطابق کاغذات نامزدگی کیس کی سماعت کرنے والے لارجنر بینچ کی سربراہی چیف جسٹس کریں گے. لارجربینچ میں جسٹس عظمت سعید شیخ، جسٹس مشیرعالم، جسٹس سردارطارق اورجسٹس مظہرعالم میاں خیل شامل ہیں. درخواست کی سماعت کل صبح ساڑھے 11 بجے ہوگی.

    درخواست گزار کی جانب سے بعض حذف کردہ شقوں کی بحالی کی استدعا کی گئی تھی. انتخابی اصلاحات ایکٹ کے تحت نئے کاغذات نامزدگی فارم کا جائزہ لیاجائے گا.

    واضح رہے کہ سیاست دانوں کی جانب سے کاغذاتِ نامزدگی میں کی جانے والی حالیہ تبدیلیاں کو لاہورہائی کورٹ نے کالعدم قرار دے دیا تھا، جس کے فوری بعد الیکشن کمیشن نے کاغذات کی وصولی کا عمل روک دیا.

    فیصلے کے اگلے روز نگراں وزیر اعظم جسٹس ناصر الملک نے اس کے خلاف اپیل کی ہدایت جاری کی، کیوں کہ اس سے الیکشن میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہوگیا تھا۔

    بعد ازاں سپریم کورٹ نے کاغذاتِ نامزدگی میں تبدیلی سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کردیا، الیکشن کمیشن کی درخواست بھی منظور کرلی تھی، اب اس ضمن میں لارجر بینچ تشکیل دیا گیا ہے.


    سپریم کورٹ نے کاغذاتِ نامزدگی سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کردیا


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں،مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عام انتخابات کیلئے کاغذات نامزدگی کے اجراء اور وصولی کا آغاز

    عام انتخابات کیلئے کاغذات نامزدگی کے اجراء اور وصولی کا آغاز

    اسلام آباد : ملک بھر میں عام انتخابات کیلئے کاغذات نامزدگی کے اجرا اور وصولی کا آغاز ہوگیا، امیدواران آٹھ جون تک کاغذات نامزدگی جمع کراسکتے ہیں، امیدواروں کی فہرست آٹھ جون کو جاری کردی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں عام انتخابات 2018 کی سرگرمیوں کا باقاعدہ آغاز ہوگیا اور کاغذات نامزدگی کے اجرا اور  وصولی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے تین حلقوں کے کاغذات نامزدگی ایف ایٹ کچہری سے وصول اور  جمع کرائے جاسکتے ہیں۔

    قومی اسمبلی کی سات اور پنجاب کی پندرہ نشستوں کے کاغذات نامزدگی کیلئے جوڈیشل کمپلیکس راولپنڈی میں امیدواروں کی آمد جاری ہے، سٹی کورٹ کراچی سے  پہلا نامزدگی فارم قومی اسمبلی کےحلقے این اے دو سو چھیالیس کیلئے ممکنہ آزاد امیدوار محمدارشاد نے حاصل کیا۔

    لاہور ،کوئٹہ اور   پشاور میں بھی کاغذات نامزدگی کے اجرا اور  وصولی کا آغاز ہوگیا۔

    کاغذات نامزدگی آٹھ جون شام چار بجے تک جمع کرائے جاسکتے ہیں، امیدواروں کی فہرست بھی آٹھ جون کو جاری کی جائے گی، کاغذات نامزدگی کی جان پڑتال چودہ جون تک مکمل کرلی جائے گی۔

    کاغذات نامزدگی سے متعلق اپیلیں انیس جون تک دائر کی جاسکتی ہیں، اپیلٹ ٹریبونل چھبیس جون تک کاغذات نامزدگی سے متعلق فیصلے کرےگا۔

    امیدواروں کی نظرثانی شدہ فہرست ستائیس جون کو شائع ہوگی جبکہ امیدوار اٹھائیس جون تک دستبردار ہوسکیں گے اور انتیس جون کو انتخابی نشانات الاٹ کردیے جائیں گے۔

    یاد  رہے کہ لاہورہائی کورٹ نے کاغذات نامزدگی میں ترامیم کالعدم قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو پرانا فارم بحال کرنے کا حکم دیا ہے، عدالت کے مطابق مذکورہ ترمیم شدہ فارم میں آرٹیکل باسٹھ تریسٹھ کو غیر مؤثر کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

    جس کے بعد الیکشن کمیشن نے کاغذات نامزدگی کی وصولی کا عمل روک دیا تھا تاہم سپریم کورٹ نے لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کردیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔