Tag: کافی

  • میری کافی میں تھوک دیں 1000 روپے دونگا! ایک شخص کی عجیب فرمائش

    میری کافی میں تھوک دیں 1000 روپے دونگا! ایک شخص کی عجیب فرمائش

    بھارت میں ایک شخص نے عجیب و غریب فرمائش کرتے ہوئے خاتون سے کہا کہ وہ اس کی کافی میں تھوک پھنیکنے کے عوض 1000 روپے لے لیں۔

    سوشل میڈیا پلیٹ فارم ریڈایٹ پر بنگلورو سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون نے یہ حیرت انگیز واقعہ شیئر کی جو کچھ ہی دیر میں لوگوں کی توجہ کا مرکز بن گیا، خاتون نے بتایا کہ وہ چہل قدمی کرنے باہر نکلی تھیں کہ انھیں اس قسم کا مکروہ تجربہ پیش آیا۔

    اپنی پوسٹ میں خاتون نے بتایا کہ وہ گھر سے باہر کسی کام سے نکلی تھیں کہ 30 ایک شخص نے اس کے ساتھ بات چیت شروع کی اسکا لہجہ شائستہ اور دوستانہ تھا اس لیے خاتون نے بھی اس کے ساتھ بات چیت کو آگے بڑھایا۔

    مذکورہ شخص نے خاتون کو کافی پلانے کی پیشکش کی اور دونوں بنگلورو کے مقامی کیفے میں کافی پینے گئے۔

    خاتون نے لکھا کہ "میں نہیں جانتی کہ میں نے ایسا کیوں کیا لیکن میں کافی پینے کی پیشکش پر ہاں کہا، مجھ سے بیوقوفی ہوئی میں نے اس کے ساتھ کافی پی لی تھی۔”

    صرف 15-20 منٹوں کی گفتگو کے بعد اس شخص نے کہا کہ آپ کو عجیب لگے گا لیکن کیا آپ مجھ پر ایک احسان کر سکت ہیں؟” اس کے بعد مذکورہ شخص نے اپنا اسٹاربکس کاف کا کپ سامنے کیا اور خاتون سے تھوکنے کی فرمائش کی۔

    خاتون اس کی بات سن کر گڑبڑا گئی اور کہا کہ کیا آپ نے واقعی یہی کہا ہے جو میں نے سنا تو اس شخص نے ہاں میں جواب دیا، جب خاتون جانے لگیں تو اس شخص نے التجا کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ میری کافی میں تھوکیں گی تو میں 1000 روپے دوں گا۔

    خاتون یہ بات سن کر کافی حیران ہوئی اور ناگواری سے فوراً وہاں سے چلی گئی اور قریبی میٹرو اسٹیشن کی طرف جار کر فوری اپنے گھر کی راہ لی۔

    https://urdu.arynews.tv/viral-video-men-beat-coffee-shop-worker-he-refuses-to-give-extra-cup/

  • کہیں آپ کو چائے کی لت تو نہیں؟

    کہیں آپ کو چائے کی لت تو نہیں؟

    اکثر افراد کی صبح چائے یا کافی سے ہوتی ہے اور وہ اس کے بغیر خود کو مکمل طور پر جاگا ہوا محسوس نہیں کرتے، کیفین سے بھرپور چائے یا کافی جگانے کے ساتھ ارتکازکو بڑھانے میں بھی مدد فراہم کرتی ہے۔

    لیکن کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ ان مشروبات میں کتنی کیفین ہوتی ہے اور آپ کو دن بھر میں کیفین کی کتنی مقدار کی ضرورت ہوتی ہے؟ ان سوالات کے جوابات سے پہلے کیفین کے بارے میں بھی جاننا ضروری ہے کہ یہ کیا ہے۔

    کیفین کیا ہے؟

    کیفین ایک مرکزی اعصابی نظام کا محرک ہے جو میتھیلکسینتھائن کلاس سے تعلق رکھتا ہے، یہ چوکسی، صحت مند میٹا بولزم اور بہتر مزاج سے وابستہ ہے۔ یہ عام طور پر کافی، چائے، کیفین شدہ پری ورک آؤٹ سپلیمنٹس اور دیگر مشروبات میں پایا جاتا ہے۔

    کیفین اڈینوسین اے رسیپٹر کو اڈینوسین کے پابند ہونے سے روک کر کام کرتا ہے، جو نیورو ٹرانسمیٹر ایسٹیلکولین کے اخراج کو فروغ دیتا ہے۔

    ایک دن میں کتنی کیفین کی ضرورت ہے؟

    ایف ڈی اے کے مطابق، ایک صحت مند بالغ کے لیے کیفین کی روزانہ خوراک 400 ملی گرام ہے، تاہم، یہ مقدار ان لوگوں کے لیے مختلف ہوسکتی ہیں جو کیفین سے کسی قدر حساسیت رکھتے ہیں۔

    اگرچہ ایف ڈی اے نے بچوں کے لیے کیفین کی کوئی حد متعین نہیں کی ہے، لیکن امریکن اکیڈمی آف پیڈیاٹرکس تجویز کرتی ہے کہ بچے کیفین یا کسی دوسرے محرک کا استعمال نہ کریں۔

    اگر کوئی شخص کیفین سے حساسیت رکھتا ہے تو وہ بھی 400 ملی گرام کے بجائے کیفین کی کم مقداراستعمال کر سکتا ہے، کیونکہ یہ حساسیت تمام لوگوں میں مختلف ہوتی ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ معالج سے رابطہ کیا جائے۔

    فوائد

    کیفین، اگر تجویز کردہ مقدار کے برابر استعمال کی جائے تو یہ آپ کے ارتکاز کو بڑھانے، علمی کارکردگی اور کھلاڑی کی استعداد میں اضافے اور وزن میں کمی کے لیے معاون ثابت ہوتی ہے۔

    جبکہ کچھ مطالعات کیفین کے استعمال کو الزائمر کی بیماری، جلد کے کینسر، گردے کی پتھری، فالج اور ٹائپ 2 ذیابیطس ہونے کے خطرے سے بھی جوڑتے ہیں تاہم ان کے لیے ابھی مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

    ضمنی اثرات

    کیفین بہت سے قلیل سے طویل مدتی ضمنی اثرات کا باعث بن سکتی ہے، خاص طور پر جب اسے تجویز کردہ مقدار سے زیادہ استعمال کیا جائے۔ اس کا سب سے عام ضمنی اثر نیند کی کمی ہے تاہم، دل کی دھڑکن، ہائی بلڈ پریشر، بے چینی، سر درد اور بار بار پیشاب آنا شامل ہے۔

    ماہرین کے مطابق زیادہ تر لوگوں کے لیے 3 سے 5 کپ استعمال کرنا محفوظ ہے، فی دن کافی کے ان کپ میں موجود کیفین 400 ملی گرام سے زیادہ نہیں ہونی چاہیئے۔ اس حد سے تجاوز کرنا کیفین کی لت میں شمار کی جاسکتی ہے۔

  • سعودی عرب: کافی پر ریسرچ کے لیے اہم اعلان

    سعودی عرب: کافی پر ریسرچ کے لیے اہم اعلان

    ریاض: سعودی عرب میں کافی پر ریسرچ کے لیے گرانٹس کا اعلان کیا گیا ہے، سعودی عرب دنیا میں کافی کے سب سے بڑے صارفین میں سے ایک ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی وزارت ثقافت نے سعودی کافی کمپنی کے تعاون سے سعودی کافی ریسرچ گرانٹس کے لیے درخواستیں قبول کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    گرانٹس کا مقصد سعودی کافی پر تحقیق کے ذریعے ثقافتی بیداری کو فروغ دینا ہے، اس سے خطے کی کافی کی صنعت بھی متحرک ہوگی۔

    یہ گرانٹس سعودی اور بین الاقوامی محققین اور کافی کے مختلف شعبوں میں دلچسپی رکھنے والے ماہرین کے لیے دستیاب ہیں۔

    گرانٹس تین بنیادی تحقیقی راستوں کی حمایت کرتے ہیں، پہلا جزیرہ نما عرب میں کافی کی ابتدا اور اس سے وابستہ اہم ترین تاریخی ادوار اور واقعات کو دریافت کرتا ہے۔

    دوسرا ثقافتی ورثے کے طور پر سعودی کافی کے درمیان تعلق اور اظہار کی زبانی شکلوں جیسے شاعری، فنون لطیفہ، موسیقی، سماجی طریقوں، رسومات اور تہوار کی تقریبات پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔

    تیسرا راستہ مقامی کافی کی پیداوار کے فروغ سے متعلق ہے جو پائیدار اقتصادی ترقی کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔ یہ گرانٹ سعودی کافی سال انیشی ایٹو کا حصہ ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب دنیا میں کافی کے سب سے بڑے صارفین میں سے ایک ہے اور مملکت کے وژن 2030 پروگرام کے منصوبوں کے مطابق گھریلو کافی کی پیداوار میں خود کفالت حاصل کرنے، کھپت اور اقتصادی ترقی کے لیے بہت ضروری ہے۔

    سعودی عرب میں کافی کی کاشت کے لیے جازان، عسیر اور الباحہ میں کافی کے درختوں کی تعداد ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ ہے جبکہ کافی کے پھل دار درختوں کی تعداد 4 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔

  • سعوی عرب کی مشہور کافی اب دگنی مقدار میں پیدا ہوگی

    سعوی عرب کی مشہور کافی اب دگنی مقدار میں پیدا ہوگی

    ریاض: سعودی عرب اپنی مشہور کافی کے بیجوں کی پیداوار کو دگنا کرے گا، اس کے لیے کسانوں کو آب پاشی کے جدید آلات اور پودوں کی صورت میں مدد فراہم کرنی شروع کردی گئی ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب کا الباحہ شہر اپنی مشہور شداوی کافی بینز کی پیداوار کو دوگنا کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، یہ ایک انیشیٹو ہے جس سے خطے کے لیے روزگار اور آمدنی پیدا ہوگی۔

    الباحہ میں 200 سے زیادہ فارمز ہیں جہاں 22 ہزار سے زیادہ درخت ہیں جو اعلیٰ ترین معیار کی بینز اگاتے ہیں، الباحہ میں 1.6 ملین مربع میٹر کا مجموعی رقبہ دستیاب ہے جس میں 3 لاکھ درختوں کی گنجائش ہے۔

    ریجن میں ماحولیات، پانی اور زراعت کی وزارت کے ڈائریکٹر فہد بن مفتاح الزہرانی نے کہا کہ کافی کی پیداوار میں 100 فیصد اضافہ ہوگا، اس سے ایک ہزار نئی ملازمتیں بھی پیدا ہوں گی۔ اس میں ایک کاروباری، تربیتی اور نمائشی مرکز ہوگا جو اس ریجن کو ایک الگ زرعی سیاحت کی منزل بنائے گا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پہاڑی علاقے میں درختوں کو پھلنے پھولنے کے لیے احتیاط سے کاشت کی ضرورت ہوتی ہے۔

    وزارت نے کسانوں کو پانی کے ذرائع تک رسائی اور 60 سے 240 ٹن تک ذخیرہ کرنے کے لیے ٹینک فراہم کرنا شروع کیے ہیں، کسانوں کو آب پاشی کے جدید آلات اور پودوں کی صورت میں بھی مدد فراہم کی گئی ہے، اس انیشیٹو سے اب تک 122 کسانوں کو فائدہ پہنچا ہے۔

    اس کے علاوہ، وزارت اپنے دیہی پروگرام کے ذریعے چھوٹے کسانوں کے لیے مالی مدد فراہم کر رہی ہے جس سے انہیں کافی بینز کی پیداوار، تیاری اور مارکیٹنگ میں مدد ملے گی۔

  • کافی کا عالمی دن: کیا آپ اس جادوئی مشروب کے فوائد سے واقف ہیں؟

    کافی کا عالمی دن: کیا آپ اس جادوئی مشروب کے فوائد سے واقف ہیں؟

    بے شمار خصوصیات کی حامل کافی نہ صرف اپنے اندر بیش بہا فوائد رکھتی ہے بلکہ یہ ایک پسندیدہ اور سب سے زیادہ پیا جانے والا مشروب ہے۔

    آج دنیا بھر میں کافی کا عالمی دن منایا جارہا ہے، دنیا بھر میں روزانہ ڈیڑھ بلین سے زائد کافی کے کپ پیے جاتے ہیں۔

    بہت کم لوگوں کو علم ہے کہ کافی کا اصل وطن مشرق وسطیٰ کا ملک یمن ہے۔ یمن سے سفر کرتی کافی خلافت عثمانیہ کے دور میں ترکی تک پہنچی، اس کے بعد یورپ جا پہنچی اور آج کافی یورپ کا سب سے زیادہ پیا جانے والا مشروب ہے۔

    کافی انسانی جسم و دماغ کے لیے نہایت فائدہ مند ہے۔ آئیں آج اس کے فوائد جانتے ہیں۔

    جگر کے لیے فائدہ مند

    کیا آپ جانتے ہیں کسی بھی مشروب سے زیادہ کافی جگر کے لیے فائدہ مند ہے۔

    ماہرین کے مطابق روزانہ 3 سے 4 کپ کافی پینے والے افراد میں جگر کے مختلف امراض کا خطرہ 80 فیصد کم ہوجاتا ہے جبکہ ان میں جگر کا کینسر ہونے کے امکانات بھی بے حد کم ہوجاتے ہیں۔

    دماغی امراض میں کمی

    سیاہ کافی آپ کے دماغ میں ڈوپامائن نامی مادے کی مقدار میں اضافہ کرتی ہے۔ یہ مادہ آپ کے دماغ کو جسم کے مختلف حصوں تک سنگلز بھجنے کے لیے مدد فراہم کرتا ہے۔

    ڈوپامائن میں اضافے سے آپ پارکنسن جیسی بیماری سے بچ سکتے ہیں۔ اس بیماری کا شکار افراد کے اعصاب سست ہونے لگتے ہیں اور ان کی چال میں لڑکھڑاہٹ اور ہاتھوں میں تھرتھراہٹ ہونے لگتی ہے۔

    یہی نہیں ڈوپامائن کی زیادتی اور دماغی خلیات کا متحرک ہونا آپ کو بڑھاپے کے مختلف دماغی امراض جیسے الزائمر اور ڈیمینشیا سے بچا سکتا ہے۔

    ڈپریشن سے نجات

    طبی ماہرین کافی کو پلیژر کیمیکل یعنی خوشی فراہم کرنے والا مادہ کہتے ہیں۔

    چونکہ کافی دماغی خلیات کو متحرک اور ڈوپامائن میں اضافہ کرتی ہے لہٰذا دماغ سے منفی جذبات پیدا کرنے والے عناصر کم ہوتے ہیں اور ڈپریشن اور ذہنی تناؤ میں کمی آتی ہے۔

    کینسر کا امکان گھٹائے

    ماہرین کا کہنا ہے کہ روزانہ 3 سے 4 کپ کافی پینے والے افراد میں مختلف اقسام کے کینسر کا خطرہ کم ہوجاتا ہے، کافی جگر کے کینسر سمیت آنت اور جلد کے کینسر کے خطرات میں بھی کمی کرتی ہے۔

    ذہانت میں اضافہ

    کافی میں موجود کیفین آپ کے نظام ہضم سے خون میں شامل ہوتی ہے اور اس کے بعد یہ آپ کے دماغ میں پہنچتی ہے۔

    وہاں پہنچ کر یہ آپ کے دماغ کے تمام خلیات کو متحرک کرتی ہے نتیجتاً آپ کے موڈ میں تبدیلی آتی ہے اور آپ کی توانائی، ذہنی کارکردگی اور دماغی استعداد میں اضافہ ہوتا ہے۔

    امراض قلب میں کمی

    ایک تحقیق کے مطابق دن میں 2 سے 3 کپ کافی پینا دن میں کچھ وقت چہل قدمی کرنے کے برابر ہے۔ یہ فالج اور امراض قلب کے خطرے میں بھی کمی کرتی ہے۔

    سر درد سے نجات

    کافی میں موجود کیفین خون کی نالیوں کی سوجن کو کم کرتی ہے جس سے سر درد میں کمی واقع ہوتی ہے۔

    ذیابیطس کا خطرہ گھٹائے

    سیاہ کافی ذیابیطس کے خطرے کو بھی کم کرتی ہے، لیکن اگر آپ اپنی کافی میں کریم اور چینی ملائیں گے تو اس مقصد کے لیے یہ بے اثر ہوجائے گی۔

  • سعودی موسیقی اور کافی، انوکھے مقابلے کا اعلان

    سعودی موسیقی اور کافی، انوکھے مقابلے کا اعلان

    ریاض: سعودی عرب میں کافی میوزک مقابلے کا اعلان کردیا گیا جس کے تحت عربی موسیقی اور سعودی کافی کے آلات کی آوازوں کے تال میل کے ساتھ موسیقی تخلیق کرنی ہوگی۔

    گلف نیوز کے مطابق سعودی وزارت ثقافت نے سعودی کافی کے سال کی سرگرمیوں کے ایک حصے کے طور پر (سعودی کافی سمفنی) کے نام سے ایک مقابلے کا اعلان کیا ہے۔

    یہ انیشیٹو کوالٹی آف لائف پروگرام کا حصہ ہے جو مملکت کے وژن 2030 کے پروگراموں میں سے ایک ہے جس کے ذریعے وزارت ثقافت سعودی کافی کی ثقافتی قدر اور مملکت کے رسم و رواج کے ساتھ اس کے قریبی تعلق کو منانے کی کوشش کرتی ہے۔

    مقابلے کا مقصد تخلیقی کاموں کے لیے موسیقاروں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے جہاں عربی موسیقی سعودی کافی کے آلات کی آوازوں کے ساتھ مل جاتی ہیں، اس مقابلے میں ایک لاکھ 50 ہزار ریال کے نقد انعامات ہیں۔

    سعودی وزارت ثقافت نے اس مقابلے میں حصہ لینے کے خواہشمند موسیقاروں سے انگیج ڈاٹ ایم او سی ڈاٹ جی او وی ڈاٹ ایس ایس / وائی او ایس سی_ میوزک پر لاگ ان کرنے کے لیے کہا ہے۔

    سعودی وزارت کے مطابق درخواست اور رجسٹریشن کی آخری تاریخ 15 نومبر ہوگی۔ 29 دسمبر کو فاتحین کا اعلان ہونے سے پہلے درخواست کی جانچ 30 نومبر تک جاری رہے گی۔

    پہلا انعام جیتنے والے کو 1 لاکھ سعودی ریال جبکہ دوسرے انعام کے فاتح کو 50 ہزار ریال ملیں گے۔

    اس مقابلے کا خیال سعودی کافی کی تیاری کے مراحل سے پیدا ہوا تھا جس کا آغاز کافی کی پھلیاں بھوننے، پلٹانے، پیسنے اور ٹرپلٹس، کواڈرپلٹس اور کوئنٹپلٹس کو نوٹ کرنے کے لیے ہوتا ہے۔

    کافی کو کپوں میں ڈالنے سے پہلے ایک خاص تال کے مطابق سعودی ثقافت اوراس کی موسیقی کی گہرائی کو بتاتی ہے۔

  • بلڈ پریشر قابو میں رکھنا ہے تو کافی پئیں

    بلڈ پریشر قابو میں رکھنا ہے تو کافی پئیں

    کافی اور چاکلیٹ میں پایا جانے والا اہم جز کوکو بلڈ پریشر کو قابو میں رکھ سکتا ہے، اور شریانوں کی سختی کو بھی کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق برطانوی ماہرین کی جانب سے محدود پیمانے پر کی جانے والی ایک تازہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ قدرتی جڑی بوٹیوں سے حاصل ہونے والے کوکو بیج یا پاؤڈر کا استعمال بلڈ پریشر کو کنٹرول سمیت شریانوں کی سختی کو بھی کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

    کوکو بیج یا پاؤڈرعام طور پر چاکلیٹ، کافی، چائے کی پتی، آئس کریم، مشروبات اور ادویات میں استعمال کیا جاتا ہے۔

    یہ ایک نایاب درخت کے خوردنی بیج ہوتے ہیں، جنہیں سورج کی تپش پر گرم کر کے ان سے کوکو پاؤڈر حاصل کیا جاتا ہے یا پھر انہیں جدید مشینری کے ذریعے پاؤڈر میں تبدیل کر کے ادویات اور غذاؤں میں استعمال کیا جاتا ہے۔

    کوکو میں 300 سے زائد مرکبات پائے جاتے ہیں اور یہ اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات کا حامل ہوتا ہے، اس میں وٹامن کے، ای، پروٹین، کیلشیئم، سوڈیم، پوٹاشیم، زنک، فاسفورس، آئرن، اور میگنیشیئم پایا جاتا ہے جو انسانی صحت کے لیے کئی حوالوں سے بہتر سمجھے جاتے ہیں۔

    یہی وجہ ہے کہ برطانوی ماہرین نے کوکو کی خاصیت پر دوبارہ تحقیق کر کے جاننے کی کوشش کی کہ اس کے امراض قلب سمیت بلڈ پریشر پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

    محدود رضا کاروں پر کیے گئے ایک تجربے میں ایک درجن کے قریب افراد کو 2 گروپوں میں تقسیم کر کے ایک کو کوکو دیا گیا جب کہ دوسرے گروپ کو مصنوعی کیپسول دیے گئے اور تمام افراد کا چند ہفتوں تک یومیہ متعدد بار چیک اپ کیا گیا۔

    ماہرین نے رضا کاروں کو خوراک دینے کے 3 گھنٹے بعد اور پھر ہر ایک گھنٹے بعد چیک کیا اور رضا کاروں کو بھی ان ٹیسٹس تک رسائی دی، ماہرین نے رضا کاروں کے دل کی دھڑکن، بلڈ پریشر اور شریانوں کی صورتحال پر نظر رکھی اور دیکھا کہ کوکو لینے والے افراد میں بلڈ پریشر نارمل رہا اور ان کے شریانوں کی سختی بھی کم ہوئی۔

    ماہرین نے نتیجہ اخذ کیا کہ کوکو کی اچھی مقدار والی غذائیں کھانے سے بلڈ پریشر قابو میں رہتا ہے، ساتھ ہی اس سے شریانوں کی سختی بھی ختم ہوتی ہے۔

    ساتھ ہی ماہرین نے بتایا کہ جس شخص کا بلڈ پریشر پہلے ہی قابو میں ہوگا یا کم ہوگا، اس کی جانب سے کوکو پر مشتمل غذائیں کھانے سے اس کا بلڈ پریشر مزید کم ہو سکتا ہے اور اس کے ساتھ مسائل ہوسکتے ہیں۔

    ماہرین نے کوکو پر مشتمل غذاؤں کے استعمال اور اس کے بلڈ پریشر اور عارضہ قلب سے تعلق پر مزید تحقیق کرنے پر بھی زور دیا۔

  • ڈسپوز ایبل کپ میں چائے پینے والے ہوشیار

    ڈسپوز ایبل کپ میں چائے پینے والے ہوشیار

    ایک بار استعمال کیے جانے والے ڈسپوزایبل کپ نہایت عام ہوچکے ہیں تاہم یہ ری سائیکل نہ ہوسکنے کی وجہ سے زمین کے ماحول کے لیے نہایت خطرناک ہیں۔

    اب حال ہی میں ان کے حوالے سے ایک اور انکشاف سامنے آیا ہے۔

    حال ہی میں کی گئی ایک تحقیق میں انکشاف کیا گیا کہ گرم مشروبات کے برتن ہمارے مشروب میں کھربوں انتہائی باریک پلاسٹک کے ذرات چھوڑ دیتا ہے۔

    نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اسٹینڈرڈز اینڈ ٹیکنالوجی کے ماہرین نے گرم مشروبات کے لیے ایک بار استعمال ہونے والے کپس کا تجزیہ کیا جس پر کم کثافت والے پولی ایتھیلین کی پرت چڑھی ہوئی تھی۔

    یہ ایک نرم لچکدار پلاسٹک فلم ہوتی ہے جو عموماً واٹر پروف لائنر کے طور پر استعمال کی جاتی ہے۔

    ماہرین کو معلوم ہوا کہ جب ان کپس کو 100 ڈگری سیلسیئس کے پانی میں رکھا گیا تو ان کپس نے فی لیٹر پانی میں کھربوں نینو ذرات خارج کیے۔

    نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اسٹینڈرڈ اینڈ ٹیکنالوجی کے کیمیا دان کرسٹوفر زینگمئیسٹر کا کہنا تھا کہ جو بنیادی مشاہدہ ہے وہ یہ ہے کہ ہم جہاں بھی دیکھتے ہیں اس میں پلاسٹک کے ذرات دکھتے ہیں، فی لیٹر کھربوں ذرات ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہم یہ نہیں جانتے کہ اگر اس کے لوگوں یا جانوروں کی صحت پر کوئی برے اثرات ہیں، ہم صرف اس بات پر پر اعتماد ہیں کہ وہ یہاں ہیں۔

    نینو پلاسٹک کا تجزیہ کرنے کے لیے زینگمئیسٹر اور ان کی ٹیم نے کپ میں پانی لیا اور باہر نمی کا چھڑکاؤ کیا اور کپ کو سوکھنے کے لیے چھوڑ دیا، جس کے نتیجے میں نینو پارٹیکلز باقی محلول میں خارج ہوتے رہے۔

  • دل کو صحت مند رکھنا ہے تو کافی پئیں

    دل کو صحت مند رکھنا ہے تو کافی پئیں

    روزانہ کافی پینے کی عادت بے شمار فائدوں کا سبب ہے، اب حال ہی میں دل کی صحت پر بھی اس کے اثرات کا علم ہوا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق آسٹریلیا کی میلبورن یونیورسٹی اور موناش یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق سے پتہ چلا کہ روزانہ 2 سے 3 کپ کافی پینے سے امراض قلب،
    ہارٹ فیلیئر یا دل کے دیگر مسائل سمیت کسی بھی وجہ سے قبل از وقت موت کا خطرہ 15 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔

    3 تحقیقی رپورٹس کے نتائج پر مشتمل اس تحقیق کے لیے ماہرین نے یو کے بائیو بینک کے ڈیٹا کو استعمال کیا، اس ڈیٹا میں 5 لاکھ سے زائد افراد کی صحت کا جائزہ کم از کم 10 سال تک لیا گیا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق ان افراد نے جب تحقیق میں شمولیت اختیار کی تھی تو ان کے کافی پینے کی مقدار کو بھی جانا گیا تھا۔

    اس نئی تحقیق میں ماہرین کی جانب سے کافی پینے کی عادت اور دل کے مختلف امراض کے خطرے میں اضافے یا کمی کے درمیان تعلق کی جانچ پڑتال کی گئی۔

    پہلی تحقیق میں 3 لاکھ 82 ہزار سے زیادہ افراد کو جانچا گیا جو امراض قلب کا شکار نہیں تھے اور ان کی اوسط عمر 57 سال تھی۔

    نتائج سے معلوم ہوا کہ جو افراد روزانہ 2 سے 3 کپ کافی پینے کے عادی ہوتے ہیں ان کے مستقبل میں امراض قلب میں مبتلا ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے، البتہ جو افراد دن بھر میں صرف ایک کپ کافی بھی پی لیتے ہیں ان میں بھی فالج یا دل کی شریانوں سے جڑے امراض کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔

    ماہرین نے دوسری تحقیق میں مختلف اقسام کی کافی سے صحت پر مرتب ہونے والے اثرات کا جائزہ لیا، اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کسی بھی قسم کی کافی کے روزانہ 2 سے 3 کپ پینے سے امراض قلب کا امکان کم ہوتا ہے۔

    آخری اور تیسری تحقیق میں ایسے افراد کا جائزہ لیا گیا جو پہلے ہی دھڑکن کی بے ترتیبی یا کسی اور دل کی بیماری کا شکار تھے۔

    اس تحقیق کے نتائج میں دریافت کیا گیا کہ کافی کے استعمال سے دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی کا خطرہ پیدا نہیں ہوتا بلکہ ایسے مریضوں کا روزانہ ایک کپ کافی پینے سے قبل از وقت موت کا خطرہ کم ہوگیا۔

    ان تینوں تحقیقی نتائج سے یہ بات ثابت ہوئی کہ کافی پینے کی عادت دل کی صحت کو مجموعی طور پر بہتر بنانے کے لیے بے حد مفید ہے۔

    خیال رہے کہ ان تینوں تحقیقی رپورٹس کے نتائج اپریل کے آغاز میں امریکن کالج آف کارڈیالوجی کے 71 ویں سائنٹفک سیشن کے دوران پیش کیے جائیں گے۔

  • روزانہ ایک کپ کافی سے اچانک موت کے خطرے میں کمی

    روزانہ ایک کپ کافی سے اچانک موت کے خطرے میں کمی

    کافی انسانی صحت کے لیے نہایت مفید ہے اور حال ہی میں ہونے والی ایک تحقیق سے علم ہوا کہ کافی کسی انسان کی اچانک موت کے خطرے میں کمی کرتی ہے۔

    جرنل آف امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن میں شائع تحقیق کے مطابق دن میں 1 سے 8 کپ کافی پینے والے افراد کی اچانک موت کے خطرے میں 20 فیصد تک کمی ہوسکتی ہے۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ کسی شخص کا جسم کیفین جذب کرنے کی کتنی صلاحیت رکھتا ہے، تاہم وہ افراد جن کا جسم کم یا آہستہ کیفین جذب کرتا ہے انہیں بھی کافی کے تمام فوائد حاصل ہوسکتے ہیں۔

    اس سے قبل ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ کافی پینے کے ساتھ قیلولہ کیا جائے تو آپ کی مستعدی میں اضافہ ہوگا اور آپ خود کو زیادہ چاک و چوبند محسوس کریں گے۔

    ماہرین اسے ’نیپ۔چینو‘ کا نام دیتے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ صرف قیلولہ کرنا یعنی کچھ دیر سونا یا صرف کافی پینا سستی و غنودگی بھگانے کے لیے کافی نہیں۔

    اگر آپ دونوں کو ایک ساتھ استعمال کریں گے تو دگنا فائدہ حاصل کیا جاسکتا ہے۔ کافی پینے کے بعد 20 منٹ کا قیلولہ آپ کو پہلے سے زیادہ چاک و چوبند بنادے گا۔