Tag: کافی

  • کافی عمر میں اضافے کی وجہ

    کافی عمر میں اضافے کی وجہ

    کافی پینے کے یوں تو بے شمار فوائد ہیں تاہم حال ہی میں ایک تحقیق میں انکشاف ہوا کہ کافی پینا آپ کی عمر میں بھی اضافہ کرسکتا ہے۔

    جرنل آف امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق دن میں 1 سے 8 کپ کافی پینے والے افراد کی عمر میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ کسی شخص کا جسم کیفین جذب کرنے کی کتنی صلاحیت رکھتا ہے، تاہم وہ افراد جن کا جسم کم یا آہستہ کیفین جذب کرتا ہے انہیں بھی کافی کے تمام فوائد حاصل ہوسکتے ہیں۔

    اس سے قبل ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ کافی پینے کے ساتھ قیلولہ کیا جائے تو آپ کی مستعدی میں اضافہ ہوگا اور آپ خود کو زیادہ چاک و چوبند محسوس کریں گے۔

    ماہرین اسے ’نیپ۔چینو‘ کا نام دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ صرف قیلولہ کرنا یعنی کچھ دیر سونا یا صرف کافی پینا سستی و غنودگی بھگانے کے لیے کافی نہیں۔

    اگر آپ دونوں کو ایک ساتھ استعمال کریں گے تو دگنا فائدہ حاصل کیا جاسکتا ہے۔ کافی پینے کے بعد 20 منٹ کا قیلولہ آپ کو پہلے سے زیادہ چاک و چوبند بنادے گا۔

  • قیلولے اور کافی کا امتزاج سستی بھگانے کے لیے مؤثر

    قیلولے اور کافی کا امتزاج سستی بھگانے کے لیے مؤثر

    دن کے وسط میں اکثر افراد سستی اور غنودگی محسوس کرنے لگتے ہیں جسے بھگانے کے لیے کچھ لوگ قیلولہ کرتے ہیں تو کچھ کافی سے مدد لیتے ہیں۔

    لیکن کیا آپ کو معلوم ہے اگر آپ کافی پینے کے ساتھ قیلولہ کریں تو آپ کی مستعدی میں اضافہ ہوگا اور آپ خود کو زیادہ چاک و چوبند محسوس کریں گے؟

    ماہرین اسے ’نیپ۔چینو‘ کا نام دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ صرف قیلولہ کرنا یعنی کچھ دیر سونا یا صرف کافی پینا سستی و غنودگی بھگانے کے لیے کافی نہیں۔

    اگر آپ دونوں کو ایک ساتھ استعمال کریں گے تو آپ دگنا فائدہ حاصل کرسکتے ہیں۔ کافی پینے کے بعد 20 منٹ کا قیلولہ آپ کو پہلے سے زیادہ چاک و چوبند بنادے گا۔

    آئیں دیکھتے ہیں یہ امتزاج کیسے کام کرتا ہے۔

    ہمارے دماغ میں ایک کیمیکل ایڈنوسین پیدا ہوتا ہے جو اگر بہت ساری مقدار میں جمع ہوجائے تو ہم غنودگی محسوس کرنے لگتے ہیں۔

    جب ہم کافی پیتے ہیں تو کیفین دماغ کے ریسیپٹرز کو ایڈنوسین وصول کرنے سے روک دیتی ہے، تاہم کیفین کو خون میں شامل ہو کر اپنا کام دکھانے کے لیے 20 منٹ درکار ہیں۔

    ایسے وقت میں قیلولہ کام کرتا ہے۔ نیند قدرتی طور پر دماغ سے ایڈنوسین کو صاف کردیتی ہے۔

    اب جب آپ کافی پی کر قیلولہ کریں گے تو غنودگی ویسے ہی ختم ہوجائے گی، اس کے بعد ہمارے دماغ میں کیفین موجود ہوگی جو غنودگی کو دوبارہ پیدا ہونے سے روکے گی، یوں ہم پہلے سے زیادہ اور طویل وقت کے لیے مستعد اور چاک و چوبند رہ سکتے ہیں۔

    سنہ 2006 میں کی جانے والی ایک تحقیق میں دیکھا گیا کہ نائٹ شفٹ میں کام کرنے والوں نے جب ’نیپ۔چینو‘ کا وقفہ لیا تو وہ زیادہ الرٹ اور ہوشیار رہے۔

    لیکن اس ترکیب کو آزمانے سے پہلے کچھ چیزیں یاد رکھنی ضروری ہیں۔

    قیلولہ 20 منٹ سے زیادہ نہ ہو، اس سے زیادہ سونا آپ کو گہری نیند میں لے جائے گا جس سے جاگنے کے لیے آپ کو کافی وقت لگے گا۔

    اگر آپ نیند کے عارضے کا شکار ہیں تو اس سے پرہیز کریں۔ یہ طریقہ آپ کے لیے سونے کے مسائل میں مزید اضافہ کرسکتا ہے۔

    اگر آپ کو کافی نہیں پسند تو اس کی جگہ سبز چائے بھی استعمال کی جاسکتی ہے۔ اس کے اثرات بھی بالکل کافی جیسے ہی ہوں گے۔

  • ان غذاؤں کو فریج میں رکھنے سے گریز کریں

    ان غذاؤں کو فریج میں رکھنے سے گریز کریں

    ریفریجریٹر جدید دور کی نہایت کارآمد اور فائدہ مند ایجاد ہے جس نے خوراک کو محفوظ کر کے اسے ضائع ہونے سے بچا لیا۔ فریج میں رکھی جانے والی اشیا عموماً تازہ رہتی ہیں مگر کچھ غذائیں ایسی ہیں جن کو فریج میں رکھنا ان کو غذائیت سے محروم کرنے کا سبب بنتا ہے۔

    یہاں آپ کو ان غذائی اشیا کے بارے میں بتایا جارہا ہے جو فریج سے باہر رہ کر زیادہ فائدہ مند ثابت ہوتی ہیں۔

    کافی

    coffee

    کافی کو اگر فریج میں رکھا جائے تو یہ خشک ہوجاتی ہے۔ علاوہ ازیں اس کی خوشبو سے فریج کی فضا میں موجود تمام جراثیم اس کی طرف کھنچے چلے آتے ہیں۔

    شہد

    شہد کو فریج میں رکھنے سے گریز کرنا چاہیئے۔ فریج کی ٹھنڈک شہد کے مالیکیولز کو سخت کردیتی ہے جس کے باعث اسے نکال کر استعمال کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔

    ڈبل روٹی

    bread

    ڈبل روٹی معمول کے درجہ حرات پر تازہ اور نرم رہتی ہے۔ فریج میں یہ سخت ہوجاتی ہے۔

    آلو

    potatoes

    آلو کی ساخت اور ذائقہ فریج میں رکھنے پر تبدیل ہوجاتا ہے۔ آلو کو ہمیشہ فریج سے باہر مگر ٹھنڈی جگہ پر رکھنا چاہیئے۔

    پیاز

    onions

    بغیر چھلی ہوئی پیاز کو فریج میں رکھنا اسے خراب کرنے کا باعث بنتا ہے۔ پیاز کو فریج کے علاوہ کسی اور ٹھنڈی جگہ پر اور دیگر سبزیوں سے علیحدہ رکھنا چاہیئے۔

    ٹماٹر

    tomatoes

    ٹماٹر کو عموماً فریج میں رکھا جاتا ہے۔ اسے فریج میں رکھنے سے یہ خراب ہونے سے تو بچ جاتے ہیں، مگر ٹھنڈک ان کے ذائقہ پیدا کرنے والے اجزا کو متاثر کرتی ہے جس کے باعث ٹماٹر اپنی لذت کھو دیتے ہیں۔

  • چائے پینی ہے یا کافی؟ آپ کا ڈی این اے بتائے گا

    چائے پینی ہے یا کافی؟ آپ کا ڈی این اے بتائے گا

    بعض افراد کو چائے بے حد پسند ہوتی ہے جبکہ کچھ کو کافی، تاہم چائے کافی کی اس پسند ناپسند کا انحصار ہماری جینیات پر ہوتا ہے۔

    نیچر سائنٹفک رپورٹس نامی جریدے میں چھپنے والی ایک تحقیق کے مطابق ہمارے چائے یا کافی کو پسند کرنے کا انحصار ہماری جینیات یا ڈی این اے پر ہوتا ہے۔

    وہ افراد جن کی جینیات تلخ اور کھٹے ذائقوں کو برداشت کرسکتی ہوں، صرف ایسے افراد ہی تلخ کافی پینا پسند کرتے ہیں۔

    اس کے برعکس بعض افراد کی جینیات تلخ ذائقوں کے حوالے سے حساس ہوتی ہے، ایسے افراد قدرتی طور پر چائے پینا پسند کرتے ہیں۔

    تحقیق کے مطابق وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ہماری جینیات نے ذائقوں کے حوالے سے بھی ارتقائی مراحل طے کیے اور مختلف ذائقے پہچاننے کی صلاحیت کی حامل ہوتی گئیں۔

    اس سے قبل ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ سیاہ اور اسٹرونگ کافی پینے والے ذہنی خلل کا شکار افراد ہو سکتے ہیں۔

    امریکا میں کی جانے والی تحقیق کے مطابق وہ افراد جو مختلف فلیورز کی جگہ تلخ ذائقے پسند کرتے ہیں ان میں نفسیاتی الجھنوں، خود پسندی اور اذیت رسانی کا رجحان پایا جاتا ہے۔

    اس کے برعکس دودھ اور مٹھاس سے بھری کافی پینے والوں میں لچک، ہمدردی اور تعاون کا جذبہ زیادہ ہوتا ہے۔

  • سیاہ کافی پینے والے نفسیاتی مریض ہو سکتے ہیں

    سیاہ کافی پینے والے نفسیاتی مریض ہو سکتے ہیں

    کافی کے شوقین افراد سردی اور گرمی ہر موسم میں اسے پیتے ہیں اور ہر شخص علیحدہ قسم کی کافی پینا پسند کرتا ہے، حال ہی میں ماہرین نے انکشاف کیا ہے سیاہ اور اسٹرونگ کافی پینے والے ذہنی خلل کا شکار افراد ہو سکتے ہیں۔

    امریکا میں کی جانے والی تحقیق میں دیکھا گیا کہ وہ افراد جو مختلف فلیورز کی جگہ تلخ ذائقے پسند کرتے ہیں ان میں نفسیاتی الجھنوں، خود پسندی اور اذیت رسانی کا رجحان پایا جاتا ہے۔

    اس کے برعکس دودھ اور مٹھاس سے بھری کافی پینے والوں میں لچک، ہمدردی اور تعاون کا جذبہ زیادہ ہوتا ہے۔

    مزید پڑھیں: آپ کی پسندیدہ کافی آپ کے بارے میں کیا بتاتی ہے؟

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کافی نہ صرف صحت پر بے شمار مفید اثرات مرتب کرتی ہے بلکہ یہ موڈ اور مزاج پر بھی اثر انداز ہوتی ہے۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ مختلف ذائقے کی کافی پینے کی عادت گھریلو ماحول اور ثقافت سے متاثر ہوتی ہے۔ بعض افراد وہ ہی کافی پیتے ہیں جس کا رجحان وہ بچپن سے اپنے گھر میں دیکھتے ہیں۔

  • کافی کا عالمی دن

    کافی کا عالمی دن

    کافی ایک پسندیدہ اور سب سے زیادہ پیا جانے والا مشروب ہے۔ دنیا بھر میں روزانہ ڈیڑھ بلین سے زائد کافی کے کپ پیے جاتے ہیں۔

    آج دنیا بھر میں اس مشروب کے شوقین افراد کافی کا دن منا رہے ہیں۔

    بہت کم لوگوں کو علم ہے کہ کافی کا اصل وطن مشرق وسطیٰ کا ملک یمن ہے۔ یمن سے سفر کرتی کافی خلافت عثمانیہ کے دور میں ترکی تک پہنچی، اس کے بعد یورپ جا پہنچی اور آج کافی یورپ کا سب سے زیادہ پیا جانے والا مشروب ہے۔

    کافی انسانی جسم و دماغ کے لیے نہایت فائدہ مند ہے۔ آئیں آج اس کے فوائد جانتے ہیں۔

    جگر کے لیے فائدہ مند

    کیا آپ جانتے ہیں کسی بھی مشروب سے زیادہ کافی جگر کے لیے فائدہ مند ہے۔

    ماہرین کے مطابق روزانہ 3 سے 4 کپ کافی پینے والے افراد میں جگر کے مختلف امراض کا خطرہ 80 فیصد کم ہوجاتا ہے جبکہ ان میں جگر کا کینسر ہونے کے امکانات بھی بے حد کم ہوجاتے ہیں۔

    دماغی امراض میں کمی

    سیاہ کافی آپ کے دماغ میں ڈوپامائن نامی مادے کی مقدار میں اضافہ کرتی ہے۔ یہ مادہ آپ کے دماغ کو جسم کے مختلف حصوں تک سنگلز بھجنے کے لیے مدد فراہم کرتا ہے۔

    ڈوپامائن میں اضافے سے آپ پارکنسن جیسی بیماری سے بچ سکتے ہیں۔ اس بیماری کا شکار افراد کے اعصاب سست ہونے لگتے ہیں اور ان کی چال میں لڑکھڑاہٹ اور ہاتھوں میں تھرتھراہٹ ہونے لگتی ہے۔

    یہی نہیں ڈوپامائن کی زیادتی اور دماغی خلیات کا متحرک ہونا آپ کو بڑھاپے کے مختلف دماغی امراض جیسے الزائمر اور ڈیمینشیا سے بچا سکتا ہے۔

    کینسر کا امکان گھٹائے

    ماہرین کا کہنا ہے کہ روزانہ 3 سے 4 کپ کافی پینے والے افراد میں مختلف اقسام کے کینسر کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔ کافی جگر کے کینسر سمیت آنت اور جلد کے کینسر کے خطرات میں بھی کمی کرتی ہے۔

    ڈپریشن سے نجات

    طبی ماہرین کافی کو پلیژر کیمیکل یعنی خوشی فراہم کرنے والا مادہ کہتے ہیں۔ چونکہ کافی آپ کے دماغی خلیات کو متحرک اور ڈوپامائن میں اضافہ کرتی ہے لہٰذا آپ کے دماغ سے منفی جذبات پیدا کرنے والے عناصر کم ہوتے ہیں اور آپ کے ڈپریشن اور ذہنی تناؤ میں کمی آتی ہے۔

    ذہانت میں اضافہ

    کافی میں موجود کیفین آپ کے نظام ہضم سے خون میں شامل ہوتی ہے اور اس کے بعد یہ آپ کے دماغ میں پہنچتی ہے۔

    وہاں پہنچ کر یہ آپ کے دماغ کے تمام خلیات کو متحرک کرتی ہے نتیجتاً آپ کے موڈ میں تبدیلی آتی ہے اور آپ کی توانائی، ذہنی کارکردگی اور دماغی استعداد میں اضافہ ہوتا ہے۔

    امراض قلب میں کمی

    ایک تحقیق کے مطابق دن میں 2 سے 3 کپ کافی پینا دن میں کچھ وقت چہل قدمی کرنے کے برابر ہے۔ یہ فالج اور امراض قلب کے خطرے میں بھی کمی کرتی ہے۔

    سر درد سے نجات

    کافی میں موجود کیفین خون کی نالیوں کی سوجن کو کم کرتی ہے جس سے سر درد میں کمی واقع ہوتی ہے۔

    ذیابیطس کا خطرہ گھٹائے

    سیاہ کافی آپ میں ذیابیطس کے خطرے کو بھی کم کرتی ہے۔ لیکن اگر آپ اپنی کافی میں کریم اور چینی ملائیں گے تو یہ بے اثر ہوجائے گی۔

    تو کیوں نہ پھر آج اس دن کو کافی پی کر منایا جائے۔

  • دو کپ کافی کی قیمت 6 ہزار روپے

    دو کپ کافی کی قیمت 6 ہزار روپے

    وینس: اٹلی شہریوں سے انتظامیہ نے 2 کپ کافی اور پانی کی بوتل کے عوض 43 یورو حاصل کرلیے، رسید ہاتھ میں آئی تو گاہکوں کی آنکھیں کھلی رہ گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق اٹلی کے 62 سالہ شہری کارلوس اپنے دوست کے ہمراہ وینس میں واقع مارکس اسکوائر کے ایک ہوٹل میں پہنچے جہاں انہوں نے دو پانی کی بوتلوں کے ساتھ 2 کافی طلب کی۔

    کافی پینے کے بعد جب وہ رقم کی ادائیگی کے لیے کاؤنٹر پر پہنچے اور اپنا بل مانگا تو اُن کی آنکھیں کھلی رہ گئیں کیونکہ رسید میں 43 یورو (6 ہزار 132 روپے) واجب الادا نظر آئیں۔

    کارلوس کے ساتھ جانے والے دوست بسٹمانے نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر رسید شیئر کی اور لکھا کہ ’مجھے نہیں معلوم دو کافی اور پانی کی بوتلوں کے 43 یورو کیسے بنتے ہیں، یہ بہت بڑی رقم سے اس بارے میں آپ کیا کہتے ہیں؟‘۔

    اُن کے ساتھ جڑے فیس بک صارفین نے  دلچسپ کمنٹس کیے اور کچھ نے تو انتظامیہ کو ڈاکو تک قرار دیا، دیکھتے ہی دیکھتے یہ پوسٹ وائرل ہوئی اور معاملہ ہوٹل انتظامیہ تک پہنچا۔

    معاملے کی سنگینی اور نزاکت کو دیکھتے ہوئے کافی لیوانا کے ترجمان نے وضاحت دی کہ مذکورہ صارف نے  صرف کافی اور پانی کی بوتل کے پیسے ادا نہیں کیے بلکہ وہ جس جگہ بیٹھے وہاں پر براہ راست میوزک بجتا ہے جس کے علیحدہ سے پیسے ادا کرنا ہوتے ہیں۔

    اُن کا کہنا تھا کہ اگر مذکورہ صارفین صرف کافی پیتے تو انہیں ڈیڑھ یورو کی رقم ادا کرنا ہوتی مگر وہ موسیقی سے کافی دیر تک محظوظ ہوتے رہے جس کے انہیں پیسے ضرور دینا ہوں گے۔

     

  • ایک کافی کا کپ کتنی دیر جگائے رکھتا ہے؟

    ایک کافی کا کپ کتنی دیر جگائے رکھتا ہے؟

    دماغ کو جگانے کے لیے سب سے آسان شے کافی کا استعمال ہے۔ ماہرین کے مطابق کافی میں موجود کیفین جسم کے اندر جا کر دل و دماغ کے افعال میں اضافہ کرتی ہے۔

    کافی کا اثر فوری طور پر ظاہر ہوتا ہے اور بعض لوگ کافی پیتے ہی خود کو چاق و چوبند اور تازہ دم محسوس کرنے لگتے ہیں تاہم اس کا انحصار کسی شخص کی عمر، صحت اور کافی کے استعمال پر ہوتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق کیفین ایک نشے کی طرح اثر کرتی ہے البتہ یہ جسم کے لیے فائدہ مند ہے۔

    مزید پڑھیں: گرمیوں میں چائے پینا نقصان دہ یا فائدہ مند؟

    ایک تحقیق کے مطابق ایک کپ کافی کا اثر اس وقت تک برقرار رہتا ہے جب تک ہمارا جسم کافی کے تمام اجزا کو توڑ کر انہیں تحلیل نہ کردے۔

    یہ عمل عمومی طور پر 5 گھنٹے کے اندر انجام پاتا ہے یعنی کافی کا ایک کپ ہمیں 5 گھنٹے تک جگائے رکھ سکتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کافی کا سب سے زیادہ اثر کافی پینے کے بعد 15 سے 45 منٹ کے دوران ہوتا ہے۔

    اس دوران کافی پینے والا شخص بے انتہا توانائی اور چستی محسوس کرتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کافی کا استعمال عمر بڑھا دیتا ہے، تحقیق

    کافی کا استعمال عمر بڑھا دیتا ہے، تحقیق

    لندن: برطانوی ماہرین نے شوقین افراد کو بڑی خوش خبری سناتے ہوئے کہا ہے کہ روزانہ 8 کپ کافی پینے والے افراد لمبی عمر جیتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں کافی کے استعمال اور فوائد سے متعلق تحقیق ہوئی جس میں اس مشروب کے نتائج اور اثرات پر تفصیلی غور و خوص کیا گیا۔

    تحقیقاتی ماہرین نے ایک رپورٹ جاری کی جس کے مطابق برطانیہ کے شہریوں کو تحقیق میں شامل کیا گیا اور مطالعاتی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ جو لوگ کافی استعمال کرتے ہیں اُن کی زندگی 10 برس بڑھ جاتی ہے۔

    مزید پڑھیں: سیاہ کافی کے حیرت انگیز فوائد

    رپورٹ کے مطابق  پانچ لاکھ سے زائد برطانوی نوجوانوں کو تحقیق میں شامل کیا گیا جن میں کافی استعمال نہ کرنے والے لوگ بھی تھے، حیران کُن طور پر جو لوگ یہ مشروب استعمال نہیں کررہے اُن کی عمر اوسطاً کم رہی اور اُن پر بڑھاپے کے اثرات جلد نمودار ہوئے۔

    تحقیقاتی ماہرین کا ماننا ہے کہ کافی پینے سے انسانی جسم اور صحت میں مثبت تبدیلیاں پیدا ہوتی ہیں جو مختلف بیماریوں بالخصوص امرض قلب وغیرہ سے محفوظ رکھتی ہے جبکہ حاملہ خواتین کے لیے کافی پینا سود مند ہے۔

    تحقیق کے دوران کافی استعمال کرنے اور نہ کرنے والے نوجوانوں کے خون کے نمونے لیے گئے جن کا لیبارٹری سے ٹیسٹ کروایا گیا جبکہ اُن سے تمباکو نوشی اور دیگر مشروبات استعمال کرنے کے ساتھ میڈیکل ہسٹر بھی جمع کی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں: کافی کے شوقین افراد کیلئے ’سیلفیسینو‘ متعارف

    امریکی جریدے میں شائع ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تحقیق میں شامل 14 ہزار 200 کے قریب ایسے افراد سامنے آئے جو کافی نہیں پیتے تھے اور اچانک اُن کی موت ہوگئی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سونے سے قبل کی یہ عادات زندگی کو بہتر بنانے میں معاون

    سونے سے قبل کی یہ عادات زندگی کو بہتر بنانے میں معاون

    نیند زندگی کا ایک جزو لازم ہے۔ دنیا کا کوئی جاندار نیند اور سونے سے مستثنیٰ نہیں اور نہ ہی کوئی نیند کے بغیر زندہ رہ سکتا ہے۔

    نیند دراصل ہمارے جسم کو حالت سکون میں لا کر اسے اگلے دن کے لیے چارج کرتی ہے جس کے باعث روز صبح ہم ایک نئی زندگی کا آغاز کر پاتے ہیں۔

    جو لوگ نیند سے محروم ہوجائیں یا اپنی نیند پوری نہ کر سکیں وہ بے شمار طبی و نفسیاتی مسائل کا شکار ہوجاتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: صرف آدھے منٹ میں نیند لانے کی تکنیک

    لیکن رات سونے سے قبل کچھ عادات اپنانی ضروری ہیں۔ یہ نہ صرف آپ کی نیند کو بہتر بناتی ہیں بلکہ اگلے دن جب آپ اٹھتے ہیں تو آپ کو دن کا ایک عمدہ آغاز کرنے میں مدد دیتی ہیں۔

    ماہرین کے مطابق دنیا کا کم و بیش ہر کامیاب شخص رات سونے سے قبل ان عادات پر عمل کرتا ہے۔ آپ بھی جانیں وہ عادات کیا ہیں۔


    اگلے دن کی تیاری

    رات سونے سے قبل اپنے دماغ میں ایک فہرست بنائیں کہ اگلے دن آپ کو کیا کیا کام سر انجام دینے ہیں۔ جو لوگ اس عادت پر عمل نہیں کرتے، ان کا اگلا دن بہت بے ترتیب اور الجھا ہوا گزرتا ہے۔

    اگلے دن انجام دیے جانے والے کاموں کی فہرست اور ان کے وقت مقررہ کو ذہن میں رکھنے سے آپ اپنے بہت سے کام باآسانی نمٹا لیں گے۔


    دن بھر کا جائزہ

    رات سونے سے قبل دن بھر کا جائزہ لیں کہ آج آپ نے کیا کیا، کیا۔ اپنی غلطیوں کا جائزہ لیں اور سوچیں کہ انہیں کیسے درست کیا جاسکتا ہے۔ اپنے اچھے کاموں اور دن میں حاصل کی جانے والی کامیابیوں کو سوچیں۔

    یہ عمل آپ کو دماغی طور پر پرسکون کردے گا اور آپ اگلے دن کام کرنے کے لیے توانائی حاصل کریں گے۔


    ٹیکنالوجی کو کمرے سے باہر رکھیں

    رات میں موبائل فون، کمپیوٹر اور ٹی وی کا استعمال آپ کے اس دماغی ردھم میں خلل ڈال دیتا ہے جو دن بھر تھکا ہونے کے بعد سونے کی تیاری کر رہا ہوتا ہے۔

    سونے سے چند منٹ قبل ان چیزوں کا استعمال آپ کی نیند کو بے سکون کردے گا۔ بہتر یہی ہے کہ ان چیزوں کو سونے کے مقام سے دور رکھا جائے۔

    مزید پڑھیں: نیند کی کمی کے منفی اثرات


    ماضی کو مت سوچیں

    رات سونے سے قبل ماضی اور اس میں پیش آنے والے واقعات کو یاد کرنا ہرگز دانش مندانہ عادت نہیں۔

    اچھی یادیں آپ کی نیند کو اڑا کر آپ میں بے وجہ خوشی پیدا کرے گی جبکہ بری یادیں آپ کو اداس اور مایوس کردیں گی۔

    دونوں چیزیں آپ کی نیند کے لیے نقصان دہ ہیں۔


    آنے والے کل کی فکر بھی غیر ضروری

    جس طرح ماضی کو یاد کرنا ایک غیر ضروری عمل ہے اسی طرح آنے والے کل کے بارے میں پریشان ہونا بھی ایک ایسا عمل ہے جس کا کوئی فائدہ نہیں البتہ یہ آپ کے لیے مضر ہے۔

    اپنے حصہ کے کاموں کی فہرست بنانے کے بعد اگلے دن پیش آنے والے حالات کے بارے میں سوچنا چھوڑ دیں اور اسے خدا پر چھوڑ دیں۔


    کھانے کا دھیان رکھیں

    رات میں اچھی نیند سونے کے لیے ضروری ہے کہ رات کا کھانا ہلکا پھلکا رکھا جائے۔ رات میں مرغن غذاؤں سے پرہیز کیا جائے، اور کھانے اور سونے کے درمیان 3 سے 4 گھنٹے کا وقت رکھیں۔

    رات سونے سے قبل 10 منٹ کی چہل قدمی اچھی اور پرسکون نیند لانے میں معاون ثابت ہوتی ہے۔

    اسی طرح اگر آپ رات دیر تک جاگنے کے عادی ہیں تو آدھی رات کو کھانے سے گریز کریں۔

    مزید پڑھیں: آدھی رات کو بھوک مٹانے کے لیے کیا کھایا جائے؟


    کافی سے پرہیز

    شام 7 بجے کے بعد چائے کافی کا استعمال بالکل بند کردیں۔ یہ آپ کی نیند پر منفی اثر ڈال سکتی ہیں۔


    روشنیوں کا کم استعمال

    سونے سے قبل خواب گاہ کی روشنیاں بالکل دھیمی کردیں۔ یہ آپ کے دماغ کے لیے اشارہ ہوگا کہ اب دن ختم ہوچکا ہے اور وہ آپ کے جسم کو نیند کی حالت میں لے آئے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔