Tag: کالا دھن

  • غیر قانونی طریقے سے کالا دھن رکھنے والے ایف آئی اے کے ریڈار پر آگئے

    غیر قانونی طریقے سے کالا دھن رکھنے والے ایف آئی اے کے ریڈار پر آگئے

    کراچی: غیر قانونی طریقے سے کالا دھن رکھنے والے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے ریڈار پر آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے منی لانڈرنگ سرکل میں کالا دھن رکھنے والوں کو پکڑنے کے لیے 4 ڈیسک قائم کردیئے۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ ایف آئی اے سیاسی افراد، سرکاری افسران کی منی لانڈرنگ کی چھان بین کریگا، فنانشل انٹیلی جنس، ایسٹ مینجمنٹ یونٹ، ڈیٹا ایکسز انٹرنیشنل کو آپریشن ڈیسک نے کام تیز کردیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک، ایف بی آر سے اعداد و شمار حاصل کرنا شروع کردیئے گئے، اسٹیٹ بینک فنانشل مانیٹرنگ یونٹ سے بڑی ٹرانزیکشن کا ڈیٹا بھی حاصل کیا جارہا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایف آئی اے اینٹی منی لانڈرنگ کے تحت ملوث افراد کیخلاف مقدمہ درج کر کے تحقیقات کریگا جس کے لیے کراچی، لاہور، اسلام آباد میں اینٹی منی لانڈرنگ سرکل کو ٹاسک سوپنے گئے ہیں۔

  • اب کوئی چیز بے نامی نہیں رہے گی، فردوس عاشق اعوان

    اب کوئی چیز بے نامی نہیں رہے گی، فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ تاریخ میں پہلی بار قانون پرعمل درآمد ہونے جارہا ہے، ملک میں کالے دھن کا دور ختم ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ ایف بی آر کی ایڈجیوٹنگ اتھارٹی بے نامی ٹرانزیکشنز میں چیئرمین، ممبران تعینات اور بے نامی زونز میں ٹیکس کمشنرز مقرر کر دیے گئے ہیں۔


    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ٹیکس کمشنر بے نامی زون کراچی نے سندھ کے معروف سیاسی خاندان کی بے نامی جائیدادوں اور حصص کی بے نامی قانون کے تحت اٹیچمنٹ کردی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اب کوئی چیز بے نامی نہیں رہے گی، تاریخ میں پہلی بار قانون پر عمل درآمد ہونے جارہا ہے جس سے ملک میں کالے دھن کا دور ختم ہوگا۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے مزید کہا کہ یہ اقدام ابھرتے ہوئے نئے پاکستان کی جھلک ہے۔

    ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ نہ اٹھانے والوں کو قید ہوگی، کمشنر ایف بی آر

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے چیف کمشنرلارج ٹیکس یونٹ محمد نصیربٹ کا کہنا تھا کہ ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ نہ اٹھانے والے کو 7 سال تک قید ہوگی۔

  • 40 ہزار مالیت کے پرائز بانڈ اور مہنگی جائیدادیں رکھنے والے پریشان

    40 ہزار مالیت کے پرائز بانڈ اور مہنگی جائیدادیں رکھنے والے پریشان

    کراچی: حکومت کی جانب سے 40 ہزار کے پرائز بانڈ کی بغیر رجسٹریشن خرید و فروخت پر پابندی عاید ہونے کے بعد 40 ہزار مالیت کے پرائز بانڈ اور مہنگی جائیدادیں رکھنے والے پریشان ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کالے دھن پر مبنی چالیس ہزار مالیت کے پرائز بانڈ رکھنے والے اس بات پر پریشان ہو گئے ہیں کہ انھیں کیسے رجسٹرڈ کرائیں۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ سرکاری افسران نے پیسے 40 اور 25 ہزار والے پرائز بانڈ کی صورت میں رکھے ہیں، 40 ہزار والے پرائز بانڈ رجسٹرڈ نہ ہوئے تو صرف کاغذ کا ٹکڑا رہ جائیں گے۔

    سرکاری افسران کو پریشانی لاحق ہوگئی ہے کہ 40 ہزار کے پرائز بانڈ اور جائیدادیں کیسے لیگل ہوں گی، اس سلسلے میں فرنٹ مین کے ذریعے کالا دھن سفید کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  غیر رجسٹرڈ پرائز بانڈ رکھنا غلط ہے،40 ہزار کے بانڈ رجسٹرڈ ہونے والے ہیں، شبر زیدی

    ایف بھی آر ذرایع کا کہنا ہے کہ فرنٹ مین کالا دھن سفید کر کے خود بھی پھنس جائیں گے، ادھر اربوں روپے مالیت کی پراپرٹی بھی تا حال بے نامی ہے، کس نے کتنا کالا دھن پراپرٹی میں لگایا، اس سلسلے میں 30 جون کے بعد اہم انکشافات متوقع ہیں۔

    یاد رہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے کہا تھا کہ 40 ہزار روپے مالیت کے پرائز بانڈ رجسٹر ہونے سے ایمنسٹی حاصل کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔

    چیئرمین ایف بی آر شبرزیدی نے کہا تھا کہ ہمیں پہلے یہ طے کرنا ہو گا کہ ٹیکس کہاں کہاں سے آ رہا ہے، جہاں جہاں سے ٹیکس نہیں آ رہا، ان اہداف کے پیچھے جائیں گے، فائلرز کی تعداد بڑھانا ہی کام یابی ہوگی، ایسیٹ ڈکلیریشن اسکیم کے نتائج آنا ابھی باقی ہیں۔

  • کراچی: بلیک منی کی ترسیل کے لیے بلٹ پروف گاڑیوں کے استعمال کا انکشاف

    کراچی: بلیک منی کی ترسیل کے لیے بلٹ پروف گاڑیوں کے استعمال کا انکشاف

    کراچی: جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کرنے والوں نے طریقۂ واردات بدل لیا، بلیک منی کی ترسیل کے لیے بلٹ پروف گاڑیوں کے استعمال کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کے خلاف بڑے پیمانے پر تحقیقات شروع ہوئی تو بینکوں سے بھاری رقوم نکلوا لی گئیں، کالے دھن کی ترسیل اور لین دین کراچی کی سڑکوں پر بلٹ پروف گاڑیوں میں کی جانے لگی۔

    [bs-quote quote=”مافیا نے طریقۂ واردات بدل لیا، بنگلوں میں نجی بینک بنا لیے گئے: ایف آئی اے ذرائع” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ایف آئی اے کے ذرائع کا کہنا ہے کہ مافیا نے طریقۂ واردات بدل لیا ہے، بنگلوں میں نجی بینک بنا لیے گئے ہیں، حوالے کے ذریعے رقوم بلٹ پروف گاڑیوں میں ادھر سے ادھر پہنچائی جانے لگی ہیں۔

    ایف آئی اے ذرائع نے مزید بتایا کہ اب تک 100 جعلی بینک اکاؤنٹس کی تصدیق ہو چکی ہے جنھیں بند کر دیا گیا، ایک ہزار مشکوک اکاؤنٹس کے بارے میں تفتیش کے دوران سنسنی خیز انکشافات سامنے آئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کئی پردہ نشینوں کے چہروں سے نقاب اترنے والا ہے، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سرکاری افسران اور بڑے تاجر شکنجے میں آ سکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں سنسنی خیز انکشافات پرمبنی دوسری پیش رفت رپورٹ میں کہا ہے کہ 54 ارب روپے بے نامی کمپنیوں کے اکاؤنٹس سے ادھر ادھر گئے، سندھ حکومت کی جانب سے ریکارڈ نہ دینے کی شکایت پرچیف جسٹس نے کہا میں خود کراچی آؤں گا، دیکھتا ہوں ریکارڈ کیسے نہیں دیتے۔


    یہ بھی پڑھیں:  جعلی اکاؤنٹس کیس، 54 ارب روپے بے نامی کمپنیوں کے اکاؤنٹس سے ادھرادھر گئے، رپورٹ


    جے آئی ٹی سربراہ احسان صادق نے کہا کہ بہت سے افراد اور کمپنیاں فراڈ میں شامل ہیں، مجموعی طور پر 96 بے نامی کمپنیاں ہیں، جس میں 26 بے نامی کمپنیاں صرف اومنی گروپ کی ہیں، کمپنیاں اور انفرادی لوگ 600 کے قریب ہیں۔

  • ایمنسٹی اسکیم کی سینیٹ میں مخالفت کریں گے، رضا ربانی

    ایمنسٹی اسکیم کی سینیٹ میں مخالفت کریں گے، رضا ربانی

    کراچی: پیپلزپارٹی کے رہنماء سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ کالا دھن سفید کرنے کی اسکیم کی سینیٹ میں مخالفت کریں گے کیونکہ ماضی میں ایسی اسکیموں کے فوائد نہیں نکلے اور ایمنسٹی صرف امیروں کے لیے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی جانب سے ایمنسٹی اسکیم متعارف کرائے جانے کے اعلان کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے اس اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

    پیپلزپارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے ایمنسٹی اسکیم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کالادھن صاف کرنے کی اسکیم کی سینیٹ میں  مخالفت کریں گے، ماضی میں  ایسی اسکیموں کے خاطر خواہ نتیجہ سامنےنہیں آئے اور موجودہ حکومت نے بڑی  اقتصادی پالیسیاں صرف بڑے کاروباری شخصیات کے لیے بنائیں، یہ اسکیم بھی امیروں کے لیے ہی ہے۔

    مزید پڑھیں: وزیراعظم کی ٹیکس نادہندگان کے لیے ایمنسٹی اسکیم، سیاست داں فائدہ نہیں‌ اٹھا سکتے

    اُن کا کہنا تھا کہ بڑے لوگ غیرقانونی طریقوں سےدولت کمائیں اسےبیرون ملک بھیجیں اور ایمنسٹی اسکیم کے ذریعے غیرقانونی دولت کو واپس لےآئیں جبکہ مڈل کلاس،پروفیشنل، محنت کشوں پر ٹیکسزاور مہنگائی کابوجھ ہے۔

    دوسری جانب قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم پیپلزپارٹی نے شروع کی تھی، الیکشن نزدیک آتے ہی  حکومت کو تمام باتیں یادآجانے لگیں۔

    واضح رہے کہ کچھ دیر قبل وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ٹیکس نادہندگان کے لیے ایمنسٹی اسکیم کا اعلان کیا جس سے سیاست دان اسکیم سے فائدہ نہیں‌ اٹھا سکتے۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ٹیکس کی ادائیگی کے لئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا، قومی شناختی کارڈ نمبر اب نیشنل ٹیکس نمبر ہوگا، شناختی کارڈ ہولڈر ایک فارم کے ذریعے ٹیکس ادا کرسکیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: ایمنسٹی اسکیم کا مقصد کالا دھن سفید کرنا ہے، قوم کے ساتھ گھناؤنا مذاق بند کیا جائے: اسد عمر

    ان کا کہنا تھا کہ ایمنسٹی اسکیم کا مقصد یہ ہے کہ شہری اپنے اثاثے ظاہر کریں، جو بھی اسکیم سے استفادہ حاصل کرے گا وہ ٹیکس ادائیگی کا پابند ہوگا اور انہیں 5 فیصد ایک بار جرمانہ ادا بھی کرنا ہوگا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جن لوگوں کے پیسے ملک سے باہر ہیں انہیں 2 فیصد جرمانہ ادا کرنا ہوگا،  مثال کے طور پر اگرکوئی 100 ڈالر ملک واپس لایا تو  اُسے 2 ڈالر جرمانہ دینا ہوگا،  جبکہ جائیداد ظاہر کرنے پر 3 فیصد جرمانہ ہوگا۔

    ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ آف شورکمپنیاں اثاثہ ہیں، کمپنیاں رکھنے والے افراد اسکیم میں شامل ہوسکتے ہیں، یہ اسکیم تمام پاکستانیوں کے لیے ہے، ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ نہ اٹھانے والے قانون کی گرفت میں آئیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔