Tag: کالج طالبہ سے مبینہ زیادتی

  • طالبہ سے مبینہ زیادتی کی پوسٹ شیئر کرنے پر پی ٹی آئی یوتھ ونگ کے صدر کیخلاف مقدمہ درج

    طالبہ سے مبینہ زیادتی کی پوسٹ شیئر کرنے پر پی ٹی آئی یوتھ ونگ کے صدر کیخلاف مقدمہ درج

    ہارون آباد : طالبہ سے مبینہ زیادتی کی پوسٹ شیئر کرنے پر پی ٹی آئی یوتھ ونگ کے صدر کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس نے کالج طالبہ سے مبینہ زیادتی کی پوسٹ شیئر کرنے پر پی ٹی آئی یوتھ ونگ کے صدر کیخلاف مقدمہ درج کرلیا۔

    مقدمہ تفتیشی افسرعبدالقادرکی مدعیت میں درج کرکے ملزم کو گرفتار کرلیا۔

    مقدمے کے متن میں کہا گیا کہ ملک احمد نے سوشل میڈیا پرلڑکی اور اس کے خاندان کی عزت کو نقصان پہنچایا، پوسٹ کے ذریعے طبا کو اداروں کیخلاف سوچی سمجھی سازش کے تحت بھڑکایا۔

    گذشتہ روز کالج طالبہ سے مبینہ زیادتی سے متعلق سوشل میڈیا پر پوسٹ شیئر کرنے پر حاصل پور میں شہری کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: سوشل میڈیا پر کالج طالبہ سے مبینہ زیادتی کی پوسٹ شیئر کرنے پر شہری کیخلاف مقدمہ درج

    سب انسپکٹر سردار محمد کی مدعیت میں تھانہ سٹی میں زبیرکیخلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا ، جس میں کہا تھا کہ ملزم زبیر نے سوشل میڈیا پر طالبہ اور اس کے خاندان کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی اور پوسٹ سے طلبا کو اداروں کیخلاف سازش کےتحت بھڑکایا۔

    یاد رہے سوشل میڈیا پر طالبہ سے متعلق جھوٹی خبریں پھیلانے پر ایف آئی اے نے 36 افراداورسوشل میڈیا اکاؤنٹس کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی تھی اور پروپیگنڈے میں ملوث سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور افراد کے خلاف چھان بین شروع کردی تھی۔

    خیال رہے لاہور کے نجی کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کے واقعے سے متعلق ڈس انفارمیشن پھیلانے پر 7 رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی تھی۔

  • کالج طالبہ سے مبینہ زیادتی کے واقعے  پر راولپنڈی میں احتجاج،   150 سے زائد طلبا گرفتار

    کالج طالبہ سے مبینہ زیادتی کے واقعے پر راولپنڈی میں احتجاج، 150 سے زائد طلبا گرفتار

    راولپنڈی : طالبہ سے مبینہ زیادتی کے واقعے پر راولپنڈی میں احتجاج کرنے والے 150 سے زائد طلباء کو گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی پولیس نے ڈھوک گنگال نجی کالج کے باہر احتجاج میں توڑ پھوڑ میں ملوث ایک سو پچاس سے زائد طلبا کو حراست میں لے لیا، جن کی شناخت کاعمل شروع کردیا گیا ہے۔

    ترجمان راولپنڈی پولیس نے بتایا کہ غیر قانونی سرگرمی میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے اوع ملوث ملزمان کو قانون کے مطابق عدالت سے قرار واقعی سزا دلائی جائے گی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ توڑ پھوڑ، جلاؤ گھیراؤ یا کوئی بھی غیر قانونی سرگرمی قابل برداشت نہیں، ساتھی طلباء، اساتذہ اور شہریوں کی جانوں کو خطرے میں ڈالنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

    راولپنڈی پولیس نے مزید کہا کہ والدین اپنے بچوں پر کڑی نظر رکھیں اور کسی بھی غیر قانونی سرگرمی سے دور رکھیں، کریمنل ریکارڈ طلباء کے مستقبل کی تباہی کا باعث بن سکتا ہے۔

    اس سے قبل لاہور میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کے واقعے پرراولپنڈی میں بھی طلباء سڑکوں پر نکل آئے، پنجاب کالج کے طلباء نے ڈھوک گنگال میں احتجاج کیا ، کالج کا مرکزی گیٹ توڑ دیا اور پتھراوکیا۔

    پنجاب کالج سکستھ کیمپس کے باہر طلباء نے ہنگامہ آرائی کی ، جس پر پولیس کی جانب سے طلباء کو منتشر کرنے کیلئے آنسوگیس کی شیلنگ کی گئی۔

    سوشل میڈیا پر کالج طالبہ سے مبینہ زیادتی کی پوسٹ شیئر کرنے پر شہری کیخلاف مقدمہ درج 

  • کالج طالبہ سے مبینہ زیادتی، ڈس انفارمیشن پھیلانے پر تحقیقاتی ٹیم تشکیل دیدی گئی

    کالج طالبہ سے مبینہ زیادتی، ڈس انفارمیشن پھیلانے پر تحقیقاتی ٹیم تشکیل دیدی گئی

    لاہور کے نجی کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کے واقعے سے متعلق ڈس انفارمیشن پھیلانے پر 7 رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دیدی گئی۔

    ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل لاہور نے سوشل میڈیا پر ڈس انفارمیشن پھیلانے والوں کیخلاف کارروائی کا آغاز کیا ہے، ایف آئی اے نے نجی کالج کے پرنسپل کی جانب سے کی گئی شکایت پر کارروائی شروع کی ہے۔

    تحقیقاتی ٹیم سوشل میڈیا پر ڈس انفارمیشن پھیلانے، امن و امان کی صورتحال میں خرابی پیدا کرنے کا سبب بننے والوں کی شناخت کریگی۔

    جرم میں ملوث عناصر کی شناخت کرکے انھیں قرار واقعی سزا دلوانے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے، 7 رکنی انکوائری ٹیم کی سربراہی ڈپٹی ڈائریکٹر کررہے ہیں۔

    اس سے قبل پنجاب کالج میں مبینہ زیادتی کے واقعے کی متاثرہ طالبہ کے والد کا اہم بیان سامنے آیا تھا، والد کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر میری بچی کا نام لیا جارہا ہے جس سے پریشان ہیں۔

    پنجاب کالج میں مبینہ زیادتی کے واقعے کی متاثرہ طالبہ کے والد نے تردید کرتے ہوئے کہا کہ بچی کے ساتھ ایسا کوئی واقعہ نہیں ہوا، پروپیگنڈے میں سوشل میڈیا پر میری بچی کا نام لیا جارہا ہے ، جس سے پریشان ہیں، حالانکہ بچی گھر پر ہے۔

    والد کا کہنا تھا کہ پاؤں پھسلنے سے بچی کے ریڑھ کی ہڈی میں چوٹ لگی تھی، جس کی میڈیکل رپورٹس پولیس کو دے دی ہیں، ہماری بیٹی کے نام پر احتجاج کیا جا رہا ہے، اس سے ہمارا کوئی تعلق نہیں۔