Tag: کالعدم تحریک طالبان

  • معصوم طلباء کو خون میں نہلانے والوں کی شناخت ہوگئی، ذرائع

    معصوم طلباء کو خون میں نہلانے والوں کی شناخت ہوگئی، ذرائع

    پشاور: اسکول حملے میں ملوث دہشت گردوں کی شناخت ہوگئی ہیں، حملے کی قیادت کالعدم تحریک طالبان کا کمانڈر لئیس خان کر رہا تھا جبکہ دہشتگردوں کے زیرِ استعمال گاڑی بھی متعلقہ تھانے منتقل کر دی گئی ہے۔

    پشاور میں معصوم طلباء کو خون میں نہلانے والے دہشتگردوں کی شناخت ہوگئی ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ آرمی پبلک اسکول پر حملے کی قیادت کالعدم تحریکِ طالبان مہمند ایجنسی کا کمانڈر لئیس خان کررہا تھا، جس کا تعلق اپر دیر سے بتایا جاتا ہے۔

    سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے ایک ٹوپی بھی ملی ہے ،جس پر کمانڈر اپر دیر کے الفاظ تحریر ہیں۔

    دوسری جانب پشاور واقعے میں دہشت گردوں کے زیرِ استعمال بر آمد ہونیوالی گاڑی متعلقہ تھانے منتقل کردی گئی ہے، پولیس کے مطابق گاڑی نمبر ون ایٹ سیون کا چیسس اور انجن نمبر بھی حاصل کرلیا گیا ہے، جسے تصدیق کےلیے مختلف اداروں کو بھجوایا گیا ہے۔

    سوزوکی کیری کا رنگ سفید اور بشیر عنایت نامی شخص کی ملکیت ہے، انسدادِ دہشتگردی کی ٹیم بھی جائے وقوعہ پر تفتیش شروع کر چکی ہے، تحقیقاتی ٹیم اسکول کے مختلف اطراف کی فوٹو گرافی بھی کرے گی۔

    واضح رہے گزشتہ روز دہشت گردوں نے پشاور آرمی اسکول پر حملہ کر کے 132 بچوں سمیت 141 افراد شہید ہوگئے تھے، حملہ کی ذمہ داری تحریکِ طالبان نے قبول کی تھی ، ترجمان طالبان کا کہنا تھا کہ یہ حملہ آپریشن ضربِ عضب کے جواب میں کیا گیا۔

  • کالعدم تحریک طالبان نے واہگہ خود کش حملہ آورکی تصویرجاری

    کالعدم تحریک طالبان نے واہگہ خود کش حملہ آورکی تصویرجاری

    پیشاور: کالعدم تحریک طالبا ن سے جڑے شدت پسند گروپ جما عت الحرار نے واہگہ با رڈر پر ہونیوالے خود کش حملہ آور کی تصویر جا ری کردی ہے۔

    کالعدم پاکستان تحریک طالبان سے جڑے شدت پسند گروپ جماعت الحرار نے واہگہ بارڈر پر حملہ کرنے والے مبینہ خود کش بمبار کی تصاویر جاری کر دیں جس کے مطابق حملہ آور کا نام حنیف اللہ عرف حمزہ کے اور عمر تقریباً پچیس سال تھی اس کا تعلق مہمند ایجنسی سے تھا۔

    تنظیم نے دعوی کیا یہ حملہ ‘طالبان اور قبائلیوں کے خلاف جاری آپریشن کا ردعمل ہے۔ دو نومبر کو واہگہ بارڈر پر پریڈ کے داخلی راستے پر ہوئے تباہ کن حملے میں تین رینجرز اہلکاروں، دس خواتین اور سات بچوں سمیت 60 افراد جاں بحق، ایک سو دس سے زیادہ زخمی ہو گئے تھے۔

  • کراچی: پولیس مقابلہ،خودکش حملہ آورسمیت3دہشتگردہلاک

    کراچی: پولیس مقابلہ،خودکش حملہ آورسمیت3دہشتگردہلاک

    کراچی:  پولیس مقابلہ میں خودکش حملہ آور سمیت تین دہشتگرد ہلاک ہوگئے، ملزمان تبت سینٹر پر ماتمی جلوس پرحملے کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔

    کراچی سپرہائی وے کے نزدیک پولیس نے خفیہ اطلاع پر دہشتگردوں کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مارا تو ملزمان نے پولیس پر فائرنگ شروع کردی، پولیس کی جوابی کارروائی میں خودکش حملہ آور سمیت تین دہشت گرد مارے گئےجبکہ ایک دہشتگرد قاری نوراللہ فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ہلاک دہشتگرد تبت سینٹر پر ماتمی جلوس پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کررہے تھے، جن کا گروپ دس سے بارہ افراد پر مشتمل ہے پولیس نے دہشتگردو ں کے قبضے سے خود کش جیکٹس اور بھاری مقدار میں دھماکہ خیز مواد برآمد کرلیا ہے۔

  • اوچ شریف: پولیس مقابلہ، کالعدم تحریک طالبان کے 3دہشت گرد ہلاک

    اوچ شریف: پولیس مقابلہ، کالعدم تحریک طالبان کے 3دہشت گرد ہلاک

    اوچ شریف: پولیس مقابلہ کے دوران کالعدم تحریک طالبان کے  تین دہشت گرد ہلاک ہوگئے، مارے جانے والے دہشت گرد پولیس اہلکاروں کے قتل میں بھی ملوث تھے۔

    اوچ شریف میں مارے جانے والے تینوں دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تحریک طالبان سے تھا، تینوں دہشت گرد پولیس اہلکار کے قتل میں مطلوب تھے،  تینوں دہشت گردوں کو گزشتہ روز ان کے ساتھیوں نے پولیس تھانہ نوشہرہ جدید کی حراست سے چھڑا لیا تھا، جس پر سرکل بھر کی پولیس کی بھاری نفری طلب کرکے ملزمان کا تعاقب کیا گیا تو اوچ شریف کے علاقہ بکھری کے قریب پولیس مقابلہ ہوا۔

    دونوں اطراف سے کافی دیر تک فائرنگ کا سلسلہ جار ی رہا، جس کے نتیجہ میں تینوں دہشت گرد قاری نذیر ،احسان اللہ فہد اور غلام حسن ہلاک ہوگئے جبکہ ان کے دیگر ساتھی رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہوگئے۔

    مذکورہ دہشت گردوں نے تین ماہ قبل نمازِ تراویح کی ڈیوٹی کے دوران دو پولیس اہلکاروں ہیبت خان اور عبد الستار کو دہشت گردی کا نشانہ بنا کر شہید کر دیا تھا، ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کی لاشوں کو پوسٹمارٹم کے لئے اسپتال پہنچا دیا گیا ہے۔

  • مذاکرات پرآمادگی سے پہلے کالعدم طالبان کے بڑے حملے

    مذاکرات پرآمادگی سے پہلے کالعدم طالبان کے بڑے حملے

    کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے مذاکرات پر آمادگی سے پہلے بڑے بڑے حملے کیے گئے، جن میں قبائلی علاقوں کے علاوہ شہروں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

    طالبان نے حکومت سے ایک بار پھر مذاکرات کی آمادگی ظاہر کردی ہے، کالعدم تحریک طالبان کی جانب سے مذاکرات کی میز پر بیٹھنے کی پیشکش سے پہلے کئی بڑے حملے کئے گئے لیکن مذاکرات کی نئی پیشکش کے فوری بعد آج صبح سات بج کے چالیس منٹ پر آر اے بازار میں چوکی کے قریب ایک اور خود کش حملہ کر دیا گیا۔

    دھماکے میں تیرہ افراد جاں بحق اور پچیس زخمی ہوئے، دھماکے کی ذمہ داری بھی طالبان نے قبول کرلی ہے، گزشتہ روز بھی بنوں چھاؤنی میں ہونے والے بم دھماکے میں بیس سیکورٹی اہلکار جاں بحق اور تیس زخمی ہوئے، دھماکے کی ذمہ داری تحریک طالبان پاکستان نے قبول کی۔

    مذاکرات پر آمادگی سے پہلے طالبان نے قبائلی علاقوں کے علاوہ شہروں میں بھی اپنی موجودگی ظاہر کی، پہلے کراچی میں عیسی نگری کے قریب ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم کو دھماکے کا نشانہ بنایا گیا، ذمہ داری طالبان نے قبول کی، اسکے بعد کراچی میں نجی ٹی وی چینل کے تین ارکان کی ٹارگٹ کلنگ کی ذمہ داری قبول کی۔

    اسی طرح پشاور میں عوامی نیشنل پارٹی کے نائب صدر میاں مشتاق کے قافلے پر حملہ کیا گیا جس میں میاں مشتاق سمیت تین افراد جاں بحق ہوئے، لگتا ہے تحریک طالبان پاکستان نے طاقت کا مظاہرہ کرکے مذاکرات کی میز پر آنے کی مشروط آمادگی ظاہر کی تاکہ بات چیت کا ماحول ان کے حق میں سازگار ہو۔

     

  • کالعدم تحریک طالبان نے کارروائیاں روکنے کا اشارہ دیدیا

    کالعدم تحریک طالبان نے کارروائیاں روکنے کا اشارہ دیدیا

    کالعدم تحریک طالبان نے مذاکرات کیلئے پر امن ماحول بنانے کیلئے کارروائیاں روکنے کا اشارہ دیدیا ہے، حکومت نے بھی طالبان سے مذاکرات کیلئے سیاسی قیادت کو ایک بار پھر اعتماد میں لینے کا فیصلہ کرلیا، آج کابینہ کے اجلاس میں طالبان سے مذاکرات سمیت دیگر آپشنز پر اہم فیصلے متوقع ہیں۔

    تحریک طالبان کے مرکزی ترجمان شاہد اللہ شاہد اور مرکزی رہنما اعظم طارق کے مشترکہ تفصیلی بیان میں کہا گیا کہ اگر حکومت مذاکرات کے لیے ماحول کو پرامن اور بااعتماد بناتی ہے تو طالبان اپنی کارروائیوں پر نظرثانی کرسکتے ہیں۔

    حکومت نے بھی طالبان سے مذاکرات پر سیاسی و مذہبی جماعتوں کو ایک بار پھر اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا ہے اور وزیراعظم نواز شریف نے وزیر داخلہ چوہدری نثار کو رابطوں کا ٹاسک دے دیا ہے، وزیراعظم نواز شریف نے دورہ سوئٹزر لینڈ بھی منسوخ کردیا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ پوری قوم دہشت گردی کیخلاف متحد ہے، پارلیمنٹ کا ان کیمرہ اجلاس بلانے کی تجویز بھی زیر غور ہے، وزیراعظم نواز شریف نے بھی طالبان کے ساتھ مذاکرات کے علاوہ دیگر آپشنز پر غور شروع کردیا ہے۔

    کابینہ کے اجلاس میں آج اہم ترین فیصلے ہوں گے، طالبان سے ہوں گے مذاکرات یا پھر ہوگی جنگ، فیصلہ کابینہ کے اجلاس میں ہوگا۔
        

       

  • کراچی: کالعدم تحریک طالبان کےمقامی کمانڈرمحمدہاشم کا14 روزہ ریمانڈ

    کراچی: کالعدم تحریک طالبان کےمقامی کمانڈرمحمدہاشم کا14 روزہ ریمانڈ

    کراچی میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے کالعدم تحریک طالبان کے مقامی کمانڈر محمد ہاشم کو چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

    تھانہ سائٹ بی کی جانب سے گرفتار کالعدم تحریک طالبان کے مقامی کمانڈر کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کی جج خالدہ یاسین کے روبرو پیش کیا گیا. پولیس کی استدعا پر عدالت نے ملزم کو 14دن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا ۔

    پولیس کے مطابق ملزم نے تھانہ مومن آباد کی حدود میں 4 اکتوبر 2012کو پولیس کانسٹیبل آصف سہیل کو فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا، جبکہ اورنگی ٹاؤن کے مختلف علاقوں میں بھتہ وصول کرکے کالعدم تحریک طالبان کے مرکزی دفتر بھیجتا تھا ۔