Tag: کالعدم تنظیموں

  • سی ٹی ڈی کا انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن، 9 دہشت گرد گرفتار

    سی ٹی ڈی کا انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن، 9 دہشت گرد گرفتار

    لاہور: پنجاب کے مختلف شہروں میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز میں 9 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا گیا، دہشت گردوں کا تعلق مختلف کالعدم تنظیموں سے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی ) نے پنجاب کے مختلف شہروں میں 70 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا اور آپریشن کے دوران 9 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا۔

    ترجمان سی ٹی ڈی نے بتایا کہ کارروائی لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، بہاولپور، بہاولنگر، سیالکوٹ، حافظ آباد اور گوجرنوالہ میں کی گئی، گرفتار دہشت گردوں میں لاہور سے کالعدم ٹی ٹی پی کو مالی معاونت کرنے والے 2  اہم کارکن بھی شامل ہے۔

    ترجمان نے بتایا کہ دہشت گردوں سے بارودی مواد، 2 دستی بم، ای ڈی بم، موبائل فون، نقدی برآمد کرلیا گیا ہے، دہشت گردوں کی شناخت عبدالرحمان، عبدالوحید، عظیم، زمان، سفیان، صدیق اور سجاد جٹ کے نام سے ہوئی۔

    ترجمان سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ گرفتار دہشت گردوں میں عمران علی اور عمر فاروق  بھی شامل ہے، دہشت گرد مختلف شہروں میں حملے کی منصوبہ بندی  کررہے تھے،

    سی ٹی ڈی ترجمان کا کہنا تھا کہ رواں ہفتے 314 کومبنگ آپریشنز کے دوران 47 مشتبہ افراد گرفتار کیے، اس آپریشنز میں 12893  افراد سے  پوچھ گچھ کی گئی۔

  • سی ٹی ڈی کا کالعدم تنظیموں کی کارروائیوں سے متعلق بڑا فیصلہ

    سی ٹی ڈی کا کالعدم تنظیموں کی کارروائیوں سے متعلق بڑا فیصلہ

    پشاور: کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ نے کالعدم تنظیموں کی کارروائیوں سے متعلق سینٹرل سیل بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے کالعدم تنظیموں کا گھیرا تنگ کرنے کے لیے سینٹرل سیل بنانے کا  فیصلہ کیا ہے جس کے لیے مانیٹرنگ سیل قائم کیا جائے گا۔

    سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ کے پی میں جاری دہشتگردی کے واقعات میں داعش، ٹی ٹی پی سمیت دیگر کالعدم تنظمیں ملوث ہیں، بھتہ خوری واقعات کے حوالے سے سیل بھی  سینٹرل سیل میں شامل ہوگا۔

    سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ ہر  کالعدم تنظیم کی تحقیقات کے لئے مانیٹرنگ الگ الگ سیل قائم کیا جائے گا، ہر تحقیقاقی سیل میں 10 سے 15 ارکان شامل ہوں گے۔

    حکام کے مطابق ہر تحقیقاتی سیل اپنے مقررہ تنظیم کا ہر زاویہ سے تحقیقات کرے گا، تحقیقاتی سیل کے قیام کے مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

  • پنجاب کے داخلی و خارجی راستوں کی کڑی نگرانی کی جائے،عثمان بزدار

    پنجاب کے داخلی و خارجی راستوں کی کڑی نگرانی کی جائے،عثمان بزدار

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ صوبے کے داخلی و خارجی راستوں کی کڑی نگرانی کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کی زیرصدارت سول سیکرٹریٹ میں خصوصی اجلاس ہوا جس میں امن کی صورتحال اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کے اقدامات کا جائزہ لیا گیا

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ فرقہ واریت میں ملوث عناصرکی سرگرمیوں کو سختی سے کچلا جائےگا،کالعدم تنظیموں وسہولت کاروں پر چندہ جمع کرنےکی پابندی پر سختی سے عمل کرایا جائے گا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب کی زیرصدارت اجلاس میں پنجاب کے داخلی و خارجی راستوں کی کڑی نگرانی کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

    اس موقع پر سردار عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھایاجائے،قانون شکن عناصر کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کی جائے۔

    انہوں نے بتایا کہ پنجاب میں این جی اوز کا آڈٹ مکمل ہوچکا ہے، اس کے علاوہ پنجاب چیئرٹی کمیشن تشکیل دے دیا گیا ہے۔عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ آن لائن رجسٹریشن کے لیے پورٹل بنایاگیا ہے،محکمہ داخلہ میں اسٹرٹیجک بورڈ فعال بنایا جائے گا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد پھیلانے والوں اور فرقہ واریت میں ملوث عناصر کے خلاف بلا تفریق کارروائی کی جائے۔

  • کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں پر نظر ہے، قربانی کی کھالیں جمع نہیں کرنے دیںگے، لاہور پولیس

    کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں پر نظر ہے، قربانی کی کھالیں جمع نہیں کرنے دیںگے، لاہور پولیس

    لاہور : سی سی پی او لاہور بی اے ناصر نے کہا ہے کہ کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں پر پوری طرح نظر ہے، ان تنظیموں کو قربانی کی کھالیں جمع نہیں کرنے دیں گے۔

    یہ بات انہوں نے ڈسٹرکٹ پولیس لائنز قلعہ گجر سنگھ میں پولیس افسروں کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں ڈی آئی جی آپریشنز اشفاق احمد خان، ڈی آئی جی انویسٹی گیشن انعام وحید، سی ٹی او ملک لیاقت، ایس ایس پیز، ایس ڈی پی اوز اور ایس ایچ اوز نے شرکت کی۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سی سی پی او لاہور نے افسران کو ہدایت کی کہ شہر میں قیام امن کیلئے ہوائی فائرنگ اور لاﺅڈ اسپیکر کے استعمال پر پابندی ہرصورت میں یقینی بنائی جائے، خلاف ورزی کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے۔

    سربراہ لاہور پولیس نے اپنے خطاب میں زور دے کر کہا کہ کرپشن اورغلط اقدامات کو روکنا پولیس کی اجتماعی ضرورت ہے۔ شہریوں سے غلط سلوک تمام کارکردگی پر پانی پھیر دیتا ہے، شہریوں سے حسن سلوک نہ کرنے والے اہلکاروں کی وجہ سے پورے محکمے کا غلط تاثر جاتا ہے۔

    انہوں نے سختی سے ہدایت کی کہ پولیس کے کوڈ آف کنڈکٹ پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ ایس پی اور ڈی ایس پی صاحبان ہر ہفتے سٹاف کو ضابطہ اخلاق پڑھ کر سنائیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پرانی دشمنیوں کے خاتمے کے لئے لاہور پولیس ہر ممکن کردار ادا کرے گی۔ عمائدین علاقہ کی مدد سے دشمنی والوں کو سمجھایا جائے کہ نسل در نسل قتل و غارت سے کسی کا بھلا نہیں ہوگا۔

  • کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے وزیروں کو بھی نکالنا ہوگا، بلاول بھٹو زرداری

    کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے وزیروں کو بھی نکالنا ہوگا، بلاول بھٹو زرداری

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے وزیروں کو بھی نکالنا ہوگا، اسد عمر کو نکال کر زرداری کے وزیر خزانہ کو لگا لیا گیا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ بلاول بھٹو نے حکومت کو متنبہ کیا کہ جن وزیروں کے کالعدم تنظیم سے رابطے ہیں انہیں اب حکومت کو ہر صورت نکالنا پڑے گا، میں نے جو بات کی وہ پاکستان کے مفاد میں کی ہے، ملک کے غریب عوام مہنگائی کے سونامی میں ڈوب رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ نے انگریزی میں جواب دیا اور میرے مؤقف کی تائید کی تھی، میری غیر موجودگی میں ایک اور صاحب نے تقریر کی تھی اور میرے لئے ملک دشمن کا لفظ استعمال کیا گیا، میری ذات پر حملہ کیا گیا، یہ نامناسب طرز عمل ہے اگر کوئی وزیر موجود نہیں تو اس پر الزام تراشی نہیں ہونی چاہیے۔

    یہ ہاؤس کی توہین ہے جب کوئی ممبرموجود نہیں تو اس کے خلاف بات ہو، شہید بینظیر بھٹو کو بھی ملک دشمن قراردیا گیا اور سیکیورٹی رسک قراردیا گیا تھا۔

    بلاول بھٹو کا حکومت پر تنقید کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ حکمرانوں کی گالم گلوچ یا نیب گردی سے ہم دب جائیں گے تو یہ ممکن نہیں، جب ہم ضیاء، مشرف اور ایوب جیسے آمروں سے نہیں ڈرے تو یہ کیا چیز ہیں، ہم حکومت کی عوام اور معیشت دشمن پالیسیوں، دھاندلی، چوری اور جھوٹ کو بےنقاب کرتے رہیں گے۔

    بلاول بھٹو نے وزیر اعظم کا نام لے کر کہا کہ آپ نے اسد عمر کو نکال کر کسے رکھا؟ آصف زرداری دور کے وزیرخزانہ کو؟ بتائیں تو سہی آپ نے ہمارے وزیرخزانہ اسد عمر کو کیوں نکالا؟ کیا میں سچ کہہ رہا تھا کہ ان میں صلاحیت نہیں تھی؟

    دس سال سے کہہ رہے ہیں کہ جو معیشت کو نقصان ہوا وہ ہماری وجہ سے ہوا، بات یہاں ختم نہیں ہوتی ہمارےبیچارے فواد بھائی کو کیوں نکالا؟ وزیروں کو نکالنے سے ہمارے وزیراعظم اپنی ناکامی نہیں چھپا سکتے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک ایسے شخص کو وزیرداخلہ بنادیا گیا جس پر سنگین الزامات ہیں، ایک آنکھ سے دیکھو تو حکومتی صفوں میں پی پی کے لوگ نظر آتے ہیں، ہمارا وزیراعظم نااہل ہے، اگر کسی کو فارغ کرنا ہے تو وزیراعظم کو باہر بھیجیں۔

    علاوہ ازیں قومی اسمبلی کے اجلاس میں بلاول بھٹو کی تقریر کے دوران شور شرابہ شروع ہو گیا، حکومتی ارکان نے بینچوں پر کھڑے ہوکر احتجاج کیا جس کے بعد اپوزیشن اراکین بھی حکومتی بینچوں کے سامنے آگئے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑدیں۔

  • کالعدم تنظیموں  کےخلاف کریک ڈاؤن، 121ا فرادکو حفاظتی تحویل لے لیاگیا

    کالعدم تنظیموں کےخلاف کریک ڈاؤن، 121ا فرادکو حفاظتی تحویل لے لیاگیا

    اسلام آباد : وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کےتحت کالعدم تنظیموں کےخلاف کریک ڈاؤن میں اب تک ایک سو21افرادکوحفاظتی تحویل میں لےلیاگیا ہے جبکہ ایک سو بیاسی مدارس اورچونتیس اسکول و کالج کا کنٹرول بھی حکومت نے حاصل کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ایکشن پلان کےتحت کالعدم تنظیموں کےخلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے، وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ کریک ڈاؤن میں ملک بھر سے اب تک ایک سو21افرادکوحفاظتی تحویل میں لے لیاگیا ہے ۔

    صوبائی حکومتوں  کی جانب سے ایک سو بیاسی مدارس، چونتیس اسکول و کالجز کا کنٹرول سنبھال لیا گیا جبکہ پانچ اسپتال، ایک سو تریسٹھ ڈسپنسری، ایک سو چوراسی ایمبولینس اور آٹھ دفتر بھی تحویل میں لے لیے گئے ہیں۔

    دوسری جانب سندھ حکومت نے صوبے کے چھپن مدارس اور اسکول تحویل میں لے لیے، مدارس اور اسکول فلاحی انسانیت فاونڈیشن اور جماعتہ الداعوة کے زیرانتظام تھے ، اسکولوں ومدارس کو محکمہ اوقاف کی چھ رکنی کمیٹی کے تحویل میں دیا گیا ہے۔

    ترجمان وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ کالعدم تنظیموں کےخلاف آپریشن جاری رہےگا، صوبوں کےساتھ وزارت داخلہ ملکرکام کررہی ہے۔

    گذشتہ روز وفاقی دارالحکومت کی انتظامیہ نے کالعدم تنظیموں کے زیر انتظام مساجد و مدارس کا کنٹرول سنبھالا تھا جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے متعدد افراد کو بھی حراست میں لے لیا تھا۔

    مزید پڑھیں : حکومت نے کالعدم تنظیموں کے زیر انتظام مساجد و مدارس کا کنٹرول سنبھال لیا

    جن مساجد اور مدارس کا کنٹرول سنبھالا گیا ، ان میں مسجد قبا، مدنی مسجد، علی اصغر مسجد، مدرسہ خالد بن ولی اور مدرسہ ضیاء القرآن شامل تھیں جبکہ محکمہ اوقاف نے مساجد کے نئے امام اور خطیب مقرر کردیے تھے۔

    اس سے قبل وزیرمملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہناتھا کہ نیشنل ایکشن پلان2014کے مطابق آپریشن جاری رہےگا، کالعدم تنظیموں کیخلاف آپریشن مقاصد کے حصول تک جاری رہے گا، نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد میں تیزی کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

    ایک روز قبل  وزیرِ مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی اور سیکریٹری داخلہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاتھا کہ وزارتِ داخلہ نے کالعدم تنظیموں کے خلاف ایکشن کا آغاز کر دیا ہے، کالعدم تنظیموں کے 44 ارکان حراست میں لیے لیا گیا ہے۔

  • حکومت نے کالعدم تنظیموں کے زیر انتظام مساجد و مدارس کا کنٹرول سنبھال لیا

    حکومت نے کالعدم تنظیموں کے زیر انتظام مساجد و مدارس کا کنٹرول سنبھال لیا

    اسلام آباد : وفاقی دارالحکومت کی انتظامیہ نے کالعدم تنظیموں کے زیر انتظام مساجد و مدارس کا کنٹرول سنبھال لیا ہے جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے متعدد افراد کو بھی حراست میں لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے مبینہ طورپرکالعدم تنظیموں کے زیرانتظام مساجد و مدارس کا کنٹرول سنبھال لیا، مساجد و مدارس اسلام آبادکےمختلف علاقوں میں واقع ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جن مساجد اور مدارس کا کنٹرول سنبھالا، اس میں مسجد قبا، مدنی مسجد، علی اصغر مسجد، مدرسہ خالد بن ولی اور مدرسہ ضیاء القرآن شامل ہیں، ان مساجد و مدارس کو نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے سلسلے میں تحویل میں لیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق محکمہ اوقاف نے مساجد کے نئے امام اور خطیب مقرر کردیے، مولانا یاسین کو مسجد قبا سے ہٹا کر مولانا عبدالحفیظ کو خطیب جب کہ مدنی مسجد سے مولانا اظہر عباسی کو ہٹا کر مولانا عمر فاروق کو خطیب مقرر کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق مسجد علی اصغر سے خطیب یار محمد کو ہٹا کر قاری محمد صدیق کو مقرر کردیا گیا ہے جب کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے متعدد افراد کو بھی حراست میں لیا ہے۔

    مزید پڑھیں : کالعدم تنظیموں کے خلاف کریک ڈاؤن، 44 افراد زیرِ حراست

    وزیرمملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہنا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان2014کے مطابق آپریشن جاری رہےگا، کالعدم تنظیموں کیخلاف آپریشن مقاصد کے حصول تک جاری رہے گا، نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد میں تیزی کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

    گذشتہ روز وزیرِ مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی اور سیکریٹری داخلہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاتھا کہ وزارتِ داخلہ نے کالعدم تنظیموں کے خلاف ایکشن کا آغاز کر دیا ہے، کالعدم تنظیموں کے 44 ارکان حراست میں لیے لیا گیا ہے۔

    وزارت داخلہ نے جماعت الدعوة اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن پر پابندی لگا دی تھی اور نوٹی فکیشن جاری کردیا تھا ، وزارت داخلہ کے مطابق پابندی انسداد دہشت گردی ایکٹ انیس سو ستانوے کے تحت عائد کی گئی، دونوں تنظیموں کو انسداد دہشت گردی ایکٹ کے شیڈول ون میں شامل کر دیا گیا ہے۔

  • بلوچستان : کالعدم تنظیموں کے123فراریوں نے پاک فوج کے سامنے ہتھیار ڈال دیئے

    بلوچستان : کالعدم تنظیموں کے123فراریوں نے پاک فوج کے سامنے ہتھیار ڈال دیئے

    سبی : کالعدم بلوچ تنظیموں کے123فراریوں نے پاک فوج کے سامنے ہتھیار ڈال کر امن کا پرچم تھام لیا، ہتھیار ڈالنے کی تقریب میں سیاسی قیادت کے ساتھ اعلیٰ سول و فوجی افسران بھی موجود تھے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں امن کی جیت ہوگئی، دشمنوں کے ہاتھوں کھیلنے والے اب قومی دھارے میں شامل ہورہے ہیں، پہاڑوں سے اُتر کر درجنوں فراریوں نے پاک فوج کے سامنے ہتھیار ڈال دیئے، فراریوں نے بڑی تعداد میں اسلحہ بھی جمع کرایا، ہتھیار ڈالنے والے فراریوں کا تعلق مختلف کالعدم تنظیموں سے تھا۔

    قومی دھارے میں شامل ہونے والے کالعدم بلوچ تنظمیوں کے123فراری افراد کی بحالی کے حوالے سے پرُامن بلوچستان پالیسی کے تحت محب وطن بھائیوں کی مالی امداد دینے کے سلسلے میں سبی کے جرگہ ہال میں خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

    اس تقریب کے مہمان خصوصی رکن بلوچستان اسمبلی نوابزادہ میر گہرام بگٹی تھے، تقریب میں بلوچستان کی سیاسی شخصیات کے ساتھ ساتھ اعلیٰ سول و فوجی افسران  بھی شریک تھے۔

    سبی سے اے آر وائی نیوز کے نمائندے ناشاد بلوچ کے مطابق تقریب سے سردار زادہ میرحیربیار ڈومکی ، بریگیڈئیر ذوالفقار باجوہ اور میر فرید رئیسانی نے بھی خطاب کیا، تقریب کے اختتام پر مہماناں گرامی نے خوشحال پاکستان پرُامن بلوچستان کی پالیسی کے تحت123افراد میں امدادی رقوم تقسیم کیں۔

    واضح رہے کہ بلوچستان میں جاری سیاسی مفاہمت کی پالیسی کے تحت اب تک ڈیڑھ ہزار سے زائد فراری اپنے ہتھیار صوبائی حکام کو پیش کرکے قومی دھارے میں شامل ہوچکے ہیں۔

  • کراچی فائرنگ میں ایک ہلاک، منگھوپیر میں رینجرز کا سرچ آپریشن

    کراچی فائرنگ میں ایک ہلاک، منگھوپیر میں رینجرز کا سرچ آپریشن

    کراچی: کراچی میں فائرنگ کے مختلف واقعات کے دوران ایک شخص جان بحق اور دو زخمی ہوگئے۔ پولیس اور رینجرز نے مختلف علاقوں میں کاروائیاں کرکے متعدد ملزمان کو حراست میں لے لیا ہے۔ لیاقت آباد میں سندھ گورنمنٹ اسپتال پر کارروائی کےدوران ٹارگٹ کلنگ اوردیگر جرائم میں ملوث ملزمان کو گرفتارکر لیا۔

    قانون نافذ کرنیوالےاداروں کی جانب سے کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں قائم سندھ گورنمنٹ اسپتال پر چھاپہ مارگیا ہے۔ چھاپے میں ٹارگٹ کلنگ،بھتہ خوری،دیگرجرائم میں ملوث چار ملزمان کو گرفتارکیا گیا ہے۔ قانوں نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ملزمان کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔ ملزمان کاتعلق سیاسی جماعت سےہے جنھیں نامعلوم مقام پر منتقل کر کے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔

    ادھرمنگھو پیر میں رینجرز نے کالعدم تنظیموں کے ٹھکانوں کی موجودگی کی اطلاع پر سرچ آپریشن کر رہی ہے، جس میں متعدد افراد کے گرفتار ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔

    ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ منگھو پیر کے داخلی اور خارجی راستے بند کر کے سرچ آپریشن کیا جا رہا ہے، جس میں خواتین سرچر سمیت 300 اہلکار حصہ لے رہے ہیں۔ رینجرز نے گرفتار کئے گئے افراد کو نامعلوم مقام پر منتقل کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔

    بلدیہ ٹاون میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مذہبی منافرت پھیلانے کے الزام میں سرفراز نامی شخص کو حراست میں لیکر پوچھ گچھ شروع کردی ہے۔

    دوسری جانب کراچی کے علاقے ڈیفنس میں رات گئے ایس پی سی آئی ڈی خرم وارث کےگھرپرنامعلوم افراد نے فائرنگ کی جس کی ایف آئی آر محافظ خرم وارث کی مدعیت میں درخشاں تھانےمیں نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلی گئی ہے۔ مقدمےمیں انسداد دہشتگردی کی دفعات شامل ہیں۔

    پولیس حکام کے مطابق نارتھ نا ظم آبا د میں نامعلوم دہشتگردوں کی فائرنگ سے اہل سنت والجماعت کا کارکن جبران جان بحق ہوگیا۔ اس کے علاوہ کورنگی صنعتی ایریا اور کلفٹن بوٹ بیسن کے قریب بھی فائرنگ کے دو الگ الگ واقعات میں 2افراد زخمی ہوئے۔ ہلاک اور زخمی ہو نے والوں کو پولیس کاروائی اور طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کیا گیا۔