Tag: کالعدم تنظیمیں

  • ایس سی او پروٹوکول میں کالعدم تنظیموں کے نام ڈلوانے کی بھارتی کوشش ناکام

    ایس سی او پروٹوکول میں کالعدم تنظیموں کے نام ڈلوانے کی بھارتی کوشش ناکام

    دوشنبے: بھارت کو شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں بھی پاکستان کے ہاتھوں شکست سے دوچار ہونا پڑا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تاجکستان کے شہر دوشنبے میں منعقدہ علاقائی اجلاس میں بھارت کی پاکستان کو دہشت گردی سے متعلق نشانہ بنانے کی کوشش ناکام ہو گئی.

    بھارت نے ایس سی او پروٹوکول میں کالعدم تنظیموں لشکر طیبہ اور جیش محمد کے نام ڈلوانے کوشش کی تھی لیکن وہ کامیاب نہ ہو سکا، بھارت نے اپنا ایف اے ٹی ایف پروپیگنڈا بھی اعلامیے میں ڈلوانے کی کوشش کی۔

    مشیر قومی سلامتی معید یوسف نے اجلاس میں بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں جارحیت کو بے نقاب کیا، افغانستان میں بھارت کے ناپاک عزائم سے بھی عالمی سطح نقاب ہٹا دیا، اور ایک بار پھر شنگھائی تعاون تنظیم میں اجیت دوول کو منہ کی کھانا پڑی۔

    واضح رہے کہ دوشنبے میں دو روزہ شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس آج ختم ہو گیا ہے۔

    مودی کا کشمیر پر اے پی سی ڈراما ناکام، کٹھ پتلی رہنماؤں نے بھی وادی کی خصوصی حیثیت پر زبان کھول دی

    دوسری طرف آج نئی دہلی میں مقبوضہ کشمیر پر بلائی گئی اے پی سی کے ذریعے بھی بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی دنیا کو بے وقوف بنانے کی کوشش ناکام ہو گئی، بھارتی ٹی وی نے رپورٹ کیا کہ مودی کی مقبوضہ کشمیر کے مخصوص رہنماؤں سے ملاقات کو حریت رہنماؤں نے تھیٹر ڈراما قرار دے دیا۔

    مودی سے ملاقات کے بعد بھارت نواز کشمیری رہنماؤں نے بھی میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ انھوں نے مودی پر واضح کر دیا کہ کشمیر کی پرانی آئینی حیثیت بحال کی جائے، 5 اگست 2019 سے پہلے کی حیثیت کو بحال کرنا ہوگا۔

    کشمیری رہنما غلام نبی آزاد نے کہا ہم نے کانگریس کی طرف سے ڈیمانڈز رکھی ہیں کہ مقبوضہ کشمیر کو پوری ریاست کا درجہ بحال کیا جائے، دوبارہ انتخابات ہونے چاہیئں، اور مقبوضہ وادی کے شہریوں کو روزگار میں ترجیح دینی چاہیے۔

  • کالعدم تنظیموں کے خلاف ایکشن میں تمام اداروں، اپوزیشن کو آن بورڈ لیا: شہریار آفریدی

    کالعدم تنظیموں کے خلاف ایکشن میں تمام اداروں، اپوزیشن کو آن بورڈ لیا: شہریار آفریدی

    اسلام آباد: وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ کالعدم تنظیموں کے خلاف ایکشن میں تمام اداروں اور اپوزیشن کو آن بورڈ لیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سفیروں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا کہ آپ صرف پاکستان نہیں بلکہ پوری دنیا کے لیے انسانیت کے سفیر ہیں۔

    شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی اور شدت پسندی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، فرقہ واریت پھیلانے والے ملک دشمن ہے، پاکستان کے تمام ادارے اور پورا ملک ایک پیچ پر ہیں۔

    وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا کہ کوئی دشمن ہمیں ڈکٹیٹ نہیں کر سکتا، ایف اے ٹی ایف ایکشن کسی ڈکٹیشن پر نہیں، اپنی آئندہ نسلوں کے لیے کر رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان قومی سیکورٹی کے لیے ایک قدم ہے، اس میں موجود کمیٹیوں میں علماے کرام بھی شامل ہیں، امن کے بغیر ہم کبھی بھی اپنا مقصد حاصل نہیں کر سکتے۔

    یہ بھی پڑھیں:  نیشنل ایکشن پلان پر غیرملکی سفیروں کو بریفنگ، دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے کردار پر روشنی

    شہریار آفریدی نے کہا کہ ہم نے بارڈر کے پاس منشیات اور انسانی اسمگلنگ ختم کرنے کے اقدامات کو یقینی بنایا ہے۔

    خیال رہے کہ آج دفتر خارجہ میں غیر ملکی سفیروں کو نیشنل ایکشن پلان پر بریفنگ دی گئی، اس دوران دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے کردار پر روشنی ڈالی گئی۔

    سفرا کو بتایا گیا کہ حالیہ ایکشن کالعدم تنظیموں اور انفرادی شخصیات کے خلاف ہو رہا ہے، ان کے اثاثے منجمد کیے جا رہے ہیں، عالمی ذمہ داری کے تحت دہشت گردوں کی فنانسنگ بند کی جا رہی ہے، نیز یہ ایکشن نا قابل واپسی ہے۔

  • نیب میں اصلاحات نہ لانا ہماری ناکامی تھی، بے نامی اکاؤنٹس کیس سیاسی انجینئرنگ ہے: بلاول بھٹو

    نیب میں اصلاحات نہ لانا ہماری ناکامی تھی، بے نامی اکاؤنٹس کیس سیاسی انجینئرنگ ہے: بلاول بھٹو

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے قومی احتساب بیورو پر کڑی تنقید کرتے ہوئے چیئرمین نیب سے مطالبہ کر دیا ہے کہ وہ نیب کے لوگوں کا احتساب کریں ورنہ ان کا احتساب ہم کریں گے۔

    بلاول بھٹو نے آج سندھ اسمبلی میں شرکت اور پی پی پارلیمانی پارٹی اجلاس کی صدارت کے بعد کراچی میں پریس کانفرنس کی، انھوں نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی نیب کے ہاتھوں گرفتاری پر شدید تنقید کرتے ہوئے اس عمل کی مذمت کی۔

    [bs-quote quote=”ہماری ناکامی ہے کہ نیب میں اصلاحات نہیں لا سکے، بی بی نے چارٹرڈ آف ڈیموکریسی میں کہا تھا نیب کو ختم کرنا ہے۔” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    بلاول بھٹو نے کہا کہ آغا سراج درانی کو مشرف کے بنائے ادارے نے گرفتار کیا ہے، وہ پاکستان کے بڑے سیاست دان ہیں، اسلام آباد سے ان کی گرفتاری کی مذمت کرتا ہوں، وسائل سے زائد اثاثہ جات کا نیب کا الزام تو کسی پر بھی لگ سکتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آغا سراج کی گرفتاری کے بعد ثبوت تلاش کیے جا رہے ہیں، کیا نیب خود ثبوت پلانٹ کر رہا ہے، چیئرمین نیب عورتوں اور بچوں پر تشدد اور یرغمال بنانے کا نوٹس لیں، اور اپنے ادارے اور اپنے افسران کی تحقیقات کرائیں۔

    انھوں نے یاد دلایا کہ آغا سراج درانی اسی سندھ اسمبلی کے اسپیکر ہیں جس نے پاکستان کی قرارداد پیش کی تھی، آغا سراج کے چچا اور والد بھی سندھ اسمبلی کے اسپیکر رہے، انھیں گرفتار کرنے کے بعد نیب نے ثبوت کی تلاش شروع کی اور گھر پر چھاپا مارا۔

    بلاول بھٹو نے نیب کو کالا قانون قرار دیتے ہوئے کہا ’ہماری ناکامی ہے کہ نیب میں اصلاحات نہیں لا سکے، نیب کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہیں ہونا چاہیے، نیب کالا قانون ہے، بی بی نے چارٹرڈ آف ڈیموکریسی میں کہا تھا نیب کو ختم کرنا ہے۔‘

    چیئرمین پیپلز پارٹی نے بے نامی اکاؤنٹس کیس کو سیاسی انجینئرنگ قرار دیا، کہا جعلی اکاؤنٹس کیس میں جے آئی ٹی بنائی گئی جس میں اہم ادارے کو شامل کیا گیا، کیا ایسے اہم ادارے کو شامل کر کے اس کی ساکھ کو نقصان نہیں پہنچایا گیا۔

    [bs-quote quote=”کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے 3 وزرا کو فوری کابینہ سے ہٹایا جائے، کالعدم تنظیم حمایت یافتہ وزرا کابینہ میں ہوں گے تو نیشنل ایکشن پلان پر عمل ممکن نہیں۔” style=”style-8″ align=”right” author_name=”بلاول بھٹو زرداری”][/bs-quote]

    ان کا کہنا تھا کہ کیس اور ایف آئی آر سندھ کا ہے، اکاؤنٹ سندھ کا ہے مگر کیس پنڈی کا، ان کوکیا شوق ہے کہ ہر بار راولپنڈی میں ٹرائل ہو، انجینئرنگ کے ذریعے مجھے بھی کیس میں گھسیٹا گیا۔

    بلاول بھٹو نے عدلیہ پر بھی تنقید کی، کہا عدالت ابھی تک سیاسی انجینئرنگ کو سپورٹ کرتی ہے، جب بھی ڈکٹیٹر آیا ان کو عدلیہ کی طرف کلین چٹ ملی، سپریم کورٹ سے درخواست کرتا ہوں اپنے ریکارڈ کو پھر سے دیکھیں، چیف جسٹس نے کہا سچ کا سفر شروع ہے، امید ہے اس بات سے سچ کا سفر شروع ہوگا، پولیس پر دیا گیا فیصلہ 18 ویں ترمیم کی خلاف ورزی ہے، نظرثانی درخواست دائر کریں گے۔

    انھوں نے پریس کانفرنس میں کہا ’جب سے سیاست میں ہوں دہشت گردوں، کالعدم تنظیموں کے خلاف آواز اٹھاتا آ رہا ہوں، نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کی بات بھی کرتا رہا ہوں، کیا کالعدم تنظیم کو زائد اثاثوں پر گرفتار نہیں کیا جا سکتا، کالعدم تنظیموں کے اثاثے کہاں سے آتے ہیں ان پر جے آئی ٹی بنائی جانی چاہیے، ہمارا مطالبہ یہی ہے نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرو اور پاکستان کو بچاؤ۔‘

    انھوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم کالعدم تنظمیوں کے خلاف نہیں بلکہ صرف اپوزیشن کے خلاف ایکشن لیتے ہیں، یو این اور پاکستان میں کالعدم قرار تنظیم کا لیڈر اسد عمر کے ساتھ میڈیا پر آتا ہے، ہم کسی فون کال یا امریکا کی کال پر جدوجہد نہیں کر رہے، پی ٹی آئی کے 3 وزرا کے کالعدم تنظیموں سے براہ راست تعلقات ہیں۔

    [bs-quote quote=”نواز شریف کو این آئی سی وی ڈی اسپتال میں علاج کی آفر کی ہے، ان کی صحت انتہائی خراب ہے۔” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    بلاول بھٹو نے مطالبہ کیا کہ کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے 3 وزرا کو فوری کابینہ سے ہٹایا جائے، کالعدم تنظیم حمایت یافتہ وزرا کابینہ میں ہوں گے تو نیشنل ایکشن پلان پر عمل ممکن نہیں، ان وزرا کو ہٹایا جائے گا تو اپوزیشن مانے گی کہ حکومت سنجیدہ ہے۔

    بلاول بھٹو نے وفاقی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ سندھ کی ترقی روکنا چاہتا ہے، گیس اور پانی کا حق نہیں دیتا، 18 ویں ترمیم ریڈ لائن ہے اس کے خلاف حکومت کو قدم نہیں اٹھانے دیں گے، سڑکوں پر نکلنے اور لانگ مارچ کے لیے تیار ہیں، جیل جانے سے بھی نہیں ڈرتے۔

    پی پی چیئرمین نے سابق وزیر اعظم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کو این آئی سی وی ڈی اسپتال میں علاج کی آفر کی ہے، ان کی صحت انتہائی خراب ہے، این آئی سی وی ڈی دنیا کا بہترین دل کے امراض کا عالمی معیار کا اسپتال ہے، نواز شریف سے کہتا ہوں کہ ان کی میزبانی کرنا ہمارے لیے اعزاز کی بات ہوگی۔

  • پاکستان کی جانب سے کالعدم تنظیموں کیخلاف کارروائی سےآگاہ ہیں: امریکا

    پاکستان کی جانب سے کالعدم تنظیموں کیخلاف کارروائی سےآگاہ ہیں: امریکا

    واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان رابرٹ پلاڈینو کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے کالعدم تنظیموں کے خلاف کارروائی سے آگاہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں نیشنل ایکشن پلان اور قومی سلامتی کمیٹی کی جنوری میں ہونے والے اجلاس کے فیصلوں کے نتیجے میں کالعدم تنظمیوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان کا واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کا کہنا تھا کہ امریکا کا بھی کالعدم تنظیموں کے بارے میں واضح موقف ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کالعدم تنظیمیں خطے کے استحکام کے لیے خطرہ ہیں اور پاکستان میں جاری حالیہ کارروائیوں سے بھی آگاہ ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری کا بھارتی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہنا تھا کہ کسی کے دباؤ میں نہیں ہیں، ملک میں قومی سلامتی کمیٹی کی جنوری میں ہونے والے اجلاس کے فیصلوں پر عمل درآمد ہورہا ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان پر 2014 میں تمام سیاسی جماعتوں نے اتفاق کیا، نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کیا جارہا ہے، پاکستان خطے میں امن اور علاقائی تعاون کا فروغ چاہتا ہے۔

    کالعدم تنظیموں کےخلاف کریک ڈاؤن، 121ا فرادکو حفاظتی تحویل لے لیاگیا

    یاد رہے کہ گذشتہ روز وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان کےتحت کالعدم تنظیموں کے خلاف کریک ڈاؤن میں اب تک ایک سو21 افراد کو حفاظتی تحویل میں لے لیا گیا ہے جبکہ ایک سو بیاسی مدارس اور چونتیس اسکول و کالج کا کنٹرول بھی حکومت نے حاصل کرلیا ہے۔

  • نیشنل ایکشن پلان: کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں مدرسہ تحویل میں لے لیا گیا

    نیشنل ایکشن پلان: کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں مدرسہ تحویل میں لے لیا گیا

    اسلام آباد: ملک بھر میں نیشنل ایکشن پلان پر عمل در آمد تیز کر دیا گیا ہے، کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں ایک مدرسے کا کنٹرول حکومت نے سنبھال لیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ایکشن پلان کے تحت کارروائیاں تیز کر دی گئی ہیں، شہرِ قائد کے علاقے گلشن اقبال میں بھی ایک مدرسے کو حکومتی تحویل میں لے لیا گیا ہے۔

    [bs-quote quote=”محکمہ اوقاف نے تحویل میں لیے گئے مساجد کے نئے امام اور خطیب مقرر کر دیے۔” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    نیشنل ایکشن پلان کے تحت مزید 3 اسکول بھی سندھ حکومت نے تحویل میں لے لیے، جن میں دار القرآن جمشید کالونی، دار القرآن خاصخیلی کالونی اور فاطمہ تعلیم القرآن شامل ہیں۔

    ذرایع محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ ڈپٹی کمشنر نواب شاہ نے تینوں تعلیمی اداروں کو تحویل میں لے لی، تینوں تعلیمی اداروں کا کنٹرول اب محکمہ اوقاف سندھ کے پاس ہوگا، ان اداروں میں مجموعی طورپر 207 طلبہ زیرِ تعلیم تھے۔

    اب تک ملک بھر سے 182 مدارس اور 34 اسکول و کالجز، 5 اسپتال، 184 ایمبولینس اور درجنوں دفاتر کا کنٹرول حکومت سنبھال چکی ہے جب کہ 121 افراد زیر حراست لیے جا چکے ہیں۔

    سندھ بھر میں فلاح انسانیت اور جماعۃ الدعوۃ کے زیر انتظام چلنے والے 56 مدارس اور اسکولوں کو صوبائی حکومت تحویل میں لے چکی ہے۔

    پنجاب میں 160 مدارس، 32 اسکول، 2 کالجز، 4 اسپتال اور 153 ڈسپنسریاں تحویل میں لی گئی ہیں۔

    وزارتِ داخلہ کے مطابق جو اسکول اور مدارس تحویل میں لیے گئے ہیں وہ محکمہ اوقاف کی چھ رکنی کمیٹی کے حوالے کیے گئے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  کالعدم تنظیموں کےخلاف کریک ڈاؤن، 121ا فرادکو حفاظتی تحویل لے لیاگیا

    ترجمان وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ کالعدم تنظیموں کےخلاف آپریشن جاری رہے گا، صوبوں کے ساتھ وزارت داخلہ مل کر کام کر رہی ہے۔

    جن مساجد اور مدارس کا کنٹرول سنبھالا گیا ہے، ان میں مسجد قبا، مدنی مسجد، علی اصغر مسجد، مدرسہ خالد بن ولید اور مدرسہ ضیا القرآن شامل ہیں جب کہ محکمہ اوقاف نے مساجد کے نئے امام اور خطیب مقرر کر دیے ہیں۔

  • کالعدم تنظیموں کے خلاف کریک ڈاؤن، 44 افراد زیرِ حراست

    کالعدم تنظیموں کے خلاف کریک ڈاؤن، 44 افراد زیرِ حراست

    اسلام آباد: پاکستان میں کالعدم تنظیموں کے خلاف باقاعدہ کارروائی شروع کر دی گئی ہے، وزارتِ داخلہ کے ایکشن کے تحت کالعدم تنظیموں کے 44 ارکان زیرِ حراست لے لیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی اور سیکریٹری داخلہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وزارتِ داخلہ نے کالعدم تنظیموں کے خلاف ایکشن کا آغاز کر دیا ہے، کالعدم تنظیموں کے 44 ارکان حراست میں لیے گئے۔

    [bs-quote quote=”کالعدم تنظیموں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی جاری رہے گی۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”شہریار آفریدی”][/bs-quote]

    زیرِ حراست لیے گئے ارکان میں مفتی عبدالرؤف اور حماد اظہر بھی شامل ہیں۔

    سیکریٹری داخلہ کا کہنا ہے کہ کارروائی این اے سی (نیشنل ایکشن کمیٹی) کے فیصلوں کی روشنی میں جاری رہے گی، جنھیں حراست میں لیا گیا ان کے خلاف تحقیقات کی جائیں گی۔

    سیکریٹری داخلہ نے مزید کہا کہ تحقیقات میں کچھ ثابت ہوا تو کارروائی کی جائے گی، ہمارا ایکشن 2 ہفتے تک جاری رہے گا، مزید ثبوت ملے تو کسی کو بھی اپنی تحویل میں لے سکتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان کا کالعدم تنظیموں‌ کے حوالے سے اہم قدم

    شہریار آفریدی نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ پاکستان پر باہر سے الزام تراشیاں ہوتی رہیں، پاک سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہوگی، کوئی دوسرا ملک بھی دخل اندازی نہیں کر سکے گا۔

    وزیرِ مملکت برائے داخلہ نے کہا کہ کالعدم تنظیموں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی جاری رہے گی، نئے پاکستان میں قانون کی بالا دستی کا عزم کیا ہوا ہے۔

  • ممبئی حملوں میں کالعدم تنظیمیں ملوث ہیں، نوازشریف کے بیان پربھارتی میڈیا چلّا اٹھا

    ممبئی حملوں میں کالعدم تنظیمیں ملوث ہیں، نوازشریف کے بیان پربھارتی میڈیا چلّا اٹھا

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان میں متحرک عسکریت پسند تنظیمیں ممبئی میں بھارتیوں کی ہلاکت کی ذمہ دارہیں، نواز شریف کے متنازعہ بیان کو بھارتی میڈیا نے بھارت کی فتح قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ممبئی حملوں میں پاکستان میں متحرک عسکریت پسند تنظیمیں ملوث تھیں، یہ لوگ ممبئی میں ہونے والی ہلاکتوں کے ذمہ دار ہیں،  مجھے سمجھائیں کہ کیا ہمیں انہیں اس بات کی اجازت دینی چاہیے کہ سرحد پار جا کر ممبئی میں 150 لوگوں کو قتل کردیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نےملتان میں ریلی کے دوران مقامی اخبار ”ڈان“کے صحافی سرل المیڈا کو  انٹرویو دیتے ہوئے کیا، ان کا مزید کہنا تھا کہ کچھ دہشت گرد تنظیمیں پاکستان میں متحرک ہیں، آپ انہیں غیر ریاستی عناصر کہہ سکتےہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اگر ملک میں 2 یا 3 متوازی حکومتیں ہوں تو آپ وہ ملک نہیں چلا سکتے، ا س کے لیے صرف ایک آئینی حکومت کا ہونا ہی ضروری ہے۔

    انہوں نے ممبئی حملوں کے راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں چلنے والے مقدمے کے حوالے سے کہا کہ اس مقدمے کی کارروائی ابھی تک مکمل کیوں نہیں ہوسکی؟ ہماری عدالتوں میں ممبئی حملوں کے ملزمان کا ٹرائل اب تک کیوں مکمل نہ ہوا؟

    دوسری جانب بھارتی اخبار نے نواز شریف کے اس بیان کو سر پر اٹھا لیا، ہندوستان ٹائمز نے اپنی خبر میں لکھا کہ پاکستان کے سابق وزیراعظم نے ممبئی حملوں کا ذمہ دار کالعدم پاکستانی تنظیموں کو قرار دے دیاہے جو بھارت کی فتح ہے, ہندوستان ٹائمز کے مطابق نوازشریف نے اعتراف کیا ہے کہ ممبئی حملے پاکستانی دہشت گردوں نے کئے۔

    اس حوالے سے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ نوازشریف کے اس بیان کو بھارتی میڈیا بھارت کی فتح قرار دے رہا ہے, میاں نواز شریف کا پاکستان مخالف بیانیہ کس کو خوش کرنے کیلئے ہے؟ کیا یہ وہی ایجنڈا ہےجس کیلئے بلیک لسٹ بھارتی صحافی انٹرویو کرنے پاکستان آرہے تھے۔

    تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان مخالف ایجنڈے کیلئے میاں صاحب نے  ڈان لیکس کے بعد ایک بار پھرسرل المیڈا اور ڈان کا استعمال کیا ہے، آخر کار میاں نواز شریف پاکستان دشمنی سے کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں؟ کسی بھارتی عہدیدار نے کشمیر یا بلوچستان میں بھارتی مداخلت پر کبھی کچھ نہ کہا۔

    نوازشریف نے کبھی بھی بھارتی دہشت گرد کلبھوشن یادیو سےمتعلق کچھ نہیں کہا نواز شریف نے 2016میں یو این تقریر میں بھی کلبھوشن یادیو کا نام تک نہ لیا، نریندرمودی سے ذاتی دوستی کی میاں صاحب کیا کیا قیمت ادا کریں گے؟


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کراچی : کالعدم تنظیمیں بینک ڈکیتیوں میں ملوث، تحقیقات شروع

    کراچی : کالعدم تنظیمیں بینک ڈکیتیوں میں ملوث، تحقیقات شروع

    کراچی : کالعدم تنظیمیں فنڈنگ کے لیے کراچی کے بینک لوٹ رہی ہیں، قانون نافذ کرنے والوں نے تحقیقات کا آغاز کردیا، سال کی تین بینک ڈکیتیوں میں ایک ہی گروہ ملوث ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں کالعدم تنظیمیں اپنی فنڈنگ کے لیے بینک ڈکیتیوں کا سہارا لیتی ہیں، اس حوالے سے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کراچی میں بینک لوٹنے میں کالعدم تنظیمیں ملوث قرار دیا ہے، 22 روز میں دو بینک لوٹے گئے، رواں سال تین بینک لوٹے، قانون نافذ کرنے والوں نے تحقیقات کا آغاز کردیا۔

    ان کا کہنا ہے کہ ڈکیتیوں میں کالعدم تنظمیں ملوث ہیں، ڈکیتیاں کالعدم تنظمیوں کی فنڈنگ کے لیے کی جارہی ہیں، تفتیشی افسر کے مطابق تینوں بینک ڈکیتیاں ماہرانہ انداز سے کی گئیں۔

    سال کی پہلی ڈکیتی گذری کے علاقے میں پنجاب چورنگی کے قریب کی گئی جس میں 10 لاکھ روپے سے زائد رقم لوٹی گئی، دوسری ڈکیتی راشد مہناس روڈ پر کی گئی اور منٹوں میں 12  لاکھ روپے بینک سے غائب کردئیے گئے۔

    سب سے زیادہ رقم نارتھ ناظم آباد کے بینک میں ہونے والی ڈکیتی میں لوٹی گئی جس میں ڈاکو72 (بہتر) لاکھ روپے لوٹ کر فرار ہوئے، تفتیشی افسر کا کہنا ہے کہ ڈکیتیوں میں ایک ہی گروہ ملوث ہے تاہم کسی بینک ڈکیتی کا کوئی ملزم ابھی تک پکڑا نہیں گیا۔

  • حکومت سندھ نے وفاق سے کالعدم تنظیموں کی فہرست مانگ لی

    حکومت سندھ نے وفاق سے کالعدم تنظیموں کی فہرست مانگ لی

    کراچی: سندھ حکومت نے نئے ناموں کے ساتھ کام کرنے والی کالعدم تنظیموں کی فہرست وفاق سے طلب کرلی ۔

    تفصیلات کے مطابق حکومتِ سندھ نے اسلام آباد سے ان کالعدم مذہبی تنظیموں کی فہرست طلب کی ہے، جو نئے ناموں کے ساتھ فعال ہورہی ہیں، تاکہ صوبائی حکومت ان کی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے مؤثر کارروائی کرسکے۔

    وفاقی وزارتِ داخلہ سے  صوبائی محکمہ داخلہ نے درخواست کی ہے کہ کالعدم تنظیموں کی مفصل فہرست اور ان کی سرگرمیوں سے متعلق دیگر معلومات فراہم کی جائیں تاکہ ان کی سرگرمیوں کو مانیٹر کیاجاسکے۔

    محکمہ داخلہ کے ایک سینئر عہدے دار نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس طرح کی تنظیموں کو عوامی اجتماعات یا جلسوں کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ وزیراعلیٰ قائم علی شاہ کو حال ہی میں دی گئی بریفنگ میں اس طرح کی تنظیموں کے کارکنوں اور عہدے داروں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اپنی ذمہ داری کے تحت صوبائی حکام نے سندھ میں 60 مذہبی تنظیموں کو شناخت کرکے ان کی فہرست تیار کی تھی، موجودہ سال کے ابتدائی تین مہینوں کے دوران 67 عسکریت پسندوں کو ہلاک اور 26 کو گرفتار کیا گیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ حکام نے غیرقانونی اور قانونی ہتھیاروں کے خلاف کارروائی کے دوران ان تین مہینوں میں دوہزار پانچ سو چوہتّر ہتھیار بازیاب کئے تھے۔

    عہدے دار نے کہا کہ صوبائی حکومت میڈیا پر کالعدم گروپس سے منسلک افراد کو جگہ دینے کی حوصلہ شکنی کے لیے اقدامات اُٹھا رہی ہے۔