بلوچستان میں کالعدم تنظیم کے ظلم کا شکار معصوم عبدالرزاق نے انکشاف کیا کہ چار دن کیمپ میں ہاتھ پاؤں باندھ کر رکھا گیا اور دستی بم پھینکنے، بم بنانے اور ہتھیار چلانے کی تربیت دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں کالعدم تنظیم کے ظلم کا شکار معصوم عبدالرزاق اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو میں ہوشربا انکشافات کیے۔
عبدالرزاق نے بتایا کہ دوست کے بہکاوے میں آکرکالعدم تنظیم کا کیمپ جوائن کیا ، وہاں غیر انسانی سلوک کیا جاتا تھا اور ایک وقت کا کھانا دیا جاتا تھا، کمانڈر کہتا تھا اب تمہاری لاش یہاں سے جائے گی۔
معصوم بچے نے کہا کہ پہاڑوں پر بنے کیمپ میں تکلیف دہ وقت گزارا، کمانڈر خطاب میں پاکستان سے دشمنی پر اکساتا تھا ، چھ سات سال کے کئی بچے کیمپ میں موجود تھے۔
عبدالرزاق کا کہنا تھا کہ چار دن کیمپ میں ہاتھ پاوں باندھ کر رکھا گیا دستی بم پھینکنے ،بم بنانے ہتھیار چلانے کی تربیت دی گئی۔
بچے نے بتایا کہ کمانڈر سیٹیلائٹ فون سے باہر سے پیسے منگواتا تھا، کمانڈر اور اس کے قریبی ساتھیوں کے خاندان کا کوئی بھی فرد دہشتگرد تنظیم میں نہیں تھا ،سارے دہشت گرد چور ڈاکو جرائم پیشہ افراد تھے۔
عبدالرزاق نے کہا کہ کمانڈر کے پاس سیٹیلائٹ فون تھا جس پر وہ دشمن ملکوں سے رابطے میں رہتا، کیمپ میں بھاری غیر ملکی اسلحہ تھا۔
تیرہ سالہ بچے کا کہنا تھا کہ پڑھنا لکھنا چاہتا ہوں فوج میں جانا چاہتا ہوں ،عبدالرزاق ملک اور قوم کی خدمت کرنا چاہتا ہوں ، مجھے فٹ بال بہت پسند ہے ،
عبدالرازق نے اس عزم کا اظہار کیاہے کہ وہ تعلیم حاصل کرکے فوج میں شمولیت اختیار کرنا چاہتا ہے تاکہ بلوچستان کی اور پاکستان کی ترقی کیلئے کام کرسکے۔