Tag: کالعدم لشکر جھنگوی

  • سی ٹی ڈی کی کارروائی، القاعدہ اور لشکر جھنگوی امیر سمیت 9 گرفتار

    سی ٹی ڈی کی کارروائی، القاعدہ اور لشکر جھنگوی امیر سمیت 9 گرفتار

    کراچی: سی ٹی ڈی  نے شہر کے مختلف علاقوں میں کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تنظیم القاعدہ برصغیر کے امیر اور لشکر جھنگوی کے 9 کارندوں کو گرفتار کرکے تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سی ٹی ڈی انچارج راجہ عمر خطاب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ’’محرم الحرام میں دہشت گردی کی بڑی کارروائی کا منصوبہ بنانے والے افراد کے حوالے سے خفیہ اطلاعات موصول ہوئیں جس پر انسداد دہشت گردی ڈپارٹمنٹ نے مخصوص ٹھکانوں پر چھاپہ مارتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کیا، جن کے قبضے سے خودکش جیکٹ جیکٹس، ہینڈ گرینیڈ، 9 ایم ایم اور متعدد پستول سمیت دیگر اسلحہ برآمد کیا گیا ہے۔

    راجہ عمر  خطاب نے کہا کہ گرفتار ملزمان کی شناخت امیر القاعدہ برصغیر کراچی فیض الرحمان عرف عبداللہ عرف دانیال ، نائب امیر القاعدہ برصغیر کراچی مصطفیٰ عرف شہزاد، ٹارگٹ کلر القاعدہ برصغیر محمد عرف لمب جبکہ رکن ابراہیم عرب ساجد کے علاوہ کالعدم لشکر جھنگوی اورنگی ٹاؤن کے امیر محمد سعید عرف کالو عرف عباس ببلا عرف فرخ عباس، لشکر جھنگوی کے کارکنان احمد، صادق، فرقان شامل ہیں۔ سی ٹی حکام نے کہا کہ کارروائی کے دوران سپاہ صحابہ کے کارکنان زین العابدین عرف زین اور عبدالباری عثمان بھی شامل ہیں۔

    پڑھیں: رینجرز کی کارروائیاں، کالعدم تنظیم کے کارندوں سمیت 17 ملزمان گرفتار

    انہوں نے کہا کہ پولیس نے خفیہ اطلاع پر نارتھ کراچی کے سیکٹر 5 بی میں کارروائی کی، دورانِ کارروائی کالعدم تنظیموں کا اجلاس جاری تھا، پولیس کی موجودگی کا علم ہونے پر دہشت گردوں نے فائرنگ شروع کی اور دہشت گرد اطراف کے گھروں میں گھس گئے، جس پر پولیس نے علاقے کا محاصرہ کر کے گھر گھر تلاشی کے دوران تمام ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    راجہ عمر خطاب نے کہا کہ ملزم نے تفتیش کے دوران متعدد قتل کا اعتراف کیا ہے جن میں سنی تحریک کا کارکن شمشاد، ندیم قادری، کامران قادری، چاند ملک، ایم کیو ایم کے کالا فاروق، رکن اسمبلی منظر امام، شکیل، نوشاد، کلیم، شکیل، سہیل کیبل والا اور محمد علی شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں:  سیکورٹی فورسزپرحملوں میں ملوث دہشتگردگرفتار

    سی ٹی ڈی کے انچارج نے دعویٰ کیا کہ ملزمان نے 13 مارچ 2016 کو اورنگی ٹاؤن تھانے پر کریکر کے ذریعے حملہ کیا تاہم ملزمان تھانہ مومن آباد اور گلشن اقبال تھانوں پر حملوں میں ملوث ہیں، ملزمان نے بلدیہ ٹاؤن نے انٹرنیٹ کیفے کے باہر بم دھماکے اور اسی سال نارتھ کراچی کے سیکٹر 5 اسٹار سی 4 میں سکمنہ مسجد کے سامنے ویڈیو سینٹر کے باہر بم دھماکہ کیا۔

     

  • کالعدم لشکرجھنگوی العالمی کے گرفتارکارندے کے ہولناک انکشافات

    کالعدم لشکرجھنگوی العالمی کے گرفتارکارندے کے ہولناک انکشافات

    کراچی : کراچی میں اسپیشل انوسٹی گیشن پولیس کے ہاتھوں گرفتارکالعدم لشکرجھنگوی العالمی کے دہشتگرد کاشف علی کی انٹروگیشن رپورٹ اے آروائی نیوز نے حاصل کرلی،رپورٹ میں ہوشربا انکشافات کیے گئے ہیں۔

    انٹروگیشن رپورٹ کے مطابق ملزم نے دوران تفتیش انکشاف کیا ہے کہ 2005میں ملزم اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ افغانستان کے شہرکابل گیا جہاں مختلف چھوٹے بڑے ہتھیار چلانے کی تربیت حاصل کی۔

    اور 2007 میں اسٹیٹ بینک کے ملازم لیاقت حسین کو گلستان جوہر سے اغواء کرکے گلشن معمارمیں قید رکھا اور بعد ازاں فائرنگ کرکے قتل کردیا۔

    اسی طرح ملزم نے فری میزیم نامی اسرائیلی ادارے کے ممبرکوکریم آباد سے اغواء کرکے کیماڑی میں ایک خفیہ مقام پر قید رکھا اور تشدد کے بعد قتل کردیا،

    ملزم فرقہ واریت کی بنیاد پر بھی کئی قتل کرنے کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ رقم دیکرلوگوں کاعقیدہ تبدیل کرانے والے قادیانی ڈاکٹر حمیداللہ کو نشنل ہائی وے سے اغواء کرکے باغ کورنگی میں قید رکھا اور بعد ازاں بے دردی سے قتل کردیا۔

    ملزم کو 2007 میں 23 ویں رمضان کی شب اے وی سی سی نے گرفتارکیا تا ہم ملزم چھ سال بعد ضمانت حاصل کرنے میں کامیاب ہو گیا اور عدالت نے 2013میں ملزم کو ضمانت پر رہا کردیا۔

    ملزم نے مزید بتایا کہ 2013 میں رہائی کے بعد صفدرعرف ابوسفیان سے ملاقات ہوئی جو آج کل لشکر جھنگوئی العالمی کا امیر ہے اور اِن دِنوں بلوچستان میں بتایا جاتا ہے،صفدر عرف ابوسفیان نے دہشتگردی کے لئے پیسے اور اسلحہ جمع کرنے کی ترغیب دی جس کے بعد ملزم نے ڈکیتیاں کرنے کے لئے باقاعدہ ایک گروپ تشکیل دیا۔

    ملزم کاشف علی نے اپنے گروپ کے ہمراہ 2014 اور2015 کے دوران کراچی کے پوش علاقوں میں واقع گھروں میں ڈکیتیاں ماریں جس کے دوران ملزمان نے وارداتوں کے لئے پولیس کی جعلی وردیاں اور جعلی پولیس موبائل بھی استعمال کرتے،واردات کے لئے پولیس موبائل اورپولیس وردیاں اطہر پولیس والا عرف ذیشان مہیا کرتا تھا۔

    ملزمان نے 2016 میں گلستان جوہر کے معروف ڈاکٹرعارف شہزاد سے بھتہ طلب کیا اور رقم طے ہونے کے بعد بھتے کی رقم وصول کرنے کلینک واقع گلستان جوہر آئے جہاں پرپہلے سے موجود قانون نافذ کرنے والے اداروں کی گرفت میں آگئے۔

    دوران تفتیش ملزم نے اپنے گروپ کے دیگر ساتھیوں کے نام بھی اُگل دیے جس کے مطابق ملزم کے ساتھ شرک ملزمان میں عاصم عرف خالد،عامرعرف نوید اورعادل عرف شاہ رخ ہوتے تھے جن کی گرفتاری کے لیے پولیس چھاپے مار رہی ہے۔