Tag: کام

  • عمران عباس کا بھارتیوں کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ کیسا رہا؟

    عمران عباس کا بھارتیوں کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ کیسا رہا؟

    اداکار عمران عباس کا کہنا ہے کہ سیاسی تناؤ کے باجود پاکستان اور بھارت کے لوگ ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں۔

    بالی وڈ کی متعدد فلموں میں کام کرنے والے پاکستان کے معروف اداکار عمران عباس نے ایک پوڈ کاسٹ میں بھارتیوں کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ شیئر کیا ہے۔

    اداکار نے کہا کہ’ مجھے ممبئی بہت پسند ہے میرا اکثر بھارت آنا جانا رہتا ہے، وہاں میرے بہت سے دوست بھارت سے ہیں جس میں سنجے لیلیٰ بھنسالی سب سے قریبی ہیں، مونا کپور میری منہ بولی بہن ہے‘۔

    انہوں نے کہا کہ میرے بہت سے قریبی دوست بھارتی ہیں تو میں وہاں اپنے گھر جیسا ہی محسوس کرتا ہوں، وہاں بہت گرمجوشی اور اپنائیت محسوس ہوتی ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Niche Lifestyle (@nichelifestyle)

    اداکار کا کہنا تھا کہ لاکھ اختلاف ہو، لیکن دونوں ممالک میں بہت سی چیزیں ایک جیسی ہی ہیں، ہمارے والدین بھارت سے ہجرت کرکے آئے، یہاں سے بہت سے وہاں گئے، ہمارے جینز ایک دوسرے سے ملتے ہیں اور اس رشتے کو کبھی ختم نہیں کیا جاسکتا۔

    عمران عباس نے دہلی ائیرپورٹ کی پسندیدگی کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ دنیا میں بہت سے ائیرپورٹس دہلی ائیرپورٹ سے اچھے ہیں تاہم دہلی ائیرپورٹ کا انفرا اسٹرکچر بہت عمدہ ہے۔

    عمران عباس کا امیشا پٹیل کیلیے خصوصی پیغام وائرل

    خیال رہے کہ عامر عباس نے اب تک 8 سے زائد فلموں میں کام کیا ہے، جن میں سے 3 فلمیں بولی وڈ کی ہیں۔

    عمران عباس نے اگرچہ کیریئر کا آغاز پاکستانی ڈراموں سے کیا اور انہوں نے متعدد ڈراموں میں بہترین اداکاری کی، جس کے بعد 2013 میں انہوں نے فلم ‘انجمن’ سے فلمی کیریئر کا آغاز کیا۔

    عمران عباس کی پہلی بولی ووڈ فلم 2014 میں ‘کریئیچر تھری ڈی’ ریلیز ہوئی، جس میں انہوں نے بپاشا باسو کے ساتھ کام کیا۔

    عمران عباس کی دوسری بولی وڈ فلم ‘اے دل ہے مشکل’ تھی، جس میں ان کے ساتھ پاکستانی اداکار فواد خان، رنبیر کپور، انوشکا شرما اور ایشوریا رائے جیسی اداکارائیں شامل تھیں، ان کی تیسری بولی وڈ فلم ‘جانثار’ 2015 میں ریلیز ہوئی۔

  • کام کے دوران توجہ مرکوز کرنے کے لیے کیا کرنا چاہیئے؟

    کام کے دوران توجہ مرکوز کرنے کے لیے کیا کرنا چاہیئے؟

    دفتر میں یا کوئی اور کام کرتے ہوئے اکثر ہمیں بے توجہی کی شکایت رہتی ہے اور ہم اپنی توجہ مرکوز نہیں کر پاتے، تاہم توجہ مرکوز کرنے کے لیے ایک آسان طریقہ اپنایا جاسکتا ہے۔

    ہمارا تعلق کسی بھی شعبے سے ہو ایک وقت آتا ہے کہ ذہن تھکن کی وجہ سے کسی بھی کام پر توجہ نہیں دے پاتا، جب ذہن مستقل کام کی صورت میں تھک جاتا ہے تو مزید توجہ سے کام کرنا مشکل ہوجاتا ہے اور اگرکام کر بھی لیا جائے تو غلطی کا امکان بڑھ جاتا ہے۔

    تاہم کچھ تدابیر اختیار کر کے آپ کام کے دوران اپنے ارتکاز اور توجہ کو بڑھا سکتے ہیں، اس کے لیے جو طریقہ اختیار کیا جاتا ہے اسے پومو دورو کہتے ہیں، پومو دورو اطالوی زبان میں ٹماٹر کو کہتے ہیں۔

    یہ ایک ایسا طریقہ کار ہے جس میں آپ کام کو وقت کے حساب سے ترتیب دیتے ہیں اور مقررہ وقت پر تمام کام کو چھوڑ کر کچھ وقت کے لیے وقفہ لیتے ہیں، اس طرح ذہن سکون کی حالت میں کچھ لمحے گزار کر دوبارہ بھرپور توجہ سے کام کے لیے تیار ہوجاتا ہے۔

    اس کے لیے دن کے آغاز پر ایک فہرست بنائیں اور ان تمام کاموں کو تحریر کریں جو دن بھر میں انجام دینے ہیں۔

    سب سے پہلا جو کام انجام دینا ہے اس کے لیے 25 منٹ کے لیے ٹائمر سیٹ کریں، اور کام پر لگ جائیں۔ وقت ختم ہونے پر، 5 منٹ کا وقفہ لیں۔

    اس طرح کے چار سیشنز کے بعد ایک طویل وقفہ لیں، جو عام طور پر آدھے گھنٹے یا اس سے زیادہ کا ہو، اس وقفے میں چہل قدمی کریں یا پھر چائے یا کافی کا ایک کپ لیں۔

    اس عمل کو پھر دوبارہ شروع کریں، اس طریقہ کار پر عمل کرنے والوں کا کہنا ہے کہ ان کے کام نہ صرف وقت پر مکمل ہوگئے بلکہ ان کے توجہ دینے کی استعداد بھی برقرار رہی۔

  • عید سے پہلے یہ ضروری کام نمٹا لیں

    عید سے پہلے یہ ضروری کام نمٹا لیں

    عید کا دن خاتون خانہ کے لیے ایک مصروفیت بھرا دن ہوتا ہے جس کے کام کئی دن پہلے سے ہی شروع ہوجاتے ہیں، تاہم بعض اوقات وقت پر کام مکمل نہ ہوسکنے کے سبب عید کا روز بہت افرا تفری میں گزر سکتا ہے۔

    عید کو بہترین بنانے کے لیے ضروری ہے کہ تمام کام وقت سے پہلے مکمل ہوں اور عید کے روز صرف ضروری کام انجام دینے ہوں تاکہ عید پر ملنے ملانے اور فراغت کا وقت بھی مل سکے۔

    اس لیے آج ہم آپ کو ان کاموں کے بارے میں بتانے جارہے ہیں جو عید سے پہلے نمٹا لیے جائیں تو چاند رات اور عید کا دن بہت سکون اور آرام سے گزر سکتا ہے۔

    آخری عشرے پر کام نہ چھوڑیں

    عید کے کام آخری عشرے کے لیے نہ رکھیں بلکہ رمضان شروع ہوتے ہی کام نمٹانا شروع کردیں۔ کپڑوں کی خریداری، درزی، گھر کی اشیا، برتن وغیرہ یا جو جو خریدنا ہے، کوشش کریں دوسرے عشرے تک بازار کے تمام کام مکمل کرلیں۔

    تمام کاموں کی فہرست بنائیں

    عید سے ایک ہفتہ قبل تمام کاموں کی فہرست بنائیں، فہرست کے مطابق کام نمٹاتی جائیں۔ جو کام ہوجائے اسے فہرست میں سے کاٹ دیں۔

    مینیو ترتیب دیں

    عید کے تینوں دن کا مینیو ترتیب دیں۔ اسی حساب سے تمام لوازمات بھی پہلے سے منگوا کر رکھ لیں تاکہ عید پر افراتفری سے بچا جاسکے۔

    برتن پہلے سے نکال لیں

    عید پر اگر آپ کے گھر میں دعوت ہے تو برتن پہلے سے نکال کر انہیں دھو کر رکھ دیں۔ کھانے کے وقت صاف ستھرے برتنوں میں جلدی کھانا سرو ہوسکے گا۔

    گھر کی سیٹنگ

    دعوت کے پیش نظر اگر آپ کو گھر میں کچھ سیٹنگ کرنی ہے، جیسے بیٹھنے کی جگہ بنانی ہے، قالین بچھانے ہیں، فرنیچر آگے پیچھے کرنا ہے تو یہ سب کام عید سے ایک دو دن پہلے کرلیں۔

    صوفوں اور بستروں کے غلاف، چادر، اور پردے بھی ایک دو دن پہلے تبدیل کرلیں۔

    ٹھنڈے مشروبات کا انتظات

    گرمی کے موسم میں گھر آئے مہمانوں کو سب سے پہلے ٹھنڈے مشروبات کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کے لیے بڑی مقدار میں برف جما کر رکھیں تاکہ عین موقع پر شرمندگی سے بچا جاسکے۔

    کھانے کی تیاری کریں

    ایک رات پہلے سے ہی کھانے کی تیاری کرلیں۔ مصالحہ بنا کر رکھ لیں، پیاز پیس لیں، کباب ایک دن پہلے بنا لیں۔ رائتہ، سلاد بھی رات میں بنا کر رکھا جا سکتا ہے۔

    بچوں کے کام نمٹالیں

    بچوں کے کام نمٹا کر رکھ لیں، ان کے کپڑے، جوتے سب تیار کر کے رکھ دیں۔ اسی طرح صبح ہی بچوں کو تیار کردیں تاکہ وہ آرام سے کھیلتے رہیں۔

    مہمانوں کے آنے سے پہلے تمام کام نمٹالیں

    یہ سب سے زیادہ ضروری ہے کیونکہ عید مل بیٹھنے اور باتیں کرنے کا بہترین موقعہ ہے۔ مہمانوں کی آمد سے پہلے تمام کام نمٹا کر تیار ہوجائیں تاکہ آپ بھی عید کا صحیح لطف اٹھا سکیں۔

  • گھر پر اکیلی موجود شیر خوار بچی ہلاک

    گھر پر اکیلی موجود شیر خوار بچی ہلاک

    امریکا میں ایک کم عمر بچی اپنے گھر میں مردہ حالت میں پائی گئی جسے اس کا باپ کام پر جاتے ہوئے اکیلا گھر پر چھوڑ گیا تھا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق واقعہ ریاست فلوریڈا میں پیش آیا، 22 سالہ ولنر مالی مشکلات کا شکار تھا اور گھر کا کرایہ ادا کرنے کے حوالے سے سخت پریشان تھا۔

    پولیس رپورٹ کے مطابق 4 بجے اسے اپنے دفتر سے کال موصول ہوئی اور اسے آنے کے لیے کہا گیا، ولنر کو فوری طور پر بچی کو سنبھالنے کے لیے کوئی بے بی سٹر نہیں مل سکا لیکن اس نے اپنی مالی حالت کے پیش نظر بچی کو گھر پر اکیلا چھوڑ کر کام پر جانے کا فیصلہ کیا۔

    پولیس کے مطابق واپس آ کر اس نے پالنے میں دیکھا تو بچی بے حس و حرکت اور سرد تھی، جس کے بعد اس نے پولیس کو فون کیا۔

    پولیس رپورٹ میں کہا گیا کہ ولنر جب بچی کو اکیلا چھوڑ کر جارہا تھا تو وہ جانتا تھا کہ اتنی کم عمر بچی کو گھر میں اکیلا چھوڑنا غلط ہے تاہم وہ جانے پر مجبور تھا کیونکہ اس کے مالی حالات نہایت ابتر تھے۔

    پولیس نے اسے گرفتار کرلیا ہے اور اس غفلت برتنے کا الزام عائد کیا ہے، اگر الزامات ثابت ہوگئے تو اسے 15 سال قید اور 10 ہزار ڈالر جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے۔

  • خلیج میں آزادانہ جہاز رانی کی ضمانت دینے کے لیے کام کر رہے ہیں، فرانس

    خلیج میں آزادانہ جہاز رانی کی ضمانت دینے کے لیے کام کر رہے ہیں، فرانس

    پیرس : فرانسیسی وزیر خارجہ نے کہاہے کہ ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول کی دوڑ سے باہر آنا دنیا بھر میں دہشت گردی کی پشت پناہی ترک کرنا ہو گی۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے وزیر خارجہ جان ایف لوڈریان نے کہا ہے کہ ان کا ملک خلیج میں بحری جہازوں کی آزادانہ نقل و حرکت کو یقینی بنانے کی ضمانت کے حصول کے لیے کوششیں جاری رکھے گا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فرانس میں عالمی سفیروں کی ایک کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ خطے میں ایرانی مداخلت اور ایران کی وجہ سے پیدا ہونے والی کشیدگی کے معاملے پر تمام متعلقہ فریقین سے بات چیت کر رہے ہیں۔

    فرانسیسی وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ وسیع تر مذاکرات کے لیے شرائط تیار کر رہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول کی دوڑ سے باہر آنا اور دنیا بھر میں دہشت گردی کی پشت پناہی ترک کرنا ہو گی،جان ایف لوڈریان نے یمن میں اقوام متحدہ کی زیر نگرانی امن مساعی کو آگے بڑھانے کی حمایت کی۔

  • کابل: امریکی سفارتخانہ کا عملہ نصف کرنے کے منصوبے پر کام تیز

    کابل: امریکی سفارتخانہ کا عملہ نصف کرنے کے منصوبے پر کام تیز

    واشنگٹن : امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے 31 مئی سے کابل کے امریکی سفارتخانے کا عملہ نصف کرنے کے منصوبے پر کام تیز کر دیا۔امریکی حکام اور معاونین کانگریس نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس سے کمزور افغان امن عمل بری طرح متاثر ہو گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ ایک سال قبل سفارتی عملہ کم کرنے کا فیصلہ اسلئے حیران کن ہے کہ افغان جنگ کے خاتمے اور امریکی فوج کے انخلا کے سلسلے میں امریکہ اور طالبان کے مابین امن معاہدے کیلئے مذاکرات میں ابھی تک قابل ذکر پیش رفت نہیں ہوئی۔

    ادھر طالبان جن کی صدر ٹرمپ کی جنگ کے خاتمے کی خواہش کی وجہ سے مذاکرات پر گرفت پہلے سے بہت مضبوط ہے، سفارتی عملے میں کٹوتی سے انہیں مزید شہ مل سکتی ہے، کیونکہ وہ سفارتی عملے کی کٹوتی افغانستان میں امریکی کردار محدود کرنے کی ٹرمپ کی خواہش کی تصدیق خیال کرینگے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ کابل کا سفارتخانہ 11/9 کے بعد افغانستان میں امریکی سرمایہ کاری کے حجم کی تصدیق کرتا ہے، جس کے 1500 افراد پر مشتمل عملے کیلئے قلعہ نما کمپاؤنڈ میں چار سال قبل 80 کروڑ ڈالر کی لاگت سے توسیع کی گئی۔

    ایک امریکی عہدیدار نے بتایا کہ عملے میں کٹوتی کو امریکی سفارتکاروں کی عالمی سطح پر دوبارہ سے تقسیم کے طور پر دیکھا جائے، جوکہ ٹرمپ انتظامیہ کی نیشنل سکیورٹی سٹریٹجی میں تبدیلی کا تقاضا ہے جس میں انسداد دہشت گرد ی کے بجائے روس اور چین کیساتھ مخاصمت پر زور دیا جا رہا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ادھر سفارتی عملے میں اچانک کٹوتی سے ایک ہفتہ قبل دفتر خارجہ نے کانگریس کی کمیٹی کو بریفنگ دی تھی، اس پر افغانستان کے ردعمل کا امکان نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

    اشرف غنی حکومت کے امریکہ کیساتھ تعلقات مزید کشیدہ ہو سکتے ہیں، جوکہ طالبان سے مذاکرات میں کابل حکومت کو شامل کرنے پر پہلے سے نالاں ہے۔

    امریکہ کی نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی ٹامس لینچ نے بتایا کہ غنی حکومت اسے ایک اور فریب قرار دے گی۔ حکام اور معاونین کانگریس نے کہا کہ اس فیصلے پر نیٹو اتحادی تشویش کا اظہار کر سکتے ہیں ، جن کے صدر ٹرمپ کیساتھ پہلے سے کئی امور پر اختلافات ہیں۔

    دفتر خارجہ کی ترجمان نے اپنے ای میل میں کہا کہ دفتر خارجہ بیرون ملک سفارتخانوں کا بدلتے حالات کے مطابق جائزہ لیتا رہتا ہے۔ امن سمجھوتے کے تحت افغان جنگ کا خاتمہ اور انسداد دہشت گردی پر فوکس صدر ٹرمپ کی ترجیحات میں شامل ہے، واشنگٹن افغانستان میں موثر موجودگی برقرار رکھے گا۔

    انہوں نے سفارتی عملہ کم کرنے کے منصوبے کی کوئی وضاحت نہ کی۔امریکی نمائندے زلمے خلیل زاد بیرونی حملوں کیلئے افغان سرزمین کا استعمال روکنے سے متعلق طالبان کیساتھ بات چیت میں پیش رفت کی رپورٹ پیش کر چکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایک اہلکار نے بتایا کہ کابل سفارتخانے کے عملے میں کٹوتی کا ہدف خالی ہونیوالے عہدوں پر نئی تقرریاں نہ کر کے حاصل کیا جائے گا۔

  • ملک میں پاسداران انقلاب کے ماتحت 800 کمپنیاں کام کررہی ہیں، حسین موسوی

    ملک میں پاسداران انقلاب کے ماتحت 800 کمپنیاں کام کررہی ہیں، حسین موسوی

    تہران : ایران میں گھر پر جبری نظربند اصلاح پسند رہ نما میرحسین موسوی نے کہاہے کہ ملک میں مختلف اقتصادی شعبوں میں پاسداران انقلاب کے ماتحت 800 کمپنیاں کام کررہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق 2011ء سے گھر پر جبری نظربند اصلاح پسند رہ نما میرحسین موسوی کی ویب سائیٹ کی رپورٹ کے مطابق ملک میں مختلف اقتصادی شعبوں میں پاسداران انقلاب کے ماتحت 800 کمپنیاں کام کررہی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مذکورہ کمپنیوں کی نگرانی خاتم الانبیاء بریگیڈ کرتا ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاسداران انقلاب ایک طرف میزائل سازی کے شعبے میں کام کرتا ہے تو دوسری طرف بجلی کی ٹربائینیں اور سڑکوں کی تعمیرات کے ٹھیکے بھی لیتا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اس کے علاوہ ڈیموں کی تعمیر، معدنیات، پائپ لائنوں کی تنصیب اور آب پاشی جیسے شعبوںمیںبھی پاسداران انقلاب کا ہاتھ ہے،2009ء میں پاسداران انقلاب نے تیل اور گیس پائپ لائنیں نصب کرنے کا ٹھیکہ لیا تو پاسداران انقلاب کو 600 کلو میٹر پائپ لائن نصب کرنے کا کام سونپا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ پائپ لائن ایران اور بھارت کے درمیان بچھائی گئی۔ اس کےعلاوہ کسی نیلامی میں حصہ لیے بغیر پاسداران انقلاب نےایرانی ٹیلی کام کمپنی کے نصف شیئرجن کی مالیت 8 ارب ڈالر تھی خریدلیے۔

    مزید پڑھیں : امریکہ نے ’’ایرانی پاسداران انقلاب‘‘ کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران کے ساتھ طے شدہ ایٹمی معاہدے نےعلیحدگی کے بعد ایران پر نئی پابندیاں عائد کردی تھیں جس کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان مسلسل گشیدگی میں‌ اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب گزشتہ روز ایرانی سپاہ پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا گیا ہے یہ پہلی مرتبہ ہے کہ کسی ملک کے ریاستی ادارے کو دہشت گرد قرار دیا گیا ہے۔

    دوسری جانب ایران نے بھی امریکی اقدام پر ردعمل دیتے ہوئے امریکا افواج کو دہشت گرد قرار دے دیا ہے۔

  • حوثی جنگجو ایرانی رجیم کے اشاروں پر کام کررہے ہیں، مائیک پومپیو

    حوثی جنگجو ایرانی رجیم کے اشاروں پر کام کررہے ہیں، مائیک پومپیو

    واشنگٹن : امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو کا یمن سے متعلق کہنا ہے کہ یمن میں برسرپیکار حوثی جنگجو ایرانی حکومت اشاروں پر کام کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو عرب خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یمن میں برسرپیکار حوثی جنگجو یمنی عوام کو یرغمال نہیں بناسکتے۔

    مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ حوثی باغیوں جان لینا چاہیے کہ وہ ایرانی رجیم کے اشاروں پر یمن پر اپنا قبضہ نہیں جما سکتے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکا کی جانب سے ایران کو اس کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی کہ وہ یمن اور شام و عراق میں اپنے عزائم جاری رکھے اور حوثیوں پر بھی دباؤ ڈالے گا کہ وہ اسٹاک ہوم معاہدے پر عمل درآمد کریں۔

    امریکی سیکریٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا ایران کے طرز حکومت کو تبدیل کرنے کےلیے دباؤ ڈالتا رہے گا اور ان مقاصد کی انجام دہی کےلیے ایرانی اداروں و افراد کو بلیک لسٹ کرنے کا سلسلہ بھی جاری رہے گا۔

    مزید پڑھیں : امریکا ایران پر تاریخ کی سخت ترین پابندیاں عائد کرے گا، امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو

    یاد رہے کہ کچھ ماہ قبل امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ امریکا ایران پر تاریخ کی سخت ترین پابندیاں عائد کرے گا، پابندیوں کے بعد ایران کو اپنی معیشت کی بقا کا مسئلہ پڑ جائے گا۔

    امریکی وزیر خارجہ کے مطابق ایران خطے میں پراکسی وار کا سبب ہے، ایران کو دھمکی آمیز رویہ ترک کرنا ہوگا، ایران نے جوہری معاہدے کے دوران مشرق وسطیٰ میں اثرورسوخ بڑھایا ہے، ایران کو دوبارہ جوہری تجربوں کی جانب نہیں جانے دیں گے، ان کو یورینیم کی افزودگی روکنی ہوگی۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی وزیر خارجہ جیمز میٹس نے کہا تھا کہ امریکا یمن میں حوثی ملیشیا کے خلاف سعودی عرب کی قیادت میں عرب اتحاد کی حمایت جاری رکھے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ سعودی اور اماراتی حکومتی یمن میں شہریوں کی زندگیوں کو لاحق خطرات کو کم سے کم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کررہے ہیں۔

  • دفاتر کو ملازمین کے لیے سونے کی سہولت دینی چاہیئے!

    دفاتر کو ملازمین کے لیے سونے کی سہولت دینی چاہیئے!

    ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں دفاتر کو اپنے ملازمین کو سونے کا وقت دینا چاہیئے اور انہیں کام کرنے پر مجبور نہیں کرنا چاہیئے۔

    جان کر حیران ہوگئے نا؟

    دراصل یہ تجویز ان ملازمین کے لیے ہے جو دن بھر سوتے ہیں اور رات کو جاگتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ بعض افراد کی جسمانی گھڑی قدرتی طور پر ایسی ہوتی ہے کہ وہ دن کو سوتے اور رات کو جاگتے ہیں۔

    جن لوگوں میں یہ عادت پائی جاتی ہے آپ انہیں اس کے مخالف جانے کے لیے مجبور نہیں کرسکتے کیونکہ وہ خود بھی اپنی اس فطرت کے آگے مجبور ہوتے ہیں۔

    ماہرین نے اس تحقیق کے لیے 5 لاکھ برطانوی افراد کا تجزیہ کیا۔ ان میں سے 9 فیصد افراد راتوں کو جاگنے والے نکلے جبکہ 27 فیصد نے کہا کہ انہیں صبح جلدی اٹھ کر کام کرنا اچھا لگتا ہے۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ دن کو سونے والے افراد کے دفاتر کو چاہیئے کہ وہ انہیں دفتر میں سونے کا موقع دیں اور انہیں صبح اٹھ کر کام کرنے پر مجبور نہ کریں۔

    ماہرین کے مطابق ایسے افراد صبح اٹھ بھی جائیں تو وہ اپنی تخلیقی صلاحیتوں کا مظاہرہ نہیں کرسکتے۔

    مزید پڑھیں: قیلولے اور کافی کا امتزاج سستی بھگانے کے لیے مؤثر

    اس کے برعکس جب وہ اپنی نیند پوری کر کے دن ڈھلے اٹھتے ہیں تب وہ اپنی بھرپور صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کے قابل ہوتے ہیں۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ راتوں کو جاگنے والے افراد میں ذیابیطس، امراض قلب، اعصابی امراض اور قبل از وقت موت کا خطرہ دیگر افراد کی نسبت زیادہ ہوتا ہے۔

    ایسے میں ان کی قدرتی جسمانی گھڑی میں خلل ڈالنا اور صبح اٹھنے کے لیے مجبور کرنا ان خطرات میں مزید اضافہ کرسکتا ہے۔

    کیا آپ کا دفتر ایسے افراد کو سونے کی سہولت دیتا ہے؟

  • وہ عادات جو دماغی استعداد میں اضافے کے ساتھ آپ کو تازہ دم کردیں

    وہ عادات جو دماغی استعداد میں اضافے کے ساتھ آپ کو تازہ دم کردیں

    دن بھر تھکے ہارے ہونے کے بعد جب آپ گھر پہنچتے ہیں تو قدرتی طور پر آرام کرنا چاہتے ہیں۔ آرام کرنے کے لیے سونا، اور لیٹنا تو معمول کی بات ہے لیکن بعض افراد کوئی ایسا کام سر انجام دیتے ہیں جو ان کو پسند ہوتا ہے۔

    اس طریقے سے دراصل وہ اپنے ذہن کو تازہ دم کرتے ہیں۔ کچھ افراد ٹی وی دیکھتے ہیں، کچھ موسیقی، پینٹنگ یا لکھنے لکھانے کا کام کرتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کچھ کام ایسے ہیں جنہیں کر کے ہم بیک وقت اپنی تھکن میں کمی اور دماغی استعداد میں اضافہ کرسکتے ہیں۔ آئیے دیکھتے ہیں وہ کام کون سے ہیں۔

    ٹی وی کی جگہ کتاب پڑھیں

    2

    کتاب پڑھنا اور مطالعہ کرنا آپ کی معلومات اور تخلیقی صلاحیت میں اضافہ کرتا ہے جبکہ اس کے لیے آپ کو کوئی خاص مشقت بھی نہیں کرنی پڑتی۔ آپ اپنی سہولت کے مطابق آرام دہ حالت میں لیٹ یا بیٹھ کر مطالعہ کرسکتے ہیں۔

    اس کے برعکس ٹی وی دیکھنا آپ کے دماغ پر بوجھ ڈالتا ہے اور زیادہ دیر تک ٹی وی دیکھنا موٹاپے اور امراض قلب سمیت دیگر بیماریوں کا سبب بنتا ہے۔

    کمپیوٹر گیمز

    3

    ویسے تو ماہرین کمپیوٹر گیمز کھیلنے کو نقصان دہ عادت خیال کرتے ہیں لیکن کم وقت کے لیے کمپیوٹر گیمز کھیلے جائیں تو یہ آپ کی فوری فیصلہ کرنے اور حالات کے مطابق حکمت عملی اپنانے کی صلاحیت میں اضافہ کرتا ہے۔

    غیر ملکی زبان میں فلمیں

    4

    غیر ملکی فلموں کو ڈب کے بجائے ان کی اصل زبان میں ہی دیکھا جائے۔ ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ مختلف زبانیں سیکھنے، بولنے اور سننے سے دماغ فعال ہوتا ہے اور اس کی کارکردگی اور استعداد میں اضافہ ہوتا ہے۔

    دن میں کچھ وقت کا وقفہ

    5

    دن بھر کام کے دوران کچھ دیر کا وقفہ لیں اور اس دوران چائے یا گرین ٹی سے لطف اندوز ہوں۔ یہ آپ کے تھکے ہوئے اعضا کو پرسکون کرے گا اور آپ دوبارہ کام کرنے کے لیے تازہ دم ہوجائیں گے۔

    قیلولہ

    sleep

    دن میں 20 سے 30 منٹ کا قیلولہ نہ صرف آپ کی جسمانی توانائی میں اضافہ کرے گا بلکہ آپ کے دماغ کو بھی چاق و چوبند بنائے گا۔

    ذہین لوگوں کے ساتھ وقت گزارنا

    6

    ایسے لوگ جن کا علم، تجربہ اور مطالعہ آپ سے وسیع ہو ان کے ساتھ وقت گزاریں اور گفتگو کریں۔ اس سے آپ کی دماغی وسعت میں اضافہ ہوگا اور آپ چیزوں کو نئے زاویوں سے دیکھنے اور پرکھنے کے قابل ہوسکیں گے۔

    بحث و مباحث میں حصہ لیں

    8

    اپنے جیسی دماغی استعداد کے حامل افراد سے مختلف موضوعات پر بحث و مباحثے کریں۔ بحث آپ کے خیالات اور نظریات کو نئے زاویے فراہم کرے گی۔

    تازہ ہوا میں چہل قدمی

    7

    روز صبح تازہ ہوا میں چہل قدمی کریں۔ یہ آپ کے دماغ سے منفی خیالات کو ختم کر کے اس کی استعداد اور آپ کی تخلیقی صلاحیت میں اضافہ کرے گی۔