Tag: کامران اکمل

  • ’ہمیں چار کے بجائے پانچ بولرز کے ساتھ جانا چاہیے‘

    ’ہمیں چار کے بجائے پانچ بولرز کے ساتھ جانا چاہیے‘

    قومی ٹیم کے سابق وکٹ کیپر بیٹر کامران اکمل کا کہنا ہے کہ ہمیں چار کے بجائے پانچ بولرز کے ساتھ جانا چاہیے۔

    پروگرام ’الیونتھ آور‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق کرکٹر کامران اکمل نے کہا کہ سلمان علی آغا اور محمد رضوان کی پارٹنر شپ یاد رکھی جائے گی،

    انہوں نے کہا کہ قومی ٹیم نے بہت بڑی اننگز کھیلی میچ دیکھنے کا مزہ آیا، اب اس جیت کے تسلسل کو برقرار رکھنا ہوگا، ٹیم کی کارکردگی کو جتنا سراہا جائے کم ہوگا۔

    کامران اکمل نے کہا کہ قومی ٹیم کو کمبینیشن تبدیل نہیں کرنا چاہیے، بڑا اسکور ہو تو ہاتھ پاؤں نہیں چھوڑنے چاہئیں، آخری گیند تک لڑنا چاہیے۔

    سابق کرکٹر نے کہا کہ آج کے میچ میں دونوں ٹیموں کی بولنگ کا پتہ چل گیا ہے، ہمیں چار کی بجائے پانچ بولرز کے ساتھ جانا چاہیے۔

    واضح رہے کہ پاکستان نے جنوبی افریقا کی جانب سے دیا جانے والا 353 رنز کا ہدف 49 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا، سہ فریقی سیریز کا فائنل پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان جمعہ کو کھیلا جائے گا۔

    پاکستان نے ون ڈے کرکٹ میں سب سے بڑا ہدف حاصل کیا ہے۔

    آغا سلمان نے 104 گیندوں پر 134 رنز کی شاندار اننگز کھیلی، کپتان محمد رضوان 122 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے، ان کی اننگ میں 9 چوکے اور تین چھکے شامل تھے۔

    محمد رضوان اور آغا سلمان نے ہدف کے تعاقب میں سب سے بڑی 260 رنز کی شراکت کا ریکارڈ بھی بنادیا جبکہ 2009 میں محمد یوسف اور شعیب ملک کی 206 رنز کی شراکت بھی ریکارڈ توڑ دیا۔

    فخر زمان 41 اور بابر اعظم 23 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔سعود شکیل 15 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔

    جنوبی افریقا کی جانب سے وین ملڈر نے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، لنگی نگیڈی اور کوربن بوش ایک، ایک وکٹ حاصل کرسکے۔

  • ’واٹر اسکوٹر پر گئے تو ایک کھلاڑی نے کامران اکمل کو سمندر میں گرادیا‘

    ’واٹر اسکوٹر پر گئے تو ایک کھلاڑی نے کامران اکمل کو سمندر میں گرادیا‘

    پاکستان ٹیم کے سابق کپتان سلمان بٹ نے ویسٹ انڈیز کے دورے کے دوران پیش آیا دلچسپ واقعہ بیان کردیا۔

    سابق قومی کرکٹر سلمان بٹ نے کہا کہ دورہ ویسٹ انڈیز میں ایک اوپنر اور دوسرا مڈل آرڈر بیٹسمین تھا اس نے کہا کہ اب واٹر اسکوٹر میں نے چلانا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ واٹر اسکوٹر میں یہ ہوتا ہے کہ آپ کو پانی میں اترنا پڑتا ہے پھر پوزیشن تبدیل کرتے ہیں، وہ اوپنر آگے آیا اور اس نے اسکوٹر چلا دیا۔

    سلمان بٹ نے بتایا کہ اب وہ واپس آرہا ہے اور بالکل کمروں کے قریب آگیا، میں اور یونس خان دوسرے اسکوٹر پرتھے ہم نے کہا کہ وہ دوسرا بندہ کدھر ہے اس نے پیچھے دیکھا اور ہم سے ہی پوچھنے لگا کہ کدھر گیا۔

    سابق کپتان نے بتایا کہ وہ اوپنر چار کلو میٹر سمندر میں اسے اتار کر بھول آیا، چھ سات ہم جو اسکوٹر پر تھے جب واپس سمندر میں گئے تو وہ اس نے لائف جیکٹ پہنی ہوئی تھی وہ لہروں میں اوپر نیچے ہورہا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ شکر ہے وہ کرکٹر زندہ بچ گیا، میزبان نے پوچھا کہ جو سمندر میں گرا کر آگئے تھے اس کا نام نہ بتائیں لیکن جو بے چارہ ڈوب رہا تھا اس کا نام بتادیں۔

    اس پر سلمان بٹ نے کہا کہ وہ ہمارے وکٹ کیپر بیٹر کامرن اکمل تھے۔

  • ’پاکستانی پچز کی کنڈیشن میں ہمیں اپنے فاسٹ بولرز، بیٹرز کا بھی سوچنا ہوگا‘

    ’پاکستانی پچز کی کنڈیشن میں ہمیں اپنے فاسٹ بولرز، بیٹرز کا بھی سوچنا ہوگا‘

    ملتان کی پچ پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے سابق پاکستانی کرکٹر کامران اکمل نے کہا ہے کہ ہمیں اپنے فاسٹ بولرز اور بیٹر کا بھی سوچنا پڑے گا۔

    اے آر وائی کے اسپورٹس پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وکٹ کیپر بیٹر کا کہنا تھا کہ ہمیں فاسٹ بولرز کا بھی سوچنا چاہیے اور بیٹرز کا بھی سوچنا چاہیے کہ ان کو بھی پرفارمنس کرنے کا موقع ملے، ایسی مشکل کنڈیشن میں آپ کھیلیں گے تو آپ کے فاسٹ بولرز بالکل ویسٹ ہوجائیں گے۔

    کامران اکمل نے کہا کہ ان کا جو ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے کا شوق ہے وہ آپ ختم کرتے جائیں گے آنے والے نوجوانوں کے لیے بھی یہ اچھا اشارہ نہیں ہے، چیمپئنز ٹرافی بھی اب قریب آرہی ہے، یہ دونوں ٹیسٹ میچز ڈیڈ ربر کی طرح ہیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا چیمپئنز ٹرافی پر۔

    سابق کرکٹر نے کا کہ ایسی پچز بناتے کہ آپ کے فاسٹ بولرز بھی بال کرتے، بال ریورس سوئنگ بھی ہوتی، آپ کے بیٹرز بھی رنز کرتے تو زیادہ اچھا ہونا تھا۔

    انھوں نے کہا کہ یہاں پر اتنی بریک کرنے والی وکٹ بنادی ہے کہ انھیں بھی سمجھ نہیں آرہا اور ہمیں بھی سمجھ نہیں آرہا، اگر کسی کو سمجھ آرہی ہے تو وہ نعمان اور ساجد کو سمجھ آرہی ہے کہ ہم نے کھیلنا کیسے ہے۔

    کامران اکمل نے کہا کہ یہ تو ہے کہ ہم جیتنے کی طرف جارہے ہیں مگر ایسی ٹیموں کے خلاف ہمیں اور بہتر پچز بنانی چاہیے، ہمیں نشاندہی کرنی چاہیے۔

    انھوں نے کہا کہ میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ جب ہم ٹیسٹ میچ جیتے تھے کہ ہمیں نشاندہی کرنی پڑے گی ٹاپ کی ٹیموں کی کہ ہمیں کن ٹیموں کے خلاف ایسی پچز بنانی ہے۔

  • چیمپئنز ٹرافی: بی سی سی آئی کے ڈبل اسٹینڈرڈ پر شدید تنقید! سابق کرکٹر نے آئینہ دکھا دیا

    چیمپئنز ٹرافی: بی سی سی آئی کے ڈبل اسٹینڈرڈ پر شدید تنقید! سابق کرکٹر نے آئینہ دکھا دیا

    ہائبرڈ ماڈل کے تحت چیمپئنز ٹرافی کے انعقاد کی گونج میں بھارتی کرکٹ بورڈ کے ڈبل اسٹینڈرڈ کو سابق کرکٹر نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

    پاکستان اور بھارت کے درمیان چیمپئنز ٹرافی کے انعقاد کے حوالے سے ٹکراؤ جاری ہے، بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہے کہ بھارت آئی سی سی ٹورنامنٹ کے لیے پاکستان کا سفر نہیں کرے گا، ایسے میں پی سی بی نے پارٹنرشپ فارمولا پیش کرکے ترپ کا پتا پھینکا ہے۔

    پاکستان کے سابق وکٹ کیپر کامران اکمل نے اس صورتحال پر سخت موقف اپناتے ہوئے کہا کہ آئی سی سی کو بھارت اور پاکستان کے درمیان میچ اس وقت تک شیڈول نہیں کرنا چاہیے جب تک یہ دونوں ٹیمیں باہمی کرکٹ کھیلنا شروع نہیں کر دیتیں۔

    چیمپئنز ٹرافی کے غیر یقینی مستقبل کے درمیان کامران اکمل نے بھارتی بورڈ کے ڈبل اسٹینڈرڈ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر چیمپیئنز ٹرافی کے لیے ہائبرڈ ماڈل کو قبول کیا جاتا ہے، تو آئی سی سی کو ان ایونٹس کے لیے بھی اسی طریقہ کار پر عمل کرنا چاہیے جو 2025-2031 تک بھارت میں منعقد کیے جائیں گے۔

    ٹیلی کام ایشیا اسپورٹ سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ مستقبل میں بھارت میں مردوں کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اور ون ڈے ورلڈ کپ ہونا ہے پھر اس کے لیے بھی ہائبرڈ ماڈل کو اپنانا چاہیے۔

    کامران اکمل نے کہا کہ میرے خیال میں یہ صحیح وقت ہے کہ اس مسئلے کا مستقل حل نکالا جائے، میرے خیال میں جب تک بھارت اور پاکستان ایک دوسرے کے خلاف سیریز نہ کھیلیں آئی سی سی کو چاہیے کہ اپنے ایونٹس میں دنوں ٹیموں کے باہمی میچ شیڈول نہ کریں۔

  • قومی ٹیم میں مجموعی طور پر کیا خامی ہے؟ کامران اکمل نے نشاندہی کردی

    قومی ٹیم میں مجموعی طور پر کیا خامی ہے؟ کامران اکمل نے نشاندہی کردی

    سابق ٹیسٹ کرکٹر کامران اکمل نے قومی ٹیم کی حالیہ کارکردگی پر اپنا تجزیہ پیش کرتے ہوئے ٹیم میں خامیوں کی نشاندہی کردی۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دنیا کی کوئی بھی ٹیم اپنی اچھی کارکردگی کے بعد اس کا تسلسل برقرار رکھتی ہے، لیکن پاکستان کی ٹیم اچھی کارکردگی کے بعد تسلسل برقرار نہیں رکھ پاتی۔

    کامران اکمل نے کہا کہ مجھے لگ رہا ہے کہ آج آسٹریلیا کی ٹیم رو رہی ہوگی کہ اہم اس ٹیم سے ہار گئے، ہم جیتنے کے بعد ایک دم نیچے آجاتے ہیں،مائنڈ سیٹ ٹیم سے دور نہیں ہوا۔

    قومی ٹیم کے سابق کھلاڑی کا کہنا تھا کہ آج ٹیم جس طرح کھیلی ہے اسے سنجیدگی دکھانا ہوگی، ٹاس جیت کر بیٹنگ کیوں کی گئی یہ میری سمجھ سے بالاتر ہے۔

    انہوں نے کہا کہ گیم اویئرنس نہ ہمیں سمجھ آرہی تھی نہ اُنہیں، صرف فارمیلٹی پوری کررہے ہیں، صرف باری لے رہے ہیں،اسکور بورڈ دیکھ نہیں رہے، سنجیدگی بالکل نہیں ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں کامران اکمل کا کہنا تھا کہ ہمارے کھلاڑی ڈری ڈری کرکٹ کھیل رہے ہیں، ایسا لگ رہا تھا کہ زمبابوے کے آگے اسکول کے لڑکے کھیل رہے ہیں، اس چیز کے پیچھے نہ چھپیں کہ ہمارا وہ کھلاڑی نہیں تھا۔

     پہلاون ڈے: ڈک ورتھ لوئس، زمبابوے 80 رنز سے فاتح قرار

    واضح رہے کہ پاکستان اور زمبابوے کے درمیان پہلا ون ڈے انٹرنیشنل بارش کے باعث پورا نہ ہوسکا، ڈک ورتھ لوئس قانون کے تحت زمبابوے کو فاتح قرار دیا گیا، زمبابوے کی ٹیم پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 205 رنز بناکر آؤٹ ہوئی تھی۔
    پاکستان کی بیٹنگ ہدف کے تعاقب میں روایتی طور پر ایک بار پھر ناکام ثابت ہوئی اور 21 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر صرف 60 رنز بناسکی۔

     

  • کیا بابر اعظم اور سلمان علی آغا کا ٹی ٹوئنٹی میں کھیلنا بنتا ہے؟

    کیا بابر اعظم اور سلمان علی آغا کا ٹی ٹوئنٹی میں کھیلنا بنتا ہے؟

    آسٹریلیا کے خلاف پہلے ٹی ٹوئنٹی میں شکست کے بعد سابق کرکٹر نے سوال اٹھایا ہے کہ کیا ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں بابر اور سلمان فٹ بیٹھتے ہیں۔

    پاکستان کے سابق کرکٹر کامران اکمل نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں سابق کپتان بابر اعظم اور موجودہ نائب کپتان سلمان علی آغا کا کھیلنا بنتا ہے؟ اس کے بجائے ٹیم میں عامر جمال کو کیوں نہیں کھلاتے۔

    انھوں نے کہا کہ اس میچ میں کم اوورز ہوئے تاہم اگر ٹی ٹوئنٹی میں پورے اوورز بھی ہوتے تو یہ کھلاڑی اس فارمیٹ کیلئے درست انتخاب نہیں تھے۔

    مجھے یہ ٹیم دباؤ کا شکار نظر آئی، مجھے لگا نہیں یہ یہی ٹیم تین دن پہلے آسٹریلیا سے ون ڈے سیریز جیت کر آئی ہے، ٹیم میں وہ اعتماد اور پلیننگ نظر نہیں آئی، مجھے لگا کہ ہم لوگوں کو اچھی جیت مل جائے تو ہم الگے میچز کی اچھی منصوبہ بندی نہیں کرسکتے۔

    یہ چھوٹا میچ تھا، اگر محدود اوورز کے میچ میں آپ پہلے بیٹنگ کریں تو تھوڑی آسانی ہوتی ہے کیوں کہ تعاقب کرنے والی ٹیم پر پریشر آتا ہی آتا ہے۔

    آپ نے 94 رنز کرنے ہیں تو کیا سنگلز کے ساتھ کرنے ہیں یہ تو پاور ہٹنگ کےساتھ کرنے تھے، جو آپ کے پاس اس وقت بہترین پاور ہٹر موجود ہیں آپ ان کو کھلائیں ان کو اوپر بھیجیں۔

    اس میں کوئی شک نہیں کہ بابر ہمارا مین پلیئر ہے مگر وہ 7 اوورز پورے کھیلنا بنتا ہے، کیا سلمان علی آغا کا کھیلنا بنتا ہے؟ ایسا نہیں ہے کہ یہ آپ کے مین پلیئر ہیں یا وائس کپتان ہیں تو انھیں کھیلنا ہی کھیلنا ہے۔

    آپ عامر جمال کو کھلائیں، یہاں پر آپ کو پاور ہٹنگ کی ضرورت ہے، آپ کو حسیب اللہ کو اوپر بھیجنا چاہیے تھا، یہ 11 پلیئرز تو شاید ٹی ٹوئنٹی کے پورے اوورز کے لیے بھی سوٹ ایبل نہیں تھے۔

  • بھارت ان دو پلیئرز کے بغیر ٹیسٹ ٹیم بنا ہی نہیں سکتا، سابق پاکستانی کرکٹر

    بھارت ان دو پلیئرز کے بغیر ٹیسٹ ٹیم بنا ہی نہیں سکتا، سابق پاکستانی کرکٹر

    پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر کامران اکمل نے کہا ہے کہ بھارت اپنی سرزمین پر ان دو پلیئرز کے بغیر ٹیسٹ ٹیم بنا ہی نہیں سکتا۔

    بھارتی جوڑی کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے سابق پاکستانی اسٹار کامران اکمل نے روی چندرن ایشون اور رویندر جڈیجا کو میچ جیتنے والی جوڑی قرار دیا، انھوں نے کہا کہ ایشون نے زبردست آل راؤنڈ کارکردگی دکھائی۔

    کامرن اکمل نے کہا کہ ایشون نے دوسری اننگز میں چھ وکٹیں حاصل کیں اور سنچری بنائی، جڈیجہ اور انھوں میچ جیتنے والی شراکت داری قائم کی۔

    سابق پاکستانی کرکٹڑ نے کہا کہ ان دو کھلاڑیوں کے بغیر، بھارت اپنی ہوم سیریز میں ٹیسٹ پلیئنگ الیون نہیں بنا سکتا۔ وہ بڑے پرفارمرز ہیں۔

    اکمل نے دوسری اننگز میں شاندار سنچری بنانے پر رشبھ پنت کی بھی تعریف کی اور بی سی سی آئی کی میڈیکل ٹیم کو مبارکباد دی، پنت نے پہلی اننگز میں 39 رنز بنائے جبکہ دوسری اننگز میں چھٹی ٹیسٹ سنچری بنائی۔

    خیال رہے کہ روی چندرن ایشون اور رویندر جڈیجہ ان دنوں کافی اچھی فارم میں ہیں، دنوں نے اتوار کو چنئی میں پہلے ٹیسٹ میں بنگلہ دیش کو شکست دینے میں احمد کردار ادا کیا تھا۔

    جڈیجا اور ایشون دونوں نے پہلی اننگز میں 199 رنز کی میچ وننگ شراکت قائم کی جبکہ ایشون نے آخر کے نمبرز پر بیٹنگ کرتے ہوئے شاندار سنچری بنائی تھی اوردونوں اننگز میں مجموعی طور پر نو وکٹیں حاصل کی تھیں۔

  • ہم بابر اعظم پر تنقید کرتے تھے لیکن شان مسعود… سابق پاکستانی اسٹار نے کیا کہا؟

    ہم بابر اعظم پر تنقید کرتے تھے لیکن شان مسعود… سابق پاکستانی اسٹار نے کیا کہا؟

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق وکٹ کیپر بیٹر کامران اکمل نے کہا ہے کہ ہم بابر اعظم پر تنقید کرتے تھے لیکن شان مسعود بھی بچہ نہیں ہے۔

    کامران اکمل کا کہنا تھا کہ شکست کا ملبہ کبھی کھلاڑی، کبھی پچ اور کبھی کپتان پرڈال دیا جاتا ہے، ٹیسٹ سیریز سے 2 دن پہلے اسکواڈ کا اعلان کیا گیا، کیا ہمیں پتا نہیں تھا پچ کیسی ہوگی پھر ایسی غلطیاں کیوں کی گئیں۔

    سابق کرکٹر نے مزید کہا کہ بنگلادیش کے اسپنرز نے 9 وکٹیں لیں لیکن ہمارے اسپنر نے وکٹ نہیں لی، پاکستان ٹیم گزشتہ 5،6 سال سے مارکھا رہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی سی بی کی مارکیٹنگ کے بڑے افسر نے اسپانسر نہ ملنے پر استعفیٰ دیا تھا، 2 سال پہلے کہا تھا ٹیم ایسے کھیلتی رہی تو پھر کوئی اسپانسر بھی نہیں ملے گا۔

    کامران اکمل نے کہا کہ جن کی وجہ سے لوگوں نے کرکٹ دیکھنی چھوڑی انھیں کچھ نہیں کہا جارہا، بنگلا دیش نے پاکستان کو ہوم گراؤنڈ پر شکست دی مبارکباد دیتا ہوں۔

    سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ پاکستان کی ہوم گراؤنڈ پر شکست شرمندگی کی بات ہے، پاکستان وائٹ بال میں تمام چھوٹی ٹیموں سے ہارچکا ہے۔

  • شاہین آفریدی کے برے رویے کا ذمہ دار کون ہے؟ کامران اکمل نے بتا دیا

    شاہین آفریدی کے برے رویے کا ذمہ دار کون ہے؟ کامران اکمل نے بتا دیا

    لیفٹ ہینڈ فاسٹ بولر شاہین آفریدی کے برے رویے کا ذمہ دار کون ہے، سابق ٹیسٹ کرکٹر کامران اکمل نے راز سے پردہ اٹھا دیا۔

    اے آر وائی کے اسپورٹس پروگرام میں شاہین آفریدی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سابق پاکستانی وکٹ کیپر بیٹر کامران اکمل نے کہا کہ آپ کسی ایسے بندے پر کیسے یقین کرسکتے ہیں جس نے ایک ماہ پہلے ٹیم کو جوائن کیا ہو۔

    انھوں نے کہا کہ کچھ چییزیں ایسی ہوتی ہیں جنھیں مینجمنٹ آسانی سے پلیئر پر ڈال کر سائیڈ پر ہوجاتی ہیں، یہ چیزیں ہمارے ساتھ ہوئی ہیں اس لیے ہمیں پتا ہے۔

    کامران اکمل نے کہا کہ ٹیم کے ساتھ اتنے دنوں سے اظہر محمود اور وہاب ریاض موجود ہیں انھوں نے تو ایسی بات نہیں بتائی نہ کبھی بابر اعظم نے اس حوالے سے کچھ کہا؟

    سابق کرکٹر نے کہا کہ میرا نہیں خیال کہ ایسی چیزیں آنی چاہئیں، مجھے نہیں پتا کہ یہ چیزیں ہوئیں تھیں یا نہیں مگر اگر ایسا ہوا تھا تو اس وقت کیوں نہیں روکا گیا، اس وقت کیوں نہیں کھلاڑی کو باہر بٹھایا، مضبوط مینجمنٹ ہی یہ چیزیں کرسکتی ہیں۔

    خیال رہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے اسٹار فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی پر کوچز سے برا رویہ رکھنے کا الزام بھی سامنے آیا تھا۔

    پی سی بی نے وہاب ریاض اور عبدالرزاق کو فارغ کرنے کی وجہ یہ بتائی تھی کہ دونوں نے حالیہ ٹورز کے دوران شاہین شاہ آفریدی کو غیر ضروری طور پر سپورٹ کیا تھا۔

    ذرائع نے بتایا تھا کہ شاہین شاہ آفریدی کا حالیہ ٹورز پر منیجمنٹ کے ساتھ رویہ برا رہا لیکن منیجرز نے فاسٹ بولر کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا۔

    فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی کی دورہ انگلینڈ میں بیٹنگ کوچ محمد یوسف سے تلخی ہوئی تھی، اس تلخی کے بعد شاہین آفریدی نے معاملے پربیٹنگ کوچ سے معافی مانگی تھی۔

    ذرائع نے دونوں کی تلخی کہ وجہ بتائی کہ ہیڈنگلے میں شاہین کی بولنگ پریکٹس کے دوران محمد یوسف نو بالز کی نشاندہی کررہے تھے، بار بار نشاندہی پر شاہین آفریدی نے کہا تھا مجھے ابھی پریکٹس کرنے دیں، بیچ میں نہ بولیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ جس کے بعد شاہین آفریدی نے محمد یوسف سے معافی بھی مانگی اور بعد میں ٹیم مینجمنٹ نے معاملے کو رفع دفع کردیا تھا، واقعے پر ٹیم مینجمنٹ نے شاہین آفریدی کی سرزنش کی تھی۔

  • کامران اکمل اور ہربھجن سنگھ کے درمیان کیا گفتگو ہوئی؟

    کامران اکمل اور ہربھجن سنگھ کے درمیان کیا گفتگو ہوئی؟

    بھارت کے سابق کرکٹر ہربھجن سنگھ اور پاکستانی کرکٹر کامران اکمل کے درمیان ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز ٹورنامنٹ کے دوران ملاقات ہوئی۔

    آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2024 کے دوران بھارتی فاسٹ بولر ارشدیپ سنگھ کے بارے میں کامران اکمل کے تبصرے کو ہربھجن سنگھ نے تنقید کا نشانہ بنایا تھا، تاہم اب کامران اکمل نے حال ہی میں برمنگھم میں ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز ٹورنامنٹ کے موقع پر ہربھجن سے گفتگو کی ہے۔

    کامران اکمل نے ہربھجن کے ساتھ اپنی گفتگو کے بارے میں خود تفصیلات شیئر کی ہیں، انھوں نے بھارتی کرکٹر سے کہا کہ وہ بات غلطی سے میرے منہ سے نکلی تھی اور وہ ایک ہی بات میڈیا پر چل رہی تھی۔

    انھوں نے کہا کہ میرا کسی کے بارے میں غلط کہنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا، تاہم اس دوران میڈیا میں صرف یہی ایک موضوع تھا جس پر بات ہو رہی تھی۔

    کامران اکمل نے کہا کہ میں کبھی کسی کے مذہب کے بارے میں منفی نہیں سوچ سکتا، میں نے ان پر واضح کردیا ہے کیوں کہ ایک کرکٹر کے طور پر مجھ سے سینئرز ہیں۔

    خیال رہے کہ سکھ بھارتی کرکٹر ہربھجن سنگھ نے کامران اکمل کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کے دوران ایک اور سکھ کرکٹر ارشدیپ سنگھ کے بارے میں گفتگو کرنے پر کافی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔