Tag: کامران اکمل

  • ’بابر اعظم کو ورلڈ کپ کے بعد کپتانی چھوڑ دینی چاہیے‘

    ’بابر اعظم کو ورلڈ کپ کے بعد کپتانی چھوڑ دینی چاہیے‘

    کراچی: پاکستان کرکٹ ٹیم کے کرکٹر کامران اکمل نے کہا ہے کہ بابر اعظم کو ورلڈ کپ کے بعد کپتانی چھوڑ دینی چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق کامران اکمل نے  اے آر وائی کے پروگرام الیونتھ آوور میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر بابر مجھے اپنا بڑا بھائی سمجھتے ہیں تو میں اسے یہی مشورہ دوں گا کہ اسے ورلڈ کپ کے بعد کپتانی چھوڑ دینی چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر پی سی بی کو بابر اعظم سے 25 ہزار رنز یا 22 ہزار رنز کروانے ہیں تو  انہیں بابر سے کپتانی نہیں کروانی چاہیے، کیوںکہ پچھلے دنوں میں کئی میچز میں بابر پریشر میں کھیل رہا جس سے اس کی پرفارمنس نظر نہیں آرہی ہے۔

    کامران اکمل کا کہنا تھا کہ اگر پی سی بی یا بابر اس بات کو سمجھتے ہیں تو انہیں کپتانی چھوڑ دینی چاہیے جیسے ویرات کوہلی نے چھوڑا اور اپنی فارم میں واپس آیا ہے۔

    انکا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم میں کوئی اور بابر جیسا بیٹر نہیں ہے، انہیں کپتانی چھوڑ کر پرفارمنس میں توجہ دینی چاہیے ورنہ پاکستانی ٹیم کو اس سے بہت نقصان ہوگا۔

    کامران اکمل کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے بابر اعظم سے رنز لینے ہیں انہیں ویرات کوہلی کے قریب پہنچانا ہے، اگر کسی اور کو کپتان نہیں بنایا جاتا تو اس سے بابر کی پرفارمنس بہت زیادہ متاثر ہوگی۔

    سابق کرکٹر یونس خان نے اپنی گفتگو میں کہا کہ بابر اعظم دنیا کے بہترین بیٹسمین ہیں، لیکن کپتانی میں وہ ایک لیڈر کی طرح نہیں سوچ رہے، ہر بار ایک ہی غلطی دہرا رہے ہیں۔

    یونس خان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے بھی چار بار اپنی کپتانی چھوڑی ہے، بابر اعظم ایک بہترین بیٹسمین ہیں انہیں بس اپنی  ٹیم کے لیے اچھے رنز دینے چاہیے جس کی اس وقت پاکستانی ٹیم کو بہت ضرورت ہے۔

  • پاکستان بمقابلہ بھارت: کامران اکمل کے کپتان بابر اعظم اور کھلاڑیوں کو اہم مشورے

    پاکستان بمقابلہ بھارت: کامران اکمل کے کپتان بابر اعظم اور کھلاڑیوں کو اہم مشورے

    ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ میں پاکستان اور بھارت کے مابین سنسنی خیز ٹکراؤ سے قبل کرکٹر کامران اکمل نے کپتان بابر اعظم اور کھلاڑیوں کو اہم مشورے دیے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے خصوصی پروگرام میں کامران اکمل نے کھلاڑیوں کو مشوروں کے ساتھ ساتھ یہ بھی بتایا کہ بھارتی ٹیم کی کمزوری کیا ہے؟

    کامران اکمل نے کہا نیوزی لینڈ میں سیریز جیتنے پر پاکستان ٹیم میں یقیناً اعتماد آیا ہوگا، اور وہاں کی کنڈیشن کی بھی عادت ہوئی ہوگی، تو اس اہم ترین میچ کو بھی اُسی پلیئنگ الیون کے ساتھ کھیلنا چاہیے، اور ہمیں وہی ٹیم انڈیا کے خلاف اتارنی چاہیے۔

    تاہم کامران نے یہ بھی کہا کہ بیٹسٹمینوں کو مزید ذمہ داری لینی پڑے گی، ٹیم کب تک بابر اعظم اور محمد رضوان پر انحصار کرتی رہے گی، یہ بڑا اور پریشر والا میچ ہے، اس لیے اگر بہ طور ٹیم پرفارم کریں گے تو اچھا نتیجہ نکلے گا۔

    کامران اکمل نے بتایا کہ بھارتی ٹیم کی کمزوریاں سب کو معلوم ہیں، جسپریت بومرا ٹیم کو میسر نہیں ہے، اور بالنگ ان کا کمزور پوائنٹ ہے، تو اس کو اور پاکستان ٹیم کے پلس پوائنٹ کو سامنے رکھ کر گیم پلان ہونا چاہیے۔

    انھوں نے کہا میں یہ بھی بتانا چاہتا ہوں کہ وہاں پر باؤنڈری لمبی ہوگی، رنز کے لیے بھاگنا بھی پڑے گا، اس لیے وہاں فٹنس دکھانی پڑے گی، ایک رنز کو دو بھی کرنے پڑیں گے، گیپ میں بڑی ہٹ مارنی پڑے گی، پھر جا کر کامیاب ہوں گے۔

    کامران اکمل نے مزید کہا کہ یہ بڑا پریشر والا میچ ہے، یہ ایسے میچ ہوتے ہیں کہ اسٹار بننے کا ٹائم ہوتا ہے، تو پاکستان ٹیم کے کھلاڑیوں کے پاس اسٹار بننے کا چانس ہے، اعتماد ہے، سہ فریقی سیریز بھی جیتے ہیں، اس لیے اس مومنٹم کو جاری رکھیں۔

  • پی ایس ایل 7: دو اہم کھلاڑی کرونا کا شکار، نام سامنے آ گئے

    پی ایس ایل 7: دو اہم کھلاڑی کرونا کا شکار، نام سامنے آ گئے

    کراچی: کامران اکمل اور ارشد اقبال کا کرونا ٹیسٹ مثبت آ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ایس ایل سیزن 7 کی ٹیم پشاور زلمی کے کھلاڑیوں کامران اکمل اور ارشد اقبال کرونا وائرس کا شکار ہو گئے ہیں۔

    ریزرو کھلاڑیوں میں سے امام الحق اور عماد بٹ کو جزوی متبادل کے طور پر زلمی ٹیم میں شامل ہونے کی اجازت دے دی گئی۔

    واضح رہے کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے ساتویں ایڈیشن کے آغاز میں صرف 2 روز باقی ہیں لیکن کرونا وائرس کا خوف اس کے سر پر منڈلا رہا ہے۔

    یہی وجہ ہے کہ پی ایس ایل کی پلیئنگ کنڈیشنز میں بھی تبدیلی کا فیصلہ کیا گیا ہے، پی سی بی ذرائع کا کہنا ہے کہ 13 کھلاڑیوں کے کرونا ٹیسٹ منفی آنے پر میچ کھیلا جائے گا۔ غیر ملکی کھلاڑی دستیاب نہ ہوں تو بھی ٹیم قومی کھلاڑیوں پر مشتمل ہوگی، اور 8 ملکی اور 3 غیر ملکی کھلاڑیوں کے ساتھ بھی ٹیمیں میدان میں اتر سکتی ہیں۔

    پی ایس ایل2022کی پلیئنگ کنڈیشنز میں ترامیم کردی گئی

    کسی کھلاڑی کا کرونا ٹیسٹ مثبت آ نے کی صورت میں مذکورہ ٹیم ٹیکنکل کمیٹی کی اجازت سے ریزرو پول میں موجود کسی بھی کھلاڑی کو متبادل کھلاڑی کی حیثیت سے اپنے اسکواڈ میں شامل کر سکتی ہے۔

    یاد رہے کہ پی ایس ایل کا ساتواں ایڈیشن 27 جنوری سے کراچی میں شروع ہو رہا ہے۔

  • کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے فواد احمد نے کامران اکمل کی سنچری پر سوال اٹھا دیا

    کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے فواد احمد نے کامران اکمل کی سنچری پر سوال اٹھا دیا

    کراچی: پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے درمیان میچ میں زلمی کے کامران اکمل نے شاندار سنچری بنائی تاہم کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے اسپنر فواد احمد نے ان کی سنچری پر سوال کھڑے کردیے۔

    اپنی شاندار سنچری کے بعد کامران اکمل پاکستان سپر لیگ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی بن گئے ہیں جو 49 میچز میں 1 ہزار 430 رنز اسکور کر چکے ہیں۔

    اپنی حالیہ سنچری انہوں نے 13 چوکوں اور 4 چھکوں کی مدد سے مکمل کی جس کی بدولت زلمی نے 149 رنز کا ہدف باآسانی حاصل کرلیا۔

    میچ کے بعد کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے اسپنر فواد احمد نے کامران کی تعریف تو کی تاہم ان کی سنچری پر سوال بھی اٹھا دیا۔

    فواد کا کہنا تھا کہ کامران کو 13 اوورز میں سنچری بنانی چاہیئے تھی، لیکن میچ کے اختتام پر وہ لالچ میں مبتلا ہوگئے اور سنچری مکمل کرنے کے لیے سنگلز لینے لگے۔

    ان کے مطابق کامران کے اس طرح سنچری بنانے سے زلمی کا مجموعی رن ریٹ متاثر ہوسکتا ہے۔

    یاد رہے کہ کامران اکمل نے ابتدائی 50 رنز 20 گیندوں پر بنا لیے تھے تاہم سنچری مکمل کرنے کے لیے انہوں نے مزید 34 گیندیں کھیلیں اور یوں 54 گیندوں میں اپنی سنچری مکمل کی۔

    بعد ازاں کامران اکمل نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاور پلے کو استعمال میں لانا چاہتے تھے کیونکہ کوئٹہ کے پاس مضبوط بالنگ اٹیک تھا۔

    کامران کا کہنا تھا کہ کوئٹہ کے حسنین نے اچھی گیندیں کروائیں جبکہ فواد بھی کسی بھی لمحے 2 سے 3 وکٹیں اڑانے کی پوزیشن میں تھے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس پاور پلے میں 70 سے زائد رنز تھے اور میں آرام سے کھیلنا چاہتا تھا۔ ’ہمارے بیٹنگ کوچ ہاشم آملہ نے بھی کہا تھا کہ ٹاپ آرڈر کے 3 بیٹسمین کم از کم پندرہویں اوور تک کریز پر موجود رہیں، اور کوشش کر کے آخر تک جائیں، اس سے کھلاڑی اور ٹیم دونوں کا فائدہ ہوگا‘۔

    کامران اکمل کی اس شاندار سنچری پر انہیں مین آف دی میچ کا ایوارڈ بھی دیا گیا۔

  • قومی ٹیم میں واپسی کے معاملے پر کامران اکمل نے ہاتھ کھڑے کردیے

    قومی ٹیم میں واپسی کے معاملے پر کامران اکمل نے ہاتھ کھڑے کردیے

    کراچی: پی ایس ایل فائیو میں کوئٹہ کے خلاف سنچری بنا کر ٹیم کو فتح دلانے والے پشاور زلمی کے اوپنر کامران اکمل نے کہا ہے کہ پاکستان ٹیم میں آنے کا سوچ نہیں رہا صرف زلمی کو جیتوانا ہے۔

    میچ کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کامران اکمل نے کہا کہ پی ایس ایل فور میں بھی پرفارم کر چکاہوں اور میری پوری توجہ پی ایس ایل میں پرفارمنس پر مرکوز ہے۔

    پی ایس ایل میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے کامران اکمل نے ٹیم میں سلیکشن کے سوال پر ہاتھ کھڑے کردیے، انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹیم میں آنےکا سوچ نہیں رہا صرف زلمی کو جیتوانا ہے یہ تو سیلکٹرز کا کام ہے وہ کب موقع دیتے ہیں۔

    کامران اکمل نے کہا کہ عمر اکمل سے متعلق فیصلہ نہیں آیا، اگرغلطی پر ہےتو سزا ملے، فیصلہ آنے کے بعد جو آپ لوگ کہیں گےمیں قبول کروں گا تاہم میڈیا خود بھی فیصلہ آنے تک احترام کرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ عمر اکمل میرا بھائی ہے وہ ایسا کچھ نہیں کرسکتا، دکھ ہورہا ہے جو میڈیا رپورٹ کر رہا ہے۔

    قبل ازیں مین آف دی میچ کا ایوارڈ حاصل کرنے کے بعد انہوں نے کہا کہ ہمارے بولرز نےبہت اچھی بولنگ کی، ہاشم آملہ نےگیم پلان دیاتھا اس کےتحت کھیلا میں مثبت کھیلتے ہوئے پریشر نہیں لیتا۔

  • نہیں جانتا کہ مجھے ٹیم میں شامل کیوں نہیں کیا گیا، کامران اکمل

    نہیں جانتا کہ مجھے ٹیم میں شامل کیوں نہیں کیا گیا، کامران اکمل

    کراچی : قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی کامران اکمل نے کہا ہے کہ مجھے ٹیم میں سلیکٹ کیوں نہیں کیا گیا اس کا مجھے بھی علم نہیں ہے، پی سی بی ہی بہتر بتاسکتا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ہر لمحہ پرجوش میں میزبان وسیم بادامی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی، کامران اکمل کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ 2019کے اسکواڈ میں مجھے شامل کیوں نہیں کیا گیا؟

     اس حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ ہی بہتر بتاسکتاہے حالانکہ میں نے ڈومیسٹک کرکٹ کے ہر فارمیٹ میں اچھی کارکردگی دکھائی تھی۔ ہیڈ کوچ کے بیان سے دکھ ہوا تھا۔

    ایک سوال کے جواب میں کامران اکمل نے کہا کہ اگر مجھے ٹیم میں زائد عمر کی وجہ سے نہیں لیا گیا تو اس طرح مصباح الحق کبھی کپتان نہ بنتے، اس کے علاوہ کیچ چھوڑنے کی غلطی کسی بھی ہوسکتی ہے، میرے کیچ ڈراپ کرنے پر تنقید کچھ جگہ پر بہت زیادہ کی گئی، عبدالرزاق نے جو بات کی تھی اس پر انھوں نے معذرت بھی کی۔

    کپتان کیخلاف گروپنگ سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ کھلاڑی سب اکٹھے ہوئے تھے لیکن وجہ کپتان کو ہٹانا ہرگز نہیں تھی، کمرے میں جمع ہونے والے کھلاڑی سب سے سینئر سعید اجمل لگتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ورلڈ کپ 2011 میں کامران اکمل نے جان بوجھ کر کیچ چھوڑے، رزاق، ثبوت دینا ہوں گے، کامران اکمل

    کمرے میں بات کچھ اور تھی، چیئرمین پی سی بی کے سامنے جو بات ہوئی وہ غلط بات تھی،کچھ لڑکوں نے چیئرمین کے سامنے کچھ اور کہا۔ یونس خان کو کپتانی سے ہٹانے کی کوئی بات نہیں تھی،اس وقت بات صرف یونس خان کے سخت رویے کی تھی۔

  • ورلڈ کپ 2011 میں کامران اکمل نے جان بوجھ کر کیچ چھوڑے، رزاق، ثبوت دینا ہوں گے، کامران اکمل

    ورلڈ کپ 2011 میں کامران اکمل نے جان بوجھ کر کیچ چھوڑے، رزاق، ثبوت دینا ہوں گے، کامران اکمل

    کراچی: قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی عبدالرزاق نے کہا ہے کہ ورلڈ کپ 2011 کے میچ میں کامران اکمل نے جان بوجھ کر کیچ چھوڑے، کامران کمل نے عبدالرزاق کے الزامات کو مسترد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی عبدالرزاق نے نیا پنڈورا بکس کھول دیا، رزاق نے کہا کہ 2011 کے ورلڈ کپ میں نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں شعیب اختر کی گیند پر کامران اکمل نے روس ٹیلر کے دو کیچ جان بوجھ کر چھوڑے تھے۔

    عبدالرزاق کا کہنا تھا کہ سری لنکا کے میدان پالی کیلے میں آخری اوور کرنے کے لیے کوئی تیار نہ تھا شاہد آفریدی فاسٹ بولر شعیب اختر سے بولنگ کرانے کے حق میں نہیں تھے۔

    رزاق کا کہنا تھا کہ عمر گل کے دس اوورز پورے ہوچکے تھے جس کے باعث مجبوراً مجھے 49واں اوور کروایا گیا حالانکہ میں تو کافی عرصے سے آخری اوور نہیں کرارہا تھا جس کے باعث میرے آخری اوور میں 19 رنز بن گئے تھے۔

    یاد رہے کہ 9 مارچ 2011 کو کھیلا جانے والا یہ مقابلہ شعیب اختر کے کیریئر کا آخری میچ ثابت ہوا تھا، جہاں کامران نے ان کی گیندوں پر راس ٹیلر کے دو آسان کیچز گرائے جس کے بعد ٹیلر نے 131 رنز کی شاندار اننگز کھیلی اور انہوں نے شعیب اختر کے 47ویں اوور میں تین چھکوں اور دو چوکوں کی مدد سے 28 رنز اسکور کیے تھے اور ہم میچ ہار گئے تھے۔

    عبدالرزاق کو ثبوت دینا ہوگا، کامران اکمل

    وکٹ کیپر بلے باز کامران اکمل نے کہا ہے کہ عبدالرزاق بھائی کو ایسی بات نہیں کرنی چاہئے تھی، یہاں جس کا دل چاہتا ہے منہ اٹھا کر کہہ دیتا ہے، انہیں ثبوت فراہم کرنا ہوں گے۔

    کامران اکمل نے مزید کہا کہ عبدالرزاق کی تمام باتیں بے بنیاد کیچز چھوٹنے کا مداحوں کو افسوس ہوا تو آپ سوچیں مجھے کتنا افسوس ہوا ہوگا، وہ الزامات ثابت کریں ورنہ ایسا نہ ہو کہ میں بھی کچھ کہنا شروع کردوں۔

  • اگلے3 میچ بہتررن ریٹ سے جیتنا ضروری ہے، کامران اکمل

    اگلے3 میچ بہتررن ریٹ سے جیتنا ضروری ہے، کامران اکمل

    لاہور: ٹیسٹ کرکٹرکامران اکمل کا کہنا ہے کہ باؤلنگ میں ہمیں حسن علی کولانا پڑے گا، آنے والے میچ سخت ہیں، آئندہ میچوں میں فخر اور امام کو100 کرنے پڑیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ٹیسٹ کرکٹر کامران اکمل نے کہا کہ اللہ کا شکرہے کہ ہم جنوبی افریقہ کے خلاف جیتے، اگلے 3 میچ بہتررن ریٹ سے جیتنا ضروری ہے۔

    کامران اکمل نے کہا کہ وہاب اورعامربہت اچھی باؤلنگ کررہے ہیں، باؤلرز نے میچ میں اچھی کارکردگی دکھائی، باؤلنگ میں ہمیں حسن علی کولانا پڑے گا، آنے والے میچ سخت ہیں۔

    ٹیسٹ کرکٹر نے مزید کہا کہ حارث سہیل کو پہلے میچ کے بعد کیوں ڈراپ کیا گیا، کوئی پوچھنے والا نہیں ہے، آئندہ میچوں میں فخر اور امام کو100 کرنے پڑیں گے۔

    سرفراز الیون کا پلٹ کر وار، جنوبی افریقا ورلڈ‌ کپ سے باہر

    یاد رہے 23 جون کو قومی کرکٹ ٹیم نے ورلڈکپ کے اہم مقابلے میں جنوبی افریقا کو 49 رنز سے شکست دی تھی۔ حارث سہیل کو ان کی عمدہ بیٹنگ پرمیچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

  • مجھے سلیکٹ کیوں نہیں کیا گیا سلیکٹرز اور بورڈ ہی بتا سکتے ہیں، کامران اکمل

    مجھے سلیکٹ کیوں نہیں کیا گیا سلیکٹرز اور بورڈ ہی بتا سکتے ہیں، کامران اکمل

     لاہور : قومی ٹیم کے بلے باز کامران اکمل نے کہا ہے کہ میری کرکٹ ختم نہیں ہوئی، سلیکٹرز اور بورڈ ہی بتا سکتے ہیں کہ مجھے ورلڈ کپ کیلئے کیوں سلیکٹ نہیں کیا گیا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ ابھی میری کرکٹ ختم نہیں ہوئی مختلف لیگز کھیل رہا ہوں۔

    آف سیزن ہے، اپنی ٹریننگ کروں گا، سلیکٹرز اور بورڈ ہی بہتر طور پر بتا سکتے ہیں کہ مجھے ورلڈ کپ کیلئے کیوں سلیکٹ نہیں کیا گیا۔

    ایک سوال کے جواب میں کامران اکمل کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ کیلئے تبدیلی کی جاسکتی ہے، عامر اور آصف ساتھ گئے ہیں، آئی سی سی کے بڑے ایونٹ میں پاکستان اچھا پرفارم کرتا ہے۔

    مزید پڑھیں: پاکستانی بیٹسمین کامران اکمل نے نیشنل ٹی ٹوئنٹی میں نئی تاریخ رقم کردی

    پہلاہدف سیمی فائنل کے لئے کوالیفائی کرنا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ شاداب خان کا ان فٹ ہونا قومی ٹیم کے لئے سیٹ بیک ہے، انگلینڈ کیخلاف اُن11کھلاڑیوں کو کھلانا چاہیئے جو ورلڈ کپ کھیلیں۔

  • اکمل برادران کی والدہ انتقال کرگئیں

    اکمل برادران کی والدہ انتقال کرگئیں

    لاہور: پاکستان کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز بلے باز کامران اکمل اور عمر اکمل کی والدہ طویل علالت کے باعث انتقال کرگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی کامران اور عمر اکمل کی والدہ رضائے الٰہی سے انتقال کرگئیں، اکمل برادران کی والدہ کچھ عرصے سے علیل تھیں ان کا انتقال جمعے کی صبح ہوا۔

    اکمل برادران ملتان میں جاری قومی ٹی ٹوینٹی ٹورنامنٹ میں حصہ لے رہے تھے ان کے لاہور پہنچنے پر والدہ کی نماز جنازہ ادا کی جائے گی۔

    لاہور وائٹس اور راولپنڈی ریجن کی ٹیمیں ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں مدمقابل تھی جب انہیں ڈریسنگ روم میں بلا کر والدہ کے انتقال کی خبر دی گئی، دونوں کھلاڑیوں سے ڈریسنگ روم میں موجود دیگر کھلاڑیوں نے تعزیت کا اظہار کیا۔

    واضح رہے کہ کرکٹر عمر اکمل نے گزشتہ ماہ اپنی والدہ کی تصویر شیئر کی تھی جس میں کامران اکمل اپنی والدہ کے ساتھ نظر آرہے ہیں اور صحت یابی کے لیے دعا کرنے پر مداحوں کا شکریہ ادا کررہے ہیں۔