Tag: کام کا دباؤ

  • کام کا دباؤ جسم اور دماغ کیلیے کتنا خطرناک ہے؟

    کام کا دباؤ جسم اور دماغ کیلیے کتنا خطرناک ہے؟

    موجودہ دور میں ذہنی دباؤ یا اسٹریس بہت عام ہوگیا ہے جس کی بڑی وجہ وہ کام ہے جو ہم اپنی ڈیوٹی کے طور پر کرتے ہیں۔

    دباؤ یا اسٹریس معمول کی ایک ایسی کیفیت کا نام ہے جو کسی بھی فرد کو کسی بھی صورت حال کی وجہ سے لاحق ہو سکتی ہے اور اس کی وجہ سے انسان دماغی اور جسمانی ردعمل کا شکار ہو جاتا ہے۔

    جب کسی شخص پر کام کا دباؤ اس کی صلاحیت سے زیادہ بڑھ جاتا ہے تو وہ جسمانی اور ذہنی طور پر بیمار محسوس کرتا ہے۔ کام سے متعلق تناؤ کی علامات کو پہچان کر اور اس سے جلد نمٹنے سے اس کے منفی اثرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔

    کام کی جگہ پر ہلکا تناؤ انسان کو کام کرنے کی ترغیب دیتا ہے لیکن اگر دباؤ اور مطالبات بہت زیادہ ہو جائیں اور طویل عرصے تک جاری رہیں تو یہ کام سے متعلق تناؤ کا باعث بنتا ہے۔

    آئیے چند ایسے طریقوں کے بارے میں جانتے ہیں جن کے ذریعے آپ کام کا دباؤ کم کر سکتے ہیں۔

    تناؤ کو کم کرنے کے لیے سب سے پہلے آپ کو یہ سمجھنا ہوگا کہ اس کی وجوہات کیا ہیں؟ کام کا تناؤ بعض وجوہات کی وجہ سے ہوسکتا ہے۔

    اس بات کی نشاندہی کرنا کہ آپ کے کام کا کون سا حصہ تناؤ کا باعث بنا رہا ہے، تناؤ کی سطح کو کم کرنے میں مدد فراہم کرسکتا ہے۔

    ایک رپورٹ کے مطابق 2020-21 میں ہر 40 میں سے تقریباً ایک کارکن کام سے متعلق تناؤ سے متاثر پایا گیا۔ کام سے متعلق تناؤ کی وجوہات میں بہت زیادہ کام کا بوجھ، غیر حقیقی اہداف، غیر معقول کام کی ڈیڈ لائن، کام کرنے کے انداز پر کنٹرول نہ ہونا وغیرہ شامل ہیں۔

    اس صورتحال سے بچنے کے لیے کام کے اوقات کی حد اور ہدف کو حقیقت پسندانہ بنایا جائے۔ اپنی قابلیت اور صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے وقتاً فوقتاً ٹریننگ لیتے رہیں، ساتھیوں سے کام میں مناسب تعاون حاصل کریں۔

    اپنے کام کو بہتر طریقے سے کرنے کے لیے تجربہ کار لوگوں سے مشورہ لیں، اپنے وقت کو بہتر انداز میں ترتیب دیں، کام کی جگہ پر اپنے کاموں کو ترجیح دیں۔ کچھ کام دوسروں کو سونپیں۔ اگر آپ اضافی کام یا ذمہ داری نہیں اٹھا سکتے تو نہ کہنا سیکھیں۔

    کام کے دوران ضرورت کے مطابق باقاعدگی سے وقفے لیں، باہر جائیں اور کچھ وقت کے لیے چہل قدمی کریں، باقاعدہ حدود میں کام کریں، چھٹی لیں۔ ساتھیوں کے ساتھ اچھے تعلقات رکھیں۔

    شراب اور دیگر منشیات کا استعمال ہرگز نہ کریں، اس سے تناؤ مزید بڑھتا ہے، متوازن غذا لیں، اس سے جسم اور دماغ کو کام کرنے کے لیے مناسب توانائی ملتی ہے۔

  • دفتر ذہنی مریض پیدا کرنے کا گڑھ بن گئے

    دفتر ذہنی مریض پیدا کرنے کا گڑھ بن گئے

    کیا آپ دفتر سے واپسی پر ایک تھکا دینے والے دن کے اختتام پر کمر میں درد یا سر درد کا شکارہوتے ہیں؟ دفتر کے بعد آپ کو کسی بھی دوسری شے پر توجہ مرکوز کرنے میں مشکل پیش آتی ہے؟

    تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کے دفتر نے آپ کو دماغی مرض کا شکار بنا دیا ہے۔

    عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او نے کام کے دباؤ اور دفتر کے حوالے سے ہونے والے تناؤ، اور اس سے پیدا ہونے والے جسمانی و دماغی مسائل کو باقاعدہ دماغی مرض قرار دے دیا ہے۔

    برن آؤٹ یا برن آؤٹ سنڈروم نامی یہ مرض ناپسندیدہ دفتری ماحول، یا بے تحاشہ کام کے دباؤ کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے۔

    اس کیفیت کی بنیادی تعریف ہے: کام کا دباؤ جو آپ مینیج نہ کرسکیں نتیجتاً آپ کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہونے لگیں۔

    اس مرض کی علامات یہ ہوسکتی ہیں۔

    جسمانی توانائی میں کمی محسوس کرنا

    ہر وقت تھکن کا شکار ہونا

    ذہنی طور پر کام سے خود کو دور محسوس کرنا

    کام اور دفتر کے بارے میں منفی خیالات رکھنا

    پیشہ وارانہ کارکردگی میں کمی واقع ہونا

    گو کہ اس مرض کو دور جدید کی ایجاد کہا جارہا ہے تاہم ماہرین گزشتہ 4 دہائیوں سے اس کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ سنہ 1974 میں پہلی بار برن آؤٹ کی اصطلاح استعمال کی گئی تھی اور تب سے ماہرین اس کی علامات اور وجوہات کا مطالعہ کر رہے ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق برن آؤٹ کا شکار ملازمین نہ صرف ادارے کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتے ہیں بلکہ ایسے افراد مجموعی معیشت پر بھی خاصے بھاری پڑ سکتے ہیں جب یہ مختلف امراض کا شکار ہو کر ایک بڑی رقم اس کے علاج پر صرف کرتے ہیں۔