Tag: کام

  • دفتر میں 8 گھنٹے گزارنا کتنا ضروری؟

    دفتر میں 8 گھنٹے گزارنا کتنا ضروری؟

    کیا آپ جانتے ہیں دن میں کتنے گھنٹے کام کرنا ہماری صحت کے لیے ضروری ہے؟

    ایک عمومی تصور ہے کہ دن میں 8 گھنٹے کام کرنا یا آفس میں گزارنا ضروری ہے۔ یہ اصول دراصل صنعتی انقلاب کے زمانے کا بنایا ہوا ہے جس کا مقصد مزدوروں اور ملازمین کو زیادہ سے زیادہ کام میں الجھائے رکھنا تھا۔

    لیکن ماہرین کے مطابق یہ اصول اب پرانا ہوگیا ہے، اور یہ ہمیں ہمارے شعبہ میں آگے بڑھنے کے بجائے پیچھے دھکیل رہا ہے۔

    مزید پڑھیں: دفتر میں زیادہ وقت گزارنے والوں کے لیے بری خبر

    امریکا میں کی جانے والی ایک تازہ ترین تحقیق میں بے شمار ملازمین کی کام کے دوران مصروفیات اور عادات کا جائزہ لیا گیا ہے۔ تحقیق کے آخر میں ماہرین اس نتیجے پر پہنچے کہ دن میں کم یا زیادہ گھنٹے کام کرنا اہمیت نہیں رکھتا، اصل اہمیت اس بات کی ہے کہ آپ کام کے گھنٹوں کو کس طرح سے منظم کرتے ہیں۔

    office-2

    ماہرین نے تحقیقی سروے میں دیکھا کہ وہ افراد جو کام کے دوران مختصر وقفے لینے کے عادی تھے، وہ ان ملازمین کی نسبت زیادہ کام کرتے تھے جو مستقل کئی گھنٹے تک کام کرتے رہتے تھے۔

    ماہرین نے تجویز کیا کہ دن بھر میں کام کے گھنٹوں کو اس طرح سے تقسیم کیا جائے کہ 52 منٹ کام کیا جائے اور اس کے بعد کم از کم 17 منٹ کا وقفہ لیا جائے۔

    مزید پڑھیں: دفتر پہنچ کر ابتدائی 10 منٹ کیسے گزارے جائیں؟

    طبی و سائنسی ماہرین کا کہنا ہے کہ اندازاً ایک گھنٹے تک یکسوئی سے کام کرنا، اور ایک گھنٹے بعد کم از کم 10 منٹ کا اس طرح سے وقفہ لینا کہ اس دوران خود کو کام سے بالکل الگ کرلیا جائے، ملازمین کی ذہنی استعداد اور صلاحیتوں میں اضافہ کرتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق اس معمولی وقفے کے بعد ملازمین جب دوبارہ کام کی طرف متوجہ ہوتے ہیں تو اگلے ایک گھنٹے تک اپنی بہترین صلاحیت اور کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

    office-3

    یہی صورتحال ہماری دماغی کارکردگی کی ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق ہمارا دماغ ایک گھنٹے تک نہایت برق رفتاری اور یکسوئی سے کام کرتا ہے، اس کے بعد اس کی رفتار میں کمی آجاتی ہے اور وہ آہستہ آہستہ سست ہونے لگتا ہے۔

    ماہرین نے تجویز کیا کہ اگر مندرجہ بالا طریقے کے مطابق ایک گھنٹے بعد دماغ کو کچھ دیر کے لیے مکمل آرام دیا جائے تو اس دوران وہ اپنی کھوئی ہوئی توانائی دوبارہ حاصل کرلیتا ہے اور تازہ دم ہو کر دوبارہ کام کرتا ہے۔

    ماہرین نے یہ بھی واضح کیا کہ اس طریقہ کار کو مد نظر رکھتے ہوئے آپ سار دن بھی کام کریں تب بھی آپ کی جسمانی یا دماغی صحت پر کوئی منفی اثر نہیں پڑے گا کیونکہ جسم اور دماغ کو درکار آرام کام کے دوران ہی انہیں ملتا رہے گا۔

    مزید پڑھیں: دن میں کتنے گھنٹے بیٹھ کر گزارنے چاہئیں؟

    لیکن اگر آپ اس طریقے پر عمل کرنے جارہے ہیں تو آپ کو کچھ باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے۔

    :اوقات کار کو منظم کریں

    اپنے کام کو اس طرح سے ترتیب دیں کہ وہ ایک گھنٹے میں مکمل ہوسکے تاکہ آرام کے وقفے میں آپ الجھاؤ کا شکار نہ ہوں۔

    :دیانت داری سے ایک گھنٹے کا استعمال

    کام کے ایک گھنٹے کا دیانت داری سے استعمال کریں اور اس دوران کسی اور سرگرمی سے گریز کریں۔

    :مکمل آرام

    آرام کے وقفے میں موبائل اور کمپیوٹر تمام چیزوں کو نظر انداز کریں اور دماغ کو پرسکون ہونے دیں۔

    مضمون بشکریہ: بزنس انسائیڈر

  • دفتر پہنچ کر ابتدائی 10 منٹ کیسے گزارے جائیں؟

    دفتر پہنچ کر ابتدائی 10 منٹ کیسے گزارے جائیں؟

    دن کا اچھا آغاز تمام دن اچھا گزرنے کی ضمانت ہوتا ہے۔ اگر آپ نے اپنے دن کا اچھا آغاز کیا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ اس دن میں اپنے مقاصد کو حاصل کرنے میں کامیاب رہیں گے اور اس دن پیش آنے والے چیلنجز اور مشکلات سے اچھی طرح نمٹ سکیں گے۔

    ہم سے اکثر افراد کام کرنے کے لیے دفاتر جاتے ہیں۔ کچھ افراد جلدی میں گھر سے نکلتے ہیں جس کے باعث وہ سکون سے دفتر نہیں پہنچتے، ان کے دن کا آغاز برا ہوتا ہے اور یوں ان کا پورا دن خراب گزرتا ہے۔

    یہ ضروری ہے کہ گھر سے نکلتے ہوئے اور دفتر پہنچ کر کم از کم ابتدائی 10 منٹوں کو اچھے طریقے سے گزارا جائے اور ناخوشگوار چیزوں سے بچا جائے۔

    آج ہم آپ کو بتا رہے ہیں کہ دفتر پہنچ کر شروع کے 10 منٹ کو کیسے گزارا جانا چاہیئے۔

    :وقت پر پہنچیں

    گڑبڑ اور جلدی میں گھر سے نکلنا دماغ کو دباؤ میں مبتلا کردیتا ہے اور آپ دماغی طور پر تھکن کا شکار بھی ہوسکتے ہیں۔

    وقت پر دفتر پہنچنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ صبح جلدی اٹھیں تاکہ آپ کو زیادہ وقت مل سکے۔ بھرپور ناشتہ کریں، کافی پیئیں اور دفتر کے لیے جلدی گھر سے نکلیں تاکہ آرام سے پہنچیں اور ٹریفک جام کا شکار نہ ہوں۔

    :جگہ کو آرام دہ بنائیں

    دفتر میں اپنے بیٹھنے کی جگہ کو اپنے حساب سے آرام دہ بنائیں تاکہ آپ الجھن کا شکار نہ ہوں۔ اپنی کرسی، ڈیسک، کی بورڈ، ماؤس وغیرہ کو اپنے حساب سے رکھیں۔ غیر ضروری اشیا کو اپنے قریب سے ہٹا دیں۔ یہ دماغ پر بوجھ ڈالتی ہیں۔ اپنی ڈیسک کو منظم رکھیں۔

    :سب سے ملیں

    ضروری نہیں کہ دفتر میں پہنچتے ہی اگلے منٹ سے کام شروع کردیا جائے۔ آپ تھوڑی چہل قدمی کرتے ہوئے اور خبریں دیکھتے یا پڑھتے ہوئے اپنے ساتھیوں سے حال احوال دریافت کرسکتے ہیں۔ یہ عمل آپ کے ذہن پر خوشگوار اثر ڈالے گا۔

    :اپنے کاموں کی فہرست دیکھیں

    آج کے دن میں انجام دیے جانے والے تمام کاموں کی فہرست (رات میں ہی بنا کر رکھ لیں) کو دیکھیں اور اسے ترجیحی بنیاد پر شروع کریں۔ جو کام ضروری ہیں اور جن کی ڈیڈ لائن قریب ہے انہیں پہلے نمٹائیں۔

    :کامیابی کو مدنظر رکھیں

    ہر وقت اپنی کامیابی کے بارے میں سوچنا آپ کو بہترین کام کرنے پر اکسائے گا اور آپ یکسوئی اور محنت سے کام کریں گے۔

    :ہنسیں مسکرائیں

    کام کرنے کا مطلب یہ نہیں کہ آپ بالکل سنجیدہ ہو کر بیٹھ جائیں اور مسکرانا چھوڑ دیں۔ ساتھیوں کے ساتھ خوشگوار موڈ میں گفتگو کرنا اور ہنسنا آپ کے ذہنی تناؤ کو کم کرے گا اور آپ تازہ دم ہوکر کام کرسکیں گے۔

    :منفیت سے دور رہیں

    منفی سوچوں اور منفی سوچوں کو فروغ دینے والے افراد سے خود کو دور کریں۔ جو لوگ آپ کو الجھن میں ڈالنے کا سبب بنتے ہیں ان سے دور رہنا بہتر ہے۔ یہ آپ کے کام پر اثر انداز ہوسکتے ہیں۔

    :مداخلت کو نظر انداز کریں

    ایسی چیزیں، مباحثے یا افراد جو آپ کی توجہ کو بھٹکائیں اور آپ کو کام پر توجہ نہ مرکوز کرنے دیں، ان سے دور رہیں۔ مکمل یکسوئی اور توجہ سے کام کریں، یقیناً کامیابی آپ کے قدم چومے گی۔

  • موسیقی سننا ملازمین کی کارکردگی میں اضافے کا سبب

    موسیقی سننا ملازمین کی کارکردگی میں اضافے کا سبب

    لندن: ماہرین کا کہنا ہے کہ کسی جگہ پر کام کے دوران موسیقی سننا ملازمین کی کارکردگی میں اضافہ کرتا ہے۔ ماہرین نے تجویز کیا کہ مختلف کمپنیاں اپنے ملازمین کو کام کے دوران موسیقی سننے کی ترغیب دیں۔

    لندن میں مختلف چھوٹی بڑی کمپنیوں میں کیے جانے والے سروے سے پتہ چلا کہ جن ملازمین نے کام کے دوران موسیقی سنی انہیں اپنی تخلیقی صلاحیت میں اضافہ محسوس ہوا اور انہوں نے اپنی مجموعی کارکردگی سے بڑھ کر کام کیا۔

    music-3

    یہی نہیں ماہرین نے نتیجہ اخذ کیا کہ پس منظر میں موسیقی کسی دفتر کے مجموعی ماحول کو بھی بہتر بناتی ہے اور ملازمین ایک دوسرے کے مخالف کام کرنے سے گریز کرتے ہیں۔

    اسی طرح کا ایک سروے تائیوان میں بھی کیا گیا جہاں سے یکساں نتائج موصول ہوئے تاہم ماہرین نے واضح کیا کہ وہ موسیقی جن میں شاعری ہو وہ ملازمین کی توجہ کو بھٹکا سکتی ہے۔ اس کے برعکس بغیر بولوں والی موسیقی ملازمین کو کام پر توجہ مرکوز کرنے اور ان کی استعداد میں اضافہ کرنے میں معاون ثابت ہوتی ہے۔

    مزید پڑھیں: کروشیا میں سمندر کی لہروں سے موسیقی

    اس سے قبل کی جانے والی ایک اور تحقیق کے مطابق مختلف اداروں میں موزوں موسیقی وہاں کام کرنے والے افراد کو ایک دوسرے کے قریب لانے اور ایک دوسرے کی مدد کرنے پر مائل کرتی ہے۔

    اس تحقیق کے لیے ایک تجربہ کیا گیا جس میں ایک آفس کے ایک حصہ میں دھیمی آواز میں ہیجان انگیز اور دوسرے حصہ میں اداس شاعری و موسیقی والا گانا چلایا گیا۔

    پہلے حصہ میں جہاں ہیجان انگیز موسیقی اور شوخ و شنگ بولوں والا گانا چل رہا تھا وہاں لوگوں نے ایک دوسرے سے مسکراہٹوں کا تبادلہ کیا اور آپس میں ایک دوسرے سے بات بھی کی۔

    music-4

    دوسرے حصہ کے لوگ گانے کے دوران خاموش رہے اور ایک دوسرے سے ضرورت کے تحت انتہائی مختصر بات چیت کی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ موسیقی کے دل و دماغ پر منفی اور مثبت اثرات حقیقت ہیں اور صدیوں سے موسیقی کو انسانی جذبات کو تبدیل کرنے اور مختلف بیماریوں کا علاج کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔

  • کامیاب افراد اپنی چھٹیاں کیسے گزارتے ہیں؟

    کامیاب افراد اپنی چھٹیاں کیسے گزارتے ہیں؟

    کامیاب افراد کی ایک بہترین عادت یہ ہوتی ہے کہ وہ کام میں ہی اپنی تفریح کا ذریعہ ڈھونڈتے ہیں۔ ان کا کام ہی ان کو خوشی اور طمانیت فراہم کرتا ہے۔

    لیکن اس کے باوجود کامیاب افراد چھٹیوں پر بھی جاتے ہیں اور بعض اوقات فارغ بھی بیٹھتے ہیں۔ لیکن ان کی چھٹیاں گزارنے کا انداز عام افراد سے بالکل مختلف ہوتا ہے۔

    آئیے دیکھتے ہیں کامیاب افراد اپنی چھٹیوں میں کیا کرتے ہیں۔

    :منصوبہ بندی

    کامیاب افراد اپنی چھٹیوں کا وقت منصوبہ بندی کرنے میں ضائع نہیں کرتے بلکہ وہ یہ کام پہلے ہی سے کرلیتے ہیں۔

    عام افراد چھٹی کے دن سوچتے ہیں کہ آج کیا کیا جائے، کہاں جایا جائے اور اسی میں ان کا آدھا دن گزر جاتا ہے۔

    کامیاب افراد یہ تمام منصوبہ بندی پہلے ہی کرلیتے ہیں۔ وہ ہوٹل، ٹیبل یا جگہوں کی بکنگ، سواری کی بکنگ پہلے سے کرلیتے ہیں جبکہ بچوں کے ساتھ گزارے جانے والے وقت کے بارے میں بھی سوچ کر رکھتے ہیں کہ وہ کیسے گزارا جائے گا۔

    :کام مکمل کر کے جانا

    7

    کامیاب افراد لمبی چھٹیوں پر جانے سے پہلے تمام ادھورے کام مکمل کر کے جاتے ہیں تاکہ چھٹیوں میں وہ ریلیکس رہیں۔

    چھٹیوں کے بعد وہ نئے سرے سے اپنی زندگی کا آغاز کرتے ہیں جو جوش و جذبے سے بھرپور ہوتی ہے۔

    :ٹیکنالوجی گائیڈ لائنز

    2

    چھٹیوں پر جانے سے پہلے کامیاب افراد اپنے ساتھیوں کے ساتھ ٹیکنالوجی کے کچھ اصول طے کر جاتے ہیں۔

    مثلاً کسی ضروری کام کی صورت میں انہیں کس فون یا ای میل کے ذریعہ رابطہ کیا جائے اور کس وقت رابطہ کیا جائے۔

    چھٹیوں کے دوران کامیاب افراد اپنے لیپ ٹاپ اور موبائل سے دور رہتے ہیں اور مقررہ وقت میں ان چیزوں کو استعمال کرتے ہیں۔

    :کچھ نہ کرنا

    3

    لمبی چھٹیوں پر جانے والے کامیاب افراد کا ایک دن ایسا بھی ہوتا ہے جس میں وہ واقعتاً کچھ بھی نہیں کرتے۔

    تنہا رہنا اور دماغ کو کچھ وقت کے لیے خالی چھوڑنا بھی دماغی و جسمانی صحت کے لیے فائدہ مند ہے اور ماہرین اس کی تصدیق کر چکے ہیں۔

    :خاندان اور دوستوں کے ساتھ وقت گزارنا

    6

    کامیاب افراد اپنی چھٹیاں عموماً خاندان اور دوستوں کے ساتھ گزارتے ہیں۔

    :قریبی جگہوں پر جانا

    4

    شہر یا ملک سے باہر جانے کے لیے کم از کم 4 سے 5 دن کی چھٹی چاہیئے۔ کامیاب افراد بعض دفعہ قریبی جگہوں پر جا کر سال میں 2 سے 3 دفعہ مختصر چھٹیاں بھی گزارتے ہیں۔

    کچھ افراد چھٹی لیتے ہیں اور اسے اپنے گھر کی لائبریری میں گزارتے ہیں۔ اس سے وہ دماغی طور پر تازہ دم ہو جاتے ہیں۔

    :فطرت سے لطف اندوز ہونا

    8

    کامیاب افراد اپنی چھٹیوں میں فطرت کو شامل رکھتے ہیں اور سر سبز مقامات، جھیلوں اور پہاڑوں کے قریب گزارتے ہیں۔

    فطرت سے قریب رہنا آپ کے دماغی خلیات کو متحرک کرتا ہے اور اس سے دماغ میں سرگرم عمل کیمیائی مادوں میں کمی آتی ہے۔

    :کام سے متعلق تفریح

    5

    کامیاب افراد اپنی پسند کی کئی ایسی جگہوں پر جانا چاہتے ہیں جو ان کے کام سے بھی متعلق ہوتی ہے مثلاً کوئی اداکار، اداکاری کے کسی عالمی ادارے کا دورہ کرنا چاہے گا، یا ٹیکنالوجی کا ماہر گوگل اور فیس بک کے ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کرنا چاہے گا لیکن وقت کی کمی کے باعث وہ اپنے ارادے پر عمل نہیں کر پاتے۔

    ایسے موقع پر چھٹیاں ان کے لیے بے حد فائدہ مند ثابت ہوتی ہیں اور وہ کام سے متعلق اپنی پسند کے مقامات پر جاتے ہیں۔

    اس سے نہ صرف وہ اپنی چھٹیوں سے لطف اندوز ہوتے ہیں بلکہ اپنے کام کے لیے بھی نئے خیالات سوچنے کے قابل ہو جاتے ہیں۔

    :دنوں کی تبدیلی

    9

    بعض کامیاب افراد ایسے دنوں میں بھی چھٹیاں لیتے ہیں جو کام کے دن ہوتے ہیں جیسے پیر، منگل، بدھ۔ اس کی جگہ وہ ہفتہ اور اتوار کو آفس جاتے ہیں تاکہ تنہائی میں وہ سکون سے زیادہ کام کرسکیں۔

    :آگے کے بارے میں سوچنا

    10

    چھٹیوں کی آخری رات کامیاب افراد گزرے ہوئے لمحات سے لطف اندوز ہوتے ہوئے نئی توانائی سے اپنے کام کے بارے میں سوچتے ہیں اور مزید کامیابیاں حاصل کرنے کا عزم کرتے ہیں۔

  • سنجے دت بالی ووڈ میں کام نہ ملنے پرپریشان

    سنجے دت بالی ووڈ میں کام نہ ملنے پرپریشان

    ممبئی: بالی ووڈ اداکار سنجے دت جنہوں نے فلموں میں منفرد کردار نبھا کر خوب نام کمایا لیکن اداکار اب جیل سے رہائی کے بعد سے بالی ووڈ میں کام نہ ملنے پرپریشان ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بالی ووڈ اداکار سنجے دت جنہوں نے اپنے پورے کرئیر میں منفرد قسم کے کردار ادا کیے اور انڈسٹری کو بلاک بسٹر فلمیں دیں تاہم ساڑھے تین سال قید کے بعد رہا ہونے والے اداکار کو اب تک کام کی تلاش ہے۔

    اداکارکی رہائی کو 6 ماہ بیت گئے لیکن ان کی کسی بھی فلم کی شوٹنگ کا آغاز نہیں کیا گیا جبکہ ان کی فلم “مارکو بھاؤ” کی کہانی پر بھی ابھی کام جاری ہے۔

    فلم“منا بھائی 3″ کے حوالے سے بھی تاحال کچھ نہیں کیا گیا کیونکہ فلم کے ہدایت کار “راج کمار ہیرانی” اداکار کی زندگی پر مبنی فلم میں مصروف ہیں جس میں سنجو بابا کا مرکزی کا کردار رنبیر کپور ادا کرتے نظر آئیں گے۔

    اس حوالے سے سنجے دت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وہ کوئی بھی فلم ابھی سائن کر نے نہیں جارہے ہیں،اداکار آج کل اپنے خاندان کو وقت دے رہے ہیں جبکہ وہ گھومنے پھرنے پر بھی توجہ دے رہے ہیں۔

  • کام میں دل نہیں لگ رہا؟

    کام میں دل نہیں لگ رہا؟

    عید کی ایک ہفتہ طویل چھٹیوں کے بعد بہت سے لوگ سست ہوگئے ہیں۔ انہیں اپنے کام دوبارہ سے شروع کرنے میں دشواری پیش آرہی ہے۔ ایسا اس لیے بھی ہورہا ہے کیونکہ اس سے قبل ہم ایک ماہ رمضان کا گزار چکے ہیں جس میں کام کرنے کا وقت گھٹا دیا جاتا ہے۔

    اگر آپ بھی ایسے ہی افراد میں شامل ہیں جنہیں عید کے بعد 8 گھنٹے کی نوکری دشوار معلوم ہورہی ہے تو آپ کے لیے اپنے جسم کو کام کی طرف مائل کرنے کی کچھ تجاویز دی جارہی ہیں۔

    :اپنے مقاصد کو یاد کریں

    eid-1

    زندگی میں طے کیے ہوئے مقاصد کو پھر سے دہرائیں۔ ان کے نتائج اور ان سے ملنے والے فائدوں کو یاد کریں۔ ان احباب کا رویہ یاد کریں جو آپ کو صرف آپ کے اچھے وقت میں یاد رکھتے ہیں اور برے وقت میں بھول جاتے ہیں۔

    :نیند پوری کریں

    eid-2

    یہ بہت ضروری ہے۔ اگر آپ کی نیند پوری نہیں ہوگی تو آپ بڑے سے بڑے موقع میں بھی کوئی دلچسپی نہیں دکھا سکیں گے۔ کتنا ہی دلچسپ کام کیوں نہ ہو آپ اسے نہیں کرسکیں گے۔ یہ زیادہ ضروری اس لیے بھی ہے کیونکہ عید کی چھٹیوں میں آپ بہت گھومے پھرے ہوں گے اور اب تھکن کا شکار ہوں گے۔ اپنے مقررہ وقت سے جلدی سوئیں تاکہ آپ کی نیند پوری ہوسکے۔

    :غذا پر دھیان دیں

    eid-3

    اپنے آپ کو جگانے کے لیے اضافی چائے کافی کا استعمال مت کریں۔ یہ آپ کو مزید تھکا دے گا۔ بھرپور ناشتہ کریں اور اتنی ہی چائے کافی استعمال کریں جتنی آپ رمضان سے قبل استعمال کرتے تھے۔

    :ورزش کریں

    h1

    ہلکی پھلکی ورزش آپ کے تھکے ہوئے جسم کو چاق و چوبند کر سکتی ہے۔ 15 منٹ کی چہل قدمی اس سلسلے میں نہایت مددگار ثابت ہوگی۔

    :پانی پئیں

    h2

    پانی آپ کی کھوئی ہوئی توانائی کو بحال کرتا ہے۔ اکثر اوقات دن کے کسی وقت میں آپ تھکان محسوس کریں تو یہ ڈی ہائیڈریشن کی نشانی ہے۔ اس صورت میں ایک گلاس پانی بہترین دوا ثابت ہوسکتا ہے۔

    !تو ان تجاویز پر عمل کریں اور پھر سے دنیا فتح کرنے کے لیے تیار ہوجائیں