Tag: کان

  • مکڑی نے خاتون کے کان میں گھر بنا لیا، حیرت انگیز ویڈیو

    مکڑی نے خاتون کے کان میں گھر بنا لیا، حیرت انگیز ویڈیو

    چین میں ناقابل یقین طور پر ایک خاتون کے کان میں ایک مکڑی نے گھر بنا کر رہنا شروع کردیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق چینی خاتون کو کان میں عجیب و غریب آواز سنائی دی جس پر وہ اسپتال پہنچ گئی وہاں معلوم ہوا کہ اس کے کان میں مکڑی نے اپنا گھر بنا کر رہنا شروع کردیا ہے۔

    برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق چین کے صوبہ سیچوان صوبے کے اسپتال میں عملے نے بتایا کہ خاتون کے کام میں مکڑی کے داخل ہونے سے خاتون کو عجیب و غریب آوازیں آرہی تھی اور درد بھی ہورہا تھا۔

    جب ڈاکٹر نے خاتون کے دائیں کان کے اندر کیمرا داخل کر کے صورتحال کا پتا لگایا اور کان صاف کرنا شروع کیا تو اندر سے ایک مکڑی نکل آئی۔

    چینی ڈاکٹر ہان ژنگ لونگ نے بتایا کہ مکڑی کے بنائے ہوئے ٹشو کان کے پردے سے بہت ملتے جلتے ہیں، جب ہم نے قریب سے دیکھا تو لگا کہ وہاں کچھ ہل رہا ہے جس کو آخرکار ہٹا دیا گیا۔

    غیرملکی میڈیا کے مطابق خاتون کے کان میں موجود مکڑی زہریلی نہیں تھی اور خاتون کے کان کو بس معمولی نقصان پہنچا ہے۔

  • فضائی سفر کے دوران کانوں میں درد سے کیسے بچا جاسکتا ہے؟

    فضائی سفر کے دوران کانوں میں درد سے کیسے بچا جاسکتا ہے؟

    فضائی سفر کے دوران اکثر اوقات کان بند ہوتے محسوس ہوتے ہیں یا ان میں درد ہوتا ہے جو اگلے دن تک جاری رہتا ہے، اس سے بچنے کے لیے کچھ تجاویز پر عمل کیا جاسکتا ہے۔

    جہاز میں سفر کے دوران کچھ لوگوں کو کانوں کے حوالے سے کچھ مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، ایسا کیوں ہوتا ہے اور ایسے میں کیا کرنا چاہیئے سعودی عرب کی وزارت صحت نے اس حوالے سے اہم معلومات دی ہیں۔

    سعودی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ جہاز میں سفر کے دوران کان میں درد بلندی کی وجہ سے ہوتا ہے۔

    وزارت کا کہنا ہے کہ بلندی پر سفر کرنے کے باعث جہاز میں ہوا کا دباؤ زیادہ ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے بعض اوقات کان میں درد محسوس ہوتا ہے۔

    بعض اوقات کان بند بھی ہوتے محسوس ہوتے ہیں، کبھی کان بجنے لگتے ہیں اور کبھی چکر محسوس ہوتے ہیں۔

    وزارت کی جانب سے وضاحت کے ساتھ کہا گیا ہے کہ یہ ایک طبعی امر ہے اور اس کا علاج جمائیاں لینا، چیونگم چبانا یا بلغم نگلنا ہے۔

    وزارت کا کہنا ہے کہ بہتر یہ ہے کہ ٹیک آف یا لینڈنگ کے دوران سونے سے گریز کیا جائے، نزلہ زکام کے دوران سفر نہ کیا جائے اور اگر ضرورت محسوس ہو تو کانوں کے لیے خصوصی آلہ استعمال کیا جائے۔

    حکام کا مزید کہنا ہے کہ جن لوگوں کو زیادہ مسئلہ ہوتا ہے وہ ڈاکٹر کے مشورے سے دوا بھی استعمال کر سکتے ہیں۔

  • اپنے چہرے کو ’شیطان‘ جیسا بنانے والے شخص نے کان بھی کاٹ دیے

    اپنے چہرے کو ’شیطان‘ جیسا بنانے والے شخص نے کان بھی کاٹ دیے

    برازیل کے انسانی شیطان کے نام سے مشہور شخص نے اپنے آپ کو مزید خوفناک بنانے کے لیے اپنے کان بھی کاٹ دیے۔

    44 سالہ مائیکل پراڈو نامی شخص شیطان جیسا دکھنے کے لیے 60 سرجریز کروا چکا ہے جبکہ اس کا 85 فیصد جسم مختلف ٹیٹوز کی سیاہی سے ڈھکا ہوا ہے۔

    باڈی موڈیفکیشن کے عمل کے ذریعے انہوں نے سر پر دو سینگ بھی بنوائے ہیں، ناک کٹوا دی ہے جبکہ پورے جسم پر مختلف ٹیٹوز بنوا رکھے ہیں، علاوہ ازیں اپنے دانت بھی نوکیلے کروا رکھے ہیں۔

    اب حال ہی میں برازیل میں فیس ماسک کی پابندی ختم ہونے کے بعد انہوں نے اپنے دونوں کان بھی کٹوا دیے ہیں۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر انہوں نے ماسک کی تصویر کے ساتھ اپنے کٹے ہوئے خون آلود کانوں کی تصویر بھی پوسٹ کی جبکہ اس تبدیلی کے بعد کی بھی کچھ تصاویر اور ویڈیوز پوسٹ کی ہیں۔

    اس تمام عمل میں ان کی اہلیہ نے ان کی مدد کی ہے جو خود بھی اپنے اندر بے شمار جسمانی تبدیلیاں کروا چکی ہیں۔

    ان کی اہلیہ ڈیمن وومین کے نام سے پکاری جاتی ہیں، یہ جوڑا 10 سال سے ساتھ ہے اور دونوں نے 5 سال قبل اپنے اندر خوفناک تبدیلیاں کروانا شروع کی تھیں۔

  • جسم کے ایک اور حصے کا کرونا وائرس سے متاثر ہونے کا انکشاف

    جسم کے ایک اور حصے کا کرونا وائرس سے متاثر ہونے کا انکشاف

    کرونا وائرس کی وجہ سے جسم کے مختلف اعضا پر اثرات سامنے آچکے ہیں اور اب حال ہی میں ایک اور حصے کا اس سے متاثر ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    بین الاقوامی رپورٹ کے مطابق کووڈ 19 کے متعدد مریضوں کی جانب سے کانوں سے متعلق علامات بشمول سننے کی حس متاثر ہونے، سر چکرانے، توازن بگڑنے اور گھنٹیاں بجنے کو رپورٹ کیا گیا ہے۔

    امریکا میں ہونے والی ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کرونا وائرس کان کے اندرونی حصے کے خلیات بشمول بالوں کے خلیات کو متاثر کرتا ہے۔

    یہ تحقیق ایم آئی ٹی اور میسا چوسٹس آئی اینڈ ایئر کی جانب سے کی گئی جس میں اس حوالے سے شواہد فراہم کیے گئے۔ ماہرین نے کووڈ 19 سے متاثر 10 افراد کے کانوں کے اندرونی ٹشوز میں انفیکشن کے رجحان کو دریافت کیا۔

    ماہرین نے کانوں کے اندرونی حصے کے لیے نوول سیلولر ماڈلز کو تشکیل دیا تھا کیونکہ تحقیق کے لیے کان کے ٹشوز کا حصول لگ بھگ ناممکن ہوتا ہے۔

    ماہرین نے بتایا کہ ماڈلز کا حصول پہلا قدم ہے اور ہمارے کام سے نہ صرف کرونا وائرس بلکہ سننے کی حس کو متاثر کرنے والے دیگر وائرسز کے اثرات کو جاننے کا موقع مل سکے گا۔

    کووڈ کی وبا سے قبل ان ماہرین کی جانب سے انسانی کانوں کے اندرونی حصوں کی بیماریوں کی جانچ پڑتال کے لیے سیلولر ماڈلز تیار کرنے پر کام کیا جارہا تھا۔

    مختلف وائرسز جیسے ہیپاٹائٹس اور دیگر بہرے پن کا باعث بن سکتے ہیں مگر ایسا کیوں ہوتا ہے اس بارے میں ابھی تک زیادہ تفصیلات موجود نہیں۔

    کرونا کی وبا کے بعد میساچوسٹس آئی اینڈ ایئر میں ایسے کووڈ مریضوں کی تعداد بڑھنے لگے جو سننے کی حس سے محرومی، گھنٹیاں بجنے اور سر چکرانے جیسے مسائل کا سامنا کر رہے تھے۔

    ماہرین نے کرونا وائرس کے اثرات کو جاننے کے لیے سیلولر ماڈلز تیار کرنے کا فیصلہ کیا اور انسانی جلد کے خلیات کے ذریعے ان کو تشکیل دینے میں کامیابی حاصل کی۔

    ان ماڈلز کی مدد سے وہ نمونے حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے اور دریافت کیا کہ کان کے اندرونی حصے میں مخصوص خلیات کرونا وائرس سے متاثر ہوتے ہیں اور اس کے لیے وہ وائرس ایس 2 ریسیپٹر نامی پروٹین کا سہارا لیتا ہے۔

    انہوں نے دریافت کیا کہ یہ وائرس کان کے اندرونی حصے بالخصوص بالوں کے خلیات کو متاثر کرتا ہے، مگر دیگر خلیات کو اس سے خطرہ نہیں ہوتا۔

    ماہرین کا کہنا تھا کہ اگرچہ کووڈ 19 سے کانوں کے خلیات متاثر ہونے پر مختلف مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے مگر کووڈ کے کتنے مریضوں کو کانوں سے متعلق علامات کا سامنا ہوتا ہے، وہ ابھی معلوم نہیں۔

  • ناک اور کان کے بغیر ملنے والی لاش، اعضا کس کی جیب سے برآمد ہوئے؟ ناقابلِ یقین خبر

    ناک اور کان کے بغیر ملنے والی لاش، اعضا کس کی جیب سے برآمد ہوئے؟ ناقابلِ یقین خبر

    امریکا میں ایک 30 سالہ شخص نے اپنے دادا کو قتل کر کے ان کے کان کاٹ کر اپنی جیب میں رکھ لیے، اور پولیس کی تلاشی کے دوران انہیں فخریہ دکھایا۔

    یہ ہولناک واقعہ امریکی ریاست فلوریڈا میں پیش آیا، پولیس کے مطابق 30 سالہ کولبی ایلن پارکر اپنے 77 سالہ دادا کے ساتھ گھر میں منشیات استعمال کر رہا تھا جب دونوں کے درمیان کسی بات پر تکرار شروع ہوئی۔

    پارکر کا کہنا ہے کہ دادا اس دوران چھری لے کر اس کی طرف بڑھے تھے۔

    بعد ازاں نشے کی حالت میں پارکر سڑک پر کھڑے ایک ٹرک پر بیٹھ گیا، پولیس نے مشکوک جان کر روکا تو نشے میں دھت پارکر نے اپنی جیب سے 2 انسانی کان نکالے، اور کہا کہ یہ اس کے دادا کے کان ہیں۔

    وارننگ: کمزور دل افراد نہ دیکھیں

    اس کے بعد اس نے پولیس اہلکاروں پر بھی حملہ کیا اور فرار ہونے کی کوشش کی لیکن ناکام رہا۔

    بعد ازاں پولیس نے گھر کی تلاشی لی تو گھر کے داخلی حصے میں بیس بال کا بلا ملا جس پر خون کے دھبے تھے، کچن کے فرش پر ایک بڑا چھرا بھی رکھا ہوا تھا جبکہ فرش بھی خون سے آلودہ تھا۔

    دوران حراست پولیس کی پوچھ گچھ پر پارکر نے اعتراف جرم کرلیا اور بتایا کہ اس نے بلے سے کئی بار اپنے دادا کے سر پر وار کیے جبکہ کئی بار ان کے جسم میں چھرے گھونپے۔

    اس کا کہنا تھا کہ وہ چاہتا تھا کہ دادا، دادی کے پاس چلے جائیں۔ پولیس نے گھر کے پورچ سے دادا کی لہولہان لاش بھی برآمد کرلی۔

    فی الوقت ملزم جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہے، اس پر قتل اور پولیس افسران پر حملے کی دفعات عائد کی گئی ہیں۔

  • فرانس: کئی ماہ بعد لوٹنے پر خاتون گھر پر عجیب چیز کا قبضہ دیکھ کر خوف زدہ ہو گئی

    فرانس: کئی ماہ بعد لوٹنے پر خاتون گھر پر عجیب چیز کا قبضہ دیکھ کر خوف زدہ ہو گئی

    کان: فرانس کے شہر کان کے ایک علاقے میں گھر کی مالکن جب کئی ماہ بعد لوٹیں تو یہ دیکھ کر خوف زدہ ہو گئیں کہ گھر پر آلوؤں نے قبضہ جما رکھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے شہر کان (Caen) میں 22 سالہ خاتون ڈونا پوری 3 ماہ گھر سے دور رہیں، جب واپس آئیں تو گھر پر آلو کے پودے نے قبضہ جما لیا تھا، خاتون یہ دیکھ کر حیران رہ گئیں۔

    معلوم ہوا کہ ڈونا پوری نے مارچ میں سپر مارکیٹ سے ڈھائی یورو (210 روپے) کے آلو خرید کر گھر میں رکھ دیے تھے، جب ملک میں لاک ڈاؤن کا اعلان ہوا تو اس نے سیلف آئسولیشن کا یہ وقت شہرے کے دوسرے سرے پر رہائش پذیر دوست کے ساتھ گزارنے کا فیصلہ کیا۔

    ڈونا نے فلیٹ چھوڑنے سے قبل صرف ضروری سامان لیا اور باقی چیزیں چھوڑ دیں، کچن کے شیلف میں پڑے آلوؤں کی طرف اس نے کوئی توجہ نہیں دی، لیکن جب وہ تین ماہ بعد گھر لوٹ آئی تو دیکھا کہ فلیٹ اب اس کا نہیں رہا ہے، آلوؤں نے اس پر قبضہ کر لیا تھا۔

    ڈونا پوری کا کہنا تھا کہ جب اس نے دروازہ کھولا تو باورچی خانے کی پشت پر اس نے عجیب سی چیز دیکھی، اس وقت روشنی نہیں تھی اس لیے اسے پتا نہیں چلا کہ یہ آلو ہیں، اس لیے وہ ڈر گئی۔ ڈونا نے مسکراتے ہوئے بتایا کہ شاید آلوؤں کو اس طرح گھر میں اکیلا چھوڑ کر جانا پسند نہیں آیا اس لیے اس نے ٹہنیاں نکال کر گھر پر قبضہ کر لیا۔

    آلوؤں نے تھیلی سے پھوٹ کر لمبی گلابی ٹہنیاں نکال کر دیواروں کو حصار میں لے لیا تھا، انھوں نے فرنیچر کے جوائنٹس کو بھی توڑ دیا تھا۔ ڈونا کا کہنا تھا کہ یہ دیکھ کر پہلے تو وہ خوف زدہ ہو گئی تاہم جب سمجھ میں آیا تو ہنسنے لگی اور اس کی ویڈیو دوستوں کے ساتھ شیئر کی اور ٹوئٹر پر اس کی تصاویر ڈال دیں۔ ڈونا نے یہ پیغام بھی لکھا کہ تین ماہ کی غیر موجودگی کے بعد میرے آلوؤں نے فیصلہ کیا کہ وہ حدیں توڑ دیں گے، حتیٰ کہ فرنیچر کے جوائنٹس میں بھی سوراخ کر دیں گے۔

    ڈونا کو آلوؤں کے قبضے سے گھر کو واگزار کرانے میں کئی گھنٹے لگے، جس تھیلی میں آلو رکھے تھے اسے بھی طاق سے نکالنا مشکل ہو گیا تھا کیوں کہ ٹہنیوں نے اسے جوائنٹس میں جما رکھا تھا۔ ڈونا نے کہا کہ میں نے یہ سبق سیکھا کہ اگر آئندہ گھر چھوڑ کر جاؤ تو آلوؤں کو گھر میں نہ چھوڑو۔

  • امریکا میں خاتون کے کان سے زہریلی مکڑی برآمد

    امریکا میں خاتون کے کان سے زہریلی مکڑی برآمد

    واشنگٹن : ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ درحقیقت یہ ایک زہریلی مکڑی تھی, خاتون خوش قسمت ہے کہ اسے زیادہ نقصان نہیں ہوا یعنی اس نے کاٹا نہیں تھا نہ ہی انڈے دئیے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق خاتون کے کان میں زہریلی مکڑی دریافت کرلی گئی ،ایسا حیرت انگیز واقعہ امریکی ریاست کنساس میں پیش آیا جہاں ایک خاتون سوزی ٹورس کو کان میں شدید درد کی شکایت تھی اور اس کا خیال تھا کہ کسی دوا کے اثر کے باعث وہاں پانی بھر رہا ہے،اس خاتون نے ایک صبح اٹھنے پر بائیں کان میں تکلیف کے بعد ڈاکٹر سے رجوع کیا۔

    امریکی ٹی وی کو ایک انٹرویو میں سوزی نے بتایاکہ میں منگل کو اٹھی تو میں نے بائیں کان میں پانی اور عجیب سی آوازیں محسوس کیں، بالکل ایسے جب آپ پانی میں غوطہ لگائیں اور پانی آپ کے کان میں چلا جائے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ انہیں اس وقت کچھ گڑبڑ محسوس ہوئی جب ڈاکٹر ابتدائی معائنے کے بعد پریشان ہوگئی اور اسے مزید رکنے کا کہا،درحقیقت ڈاکٹر مکڑی کی دریافت پر دنگ رہ گئی تھی۔

    ان کے مطابق ڈاکٹر میرے پاس آئی اور بتایا کہ میرے کان میں ایک مکڑی ہے، طبی عملے کے پاس کچھ ٹول تھے اور انہوں نے مکڑی کو باہر نکال لیا۔

    ڈاکٹروں نے انہیں بتایا کہ درحقیقت یہ ایک زہریلی مکڑی تھی اور وہ خوش قسمت ہے کہ اسے زیادہ نقصان نہیں ہوا، یعنی اسے کاٹا نہیں تھا اور نہ ہی انڈے دیئے تھے۔

    خاتون کو کوئی اندازہ نہیں کہ یہ مکڑی کب اور کیسے کان میں چلی گئی مگر اب وہ بہت زیادہ احتیاط ضرور کرنے لگی ہیں۔

  • کان چھدوانے کے طبی فوائد جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    کان چھدوانے کے طبی فوائد جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    دنیا بھر میں خواتین کا کان چھدوانا معمول کی بات ہے، بعض اوقات مرد بھی اپنے کان چھدوانا اور اس میں مختلف زیورات پہننا پسند کرتے ہیں۔

    ہندو مذہب میں انسان کی زندگی میں جو 16 مذہبی و روایتی کام سر انجام دیے جانے ضروری ہیں، ان میں سے ایک کان چھدوانا بھی ہے۔ کان کو مختلف زیوارت سے سجانا نہ صرف شخصیت میں خوبصورتی پیدا کرتا ہے، بلکہ آپ کو جان کر حیرانی ہوگی کہ اس کے بے شمار طبی فوائد بھی ہیں۔

    دراصل کان کی لو جسم کے مختلف اہم حصوں سے جڑی ہوئی ہوتی ہے، مختلف طریقہ علاج میں مختلف بیماریوں کے علاج کے لیے کان کی لو نہایت اہمیت کی حامل ہے۔ آئیں دیکھتے ہیں کان چھدوانے کے کیا کیا فوائد ہیں۔

    دماغی نشونما میں معاون

    ماہرین کے مطابق بچوں کے کان چھدوانا ان کے دماغ کی بہتر نشونما میں مدد فراہم کرتا ہے۔ کان کی لو وہ مقام ہے جو دماغ کے بائیں حصہ کو دائیں حصے سے جوڑتی ہے لہٰذا اس مقام کو چھیدنا دماغ کو متحرک کرتا ہے۔

    ایکو پریشر کے اصولوں میں بھی دماغ کے خلیات کو صحت مند اور فعال بنانے کے لیے اسی مقام کو استعمال کیا جاتا ہے۔

    دماغی امراض میں کمی

    چونکہ کانوں کی لو کا دماغ سے گہرا تعلق ہے لہٰذا اس مقام پر دباؤ ڈالنا بہت سے دماغی امراض میں کمی کرتا ہے اور ان سے بچاؤ بھی فراہم کرتا ہے۔

    توانائی

    کہا جاتا ہے کہ مستقل طور پر کانوں میں بالیاں پہننے والے افراد کے جسم میں توانائی کا تناسب برابر رہتا ہے۔

    بہتر بینائی

    کانوں کی لو بینائی کا بھی مرکز ہے، اس حصے پر دباؤ ڈالنا بینائی میں بہتری پیدا کرتا ہے۔

    سماعت میں بہتری

    کان چھدوانا سماعت کو بھی بہتر کرتا ہے۔ کم عمری میں کان چھدوانا بڑی عمر میں کانوں میں بھنبھناہٹ اور سرسراہٹ محسوس ہونے کے مرض سے بچاتا ہے۔

    ہاضمے میں معاون

    کان کی لو پر دباؤ ڈالنا ہاضمے کے نظام کو بھی بہتر بناتا ہے۔ اس سے کھانا جلد ہضم ہوتا ہے جس سے موٹاپے کا امکان کم ہوجاتا ہے۔

    تولیدی صحت میں بہتری

    ہندو آیورو ویدک کے مطابق کان کی لو کا مرکز، جسم کا ایک اہم حصہ ہے اور اس کا تعلق تولیدی صحت سے ہے۔ کان چھدوائے جانا خواتین کی تولیدی صحت اور ماہانہ ایام کے سسٹم میں بہتری پیدا کرتا ہے۔

    مردوں کی زرخیزی میں اضافہ

    اسی طرح یہ عمل مردوں کی زرخیزی میں بھی اضافہ کرتا ہے، یہی وجہ ہے کہ بعض مذاہب و روایات میں چھوٹے بچوں کے کان چھدوائے جانا ایک لازمی عمل ہے۔

    کان چھدوانے کی صحیح عمر

    ماہرین طب کے مطابق دماغی و جسمانی صحت کے لیے بے حد فائدہ مند یہ کام نہایت کم عمری میں ہی کردینا چاہیئے۔ اس کے لیے بچوں کی پیدائش کے دسویں، بارہویں یا سولہویں دن کا انتخاب کرلیا جائے، یا پھر بچوں کی عمر کے چھٹے، ساتویں یا آٹھویں مہینے میں ان کے کان چھدوائے دیے جائیں۔

    بچوں اور بچیوں کے کان چھیدنے میں فرق

    بعض روایات میں بچے کے کان چھیدتے ہوئے پہلے دایاں کان چھیدا جاتا ہے، اور بچی کے کان چھیدتے ہوئے پہلے بایاں کان چھیدا جاتا ہے۔ اس کے پیچھے یہ نظریہ کار فرما ہے کہ دایاں حصہ مردانہ اور بایاں حصہ زنانہ اوصاف کا حامل ہوتا ہے چنانچہ خیال کیا جاتا ہے کہ پہلے درست حصے کی طرف کا کان چھیدنا مخصوص اوصاف کو متحرک کرتا ہے۔

  • یوکرائن میں کوئلے کی کان میں‌ ہولناک دھماکا، 13 افراد ہلاک

    یوکرائن میں کوئلے کی کان میں‌ ہولناک دھماکا، 13 افراد ہلاک

    کیف : یوکرائن کے باغیوں کے زیر کنٹرول مشرقی علاقے میں واقع ایک کان میں خوفناک دھماکے کے باعث تیرا افراد ہلاک جبکہ متعدد لاپتہ ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یوکرائن کے مشرقی علاقے میں واقع کوئلے کی کان میں دھماکے کی رپورٹ لوہانسک اطلاعاتی مرکز سے جاری کی گئی۔ اس حادثے میں متعدد افراد کے لاپتہ ہونے کی بھی تصدیق کر دی گئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کان میں دھماکے کے بعد ہنگامی امدادی کارروائیوں کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ہنگامی خدمات انجام دینی والی ٹیموں نے کان سے 13 کان کنوں کی لاشیں نکال لی ہیں، میڈیا ذرائع کے مطابق ان کے علاوہ ہلاک ہونے والے چار افراد کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مذکورہ کان علاقائی دارالحکومت لوہانسک کے مغرب میں واقع ہے۔ یہ کان سن 2014 میں مسلح جھڑپوں کے دور میں بند کر دی گئی تھی اور حال ہی میں اسے دوبارہ کھولا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ روس کی وزارت ہنگامی خدمات کی جانب سے یوکرائنی حکام کی درخواست کے بعد ریسکیو ٹیمیں مشرقی یوکرائن روانہ کی گئی تھیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یوکرائن میں سب سے زیادہ کوئلا مشرقی حصّے سے ہی برآمد ہوتا ہے، جہاں جاری خانہ جنگی کی قیمت 13 ہزار انسانی جانوں کی صورت میں ادا کرنی پڑی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کاکہنا تھا کہ یوکرائنی حکومت نے مشرقی یوکرائن میں باغیوں سے نمٹنے کےلیے جاری آپریشن کا دائرہ کار وسیع کرنے کی کوشش کی تھی۔

  • چین : کوئلے کی کان بیٹھنے سے 21 مزدور ہلاک

    چین : کوئلے کی کان بیٹھنے سے 21 مزدور ہلاک

    بیجینگ : چین کے صوبے شانسی میں کوئلے کی کان افسوس ناک حادثہ پیش آیا جس کے نتیجے میں 21 افراد ملبے تلے دب کر ہلاک ہوگئے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق چین کے شمال مغربی صوبے شانسی میں کوئلے کی کان اچانک بیٹھ گئی جس کے نتیجے میں 21 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ درجنوں کو زندہ بچالیا گیا۔

    ریسکیو حکام کا کہنا تھا کہ کان میں کل 87 مزدور موجود تھے، ریسکیو آپریشن کے دوران پہلے 19 افراد کی لاشیں نکالی گئی تھیں بعد میں مزید 2 افراد کی لاشیں اور نکالیں گئیں۔

    کوئلے کی کان میں کام کرنے والے ایک ڈرائیور نے غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کررتے ہوئے بتایا کہ کان بہت چھوٹی تھی جو اچانک بیٹھ گئی تاہم ابھی تک کان بیٹھنے کی وجوہات سامنے نہیں آئیں ہیں لیکن واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔

    خیال رہے کہ چین میں کوئلے کی بیشتر کانیں نجی اداروں و کمپنیوں کے زیر انتظام ہیں جس کے باعث وہاں حفاظتی انتظامات نہیں ہیں یا نہ ہونے کے برابر ہیں وہ آئے روز حادثات کا باعث بنتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : چین میں کان کے قریب دھماکہ‘ 11 افراد ہلاک

    یاد رہے کہ گزشتہ برس جون میں چین کے لیاؤننگ صوبے میں لوہے کی کان کے دروازے کے قریب بارود سے بھرا ٹرک پھٹنے سے 11 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے جبکہ 9 زخمی اور 25 افراد ملبے تلے پھنس گئے تھے۔

    مزید پڑھیں : چین: کوئلے کی کان میں لفٹ گرگئی‘ 17 کان کن ہلاک

    مارچ 2017 میں شمال مشرقی چین کے صوبے میں کوئلے کی کان میں کام کرنے والے کان کن لفٹ کے ذریعے ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہو رہے تھے کہ اچانک لفٹ گر گئی، جس کے نیتجے میں 17 چینی کان کن موقع پر ہی جان کی بازی ہار گئے۔