Tag: کانسٹیبل

  • کراچی: کانسٹیبل کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم ساتھی سمیت گرفتار

    کراچی: کانسٹیبل کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم ساتھی سمیت گرفتار

    کراچی: ویسٹ پولیس نے کانسٹیبل محمدفاروق کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم کو ساتھی سمیت گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی ویسٹ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے کانسٹیبل محمد فاروق کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم کو ساتھی سمیت گرفتار کرلیا۔

    میر خان گوٹھ میں پولیس نے کارروائی کی تو 5 ملزمان 2 موٹر سائیکلوں پر سوار ہو کر فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوئے، پولیس کی جوابی فائرنگ سے ملزمان کی ایک موٹر سائیکل کے ٹائر پر گولی لگی اور گرنے پر 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان محمد سفیان اور ساگر علی سے پستول، چلیدہ خولز برآمد ہوئی، موٹرسائیکل بھی تحویل میں لے لی، ملزم محمد سفیان نے انکشاف کیا 19 مئی کو 2 وارداتیں کرنے کے بعد پولیس اہلکاروں سے سامنا ہوا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم محمد سفیان نے فائرنگ کرکے پولیس کانسٹیبل محمد فاروق کو شہید اور کانسٹیبل صفدر کو زخمی کیا تھا، ملزم محمد سفیان نے ہی 8 مئی کو دوران واردات ماموں کو قتل، بھانجے کو زخمی کیا تھا۔

    ایس ایس پی ویسٹ طارق الٰہی کا کہنا ہے کہ ملزم محمد سفیان نے دونوں جائے وقوع کی درست نشاندہی بھی کروائی، گرفتار ملزمان کے خلاف مقدمات کا اندراج کر کے تفتیش کا آغاز کردیا گیا۔

  • سپریم کورٹ نے آئس کیس سے ڈسچارج شہری کو پولیس میں بھرتی کے لیے اہل قرار دے دیا

    سپریم کورٹ نے آئس کیس سے ڈسچارج شہری کو پولیس میں بھرتی کے لیے اہل قرار دے دیا

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے آئس کیس سے ڈسچارج شہری کو پولیس میں بھرتی کے لیے اہل قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا پولیس میں کانسٹیبل بھرتی کی درخواست مسترد ہونے کے خلاف درخواست پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ ’’بریت کے بعد جرم کا داغ ملزم پر ہمیشہ نہیں رہ سکتا۔‘‘

    ایڈووکیٹ جنرل کے پی نے حکومتی مؤقف کا دفاع کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ ملزم پر 2021 میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت آئس کا مقدمہ درج تھا، ملزم کا کردار ایسا نہیں کہ اس کو پولیس میں بھرتی کیا جا سکے۔

    جسٹس منصور علی شاہ نے استفسار کیا کہ درخواست گزار نے 2023 میں درخواست دی ہے، تو کردار کیسے خراب ہو گیا؟ اے جی کے پی نے کہا درخواست گزار پر فوجداری مقدمہ تھا، ایسے میں پولیس رولز کے تحت اچھا کردارنہیں رہتا۔


    پورٹل سے نوکری کیسے حاصل کریں؟ اہم تفصیلات جانیے


    جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے ’’جب ایک شخص مقدمے سے ڈسچارج ہو گیا تو کیا اس کو سزا ساری زندگی ملے گی؟‘‘ جسٹس منصور علی شاہ نے کہا عجیب منطق ہے کسی شخص پر الزام ثابت نہ ہو تب بھی اہلیت پر شک کیا جائے گا، درخواست گزار کا جرم اتنا ہی بڑا تھا تو آپ نے تفتیشی مرحلے پر بری کیوں کیا؟

    ایڈووکیٹ جنرل کے پی نے کہا بری ہم نے نہیں کیا بلکہ پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ نے کیا ہے، جسٹس اطہر من اللہ نے پھر سوال دہرایا کہ کسی پر جھوٹا مقدمہ بنے اور وہ بری ہو تو کیا ساری زندگی سزا ملے گی؟

    سپریم کورٹ نے درخواست گزار کی کانسٹیبل بھرتی کی درخواست منظور کر لی، اور اسے پولیس میں بھرتی کے لیے اہل قرار دے دیا، اس کیس کی سماعت جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے کی، درخواست گزار داوڑ نے 2023 میں خیبرپختونخوا پولیس میں کانسٹیبل کے لیے اپلائی کیا تھا۔

  • خاتون اہلکار کیساتھ پکڑے جانے پر ڈی ایس پی کو کانسٹیبل بنا دیا گیا

    خاتون اہلکار کیساتھ پکڑے جانے پر ڈی ایس پی کو کانسٹیبل بنا دیا گیا

    بھارت کے اتر پردیش میں ایک ڈی ایس پی کو خاتون کانسٹیبل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے پر ڈی ایس پی سے کانسٹیبل بنادیا گیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق یو پی کے محکمہ پولیس نے (ڈی ایس پی) رینک کے افسر کو ہوٹل میں خاتون کانسٹیبل کے ساتھ پکڑے جانے کے بعد کانسٹیبل بنا دیا۔

    رپورٹس کے مطابق محکمہ پولیس نے کرپا شنکر کنوجیا کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں ان کی بھرتی پوسٹ پر واپس روانہ کردیا ہے، کنوجیا کی اتر پردیش پولیس میں کانسٹیبل کے طور پر بھرتی ہوئی تھی۔

    کنوجیا اپنی سروس کے دوران ڈی ایس پی کے عہدہ تک پہنچا تھا لیکن خاتون کانسٹیبل کے ساتھ ناجائز تعلقات قائم کرنے کا الزام ثابت ہونے کے بعد انہیں دوبارہ کانسٹیبل بنادیا گیا۔

    کانسٹیبل گورکھپور میں 26 ویں بٹالین پی اے سی کے‘ایف’گروپ میں تعینات ہے۔ ان کے خلاف یہ کارروائی 18 جون 2024 کو عمل میں لائی گئی، انہیں اب صرف کانسٹیبل کی تنخواہ سمیت تمام سہولیات ملیں گی۔

    سابق ڈی ایس پی کے خلاف 2021 سے محکمانہ انکوائری چل رہی تھی۔ جس کی تکمیل کے بعد یہ کارروائی عمل میں لائی گئی، کہا جارہا ہے کہ سال 2021 میں، کنوجیا کو اناؤ ضلع کے بیگھا پور پولیس اسٹیشن میں تعینات کیا گیا تھا۔

    بیگھا پور پولیس اسٹیشن میں وہ ڈی ایس پی کے عہدے پر خدمات انجام دے رہے تھے کہ اچانک خاندانی مسائل کا بتا کر چھٹی لے کر غائب ہو گئے تھے۔ اس کے بعد سے ان کا فون بند تھا۔ بیوی نے پولیس اسٹیشن فون کرکے بتایا کہ وہ گھر میں نہیں پہنچے۔

    سابق ڈی ایس پی کی بیوی نے شوہر کی گمشدگی کی شکایت ایس پی سے کی۔ کنوجیا کی تلاش کے لئے ان کے فون نمبر پر نظر رکھی گئی۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے انھیں کانپور کے ایک ہوٹل سے برآمد کرلیا، یہاں وہ ایک لیڈی کانسٹیبل کے ساتھ موجود تھے۔

    روس: گرجا گھروں اور یہودی عبادت گاہوں پر حملوں میں 9 ہلاک

    خاتون کانسٹیبل کے ساتھ پائے جانے کے بعد کنوجیا کے خلاف محکمانہ کارروائی کا آغاز کردیا گیا، تحقیقات کے بعد، ان کے خلاف کارروائی کی گئی اور انھیں ڈی ایس پی سے کانسٹیبل کے عہدے پر تنزلی دے دی گئی۔

  • بھارتی ویمن کرکٹ ٹیم کی کپتان ڈی ایس پی سے کانسٹیبل بن گئیں

    بھارتی ویمن کرکٹ ٹیم کی کپتان ڈی ایس پی سے کانسٹیبل بن گئیں

    میرٹھ : بھارتی ویمن کرکٹ ٹیم کی کپتان ہرمنپریت کورکی ڈگری جعلی ہونے کے باعث انہیں ڈی ایس پی کے عہدے سے ہٹا دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ویمنز ٹی ٹوئنٹی ٹیم کی کپتان ہرمنپریت کور کی گریجویشن کی ڈگری جعلی نکلی جس کے بعد ان کو پنجاب پولیس نے ڈی ایس پی سے کانسٹیبل بنا دیا۔

    بھارتی شہرمیرٹ میں واقع چوہدری چرن سنگھ یونیورسٹی کے حکام کے مطابق یونیورسٹی ریکارڈ میں ہرمنپریت کا کوئی ریکارڈ سامنے نہیں آیا۔

    بعدازاں پنجاب پولیس نے بھارتی ویمن کرکٹ ٹیم کی کپتان ہرمنپریت کی ڈی ایس پی کے عہدے سے تنزلی کرتے ہوئے انہیں کانسٹیبل بنا دیا۔

    ہرمنپریت کور کی جعلی ڈگری کا انکشاف اس وقت ہوا تھا جب پنجاب پولیس کے آفیسر نے ان کی دستاویزات کی تصدیق کروانے کے لیے یونیورسٹی سے رابطہ کیا تھا۔

    بھارتی ویمن کرکٹ ٹیم کی کپتان کی ڈگری جعلی نکل آئی

    خیال رہے کہ گزشتہ سال برطانیہ میں ویمن ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں ہرمنپریت کور نے آسٹریلیا کے خلاف 115 گیندوں پر177 رنز کی شاندار اننگز کھیلی تھی۔

    بعدازاں وزیراعلیٰ پنجاب کیپٹن امریندرسنگھ نے ہرمنپریت کور کو پنجاب پولیس میں ڈی ایس پی کے عہدے پر نوکری کی پیشکش کی تھی۔

    واضح رہے کہ بھارتی ویمن ٹیم کی کپتان کو گزشتہ سال حکومت کی جانب سے اہم سویلین ایوارڈ ارجنا مل چکا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • ایس ایچ اوکو قتل کرنے والا اہلکار پولیس فائرنگ سے جاں بحق

    ایس ایچ اوکو قتل کرنے والا اہلکار پولیس فائرنگ سے جاں بحق

    کوئٹہ : بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں پولیس اہلکاروں کے درمیان فائرنگ اور جوابی فائرنگ میں دو پولیس اہلکاروں سمیت تین افرادجاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ شہر میں مغربی بائی پاس کے علاقے نیو انڈسٹریل پولیس اسٹیشن کے پولیس کانسٹیبل نے تھانے کے ایس ایچ او نور بخش مینگل پر تھانے کے اندر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایس ایچ او اور ان کا ایک مہمان جان کی بازی ہارگئے۔

    پولیس حکام نے بتایا کہ پولیس کانسٹیبل نے فائرنگ کے بعد اپنے آپ کو حوالے کرنے کی بجائے تھانے کے باہر مورچہ زن ہوگیا اور وہاں سے فائرنگ کرتا رہا جس پر دوسرے پولیس اہلکاروں نے اسے گولی ماری جس کے باعث وہ جاں بحق ہوگیا۔

    پولیس کے دیگر ذرائع نے بتایا کہ جس کانسٹیبل نے ایس ایچ او کوقتل کیا اس کو کچھ عرصہ بیشتر ایران سے متصل پنجگور کے علاقے سے کوئٹہ ٹرانسفر کیا گیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق واقعے سے قبل پولیس کانسٹیبل اور ایس ایچ او کے درمیان تلخ کلامی ہوئی تھی۔

    واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثنا اللہ خان نے آئی جی پولیس کو واقعے کی تحقیقات کرکے تفصیلی رپورٹ پیش کرنے اور ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے لائحہ عمل مرتب کرنے کی ہدایت کی ہے۔