Tag: کانگریس

  • نریندر مودی کی انتخابی جیت پر راہول گاندھی نے سوال اُٹھا دیا

    نریندر مودی کی انتخابی جیت پر راہول گاندھی نے سوال اُٹھا دیا

    بھارت میں پچھلے انتخابات میں نریندر مودی کی جیت پر بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے سوال اٹھا دیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق راہول گاندھی کا کہنا ہے کہ بھارتی الیکشن کمیشن نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ساتھ مل کر عام انتخابات میں ووٹ چرائے اور عوام سے اُن کا حق چھین لیا۔

    کانگریس کے رہنما اس حوالے سے دستاویزی ثبوت سامنے لے آئے اور کہا کہ کہیں ڈپلی کیٹ ووٹر آئی ڈیز بنائی گئیں تو کچھ حلقوں میں مکانوں کے جعلی ایڈرس بنائے گئے۔

    رپورٹس کے مطابق کانگریس رہنما نے الزام عائد کیا کہ کہیں جعلی تصاویر کا استعمال کیا گیا، کم سے کم 100 سے زیادہ نشستوں پر ڈاکا ڈالا گیا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ اگر جعل سازی نہ ہوتی تو مودی آج بھارت کے وزیراعظم نہ ہوتے۔ پچھلے انتخابات میں بی جے پی، مودی اور ان کے ساتھیوں نے آئین پر حملہ کیا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن جو کر رہا ہے وہ غداری ہے، ہم کارروائی کریں گے، یہ بچ نہیں سکیں گے۔

    دوسری جانب امریکا کی جانب سے مزید ٹیرف عائد کرنے ہر راہول گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی کی پُراسرار خاموشی پر شدید برہمی کا اظہار کر دیا۔

    اڈانی کیخلاف امریکی تحقیقات مودی کی خاموشی کی وجہ ہے، راہول گاندھی

    راہول گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں لکھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا 50 فیصد ٹیرف عائد کرنا معاشی بلیک میلنگ ہے، یہ ایک غیر منصفانہ تجارتی معاہدے میں بھارت کو دباؤ میں لانے کی کوشش ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بہتر ہے وزیر اعظم نریندر مودی اپنی کمزوری کو بھارتی عوام کے مفادات پر غالب نہ آنے دیں۔

  • پاکستان کی بڑھتی ہوئی عالمی مقبولیت، بی جے پی اور کانگریس کے درمیان سیاسی جنگ چھڑگئی

    پاکستان کی بڑھتی ہوئی عالمی مقبولیت، بی جے پی اور کانگریس کے درمیان سیاسی جنگ چھڑگئی

    پاکستان کی بڑھتی ہوئی عالمی مقبولیت اور پذیرائی نے بی جے پی اور کانگریس کے درمیان سیاسی جنگ چھیڑ دی۔

    تفصیلات کے مطابق سلامتی کونسل میں پاکستان کی سربراہی سے بھارت کی سفارتی شکست کا سامنا ہے۔

    پاکستان کو سفارتی حکمت عملی اور دہشتگردی کے خلاف مؤثر اقدامات کی عالمی سطح پر بھرپور پزیرائی مل گئی۔

    بھارت کے پاکستان مخالف جھوٹے پراپیگنڈے کو ایک بار پھر شدید دھچکا لگا اور پاکستان کو اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کا صدر مقرر کیا گیا۔

    کچھ روز قبل ہی پاکستان کو اقوامِ متحدہ کی ‘کاؤنٹر ٹیرر ازم کمیٹی’ کا نائب چیئرمین بنایا گیا تھا۔

    پاکستان کی بڑھتی ہوئی عالمی مقبولیت اور پزیرائی نے بی جے پی اور کانگریس کے درمیان سیاسی جنگ چھیڑ دی۔

    کانگریس رہنماوں نے مودی سرکارکو سفارتی ناکامی پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

    کانگریس کے میڈیا اور عوامی روابط کے سربراہ، پون کھیرا نے اپنے بیان میں کہا "مودی حکومت پہلگام دہشت گرد حملے کے بعد پاکستان کو عالمی سطح پر تنہا کرنے میں ناکام رہی ہے۔

    پون کھیرا کا کہنا تھا کہ پہلگام حملے کے بعد مودی حکومت نے فوجیوں اور عوام کی قربانیوں کو نظرانداز کرتے ہوئے انہیں دھوکہ دیا ہے۔

    کانگریس کی رہنما رینیکا چودھری نے ایک پوسٹ میں کہا”میرا مودی سے سوال ہے کہ کیا ہماری خارجہ پالیسی ناکام ہو گئی ہے؟ وہ چار دہشت گرد جو پہلگام حملےمیں ملوث ہیں، ابھی تک کیوں آزاد ہیں؟

    کانگریس کی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ پہلگام واقعے کے بعدانٹیلی جنس کی ناکامی کا ذمہ دار کون ہے؟، 151 دورے، 72 ممالک، بے شمار سفارتی ملاقاتیں، مگر کوئی کامیابی نہ ملی ،عوام کو فوری وضاحت چاہیے۔

    انھوں نے کہا کہ پہلگام حملے کے بعد مودی حکومت نے پاکستان مخالف جھوٹا بیانیہ پھیلایا، آپریشن سندور کو انسداد دہشت گردی قرار دینے کی عالمی سفارتی مہم ناکام اور جھوٹ پر مبنی ثابت ہوئی۔

    رینیکا چودھری کا کہنا تھا کہ ناکام اور جھوٹ پر مبنی آپریشن سندور کو انسداد دہشت گردی قرار دینے کی عالمی سفارتی مہم چلائی گئی آپریشن سندور کی جھوٹی مہم عالمی سطح پر بری طرح ناکام ثابت ہوئی مودی کی ناکام سفارتی حکمت عملی نے بھارت کو عالمی تنہائی میں دھکیل دیا ہے۔

  • امریکا سے بھارتیوں کی ملک بدری، کانگریس نے مودی کو ذمہ دار ٹھہرا دیا

    امریکا سے بھارتیوں کی ملک بدری، کانگریس نے مودی کو ذمہ دار ٹھہرا دیا

    امریکا سے ہزاروں کی تعداد میں بھارتیوں کی ملک بدری پر کانگریس نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کانگریس نے غیر قانونی ہندوستانی تارکین وطن کے ساتھ ایسے سلوک اور غیر اخلاقی رویہ پر مودی کی خاموشی پر سوال اُٹھاتے ہوئے پوچھا کہ آخر وہ ایسا کیوں ہونے دے رہے ہیں؟

    سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے ایک پوسٹ شیئر کی، جس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہندوستانی مہاجرین کے ساتھ ایسا رویہ ملک کی بے عزتی ہے۔

    کانگریس نے سوال کیا کہ بھارتیوں کو وطن بھیجنے کے بجائے آخر پناما کیوں بھیجا جا رہا ہے؟ اور مودی نے امریکی صدر ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کے دوران کیا معاہدہ کیا؟

    انہوں نے مودی سے سوال کیا کہ ہمارے شہریوں کے ساتھ اس طرح غیر انسانی سلوک کس طرح ہونے دے رہے ہیں؟ کانگریس لیڈر نے کہا کہ امریکہ سے ہندوستانی شہریوں کو اس طرح نکالا جانا ملک کی بہت بڑی بے عزتی کا سبب بن رہا ہے۔

    کے سی وینوگوپال کا کہنا ہے کہ امریکہ نے ہندوستانیوں کو بے حد غیر انسانی طریقے سے ملک واپس بھیجا۔ ہمارے لوگوں کو ہتھکڑی اور بیڑیوں سے جکڑ کر ملک بدر کیا گیا۔ سکھ بھائیوں کی پگڑی تک اتروا دی گئی۔

    اب اسی سے جڑی یہ خبر آ رہی ہے کہ امریکہ نے ہندوستانیوں کو جہاز میں بھر کر پناما روانہ کردیا ہے، جہاں بھارتیوں کو قید رکھا گیا ہے، ان کے ساتھ جرائم پیشہ افراد کی طرح سلوک کیا جا رہا ہے۔ فون چھین لیے، وکیلوں سے ملنے نہیں دیا جا رہا۔

    بھارت میں ایک اور 168 سال پرانی تاریخی مسجد شہید

    مگر اس ساری صورتحال کے باوجود مودی اور ان کی حکومت کو اپنے ملک کے باشندوں کی کوئی فکر نہیں ہے۔ مودی بھارتی باشندوں کی بے عزتی، ملک بدری پر کچھ کہہ رہے ہیں اور نہ ہی انھیں محفوظ واپس لانے کے لیے اقدامات کرنے کو تیار ہیں۔

  • ونیش پھوگاٹ نے الیکشن کے میدان میں کامیابی حاصل کرلی

    ونیش پھوگاٹ نے الیکشن کے میدان میں کامیابی حاصل کرلی

    اولمپکس مقابلوں میں تمغے سے محروم رہنے والی بھارتی خاتون ریسلر ونیش پھوگاٹ نے الیکشن کے میدان میں کامیابی کا جھنڈا گاڑ دیا۔

    ریاستی انتخابات میں کانگریس کی طرف سے حصہ لینے والی خاتون پہلوان ونیش پھوگاٹ نے ہریانہ اسمبلی انتخابات میں جولانہ کی سیٹ جیتی، ونیش نے بی جے پی سے تعلق رکھنے والے یوگیش کمار کو 6,015 ووٹوں کے واضح فرق سے ہرا کر الیکشن میں فتح اپنے نام کی ہے۔

    جس سیٹ پر ونیش کو کامیابی ملی ہے 2019 کے انتخابات میں یہ سیٹ جننائک جنتا پارٹی کے امرجیت ڈھنڈا نے جیتی تھی، جو بی جے پی کی زیر قیادت قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کا حصہ تھی۔

    کانگریس میں شامل ہونے والی ونیش کا سیاسی سفر کی شروعات پر کہنا تھا کہ وہ ریسلنگ کیریئر کے دوران ساتھ دینے پر بھارت کے لوگوں کا شکریہ ادا کرتی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا ک میں امید کرتی ہوں کہ سیاست میں بھی ان کی توقعات پر پورا اتروں گی، اس بات پر بہت فخر ہے کہ میں ایک ایسی جماعت سے منسلک ہوں جو خواتین کے ساتھ بدسلوکی اور ناانصافی کے خلاف کھڑی ہوتی ہے۔

    خیال رہے کہ پیرس اولمپکس ونیش پھوگاٹ کے لیے ایک ڈراؤنا خواب ثابت ہوا تھا اور انھیں صرف 100 گرام وزن زیادہ ہونے پر خواتین کے 50 کلوگرام فری اسٹائل فائنل میں شرکت کے لیے نااہل قرار دیا گیا تھا۔

    بھارتی پہلوان نے فائنل تک رسائی حاصل کرنے کی بنیاد پر چاندی کا تمغہ دینے کی بھی درخواست کی تھی تاہم انٹرنیشل اولمپک کمیٹی نے اسے مسترد کردیا تھا۔

  • ہریانہ میں مودی سرکار کے خلاف کانگریس کا پلڑا اور مضبوط ہو گیا

    ہریانہ میں مودی سرکار کے خلاف کانگریس کا پلڑا اور مضبوط ہو گیا

    ہریانہ: بھارتی ریاست ہریانہ میں مودی سرکار کے خلاف کانگریس کا پلڑا اور مضبوط ہو گیا ہے، عام انتخابات سے قبل جَن نایک جنتا پارٹی (جے جے پی) کے کئی رہنما کانگریس میں شامل ہو گئے ہیں۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ہریانہ میں پیر کے روز مودی حکومت کی معاون پارٹی جے جے پی کے سابق ریاستی صدر نشان سنگھ سمیت سیکڑوں عہدے دار اور سینئر رہنما کانگریس میں شامل ہو گئے، نشان سنگھ نے حال ہی میں جے جے پی کو خیرباد کہا تھا۔

    انتخابات سے عین قبل اہم رہنماؤں کی کانگریس میں شمولیت کے باعث دُشینت چوٹالہ کی پارٹی کو زبردست جھٹکا لگا ہے، کانگریس جوائن کرنے والوں میں جے جے پی کے سابق ریاستی نائب صدر سریندر لائیگا اور سابق جنرل سکریٹری رمیش گودارا بھی شامل ہیں۔

    کانگریس لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ بھوپندر سنگھ ہڈا نے ان کا خیر مقدم کیا، اور کہا کہ پارٹی کو مختلف طبقوں سے زبردست حمایت مل رہی ہے، کانگریس ہریانہ میں سبھی 10 سیٹیں جیتے گی، اور اگلی حکومت بنائے گی۔

    انھوں نے کہا گزشتہ ایک ڈیڑھ سال میں 40 سے زیادہ اراکین اسمبلی اور اراکین پارلیمنٹ کانگریس میں شامل ہوئے ہیں۔ نشان سنگھ کے علاوہ سیکڑوں سرپنچ، سابق سرپنچ، کونسلرز، سابق کونسلرز، بلاک کمیٹی اراکین اور سبک دوش ملازمین بھی کانگریس میں شامل ہوئے۔

  • مودی سرکار  کی عام انتخابات سے قبل اپوزیشن جماعتوں کے خلاف ٹیکس دہشت گردی شروع

    مودی سرکار کی عام انتخابات سے قبل اپوزیشن جماعتوں کے خلاف ٹیکس دہشت گردی شروع

    بھارتی انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ نے کانگریس کو تین ہزار کروڑ سے زائد کا انکم ٹیکس نوٹس بھجوادیا، نوٹس کانگریس کے بی جے پی پر ٹیکس دہشت گردی کے الزام کے بعد جاری ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں عام انتخابات سے قبل سیاسی جماعتیں مودی سرکارکے باعث لیول پلیئنگ فیلڈ سےمحروم ہیں، مودی سرکار نے عام انتخابات سےقبل اپوزیشن جماعتوں کےخلاف ٹیکس دہشت گردی شروع کردی۔

    اُنتیس مارچ کو بھارتی انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ نے کانگریس کو پانچ نوٹس بھیجے، جن میں ساڑھے تین ہزار کروڑ سے زائد کی فوری ادائیگی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    نوٹس کانگریس کے بی جے پی پر ٹیکس دہشت گردی کے الزام کے بعد جاری ہوا، کانگریس نے الزام لگایا کہ بی جے پی اُنیس اپریل سےشروع ہونیوالے عام انتخابات سےقبل اپوزیشن جماعتوں کو مالی طور پر معذور کرنے کیلیے ٹیکس دہشت گردی میں ملوث ہے۔ 3.3.

    مودی سرکار نے کانگریس کے بینک اکاؤنٹس بھی ہفتوں پہلے ہی فریز کر دیے تھے، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا اور سی پی آئی ایم کو بھی پندرہ کروڑ کا انکم ٹیکس نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

    کانگریس کےدیگررہنماؤں کوبھی باہتّر گھنٹے میں گیارہ نوٹس موصول ہوچکےہیں۔

    الیکٹورل بانڈاسکینڈل آشکار ہونے پر مودی سرکار نے عوام کا دھیان ہٹانے کیلیے اپوزیشن جماعتوں کو نشانہ بنانا شروع کردیا، الیکٹورل بانڈ اسکینڈل میں مودی سرکار پر تیرہ ہزارکروڑ سے زائد کا غبن ثابت ہوچکا ہے۔

  • ڈونلڈ لو کا کانگریس میں پاکستان سے متعلق بیان سامنے آگیا

    ڈونلڈ لو کا کانگریس میں پاکستان سے متعلق بیان سامنے آگیا

    امریکی نائب وزیرخارجہ کا کانگریس میں پیشی سے متعلق بیان سامنے آگیا، ڈونلڈ لو نے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاسی صورتحال کو بہت قریب سے جانتا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نائب وزیرخارجہ ڈونلڈ لو کل کانگریس کمیٹی میں پیش ہوکر بیان دیں گے۔ ڈونلڈ لو کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ پاکستان کے حالات اور سیاسی صورتحال کو بہت قریب سے جانتا ہوں۔ انتخابات میں تشدد اور دھمکیوں کے باوجود عوام کو ووٹ ڈالتے دیکھا۔

    ڈونلڈ لو نے کہا کہ انتخابات میں کہاں بےضابطگیاں ہوئیں اور امریکی پالیسی کیا ہونی چاہیے بتانا چاہتا ہوں۔ پاکستانی الیکشن میں بےضابطگیوں پر امریکی محکمہ خارجہ نے واضح بیان جاری کیا۔

    امریکی نائب وزیرخارجہ نے کہا کہ اظہاررائے پرغیرضروری پابندی اور جلسے جلوسوں پر پابندی کی نشاندہی کی گئی۔ امریکا کی جانب سے انتخابات میں تشدد اور انسانی حقوق پر پابندیوں کی مذمت کی گئی

    انھوں نے بتایا کہ میڈیا ورکرز پر حملوں، انٹرنیٹ اور ٹیلی کمیونی کیشن کی بندش کی مذمت کی گئی۔ امریکا کی جانب سے انتخابی عمل میں مداخلت کے الزامات پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔

    ڈونلڈ لو نے کہا کہ انتخابات میں مداخلت یا دھوکا دہی کے دعوؤں کی چھان بین ہونی چاہیے۔ انتخابات میں جو کچھ ہوا اور پاکستان میں جو حالات ہیں اس پرفکرمند ہیں۔

    انتخابات سے پہلے پولیس، سیاستدانوں اور سیاسی اجتماعات پر حملے ہوتے رہے۔ پارٹی کارکنان نے صحافیوں خصوصاً خواتین صحافیوں کو ہراساں کیا۔ سیاسی رہنما، مخصوص امیدواروں اور پارٹیوں کو رجسٹر کرانے سے قاصر رہے۔

    ڈونلڈ لو نے کہا کہ مقامی مانیٹرنگ کے ادارے نے بتایا کہ انھیں آدھے سے زائد حلقوں کی مانیٹرنگ سے روکا گیا۔عدالتی ہدایت کے باوجود ملک بھر میں 8 فروری کو انٹرنیٹ سروس بند رکھی گئی۔ 8 فروری کو موبائل ڈیٹا سروسز اور پیغام رسانی کی ایپلی کیشنز بھی بند رہیں۔

    انھوں نے کہا کہ دھمکیوں اور تشدد کے باوجود 6 کروڑ پاکستانیوں کا ووٹ ڈالنا مثبت پہلو تھا۔ ووٹرز نے 2018 کے مقابلے میں 50 فیصد سے زائد خواتین کو منتخب کیا۔

    مذہبی اور نسلی اقلیتی گروہوں کے ارکان اور نوجوانوں نے بھی انتخابات میں حصہ لیا۔ 3 مختلف سیاسی جماعتیں اب پاکستان کی قیادت کررہی ہیں۔ آزاد مبصرین نے بےضابطگیوں کی نشاندہی کی تاہم انتخابات کو مسابقتی قرار دیا۔ آزادمبصرین نے نتائج کی تیاریوں میں بےضابطگیوں کی نشاندہی کی۔

    امریکی نائب وزیرخارجہ نے کہا کہ امریکی پالیسی آگے بڑھ رہی ہے، پاکستان امریکا کا اہم پارٹنر ہے۔ پاکستان کے جمہوری اداروں کو مضبوط کرنا امریکی پالیسی میں شامل ہے۔

    ڈونلڈ لو نے کہا کہ امریکا پاکستان میں مذہبی آزادی اور انسانی حقوق کا احترام دیکھنا چاہتا ہے۔ امریکا پاکستان کی جانب سے دہشت گردی سے نمٹنے میں مکمل تعاون کرتا ہے۔ امریکا پاکستان کی اقتصادیات کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ امریکا 76 سالوں سے پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری کررہا ہے۔ امریکا منگلا اور تربیلا ڈیم کی اپ گریڈیشن میں مالی تعاون کررہا ہے۔

    سیلاب متاثرین کیساتھ امریکا پاکستان کو مسلسل مالی امداد فراہم کررہا ہے۔ پاکستان کو ایک دہائی سے قرضوں کے بڑھتے چیلنجز کا سامنا ہے.

    ڈونلڈ لو نے کہا کہ رواں سال حکومتی محصولات کا 70 فیصد قرض اور سود کی ادائیگی میں خرچ ہوگا۔ پاکستان کو پرائیویٹ سیکٹرمیں سرمایہ کاری اور معاشی اصلاحات کی ضرورت ہے۔

  • کانگریس نے مودی کے کالے کرتوتوں سے پردہ اٹھا دیا

    کانگریس نے مودی کے کالے کرتوتوں سے پردہ اٹھا دیا

    کانگریس نے نریندر مودی کی دس سالہ حکمرانی پر ایک ’’بلیک پیپر‘‘پیش کیا ، جس میں اصل حقیقت کا پول کھول دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کانگریس نے مودی کے کالے کرتوتوں سے پردہ اٹھا دیا اور پچھلے10سال کی اصل حقیقت کا پول کھول دیا۔

    کانگریس نے نریندرمودی کی دس سالہ حکمرانی پر ایک ’’بلیک پیپر‘‘پیش کیا ، کانگریس کے صدر ملک ارجن کھارگے نے 54 صفات پرمشتمل انیائے کال 2010-2024 کے نام سے بلیک پیپر شائع کیا۔

    مودی سرکار پر معیشت کوتباہ کرنے، بےروزگاری بڑھانے اور زرعی شعبے کو تباہ کرنے، سنگین سماجی ناانصافی کرنے کے الزامات لگائے گئے ہیں۔

    بلیک پیپر میں مودی سرکار اور بھارت کے سب سے بڑے صنعت کارگوتم اڈانی کے درمیان غیرکانونی تعلقات کی طرف بھی اشارہ کیاگیا ہے۔.

    بلیک پیپر میں اس بات کا دعویٰ کیا گیا کہ مودی کے غیر قانونی تعلقات کی وجہ سے ریگولیٹری اور تفتیشی ایجنسیاں عوام کی مددسے ناگزیر ہیں۔

    پیپر کے متین میں کہا گیا ہے کہ مودی کی حکومت بےروزگاری،اقتصادی تباہی اور ناقص جی ایس ٹی کاگڑھ تھی، مودی نے صرف امیراورغریب کےدرمیان تقسیم کوبڑھایااورلاکھوں کسانوں کامستقبل داؤ پر لگادیا۔

    انتہاپسندپالیسیوں اورناقص کارکردگی کے پیش نظر بھارتی عوام مودی سرکار سے نالاں ہیں۔

  • کانگریس کا  رام مندر کی افتتاحی تقریب میں شرکت سے انکار

    کانگریس کا رام مندر کی افتتاحی تقریب میں شرکت سے انکار

    کانگریس نے رام مندر کی افتتاحی تقریب میں شرکت سے انکار کردیا اور کہا بی جے پی مندر بنانے کی مد میں سیاسی مقاصداستعمال کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نتخابات سے قبل رام مندر کے افتتاح پر مودی کی نئی سیاسی چال سامنے آگئی، کانگریس نے رام مندر کی افتتاحی تقریب میں شرکت سے انکار کرتے ہوئے اسے بی جے پی اور آر ایس ایس کے سیاسی نظریات کی منصوبہ بندی قرار دے دیا۔

    کانگریس کا کہنا ہے کہ مذہب ایک ذاتی معاملہ ہے لیکن بی جے پی مندر بنانے کی مد میں اپنے سیاسی مقاصد استعمال کر رہی ہے، ایک نا مکمل مندر کا افتتاح انتخابی مہم کی ایک چال ہے۔

    کانگریس سے پہلے سی پی آئی نے بھی مندر کی افتتاحی تقریب میں جانے سے انکار کیا تھا، کانگریس کے ممبران کے مطابق بی جے پی سیاست میں مذہب کو گھسیٹ رہی ہے۔

    کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا نے کہا ہے کہ سیاستدان اور مذہبی رہنما تقسیم ہیں لیکن پھر بھی سیاستدان سارے مذہبی فرائض انجام دے رہے ہیں ، مختلف دکانداروں اور شاپنگ مالز کو دھمکی دی گئی کہ رام مندر کے افتتاح کے بینرز لگائے جائیں۔

    بھارتی میڈیا اور تجزیہ کاروں کے مطابق کانگریس کا ہائی پروفائل تقریب میں شرکت نہ کرنا عام انتخابات سے قبل ایک اہم فلیش پوائنٹ ہے۔

    بی جے پی نے مذمت کرتے ہوئے اپنی ہی ملک کی پارٹی کو رامائن کا راون قرار دیا۔

    دوسری جانب ممتا بینرجی کے مطابق انتخابا ت سے قبل ایودھیا میں رام مندر کا افتتاح بی جے پی کی جہالت ہے، لوگوں کو مذہبی بنیادوں پر تقسیم کرنے پر یقین نہیں رکھتا۔

  • نوجوت سنگھ سدھو کا کانگریس رہنماؤں کو اہم مشورہ

    نوجوت سنگھ سدھو کا کانگریس رہنماؤں کو اہم مشورہ

    پنجاب کانگریس کے سابق ریاستی صدر نوجوت سنگھ سدھو نے کانگریس رہنماؤں کو مشوری دیا کہ رہنماؤں کے رویہ میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔

    پنجاب کانگریس کے سابق ریاستی صدر نوجوت سنگھ سدھو نے کہا کہ کانگریس پارٹی دوبارہ اہمیت حاصل کر سکتی ہے اگر اس کے رہنما سیاست کو تجارتی بنانے سے گریز کریں اور لوگوں کا اعتماد جیتنے کے لیے کام کریں۔

    نوجوت سنگھ سدھو نے ہوشیار پور میں’ پنجاب-جیتے گی کانگریس‘ ریلی میں کانگریس لیڈروں کے رویہ میں تبدیلی کی ضرورت پر زور دیا،  انہوں نے کہا کہ کارکنوں کے تحفظات کو سمجھے بغیر جیتنا کانگریس کے لیے چیلنجنگ ہوگا۔

    پنجاب حکومت پر تنقید کرتے ہوئے سدھو نے دعویٰ کیا کہ پنجاب میں امن و امان خراب ہو گیا ہے، عام آدمی خوف کا شکار ہے اور غنڈے سڑکوں پر آزاد گھوم رہے ہیں۔

    سدھو نے عام آدمی پارٹی (اے اے پی) پر جھوٹے وعدوں کے ذریعے پنجاب میں اقتدار میں آنے کا الزام لگایا اور کہا کہ گزشتہ اسمبلی انتخابات میں تبدیلی کے حق میں ووٹ دینے کے باوجود کچھ بھی نہیں بدلا ہے۔

    انہوں نے دہلی کے وزیر اعلٰی اور پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے الزام لگایا کہ انہوں نے نظام کے بجائے اپنا طرز زندگی بدل لیا۔